সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مشروبات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ১৯৯৬
مشروبات کا بیان
شراب کے بارے میں روایات
سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں انھوں نے حضرت ابوہریرہ (رض) کو یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا ہے معراج کی رات میں " ایلیا " کے مقام پر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں دو پیالے پیش کئے گئے ایک شراب کا تھا اور دوسرا دودھ کا تھا۔ آپ نے ان دونوں کی طرف دیکھا اور دودھ والا پیالہ پکڑ لیا۔ حضرت جبرائیل بولے ہر طرح کی حمد اللہ کے لیے مخصوص ہے۔ جس نے آپ کی فطرت کی طرف رہنمائی کی اگر آپ شراب پکڑ لیتے تو آپ کی امت گمراہ ہوجاتی۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِإِيلِيَاءَ بِقَدَحَيْنِ مِنْ خَمْرٍ وَلَبَنٍ فَنَظَرَ إِلَيْهِمَا ثُمَّ أَخَذَ اللَّبَنَ فَقَالَ جِبْرِيلُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَاكَ لِلْفِطْرَةِ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৭
مشروبات کا بیان
شراب کی حرمت کیسے نازل ہوئی
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں حضرت ابوطلحہ کے ہاں ساقی گری کررہا تھا اس وقت شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوگیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو اعلان کرنے کا حکم دیا اس نے اعلان کیا حضرت ابوطلحہ نے مجھ سے کہا جاؤ اور دیکھو کیا اعلان ہورہا ہے ؟ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں میں باہر آیا اور واپس آکر انھیں بتایا ایک شخص اعلان کررہا ہے کہ شراب حرام قرار دے دی گئی حضرت ابوطلحہ نے مجھے یہ ہدایت کی جاؤ اور اسے بہادو۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں مدینہ کی گلیوں کے اندر شراب بہہ رہی تھی حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں ان دنوں کھجور کی شراب استعمال کی جاتی تھی۔ بعض لوگوں نے کہا جو لوگ ایسی حالت میں فوت ہوئے کہ شراب ان کے پیٹ میں موجود تھی ان کا کیا انجام ہوگا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی۔ جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کئے ان پر اس بات کا کوئی گناہ نہیں ہے جو پہلے کھا پی چکے جبکہ وہ پرہیزگاری اختیار کرچکے ہوں اور ایمان لا چکے ہوں۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كُنْتُ سَاقِيَ الْقَوْمِ فِي مَنْزِلِ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ فَنَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ قَالَ فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ اخْرُجْ فَانْظُرْ مَا هَذَا فَخَرَجْتُ فَقُلْتُ هَذَا مُنَادٍ يُنَادِي أَلَا إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ لِيَ اذْهَبْ فَأَهْرِقْهَا قَالَ فَجَرَتْ فِي سِكَكِ الْمَدِينَةِ قَالَ وَكَانَتْ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخَ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ قُتِلَ قَوْمٌ وَهِيَ فِي بُطُونِهِمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا الْآيَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৮
مشروبات کا بیان
شرابی کے بارے میں شدید (وعید)
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص دنیا میں شراب پیے اور پھر اس سے توبہ نہ کرے وہ آخرت میں اس سے محروم رہے گا اسے وہ نہیں پلائی جائے گی۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا ثُمَّ لَمْ يَتُبْ مِنْهَا حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ فَلَمْ يُسْقَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯৯
مشروبات کا بیان
شرابی کے بارے میں شدید (وعید)
حضرت عبداللہ بن دیلمی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمرو کے طائف میں موجود باغ، جس کا نام وھط تھا میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت وہ قریش سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے بازو میں بازو ڈال کر چل رہے تھے اس نوجوان پر یہ الزام تھا کہ وہ شراب پیتا ہے میں نے کہا آپ کے حوالے سے مجھے ایک بات کا پتا چلا ہے کہ آپ اسے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص شراب پئے گا اس کی چالیس دن تک توبہ قبول نہیں ہوگی عبداللہ دیلمی بیان کرتے ہیں جب اس نوجوان نے شراب کا ذکر سنا تو حضرت عبداللہ بن عمرو سے اپنا ہاتھ چھڑا کر چلا گیا حضرت عبداللہ بن عمرو نے فرمایا اے اللہ میں کسی شخص کے لیے یہ بات جائز قرار نہیں دیتا کہ وہ میرے حوالے سے کوئی ایسی بات بیان کرے جو میں نے نہ کہی ہو میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص ایک مرتبہ شراب پئے گا اس کی چالیس دن تک نماز قبول نہ ہوگی اگر وہ توبہ کرلیتا ہے ہے تو اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرے گا راوی کہتے ہیں مجھے صحیح یاد نہیں ہے کہ تیسری یا چوتھی مرتبہ آپ نے یہ ارشاد فرمایا (اگر وہ شخص شراب پیتا ہے) تو اللہ کے ذمے یہ بات لازم ہوگی کہ وہ قیامت کے دن اس شخص کو دوزخیوں کی پیپ پلائے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فِي حَائِطٍ لَهُ بِالطَّائِفِ يُقَالُ لَهُ الْوَهْطُ فَإِذَا هُوَ مُخَاصِرٌ فَتًى مِنْ قُرَيْشٍ يُزَنُّ ذَلِكَ الْفَتَى بِشُرْبِ الْخَمْرِ فَقُلْتُ خِصَالٌ بَلَغَتْنِي عَنْكَ أَنَّكَ تُحَدِّثُ بِهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ شَرْبَةً لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَلَمَّا أَنْ سَمِعَهُ الْفَتَى يَذْكُرُ الْخَمْرَ اخْتَلَجَ يَدَهُ مِنْ يَدِ عَبْدِ اللَّهِ ثُمَّ وَلَّى فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ اللَّهُمَّ إِنِّي لَا أُحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يَقُولَ عَلَيَّ مَا لَمْ أَقُلْ وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ شَرْبَةً لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَلَا أَدْرِي فِي الثَّالِثَةِ أَمْ فِي الرَّابِعَةِ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ رَدْغَةِ الْخَبَالِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০
مشروبات کا بیان
جس دسترخوان پر شراب موجود ہو اس پر بیٹھنے پر ممانعت
حضرت جابر روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے۔ جہاں شراب پی جاتی ہو۔
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَقْعُدْ عَلَى مَائِدَةٍ يُشْرَبُ عَلَيْهَا الْخَمْرُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১
مشروبات کا بیان
ہمیشہ شراب پینے والاشخص
حضرت عبداللہ بن عمر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والا شخص احسان جتانے والا شخص (والدین کا) نافرمان شخص اور ہمیشہ شراب پینے والا شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ وَلَدُ زِنْيَةٍ وَلَا مَنَّانٌ وَلَا عَاقٌّ وَلَا مُدْمِنُ خَمْرٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২
مشروبات کا بیان
ہمیشہ شراب پینے والا شخص
حضرت عبداللہ بن عمر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں (والدین کا) نافرمان احسان جتانے والا شخص اور ہمیشہ شراب پینے شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے ۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ نُبَيْطِ بْنِ شَرِيطٍ عَنْ جَابَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَاقٌّ وَلَا مَنَّانٌ وَلَا مُدْمِنُ خَمْرٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩
مشروبات کا بیان
شراب میں شفا نہیں ہے
حضرت وائل بیان کرتے ہیں حضرت سوید بن طارق نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شراب کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے انھیں شراب بنانے سے منع کردیا انھوں نے عرض کی یہ دوا کے طور پر بنائی جاتی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا یہ دوا نہیں ہے یہ بیماری ہے۔
أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سِمَاكٌ قَالَ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ بْنَ وَائِلٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ وَائِلٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ طَارِقٍ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ عَنْهَا أَنْ يَصْنَعَهَا فَقَالَ إِنَّهَا دَوَاءٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَيْسَتْ دَوَاءً وَلَكِنَّهَا دَاءٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৪
مشروبات کا بیان
شراب کس چیز سے بنائی جاتی ہے
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے شراب ان دو درختوں سے بنائی جاتی ہے کھجور اور انگور۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا كَثِيرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْخَمْرُ فِي هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ النَّخْلَةِ وَالْعِنَبَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৫
مشروبات کا بیان
نشہ آور چیز کے بارے میں روایات
سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شہد سے بنی ہوئی شراب کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا ہر وہ چیز جو نشہ آور ہو وہ حرام ہے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْبِتْعِ قَالَ كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ حَرَامٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৬
مشروبات کا بیان
نشہ آور چیز کے بارے میں روایات
حضرت ابوبردہ بن ابوموسی اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اور حضرت معاذ بن جبل کو یمن بھیجا اور ہدایت کی تم ( جو چاہو پیؤ) لیکن نشہ آور چیز نہ پینا کیونکہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ اشْرَبُوا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا فَإِنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৭
مشروبات کا بیان
نشہ آور چیز کے بارے میں روایات
حضرت سعد نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو اس کی تھوڑی مقدار سے بھی تمہیں منع کرتا ہوں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنْهَاكُمْ عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৮
مشروبات کا بیان
نشہ آور چیز کے بارے میں روایات
حضرت عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے سب سے پہلے اس چیز کو انڈیلا جائے گا جیسے برتن کو انڈیلا جاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں یعنی اسلام میں شراب کو سب سے پہلے عام استعمال کیا جائے گا) عرض کی گئی یا رسول اللہ یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے بارے میں واضح کردیا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا وہ لوگ اس کا نام تبدیل کردیں گے اور اسے حلال قرار دے دیں گے۔
حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ أَبِي وَهْبٍ الْكَلَاعِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُكْفَأُ قَالَ زَيْدٌ يَعْنِي الْإِسْلَامَ كَمَا يُكْفَأُ الْإِنَاءُ كَفْيَ الْخَمْرِ فَقِيلَ فَكَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَدْ بَيَّنَ اللَّهُ فِيهَا مَا بَيَّنَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا فَيَسْتَحِلُّونَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৯
مشروبات کا بیان
نشہ آور چیز کے بارے میں روایات
حضرت ابوعبیدہ بن جراح بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تمہارے دین کا آغاز نبوت اور رحمت سے ہوا پھر رحمت اور حکومت رہے گی پھر بےفائدہ حکومت ہوگی پھر حکومت اور ظلم آجائیں گے جس میں شراب اور ریشم کو حلال قرار دے دیا جائے گا۔ امام ابومحمد دارمی سے اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ " اغفر " کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے جواب دیا وہ اسے مٹی سے تشبیہ دیتے ہیں یعنی وہ چیز جس میں کوئی بھلائی نہ ہو۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي أَبُو وَهْبٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ دِينِكُمْ نُبُوَّةٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ أَعْفَرُ ثُمَّ مُلْكٌ وَجَبَرُوتٌ يُسْتَحَلُّ فِيهَا الْخَمْرُ وَالْحَرِيرُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْأَعْفَرُ شِبْهُ التُّرَابِ لَيْسَ فِيهِ طَمَعٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০১০
مشروبات کا بیان
شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت
حضرت مغیرہ بن شعبہ کے صاحبزادے عروہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص شراب فروخت کرے تو اسے خنزیر کی بھی خرید فروخت شروع کردینی چاہیے۔

امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں (اس حدیث کی سند میں ایک راوی کا نام عمر بن بیان منقول کرتے ہیں اس کا نام عمر بن بیان ہے۔
أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا طُعْمَةُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ بَيَانٍ التَّغْلِبِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ بَاعَ الْخَمْرَ فَلْيُشَقِّصْ الْخَنَازِيرَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد إِنَّمَا هُوَ عُمَرُ بْنُ بَيَانٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০১১
مشروبات کا بیان
شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت
عبدالرحمن بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے شراب کی خریدو فروخت کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک دوست تھا جو ثقیف یا شاید دوس کے قبیلے سے تعلق رکھتا تھا فتح کے سال وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملا اس کے پاس شراب کا ایک مشکیزہ تھا وہ اس نے تحفے کے طور پر آپ کی خدمت میں پیش کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے فلاں کیا تمہیں علم نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ راوی کہتے ہیں وہ شخص اپنے غلام کی طرف متوجہ ہوا اور بولاجاؤ وہ فروخت کردو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اے فلاں تم نے اس کو کیا ہدایت کی ہے اس نے کہا میں نے اسے فروخت کرنے کی ہدایت کی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ نے جس چیز کے پینے کو حرام قرار دیا ہے اس کی خریدو فروخت کو بھی حرام قرار دیا ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت وہ شراب میدان میں بہا دی گئی۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ فَقَالَ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدِيقٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ مِنْ دَوْسٍ فَلَقِيَهُ بِمَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ بِرَاوِيَةٍ مِنْ خَمْرٍ يُهْدِيهَا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا فُلَانُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ حَرَّمَهَا قَالَ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ عَلَى غُلَامِهِ فَقَالَ اذْهَبْ فَبِعْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاذَا أَمَرْتَهُ يَا فُلَانُ قَالَ أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ فِي الْبَطْحَاءِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০১২
مشروبات کا بیان
شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حضرت عمر کو اطلاع ملی حضرت سمرہ شراب فروخت کرتے ہیں تو انھوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ سمرہ کو موت دیدے کیا اسے پتہ نہیں ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اللہ تعالیٰ یہود پر لعنت کرے کہ ان پر چربی کی فروخت حرام قرار دی گئی تو انھوں نے اسے پگھلا کر فروخت کرنا شروع کردیا سفیان کہتے ہیں جملوھا کا مطلب ہے اسے پگھلا دینا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ أَمَا عَلِمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمْ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا قَالَ سُفْيَانُ جَمَلُوهَا أَذَابُوهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০১৩
مشروبات کا بیان
شراب پینے کی سزا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص مدہوش ہوجائے تو اسے کوڑے لگاؤ جب کوئی نشہ کرے تو اسے کوڑے لگاؤ پھر جب نشہ کرے تو اسے کوڑے لگاؤ پھر جب نشہ کرے تو اسے کوڑے لگاؤ اگر پھر نشہ کرے تو اس کی گردن اڑادو۔ یعنی یہ بات آپ نے چوتھی مرتبہ فرمائی۔
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ ثُمَّ إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ ثُمَّ إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ ثُمَّ إِذَا سَكِرَ فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ يَعْنِي فِي الرَّابِعَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০১৪
مشروبات کا بیان
شراب پینے والے کی شدید مذمت۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا زنا کرنے والا زنا کرتے وقت مومن نہیں ہوتا۔ چوری کرنے والا چوری کرتے وقت مومن نہیں ہوتا اور شراب پینے والا شراب پیتے وقت مومن نہیں ہوتا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০১৫
مشروبات کا بیان
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تیار کی جانے والی نبیذ۔
حضرت جابر بیان کرتے ہیں ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے مشکیزے میں نبیذ تیار کیا کرتے تھے اگر مشکیزہ نہ ہوتا تو برتن میں تیار کیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كَانَ يُنْبَذُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السِّقَاءِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ سِقَاءٌ نُبِذَ لَهُ فِي تَوْرٍ مِنْ بِرَامٍ
tahqiq

তাহকীক: