সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

عیدین کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১২ টি

হাদীস নং: ১৫৫১
عیدین کا بیان
عید کے دن گھر سے نکلنے سے پہلے کچھ کھا لینا۔
حضرت عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کے حوالے یہ بات نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدالفطر کے دن گھر سے نکلنے سے پہلے کچھ کھالیا کرتے تھے جب کہ عید قربان کے دن گھر واپس آنے تک کچھ نہیں کھاتے تھے اور قربانی کا گوشت کھایا کرتے تھے۔

حضرت انس (رض) کے حوالے سے یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ الْأَصَمِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَطْعَمُ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ وَكَانَ إِذَا كَانَ يَوْمُ النَّحْرِ لَمْ يَطْعَمْ حَتَّى يَرْجِعَ فَيَأْكُلَ مِنْ ذَبِيحَتِهِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫২
عیدین کا بیان
عیدین کی نماز اذان اور اقامت کے بغیر پڑھی جائے گی اور نماز خطبہ سے پہلے ادا کی جائے گی۔
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں مجھے عید کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز میں شریک ہونے کا شرف حاصل ہے آپ نے خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کی تھی اور یہ نماز اذان اور اقامت کے بغیر تھی۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ شَهِدْتُ الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৩
عیدین کا بیان
عیدین کی نماز اذان اور اقامت کے بغیر پڑھی جائے گی اور نماز خطبہ سے پہلے ادا کی جائے گی۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات گواہی دے کر کہتا ہوں کہ آپ نے عید کے دن خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کی تھی پھر آپ نے خطبہ دیا تھا پھر آپ نے یہ مناسب سمجھا کہ خواتین تک آواز نہیں پہنچی تو آپ خواتین کے پاس تشریف لے گئے انھیں بطور خاص وعظ ونصحیت کی اور صدقہ کرنے کی ہدایت کی تو حضرت بلال نے اپنے کپڑے کو پھیلا لیا تو خواتین نے اپنی انگوٹھیاں وغیرہ اور دیگر چیزیں حضرت بلال کے کپڑے میں ڈال دیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنِي ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَشْهَدُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ بَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ ثُمَّ خَطَبَ فَرَأَى أَنَّهُ لَمْ يُسْمِعْ النِّسَاءَ فَأَتَاهُنَّ فَذَكَّرَهُنَّ وَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَتَصَدَّقْنَ وَبِلَالٌ قَابِضٌ بِثَوْبِهِ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تَجِيءُ بِالْخُرْصِ وَالشَّيْءِ ثُمَّ تُلْقِيهِ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৪
عیدین کا بیان
عیدین کی نماز اذان اور اقامت کے بغیر پڑھی جائے گی اور نماز خطبہ سے پہلے ادا کی جائے گی۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت ابوبکر (رض) عنہ، حضرت عمر اور حضرت عثمان کی اقتداء میں نماز عید ادا کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے یہ حضرات عید کے دن خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ يُصَلُّونَ قَبْلَ الْخُطْبَةِ فِي الْعِيدِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৫
عیدین کا بیان
نماز عید سے پہلے یا اس کے بعد کوئی اور نوافل وغیرہ نہیں پڑھے جائیں گے۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدالفطر کے دن تشریف لے گئے تو آپ نے دو رکعت پڑھائیں آپ نے ان دو رکعت سے پہلے یا ان کے بعد کوئی اور نماز نہیں ادا کی۔ امام ابومحمد دارمی سے دریافت کیا گیا کیا آپ اس حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں تو انھوں نے اشارہ کے ذریعے جواب دیا جی ہاں۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ تَقُولُ بِهَذَا قَالَ لِي وَأَوْمَأَ إِي نَعَمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৬
عیدین کا بیان
عیدین میں تکبیر کہنا۔
عبداللہ بن محمد اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین کی نماز میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہا کرتے تھے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہا کرتے تھے آپ خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ الْمُؤَذِّنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي الْعِيدَيْنِ فِي الْأُولَى سَبْعًا وَفِي الْأُخْرَى خَمْسًا وَكَانَ يَبْدَأُ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৭
عیدین کا بیان
نماز عیدین میں قرأت کرنا۔
حضرت نعمان بن بشیر بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین اور جمعہ کی نماز میں سورت اعلی اور سورت غاشیہ تلاوت کیا کرتے تھے بعض اوقات آپ ان دونوں کو ساتھ بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْجُمُعَةِ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا فَقَرَأَ بِهِمَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৮
عیدین کا بیان
اونٹ پر سوار ہو کر خطبہ دینا۔
سلمہ بیان کرتے ہیں نعیم میرے والد کا یہ بیان ہے کہ میں نے اپنے والد اور چچا کے ہمراہ حج کیا میرے والد نے مجھ سے فرمایا کیا تم دیکھ رہے جو صاحب سرخ اونٹ پر سوار خطبہ دے رہے ہیں یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیںَ
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ نُبَيْطٍ حَدَّثَنِي أَبِي أَوْ نُعَيْمُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي قَالَ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي وَعَمِّي فَقَالَ لِي أَبِي تَرَى ذَلِكَ صَاحِبَ الْجَمَلِ الْأَحْمَرِ الَّذِي يَخْطُبُ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৯
عیدین کا بیان
اونٹ پر سوار ہو کر خطبہ دینا۔
سیدہ ام عطیہ (رض) بیان کرتی ہیں میرے والد کی قسم ہمیں یہ ہدایت کی گئی تھی کہ ہم عیدالفطر کے دن اور عید قربان کے دن جوان اور بوڑھی خواتین کو لے کر آیا کریں جو حیض والی خواتین ہیں وہ جماعت سے الگ رہیں گی البتہ دعا اور بھلائی کے کام میں شریک ہوں گی ام عطیہ (رض) بیان کرتی ہیں میں نے عرض کی یا رسول اللہ اگر کسی خاتون کے پاس چادر نہ ہو تو آپ نے فرمایا اس کی بہن اسے اپنی چادر دیدے۔
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَمَرَنَا بِأَبِي هُوَ أَنْ نُخْرِجَ يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ النَّحْرِ الْعَوَاتِقَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَإِنَّهُنَّ يَعْتَزِلْنَ الصَّفَّ وَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لِإِحْدَاهُنَّ الْجِلْبَابُ قَالَ تُلْبِسُهَا أُخْتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৬০
عیدین کا بیان
عید کے دن صدقہ کرنے کی ترغیب دینا۔
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز عید میں شرکت کی آپ نے پہلے نماز ادا کی پھر خطبہ دیا پھر آپ حضرت بلال کے ساتھ ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے اور خواتین کے پاس تشریف لائے آپ نے انھیں وعظ کیا اور انھیں اللہ سے ڈرنے کی نصیحت کی اور صدقہ کرنے کے بارے میں فرمایا پھر آپ نے جہنم سے متعلق کچھ تذکرہ کیا ایک خاتون کھڑی ہوئی جو کسی عام خاندان سے تعلق رکھتی تھی اس کے رخسار کھینچے ہوئے تھے اس نے عرض کی یا رسول اللہ اس کی وجہ کیا ہے آپ نے ارشاد فرمایا اس کی وجہ یہ ہے کہ تم خواتین شکایت بکثرت کرتی ہو اور لعنت بکثرت کرتی ہو اور شوہر کی نافرمانی بکثرت کرتی ہو۔ راوی کا بیان ہے کہ خواتین نے اپنے زیورات اور انگوٹھیاں اور بالیاں حضرت بلال کے کپڑے میں ڈالنا شروع کردیں یہ انھوں نے صدقے کے طور پر ڈالی تھیں۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ شَهِدْتُ الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ قَامَ مُتَوَكِّئًا عَلَى بِلَالٍ حَتَّى أَتَى النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِتَقْوَى اللَّهِ قَالَ تَصَدَّقْنَ فَذَكَرَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِ جَهَنَّمَ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ سَفِلَةِ النِّسَاءِ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ فَقَالَتْ لِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لِأَنَّكُنَّ تُفْشِينَ الشَّكَاءَ وَاللَّعْنَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ فَجَعَلْنَ يَأْخُذْنَ مِنْ حُلِيِّهِنَّ وَأَقْرَاطِهِنَّ وَخَوَاتِيمِهِنَّ يَطْرَحْنَهُ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ يَتَصَدَّقْنَ بِهِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৬১
عیدین کا بیان
جب ایک ہی دن میں دو عیدیں اکٹھی ہوجائیں۔
ایاس بن ابورملہ بیان کرتے ہیں میں اس وقت حضرت معاویہ کے پاس تھا جب انھوں نے حضرت زید بن ارقم سے سوال کیا کہ آپ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ کسی ایسے دن عید کی نماز میں شریک ہوئے ہیں جب ایک ہی دن دو عیدیں ہوئی ہوں انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔ حضرت معاویہ نے دریافت کیا پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا کیا تھا انھوں نے فرمایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید کی نماز ادا کی پھر جمعہ کی نماز کے لیے رخصت عطا کردی جو شخص چاہے ادا کرے جو چاہے اپنے گھر واپس چلا جائے۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ أَبِي رَمْلَةَ قَالَ شَهِدْتُ مُعَاوِيَةَ يَسْأَلُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ أَشَهِدْتَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِيدَيْنِ اجْتَمَعَا فِي يَوْمٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَكَيْفَ صَنَعَ قَالَ صَلَّى الْعِيدَ ثُمَّ رَخَّصَ فِي الْجُمُعَةِ فَقَالَ مَنْ شَاءَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلْيُصَلِّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৬২
عیدین کا بیان
عیدگاہ سے واپس آتے ہوئے دوسرا راستہ اختیار کرنا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید کی نماز کے لیے جب تشریف لے جاتے تھے تو واپس دوسرے راستے سے آتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْعِيدِ رَجَعَ فِي طَرِيقٍ آخَرَ
tahqiq

তাহকীক: