সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২০৭০
نکاح کا بیان
شادی کرنے کی ترغیب۔
حضرت ابونجیح روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص نکاح کی قدرت رکھنے کے باوجود نکاح نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الْمُغَلِّسِ عَنْ أَبِي نَجِيحٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَدَرَ عَلَى أَنْ يَنْكِحَ فَلَمْ يَنْكِحْ فَلَيْسَ مِنَّا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১
نکاح کا بیان
جس شخص کے پاس گنجائش ہو اسے شادی کرلینی چاہیے۔
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں ہم لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ رہا کرتے تھے ہم جوان تھے ہمارے پاس کچھ نہیں تھا آپ نے ارشاد فرمایا اے نوجوانوں کے گروہ تم میں سے جو شخص شادی کرسکتا ہو اسے شادی کرلینی چاہیے کیونکہ یہ نگاہوں کو جھکانے کے لیے اور شرمگاہ کی حفاظت کے لیے سب سے بہتر ہے اور جس شخص کے پاس شادی کی گنجائش نہ ہو اسے روزے رکھنے چاہیں کیونکہ روزہ وجاء ہے۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَبَابٌ لَيْسَ لَنَا شَيْءٌ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَاءٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭২
نکاح کا بیان
جس شخص کے پاس گنجائش ہو اسے شادی کرلینی چاہیے۔
حضرت علقمہ بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ (رض) سے حضرت عثمان (رض) کی ملاقات ہوئی میں اس وقت حضرت عبداللہ (رض) کے ساتھ تھا۔ حضرت عثمان (رض) نے ان سے کہا اے عبدالرحمن آپ کس لڑکی سے شادی کرنا پسند کریں گے وہ آپ کو گزرے ہوئے دنوں کی یاد دلادے۔ حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا اگر آپ یہ کہتے ہیں تو (میں آپ کو بتاتا ہوں) میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے اے نوجوانوں کے گروہ تم میں سے جو شخص شادی کرنے کی گنجائش رکھتا ہو اسے شادی کرلینی چاہیے کیونکہ یہ نگاہوں کو زیادہ جھکانے والی ہے اور شرمگاہ کی زیادہ بہتر طور پر حفاظت کرنے والی ہے اور جو شخص اس کی استطاعت نہیں رکھتا اسے روزے رکھنے چاہیں کیونکہ روزہ اس کے لیے " وجاء " ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَقِيَهُ عُثْمَانُ وَأَنَا مَعَهُ فَقَالَ لَهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ هَلْ لَكَ فِي جَارِيَةٍ بِكْرٍ تُذَكِّرُكَ فَقَالَ لَئِنْ قُلْتَ ذَاكَ فَقَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ كَانَ يَسْتَطِيعُ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَاءٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৩
نکاح کا بیان
مجرد زندگی کی ممانعت۔
سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں انھوں نے حضرت سعد بن ابی وقاص کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عثمان بن مظعون کی یہ بات مسترد کردی کہ اگر آپ انھیں مجرد رہنے کی اجازت دیدیتے تو ہم سب لوگ خصی کرو الیتے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُ لَقَدْ رَدَّ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عُثْمَانَ وَلَوْ أَجَازَ لَهُ التَّبَتُّلَ لَاخْتَصَيْنَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৪
نکاح کا بیان
مجرد زندگی کی ممانعت۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجرد زندگی گزرانے سے منع کیا ہے۔
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّبَتُّلِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৫
نکاح کا بیان
مجرد زندگی کی ممانعت۔
حضرت سعد بن ابی وقاص بیان کرتے ہیں جب حضرت عثمان بن مظعون کا بیویوں سے علیحدگی اختیار کرنے کا معاملہ درپیش ہوا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں بلا کر ارشاد فرمایا اے عثمان (رض) مجھے رہبانیت اختیار کرنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے کیا تم میری سنت سے منہ موڑنا چاہتے ہو ؟ انھوں نے عرض کی یا رسول اللہ آپ کی سنت کیا ہے آپ نے فرمایا میری سنت یہ ہے کہ میں رات کے وقت نوافل ادا کرتا ہوں اور سو بھی جاتاہوں دن میں روزہ بھی رکھ لیتاہوں اور کھاپی بھی لیتاہوں یعنی روزہ نہیں رکھتا۔ اور میں نکاح بھی کرلیتاہوں اور طلاق بھی دیدیتاہوں جو شخص میری سنت سے منہ موڑے گا اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے پھر آپ نے ارشاد فرمایا اے عثمان (رض) تمہارے اہل خانہ کا تم پر حق ہے اور تمہاری جان کا تم پر حق ہے۔ حضرت سعد بیان کرتے ہیں اللہ کی قسم تمام مسلمان مردوں نے یہ طے کرلیا تھا کہ اگر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عثمان (رض) کو اس بات کی اجازت دیدی تو ہم سب خصی کروا کر مجرد زندگی بسر کریں گے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِي ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ لَمَّا كَانَ مِنْ أَمْرِ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ الَّذِي كَانَ مِنْ تَرْكِ النِّسَاءِ بَعَثَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا عُثْمَانُ إِنِّي لَمْ أُومَرْ بِالرَّهْبَانِيَّةِ أَرَغِبْتَ عَنْ سُنَّتِي قَالَ لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ مِنْ سُنَّتِي أَنْ أُصَلِّيَ وَأَنَامَ وَأَصُومَ وَأَطْعَمَ وَأَنْكِحَ وَأُطَلِّقَ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِي فَلَيْسَ مِنِّي يَا عُثْمَانُ إِنَّ لِأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا قَالَ سَعْدٌ فَوَاللَّهِ لَقَدْ كَانَ أَجْمَعَ رِجَالٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ هُوَ أَقَرَّ عُثْمَانَ عَلَى مَا هُوَ عَلَيْهِ أَنْ نَخْتَصِيَ فَنَتَبَتَّلَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬
نکاح کا بیان
کسی عورت کے ساتھ چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں خواتین کے ساتھ چار باتوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے دین داری، خوبصورتی، مال اور نسب تمہیں چاہیے کہ دین دار عورت کے ساتھ نکاح کرو تمہارے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔ 
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُنْكَحُ النِّسَاءُ لِأَرْبَعٍ لِلدِّينِ وَالْجَمَالِ وَالْمَالِ وَالْحَسَبِ فَعَلَيْكَ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭
نکاح کا بیان
نکاح کا پیغام دیتے ہوئے عورت کی طرف دیکھنے کی رخصت۔
حضرت مغیرہ بیان کرتے ہیں انھوں نے ایک انصاری عورت کو نکاح کا پیغام بھیجا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہدایت کی تم جا کر اس عورت کو ایک نظر دیکھ لو کیونکہ یہ تمہارے درمیان محبت پیدا کرنے کے لیے مناسب ہے۔
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّهُ خَطَبَ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَجْدَرُ أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮
نکاح کا بیان
جب کوئی شخص شادی کرلی تو اسے کن الفاظ میں مبارک باد دی جائے۔
حسن بیان کرتے ہیں حضرت عقیل بن ابوطالب بصرہ تشریف لائے انھوں نے بنوجشم سے تعلق رکھنے والی ایک عورت کے ساتھ شادی کرلی لوگوں نے انھیں مبارک باد دیتے ہوئے کہا آپ پھلیں پھولیں اور بچے ہوں۔ انھوں نے جواب دیا یہ نہ کہو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں یہ کہنے سے منع کیا ہے اور ان الفاظ میں مبارک باد دینے کی ہدایت کی ہے اللہ تمہیں برکت نصیب کرے اور تم پر رحمتیں نازل کرے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ الْبَصْرِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ قَدِمَ عَقِيلُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ الْبَصْرَةَ فَتَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي جُشَمٍ فَقَالُوا لَهُ بِالرِّفَاءِ وَالْبَنِينَ فَقَالَ لَا تَقُولُوا ذَلِكَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا عَنْ ذَلِكَ وَأَمَرَنَا أَنْ نَقُولَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৯
نکاح کا بیان
جب کوئی شخص شادی کرلی تو اسے کن الفاظ میں مبارک باد دی جائے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں نقل کرتے ہیں آپ جب کبھی کسی انسان کو مبارک باد دیتے تو یہ الفاظ استعمال کرتے اللہ تعالیٰ تمہیں برکت نصیب کرے اور تم پر برکتیں نازل کرے اور تم دونوں کے درمیان بھلائی کو جمع کردے۔
حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا رَفَّأَ لِإِنْسَانٍ قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي خَيْرٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮০
نکاح کا بیان
اپنے مسلمان بھائی کے پیغام نکاح کی موجودگی میں نکاح پیغام دینے کی ممانعت۔
حضرت ابوہریرہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں نقل کرتے ہیں آپ نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح کی موجودگی میں نکاح کا پیغام بھیجے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى عَنْ أَنْ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮১
نکاح کا بیان
اپنے مسلمان بھائی کے پیغام نکاح کی موجودگی میں نکاح کا پیغام دینے کی ممانعت۔
حضرت ابن عمر (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی شخص اپنے بھائی کے نکاح کے پیغام کی موجودگی میں نکاح کا پیغام نہ بھیجے اور کوئی شخص اپنے بھائی کے سودے پر سودا نہ کرے یہاں تک کہ وہ شخص اسے اس کی اجازت دیدے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَخْطُبُ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ وَلَا يَبِيعُ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ حَتَّى يَأْذَنَ لَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২
نکاح کا بیان
اپنے مسلمان بھائی کے پیغام نکاح کی موجودگی میں نکاح پیغام دینے کی ممانعت۔
حضرت فاطمہ بنت قیس بیان کرتی ہیں وہ بنومخزوم سے تعلق رکھنے والے قریشی شخص کی بیوی تھیں اس شخص نے انھیں طلاق بتہ دیدی۔ انھوں نے اپنے میاں کے خاندان والوں کے پاس کسی شخص کو بھیجا تاکہ ان سے خرچ کا مطالبہ کریں تو ان خاندان والوں نے جواب دیا تمہیں کوئی خرچ نہیں ملے گی اس بات کی اطلاع نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ملی تو آپ نے فاطمہ بنت قیس سے فرمایا تمہیں خرچ نہیں ملے گا تمہیں عدت بسر کرنی ہے تم ام شریک کے گھر منتقل ہوجاؤ اور پھر آکر مجھ سے ملنا پھر آپ نے فرمایا ام شریک کے ہاں تو اس کے مہاجر بھائی آتے جاتے رہتے ہیں۔ تم ابن ام مکتوم کے ہاں منتقل ہوجاؤ کیونکہ وہ نابینا ہیں اگر تم اپنی چادر سر سے اتار بھی دوگی تو وہ تمہیں نہیں دیکھ سکیں گے لیکن تم مجھ سے مل ضرور لینا۔ فاطمہ بنت قیس حضرت ابن ام مکتوم کے ہاں چلی گئی جب ان کی عدت ختم ہوگئی تو انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ بات ذکر کی کہ حضرت معاویہ اور حضرت ابوجہم نے انھیں نکاح کا پیغام بھیجا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا معاویہ کے پاس تو پیسے نہیں ہیں اور ابوجہم وہ گردن سے عصا اتارتا ہی نہیں ہے تم اسامہ سے شادی کیوں نہیں کرلیتی۔ فاطمہ بنت قیس کے خاندان والوں نے اس بات کو پسند نہیں کیا کہ لیکن فاطمہ بنت قیس نے یہی کہا اللہ کی قسم میں صرف اسی شخص کے ساتھ شادی کروں گی جس کے ساتھ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے پھر حضرت فاطمہ بنت قیس نے حضرت اسامہ کے ساتھ شادی کرلی۔ محمد بن ابراہیم بولے اے فاطمہ اللہ سے ڈرو تم جانتی ہو کہ یہ معاملہ کیا ہے۔ راوی کہتے ہیں حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں اللہ نے ارشاد فرمایا۔ اے نبی جب تم اپنی بیویوں کو طلاق دے دو تو انھیں عدت میں طلاق دو اور ان کی عدت پوری کرو اور اللہ سے ڈرو جو تمہارا پروردگار ہے انھیں اپنے گھروں سے مت نکالو اور نہ ہی وہ خود نکلیں البتہ اگر وہ واضح فحاشی کی مرتکب ہو تو انھیں نکالا جاسکتا ہے۔ یہاں فاحشہ سے مراد یہ ہے کہ وہ عورت اپنے خاوند کے ساتھ بدزبانی کرے اگر ایسا کرے تو پھر خاوند کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اسے اپنے گھر سے نکال دے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّهَا حَدَّثَتْهُ وَكَتَبَهُ مِنْهَا كِتَابًا أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَطَلَّقَهَا الْبَتَّةَ فَأَرْسَلَتْ إِلَى أَهْلِهِ تَبْتَغِي مِنْهُمْ النَّفَقَةَ فَقَالُوا لَيْسَ لَكِ نَفَقَةٌ فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَيْسَ لَكِ نَفَقَةٌ وَعَلَيْكِ الْعِدَّةُ وَانْتَقِلِي إِلَى بَيْتِ أُمِّ شَرِيكٍ وَلَا تُفَوِّتِينَا بِنَفْسِكِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ أُمَّ شَرِيكٍ امْرَأَةٌ يَدْخُلُ عَلَيْهَا إِخْوَانُهَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَلَكِنْ انْتَقِلِي إِلَى بَيْتِ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ فَإِنَّهُ رَجُلٌ أَعْمَى إِنْ وَضَعْتِ ثِيَابَكِ لَمْ يَرَ شَيْئًا وَلَا تُفَوِّتِينَا بِنَفْسِكِ فَانْطَلَقَتْ إِلَى بَيْتِ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ فَلَمَّا حَلَّتْ ذَكَرَتْ أَنَّ مُعَاوِيَةَ وَأَبَا جَهْمٍ خَطَبَاهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا مُعَاوِيَةُ فَرَجُلٌ لَا مَالَ لَهُ وَأَمَّا أَبُو جَهْمٍ فَلَا يَضَعُ عَصَاهُ عَنْ عَاتِقِهِ فَأَيْنَ أَنْتُمْ مِنْ أُسَامَةَ فَكَأَنَّ أَهْلَهَا كَرِهُوا ذَلِكَ فَقَالَتْ وَاللَّهِ لَا أَنْكِحُ إِلَّا الَّذِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَكَحَتْ أُسَامَةَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ يَا فَاطِمَةُ اتَّقِي اللَّهَ فَقَدْ عَلِمْتِ فِي أَيِّ شَيْءٍ كَانَ هَذَا قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ وَالْفَاحِشَةُ أَنْ تَبْذُوَ عَلَى أَهْلِهَا فَإِذَا فَعَلَتْ ذَلِكَ فَقَدْ حَلَّ لَهُمْ أَنْ يُخْرِجُوهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩
نکاح کا بیان
آدمی کس حالت میں نکاح کا پیغام بھیج سکتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے اپنی بیوی کی بھتیجی کے ساتھ شادی کی جائے یا اپنی بیوی کی پھوپھی کے ساتھ شادی کرلی جائے یا اپنی بیوی کی بھانجی کے ساتھ شادی کرلی جائے یا اپنی بیوی کی خالہ کے ساتھ شادی کرلی جائے یا بیوی کی چھوٹی بہن کے ساتھ شادی کرلی جائے یا بیوی کی بڑی بہن کے ساتھ شادی کرلی جائے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ أَبِي هِنْدٍ حَدَّثَنَا عَامِرٌ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ تُنْكَحَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا وَالْعَمَّةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا أَوْ الْمَرْأَةُ عَلَى خَالَتِهَا أَوْ الْخَالَةُ عَلَى بِنْتِ أُخْتِهَا وَلَا تُنْكَحُ الصُّغْرَى عَلَى الْكُبْرَى وَلَا الْكُبْرَى عَلَى الصُّغْرَى

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪
نکاح کا بیان
آدمی کس حالت میں نکاح کا پیغام بھیج سکتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے نکاح میں عورت اور اس کی پھوپھی یا عورت اور اس کی خالہ کو جمع کیا جائے۔ یعنی دونوں کے ساتھ بیک وقت نکاح کیا جائے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُجْمَعَ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَعَمَّتِهَا وَالْمَرْأَةِ وَخَالَتِهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫
نکاح کا بیان
شغار کی ممانعت۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شغار سے منع کیا ہے۔ امام مالک بیان کرتے ہیں شغار سے مراد یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے شخص کی بیٹی سے شادی کرلے اس شرط پر کہ وہ دوسرا شخص اس پہلے شخص کی بیٹی کے ساتھ شادی کرے گا اور دونوں کا کوئی مہر نہیں ہوگا۔ امام دارمی سے سوال کیا آپ کے نزدیک دونوں کا نکاح ہوجاتا ہے انھوں نے جواب دیا مجھے پسند نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الشِّغَارِ قَالَ مَالِكٌ وَالشِّغَارُ أَنْ يُزَوِّجَ الرَّجُلُ الْآخَرَ ابْنَتَهُ عَلَى أَنْ يُزَوِّجَهُ الْآخَرُ ابْنَتَهُ بِغَيْرِ صَدَاقٍ قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ تَرَى بَيْنَهُمَا نِكَاحًا قَالَ لَا يُعْجِبُنِي

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৬
نکاح کا بیان
نیک مردوں اور خواتین کی شادی کرنا۔
حضرت عائشہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں نیک عورتوں اور نیک مردوں کی شادی کردو۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں اس حدیث کا کچھ حصہ مجھے بھول گیا ہے اس کے بعد جو انھیں ملے گا وہ بہتر ہوگا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُمَرَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ أَبِي مُغِيثٍ حَدَّثَتْنِي أَسْمَاءُ بِنْتُ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنْكِحُوا الصَّالِحِينَ وَالصَّالِحَاتِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد وَسَقَطَ عَلَيَّ مِنْ الْحَدِيثِ فَمَا تَبِعَهُمْ بَعْدُ فَحَسَنٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৭
نکاح کا بیان
ولی کے بغیر نکاح کی ممانعت۔
حضرت ابوہریرہ (رض) اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نِكَاحَ إِلَّا بِوَلِيٍّ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৮
نکاح کا بیان
ولی کے بغیر نکاح کی ممانعت۔
حضرت ابوموسی (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا نِكَاحَ إِلَّا بِوَلِيٍّ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৯
نکاح کا بیان
ولی کے بغیر نکاح کی ممانعت۔
حضرت عائشہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو عورت ولی کی اجازت کی بغیر نکاح کرے گی اس کا نکاح باطل ہوگا اس کا نکاح باطل ہوگا اس کا نکاح باطل ہوگا۔ اگر جھگڑا ہوجائے تو جس کا ولی نہ ہو اس کا حاکم وقت ولی ہوتا ہے اگر وہ شخص اس عورت کے ساتھ صحبت کرچکا ہو تو اس عورت کو مہر ملے گا اس وجہ سے جو اس مرد نے اس کی شرمگاہ کو حلال کیا تھا۔ اس حدیث کے راوی ابوعاصم بیان کرتے ہیں ابوعاصم بیان کرتے ہیں میرے استاد نے یہ حدیث ایک سوچھیالیس ہجری میں مجھے املا کروائی تھی۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ نُكِحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ وَلِيِّهَا فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَإِنْ اشْتَجَرُوا قَالَ أَبُو عَاصِمٍ وَقَالَ مَرَّةً فَإِنْ تَشَاجَرُوا فَالسُّلْطَانُ وَلِيُّ مَنْ لَا وَلِيَّ لَهُ فَإِنْ أَصَابَهَا فَلَهَا الْمَهْرُ بِمَا اسْتَحَلَّ مِنْ فَرْجِهَا قَالَ أَبُو عَاصِمٍ أَمْلَاهُ عَلَيَّ سَنَةَ سِتٍّ وَأَرْبَعِينَ وَمِائَةٍ

তাহকীক: