সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

اجازت لینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২৫১৫
اجازت لینے کا بیان
اجازت تین مرتبہ حاصل کی جاسکتی ہے۔
حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں حضرت ابوموسی اشعری نے حضرت عمر کے ہاں داخل ہونے کی تین مرتبہ اجازت مانگی انھیں اجازت نہیں ملی تو وہ واپس چلے گئے حضرت عمر نے دریافت کیا آپ واپس کیوں چلے گئے انھوں نے جواب دیا میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جب کوئی شخص تین مرتبہ اجازت مانگے اور اسے اجازت نہ ملے تو واپس چلا جائے اگر مل جائے تو ٹھیک ہے۔ حضرت عمر بولے ہاں تو آپ اپنے ساتھ کوئی ایسا شخص لائے جاو اس بات کی گواہی دے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ورنہ میں پھر آپ کو سخت سزادوں گا۔ حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں حضرت ابوموسی اشعری ہمارے پاس تشریف لائے میں اس وقت نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چند صحابہ کے ساتھ مسجد میں بیٹھا ہوا تھا حضرت عمر نے انھیں جو دھمکی دی تھی وہ اس سے گھبرائے ہوئے تھے وہ ہمارے پاس آکرکھڑے ہوئے اور بولے میں آپ حضرات کو قسم دے کر دریافت کرتا ہوں کہ آپ میں جس شخص نے بھی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان سنا ہے وہ میرے حق میں گواہی دے۔ حضرت ابوسعید (رض) فرماتے ہیں میں نے سر اٹھایا اور بولا کہ آپ انھیں بتادیں کہ میں اس بارے میں آپ کے ساتھ ہوں دوسرے لوگوں نے بھی یہ بات کہی تو حضرت ابوموسی (رض) خوش ہوگئے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ اسْتَأْذَنَ عَلَى عُمَرَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَلَمْ يُؤْذَنْ لَهُ فَرَجَعَ فَقَالَ مَا رَجَعَكَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا اسْتَأْذَنَ الْمُسْتَأْذِنُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَإِنْ أُذِنَ لَهُ وَإِلَّا فَلْيَرْجِعْ فَقَالَ لَتَأْتِيَنَّ بِمَنْ يَشْهَدُ مَعَكَ أَوْ لَأَفْعَلَنَّ وَلَأَفْعَلَنَّ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَأَتَانَا وَأَنَا فِي قَوْمٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ وَهُوَ فَزِعٌ مِنْ وَعِيدِ عُمَرَ إِيَّاهُ فَقَامَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَنْشُدُ اللَّهَ مِنْكُمْ رَجُلًا سَمِعَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا شَهِدَ لِي بِهِ قَالَ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَقُلْتُ أَخْبِرْهُ أَنِّي مَعَكَ عَلَى هَذَا وَقَالَ ذَاكَ آخَرُونَ فَسُرِّيَ عَنْ أَبِي مُوسَى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫১৬
اجازت لینے کا بیان
اجازت حاصل کرنے کا طریقہ۔
حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاں آیا میں نے آپ کے دروازے پر دستک دی آپ نے دریافت کیا کون ہے میں نے عرض کی میں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا میں میں۔ راوی کہتے ہیں یعنی آپ نے اس جواب کو ناپسند کیا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَرَبْتُ بَابَهُ فَقَالَ مَنْ ذَا فَقُلْتُ أَنَا قَالَ أَنَا أَنَا فَكَرِهَ ذَاكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫১৭
اجازت لینے کا بیان
سفر سے واپسی پر انسان کے رات کے وقت سیدھا اپنی بیوی کے پاس چلے جانے کی ممانعت۔
حضرت جابر بن عبداللہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کوئی شخص رات کے وقت سفر سے سیدھا اپنی بیوی کے پاس چلا جائے یا اس کے کردار کی ٹوہ لینے کی کوشش کرے یا اس کی خامیاں تلاش کرے۔ سفیان بیان کرتے ہیں اس روایت میں یہ الفاظ اس کے کردار میں عیب ڈھونڈنے کی کوشش کرے یا اس کی خامیاں تلاش کرنے کی کوشش کرے مجھے نہیں پتہ اس کی کیا حثییت ہے یہ محارب نامی راوی کے الفاظ ہیں یا حدیث کا حصہ ہیں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ مُحَارِبَ بْنَ دِثَارٍ يَذْكُرُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَطْرُقَ الرَّجُلُ أَهْلَهُ لَيْلًا أَوْ يُخَوِّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ قَالَ سُفْيَانُ قَوْلُهُ أَوْ يُخَوِّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ مَا أَدْرِي شَيْءٌ قَالَهُ مُحَارِبٌ أَوْ شَيْءٌ هُوَ فِي الْحَدِيثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫১৮
اجازت لینے کا بیان
سلام کو عام کرنا۔
حضرت عبداللہ بن سلام بیان کرتے ہیں جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ آپ کو دیکھنے کے لیے آئے اور بولے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لے آئے ہیں حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے ساتھ میں بھی نکل کھڑا ہوا جب میں نے آپ کے چہرہ مبارک کی طرف دیکھا تو مجھے اندازہ ہوگیا کہ یہ چہرہ کسی جھوٹے شخص کا نہیں ہوسکتا۔ سب سے پہلی بات آپ کی زبانی میں نے یہ سنی آپ نے ارشاد فرمایا اے لوگو سلام کو عام کرو کھانا کھلاؤ رشتے داری کے حقوق کا خیال رکھو اور اس وقت نماز ادا کر جب لوگ سو رہے ہوں تم سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ گے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ عَوْفٍ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ اسْتَشْرَفَهُ النَّاسُ فَقَالُوا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَخَرَجْتُ فِيمَنْ خَرَجَ فَلَمَّا رَأَيْتُ وَجْهَهُ عَرَفْتُ أَنَّ وَجْهَهُ لَيْسَ بِوَجْهِ كَذَّابٍ فَكَانَ أَوَّلَ مَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَفْشُوا السَّلَامَ وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ وَصِلُوا الْأَرْحَامَ وَصَلُّوا وَالنَّاسُ نِيَامٌ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫১৯
اجازت لینے کا بیان
ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر کیا حق ہے۔
حضرت علی (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں جب اس سے ملاقات ہو تو سلام کرے جب اسے چھینک آئے تو اس کا جواب دے جب وہ بیمار ہوجائے تو اس کی عیادت کرے جب دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے جب اس کا انتقال ہوجائے تو جنازے میں شریک ہو اور اس کے لیے وہی چیز پسند کرے جو اپنے لیے کرتا ہے اور اس کی غیرموجودگی میں اس کے لیے خیرخواہی سے کام لے۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ سِتٌّ يُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِذَا لَقِيَهُ وَيُشَمِّتُهُ إِذَا عَطَسَ وَيَعُودُهُ إِذَا مَرِضَ وَيُجِيبُهُ إِذَا دَعَاهُ وَيَشْهَدُهُ إِذَا تُوُفِّيَ وَيُحِبُّ لَهُ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ وَيَنْصَحُ لَهُ بِالْغَيْبِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২০
اجازت لینے کا بیان
سوار شخص کا پیدل چلنے والے کو سلام کرنا۔
حضرت فضالہ بن زید نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں سوار شخص پیدل شخص کو سلام کرے گا اور کھڑا ہوا شخص بیٹھے ہوئے کو سلام کرے گا اور تھوڑے لوگ زیادہ لوگوں کو سلام کریں گے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ أَخْبَرَنَا أَبُو هَانِىءٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّ أَبَا عَلِيٍّ الْجَنْبِيَّ حَدَّثَهُ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُسَلِّمُ الرَّاكِبُ عَلَى الْمَاشِي وَالْقَائِمُ عَلَى الْقَاعِدِ وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২১
اجازت لینے کا بیان
اہل کتاب کے سلام کا جواب دینا۔
حضرت ابن عمر (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب کوئی یہودی سلام کرے السام علیک تمہیں موت آجائے تو تم جواب دو وعلیک۔ تمہیں بھی موت آجائے۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْيَهُودَ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُهُمْ فَإِنَّمَا يَقُولُ السَّامُ عَلَيْكَ قُلْ عَلَيْكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২২
اجازت لینے کا بیان
بچوں کو سلام کرنا۔
سیار بیان کرتے ہیں میں حضرت ثابت کے ہمراہ جارہا تھا وہ کچھ بچوں کے پاس سے گزرے تو انھیں سلام کیا پھر حضرت ثابت نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ وہ حضرت انس کے ساتھ جارہے تھے ان کا گزر بچوں کے پاس سے ہوا تو انھوں نے ان کو سلام کیا اور حضرت انس نے یہ حدیث بیان کی کہ ایک مرتبہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جارہے تھے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بچوں کو سلام کیا۔
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَيَّارٍ قَالَ كُنْتُ أَمْشِي مَعَ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ فَمَرَّ بِصِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ وَحَدَّثَ ثَابِتٌ أَنَّهُ كَانَ مَعَ أَنَسٍ فَمَرَّ بِصِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ وَحَدَّثَ أَنَسٌ أَنَّهُ كَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَّ بِصِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৩
اجازت لینے کا بیان
خواتین کو سلام کرنا۔
حضرت اسماء بنت یزید بن سکن مایہ بنوعبداشہل سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ہیں وہ بیان کرتی ہیں ایک مرتبہ وہ چند خواتین کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس سے گزرے تو آپ نے ان خواتین کو سلام کیا۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ حَدَّثَنِي شَهْرٌ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ بْنِ السَّكَنِ إِحْدَى نِسَاءِ بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَلِ أَنَّهَا بَيْنَا هِيَ فِي نِسْوَةٍ مَرَّ عَلَيْهِنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِنَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৪
اجازت لینے کا بیان
جب کسی شخص کو سلام پہنچایا جائے تو وہ کیسے جواب دے۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے عائشہ (رض) یہ جبرائیل تمہیں سلام کہہ رہے ہیں سیدہ عائشہ (رض) نے جواب دیا ان پر بھی سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہ چیز دیکھ لیتے تھے جو میں نہیں دیکھ سکتی تھی۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشُ هَذَا جِبْرِيلُ يَقْرَأُ عَلَيْكِ السَّلَامَ قَالَتْ وَعَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ قَالَتْ وَهُوَ يَرَى مَا لَا أَرَى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৫
اجازت لینے کا بیان
سلام کا جواب دینا۔
حضرت ابوذر بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز ادا کی جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو میں آپ کے پاس آیا میں وہ پہلا شخص ہوں جس نے اسلامی طریقے کے مطابق سلام کیا۔ آپ نے جواب دیا تمہیں بھی سلام اور اللہ کی رحمتیں ہوں تمہارا کہاں سے تعلق ہے حضرت ابوذر بیان کرتے ہیں میں نے جواب دیا غفار قبیلے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دست مبارک کو بڑھایا تو میں نے دل میں خیال کیا شاید آپ نے غفار قبیلے سے میری نسبت کو پسند نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ هُوَ ابْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ حِينَ قَضَى صَلَاتَهُ فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ حَيَّا بِتَحِيَّةِ الْإِسْلَامِ قَالَ عَلَيْكَ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ مِمَّنْ أَنْتَ قَالَ قُلْتُ مِنْ غِفَارٍ قَالَ فَأَهْوَى بِيَدِهِ قُلْتُ فِي نَفْسِي كَرِهَ أَنِّي انْتَمَيْتُ إِلَى غِفَارٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৬
اجازت لینے کا بیان
سلام کرنے اور اس کا جواب دینے کی فضیلت۔
حضرت عمران بن حصین بیان کرتے ہیں ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آیا اور عرض کی السلام علیکم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا اور ارشاد فرمایا اس شخص کو دس نیکیاں ملی ہیں۔ پھر ایک اور صاحب آئے تو انھوں نے سلام کیا اور بولے السلام علیکم ورحمتہ اللہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں جواب دیا اور ارشاد فرمایا (ان صاحب کو بیس نیکیاں ملی ہیں)

پھر ایک صاحب آئے انھوں نے سلام کیا اور بولے السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں جواب دیا اور ارشاد فرمایا ان صاحب کو تیس نیکیاں ملی ہیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَوْفٍ عَنْ أَبِي رَجَاءٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَرَدَّ عَلَيْهِ وَقَالَ عَشْرٌ ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ فَرَدَّ عَلَيْهِ وَقَالَ عِشْرُونَ ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ فَرَدَّ عَلَيْهِ وَقَالَ ثَلَاثُونَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৭
اجازت لینے کا بیان
جب کوئی شخص پیشاب کررہا ہو اور اس دوران اسے کوئی سلام کرے۔
حضرت مہاجر بن قنفذ بیان کرتے ہیں انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سلام کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت پیشاب کررہے تھے آپ نے اس وقت سلام کا جواب نہیں دیا جب تک وضو نہیں کرلیا جب آپ نے وضو کرلیا تو پھر انھیں سلام کا جواب دیا۔
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ الْحُضَيْنِ عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ أَنَّهُ سَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ حَتَّى تَوَضَّأَ فَلَمَّا تَوَضَّأَ رَدَّهُ عَلَيْهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৮
اجازت لینے کا بیان
خواتین کے پاس تنہائی میں جانے کی ممانعت۔
حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا خواتین کے پاس تنہائی میں نہ جاؤ عرض کی یا رسول اللہ دیور جاسکتا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا دیور تو موت ہے۔ یحییٰ بیان کرتے ہیں اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ الحمو سے مراد شوہر کا قریبی رشتے دار ہے۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُوا عَلَى النِّسَاءِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا الْحَمْوُ قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ قَالَ يَحْيَى الْحَمْوُ يَعْنِي قَرَابَةَ الزَّوْجِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫২৯
اجازت لینے کا بیان
اچانک نظر کا حکم۔
ابوزرعہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کسی اجنبی خاتون پر اچانک نظر پڑجانے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا اپنی نگاہ پھیرلو۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ وَأَبُو نُعَيْمٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يُونُسَ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظْرَةِ الْفَجْأَةِ فَقَالَ اصْرِفْ بَصَرَكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৩০
اجازت لینے کا بیان
خواتین کے دامن کا حکم۔
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خواتین کے دامن کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا انھیں ایک بالشت ہونا چاہیے میں نے عرض کی یا رسول اللہ اس صورت میں ان کے پاؤں ظاہر ہوجائیں گے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پھر ایک ذراع ہونا چاہیے لیکن اس سے زیادہ نہیں۔ امام دارمی فرماتے ہیں لوگوں نے یہ ہی فتوی دیا ہے علماء نے یہ بات بیان کی ہے کہ یہ روایت نافع کے حوالے سے سلیمان بن یسار منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَيْلِ الْمَرْأَةِ فَقَالَ شِبْرًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَنْ تَبْدُوَ أَقْدَامُهُنَّ قَالَ قَدْرَ ذِرَاعٍ لَا يَزِدْنَ عَلَيْهِ قَالَ عَبْد اللَّهِ النَّاسُ يَقُولُونَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৩১
اجازت لینے کا بیان
زینت کے اظہار کا مکروہ ہونا۔
حضرت حذیفہ کی بہن نقل کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم خواتین کو خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا اے خواتین کیا تمہارے پاس چاندی نہیں ہے جس کا تم زیور بنالو تم میں سے جو خاتون سونے کا زیورپہن کر زیب وزینت کے اظہار کی کوشش کرے گی اسے اس سونے کے ذریعے عذاب دیا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ حَدَّثَنِي رِبْعِيُّ بْنُ حِرَاشٍ عَنْ امْرَأَتِهِ عَنْ أُخْتٍ لِحُذَيْفَةَ قَالَتْ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ أَمَا لَكُنَّ فِي الْفِضَّةِ مَا تَحَلَّيْنَ بِهِ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَتْ مِنْكُنَّ امْرَأَةٌ تَحَلَّى الذَّهَبَ فَتُظْهِرَهُ إِلَّا عُذِّبَتْ بِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৩২
اجازت لینے کا بیان
جب عورت باہر نکلے تو اس کا خوشبو لگانا منع ہے۔
حضرت ابوموسی (رض) بیان کرتے ہیں جو بھی خاتون خوشبواستعمال کرتی ہے اور پھر گھر سے باہر نکلتی ہے تاکہ اس کی خوشبو پھیلے تو وہ زنا کرنے والی کے مترادف ہے اور ہر آنکھ زانی ہوتی ہے ابوعاصم کہتے ہیں بعض لوگوں نے اس روایت کو مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ غُنَيْمِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي مُوسَى أَيُّمَا امْرَأَةٍ اسْتَعْطَرَتْ ثُمَّ خَرَجَتْ لِيُوجَدَ رِيحُهَا فَهِيَ زَانِيَةٌ وَكُلُّ عَيْنٍ زَانٍ وَقَالَ أَبُو عَاصِمٍ يَرْفَعُهُ بَعْضُ أَصْحَابِنَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৩৩
اجازت لینے کا بیان
مصنوعی بال لگانے اور لگوانے والی خاتون کا حکم۔
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان عورتوں پر لعنت کرے جو اپنے چہرے کے بالوں کو اکھاڑتی ہیں اور جو انھیں کھڑواتی ہیں اور ان پر لعنت کرے جو اپنے دانت باریک کرتی ہیں اور خوبصورت ہونے کے لیے اسی طرح کے طریقے استعمال کرتی ہیں اللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرتی ہیں اس بات کی خبر بنواسد سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو ہوئی جنہیں ام یعقوب کہا جاتا تھا وہ آئیں اور بولیں میں نے سنا ہے آپ اس طرح خواتین پر لعنت کرتے ہیں حضرت عبداللہ نے جواب دیا میں ایسی خواتین پر لعنت کیوں نہ کرو جس پر اللہ کے رسول نے لعنت کی ہے اور جس کا حکم اللہ کی کتاب میں موجود ہے وہ خاتون بولی میں نے پورا قرآن مجید پڑھا ہے مجھے تو اس میں یہ بات نظر نہیں آئی جو آپ فرما رہے ہیں حضرت عبداللہ نے فرمایا اگر واقعی تم نے پڑھا ہوتا تو تمہیں یہ بات نظر آجاتی کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی۔ اور رسول تمہیں جو حکم دیں اسے حاصل کرو اور جس سے منع کریں اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ زبردست عقاب کرنے والا ہے۔ وہ خاتون بولی ہاں حضرت عبداللہ بولے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے وہ خاتون بولی مجھے پتہ چلا ہے کہ آپ کی اہلیہ یہ کام کرتی ہیں حضرت عبدالہ بولے تم جاؤ اور جا کر خود یکھ لو وہ خاتون گئی اور اس نے دیکھا کہ وہاں تو ایسی کوئی بات نہیں تھی حضرت عبداللہ بولے اگر وہ ایسا کرتی ہوتی تو میں اس کے ساتھ تعلق قائم نہیں کرتا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ فَبَلَغَ ذَلِكَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ فَجَاءَتْ فَقَالَتْ بَلَغَنِي أَنَّكَ لَعَنْتَ كَيْتَ وَكَيْتَ فَقَالَ وَمَا لِي لَا أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَقَالَتْ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَيْنَ اللَّوْحَيْنِ فَمَا وَجَدْتُ فِيهِ مَا تَقُولُ قَالَ لَئِنْ كُنْتِ قَرَأْتِيهِ لَقَدْ وَجَدْتِيهِ أَمَا قَرَأْتِ مَا آتَاكُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا فَقَالَتْ بَلَى قَالَ فَإِنَّهُ قَدْ نَهَى عَنْهُ فَقَالَتْ فَإِنِّي أَرَى أَهْلَكَ يَفْعَلُونَهُ قَالَ فَادْخُلِي فَانْظُرِي فَدَخَلَتْ فَنَظَرَتْ فَلَمْ تَرَ مِنْ حَاجَتِهَا شَيْئًا فَقَالَ لَوْ كَانَتْ كَذَلِكِ مَا جَامَعْتُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৩৪
اجازت لینے کا بیان
ایک مرد کا دوسرے مردیا ایک عورت کا دوسری عورت کے ساتھ مکمل طور پر برہنہ لیٹنے کی ممانعت۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی حضرت ابوریحانہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دس باتوں سے منع کیا ہے ایک یہ کوئی مرد دوسرے مرد کے ساتھ برہنہ طور پر ایک لحاف میں نہ لیٹے اور ان دونوں کے درمیان کوئی کپڑا نہ ہو۔ دوسرا کوئی خاتون دوسری خاتون کے ساتھ ایک ہی لحاف میں مکمل طور پر نہ لیٹے کہ ان دونوں کے درمیان کوئی چیز نہ ہو اور بال اکھاڑنا اور گودنا اور کوئی چیز لوٹ لینا اور چیتے کی کھال کو زین کے طور پر استعمال کرنا اور کندھوں کے اوپر ریشمی کپڑا رکھنا یا کپڑوں کے نیچے ریشمی کپڑا پہننا۔ امام عبداللہ دارمی فرماتے ہیں حضرت ابوعامر ان کے شیخ ہیں اور اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ مکامعہ کا مطلب ایک ساتھ لیٹنا ہے۔
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْحَضْرَمِيُّ أَخْبَرَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْحِمْيَرِيُّ عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْحَجْرِيِّ عَنْ أَبِي عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا رَيْحَانَةَ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ عَشْرِ خِصَالٍ مُكَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ فِي شِعَارٍ وَاحِدٍ لَيْسَ بَيْنَهُمَا شَيْءٌ وَمُكَامَعَةِ الْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ فِي شِعَارٍ وَاحِدٍ لَيْسَ بَيْنَهُمَا شَيْءٌ وَالنَّتْفِ وَالْوَشْمِ وَالنُّهْبَةِ وَرُكُوبِ النُّمُورِ وَاتِّخَاذِ الدِّيبَاجِ هَا هُنَا عَلَى الْعَاتِقَيْنِ وَفِي أَسْفَلِ الثِّيَابِ قَالَ عَبْد اللَّهِ أَبُو عَامِرٍ شَيْخٌ لَهُمْ وَالْمُكَامَعَةُ الْمُضَاجَعَةُ
tahqiq

তাহকীক: