সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২১৯৪
حدود کا بیان
تین طرح کے لوگوں سے قلم (یعنی شریعت) کا حکم اٹھالیا گیا ہے۔
حضرت عائشہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں تین طرح کے لوگوں سے قلم اٹھا لیا گیا ہے۔ سویا ہوا شخص جب تک بیدار نہ ہوجائے نابالغ بچہ جب تک بالغ نہ ہوجائے اور دیوانہ جب تک اسے عقل نہ آجائے۔ حماد نے اپنی روایت میں یہ الفاظ بھی نقل کئے ہیں بےہوش جب تک اسے ہوش نہ آجائے۔
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ وَعَنْ الصَّغِيرِ حَتَّى يَحْتَلِمَ وَعَنْ الْمَجْنُونِ حَتَّى يَعْقِلَ وَقَدْ قَالَ حَمَّادٌ أَيْضًا وَعَنْ الْمَعْتُوهِ حَتَّى يَعْقِلَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৫
حدود کا بیان
کن صورتوں میں مسلمانوں کا خون (بہانا) جائز ہوتا ہے۔
حضرت عثمان (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کسی بھی مسلمان کا خون تین میں سے کسی ایک صورت میں بہاناجائز ہے ایمان کے بعد کافر ہوجانا۔ محصن ہونے کے باوجود زنا کرنا اور کسی شخص کو قصاص کے بغیر قتل کردینا۔ تو قاتل کو بھی قتل کردیا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلَّا بِإِحْدَى ثَلَاثٍ بِكُفْرٍ بَعْدَ إِيمَانٍ أَوْ بِزِنًى بَعْدَ إِحْصَانٍ أَوْ يَقْتُلُ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ فَيُقْتَلُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৬
حدود کا بیان
کن صورتوں میں مسلمانوں کا خون (بہانا) جائز ہوتا ہے۔
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو شخص یہ گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور میں اللہ کا رسول ہوں اس کا خون تین میں سے کسی ایک وجہ سے بہایا جائے گا۔ جان کے بدلے جان، شادی شدہ زانی اور اپنے دین ترک کرکے مسلمانوں کی جماعت سے علیحدہ ہونے والا شخص۔ (ان تین کو قتل کیا جائے گا) ۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ دَمُ رَجُلٍ يَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَّا أَحَدَ ثَلَاثَةِ نَفَرٍ النَّفْسُ بِالنَّفْسِ وَالثَّيِّبُ الزَّانِي وَالتَّارِكُ لِدِينِهِ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَةِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৭
حدود کا بیان
جب چور کو اس کی چوری کرنے کے بعد چوری کا مال ہبہ کردیا جائے۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حضرت صفوان بن امیہ مسجد میں سوئے ہوئے تھے کہ ایک شخص ان کے پاس آیا وہ سوئے ہوئے تھے اس شخص نے ان کے سرکے نیچے سے چادر کھینچی تو ان کی آنکھ کھل گئی وہ اس کے پیچھے گئے اور اسے پکڑ لیا اور اسے لے کر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ میں مسجد میں سویا ہوا تھا یہ شخص آیا اور اس نے میرے سر کے نیچے سے چادر کھینچی۔ میں نے اس کے پیچھے جا کر اس کو پکڑ لیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔ صفوان نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا یا رسول اللہ میری چادر تو اتنی مہنگی نہیں ہے کہ اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ بات تم نے اس کو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ سوچی۔
أَخْبَرَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَيَّةَ نَائِمًا فِي الْمَسْجِدِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ وَهُوَ نَائِمٌ فَاسْتَلَّ رِدَاءَهُ مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ فَنَبِهَ بِهِ فَلَحِقَهُ فَأَخَذَهُ فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كُنْتُ نَائِمًا فِي الْمَسْجِدِ فَأَتَانِي هَذَا فَاسْتَلَّ رِدَائِي مِنْ تَحْتِ رَأْسِي فَلَحِقْتُهُ فَأَخَذْتُهُ فَأَمَرَ بِقَطْعِهِ فَقَالَ لَهُ صَفْوَانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ رِدَائِي لَمْ يَبْلُغْ أَنْ يُقْطَعَ فِيهِ هَذَا قَالَ فَهَلَّا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৮
حدود کا بیان
کتنی قیمت والی چیز کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں ایک چوتھائی دیناریا اس سے زیادہ قیمتی چیز پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُقْطَعُ الْيَدُ فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৯
حدود کا بیان
کتنی قیمت والی چیز کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ڈھال کی چوری کی وجہ سے ہاتھ کٹوادیا تھا اس کی قیمت تین درہم تھی۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ وَإِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০০
حدود کا بیان
حدود کے بارے میں حاکم کے سامنے سفارش کرنا۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں قریش نے یہ ارادہ کرلیا کہ قبیلہ مخزوم سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جس نے چوری کی تھی کے بارے میں سفارش کریں انھوں نے غور شروع کیا کہ اس خاتون کے بارے میں کون نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سفارش کرے گا تو کسی نے کہا یہ کام صرف اسامہ بن زید کرسکتے ہیں جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے محبوب ہیں۔ حضرت اسامہ نے اس بارے میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم اللہ کی حد کے بارے میں سفارش کررہے ہو۔ حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا بیشک تم سے پہلے کے بعض لوگ اسی وجہ سے ہلاکت کا شکار ہوگئے کہ کیونکہ جب ان میں سے بڑے خاندان کا کوئی فرد چوری کرتا تھا تو وہ اسے چھوڑ دیتے تھے اور جب کوئی عام فرد چوری کرتا تھا تو وہ اسے سزا دیتے تھے۔ اللہ کی قسم اگر فاطمہ بنت محمد نے بھی چوری کی ہوتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کٹوا دیتا۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ فَقَالَ إِنَّمَا هَلَكَ الَّذِينَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَايْمُ اللَّهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০১
حدود کا بیان
چوری کا اعتراف کرنا۔
حضرت ابوامیہ مخزومی بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک شخص لایا گیا جس نے چوری کا اعتراف کیا تھا اور اس سے مال دستیاب نہیں ہوا تھا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا میرا خیال ہے کہ تم نے چوری نہیں کی ہوگی اس نے عرض کیا، کی ہے آپ نے فرمایا کہ میرا نہیں خیال کہ کہ تم نے چوری کی ہوگی اس نے عرض کیا میں نے کی ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جاؤ اور اس کے ہاتھ کاٹ دو پھر اسے لے کر آؤ لوگوں نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا اور پھر اسے لے کر واپس آئے پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اللہ سے مغفرت طلب کرو اور اس کی بارگاہ میں توبہ کرو اس نے عرض کی میں اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہوں اور اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کی اے اللہ اس کی توبہ قبول کرلے اے اللہ اس کی توبہ قبول کرلے۔
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي الْمُنْذِرِ مَوْلَى أَبِي ذَرٍّ عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الْمَخْزُومِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِسَارِقٍ اعْتَرَفَ اعْتِرَافًا لَمْ يُوجَدْ مَعَهُ مَتَاعٌ فَقَالَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى قَالَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى قَالَ فَاذْهَبُوا فَاقْطَعُوا يَدَهُ ثُمَّ جِيئُوا بِهِ فَقَطَعُوا يَدَهُ ثُمَّ جَاءُوا بِهِ فَقَالَ اسْتَغْفِرْ اللَّهَ وَتُبْ إِلَيْهِ فَقَالَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ تُبْ عَلَيْهِ اللَّهُمَّ تُبْ عَلَيْهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০২
حدود کا بیان
کس طرح کے پھلوں پر (چوری) کرنے سے ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا۔
حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو میں نے ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے پھل اور کثر میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৩
حدود کا بیان
کس طرح کے پھلوں پر (چوری) کرنے سے ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا۔
حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھل اور کثر کی چوری پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৪
حدود کا بیان
کس طرح کے پھلوں پر (چوری) کرنے سے ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا۔
حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھل اور کثر کی چوری پرہ اتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ 
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৫
حدود کا بیان
کس طرح کے پھلوں پر (چوری) کرنے سے ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا۔
حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پھل اور کثر کی چوری پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ امام دارمی فرماتے ہیں کثر " جمار " کو کہتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ وَالثَّقَفِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ قَالَ وَهُوَ شَحْمُ النَّخْلِ وَالْكَثَرُ الْجُمَّارُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৬
حدود کا بیان
کس طرح کے پھلوں پر (چوری) کرنے سے ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا۔
حضرت رافع بن خدیج بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ کثر کی چوری کی وجہ سے ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ أَبِي مَيْمُونٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا قَطْعَ فِي كَثَرٍ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْقَوْلُ مَا قَالَ أَبُو أُسَامَةَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৭
حدود کا بیان
کس طرح کے چوروں کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں، ڈاکہ ڈالنے والے، اچکنے والے اور خیانت کرنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا (بلکہ ان کے لیے علیحدہ سے سزائیں تجویز کی گئی ہیں) ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ قَالَ جَابِرٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ عَلَى الْمُنْتَهِبِ وَلَا عَلَى الْمُخْتَلِسِ وَلَا عَلَى الْخَائِنِ قَطْعٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৮
حدود کا بیان
شراب نوشی کی حد۔
حضرت انس بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک شخص کو لایا گیا اس نے شراب پی تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے دوشاخوں سے مارا پھر حضرت ابوبکر (رض) نے بھی ایساہی کیا جب حضرت عمر کا دور آیا تو انھوں نے اس بارے میں مشورہ کیا تو حضرت عبدالرحمن بن عوف نے مشورہ دیا کہ سب سے کم تر حدود اسی کوڑے ہیں تو حضرت عمر نے ایساہی کیا۔
حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ خَمْرًا فَضَرَبَهُ بِجَرِيدَتَيْنِ ثُمَّ فَعَلَ أَبُو بَكْرٍ مِثْلَ ذَلِكَ فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ اسْتَشَارَ النَّاسَ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَخَفُّ الْحُدُودِ ثَمَانِينَ قَالَ فَفَعَلَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২০৯
حدود کا بیان
شراب نوشی کی حد۔
حضین بن منذررقاشی بیان کرتے ہیں حضرت عثمان (رض) بن عفان کے ساتھ موجود تھا جب ولید بن عقبہ کو لایا گیا تو حضرت علی (رض) نے فرمایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چالیس کوڑے لگائے حضرت ابوبکر (رض) نے چالیس کوڑے لگائے اور حضرت عمر نے اسی کوڑے لگائے تھے تو یہ سب طریقے سنت ہیں۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الدَّانَاجُ حَدَّثَنَا حُضَيْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ الرَّقَاشِيُّ قَالَ شَهِدْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَأُتِيَ بِالْوَلِيدِ بْنِ عُقْبَةَ فَقَالَ عَلِيٌّ جَلَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ وَجَلَدَ أَبُو بَكْرٍ أَرْبَعِينَ وَعُمَرُ ثَمَانِينَ وَكُلٌّ سُنَّةٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২১০
حدود کا بیان
جب شراب نوش شخص کو چوتھی مرتبہ اس جرم میں گرفتار کرکے لایا جائے۔
عمروبن شرید اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جب کوئی شخص شراب پیے تو اس کو حد میں کوڑے مارو۔ جب وہ دو بار ایسا کرے تو پھر مارو پھر جب وہ ایسا کرے تو پھر مارو اور جب وہ چوتھی مرتبہ ایسا کرے تو اسے قتل کردو۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ هُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُتْبَةَ بْنِ عُرْوَةَ بْنِ مَسْعُودٍ الثَّقَفِيُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا شَرِبَ أَحَدُكُمْ فَاضْرِبُوهُ ثُمَّ إِنْ عَادَ فَاضْرِبُوهُ ثُمَّ إِنْ عَادَ فَاضْرِبُوهُ ثُمَّ إِنْ عَادَ الرَّابِعَةَ فَاقْتُلُوهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২১১
حدود کا بیان
جرائم میں سزا۔
حضرت ابوبردہ بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کسی بھی شخص کے لیے یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ اللہ کی حدود کے علاوہ کسی اور جرم کے ارتکاب میں کسی شخص کو دس سے زیادہ کوڑے مارے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ هُوَ ابْنُ جَابِرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ نِيَارٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يَضْرِبَ أَحَدًا فَوْقَ عَشَرَةِ أَسْوَاطٍ إِلَّا فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২১২
حدود کا بیان
زنا کا اعتراف کرنا۔
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں اسلم سے تعلق رکھنے والا ایک شخص نبی پاک کے پاس آیا اس نے خود آپ کے سامنے اعتراف کیا کہ اس نے زنا کا ارتکاب کیا ہے اس نے اپنے خلاف چار مرتبہ گواہی دی کہ اس نے زنا کا ارتکاب کیا ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے مطابق اس کو سنگسار کردیا گیا راوی بیان کرتے ہیں وہ شخص محصن تھا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَهُ أَنَّهُ زَنَى فَشَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَنَّهُ زَنَى أَرْبَعًا فَأَمَرَ بِرَجْمِهِ وَكَانَ قَدْ أُحْصِنَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২২১৩
حدود کا بیان
زنا کا اعتراف کرنا۔
حضرت جابر بن سمرہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ماعز بن مالک کو لایا گیا یہ ایک چھوٹے قد کے صاحب تھے انھوں نے ایک تہبند اوڑھا ہوا تھا اور اوپر چادر نہیں تھی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت بائیں طرف ایک تکیے سے ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے اس شخص نے آپ سے کوئی بات کہی مجھے پتا نہیں چلا کہ اس نے آپ سے کیا بات کی ہے کیونکہ میں اس سے دور تھا میرے اور اس کے درمیان کچھ لوگ تھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہدایت کی اسے لے جا کر سنگسار کردو۔ پھر آپ نے ارشاد فرمایا اسے واپس لے آؤ پھر اس کے ساتھ آپ نے کوئی بات کی جو میں نہیں سن سکا کیونکہ میرے اور آپ کے درمیان کچھ لوگ تھے پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہدایت کی اسے جا کر سنگسار کردو پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھے آپ نے خطبہ دیا میں نے اسے سنا آپ نے ارشاد فرمایا جب ہم اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلتے ہیں تو ان میں سے کوئی آدمی پیچھے رہ جاتا ہے جو مرغ کی طرح آواز نکالتا ہے اور کسی خاتون کو تھوڑا سادودھ دینا چاہتا ہے اللہ کی قسم ان میں سے جو بھی میرے قابو میں آگیا میں اسے سخت سزا دوں گا۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاكٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ رَجُلٍ قَصِيرٍ فِي إِزَارٍ مَا عَلَيْهِ رِدَاءٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئٌ عَلَى وِسَادَةٍ عَلَى يَسَارِهِ فَكَلَّمَهُ فَمَا أَدْرِي مَا يُكَلِّمُهُ بِهِ وَأَنَا بَعِيدٌ مِنْهُ بَيْنِي وَبَيْنَهُ الْقَوْمُ ثُمَّ قَالَ اذْهَبُوا بِهِ فَارْجُمُوهُ ثُمَّ قَالَ رُدُّوهُ فَكَلَّمَهُ أَيْضًا وَأَنَا أَسْمَعُ غَيْرَ أَنَّ بَيْنِي وَبَيْنَهُ الْقَوْمَ فَقَالَ اذْهَبُوا بِهِ فَارْجُمُوهُ ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَ وَأَنَا أَسْمَعُهُ ثُمَّ قَالَ كُلَّمَا نَفَرْنَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَلَفَ أَحَدُهُمْ لَهُ نَبِيبٌ كَنَبِيبِ التَّيْسِ يَمْنَحُ إِحْدَاهُنَّ الْكُثْبَةَ مِنْ اللَّبَنِ وَاللَّهِ لَا أَقْدِرُ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ إِلَّا نَكَّلْتُ بِهِ

তাহকীক: