সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২৭২৬
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت عمر بن خطاب ارشاد فرماتے ہیں وراثت، لغت اور مسائل کا اسی طرح علم حاصل کرو جس طرح تم قرآن مجید سیکھتے ہو۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ عَنْ مُوَرِّقٍ الْعِجْلِيِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ وَاللَّحْنَ وَالسُّنَنَ كَمَا تَعَلَّمُونَ الْقُرْآنَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭২৭
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت عمر ارشاد فرماتے ہیں وراثت کا علم حاصل کرو کیونکہ یہ تمہارے دین کا حصہ ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ عُمَرُ تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ فَإِنَّهَا مِنْ دِينِكُمْ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭২৮
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
ابن شہاب بیان کرتے ہیں اگر حضرت عثمان غنی اور حضرت زید کچھ عرصہ پہلے فوت ہوجاتے تو علم وراثت ختم ہوجاتا کیونکہ لوگوں پر ایسا وقت بھی آیا تھا جب ان دو حضرات کے علاوہ کسی اور کے پاس یہ علم نہیں تھا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا يُوسُفُ الْمَاجِشُونُ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ لَوْ هَلَكَ عُثْمَانُ وَزَيْدٌ فِي بَعْضِ الزَّمَانِ لَهَلَكَ عِلْمُ الْفَرَائِضِ لَقَدْ أَتَى عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ وَمَا يَعْلَمُهَا غَيْرُهُمَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭২৯
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں قرآن اور وراثت کا علم حاصل کرو کیونکہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ کسی آدمی کو اس علم کی ضرورت پیش آئے گی جسے وہ پہلے جانتا تھا یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ شخص ایسے لوگوں میں باقی رہ جائے جنہیں وہ علم حاصل نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَالْفَرَائِضَ فَإِنَّهُ يُوشِكُ أَنْ يَفْتَقِرَ الرَّجُلُ إِلَى عِلْمٍ كَانَ يَعْلَمُهُ أَوْ يَبْقَى فِي قَوْمٍ لَا يَعْلَمُونَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩০
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت ابوموسی (رض) ارشاد فرماتے ہیں جو شخص قرآن کا علم حاصل کرلے اور وراثت کا علم حاصل نہ کرے اس کی مثال ایسی ٹوپی کی سی ہے جس کا منہ نہیں ہوتا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَى مَنْ عَلِمَ الْقُرْآنَ وَلَمْ يَعْلَمْ الْفَرَائِضَ فَإِنَّ مَثَلَهُ مَثَلُ الْبُرْنُسِ لَا وَجْهَ لَهُ أَوْ لَيْسَ لَهُ وَجْهٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩১
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں میں نے حضرت علقمہ سے کہا مجھے یہ سمجھ نہیں آئی میں آپ سے کس چیز کے بارے میں سوال کروں۔ انھوں نے جواب دیا تم اپنے پڑوسیوں کو فوت کرو اور ان کی وراثت کا سوال مجھ سے کرو۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قُلْتُ لِعَلْقَمَةَ مَا أَدْرِي مَا أَسْأَلُكَ عَنْهُ قَالَ أَمِتْ جِيرَانَكَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩২
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں وراثت، طلاق، حج کے احکام کا علم حاصل کرو کیونکہ یہ تمہارے دین کا حصہ ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ الْوَلِيدِ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ وَالطَّلَاقَ وَالْحَجَّ فَإِنَّهُ مِنْ دِينِكُمْ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৩
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں پہلے زمانے کے لوگ قرآن اور وراثت اور مناسک کی تعلیم کی ترغیب دیا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ كَثِيرٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ كَانُوا يُرَغِّبُونَ فِي تَعْلِيمِ الْقُرْآنِ وَالْفَرَائِضِ وَالْمَنَاسِكِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৪
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں جو شخص قرآن کا عالم ہو اسے وراثت کا علم بھی حاصل کرنا چاہیے کیونکہ اگر کوئی دیہاتی شخص آن ملے اور یہ دریافت کرے اے ہجرت کرنے والے شخص کیا تو قرآن کا عالم ہے ؟ اگر وہ جواب دے ہاں تو وہ دیہاتی دریافت کرے گا کیا تو وراثت کا علم رکھتا ہے اگر وہ جواب دے ہاں تو یہ بڑی بھلائی اور بہتری کی بات ہے لیکن اگر وہ جواب دے نہیں توہ دیہاتی کہے گا اے مہاجر تجھے میرے اوپر کیا فضیلت حاصل ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَلْيَتَعَلَّمْ الْفَرَائِضَ فَإِنْ لَقِيَهُ أَعْرَابِيٌّ قَالَ يَا مُهَاجِرُ أَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَإِنْ قَالَ نَعَمْ قَالَ تَفْرِضُ فَإِنْ قَالَ نَعَمْ فَهُوَ زِيَادَةٌ وَخَيْرٌ وَإِنْ قَالَ لَا قَالَ فَمَا فَضْلُكَ عَلَيَّ يَا مُهَاجِرُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৫
وراثت کا بیان
وراثت کی تعلیم دینا۔
مسلم بیان کرتے ہیں ہم نے مسروق سے دریافت کیا کیا سیدہ عائشہ (رض) وراثت کے مسائل اچھے طریقے سے بیان کرتی تھی انھوں نے جواب دیا اس ذات کی قسم جس کے علاوہ کوئی اور معبود نہیں ہے میں نے حضرت محمد کے اکابر صحابہ کرام کو دیکھا کہ وہ وراثت کے بارے میں حضرت عائشہ (رض) سے سوال کیا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ قَالَ سَأَلْنَا مَسْرُوقًا كَانَتْ عَائِشَةُ تُحْسِنُ الْفَرَائِضَ قَالَ وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ لَقَدْ رَأَيْتُ الْأَكَابِرَ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ يَسْأَلُونَهَا عَنْ الْفَرَائِضِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৬
وراثت کا بیان
جو شخص اپنے باپ کے علاوہ خود کو کسی اور کی طرف منسوب کرے۔
حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت ابوبکرہ روایت کرتے ہیں شعبہ نامی راوی فرماتے ہیں یہ وہ پہلے صاحب ہیں جنہوں نے اللہ کی راہ میں تیر اندازی کی تھی یعنی حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) نے اور یہ صاحب یعنی حضرت ابوبکرہ طائف کے قلعے سے گزر کر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے یہ دونوں حضرات یہ بات بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف خود کو منسوب کرے اور یہ بات وہ جانتا ہو کہ دوسرا شخص اس کا باپ نہیں ہے تو ایسے شخص پر جنت حرام ہوجاتی ہے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ شُعْبَةُ هَذَا أَوَّلُ مَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَهَذَا تَدَلَّى مِنْ حِصْنِ الطَّائِفِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُمَا حَدَّثَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৭
وراثت کا بیان
جو شخص اپنے باپ کے علاوہ خود کو کسی اور کی طرف منسوب کرے۔
حضرت ابوبکر صدیق بیان کرتے ہیں جو نسب نہ ہو اس کی طرف خود کو منسوب کرنا اللہ کا انکار کرنا ہے اور جو نسب خواہ وہ کتنا ہی کم حثییت کیوں نہ ہو اس سے خود کو لاتعلق قرار دینا بھی اللہ کا انکار کرنا ہے ۔ 
حضرت ابو وائل نے یہ بیان حضرت عبداللہ بن مسعود کے حوالے سے نقل کیا ہے۔
حضرت ابو وائل نے یہ بیان حضرت عبداللہ بن مسعود کے حوالے سے نقل کیا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ قَالَ كُفْرٌ بِاللَّهِ ادِّعَاءٌ إِلَى نَسَبٍ لَا يُعْرَفُ وَكُفْرٌ بِاللَّهِ تَبَرُّؤٌ مِنْ نَسَبٍ وَإِنْ دَقَّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَكَرِيَّا أَبِي يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ نَحْوًا مِنْهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৮
وراثت کا بیان
جو شخص اپنے باپ کے علاوہ خود کو کسی اور کی طرف منسوب کرے۔
قیس بن ابوحازم بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں اسلام قبول کرنے کے لیے حاضر ہوا جب میں مدینہ پہنچا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وصال ہوچکا تھا اور حضرت ابوبکر (رض) آپ کے جانشین بن چکے تھے انھوں نے اللہ کی طویل حمدوثناء کی اور بکثرت روتے رہے اور پھر یہ بات بیان کی میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے اپنے حقیقی نسب کا خواہ وہ کتنا ہی کم حثییت کیوں نہ ہو انکار کرنا اللہ کا انکار کرنا ہے اور جو نسب نہ ہو اس سے خود کو منسوب کرنا بھی اللہ کا انکار کرنے کے مترادف ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ السَّلُولِيُّ عَنْ جَعْفَرٍ الْأَحْمَرِ عَنْ السَّرِيِّ بْنِ إِسْمَعِيلَ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُبَايِعَهُ فَجِئْتُ وَقَدْ قُبِضَ وَأَبُو بَكْرٍ قَائِمٌ فِي مَقَامِهِ فَأَطَابَ الثَّنَاءَ وَأَكْثَرَ الْبُكَاءَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُفْرٌ بِاللَّهِ انْتِفَاءٌ مِنْ نَسَبٍ وَإِنْ دَقَّ وَادِّعَاءُ نَسَبٍ لَا يُعْرَفُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৩৯
وراثت کا بیان
جو شخص اپنے باپ کے علاوہ خود کو کسی اور کی طرف منسوب کرے۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی اور طرف خود کو منسوب کرے یا جس آقا نے اس کو آزاد کیا ہے اس کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی ولاء کو منسوب کرے تو ایسے شخص پر اللہ اور فرشتوں اور تمام بنی نوع انسان کی قیامت کے دن تک لعنت ہوتی رہے گی ایسے شخص کی کوئی فرض یا نفل عبادت قبول نہ ہوگی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ وَالِدِهِ أَوْ تَوَلَّى غَيْرَ مَوَالِيهِ الَّذِينَ أَعْتَقُوهُ فَإِنَّ عَلَيْهِ لَعْنَةَ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৪০
وراثت کا بیان
شوہر، ماں، باپ، اور بیوی اور ماں باپ کی وراثت کا حکم۔
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں حضرت عمر ہمارے لیے جو راستہ مقرر کردیتے تھے ہم اسے آسان پاتے تھے شوہر اور ماں باپ کی وراثت کے مسئلے میں حضرت عمر نے یہ حکم دیا ہے شوہر کو نصف حصہ ملے گا اور باقی بچ جانے والے مال کا تہائی حصہ مرحوم عورت کی ماں کو ملے گا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كَانَ عُمَرُ إِذَا سَلَكَ بِنَا طَرِيقًا وَجَدْنَاهُ سَهْلًا وَإِنَّهُ قَالَ فِي زَوْجٍ وَأَبَوَيْنِ لِلزَّوْجِ النِّصْفُ وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِيَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৪১
وراثت کا بیان
شوہر، ماں، باپ، اور بیوی اور ماں باپ کی وراثت کا حکم۔
یزید رشک بیان کرتے ہیں میں نے سعید بن مسیب سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو پسماندگان میں ایک بیوی اور ماں کو چھوڑے انھوں نے جواب دیا حضرت زید بن ثابت نے اس کی وراثت چار حصوں میں تقسیم کی ہے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الرِّشْكُ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ عَنْ رَجُلٍ تَرَكَ امْرَأَتَهُ وَأَبَوَيْهِ فَقَالَ قَسَّمَهَا زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مِنْ أَرْبَعَةٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৪২
وراثت کا بیان
شوہر، ماں، باپ، اور بیوی اور ماں باپ کی وراثت کا حکم۔
ابومہلب بیان کرتے ہیں حضرت عثمان (رض) نے مرحوم شخص کی بیوی اور ماں باپ کی وراثت کے بارے میں فرمایا ہے کہ بیوی کو چوتھائی حصہ ملے گا اور باقی بچ جانے والے مال کا تہائی حصہ مرحوم شخص کی ماں کو ملے گا۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ قَالَ فِي امْرَأَةٍ وَأَبَوَيْنِ لِلْمَرْأَةِ الرُّبُعُ وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِيَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৪৩
وراثت کا بیان
شوہر، ماں، باپ، اور بیوی اور ماں باپ کی وراثت کا حکم۔
حضرت عثمان (رض) بیان کرتے ہیں بیوی کو چوتھائی حصہ ملے گا اور یہ چار حصوں میں سے ایک حصہ ہوگا اور باقی بچ جانے والے مال سے ایک تہائی حصہ یعنی ایک حصہ مرحوم کی ماں کو ملے گا اور دو حصے مرحوم کے باپ کو ملیں گے۔ 
عمیر بن سعید بیان کرتے ہیں انھوں نے حارث اعور سے ایسی عورت کے بارے میں مسئلہ دریافت کیا جس کے ماں باپ موجود ہوں دونوں نے حضرت عثمان غنی کے فرمان کے مطابق جواب دیا۔
عمیر بن سعید بیان کرتے ہیں انھوں نے حارث اعور سے ایسی عورت کے بارے میں مسئلہ دریافت کیا جس کے ماں باپ موجود ہوں دونوں نے حضرت عثمان غنی کے فرمان کے مطابق جواب دیا۔
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَنَّهُ قَالَ لِلْمَرْأَةِ الرُّبُعُ سَهْمٌ مِنْ أَرْبَعَةٍ وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِيَ سَهْمٌ وَلِلْأَبِ سَهْمَانِ أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ سَأَلَ الْحَارِثَ الْأَعْوَرَ عَنْ امْرَأَةٍ وَأَبَوَيْنِ فَقَالَ مِثْلَ قَوْلِ عُثْمَانَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৪৪
وراثت کا بیان
شوہر، ماں، باپ، اور بیوی اور ماں باپ کی وراثت کا حکم۔
حضرت زید بن ثابت لیثی عورت کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے پسماندگان میں شوہر اور والدین چھوڑے ہوں اس کے شوہر کا نصف حصہ ملے گا اور باقی بچ جانے والے تہائی مال کا تہائی حصہ اس کی ماں کو ملے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ قَالَ فِي امْرَأَةٍ تَرَكَتْ زَوْجَهَا وَأَبَوَيْهَا لِلزَّوْجِ النِّصْفُ وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِيَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৪৫
وراثت کا بیان
شوہر، ماں، باپ، اور بیوی اور ماں باپ کی وراثت کا حکم۔
پسماندگان میں بیوی اور ماں باپ کے بارے میں حضرت علی (رض) یہ فرماتے ہیں یہ تقسیم چار حصوں سے ہوگی بیوی کو چوتھائی حصہ ملے گا اور بقیہ مال کا تہائی حصہ ماں کو ملے گا اور باقی بچ جانے والا مال باپ کو ملے گا۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلِيٍّ فِي امْرَأَةٍ وَأَبَوَيْنِ قَالَ مِنْ أَرْبَعَةٍ لِلْمَرْأَةِ الرُّبُعُ وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِيَ وَمَا بَقِيَ فَلِلْأَبِ

তাহকীক: