সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২১৬২
طلاق کا بیان۔
طلاق کا سنت کا طریقہ۔
نافع، حضرت ابن عمر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں انھوں نے اپنی اہلیہ طلاق دے دی وہ خاتون اس وقت حالت حیض میں تھی حضرت عمر نے اس بات کا تذکرہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو انھوں نے فرمایا اسے ابن عمر (رض) کو یہ حکم دو کہ اس عورت سے رجوع کرلے اور اسے اپنے پاس رکھے یہاں کہ اسے حیض آجائے پھر پاک ہوجائے پھر اگر وہ (ابن عمر) چاہے تو اس عورت کو روک لے اگر چاہے تو اس کو طلاق دے دے یہ وہ عدت ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے اس کے مطابق عورتوں کو طلاق دی جائے۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مُرْهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا وَيُمْسِكَهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ ثُمَّ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ وَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ أَنْ يُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৩
طلاق کا بیان۔
طلاق کا سنت کا طریقہ۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں حضرت عمر نے اس بات کا تذکرہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا جب حضرت ابن عمر (رض) نے اپنی اہلیہ کو طلاق دی تھی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اسے ابن عمر (رض) کو ہدایت کرو کہ وہ اس عورت سے رجوع کرلے اور پھر اس عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ پاکی کی حالت میں ہو۔ امام دارمی فرماتے ہیں ابن مبارک نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور وکیع کی روایت میں یہ الفاظ ہیں (یا وہ حاملہ ہو) ۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا يَذْكُرُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ فَقَالَ مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيُطَلِّقْهَا وَهِيَ طَاهِرٌ قَالَ أَبُو مُحَمَّد رَوَاهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ وَوَكِيعٌ أَوْ حَامِلٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৪
طلاق کا بیان۔
رجوع کرنے کا بیان۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں حضرت عمر بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے حضرت حفصہ کو طلاق دے دی تھی اور پھر ان سے رجوع کرلیا تھا۔
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ صَالِحِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ طَلَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَفْصَةَ ثُمَّ رَاجَعَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৫
طلاق کا بیان۔
رجوع کرنے کا بیان۔
حضرت انس بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے سیدہ حفصہ کو طلاق دے دی تھی اور پھر ان سے رجوع کرلیا تھا۔ امام ابومحمد دارمی بیان کرتے ہیں حضرت مدینی نے اس حدیث کو منکر قرار دیا ہے اور یہ فرمایا ہے

ہمارے نزدیک یہ حدیث حمید نامی محدث سے منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَلَّقَ حَفْصَةَ ثُمَّ رَاجَعَهَا قَالَ أَبُو مُحَمَّد كَأَنَّ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ أَنْكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ وَقَالَ لَيْسَ عِنْدَنَا هَذَا الْحَدِيثُ بِالْبَصْرَةِ عَنْ حُمَيْدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৬
طلاق کا بیان۔
نکاح سے پہلے طلاق نہیں ہوتی
حکم بیان کرتے ہیں یحییٰ بن حمزہ نے مجھ سے بیان کیا میں یہ بات یقین سے کرسکتا ہوں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے اہل یمن کو خط کے ذریعے یہ حکم بھیجا تھا کہ قرآن کو صرف باوضو ہاتھ لگاسکتا ہے اور شادی سے پہلے طلاق نہیں دی جاسکتی اور (غلام یا کنیز) کو خرید نے سے پہلے آزاد نہیں کیا جاسکتا۔ امام ابومحمد دارمی سے اس حدیث کے راوی سلیمان بن ابوداؤد جنہوں نے زہری سے یہ روایت نقل کی ہے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو امام ابومحمد دارمی نے کہا میرا خیال ہے کہ یہ صاحب حضرت عمربن عبدالعزیز کے سیکرٹری تھے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ الْحَكَمُ قَالَ لِي يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ أَفْصِلُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ أَنْ لَا يَمَسَّ الْقُرْآنَ إِلَّا طَاهِرٌ وَلَا طَلَاقَ قَبْلَ إِمْلَاكٍ وَلَا عَتَاقَ حَتَّى يَبْتَاعَ قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ مَنْ سُلَيْمَانُ قَالَ أَحْسَبُ كَاتِبًا مِنْ كُتَّابِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৭
طلاق کا بیان۔
جو شخص اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دے تو وہ عورت اس شخص کیلیے کس طرح حلال ہوگی
سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں رفاعہ قرظی کی اہلیہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اس وقت حضرت ابوبکر (رض) نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں موجود تھے اور خالد بن سعید بن عاص دروازے پر موجود تھے کہ انھیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہونے کی اجازت دی جائے اس خاتون نے عرض کی یا رسول اللہ میں رفاعہ کی اہلیہ تھی انھوں نے مجھے طلاق بتہ دے دی نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے دریافت کیا کہ کیا تم چاہتی ہو کہ تم دوبارہ رفاعہ کے پاس چلی جاؤ ؟ نہیں (یہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا) جب تک تمہارا دوسرا شوہر تمہارا شہد نہ چکھ لے اور تم اس کا شہد نہ چکھ لو خالد بن سعید نے بلند آواز میں حضرت ابوبکر (رض) سے کہا کہ آپ نے دیکھا کہ یہ عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی موجودگی میں کس طرح کی باتیں کرتی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أَبُو بَكْرٍ وَخَالِدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَلَى الْبَابِ يَنْتَظِرُ أَنْ يُؤْذَنَ لَهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ عِنْدَ رِفَاعَةَ فَطَلَّقَنِي فَبَتَّ طَلَاقِي قَالَ أَتُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ لَا حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ فَنَادَى خَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبَا بَكْرٍ أَلَا تَرَى مَا تَجْهَرُ بِهِ هَذِهِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৮
طلاق کا بیان۔
جو شخص اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دے تو وہ عورت اس شخص کو کس طرح حلال ہوگی
سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں رفاعہ یہ ایک صاحب ہیں جو بنوقریظہ سے تعلق رکھتے تھے " نے اپنی اہلیہ کو طلاق دے دی اس خاتون کے ساتھ عبدالرحمن بن زید نے شادی کرلی وہ خاتون نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئی عرض کی اے اللہ کے رسول اللہ کی قسم ان کی حیثیت میری چادر کے پلو جیسی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے اس خاتون سے کہا کہ شاید تم یہ چاہتی ہو کہ تم رفاعہ کے پاس چلی جاؤ ؟ نہیں (ایسا اس وقت تک نہیں ہوسکتا) جب تک وہ (تمہارا دوسرا شوہر) تمہارا شہد نہ چکھ لے (راوی کو شک ہے شایدیہ الفاظ ہیں) یہاں تک کہ تم اس کا شہد نہ چکھ لو۔
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ طَلَّقَ رِفَاعَةُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي قُرَيْظَةَ امْرَأَتَهُ فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الزُّبَيْرِ فَدَخَلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ إِنْ مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هُدْبَتِي هَذِهِ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّكِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ لَا حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ أَوْ قَالَ تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৬৯
طلاق کا بیان۔
اختیار کا بیان
مسروق بیان کرتے ہیں میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے (بیوی کو) اختیاردیئے جانے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے ہمیں اختیار دیا تھا تو کیا وہ طلاق ہوگئی تھی۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ الْخِيَرَةِ فَقَالَتْ قَدْ خَيَّرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَكَانَ طَلَاقًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭০
طلاق کا بیان۔
عورت کے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرنے کی ممانعت
حضرت ثوبان روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے فرمایا جو خاتون کسی تکلیف کے بغیر اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے تو اس پر جنت کی خوشبوحرام ہوگی "۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ سَأَلَتْ زَوْجَهَا الطَّلَاقَ مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ فَحَرَامٌ عَلَيْهَا رَائِحَةُ الْجَنَّةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭১
طلاق کا بیان۔
خلع کا بیان
عمرہ بیان کرتی ہیں حبیبہ بنت سہل کے ساتھ ثابت بن قیس نے شادی کرلی اس خاتون کو پتہ چلا کہ نبی اکرم اس سے شادی کرنا چاہتے ہیں وہ خاتون نبی کی پڑوسی تھی ایک مرتبہ ثابت بن قیس نے اس کی پٹائی کردی اگلے دن صبح سویرے میں وہ خاتون نبی کے دروازے پر موجود تھی۔ جب نبی باہر تشریف لائے اور کسی انسان کو دیکھا تو دریافت کیا کون ہے ؟ تو اس نے عرض کی میں حبیبہ بنت سہل ہوں نبی نے فرمایا کہ تمہارا کیا مسئلہ ہے اس نے عرض کی کہ میں اور ثابت اکٹھے نہیں رہ سکتے۔ راوی بیان کرتے ہیں ثابت نبی اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ نے انھیں ہدایت کی تم اس سے اپنا دیا ہوا مہر وصول کرلو اور اسے آزاد کردو۔ اس خاتون نے عرض کی یا رسول اللہ انھوں نے جو کچھ مجھے دیا ہے وہ میرے پاس موجود ہے۔ راوی بیان کرتی ہیں حضرت ثابت نے وہ سب کچھ وصول کیا اور وہ خاتون واپس اپنے خاندان میں چلی گئی۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ أَنَّ عَمْرَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ سَهْلٍ تَزَوَّجَهَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ فَذَكَرَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ هَمَّ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا وَكَانَتْ جَارَةً لَهُ وَأَنَّ ثَابِتًا ضَرَبَهَا فَأَصْبَحَتْ عَلَى بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَلَسِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فَرَأَى إِنْسَانًا فَقَالَ مَنْ هَذَا قَالَتْ أَنَا حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ فَقَالَ مَا شَأْنُكِ قَالَتْ لَا أَنَا وَلَا ثَابِتٌ فَأَتَى ثَابِتٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ خُذْ مِنْهَا وَخَلِّ سَبِيلَهَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي كُلُّ شَيْءٍ أَعْطَانِيهِ فَأَخَذَ مِنْهَا وَقَعَدَتْ عِنْدَ أَهْلِهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭২
طلاق کا بیان۔
طلاق بتہ کا بیان
بنوعبدالمطلب سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب زبیربن سعید بیان کرتے ہیں مجھے عبداللہ بن علی (رض) کے حوالے سے ایک روایت کا پتہ چلاجوانہی کے محلے میں رہتے تھے کہتے ہیں میں ان کے پاس آیا اور ان سے دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ میرے والدنے مجھے یہ حدیث بتائی ہے۔ کہ میرے دادا نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دی پھر وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے اس بات کا ذکر کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے فرمایا تمہارا اراہ کیا تھا (تمہاری نیت کیا تھی) انھوں نے عرض کی ایک طلاق نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے دریافت کیا اللہ کی قسم انھوں نے عرض کی اللہ کی قسم نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے فرمایا پھر وہ تمہاری نیت کے مطابق ہوئی ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ بَلَغَنِي حَدِيثٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ وَهُوَ فِي قَرْيَةٍ لَهُ فَأَتَيْتُهُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ مَا أَرَدْتَ فَقَالَ وَاحِدَةً قَالَ آللَّهِ قَالَ آللَّهِ قَالَ هُوَ مَا نَوَيْتَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৩
طلاق کا بیان۔
ظہار کا بیان
سلمہ بن صخر بیان کرتے ہیں میں ایک ایسا شخص تھا جو بیوی کے ساتھ اتنی مرتبہ صحبت کیا کرتا تھا جو عام طور پر لوگ نہیں کرتے جب رمضان کا مہینہ آیا تو مجھے یہ اندیشہ ہوا کہ شاید میں رات کے وقت ایسی کسی حرکت کا مرتکب ہوجاؤں گا میں اس سے بچنے کی کوشش کرتا رہا یہاں تک کہ صبح ہوگئی وہ بیان کرتے ہیں میں نے مہینہ ختم ہونے کی مدت تک کے لیے ظہار کرلیا اسی دوران رات کے وقت میری بیوی میری خدمت میں حاضر ہوئی اس کا کچھ حصہ میرے سامنے بےپردہ ہوگیا تو میں اس کی طرف لپکنے سے باز نہیں رہ سکا جب صبح ہوئی تو میں اپنی قوم کے لوگوں کے پاس آیا اور انھیں اس کے بارے میں بتایا اور ان سے کہا کہ تم میرے ساتھ نبی کریم کے پاس چلو لوگ بولے نہیں اللہ کی قسم ہم تمہارے ساتھ نہیں چلیں گے کیونکہ ہمیں یہ اندیشہ ہے کہ تمہارے بارے میں قرآن کا حکم نازل ہوجائے گا یا نبی پاک تمہارے بارے میں ایسی بات ارشاد فرمائیں گے جس سے ہمیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا ہم تمہیں تمہارے جرم کے حوالے کرتے ہیں۔ سلمہ بن صخر بیان کرتے ہیں خود ہی نبی اکرم کی خدمت میں حاضر ہوا اور ساراواقعہ بیان کیا نبی نے دریافت کیا یہ تم نے کیا کیا۔ میں نے عرض کی میں نے ایساہی کیا ہے آپ نے پھر دریافت کیا اے سلمہ تم نے ایسا ہی کیا ہے ؟ میں نے عرض کی میں نے ایسا کیا ہے آپ نے دریافت کیا اے سلمہ تم نے ایسا کیا ہے میں نے عرض کیا میں نے ایساہی کیا ہے اور اب میں اپنے آپ کو پیش کردیا ہے آپ میرے بارے میں وہ حکم دیں جو اللہ نے آپ کو حکم دیا ہے نبی نے فرمایا تم غلام آزاد کردو۔ سلمہ کہتے ہیں میں نے اپنی گردن کی پشت پر ہاتھ مارا اور عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے میرے پاس تو صرف بیوی ہے کوئی غلام نہیں۔ نبی اکرم نے فرمایا تم ایک وسق کھجوریں ساٹھ مسکینوں کو کھلاؤ اس نے عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے گزشتہ رات ہم نے بھوکے رہ کر گزارہ کیا ہے ہمارے پاس تو کھانا ہی نہیں ہے۔ نبی اکرم نے فرمایا جو صاحب بنوزریق سے صدقہ وصول کرنے پر مامور ہیں تم ان کے پاس جاؤ وہ تمہیں اس صدقے میں سے کچھ دیدے گا تم ساٹھ مسکینوں کو ایک وسق کھجوریں کھلا دینا جو بچ جائے وہ تمہارے اور تمہارے گھروالوں کے لیے ہیں۔ سلمہ بیان کرتے ہیں میں اپنی قوم کے لوگوں کے پاس آیا اور کہا میں نے تم لوگوں کے پاس تنگی اور غلط رائے پائی ہے اور میں نے اپنے نبی کریم کے پاس بہترین اور کشادہ رائے پائی ہے آپ نے مجھے تمہیں صدقہ دینے کا حکم دیا ہے۔
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ الْبَيَاضِيِّ قَالَ كُنْتُ امْرَأً أُصِيبُ مِنْ النِّسَاءِ مَا لَا يُصِيبُ غَيْرِي فَلَمَّا دَخَلَ شَهْرُ رَمَضَانَ خِفْتُ أَنْ أُصِيبَ فِي لَيْلِي شَيْئًا فَيَتَتَابَعَ بِي ذَلِكَ إِلَى أَنْ أُصْبِحَ قَالَ فَتَظَاهَرْتُ إِلَى أَنْ يَنْسَلِخَ فَبَيْنَا هِيَ لَيْلَةً تَخْدُمُنِي إِذْ تَكَشَّفَ لِي مِنْهَا شَيْءٌ فَمَا لَبِثْتُ أَنْ نَزَوْتُ عَلَيْهَا فَلَمَّا أَصْبَحْتُ خَرَجْتُ إِلَى قَوْمِي فَأَخْبَرْتُهُمْ وَقُلْتُ امْشُوا مَعِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا لَا وَاللَّهِ لَا نَمْشِي مَعَكَ مَا نَأْمَنُ أَنْ يَنْزِلَ فِيكَ الْقُرْآنُ أَوْ أَنْ يَكُونَ فِيكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقَالَةٌ يَلْزَمُنَا عَارُهَا وَلَنُسْلِمَنَّكَ بِجَرِيرَتِكَ فَانْطَلَقْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَصَصْتُ عَلَيْهِ خَبَرِي فَقَالَ يَا سَلَمَةُ أَنْتَ بِذَاكَ قُلْتُ أَنَا بِذَاكَ قَالَ يَا سَلَمَةُ أَنْتَ بِذَاكَ قُلْتُ أَنَا بِذَاكَ قَالَ يَا سَلَمَةُ أَنْتَ بِذَاكَ قُلْتُ أَنَا بِذَاكَ وَهَا أَنَا صَابِرٌ نَفْسِي فَاحْكُمْ فِيَّ مَا أَرَاكَ اللَّهُ قَالَ فَأَعْتِقْ رَقَبَةً قَالَ فَضَرَبْتُ صَفْحَةَ رَقَبَتِي فَقُلْتُ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَصْبَحْتُ أَمْلِكُ رَقَبَةً غَيْرَهَا قَالَ فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قُلْتُ وَهَلْ أَصَابَنِي الَّذِي أَصَابَنِي إِلَّا فِي الصِّيَامِ قَالَ فَأَطْعِمْ وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ سِتِّينَ مِسْكِينًا فَقُلْتُ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَقَدْ بِتْنَا لَيْلَتَنَا وَحْشَى مَا لَنَا طَعَامٌ قَالَ فَانْطَلِقْ إِلَى صَاحِبِ صَدَقَةِ بَنِي زُرَيْقٍ فَلْيَدْفَعْهَا إِلَيْكَ وَأَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ وَكُلْ بَقِيَّتَهُ أَنْتَ وَعِيَالُكَ قَالَ فَأَتَيْتُ قَوْمِي فَقُلْتُ وَجَدْتُ عِنْدَكُمْ الضِّيقَ وَسُوءَ الرَّأْيِ وَوَجَدْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّعَةَ وَحُسْنَ الرَّأْيِ وَقَدْ أَمَرَ لِي بِصَدَقَتِكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৪
طلاق کا بیان۔
جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں کیا اسے رہائش اور خرچ ملے گا کہ نہیں
شعبی بیان کرتے ہیں فاطمہ بنت قیس بیان کرتے ہیں کہ ان کے شوہر نے ان کو تین طلاقیں دے دیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے انھیں خرچ یا رہائش کی سہولت نہیں دی۔ سلمہ بیان کرتے ہیں میں نے اس بات کا تذکرہ ابراہیم سے کیا تو وہ بولے حضرت عمربن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ ہم اپنے پروردگار کی کتاب اور نبی کی سنت کا حکم ایک عورت کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کریں گے حضرت عمرنے اس خاتون کے لیے رہائش اور خرچ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا فَلَمْ يَجْعَلْ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَقَةً وَلَا سُكْنَى قَالَ سَلَمَةُ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لَا نَدَعُ كِتَابَ رَبِّنَا وَسُنَّةَ نَبِيِّهِ بِقَوْلِ امْرَأَةٍ فَجَعَلَ لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৫
طلاق کا بیان۔
جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں کیا اسے رہائش اور خرچ ملے گا کہ نہیں
فاطمہ بنت قیس بیان کرتی ہیں کہ ان کے شوہرنے ان کو تین طلاقیں دے دیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے انھیں یہ ہدایت دی کہ وہ اپنے چچازاد ابن ام مکتوم کے ہاں عدت بسر کریں۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا عَنْ عَامِرٍ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ أَنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَعْتَدَّ عِنْدَ ابْنِ عَمِّهَا ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৬
طلاق کا بیان۔
جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں کیا اسے رہائش اور خرچ ملے گا کہ نہیں
حضرت عمر بیان کرتے ہیں ہم پروردگار کی کتاب اور نبی کی سنت کا حکم ایک عورت کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کریں گے جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں اس کو رہائش اور خرچ کا حق حاصل ہوگا۔

یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَشْعَثِ عَنْ الْحَكَمِ وَحَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ قَالَ لَا نَدَعُ كِتَابَ رَبِّنَا وَسُنَّةَ نَبِيِّهِ بِقَوْلِ امْرَأَةٍ الْمُطَلَّقَةُ ثَلَاثًا لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ أَخْبَرَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৭
طلاق کا بیان۔
جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں کیا اسے رہائش اور خرچ ملے گا کہ نہیں
حضرت عمر بیان کرتے ہیں ہم ایک خاتون کے بیان کو اللہ کے دین کے معاملے میں (بنیاد بننے کی) اجازت نہیں دیں گے جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں اسے رہائش اور خرچ کا حق حاصل ہوگا۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں میرے نزدیک طلاق یافتہ عورت کو رہائش اور خرچ کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ قَالَ عُمَرُ لَا نُجِيزُ قَوْلَ امْرَأَةٍ فِي دِينِ اللَّهِ الْمُطَلَّقَةُ ثَلَاثًا لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد لَا أَرَى السُّكْنَى وَالنَّفَقَةَ لِلْمُطَلَّقَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৮
طلاق کا بیان۔
حاملہ بیوہ اور مطلقہ عدت کا بیان
ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ وہ اور حضرت ابن عباس حضرت ابوہریرہ (رض) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ان لوگوں نے ایک ایسے شخص کا مسئلہ چھیڑ دیا جو فوت ہوجائے اور اس کی وفات کے کچھ دن بعد بچے کی پیدائش ہوجائے حضرت ابن عباس نے بیان کیا بیوگی اور حمل میں سے جو مدت زیادہ ہوگی وہ اس کی عدت ہوگی۔ ابوسلمہ بولے جیسے ہی وہ بچے کو جنم دے گی اس کی عدت ختم ہوجائے گی یہ دونوں صاحبان اس مسئلے پر الجھ پڑے حضرت ابوہریرہ بولے میں اپنے بھتیجے کے ساتھ ہوں یعنی ابوسلمہ کی تائید کرتا ہوں۔ ان حضرات نے حضرت ابن عباس کے غلام کریب کو سیدہ ام فاطمہ کے پاس یہ مسئلہ دریافت کرنے کے لیے بھیجا تو سیدہ ام سلمہ نے یہ بات بتائی کہ سبیعہ بنت حارث اسلمیہ کے شوہر فوت ہوگئے ان کی وفات کے کچھ دن بعد ان کے ہاں بچے کی پیدائش ہوگئی تو بنوابن دار سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب جن کی کنیت ابوسنابل تھی نے نکاح کا پیغام بھجوایا اور اسے یہ بتایا کہ تمہاری عدت ختم ہوچکی ہے اس عورت نے یہ ارادہ ظاہر کیا کہ وہ کسی اور کے ساتھ نکاح کرنا چاہتی ہے تو ابوسنابل نے اس سے کہا کہ تمہاری عدت ابھی ختم نہیں ہوئی سبیعہ نامی خاتون نے اس بات کا ذکر نبی اکرم سے کیا تو آپ نے اسے اجازت دی کہ وہ شادی کرسکتی ہے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ اجْتَمَعَ هُوَ وَابْنُ عَبَّاسٍ عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ فَذَكَرُوا الرَّجُلَ يُتَوَفَّى عَنْ الْمَرْأَةِ فَتَلِدُ بَعْدَهُ بِلَيَالٍ قَلَائِلَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ حِلُّهَا آخِرُ الْأَجَلَيْنِ وَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ إِذَا وَضَعَتْ فَقَدْ حَلَّتْ فَتَرَاجَعَا فِي ذَلِكَ بَيْنَهُمَا فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ فَبَعَثُوا كُرَيْبًا مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ فَسَأَلَهَا فَذَكَرَتْ أُمُّ سَلَمَةَ أَنَّ سُبَيْعَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةَ مَاتَ عَنْهَا زَوْجُهَا فَنَفِسَتْ بَعْدَهُ بِلَيَالٍ وَأَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ يُكْنَى أَبَا السَّنَابِلِ خَطَبَهَا وَأَخْبَرَهَا أَنَّهَا قَدْ حَلَّتْ فَأَرَادَتْ أَنْ تَتَزَوَّجَ غَيْرَهُ فَقَالَ لَهَا أَبُو السَّنَابِلِ فَإِنَّكِ لَمْ تَحِلِّينَ فَذَكَرَتْ سُبَيْعَةُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا أَنْ تَتَزَوَّجَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৯
طلاق کا بیان۔
حاملہ بیوہ اور مطلقہ عدت کا بیان
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں سبیعہ بنت حارث کے شوہر فوت ہوگئے اپنے شوہر کی وفات کے کچھ دن بعد انھوں نے بچے کو جنم دیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے اجازت دی کہ وہ شادی کرسکتی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ تُوُفِّيَ زَوْجُ سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ فَوَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِأَيَّامٍ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَتَزَوَّجَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০
طلاق کا بیان۔
حاملہ بیوہ اور مطلقہ عدت کا بیان
ابوسنابل بیان کرتے ہیں سبیعہ بنت حارث نے اپنے شوہر کی وفات کے بیس سے کچھ دن بعد بچے کو جنم دیا جب وہ نفاس میں مبتلا ہوئی انھوں نے بناؤ سنگھار کیا تو اس بات پر ان پر اعتراض کیا گیا انھوں نے اپنے معاملے کا ذکر نبی اکرم صلی اللہ علیہ سے کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ وہ ایسا کرسکتی ہے کیونکہ اس کی عدت ختم ہوچکی ہے۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِي السَّنَابِلِ قَالَ وَضَعَتْ سُبَيْعَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ حَمْلَهَا بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِبِضْعٍ وَعِشْرِينَ لَيْلَةً فَلَمَّا تَعَلَّتْ مِنْ نِفَاسِهَا تَشَوَّفَتْ فَعِيبَ ذَلِكَ عَلَيْهَا فَذُكِرَ أَمْرُهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنْ تَفْعَلْ فَقَدْ انْقَضَى أَجَلُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮১
طلاق کا بیان۔
حاملہ بیوہ اور مطلقہ عدت کا بیان
اسود بیان کرتے ہیں سبیعہ بنت حارث نامی خاتون نے اپنے شوہر کی وفات کے کچھ دن بعد بچے کو جنم دیا انھوں نے بناؤ سنگھار کیا تو ابوسنابل نے ان پر اعتراض کیا اس خاتون نے اپنے معاملے کا ذکر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو آپ نے ان کو شادی کی اجازت دیدی۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ أَنَّ سُبَيْعَةَ وَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِأَيَّامٍ فَتَشَوَّفَتْ فَعَابَ أَبُو السَّنَابِلِ فَسَأَلَتْ أَوْ ذَكَرَتْ أَمْرَهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا أَنْ تَتَزَوَّجَ
tahqiq

তাহকীক: