সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২২৮৩
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں جہاد کرنا سب سے افضل جہاد ہے
حضرت عبداللہ بن سلام بیان کرتے ہیں ہم لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چند صحابہ کرام میں بیٹھے ہوئے گفتگو کررہے تھے۔ ہم نے یہ کہا اگر ہمیں علم ہوجاتا کہ اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل کون سا ہے تو ہم وہ عمل سرانجام دیتے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی۔ " آسمان و زمین میں جو کچھ موجود ہے وہ اللہ کی تسبیح بیان کرتا ہے اور وہ (یعنی اللہ تعالیٰ ) غالب اور حکمت والا ہے "۔ (راوی کہتے ہیں) یہ مکمل سورت نازل ہوئی۔ حضرت عبداللہ بن سلام بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ سورت ہمیں پڑھ کر سنائی اور پوری سورت پڑھ کر سنائی۔ (راوی) ابوسلمہ بیان کرتے ہیں حضرت ابن سلام نے ہمیں یہ سورت پڑھ کر سنائی۔ (راوی) حضرت یحییٰ کہتے ہیں ابوسلمہ نے ہمیں یہ سورت پڑھ کر سنائی۔ (راوی) یحیحی نے ہمیں یہ پوری سورت پڑھ کر سنائی۔ (راوی کہتے ہیں) اوزاعی نامی راوی نے یہ پوری سورت ہمیں پڑھ کر سنائی (امام دارمی فرماتے ہیں) محمد جو اس حدیث کے روایت میں میرے استاد ہیں انھوں نے یہ پوری سورت ہمیں پڑھ کر سنائی۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ قَعَدْنَا نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَذَاكَرْنَا فَقُلْنَا لَوْ نَعْلَمُ أَيَّ الْأَعْمَالِ أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى لَعَمِلْنَاهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِمَ تَقُولُونَ مَا لَا تَفْعَلُونَ كَبُرَ مَقْتًا حَتَّى خَتَمَهَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَقَرَأَهَا عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى خَتَمَهَا قَالَ أَبُو سَلَمَةَ فَقَرَأَهَا عَلَيْنَا ابْنُ سَلَامٍ قَالَ يَحْيَى فَقَرَأَهَا عَلَيْنَا أَبُو سَلَمَةَ وَقَرَأَهَا عَلَيْنَا يَحْيَى وَقَرَأَهَا عَلَيْنَا الْأَوْزَاعِيُّ وَقَرَأَهَا عَلَيْنَا مُحَمَّدٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮৪
جہاد کا بیان
جہاد کی فضیلت
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : " جو اپنے گھر سے صرف اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے اور اس کے کلمات کی تصدیق کرنے کے نکلتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے اس بات کا کفیل ہوجاتا ہے کہ یا تو اسے جنت میں داخل کردے گا یا اسے اس کے اسی مسکن کی طرف اجریا غنیمت کے ہمراہ واپس لے آئے جہاں سے وہ نکلا تھا۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَكَفَّلَ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا جِهَادٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَتَصْدِيقُ كَلِمَاتِهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ مَعَ مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮৫
جہاد کا بیان
کون ساجہادافضل ہے ؟
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں عرض کی گئی یا رسول اللہ کون ساجہادافضل ہے ؟ جواب دیا گیا جس میں آدمی کے گھوڑے کے پاؤں کاٹ دیئے جائیں اور آدمی کا خون بہادیا جائے۔ (یعنی اسے شہید کردیا جائے) ۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ عُقِرَ جَوَادُهُ وَأُهْرِيقَ دَمُهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮৬
جہاد کا بیان
کون سا عمل افضل ہے ؟
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے۔ جواب دیا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لانا۔ عرض کی گئی پھر اس کے بعد کون سا عمل افضل ہے۔ فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ پھر عرض کی گئی پھر کون سا ہے ؟ آپ نے جواب دیا وہ حج ہے جس میں کوئی گناہ نہ کیا جائے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ قَالَ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ ثُمَّ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ ثُمَّ حَجٌّ مَبْرُورٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮৭
جہاد کا بیان
جو شخص (اتنی دیر کے لئے) اللہ کی راہ میں جہاد کرے (جتنی دیر میں) اونٹنی کا دودھ اتر آتا ہے
حضرت معاذ بن جبل بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جو شخص اپنی اونٹنی کے دودھ اتر آنے کی مدت کے برابر عرصے کے لیے اللہ کی راہ میں جہاد کرے اس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے۔ (راوی کہتے ہیں) اس سے مراد یہ ہے کہ جتنے عرصے میں دودھ دوہنے والے کے لیے اونٹنی کا دودھ اتر آئے۔
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ مَالِكِ بْنِ يَخَامِرَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فُوَاقَ نَاقَةٍ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَهُوَ قَدْرُ مَا تَدُرُّ حَلَبَهَا لِمَنْ حَلَبَهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮৮
جہاد کا بیان
سب سے افضل شخص وہ ہے جو اللہ کی راہ میں اپنے گھوڑے کا سر پکڑ کر (جہاد کے لیے نکلے)
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان لوگوں کے پاس تشریف لائے وہ لوگ بیٹھے ہوئے تھے آپ نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں بتاؤں لوگوں کی قدرومنزلت کے اعتبار سے سب سے بہتر شخص کون ہے ؟ ہم نے عرض کی جی ہاں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا وہ شخص جو اپنے گھوڑے کا سر پکڑ لے (راوی کو شک ہے یا شاید یہ الفاظ ہیں کہ اپنے گھوڑے کو اللہ کی راہ میں پکڑ لے) یہاں تک کہ وہ فوت ہوجائے یا شہید کردیا جائے پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بتاؤں جو اس سے بعد کا مرتبہ رکھتا ہے ؟ ہم نے عرض کی جی یا رسول اللہ فرمایا وہ شخص جو کسی الگ تھلگ کسی گھاٹی پر رہے نماز ادا کرے زکوۃ ادا کرے لوگوں کے شر سے محفوظ رہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا میں قدرومنزلت کے اعتبار سے سب سے بدتر شخص کے بارے میں بتاؤں ؟ ہم نے عرض کی جی یا رسول اللہ ! آپ نے فرمایا وہ شخص جس سے اللہ کے نام پر سوال کیا جائے اور وہ اسے کچھ نہ دے۔
أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَيْهِمْ وَهُمْ جُلُوسٌ فَقَالَ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِخَيْرِ النَّاسِ مَنْزِلَةً قُلْنَا بَلَى قَالَ رَجُلٌ مُمْسِكٌ بِرَأْسِ فَرَسِهِ أَوْ قَالَ فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حَتَّى يَمُوتَ أَوْ يُقْتَلَ قَالَ فَأُخْبِرُكُمْ بِالَّذِي يَلِيهِ فَقُلْنَا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ امْرُؤٌ مُعْتَزِلٌ فِي شِعْبٍ يُقِيمُ الصَّلَاةَ وَيُؤْتِي الزَّكَاةَ وَيَعْتَزِلُ شُرُورَ النَّاسِ قَالَ فَأُخْبِرُكُمْ بِشَرِّ النَّاسِ مَنْزِلَةً فَقُلْنَا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي يُسْأَلُ بِاللَّهِ وَلَا يُعْطِي بِهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮৯
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں کھڑے ہونے والے شخص کی فضیلت
حضرت عمران بن حصین بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ایک آدمی کا اللہ کی صف میں کھڑے ہونادوسرے آدمی کی ساٹھ سال کی عبادت سے افضل ہے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَقَامُ الرَّجُلِ فِي الصَّفِّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَفْضَلُ مِنْ عِبَادَةِ الرَّجُلِ سِتِّينَ سَنَةً

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯০
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں غبار کی فضیلت
حضرت عبداللہ بن سلیمان بیان کرتے ہیں حضرت مالک بن عبداللہ حضرت حبیب بن مسلمہ کے یا شاید حضرت حبیب حضرت مالک کے پاس سے گزرے وہ اپنے گھوڑے کو لے کر چل رہے تھے اور خود پیدل جارہے تھے انھوں نے سوال کیا آپ اس سواری پر خود سوار کیوں نہیں ہوتے ؟ انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس شخص کے قدم اللہ کی راہ میں گرد آلود ہوجائیں اللہ تعالیٰ اس پر جہنم کی آگ کو حرام کردیتا ہے۔
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ أَنَّ مَالِكَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ مَرَّ عَلَى حَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ أَوْ حَبِيبٌ مَرَّ عَلَى مَالِكٍ وَهُوَ يَقُودُ فَرَسًا يَمْشِي فَقَالَ ارْكَبْ حَمَلَكَ اللَّهُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اغْبَرَّتْ قَدَمَاهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯১
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں صبح شام بسر کرنا
حضرت سہل بن سعد بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ کی راہ میں صبح کرنا یا اللہ کی راہ میں شام کرنا دنیا میں موجود ہر چیز سے افضل ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯২
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں (جہاد کے دوران) روزہ رکھنا
حضرت ابوسعید خدری (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد نقل کرتے ہیں جو شخص اللہ کی رضا کے حصول کے لیے ایک دن روزہ رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے درمیان اور جہنم کے درمیان ستر ہزار برس کا فاصلہ کردیتا ہے۔
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ عَبْدٍ يَصُومُ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ إِلَّا بَاعَدَ اللَّهُ بَيْنَ وَجْهِهِ وَبَيْنَ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৩
جہاد کا بیان
جو شخص اللہ کی راہ میں پہرہ دیتے ہوئے جاگتا ہے
ابوعلی ہمدانی بیان کرتے ہیں ابوریحانہ بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ ایک غزوہ میں وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ شریک ہوئے تھے ایک رات انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا، جہنم اس آنکھ پر حرام ہوجاتی ہے جو اللہ کی راہ میں پہرہ دیتی ہے اور جہنم اس آنکھ پر حرام ہوجاتی ہے جو اللہ کے خوف سے روتی ہے۔ حضرت ابوریحانہ بیان کرتے ہیں آپ نے جو تیسری بات ارشاد فرمائی وہ مجھے بھول گئی ہے راوی ابوشریح بیان کرتے ہیں میں نے ایک اور آدمی کے ذریعے وہ تیسری بات سنی ہے اور جہنم اس آنکھ پر حرام ہوجاتی ہے جو اللہ کی راہ میں حرام کردہ چیزوں سے جھک جاتی ہے یا وہ آنکھ جو اللہ کی راہ میں پھوڑی جاتی ہے۔
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الصَّبَّاحِ مُحَمَّدِ بْنِ سُمَيْرٍ عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ أَبِي رَيْحَانَةَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ فَسَمِعَهُ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَهُوَ يَقُولُ حُرِّمَتْ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ سَهِرَتْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَحُرِّمَتْ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ دَمَعَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ قَالَ وَقَالَ الثَّالِثَةَ فَنَسِيتُهَا قَالَ أَبُو شُرَيْحٍ سَمِعْتُ مَنْ يَقُولُ ذَاكَ حُرِّمَتْ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ غَضَّتْ عَنْ مَحَارِمِ اللَّهِ أَوْ عَيْنٍ فُقِئَتْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৪
جہاد کا بیان
جو شخص اللہ کی راہ میں پہرہ دیتے ہوئے جاگتا ہے
حضرت عقبہ بن عامرجہنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں پہرہ دینے والے شخص پر اللہ تعالیٰ رحم کرے۔ امام ابو عبداللہ دارمی فرماتے ہیں (اس حدیث کے راوی عمربن عبدالعزیز نے حضرت عقبہ بن عامر سے ملاقات نہیں کی ہے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا ابْنُ الدَّرَاوَرْدِيِّ عَنْ صَالِحِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَائِدَةَ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَحِمَ اللَّهُ حَارِسَ الْحَرَسِ قَالَ عَبْد اللَّهِ وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ لَمْ يَلْقَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৫
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی فضیلت
حضرت ابومسعود انصاری بیان کرتے ہیں ایک شخص لگام والی اونٹنی کو لے کر آیا اور عرض کی یہ اللہ کی راہ میں ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس کے عوض قیامت کے روز تمہیں سات سو اونٹنیاں ملیں گی جن میں سے ہر ایک کی لگام موجود ہوگی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ فَقَالَ هَذِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَكَ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعُ مِائَةِ نَاقَةٍ كُلُّهَا مَخْطُومَةٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৬
جہاد کا بیان
جو شخص اپنے مال میں سے (کسی بھی چیز کا) جوڑا اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے
حضرت صعصعہ بن معاویہ بیان کرتے ہیں میری حضرت ابوذرغفاری سے ملاقات ہوئی وہ اپنے اونٹ کو لے کر جارہے تھے ان کی گردن میں ایک مشکیزہ تھا میں نے عرض کی اے ابوذریہ کیا ہے ؟ جواب دیا میرا عمل میرے ساتھ ہے میں نے کہا کہ مجھے ایسی حدیث سنائیں جو آپ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی ہو انھوں نے جواب دیا میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص مال میں سے کسی بھی چیز کا جوڑا اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو جنت کے نگران تیزی سے ان کی طرف لپکتے ہیں۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں (اس روایت میں جوڑے سے مراد) دو درہم دو کنیزیں دو غلام یا دو جانور ہیں۔
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ صَعْصَعَةَ بْنِ مُعَاوِيَةَ قَالَ لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ وَهُوَ يَسُوقُ جَمَلًا أَوْ يَقُودُهُ فِي عُنُقِهِ قِرْبَةٌ فَقُلْتُ يَا أَبَا ذَرٍّ مَا مَالُكَ قَالَ لِي عَمَلِي فَقُلْتُ مَا مَالُكَ قَالَ لِي عَمَلِي قُلْتُ حَدِّثْنِي حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ مِنْ مَالٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا ابْتَدَرَتْهُ حَجَبَةُ الْجَنَّةِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد هُوَ دِرْهَمَيْنِ أَوْ أَمَتَيْنِ أَوْ عَبْدَيْنِ أَوْ دَابَّتَيْنِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৭
جہاد کا بیان
تیراندازی کی فضیلت اور اس کا حکم دینا
حضرت عقبہ بن عامر کے بارے میں منقول ہے انھوں نے یہ آیت تلاوت کی۔ " اور ان کے لیے اپنی گنجائش کے مطابق طاقت کی تیاری کرو "۔ یہ آیت تلاوت کرنے کے بعد بولے قوت سے مراد تیراندازی ہے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৮
جہاد کا بیان
تیراندازی کی فضیلت اور اس کا حکم دینا
حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین لوگوں کو جنت میں داخل کرے گا اسے بنانے والے کو جو اسے بنا کر بھلائی کے اجر کا ارادہ رکھتا ہو اور اس کی مدد کرنے والے کو اور اس تیر کو پھینکنے والے کو۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : " تیراندازی کرو اور سواری کرو تمہارا تیراندازی کرنا میرے نزدیک تمہارے سواری کرنے سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ " نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا انسان جو بھی کھیل کھیلتا ہے وہ باطل ہے ماسوائے انسان کے اپنے کمان کے ذریعے تیر پھینکنے کے اور اپنے گھوڑے کی تربیت کرنے کے اور اپنی بیوی کے ہنسی مذاق کرنے کے۔ یہ درست ہیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے سیکھ لینے کے بعد جو شخص تیراندازی کو ترک کردیتا ہے وہ اس کا کفران نعمت کرتا ہے جو اس نے سیکھا ہے۔
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَزْرَقِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُدْخِلُ الثَّلَاثَةَ بِالسَّهْمِ الْوَاحِدِ الْجَنَّةَ صَانِعَهُ يَحْتَسِبُ فِي صَنْعَتِهِ الْخَيْرَ وَالْمُمِدَّ بِهِ وَالرَّامِيَ بِهِ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْمُوا وَارْكَبُوا وَلَأَنْ تَرْمُوا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ تَرْكَبُوا وَقَالَ كُلُّ شَيْءٍ يَلْهُو بِهِ الرَّجُلُ بَاطِلٌ إِلَّا رَمْيَ الرَّجُلِ بِقَوْسِهِ وَتَأْدِيبَهُ فَرَسَهُ وَمُلَاعَبَتَهُ أَهْلَهُ فَإِنَّهُنَّ مِنْ الْحَقِّ وَقَالَ مَنْ تَرَكَ الرَّمْيَ بَعْدَمَا عُلِّمَهُ فَقَدْ كَفَرَ الَّذِي عُلِّمَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯৯
جہاد کا بیان
اللہ کی راہ میں زخمی ہونے کی فضیلت
حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو بھی شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہوتا ہے قیامت کے دن جب اللہ تعالیٰ اسے زندہ کرے گا تو اس کے زخم سے جو خون بہہ رہا ہوگا اس کی خوشبو مشک کی مانند ہوگی اور اس کا رنگ خون جیسا ہوگا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَمِّي مُوسَى بْنُ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مَجْرُوحٍ يُجْرَحُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا بَعَثَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَجُرْحُهُ يَدْمَى الرِّيحُ رِيحُ الْمِسْكِ وَاللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩০০
جہاد کا بیان
جو شخص اللہ تعالیٰ سے شہادت مانگے
سہل بن ابوامامہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص سچے دل سے اللہ تعالیٰ سے شہادت مانگے اللہ تعالیٰ اسے شہداء کے مرتبے پر فائز کرے گا اگرچہ وہ اپنے بستر پر ہی فوت ہوجائے۔
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الشَّهَادَةَ صَادِقًا مِنْ قَلْبِهِ بَلَّغَهُ اللَّهُ مَنَازِلَ الشُّهَدَاءِ وَإِنْ مَاتَ عَلَى فِرَاشِهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩০১
جہاد کا بیان
شہید کی فضیلت
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے شہید ہونے والا شخص قتل ہونے کی اتنی ہی تکلیف محسوس کرتا ہے جتنی کسی شخص کو چیونٹی کے کاٹنے سے تکلیف ہوتی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَجِدُ الشَّهِيدُ مِنْ أَلَمِ الْقَتْلِ إِلَّا كَمَا يَجِدُ أَحَدُكُمْ مِنْ أَلَمِ الْقَرْصَةِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩০২
جہاد کا بیان
شہید کا دنیا میں واپس جانے کی آرزو کرنا
حضرت انس روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جو بھی شخص مر کر جنت میں چلا جائے گا ان میں سے کوئی یہ خواہش نہیں کرے گا کہ وہ تمہارے پاس واپس آجائے اور اسے دنیا میں موجود سب کچھ مل جائے البتہ شہید یہ آرزو کرے گا کہ اسے اسی طرح دوبارہ قتل کیا جائے اس کی وجہ یہ ہوگی کہ وہ شہادت کا اجروثواب اتنا دیکھ لے گا کہ اس کی دوبارہ آرزو کرے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ نَفْسٍ تَمُوتُ فَتَدْخُلُ الْجَنَّةَ فَتَوَدُّ أَنَّهَا رَجَعَتْ إِلَيْكُمْ وَلَهَا الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا إِلَّا الشَّهِيدَ فَإِنَّهُ وَدَّ أَنَّهُ قُتِلَ كَذَا مَرَّةً لِمَا رَأَى مِنْ الثَّوَابِ

তাহকীক: