সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

دیت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২২৪৫
دیت کا بیان
قتل عمد میں دیت۔
حضرت ابوشریح خزاعی بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قتل ہوجائے یا زخمی ہوجائے اسے تین میں اسے ایک بات کا اختیار ہے اگر وہ چوتھی بات کا ارادہ کرے گا تو تم اس کا ہاتھ پکڑ لو یا تو وہ قصاص لے یا معاف کردے یادیت لے اگر وہ اس میں کچھ لے لیتا ہے پھر اس کے بعد بھی کچھ اور مانگتا ہے تو اس کے لیے جہنم ہوگا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي الْعَوْجَاءِ السُّلَمِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أُصِيبَ بِدَمٍ أَوْ خَبْلٍ وَالْخَبْلُ الْجُرْحُ فَهُوَ بِالْخِيَارِ بَيْنَ إِحْدَى ثَلَاثٍ فَإِنْ أَرَادَ الرَّابِعَةَ فَخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ بَيْنَ أَنْ يَقْتَصَّ أَوْ يَعْفُوَ أَوْ يَأْخُذَ الْعَقْلَ فَإِنْ أَخَذَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا ثُمَّ عَدَا بَعْدَ ذَلِكَ فَلَهُ النَّارُ خَالِدًا فِيهَا مُخَلَّدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৬
دیت کا بیان
قتل عمد میں دیت۔
ابوبکر (رض) بیان کرتے ہیں اپنے والد کے حوالے سے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو خط لکھا تھا اور اس خط میں یہ بات تحریر کی کہ جو شخص کسی مسلمان کو ناحق قتل کرے اور قتل کی گواہی ثابت ہوجائے اس کا قصاص لیا جائے گا البتہ مقتول کے ورثاء راض ہوں تو وہ دیت لے سکتے ہیں۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس روایت میں استعمال ہونے والے لفظ " اعتبط " سے مراد کسی وجہ کے بغیر قتل کرنا ہے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ وَكَانَ فِي كِتَابِهِ أَنَّ مَنْ اعْتَبَطَ مُؤْمِنًا قَتْلًا عَنْ بَيِّنَةٍ فَإِنَّهُ قَوَدُ يَدِهِ إِلَّا أَنْ يَرْضَى أَوْلِيَاءُ الْمَقْتُولِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد اعْتَبَطَ قَتَلَ مِنْ غَيْرِ عِلَّةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৭
دیت کا بیان
قسامتکا حکم۔
حضرت سہل بن ابوحثمہ بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن سہل جن کا تعلق بنوحارثہ سے تھا وہ اپنی قوم کے چند افراد کے ہمراہ خیبر تشریف لے گئے انھوں نے وہاں خبیر میں کچھ کام کرنا تھا اس دوران حضرت عبداللہ کو قتل کردیا گیا ان کی گردن گھونٹ دی گئی اور خیبر کے ایک تالاب میں پھینک دیا گیا ان کے ساتھی انھیں تلاش کرتے ہوئے وہاں آئے انھیں وہاں سے نکالا قتل کے وقت یہ لوگ ان کے پاس موجود نہیں تھے پھر یہ لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں مدینہ منورہ آئے اور ان کے بھائی عبدالرحمن بن سہل آگے بڑھے یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں خاص مقام رکھتے تھے ان کے دو چچا زاد بھی ان کے ساتھ تھے جن کا نام حویصہ بن مسعود اور محیصہ بن مسعود تھا عبدالرحمن بات شروع کرنے لگے وہ عمر میں سب سے کم تھے اور خون کے وارث بھی وہی تھے اور اپنی قوم میں نمایاں مقام بھی رکھتے تھے جب انھوں نے بات شروع کی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پہلے بڑے کو موقع دیا جائے وہ پیچھے ہوگئے حضرت حویصہ نے بات شروع کی پھر عبدالرحمن نے بات شروع کی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم لوگ قاتل کا نام لو اور اس بارے میں حلف اٹھاؤ پچاس مرتبہ حلف اٹھاؤ میں اسے تمہارے سپرد کر دوں گا انھوں نے عرض کی یا رسول اللہ ہم کیسے حلف اٹھاسکتے ہیں جب کہ ہمیں پتاہی نہیں ہے کہ کس نے انھیں قتل کیا ہے البتہ یہودی ہمارے دشمن ہیں اور یہ قتل بھی ان کے درمیان ہوا ہے پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ وہ تمہارے سامنے اللہ کے نام کی قسم اٹھا کر تمہارے ساتھی کے قتل سے بری الذمہ ہوجائیں گے۔ انھوں نے عرض کی ہم یہودیوں کی قسم قبول نہیں کریں گے کیونکہ ان کے نزدیک کسی گناہ کی بات پر قسم اٹھانا جھوٹی قسم اٹھانا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ (راوی بیان کرتے ہیں) پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے پاس سے ان حضرات کو سو اونٹنیاں دیت کے طور پر ادا کیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ أَحَدُ بَنِي حَارِثَةَ إِلَى خَيْبَرَ مَعَ نَفَرٍ مِنْ قَوْمِهِ يُرِيدُونَ الْمِيرَةَ بِخَيْبَرَ قَالَ فَعُدِيَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقُتِلَ فَتُلَّتْ عُنُقُهُ حَتَّى نُخِعَ ثُمَّ طُرِحَ فِي مَنْهَلٍ مِنْ مَنَاهِلِ خَيْبَرَ فَاسْتُصْرِخَ عَلَيْهِ أَصْحَابُهُ فَاسْتَخْرَجُوهُ فَغَيَّبُوهُ ثُمَّ قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَتَقَدَّمَ أَخُوهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَكَانَ ذَا قِدَمٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَابْنَا عَمِّهِ مَعَهُ حُوَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَيِّصَةُ فَتَكَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَكَانَ أَحْدَثَهُمْ سِنًّا وَهُوَ صَاحِبُ الدَّمِ وَذَا قَدَمٍ فِي الْقَوْمِ فَلَمَّا تَكَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكُبْرَ الْكُبْرَ قَالَ فَاسْتَأْخَرَ فَتَكَلَّمَ حُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ ثُمَّ هُوَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُسَمُّونَ قَاتِلَكُمْ ثُمَّ تَحْلِفُونَ عَلَيْهِ خَمْسِينَ يَمِينًا ثُمَّ نُسَلِّمُهُ إِلَيْكُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا كُنَّا لِنَحْلِفَ عَلَى مَا لَا نَعْلَمُ مَا نَدْرِي مَنْ قَتَلَهُ إِلَّا أَنَّ يَهُودَ عَدُوُّنَا وَبَيْنَ أَظْهُرِهِمْ قُتِلَ قَالَ فَيَحْلِفُونَ لَكُمْ بِاللَّهِ إِنَّهُمْ لَبُرَءَاءُ مِنْ دَمِ صَاحِبِكُمْ ثُمَّ يَبْرَءُونَ مِنْهُ قَالُوا مَا كُنَّا لِنَقْبَلَ أَيْمَانَ يَهُودَ مَا فِيهِمْ أَكْبَرُ مِنْ أَنْ يَحْلِفُوا عَلَى إِثْمٍ قَالَ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ بِمِائَةِ نَاقَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৮
دیت کا بیان
مرد اور عورتوں کے درمیان قصاص۔
ابوبکر (رض) بن محمد بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو خط لکھا اس میں یہ بات تحریر کی تھی مرد کو عورت کے عوض میں قتل کیا جاسکتا ہے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ وَكَانَ فِي كِتَابِهِ أَنَّ الرَّجُلَ يُقْتَلُ بِالْمَرْأَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৯
دیت کا بیان
قصاص لینے کا طریقہ
حضرت انس بیان کرتے ہیں ایک لڑکی کا سر دو پتھروں کے درمیان کچل دیا گیا اس سے دریافت کیا گیا کہ تمہارے ساتھ یہ سلوک کس نے کیا ہے فلاں نے ؟ یا فلاں نے جب ایک یہودی کا نام لیا گیا تو اس نے اپنے سر کے ذریعے اشارہ کیا اس یہودی کو بلایا گیا اس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس کا سر بھی دو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا گیا۔
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ جَارِيَةً رُضَّ رَأْسُهَا بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِكِ هَذَا أَفُلَانٌ أَفُلَانٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَبُعِثَ إِلَيْهِ فَجِيءَ بِهِ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫০
دیت کا بیان
کسی مسلمان کو کسی کافر کے عوض میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔
حضرت ابوجحیفہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت علی (رض) کی خدمت میں عرض کی اے امیرالمومنین آپ وحی کے بارے میں کسی ایسی چیز کا علم رکھتے ہیں جو اللہ کی کتاب میں موجود نہ ہو انھوں نے جواب دیا نہیں اس ذات کی قسم جس نے دانے کو چیرا ہے اور جان کو پیدا کیا ہے میں ایسی کسی بات کا علم نہیں رکھتا بلکہ یہ فہم ہے جو قرآن پڑھنے والے شخص کو عطاکی جاتی ہے اور صحیفے میں موجود کچھ احکام ہیں راوی کہتے ہیں میں نے دریافت کیا صحیفے میں کیا حکم موجود ہے انھوں نے جواب دیا دیت کا ہے قیدی کو آزاد کرنے کا ہے اور یہ حکم ہے کہ کسی مسلمان کو کسی مشرک کے عوض قتل نہیں کیا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ قُلْتُ لِعَلِيٍّ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَلْ عَلِمْتَ شَيْئًا مِنْ الْوَحْيِ إِلَّا مَا فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى قَالَ لَا وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ مَا أَعْلَمُهُ إِلَّا فَهْمًا يُعْطِيهِ اللَّهُ الرَّجُلَ فِي الْقُرْآنِ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قُلْتُ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قَالَ الْعَقْلُ وَفِكَاكُ الْأَسِيرِ وَلَا يُقْتَلُ مُسْلِمٌ بِمُشْرِكٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫১
دیت کا بیان
باپ کو بیٹے کے عوض میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مسجد میں حدود قائم نہیں کی جاسکتی اور کسی باپ کو اس کے بیٹے کے عوض میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَونٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُقَامُ الْحُدُودُ فِي الْمَسَاجِدِ وَلَا يُقَادُ بِالْوَلَدِ الْوَالِدُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫২
دیت کا بیان
آقا اور غلام کے درمیان قصاص کا حکم۔
حضرت سمرہ بن جندب بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے غلام کو قتل کردے ہم بھی اسے قتل کریں گے اور جو اس کی ناک کاٹ دے ہم بھی اس کی ناک کاٹیں گے راوی بیان کرتے ہیں پھر حسن اس حدیث کو بھول گئے اور پھر وہ یہ فتوی دینے لگے کسی آزاد شخص کو غلام کے عوض میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَتَلَ عَبْدَهُ قَتَلْنَاهُ وَمَنْ جَدَعَهُ جَدَعْنَاهُ قَالَ ثُمَّ نَسِيَ الْحَسَنُ هَذَا الْحَدِيثَ وَكَانَ يَقُولُ لَا يُقْتَلُ حُرٌّ بِعَبْدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৩
دیت کا بیان
جو شخص اپنے قاتل کو معاف کردے۔
حضرت وائل بن حجر بیان کرتے ہیں میں اس وقت نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس موجود تھا کہ جب ایک قاتل شخص کو آپ کی خدمت میں لایا گیا جسے قتل کے جرم میں پکڑا گیا تھا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مقتول کے ولی سے کہا کیا تم اسے معاف کردوگے اس نے جواب دیا نہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم دیت وصول کرو گے تو اس نے عرض کی نہیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا تم اسے قتل کرنا چاہتے ہو اس نے عرض کی جی ہاں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر تم اسے معاف کردو تو تمہارے گناہ اور تمہارے مقتول کے گناہ اس کے نامہ اعمال میں چلے جائیں گے راوی بیان کرتے ہیں اس شخص نے اسے چھوڑ دیا میں نے دیکھا کہ وہ خود اس قاتل کے تسمے کھول رہا تھا جس کو اس نے معاف کیا تھا۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عَوْفٍ عَنْ حَمْزَةَ أَبِي عُمَرَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أُتِيَ بِالرَّجُلِ الْقَاتِلِ يُقَادُ فِي نِسْعَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَلِيِّ الْمَقْتُولِ أَتَعْفُو قَالَ لَا قَالَ فَتَأْخُذُ الدِّيَةَ قَالَ لَا قَالَ فَتَقْتُلُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ إِنْ عَفَوْتَ عَنْهُ فَإِنَّهُ يَبُوءُ بِإِثْمِكَ وَإِثْمِ صَاحِبِكَ قَالَ فَتَرَكَهُ قَالَ فَأَنَا رَأَيْتُهُ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ قَدْ عَفَا عَنْهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৪
دیت کا بیان
کسی مسلمان کو قتل کرنے کی شدید مذمت۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں کبیرہ گناہ یہ ہیں کہ کسی کو اللہ کا شریک ٹھہرانا والدین کی نافرمانی کرنا۔ اور کسی کو ناحق قتل کرنا۔ راوی کو شک ہے یا شاید الفاظ یہ ہیں جھوٹی قسم اٹھانا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْكَبَائِرُ الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَتْلُ النَّفْسِ شُعْبَةُ الشَّاكُّ أَوْ الْيَمِينُ الْغَمُوسُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৫
دیت کا بیان
خود کشی کی شدید مذمت۔
حضرت ثابت بن ضحاک بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مومن پر لعنت کرنا اس کو قتل کرنے کے مترادف ہے جو شخص دنیا میں جس چیز کے ذریعے خود کشی کرے گا قیامت کے دن اسی چیز کے ذریعے اسے عذاب دیا جائے گا۔
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعْنُ الْمُؤْمِنِ كَقَتْلِهِ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৬
دیت کا بیان
خود کشی کی شدید مذمت۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص لوہے کے ذریعے خود کشی کرے گا وہ لوہا اس کے ہاتھ میں ہوگا جسے وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ اپنے پیٹ میں گھونپتا رہے گا جو شخص زہر کے ذریعے خودکشی کرے گا وہ زہر اس کے ہاتھ میں ہوگا جسے وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ چاٹتا رہے گا جو شخص پہاڑ سے کود کر خودکشی کرے گا وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ چھلانگیں لگاتا رہے گا۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ فَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَتَوَجَّأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا وَمَنْ تَرَدَّى مِنْ جَبَلٍ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَهُوَ يَتَرَدَّى فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৭
دیت کا بیان
سونے اور چاندی کے حساب سے کتنی دیت ہوگی۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ایک شخص نے دوسرے شخص کو قتل کردیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی دیت بارہ ہزار مقرر کی جس کا ذکر اس فرمان میں ہے " بلکہ انھوں نے انتقام نہیں لیا اللہ اور اس کے رسول نے اپنے فضل کے تحت انھیں غنی کردیا۔ یعنی دیت وصول کرکے وہ لوگ غنی ہوئے تھے۔
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَتَلَ رَجُلٌ رَجُلًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِيَتَهُ اثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا فَذَلِكَ قَوْلُهُ وَمَا نَقَمُوا إِلَّا أَنْ أَغْنَاهُمْ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مِنْ فَضْلِهِ بِأَخْذِهِمْ الدِّيَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৮
دیت کا بیان
سونے اور چاندی کے حساب سے کتنی دیت ہوگی۔
ابوبکر بن محمد اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو خط میں لکھا تھا کہ سونے کی شکل میں ادائیگی کی صورت میں ایک ہزار دینار ادا کرنا ہوں گے۔
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ وَعَلَى أَهْلِ الذَّهَبِ أَلْفُ دِينَارٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৯
دیت کا بیان
اونٹوں کے حساب سے دیت کتنی ہوگی۔
ابوبکر بن محمد اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو یہ خط لکھا تھا جس میں یہ بات تحریر تھی " اللہ کے نام سے آغاز کرتا ہوں جو رحمن ورحیم ہے یہ اللہ کے نبی حضرت محمد کی جانب سے ذی رعین، معافر اور ہمدان کے حکمران شرحبیل بن عبدکلال، حارث بن عبدکلال اور نعیم بن عبدکلال کے نام ہیں اس خط میں یہ بات تحریر تھی کہ ایک جان کی دیت ایک سو اونٹ ہیں۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مِنْ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى شُرَحْبِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ وَالْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ وَنُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ قِيَلِ ذِي رُعَيْنٍ وَمَعَافِرَ وَهَمَدَانَ فَكَانَ فِي كِتَابِهِ وَإِنَّ فِي النَّفْسِ الدِّيَةَ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬০
دیت کا بیان
اونٹوں کے حساب سے دیت کتنی ہوگی۔
ابوبکر بن محمد اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو خط لکھا تھا اس خط میں یہ بات تحریر تھی کہ ناک کو کاٹ دیا جائے تو اس کی پوری دیت ہوگی زبان کی پوری دیت ہوگی دونوں ہونٹوں کی پوری دیت ہوگی دو دانتوں کی پوری دیت ہوگی شرمگاہ کی پوری دیت ہوگی پشت کی پوری دیت ہوگی دونوں آنکھوں کی پوری دیت ہوگی ایک پاؤں کی نصف دیت ہوگی اور ہلکے زخم کی ایک تہائی دیت ہوگی اور ایک قسم کے زخم کی ایک تہائی دیت ہوگی اور ایک قسم کے زخم کی پندرہ اونٹ دیت ہوگی۔
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ وَكَانَ فِي كِتَابِهِ وَفِي الْأَنْفِ إِذَا أُوعِبَ جَدْعُهُ الدِّيَةُ وَفِي اللِّسَانِ الدِّيَةُ وَفِي الشَّفَتَيْنِ الدِّيَةُ وَفِي الْبَيْضَتَيْنِ الدِّيَةُ وَفِي الذَّكَرِ الدِّيَةُ وَفِي الصُّلْبِ الدِّيَةُ وَفِي الْعَيْنَيْنِ الدِّيَةُ وَفِي الرِّجْلِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِي الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشَرَةَ مِنْ الْإِبِلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬১
دیت کا بیان
قتل خطا میں دیت وصول کرنے کا طریقہ۔
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء میں پانچ قسم کے اونٹوں کی ادائیگی مقرر کی ہے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَعَلَ الدِّيَةَ فِي الْخَطَإِ أَخْمَاسًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬২
دیت کا بیان
غلاموں کے درمیان قصاص کا حکم۔
حضرت عمران بن حصین بیان کرتے ہیں کچھ غریب لوگوں کے غلام نے کسی امیر کے غلام کے ہاتھ کو کاٹ دیا اس کے مالکان نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور عرض کی یا رسول اللہ یہ غریب لوگوں کا غلام ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس غلام پر کسی قسم کی ادائیگی کو لازم نہیں کیا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ عَبْدًا لِأُنَاسٍ فُقَرَاءَ قَطَعَ يَدَ غُلَامٍ لِأُنَاسٍ أَغْنِيَاءَ فَأَتَى أَهْلُهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لِأُنَاسٍ فُقَرَاءَ فَلَمْ يَجْعَلْ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৩
دیت کا بیان
انگلیوں کی دیت۔
حضرت ابوموسی اشعری نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں تمام انگلیاں برابر ہیں راوی بیان کرتے ہیں میں نے دریافت کیا ان کی دیت دس دس اونٹ ہوگی انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ غَالِبٍ التَّمَّارِ عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَصَابِعُ سَوَاءٌ قَالَ فَقُلْتُ عَشْرٌ عَشْرٌ قَالَ نَعَمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৪
دیت کا بیان
انگلیوں کی دیت۔
حضرت ابن عباس (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں یہ اور یہ برابر ہیں راوی کا بیان ہے کہ آپ نے اپنی چھوٹی انگلی اور انگوٹھے کی طرف اشارہ کرکے فرمایا تھا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَذَا وَهَذَا سَوَاءٌ وَقَالَ بِخِنْصِرِهِ وَإِبْهَامِهِ
tahqiq

তাহকীক: