সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

خرید وفروخت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২৪১৯
خرید وفروخت کا بیان
حلال واضح ہے اور حرام واضح ہے
حضرت نعمان بن بشیر بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے حلال اور حرام واضح ہیں ان دونوں کے درمیان کچھ مشتبہ ہیں جن سے بہت سے لوگ واقف نہیں ہیں جو شخص ان چیزوں سے بچ جائے گا وہ اپنی عزت اور دین کو محفوظ رکھے گا۔ جو شخص ان چیزوں میں مبتلا ہوجائے گا وہ حرام میں بھی مبتلا ہوجائے گا اس کی مثال اس چرواہے کی طرح ہے جو کسی چراگاہ کے آس پاس جانور چراتا رہے تو اس بات کا امکان رہے گا کہ وہ اس چراگاہ میں داخل ہوجائے گا ۔ بیشک ہر بادشاہ کی مخصوص چراگاہ ہوتی ہے اور بیشک اللہ کی چراگاہ اس کی حرام کردہ اشیاء ہیں۔ خبردار جسم میں گوشت کا ایک لوتھڑا ہے اگر وہ ٹھیک رہے تو سارا جسم ٹھیک رہے گا اور اگر وہ خراب ہوجائے تو سارا جسم خراب ہوجائے گا خبردار وہ دل ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْحَلَالُ بَيِّنٌ وَالْحَرَامُ بَيِّنٌ وَبَيْنَهُمَا مُتَشَابِهَاتٌ لَا يَعْلَمُهَا كَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ فَمَنْ اتَّقَى الشُّبُهَاتِ اسْتَبْرَأَ لِعِرْضِهِ وَدِينِهِ وَمَنْ وَقَعَ فِي الشُّبُهَاتِ وَقَعَ فِي الْحَرَامِ كَالرَّاعِي يَرْعَى حَوْلَ الْحِمَى فَيُوشِكُ أَنْ يُوَاقِعَهُ وَإِنَّ لِكُلِّ مَلِكٍ حِمًى أَلَا وَإِنَّ حِمَى اللَّهِ مَحَارِمُهُ أَلَا وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ كُلُّهُ أَلَا وَهِيَ الْقَلْبُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২০
خرید وفروخت کا بیان
جو چیز تمہیں شک میں مبتلا کرے اسے چھوڑ دو اسے اپناؤ جو شک میں مبتلا نہ کرے۔
ابوحوراء بیان کرتے ہیں میں نے حضرت حسن بن علی (رض) سے دریافت کیا کہ آپ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی ہوئی کوئی بات یاد رکھی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا ہاں ایک شخص نے آپ سے کوئی سوال کیا تھا مجھے نہیں معلوم وہ سوال کیا تھا تو آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا جو چیز تمہیں شک میں مبتلا کرے اسے چھوڑ کر اس چیز کو اپناؤ جو شک میں مبتلا نہ کرے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَبِي الْحَوْرَاءِ السَّعْدِيِّ قَالَ قُلْتُ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ مَا تَحْفَظُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ مَسْأَلَةٍ لَا أَدْرِي مَا هِيَ فَقَالَ دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لَا يَرِيبُكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২১
خرید وفروخت کا بیان
جو چیز تمہیں شک میں مبتلا کرے اسے چھوڑ دو اسے اپناؤ جو شک میں مبتلانہ کرے۔
حضرت وابصہ بن معبد اسدی بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت وابصہ سے ارشاد فرمایا تم نیکی اور گناہ کے بارے میں دریافت کرتے ہو انھوں نے فرمایا جی ہاں پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی انگلیوں کو اکٹھا کر کے انھیں حضرت وابصہ کے سینے پر مارتے ہوئے ارشاد فرمایا اپنے آپ سے پوچھو اپنے دل سے پوچھو۔ اے وابصہ یہ بات آپ نے تین مرتبہ فرمائی نیکی وہ ہے جس سے تمہارا نفس مطمئن ہو اور تمہارا دل مطمئن ہو اور گناہ وہ ہے جو تمہارے من میں کھٹکے تمہارا سینہ اس کے بارے میں متردد ہو خواہ لوگ اس کے بارے میں تمہیں کوئی فتوی دیں۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ الزُّبَيْرِ أَبِي عَبْدِ السَّلَامِ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مِكْرَزٍ الْفِهْرِيِّ عَنْ وَابِصَةَ بْنِ مَعْبَدٍ الْأَسَدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِوَابِصَةَ جِئْتَ تَسْأَلُ عَنْ الْبِرِّ وَالْإِثْمِ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَجَمَعَ أَصَابِعَهُ فَضَرَبَ بِهَا صَدْرَهُ وَقَالَ اسْتَفْتِ نَفْسَكَ اسْتَفْتِ قَلْبَكَ يَا وَابِصَةُ ثَلَاثًا الْبِرُّ مَا اطْمَأَنَّتْ إِلَيْهِ النَّفْسُ وَاطْمَأَنَّ إِلَيْهِ الْقَلْبُ وَالْإِثْمُ مَا حَاكَ فِي النَّفْسِ وَتَرَدَّدَ فِي الصَّدْرِ وَإِنْ أَفْتَاكَ النَّاسُ وَأَفْتَوْكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২২
خرید وفروخت کا بیان
زمانہ جاہلیت کے سود کا حکم۔
ابوحرہ رقاشی اپنے چچا کا بیان نقل کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کی لگام تھام رکھی تھی میں لوگوں کو آپ کے سامنے سے ہٹارہا تھا آپ نے ارشاد فرمایا خبردار زمانہ جاہلیت کا ہر سود کالعدم ہے خبردار بیشک اللہ تعالیٰ نے فیصلہ دیا ہے کہ سب سے پہلا سود جسے کالعدم قرار دیا جائے گا وہ عباس بن عبدالمطلب کا وصول کرنے والا سود ہے تمہارا اصل مال تمہارے پاس رہے گا۔ نہ تم زیادتی کرو اور نہ تمہارے ساتھ زیادتی کی جائے۔
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي حُرَّةَ الرَّقَاشِيِّ عَنْ عَمِّهِ قَالَ كُنْتُ آخِذًا بِزِمَامِ نَاقَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَوْسَطِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ أَذُودُ النَّاسَ عَنْهُ فَقَالَ أَلَا إِنَّ كُلَّ رِبًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ مَوْضُوعٌ أَلَا وَإِنَّ اللَّهَ قَدْ قَضَى أَنَّ أَوَّلَ رِبًا يُوضَعُ رِبَا عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ لَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৩
خرید وفروخت کا بیان
سود کھانے والے اور کھلانے والے کا حکم۔
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سود کھانے والے اور اسے کھلانے والے پر لعنت کی ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي قَيْسٍ عَنْ هُزَيْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا وَمُؤْكِلَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৪
خرید وفروخت کا بیان
سود کھانے والے کی شدید مذمت ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے عنقریب ایسا زمانہ آئے گا جب کوئی شخص اپنے حاصل ہونے والے مال کے بارے میں کوئی بھی پروا نہیں کرے گا کہ وہ حلال ہے یا حرام ہے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَأْتِيَنَّ زَمَانٌ لَا يُبَالِي الْمَرْءُ بِمَا أَخَذَ الْمَالَ بِحَلَالٍ أَمْ بِحَرَامٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৫
خرید وفروخت کا بیان
کمائی کرنا اور اپنے ہاتھ سے کام کرنا۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا انسان جس کھانے کا سب سے زیادہ مستحق ہے وہ اس کی اپنی پاکیزہ کمائی ہے اور اس کی اولاد بھی اس کی پاکیزہ کمائی کا حصہ ہے۔
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَقَّ مَا يَأْكُلُ الرَّجُلُ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِهِ وَإِنَّ وَلَدَهُ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৬
خرید وفروخت کا بیان
تاجروں کا احکام۔
اسماعیل بن رفاعہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جنت المعلی میں تشریف لائے اور ارشاد فرمایا اے تاجروں کے گروہ۔ جب وہ لوگ متوجہ ہوئے تو آپ نے ارشاد فرمایا قیامت کے روز تاجروں کو گناہ گار لوگوں کی صورت میں اکٹھا کیا جائے گا۔ ماسوائے اس تاجر کے جو اللہ سے ڈرے اور نیکی کرے اور سچ بولے۔ امام دارمی فرماتے ہیں ابونعیم نامی راوی نے ایک راوی کا نام عبیداللہ بن رفاعہ ذکر کیا ہے حالانکہ وہ راوی اسماعیل بن عبید بن رفاعہ ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ ابْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْبَقِيعِ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ حَتَّى إِذَا اشْرَأَبُّوا قَالَ التُّجَّارُ يُحْشَرُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا إِلَّا مَنْ اتَّقَى وَبَرَّ وَصَدَقَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد كَانَ أَبُو نُعَيْمٍ يَقُولُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ رِفَاعَةَ وَإِنَّمَا هُوَ إِسْمَعِيلُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৭
خرید وفروخت کا بیان
سچے تاجر کا حکم۔
حضرت ابوسعید (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں سچا اور امانت دار تاجر قیامت کے دن انبیاء، صدیقین، شہداء کے ساتھ ہوگا۔ امام دارمی فرماتے ہیں مجھے اس بات کا علم نہیں ہے کہ حضرت حسن نے یہ حدیث حضرت ابوسعید (رض) سے سنی ہے یا نہیں۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس روایت کے راوی ابوحمزہ ابراہیم کے ساتھی ہیں اور ان کا نام میمون اعور ہے۔
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الْأَمِينُ مَعَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ قَالَ عَبْد اللَّهِ لَا عِلْمَ لِي بِهِ إِنَّ الْحَسَنَ سَمِعَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ وَقَالَ أَبُو حَمْزَةَ هَذَا هُوَ صَاحِبُ إِبْرَاهِيمَ وَهُوَ مَيْمُونٌ الْأَعْوَرُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৮
خرید وفروخت کا بیان
خیرخواہی کا بیان۔
حضرت جریر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس پر نماز قائم کرنے اور زکوۃ ادا کرنے اور ہر مسلمان کے لیے خیرخواہی اختیار کرنے کی بیعت کی تھی۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯
خرید وفروخت کا بیان
دھوکا دہی کی ممانعت۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ کے کسی بازار کے پاس سے گزرے وہاں آپ نے غلہ پایا وہ آپ کو بہت پسند آیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک اس کے اندر داخل کیا تو اندر سے کچھ اناج نکلا جو باہر والے کی مانند نہیں تھا آپ نے اس اناج کے مالک سے فرمایا تم پر افسوس ہے۔ پھر فرمایا مسلمانوں کے درمیان دھوکا کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ جو شخص ہمیں دھوکا دے گا اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ يَحْيَى بْنُ الْمُتَوَكِّلِ قَالَ أَخْبَرَنِي الْقَاسِمُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِطَعَامٍ بِسُوقِ الْمَدِينَةِ فَأَعْجَبَهُ حُسْنُهُ فَأَدْخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فِي جَوْفِهِ فَأَخْرَجَ شَيْئًا لَيْسَ كَالظَّاهِرِ فَأَفَّفَ بِصَاحِبِ الطَّعَامِ ثُمَّ قَالَ لَا غِشَّ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩০
خرید وفروخت کا بیان
وعدے کی خلاف ورزی کا بیان۔
حضرت عبداللہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں قیامت کے دن ہر وعدہ شکن کے لیے مخصوص جھنڈا ہوگا اور کہا جائے گا یہ فلاں شخص کی عہد شکنی ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩১
خرید وفروخت کا بیان
ذخیرہ اندوزی کی ممانعت
حضرت معمر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ صرف گناہ گار شخص ہی ذخیرہ اندوزی کرسکتا ہے (یہ بات آپ نے دو مرتبہ ارشاد فرمائی)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعِ بْنِ نَضْلَةَ الْعَدَوِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحْتَكِرُ إِلَّا خَاطِئٌ مَرَّتَيْنِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩২
خرید وفروخت کا بیان
ذخیرہ اندوزی کی ممانعت
حضرت عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں غلہ فروخت والے کو رزق نصیب ہوگا اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے پر لعنت ہوگی
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْجَالِبُ مَرْزُوقٌ وَالْمُحْتَكِرُ مَلْعُونٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩
خرید وفروخت کا بیان
مسلمانوں کے درمیان نرخ زیادہ کرنے کی ممانعت
حضرت انس بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں اناج مہنگا ہوگیا لوگوں نے عرض کی یا رسول اللہ اناج مہنگا ہوگیا ہے آپ ہمیں نرخ میں اضافے کی اجازت دیں۔ ارشاد ہوا بیشک اللہ کی ذات پیدا کرنے والی ہے اور رزق میں تنگی دینے والی ہے اور کشادہ کرنے والی ہے اور وہ بہت زیادہ رزق دینے والا ہے مجھے امید ہے کہ جب میں اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہوں گا تو تم میں سے کوئی شخص مجھ سے کسی ایسی چیز کا حساب طلب نہیں کرے گا جو میں نے بطور ظلم اس کے ساتھ کی ہو خواہ اس کا تعلق جان کے ساتھ ہو یا مال کے ساتھ ہو۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ وَثَابِتٍ وَقَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ غَلَا السِّعْرُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ غَلَا السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْخَالِقُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ الْمُسَعِّرُ وَإِنِّي أَرْجُو أَنْ أَلْقَى رَبِّي وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يَطْلُبُنِي بِمَظْلَمَةٍ ظَلَمْتُهَا إِيَّاهُ بِدَمٍ وَلَا مَالٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৪
خرید وفروخت کا بیان
نرمی کا بیان۔
ربعی بن حراش بیان کرتے ہیں حضرت حذیفہ نے انھیں بتایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا فرشتوں نے تم سے پہلے زمانے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص سے ملاقات کی اور دریافت کیا کیا تم نے کبھی کوئی نیک کام کیا ہے جواب آیا نہیں۔ فرشتوں نے کہا یاد کرو۔ وہ شخص بولا میں لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا اور اپنے ملازمین کو ہدایت کرتا تھا کہ وہ تنگ دست کو مزید مہلت دیں اور خوشحال سے درگزر کریں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ نے حکم دیا اے فرشتو تم اس سے درگزر کرو۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ أَنَّ حُذَيْفَةَ حَدَّثَهُمْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَلَقَّتْ الْمَلَائِكَةُ رُوحَ رَجُلٍ مِمَّنْ قَبْلَكُمْ فَقَالُوا عَمِلْتَ مِنْ الْخَيْرِ شَيْئًا فَقَالَ لَا قَالُوا تَذَكَّرْ قَالَ كُنْتُ أُدَايِنُ النَّاسَ فَآمُرُ فِتْيَانِي أَنْ يُنْظِرُوا الْمُعْسِرَ وَيَتَجَاوَزُوا عَنْ الْمُوسِرِ قَالَ قَالَ اللَّهُ تَجَاوَزُوا عَنْهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৫
خرید وفروخت کا بیان
سودا کرنے والے دونوں فریق جب تک جدا نہ ہوجائیں سودا ختم کرنے کا اختیار ہے۔
حضرت حکیم بن حزام نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں سودا کرنے والے دونوں فریقوں کو اس وقت تک یہ اختیار ہے کہ جب تک وہ جدا نہ ہوجائیں (سودا ختم کرسکتے ہیں) اگر وہ دونوں سچ بولیں اور بات واضح کردیں تو ان کے سودے میں دونوں کو برکت نصیب ہوگی اور اگر وہ جھوٹ بولیں یا کوئی چیز چھپا لیں تو ان کے سودے میں سے برکت ختم کردی جائے گی ۔

یہ روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَالِحٍ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا بُورِكَ لَهُمَا فِي بَيْعِهِمَا وَإِنْ كَذَبَا وَكَتَمَا مُحِقَ بَرَكَةُ بَيْعِهِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৬
خرید وفروخت کا بیان
جب سودا کرنے والے فریقوں کے درمیان اختلاف ہوجائے
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا جب سودا کرنے والے دونوں فریقوں کے درمیان اختلاف ہوجائے اور فروخت شدہ سامان اسی حالت میں موجود ہو اور دونوں کے پاس واضح ثبوت نہ ہو تو فروخت کنندہ کی بات کا اعتبار کیا جائے گا ورنہ وہ دونوں سودا ختم کریں۔
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْبَيِّعَانِ إِذَا اخْتَلَفَا وَالْبَيْعُ قَائِمٌ بِعَيْنِهِ وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ أَوْ يَتَرَادَّانِ الْبَيْعَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৭
خرید وفروخت کا بیان
کوئی شخص اپنے بھائی کے سودے پر سودانہ کرے
حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والے شخص کے لیے یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے کسی بھائی کے سودے پر سودا کرے اس وقت تک نہ کرے جب تک اس کا بھائی اس سودے کو ترک نہ کردے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَبِيعَ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ حَتَّى يَتْرُكَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৮
خرید وفروخت کا بیان
اختیار اور عہدے کا بیان
حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے غلام کا عہدہ تین دن تک ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُهْدَةُ الرَّقِيقِ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ
tahqiq

তাহকীক: