সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
فضائل قرآن کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩১৭২
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس شخص کے دل میں قرآن موجود نہ ہو اس کی مثال ویران گھر کی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ قَابُوسَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الرَّجُلَ الَّذِي لَيْسَ فِي جَوْفِهِ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْءٌ كَالْبَيْتِ الْخَرِبِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৩
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں یہ قرآن اللہ کا دسترخوان ہے تم اس میں سے جہاں تک ہوسکے استفادہ کرو میرے علم میں بھلائی کے حوالے سے اس گھر سے زیادہ ویران اور کوئی گھر نہیں ہے جس میں اللہ کی کتاب میں سے کچھ موجود نہ ہو اور وہ دل جس میں اللہ کی کتاب میں سے کچھ موجود نہ ہو یوں ویران گھر کی طرح ہے جیسے گھر ویران ہوتا ہے جس میں کوئی نہ رہتا ہو۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ خَالِدِ بْنِ حَازِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ مَأْدُبَةُ اللَّهِ فَخُذُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ فَإِنِّي لَا أَعْلَمُ شَيْئًا أَصْفَرَ مِنْ خَيْرٍ مِنْ بَيْتٍ لَيْسَ فِيهِ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ شَيْءٌ وَإِنَّ الْقَلْبَ الَّذِي لَيْسَ فِيهِ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ شَيْءٌ خَرِبٌ كَخَرَابِ الْبَيْتِ الَّذِي لَا سَاكِنَ لَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں اس قرآن کا علم حاصل کرو کیونکہ اس کی تلاوت کے ذریعے تمہیں ہر ایک حرف کے عوض میں دس نیکیوں کا اجر دیا جائے گا میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف، ل، م میں ہر حرف کے عوض میں دس نیکیاں ملیں گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَعَلَّمُوا هَذَا الْقُرْآنَ فَإِنَّكُمْ تُؤْجَرُونَ بِتِلَاوَتِهِ بِكُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ أَمَا إِنِّي لَا أَقُولُ بْ الم وَلَكِنْ بِأَلِفٍ وَلَامٍ وَمِيمٍ بِكُلِّ حَرْفٍ عَشْرُ حَسَنَاتٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں اگر کسی گھر میں قرآن پڑھاجائے تو وہ گھر اہل خانہ کے لیے کشاہ ہوجاتا ہے اس میں فرشتے آتے ہیں شیطان اسے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اور اس میں بھلائی زیادہ ہوجاتی ہے اور اگر کسی گھر میں قرآن نہیں پڑھا جاتا تو وہ گھر اہل خانہ کے لیے تنگ ہوجاتا ہے فرشتے اسے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں وہاں شیاطین بسیرا کرلیتے ہیں اور وہاں بھلائی کم ہوجاتی ہے۔
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ عِنَانٍ الْحَنَفِيُّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ إِنَّ الْبَيْتَ لَيَتَّسِعُ عَلَى أَهْلِهِ وَتَحْضُرُهُ الْمَلَائِكَةُ وَتَهْجُرُهُ الشَّيَاطِينُ وَيَكْثُرُ خَيْرُهُ أَنْ يُقْرَأَ فِيهِ الْقُرْآنُ وَإِنَّ الْبَيْتَ لَيَضِيقُ عَلَى أَهْلِهِ وَتَهْجُرُهُ الْمَلَائِكَةُ وَتَحْضُرُهُ الشَّيَاطِينُ وَيَقِلُّ خَيْرُهُ أَنْ لَا يُقْرَأَ فِيهِ الْقُرْآنُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৬
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے اگر قرآن مجید کو کسی چمڑے میں رکھ دیا جائے پھر اسے آگ میں ڈالا جائے تو وہ جلے گا نہیں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ مِشْرَحِ بْنِ هَاعَانَ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَوْ جُعِلَ الْقُرْآنُ فِي إِهَابٍ ثُمَّ أُلْقِيَ فِي النَّارِ مَا احْتَرَقَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৭
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں قرآن پڑھو کیونکہ قیامت کے دن یہ بہترین سفارشی ہوگا یہ قیامت کے دن کہے گا اے میرے پروردگار اس کو بزرگی والا زیور پہنا تو اس شخص کو بزرگی کا زیور پہنایا جائے گا قرآن کہے گا اسے بزرگی کا لباس پہنا تو اس شخص کو بزرگی کا لباس پہنایا جائے گا قرآن کہے گا اے میرے رب اس شخص کو بزرگی کا تاج پہنا اے میرے رب اس سے راضی ہوجا کیونکہ تیری رضا کے بعد کسی چیز کی کوئی حثییت نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ نِعْمَ الشَّفِيعُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّهُ يَقُولُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَا رَبِّ حَلِّهِ حِلْيَةَ الْكَرَامَةِ فَيُحَلَّى حِلْيَةَ الْكَرَامَةِ يَا رَبِّ اكْسُهُ كِسْوَةَ الْكَرَامَةِ فَيُكْسَى كِسْوَةَ الْكَرَامَةِ يَا رَبِّ أَلْبِسْهُ تَاجَ الْكَرَامَةِ يَا رَبِّ ارْضَ عَنْهُ فَلَيْسَ بَعْدَ رِضَاكَ شَيْءٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৮
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں قرآن آئے اور اپنے پڑھنے والوں کے لیے شفاعت کرے گا اور یہ کہے گا اے میرے رب ہر عمل کرنے والے کو اس کے کام کا معاوضہ ملتا ہے میں نے اس شخص کو لذت اور نیند سے روکا تو اس کو بزرگی عطاکر۔ اس شخص سے کہا جائے گا تم اپنے دائیں ہاتھ کو پھیلاؤ اسے اللہ کی رضامندی سے بھردیا جائے گا اور پھر یہ کہا جائے گا کہ بائیں ہاتھ کو پھیلاؤ اسے بھی اللہ کی رضامندی سے بھر دیا جائے گا۔ پھر اس شخص کو کرامت کا لباس پہنایا جائے گا اور کرامت کا زیور پہنایا جائے گا اور کرامت کا تاج پہنایا جائے گا۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ يَجِيءُ الْقُرْآنُ يَشْفَعُ لِصَاحِبِهِ يَقُولُ يَا رَبِّ لِكُلِّ عَامِلٍ عُمَالَةٌ مِنْ عَمَلِهِ وَإِنِّي كُنْتُ أَمْنَعُهُ اللَّذَّةَ وَالنَّوْمَ فَأَكْرِمْهُ فَيُقَالُ ابْسُطْ يَمِينَكَ فَتُمْلَأُ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ ثُمَّ يُقَالُ ابْسُطْ شِمَالَكَ فَتُمْلَأُ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ وَيُكْسَى كِسْوَةَ الْكَرَامَةِ وَيُحَلَّى بِحِلْيَةِ الْكَرَامَةِ وَيُلْبَسُ تَاجَ الْكَرَامَةِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৯
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابوصالح فرماتے ہیں قرآن اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کرے گا اس شخص کو کرامت کا زیور پہنایا جائے گا قرآن کہے گا اے میرے رب اس میں اضافہ فرما تو اس شخص کو کرامت کا تاج پہنایا جائے گا راوی بیان کرتے ہیں پھر قرآن کہے گا اے میرے پروردگار اس میں مزید اضافہ فرما اسے یہ بھی عطا کر اسے وہ بھی عطا کر یہاں تک کہ پروردگار فرمائے گا میری رضا بھی اس شخص کو حاصل ہوگئی۔ امام دارمی فرماتے ہیں وہیب بن ورد فرماتے ہیں قرآن کی قرأت کو علم کے طور پر اختیار کرو اسے عمل کے طور پر اختیار نہ کرو۔
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيُّ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ قَالَ الْقُرْآنُ يَشْفَعُ لِصَاحِبِهِ فَيُكْسَى حُلَّةَ الْكَرَامَةِ ثُمَّ يَقُولُ رَبِّ زِدْهُ فَيُكْسَى تَاجَ الْكَرَامَةِ قَالَ فَيَقُولُ رَبِّ زِدْهُ فَإِنَّهُ فَإِنَّهُ فَيَقُولُ رِضَائِي قَالَ أَبُو مُحَمَّد قَالَ وُهَيْبُ بْنُ الْوَرْدِ اجْعَلْ قِرَاءَتَكَ الْقُرْآنَ عِلْمًا وَلَا تَجْعَلْهُ عَمَلًا

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮০
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا کوئی شخص یہ بات پسند کرتا ہے جب وہ اپنے گھر کو آئے تو وہاں تین موٹی تازہ اونٹنیاں پائے لوگوں نے جواب دیا جی ہاں یا رسول اللہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا قرآن پاک کی تین آیات پڑھنا تمہارے لیے اس سے زیادہ بہتر ہے۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْفَزَارِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ أَنْ يَجِدَ ثَلَاثَ خَلِفَاتٍ سِمَانٍ قَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَثَلَاثُ آيَاتٍ يَقْرَؤُهُنَّ أَحَدُكُمْ خَيْرٌ لَهُ مِنْهُنَّ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮১
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں یہ قرآن اللہ کا دسترخوان ہے تم اس کے دسترخوان سے جہاں تک استفادہ حاصل کرسکتے ہو کرو۔ یہ قرآن اللہ کی رسی ہے اور واضح کرنے والا نور ہے اور نفع دینے والی شفا ہے جو اس کے ذریعے تمسک کرے گا اس کے لیے پناہ ہے اور جو اس کی پیروی کرے گا اس کے لیے نجات ہے وہ شخص گمراہ نہیں ہوگا کہ اس کے پیچھے جایا جائے اور ٹیڑھا نہیں ہوگا کہ اسے سیدھا کیا جائے اس کے عجائب کبھی ختم نہیں ہوں گے اور بکثرت استعمال سے یہ پرانا نہیں ہوگا تم اس کی تلاوت کرو اللہ تمہیں اس کی تلاوت کے ہر ایک حرف کے عوض میں دس نیکیاں عطا کرے گا۔ میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف، لام، م میں سے ہر ایک حرف کے عوض دس نیکیاں ملیں گی۔
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ هُوَ الْهَجَرِيُّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ مَأْدُبَةُ اللَّهِ فَتَعَلَّمُوا مِنْ مَأْدُبَتِهِ مَا اسْتَطَعْتُمْ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ حَبْلُ اللَّهِ وَالنُّورُ الْمُبِينُ وَالشِّفَاءُ النَّافِعُ عِصْمَةٌ لِمَنْ تَمَسَّكَ بِهِ وَنَجَاةٌ لِمَنْ اتَّبَعَهُ لَا يَزِيغُ فَيَسْتَعْتِبُ وَلَا يَعْوَجُّ فَيُقَوَّمُ وَلَا تَنْقَضِي عَجَائِبُهُ وَلَا يَخْلَقُ عَنْ كَثْرَةِ الرَّدِّ فَاتْلُوهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَأْجُرُكُمْ عَلَى تِلَاوَتِهِ بِكُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ أَمَا إِنِّي لَا أَقُولُ الم وَلَكِنْ بِأَلِفٍ وَلَامٍ وَمِيمٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮২
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت زید بن ارقم روایت کرتے ہیں ایک دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ دیتے ہوئے اللہ کی حمد بیان کی اور فرمایا اے لوگو میں ایک انسان ہوں عنقریب میرے پروردگار کا فرستادہ میرے پاس آجائے گا اور مجھے اس کی بات ماننا ہوگی میں تمہارے درمیان دو اہم چیزیں چھوڑے جارہاہوں ان میں سے پہلی چیز اللہ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے تم اللہ کی کتاب کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور اس کے مطابق فیصلہ کرو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر ابھارا اور اس کی ترغیب دی۔ پھر آپ نے ارشاد فرمایا دوسری چیز میرے اہل بیت ہیں میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تمہیں اللہ کی یاد دلاتا ہوں راوی بیان کرتے ہیں یہ بات آپ نے تین مرتبہ ارشاد فرمائی۔
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ حَيَّانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا خَطِيبًا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَنِي رَسُولُ رَبِّي فَأُجِيبَهُ وَإِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ الثَّقَلَيْنِ أَوَّلُهُمَا كِتَابُ اللَّهِ فِيهِ الْهُدَى وَالنُّورُ فَتَمَسَّكُوا بِكِتَابِ اللَّهِ وَخُذُوا بِهِ فَحَثَّ عَلَيْهِ وَرَغَّبَ فِيهِ ثُمَّ قَالَ وَأَهْلَ بَيْتِي أُذَكِّرُكُمْ اللَّهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي ثَلَاثَ مَرَّاتٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৩
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابو وائل بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ فرماتے ہیں اس راستے پر آمد ورفت رہتی ہے یہاں شیاطین آتے ہیں اور بلند آواز سے کہتے ہیں اللہ کے بندو اس راستے پر آجاؤ۔ تم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو بیشک اللہ کی رسی قرآن ہے۔
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّ هَذَا الصِّرَاطَ مُحْتَضَرٌ تَحْضُرُهُ الشَّيَاطِينُ يُنَادُونَ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا الطَّرِيقُ فَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ فَإِنَّ حَبْلَ اللَّهِ الْقُرْآنُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৪
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
خالد بن معدان فرماتے ہیں قرآن پڑھنے والا شخص اور قرآن کا علم رکھنے والا، فرشتے ان کے لیے دعا کرتے ہیں یہاں تک کہ ایک سورت ختم کرلیں تو جب کوئی شخص ایک سورت پڑھنے لگے تو اس کی دو آیات کو موخر کردے اور انھیں دن کے آخرے حصے میں ختم کرے تاکہ فرشتے پڑھنے والے اور پڑھانے والے پر دن کے آغاز سے لے کر اس کے آخری حصے تک دعائے رحمت کرتے رہیں۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ إِنَّ قَارِئَ الْقُرْآنِ وَالْمُتَعَلِّمَ تُصَلِّي عَلَيْهِمْ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يَخْتِمُوا السُّورَةَ فَإِذَا أَقْرَأَ أَحَدُكُمْ السُّورَةَ فَلْيُؤَخِّرْ مِنْهَا آيَتَيْنِ حَتَّى يَخْتِمَهَا مِنْ آخِرِ النَّهَارِ كَيْ مَا تُصَلِّي الْمَلَائِكَةُ عَلَى الْقَارِئِ وَالْمُقْرِئِ مِنْ أَوَّلِ النَّهَارِ إِلَى آخِرِهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৫
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابوامامہ فرماتے ہیں قرآن پڑھو اور یہ لٹکے ہوئے مصاحف تمہیں غلط فہمی کا شکار نہ کریں کیونکہ اللہ اس دل کو عذاب نہیں دے گا جس میں قرآن محفوظ ہو۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا حَرِيزٌ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ وَلَا يَغُرَّنَّكُمْ هَذِهِ الْمَصَاحِفُ الْمُعَلَّقَةُ فَإِنَّ اللَّهَ لَنْ يُعَذِّبَ قَلْبًا وَعَى الْقُرْآنَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৬
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابوامامہ باہلی فرماتے ہیں قرآن پڑھو اور یہ لٹکے ہوئے مصاحف تمہیں غلط فہمی کا شکار نہ کردیں کیونکہ اللہ اس دل کو عذاب نہیں دے گا جس میں قرآن موجود ہو۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ وَلَا يَغُرَّنَّكُمْ هَذِهِ الْمَصَاحِفُ الْمُعَلَّقَةُ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُعَذِّبُ قَلْبًا وَعَى الْقُرْآنَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৭
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں ہر ادب سکھانے والے کو یہ بات پسند ہوتی ہے کہ اس کے آداب پر عمل کیا جائے اور اللہ کا ادب قرآن ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ مَعْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَيْسَ مِنْ مُؤَدِّبٍ إِلَّا وَهُوَ يُحِبُّ أَنْ يُؤْتَى أَدَبُهُ وَإِنَّ أَدَبَ اللَّهِ الْقُرْآنُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৮
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت ابواحوص بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ فرماتے ہیں یہ قرآن اللہ کا دسترخوان ہے جو اس میں آجائے گا وہ امن میں آجائے گا۔
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَقُولُ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ مَأْدُبَةُ اللَّهِ فَمَنْ دَخَلَ فِيهِ فَهُوَ آمِنٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৯
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں جو شخص قرآن سے محبت رکھتا ہے اس کے لیے خوش خبری ہے۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ أَحَبَّ الْقُرْآنَ فَلْيُبْشِرْ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯০
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں جو شخص قرآن سے محبت رکھتا ہے اس کے لیے خوش خبری ہے۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ أَحَبَّ الْقُرْآنَ فَلْيُبْشِرْ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯১
فضائل قرآن کا بیان
قرآن پڑھنے کی فضیلت۔
حضرت شعبی بیان کرتے ہیں حضرت ابن مسعود فرمایا کرتے تھے قیامت کے دن قرآن آئے گا اور اپنے پڑھنے والے کے شفاعت کرے گا قرآن اس شخص کے لیے جنت کی طرف جانے والا رہنما ہوگا اور کسی شخص کے خلاف گواہی بھی دے گا اور ایسے شخص کو قرآن کھینچ کر جہنم کی طرف لے جائے گا۔
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النُّجُودِ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ كَانَ يَقُولُ يَجِيءُ الْقُرْآنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَشْفَعُ لِصَاحِبِهِ فَيَكُونُ لَهُ قَائِدًا إِلَى الْجَنَّةِ وَيَشْهَدُ عَلَيْهِ وَيَكُونُ لَهُ سَائِقًا إِلَى النَّارِ

তাহকীক: