সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

خواب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২০৪৩
خواب کا بیان
اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان " ان لوگوں کے لیے دنیا کی زندگی میں خوشخبری ہے "
حضرت ابوقتادہ بن صامت (رض) بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی اے اللہ کے نبی ! اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے ان لوگوں کے لیے دنیا میں خوشخبری ہے (اس کا مفہوم کیا ہے) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا تم نے مجھ سے ایسی چیز کے بارے میں سوال کیا ہے جس کے بارے میں تم سے پہلے کسی نے سوال نہیں کیا ہے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یا میری امت میں سے کسی نے سوال نہیں کیا آپ نے ارشاد فرمایا یہ نیک خواب ہیں جنہیں کوئی مسلمان دیکھتا ہے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یا جو اسے دکھائے جاتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَوْلُ اللَّهِ لَهُمْ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فَقَالَ سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْءٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ قَبْلَكَ أَوْ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِي قَالَ هِيَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৪
خواب کا بیان
مسلمان کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے
حضرت عبادہ بن صامت (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔
أَخْبَرَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنْ النُّبُوَّةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৫
خواب کا بیان
نبوت ختم ہوگئی اور خوشخبری دینے والے خواب باقی رہ گئے
سیدہ ام کرز کعیبہ (رض) بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے نبوت تو ختم ہوگئی البتہ خوشخبری دینے والے (خواب) باقی رہ گئے ہیں۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أُمِّ كُرْزٍ الْكَعْبِيَّةِ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَهَبَتْ النُّبُوَّةُ وَبَقِيَتْ الْمُبَشِّرَاتُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৬
خواب کا بیان
خواب میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیارت کرنا
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس نے مجھے دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل اختیار نہیں کرسکتا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ مِثْلِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৭
خواب کا بیان
خواب میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیارت کرنا
حضرت ابوقتادہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے صحیح دیکھا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَأَى الْحَقَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৮
خواب کا بیان
جو شخص ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو۔
حضرت عبداللہ بن ابوقتادہ (رض) اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے نیک خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتے ہیں اور برے خواب شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں جب کوئی شخص ایسا برا خواب دیکھے جس سے وہ خوفزدہ ہو تو اسے اپنے بائیں طرف تین مرتبہ تھوک کر شیطان سے اللہ کی پناہ مانگ لینی چاہیے تو وہ خواب اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ مِنْ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُكُمْ حُلْمًا يَخَافُهُ فَلْيَبْصُقْ عَنْ شِمَالِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهَا لَا تَضُرُّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৪৯
خواب کا بیان
جو شخص ایساخواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو۔
ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھے بیمار کردیتے تھے میں نے اس بات کا تذکرہ حضرت ابوقتادہ (رض) سے کیا تو وہ بولے میں ایسا خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھے بیمار کردیتے تھے یہاں تک کہ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا اچھے خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتے ہیں اور جب کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جو اسے پسند آئے تو اسے اللہ تعالیٰ کی تعریف کرنی چاہیے اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرنی چاہیے اور وہ خواب کسی ایسے شخص کو بتانا چاہیے جس کو وہ پسند کرتا ہو اور جب کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو تو اسے اپنے بائیں طرف تین مرتبہ تھوک دینا چاہیے اور اس خواب کی شر سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے اور اس خواب کا تذکرہ کسی سے نہیں کرنا چاہیے تو وہ خواب اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُولُ إِنْ كُنْتُ لَأَرَى الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي قَتَادَةَ قَالَ وَأَنَا إِنْ كُنْتُ لَأَرَى الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي حَتَّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ مِنْ اللَّهِ فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يُحِبُّ فَلْيَحْمَدْ اللَّهَ وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا إِلَّا مَنْ يُحِبُّ وَإِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلْيَتْفُلْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا أَحَدًا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫০
خواب کا بیان
خواب تین طرح کے ہوتے ہیں
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا خواب تین طرح کے ہوتے ہیں اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے خوشخبری ہوتی ہے ایک خواب شیطان کی طرف سے دیا جانے والا غم ہوتا ہے اور ایک وہ خواب ہوتا ہے جس میں انسان اپنے آپ سے بات کرتا ہے۔ تو جب کوئی شخص کوئی ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو تو وہ اسے کسی کو بیان نہ کرے بلکہ کھڑے ہو کر نوافل ادا کرے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ مَخْلَدِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ فَالرُّؤْيَا الْحَسَنَةُ بُشْرَى مِنْ اللَّهِ وَالرُّؤْيَا تَحْزِينٌ مِنْ الشَّيْطَانِ وَالرُّؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهِ الْإِنْسَانُ نَفْسَهُ فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُهُ فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ وَلْيَقُمْ وَلْيُصَلِّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫১
خواب کا بیان
جو شخص اپنی بات میں سب سے زیادہ سچا ہوگا اس کے خواب بھی سب سے زیادہ سچے ہوں گے
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا قریب کے زمانے میں مومنین کے خواب جھوٹے نہیں ہوا کریں گے ان میں سے جو سب سے زیادہ سچا ہوگا اس کا خواب بھی سب سے زیادہ سچا ہوگا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ مَخْلَدِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ تَكْذِبُ وَأَصْدَقُهُمْ رُؤْيَا أَصْدَقُهُمْ حَدِيثًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫২
خواب کا بیان
جس شخص نے جو خواب نہ دیکھا ہو اسے اپنی طرف سے بنا کر پیش کرنے کی ممانعت
حضرت علی (رض) مرفوع حدیث کے ذریعے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص جھوٹا خواب بیان کرے قیامت کے دن اسے اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ " جو " کے دو دانوں میں گرہ لگائے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ يَرْفَعُ الْحَدِيثَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَذَبَ فِي حُلْمِهِ كُلِّفَ عَقْدَ شَعِيرَتَيْنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৩
خواب کا بیان
سحری کے وقت آنے والے خواب زیادہ سچے ہوتے ہیں
حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا سب سے زیادہ سچا خواب وہ ہے جو سحری کے وقت دیکھا جائے۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْدَقُ الرُّؤْيَا بِالْأَسْحَارِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৪
خواب کا بیان
خواب کی تعبیر صرف کسی عالم شخص یا کسی خیر خواہ سے لی جائے ان کے علاوہ سے مکروہ ہے
حضرت ابوہریرہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں خواب صرف عالم یا خیر خواہ شخص کے آگے بیان کرو۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ لَا تَقُصُّوا الرُّؤْيَا إِلَّا عَلَى عَالِمٍ أَوْ نَاصِحٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৫
خواب کا بیان
خواب اس وقت تک واقع نہیں ہوتا جب تک اس کی تعبیر بیان نہ کی جائے
وکیع بیان کرتے ہیں ان کے چچا حضرت رزین عقیلی بیان کرتے ہیں انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جب تک خواب کو بیان نہ کیا جائے اس وقت تک وہ موقوف رہتا ہے جب اسے بیان کردیا جائے تو وہ واقع ہوجاتا ہے۔
أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ وَكِيعَ بْنَ عُدُسٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا هِيَ عَلَى رِجْلِ طَائِرٍ مَا لَمْ يُحَدَّثْ بِهَا فَإِذَا حُدِّثَ بِهَا وَقَعَتْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৬
خواب کا بیان
نیند کی حالت میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کرنا
حضرت عبدالرحمن بن عائش بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے میں نے اپنے پروردگار کو بہترین صورت میں دیکھا اس نے دریافت کیا ملأ اعلی کے لوگ کس بارے میں بحث کر رہے ہیں میں نے عرض کی اے میرے پروردگار تو زیادہ بہتر جانتا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں پھر اس نے اپنا دست قدرت میرے دونوں کندھوں کے درمیان رکھا تو میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے سینے میں محسوس کی اور آسمانوں اور زمین میں موجود چیزوں کا مجھے علم ہوگیا پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آیت کی تلاوت کی۔ اسی طرح ہم نے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین میں موجود سب بادشاہی دکھائی تاکہ وہ اہل یقین میں رہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ اللَّجْلَاجِ وَسَأَلَهُ مَكْحُولٌ أَنْ يُحَدِّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَائِشٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ رَأَيْتُ رَبِّي فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ قَالَ فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَى فَقُلْتُ أَنْتَ أَعْلَمُ يَا رَبِّ قَالَ فَوَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ كَتِفَيَّ فَوَجَدْتُ بَرْدَهَا بَيْنَ ثَدْيَيَّ فَعَلِمْتُ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَتَلَا وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنْ الْمُوقِنِينَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৭
خواب کا بیان
نیند کی حالت میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کرنا
ابن سیرین بیان کرتے ہیں جو شخص خواب میں اپنے پروردگار کی زیارت کرے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ قُطْبَةَ عَنْ يُوسُفَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ مَنْ رَأَى رَبَّهُ فِي الْمَنَامِ دَخَلَ الْجَنَّةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৮
خواب کا بیان
خواب میں قمیص، کنواں، دودھ، شہد، مکھی، اور کھجور دیکھنا۔
حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے میں سو رہا تھا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا انھیں میرے سامنے پیش کیا گیا انھوں نے قمیصیں پہنی ہوئی تھیں ان میں کچھ کی قمیص سینوں تک تھی اور کچھ کی ان سے لمبی تھی پھر میرے سامنے عمر بن خطاب کو لایا گیا ان کی قمیص پاؤں کے نیچے گھسٹ رہی تھی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضرین نے عرض کی یا رسول اللہ آپ نے اس کی تعبیر کیا کی۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا دین۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا إِذَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِكَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ فَقَالَ مَنْ حَوْلَهُ فَمَاذَا تَأَوَّلْتَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৫৯
خواب کا بیان
خواب میں قمیص، کنواں، دودھ، شہد، مکھی، اور کھجور دیکھنا۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں میں مسجد میں سویا کرتا تھا صبح کے وقت جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لوگ حاضر ہوتے تو آپ کے سامنے اپنے خواب بیان کیا کرتے تھے میں سوچتا تھا مجھے کوئی خواب نظر نہیں آتا ایک مرتبہ میں نے خواب دیکھا کہ لوگ ایک جگہ جمع ہیں انھیں ان کی ٹانگوں سے پکڑ کر ایک کنویں میں ڈالا جارہا ہے مجھے بھی پکڑ لیا گیا جب لوگ کنویں کے قریب ہوئے تو ایک شخص بولا یہ تو دائیں طرف والے ہیں جب میں بیدار ہوا تو مجھے خواب یاد آیا اور میں اس کی وجہ سے پریشان ہوگیا میں نے اس کے بارے میں حضرت حفصہ سے دریافت کیا انھوں نے جواب دیا تم نے اچھا خواب دیکھا ہے میں نے ان سے کہا آپ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت کریں حضرت حفصہ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا عبداللہ (رض) اچھا آدمی ہے اگر یہ رات کے وقت نوافل بھی ادا کیا کرے۔ حضرت ابن عمر (رض) سے یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں میں جب سویا کرتا تھا تو صبح تک اٹھا نہیں کرتا تھا نافع بیان کرتے ہیں حضرت ابن عمر (رض) رات کے وقت نوافل ادا کیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ هُوَ ابْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ كُنْتُ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا لِي مَبِيتٌ إِلَّا فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصْبَحَ يَأْتُونَهُ فَيَقُصُّونَ عَلَيْهِ الرُّؤْيَا قَالَ فَقُلْتُ مَا لِي لَا أَرَى شَيْئًا فَرَأَيْتُ كَأَنَّ النَّاسَ يُحْشَرُونَ فَيُرْمَى بِهِمْ عَلَى أَرْجُلِهِمْ فِي رَكِيٍّ فَأُخِذْتُ فَلَمَّا دَنَا إِلَى الْبِئْرِ قَالَ رَجُلٌ خُذُوا بِهِ ذَاتَ الْيَمِينِ فَلَمَّا اسْتَيْقَظْتُ هَمَّتْنِي رُؤْيَايَ وَأَشْفَقْتُ مِنْهَا فَسَأَلْتُ حَفْصَةَ عَنْهَا فَقَالَتْ نِعْمَ مَا رَأَيْتَ فَقُلْتُ لَهَا سَلِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَتْهُ فَقَالَ نِعْمَ الرَّجُلُ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ كَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَكُنْتُ إِذَا نِمْتُ لَمْ أَقُمْ حَتَّى أُصْبِحَ قَالَ نَافِعٌ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي اللَّيْلَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬০
خواب کا بیان
خواب میں قمیص، کنواں، دودھ، شہد، مکھی، اور کھجور دیکھنا۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ایک مرتبہ میں سویا ہوا تھا میری خدمت میں دودھ کا ایک پیالہ پیش کیا گیا میں نے اسے پی لیا اس کا اثر مجھے اپنے ناخنوں میں محسوس ہوا پھر میں نے بچا ہوا دودھ عمر کو دے دیا لوگوں نے دریافت کیا یا رسول اللہ آپ نے اس کی کیا تعبیر کی ہے آپ نے جواب دیا علم۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ أُتِيتُ بِقَدَحٍ مِنْ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّى إِنِّي لَأَرَى الرِّيَّ فِي ظُفْرِي أَوْ قَالَ فِي أَظْفَارِي ثُمَّ نَاوَلْتُ فَضْلَهُ عُمَرَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَوَّلْتَهُ قَالَ الْعِلْمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬১
خواب کا بیان
خواب میں قمیص، کنواں، دودھ، شہد، مکھی، اور کھجور دیکھنا۔
محمد بن قیس بیان کرتے ہیں مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعض اصحاب نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ حدیث بیان کی ہے دودھ سے مراد فطرت ہے کشتی سے مراد نجات ہے اونٹ سے مراد غم ہے سبزے سے مراد جنت ہے اور عورت سے مراد بھلائی ہے۔ (یعنی خواب میں اس کی تعبیر یہ ہوتی ہے) ۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قَيْسٍ حَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّبَنُ الْفِطْرَةُ وَالسَّفِينَةُ نَجَاةٌ وَالْجَمَلُ حُزْنٌ وَالْخُضْرَةُ الْجَنَّةُ وَالْمَرْأَةُ خَيْرٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৬২
خواب کا بیان
خواب میں قمیص، کنواں، دودھ، شہد، مکھی، اور کھجور دیکھنا۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ساتھیوں سے فرمایا کرتے تھے جو شخص خواب دیکھے وہ میرے سامنے بیان کرے میں اس کی تعبیر بتایا کروں گا راوی کہتے ہیں ایک شخص آیا اور عرض کی یا رسول اللہ میں نے آسمانوں اور زمین کے درمیان بادلوں کا ایک ٹکڑا دیکھا جس میں سے شہد اور گھی برس رہا تھا میں نے آسمان سے لے کر زمین تک لٹکی رسی دیکھی میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ اسے حاصل کررہے ہیں کچھ کم حاصل کررہے ہیں اور کچھ زیادہ حاصل کررہے ہیں پھر آپ نے اس رسی کو پکڑا اور اوپر تشریف لے گئے اللہ تعالیٰ نے آپ کو بلندی عطا کردی پھر آپ کے بعد ایک صاحب نے اس رسی کو پکڑا اور وہ بھی اوپر چڑھنے لگے، اللہ تعالیٰ انھیں بھی اوپر لے گیا پھر اس کے بعد ایک شخص نے اسے پکڑا اور وہ بھی اوپر کی طرف چڑھے اللہ تعالیٰ نے انھیں بھی اوپر چڑھادیا پھر اس کے بعد ایک اور صاحب نے پکڑا اور وہ رسی ٹوٹ گئی پھر اس رسی کو ملا دیا گیا وہ جڑگئی۔ حضرت ابوبکر (رض) نے عرض کی یا رسول اللہ مجھے اجازت دیں کہ میں اس کی تعبیر بیان کروں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اس کی تعبیر بیان کرو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد خواب کی تعبیر کے سب سے بڑے ماہر حضرت ابوبکر (رض) تھے انھوں نے عرض کی بادل سے مراد اسلام ہے شہد اور گھی سے مراد قرآن ہے جس میں شہد کی مٹھاس اور گھی کی نرمی پائی جاتی ہے لوگوں کا اسے حاصل کرنا اور کم یا زیادہ حاصل کرنا اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو قرآن کا علم حاصل کرتے ہیں آسمان سے زمین تک لٹکی رسی سے مراد وہ حق ہے جس پر آپ گامزن ہیں۔ آپ اس پر عمل کرتے ہیں اور اس کے ذریعے اللہ آپ کو بلندی عطا کرتا ہے اور پھر اس کے بعد جو شخص اس کو پکڑتا ہے اللہ اس کی وجہ سے اس کو بھی بلندی عطا کردیتا ہے پھر جو شخص اسے پکڑتا ہے تو اللہ اسے بھی بلندی عطا کردیتا ہے اور پھر جو شخص پکڑے گا تو وہ اس کی وجہ سے منقطع ہوجائے گی اور پھر اسے چھوڑ دیا جائے گا۔ یا رسول اللہ آپ مجھے بتائیں میرے والد آپ پر قربان ہوں میں نے صحیح تعبیر بیان کی ہے یا غلط ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کچھ صحیح ہے اور کچھ غلط ہے حضرت ابوبکر (رض) نے عرض کی صحیح کیا ہے اور غلط کیا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بتانے سے انکار کردیا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ هُوَ ابْنُ كَثِيرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ مِمَّا يَقُولُ لِأَصْحَابِهِ مَنْ رَأَى مِنْكُمْ رُؤْيَا فَلْيَقُصَّهَا عَلَيَّ فَأَعْبُرَهَا لَهُ قَالَ فَجَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ ظُلَّةً بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ تَنْطِفُ عَسَلًا وَسَمْنًا وَرَأَيْتُ أُنَاسًا يَتَكَفَّفُونَ مِنْهَا فَمُسْتَكْثِرٌ وَمُسْتَقِلٌّ وَرَأَيْتُ سَبَبًا وَاصِلًا مِنْ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ فَأَخَذْتَ بِهِ فَعَلَوْتَ فَأَعْلَاكَ اللَّهُ ثُمَّ أَخَذَ بِهِ الَّذِي بَعْدَكَ فَعَلَا فَأَعْلَاهُ اللَّهُ ثُمَّ أَخَذَهُ الَّذِي بَعْدَهُ فَعَلَا فَأَعْلَاهُ اللَّهُ ثُمَّ أَخَذَهُ الَّذِي بَعْدَهُ فَقُطِعَ بِهِ ثُمَّ وُصِلَ فَاتَّصَلَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ائْذَنْ لِي فَأَعْبُرَهَا فَقَالَ اعْبُرْهَا وَكَانَ أَعْبَرَ النَّاسِ لِلرُّؤْيَا بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَمَّا الظُّلَّةُ فَالْإِسْلَامُ وَأَمَّا الْعَسَلُ وَالسَّمْنُ فَالْقُرْآنُ حَلَاوَةُ الْعَسَلِ وَلِينُ السَّمْنِ وَأَمَّا الَّذِينَ يَتَكَفَّفُونَ مِنْهُ فَمُسْتَكْثِرٌ وَمُسْتَقِلٌّ فَهُمْ حَمَلَةُ الْقُرْآنِ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَبْتَ وَأَخْطَأْتَ فَقَالَ فَمَا الَّذِي أَصَبْتُ وَمَا الَّذِي أَخْطَأْتُ فَأَبَى أَنْ يُخْبِرَهُ
tahqiq

তাহকীক: