মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
امارت اور خلافت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩১১৭৩
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٧٤) حضرت حسین بن علی سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ عبد الملک نے فرمایا کہ شقیق (رض) حجاج کے پاس تشریف لائے ، حجاج نے کہا آپ کا نام کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ امیر نے میرا نام جاننے سے پہلے مجھے نہیں بلایا، حجاج نے کہا میں چاہتا ہوں کہ آپ سے اپنے بعض کاموں میں مدد لوں، راوی کہتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا کہ مجھے تیرے پاس اپنی جان کا خوف ہے، چنانچہ انھوں نے اس کے کام سے معذرت چاہی اور حجاج نے ان کی معذرت قبول کرلی، راوی فرماتے ہیں کہ جب وہ اس کے پاس سے نکلے تو کھڑے ہو کر فرمانے لگے کہ یہ اسی طرح بتکلف اندھا بنتا رہے گا، راوی کہتے ہیں کہ حجاج نے کہا : شیخ کو سیدھا کرو، شیخ کو سیدھا کرو۔
(۳۱۱۷۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ الْمَلِکِ : دَخَلَ شَقِیقٌ عَلَی الْحَجَّاجِ فَقَالَ : مَا اسْمُک ؟ قَالَ : مَا بَعَثَ إلَیَّ الأَمِیرُ حَتَّی عَلِمَ اسْمِی ، قَالَ : أُرِیدُ أَنْ أَسْتَعِینَ بِکَ عَلَی بَعْضِ عَمَلِی ، قَالَ : فَقَالَ : أَمَا إنِّی أَخَافُ عَلَیْکَ نَفْسِی ، فَاسْتَعْفَاہُ فَأَعْفَاہُ ، قَالَ : فَلَمَّا خَرَجَ مِنْ عِنْدِہِ قَامَ وَہُوَ یَقُولُ : ہَکَذَا یَتَعَاشی ، قَالَ : فَقَالَ الْحَجَّاجُ : سَدِّدُوا الشَّیْخَ ، سَدِّدُوا الشَّیْخَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭৪
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٧٥) حضرت ابن ابجر (رض) سے روایت ہے کہ ابن اوسط نے شعبی (رض) کو حجاج کے پاس بھیجا جبکہ وہ ریّ کا گورنر تھا راوی فرماتے ہیں کہ ان کو ابن ابی مسلم کے پاس پہنچا یا گیا ، ان دونوں کے درمیان خوشگوار تعلقات تھے، ابن ابی مسلم نے ان کو ملامت کی اور کہا کہ میں آپ کو امیر کے پاس پہنچاتا ہوں اگر امیر تیرے سامنے ہنسے تو تم مت ہنسنا، راوی کہتے ہیں اس کے بعد ان کو حجاج کے پاس پہنچایا گیا۔
(۳۱۱۷۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ ابْنِ أَبْجَرَ ، قَالَ : بَعَثَ ابْنُ أَوْسَطَ بِالشَّعْبِیِّ إلَی الْحَجَّاجِ وَکَانَ عَامِلاً عَلَی الرَّیِّ ، قَالَ : فَأُدْخِلَ عَلَی ابْنِ أَبِی مُسْلِمٍ وَکَانَ الَّذِی بَیْنَہُ وَبَیْنَہُ لَطِیفًا ، قَالَ : فَعَذَلَہُ ابْنُ أَبِی مُسْلِمٍ ، وَقَالَ : إنِّی مُدْخِلُک عَلَی الأَمِیرِ فَإِنْ ضَحِکَ فِی وَجْہِکَ فَلاَ تَضْحَکَنَّ ، قَالَ : فَأُدْخِلَ عَلَیْہِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭৫
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٧٦) قبیلہ نخع کے ایک بزرگ اپنی دادی سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے ان سے فرمایا کہ حجاج کے زمانے میں سعید بن جبیر (رض) تیرے باپ کے پاس روپوش تھے، آپ کے والد ان کو ایک صندوق میں ڈال کر مکہ مکرمہ لے گئے۔
(۳۱۱۷۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ شَیْخٍ مِنَ النَّخَعِ ، عَنْ جَدَّتِہ ، قَالَتْ : کَانَ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ مُسْتَخْفٍ عِنْدَ أَبِیک زَمَنَ الْحَجَّاجِ فَأَخْرَجَہُ أَبُوک فِی صُنْدُوقٍ إلَی مَکَّۃَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭৬
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٧٧) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ولید بن عقبہ نے خطبے کے دوران کہا اے اہل کوفہ ! میں لازم کرتا ہوں اس شخص پر جس نے مجھے ” سینے کے گھنے بالوں والا “ کا نام دیا ہے کہ وہ کھڑا ہوجائے، چنانچہ اس کے اس لازم کرنے سے پریشان ہوگئے، اور اس کو کہا کہ جو آدمی کھڑا ہو کر یہ اقرار کرے گا کہ میں نے آپ کو یہ نام دیا ہے وہ قتل کردیا جائے گا، ابن عون فرماتے ہیں کہ عدی نے ہی اس کو یہ نام دیا تھا۔
(۳۱۱۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : قَالَ الْوَلِیدُ بْنُ عُقْبَۃَ وَہُوَ یَخْطُبُ : یَا أَہْلَ الْکُوفَۃِ ، أَعْزِمُ عَلَی مَنْ سَمَّانِی أَشْعَرَ بَرَکاً لَمَا قَامَ ، فَتَحَرَّجَ عَدِیٌّ مِنْ عَزْمَتِہِ ، فَقَامَ ، فَقَالَ لَہُ : إِنَّہُ لَذُو نَدبَۃ الَّذِی یَقُومُ فَیَقُولُ : أَنَا الَّذِی سَمَّیْتُک ، قَالَ ابْنُ عَوْنٍ : وَکَانَ ہُوَ الَّذِی سَمَّاہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭৭
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٧٨) عبد الملک بن ابجر (رض) سے روایت ہے کہ لوگ باتیں کر رہے تھے کہ اس دوران حضرت علی (رض) نکلے، ان کے ساتھ عقیل تھے اور عقیل کے ساتھ دنبہ تھا، راوی کہتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ ہم میں سے کسی کی برائی کی جا رہی ہے، حضرت عقیل نے فرمایا کہ میری اور میرے دنبہ کی تو بہرحال نہیں کی جا رہی۔
(۳۱۱۷۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ ، قَالَ : کَانُوا یَتَکَلَّمُونَ ، قَالَ : فَخَرَجَ عَلِیٌّ مَرَّۃً وَمَعَہُ عَقِیلٌ ، قَالَ : وَمَعَ عَقِیلٍ کَبْشٌ ، قَالَ : فَقَالَ عَلِیٌّ : عضَّ أَحَدُنَا بِذِکْرِہِ ، قَالَ : فَقَالَ عَقِیلٌ : أَمَّا أَنَا وَکَبْشِی فَلاَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭৮
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٧٩) حضرت مجمع (رض) سے روایت ہے کہ عبد الرحمن بن ابی لیلی (رض) حجّاج کے پاس تشریف لائے تو حجاج نے اپنے ہم نشینوں سے کہا کہ اگر تم چاہو کہ اس آدمی کو دیکھ لو جو حضرت امیر المؤمنین عثمان (رض) کو گالی دیتا ہے تو یہ عبد الرحمن تمہارے پاس ہیں ان کو دیکھ لو، حضرت عبد الرحمن (رض) نے فرمایا کہ اے امیر ! میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ میں حضرت عثمان (رض) کو برا بھلا کہوں، مجھے اس بات سے کتاب اللہ کی تین آیتیں روکتی ہیں، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِینَ الَّذِینَ أُخْرِجُوا مِنْ دِیَارِہِمْ وَأَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللہِ وَرِضْوَانًا وَیَنْصُرُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ أُولَئِکَ ہُمَ الصَّادِقُونَ } (ان ہجرت کرنے والے فقراء کے لیے جن کو ان کے شہروں اور اموال سے بےدخل کردیا گیا، وہ تلاش کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کا فضل اور اس کی رضاء ، اور اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں، وہی لوگ سچے ہیں) حضرت عثمان (رض) بھی ان لوگوں میں سے تھے، پھر آپ نے پڑھا { وَالَّذِینَ تَبَوَّؤُوا الدَّارَ وَالإِیمَانَ مِنْ قَبْلِہِمْ } ( اور وہ لوگ جنہوں نے ان سے پہلے جگہ پکڑی گھر میں اور ایمان میں) میرے والد ان لوگوں میں سے تھے۔ { وَالَّذِینَ جَاؤُوا مِنْ بَعْدِہِمْ یَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلاِخْوَانِنَا الَّذِینَ سَبَقُونَا بِالإِیمَانِ } (اور ان لوگوں کے لیے جو ان کے بعد آئے، وہ کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہماری بخشش فرما اور ہمارے ان بھائیوں کی جو ہم سے پہلے ایمان لائے) میں ان لوگوں میں سے ہوں، حجاج نے کہا : آپ نے سچ فرمایا۔
(۳۱۱۷۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ مُجَمِّعٍ ، قَالَ : دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی لَیْلَی عَلَی الْحَجَّاجِ ، فَقَالَ لِجُلَسَائِہِ : إذَا أَرَدْتُمْ أَنْ تَنْظُرُوا إلَی رَجُلٍ یَسُبُّ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عُثْمَانَ فَہَذَا عِنْدَکُمْ ، - یَعْنِی : عَبْدَ الرَّحْمَن - ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : مَعَاذَ اللہِ أَیُّہَا الأَمِیرُ أَنْ أَکُونَ أَسُبُّ عُثْمَانَ ، أَنَّہُ لَیَحْجُزنِی عَنْ ذَلِکَ ثَلاث آیَاتٌ فِی کِتَابِ اللہِ ، قَالَ اللَّہُ : {لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِینَ الَّذِینَ أُخْرِجُوا مِنْ دِیَارِہِمْ وَأَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللہِ وَرِضْوَانًا وَیَنْصُرُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ أُولَئِکَ ہُمُ الصَّادِقُونَ} قَالَ : فَکَانَ عُثْمَان مِنْہُمْ ، قَالَ : ثُمَّ قَالَ : {وَالَّذِینَ تَبَوَّؤُوا الدَّارَ وَالإِیمَانَ مِنْ قَبْلِہِمْ} ، فَکَانَ أَبِی مِنْہُمْ : {وَالَّذِینَ جَاؤُوا مِنْ بَعْدِہِمْ یَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلاِِخْوَانِنَا الَّذِینَ سَبَقُونَا بِالإِیمَانِ} فَکُنْت مِنْہُمْ ، قَالَ : صَدَقْت۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭৯
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٠) عطاء بن سائب کہتے ہیں کہ مجھ سے ابو جعفر محمد بن علی نے پوچھا کہ تم کن لوگوں میں سے ہو ؟ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : ان لوگوں میں سے جن سے لوگ نفرت کرتے ہیں، یعنی ثقیف سے ۔
(۳۱۱۸۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی وَہْبٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، قَالَ : قَالَ لِی أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ: مِمَّنْ أَنْتَ ؟ قَالَ : قُلْتُ : مِنْ قَوْمٍ یُبْغِضُہُمُ النَّاسُ : مِنْ ثَقِیفٍ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮০
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨١) حضرت ابو موسیٰ (رض) روایت کرتے ہیں کہ مغیرہ بن شعبہ (رض) نے حضرت علی (رض) سے فرمایا کہ ان دو آدمیوں یعنی زبیر (رض) اور طلحہ (رض) کو کوفہ اور بصرہ کی ولایت لکھ دو اور حضرت معاویہ (رض) کو شام کی ولایت لکھ دو ، اس طرح وہ آپ سے راضی ہوجائیں گے، حضرت علی (رض) نے فرمایا میں اپنے دین میں گھٹیا کام کرنے والا نہیں ہوں، راوی کہتے ہیں کہ بعد میں حضرت مغیرہ (رض) حضرت معاویہ (رض) سے ملے تو حضرت معاویہ (رض) نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ بات کہنے والے آپ ہیں ؟ انھوں نے کہا جی ہاں ! آپ نے فرمایا بخدا اس بات کے شر سے اللہ کے سوا کوئی نہیں بچا سکا۔
(۳۱۱۸۱) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : قَالَ الْمُغِیرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ لِعَلِیٍّ : اکْتُبْ إلَی ہَذَیْنِ الرَّجُلَیْنِ بِعَہْدِہِمَا إلَی الْکُوفَۃِ وَالْبَصْرَۃِ ، یَعْنِی الزُّبَیْرَ وَطَلْحَۃَ ، وَاکْتُبْ إلَی مُعَاوِیَۃَ بِعَہْدِہِ إلَی الشَّامِ فَإِنَّہُ سَیَرْضَی مِنْک بِذَلِکَ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : لَمْ أَکُنْ لأُعْطِی الدَّنِیَّۃَ فِی دِینِی ، قَالَ : فَلَمَّا کَانَ بَعْدُ لَقِیَ الْمُغِیرَۃُ مُعَاوِیَۃَ ، فَقَالَ لَہُ مُعَاوِیَۃُ : أَنْتَ صَاحِبُ الْکَلِمَۃِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : أَمَ وَاللہِ مَا وَقَی شَرَّہَا إلاَّ اللَّہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮১
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٢) حضرت ابو موسیٰ (رض) سے روایت ہے کہ زیاد نے حضرت ام المؤمنین عائشہ (رض) کی طرف اس طرح خط لکھا : ” زیاد بن ابی سفیان کی طرف سے ۔۔۔“ ، اس امید پر کہ وہ بھی اس کو ” ابن ابی سفیان “ لکھیں گے، راوی کہتے ہیں کہ انھوں نے جواب میں لکھا، ” ام المؤمنین عائشہ کی طرف سے اس کے بیٹے زیاد کی طرف “
(۳۱۱۸۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : کَتَبَ زِیَادٌ إلَی عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ : مِنْ زِیَادِ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ رَجَائَ أَنْ تَکْتُبَ إلَیْہِ : ابْنِ أَبِی سُفْیَانَ ، قَالَ فَکَتَبَت إلَیْہ : مِنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ إلَی زِیَادٍ ابْنِہَا۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮২
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٣) حضرت ابن اسلم سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اہل بیت میں علی بن حسین جیسے کسی شخص کے پاس نہیں بیٹھا۔
(۳۱۱۸۳) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَلِیٍّ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : مَا جَالَسْت فِی أَہْلِ بَیْتِہِ مِثْلَہُ : یَعْنِی : عَلِی بْن حُسَیْن۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৩
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٤) حضرت ابو موسیٰ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت حسن سے کہا کہ اے ابو سعید ! خدا کی قسم میں آپ کو کلام میں غلطی کرتا ہوا نہیں دیکھتا، انھوں نے فرمایا کہ اے میرے بھتیجے ! میں کلام کی غلطی سے آگے گزر گیا ہوں۔
(۳۱۱۸۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِلْحَسَنِ : یَا أَبَا سَعِیدٍ وَاللہِ مَا أَرَاک تَلْحَنُ ، قَالَ : ابْنَ أَخِی قَدْ سَبَقْتُ اللَّحْنَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৪
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٥) حضرت عبداللہ بن شداد فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کیا میں تمہیں تعجب میں ڈالنے والی بات نہ بتاؤں ؟ پھر فرمانے لگے کہ میں ایک دن اپنے گھر میں تھا اور قیلولے کے لیے بستر پر لیٹ چکا تھا ، مجھے کہا گیا کہ دروازے پر ایک آدمی ہے، میں نے کہا یہ شخص اس وقت کسی ضرورت سے ہی آیا ہوگا ، اس کو اندر بھیج دو ، کہتے ہیں کہ وہ اندر داخل ہوا ، فرماتے ہیں کہ میں نے کہا آپ کس ضرورت سے آئے ہیں ؟ وہ کہنے لگا آپ ان صاحب کو قبر سے کب نکالیں گے ؟ میں نے کہا : کون سے آدمی کو ؟ کہنے لگا حضرت علی کو، میں نے کہا ان کو قبر سے اسی وقت اٹھایا جائے گا جب اللہ تعالیٰ قبر والوں کو اٹھائیں گے، فرماتے ہیں کہ وہ کہنے لگا کیا آپ بھی ایسی بات کہتے ہیں جو یہ بیوقوف لوگ کہتے ہیں ؟ میں نے کہا اس آدمی کو میرے پاس سے نکال دو ۔
(۳۱۱۸۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَصْبَہَانِیِّ ، قَالَ: حدَّثَنِی عَبْدُ اللہِ بْنُ شَدَّادٍ، قَالَ : قَالَ لِی ابْنُ عَبَّاسٍ : أَلاَ أُعجِّبُک ! قَالَ : إنِّی یَوْمًا فِی الْمَنْزِلِ وَقَدْ أَخَذْت مَضْجِعِی لِلْقَائِلَۃِ إذْ قِیلَ : رَجُلٌ بِالْبَابِ ، قَالَ : قُلْتُ : مَا جَائَ ہَذَا ہَذِہِ السَّاعَۃَ إلاَّ لِحَاجَۃٍ ، أَدْخِلُوہُ ، قَالَ : فَدَخَلَ ، قَالَ : قُلْتُ : لَک حَاجَۃٌ ؟ قَالَ : مَتَی یُبْعَث ذَلِکَ الرَّجُلُ ؟ قُلْتُ : أَیُّ رَجُلٍ ؟ قَالَ : عَلِیٌّ ، قَالَ : قُلْتُ : لاَ یُبْعَثُ حَتَّی یَبْعَثَ اللَّہُ مَنْ فِی الْقُبُورِ! قَالَ : فَقَالَ : تَقُولُ مَا یَقُولُ ہَؤُلاَئِ الْحَمْقَی ! قَالَ : قُلْتُ : أَخْرِجُوا ہَذَا عَنِّی۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৫
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٦) حضرت عبد الملک بن ابجر بیان فرماتے ہیں کہ شعبی دو آدمیوں کے پاس پہنچے جو ان کی غیبت میں مصروف تھے اور ان کی برائیاں کر رہے تھے۔ انھوں نے فرمایا 
عَزّہ کے لیے خوش ذائقہ اور خوشگوار ہیں ہماری عزتیں اور آبروئیں جو اس نے حلال سمجھ لی ہیں بغیر کسی بیماری کے۔
عَزّہ کے لیے خوش ذائقہ اور خوشگوار ہیں ہماری عزتیں اور آبروئیں جو اس نے حلال سمجھ لی ہیں بغیر کسی بیماری کے۔
(۳۱۱۸۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ ، قَالَ : انتہی الشعبی إلی رجلین وہما یغتابانہ ویقعان فیہ ، فقال :
ہَنِیئًا مَرِیئًا غَیْرَ دَائِ مُخَامِرٍ لِعَزَّۃَ مِنْ أَعْرَاضِنَا مَا اسْتَحَلَّتِ
ہَنِیئًا مَرِیئًا غَیْرَ دَائِ مُخَامِرٍ لِعَزَّۃَ مِنْ أَعْرَاضِنَا مَا اسْتَحَلَّتِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৬
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٧) عبد الملک ابن ابجر (رض) روایت کرتے ہیں کہ سعید بن جبیر (رض) حجاج کے پاس تشریف لائے، تو حجاج نے کہا تم بدبخت ہو اور ٹوٹے ہوئے شخص کے بیٹے ہو، وہ فرمانے لگے کہ میں خوش بخت ہوں اور جڑے ہوئے کا بیٹا ہوں، حجاج نے کہا میں تمہیں قتل کر دوں گا، انھوں نے فرمایا اگر تو مجھے قتل کرتا ہے تو میری ماں نے پھر میرا نام درست ہی رکھا ہے۔
(۳۱۱۸۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ ، قَالَ : لَمَّا دَخَلَ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ عَلَی الْحَجَّاجِ ، قَالَ: أَنْتَ الشَّقِیُّ بْنُ کُسَیْرٍ ، قَالَ : لاَ ، أَنَا سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ ، قَالَ : إنِّی قَاتِلُک ، قَالَ : لَئِنْ قَتَلْتَنِی ، لَقَدْ أَصَابَتْ أُمِّی اسْمِی۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৭
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٨) حضرت اسود سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ (رض) سے عرض کیا کہ فتح مکّہ میں آزاد کیے جانے والے ایک آدمی کی بیعت کی جارہی ہے، یعنی حضرت معاویہ (رض) کی، حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا کہ تم تعجب نہ کرو، یہ اللہ تعالیٰ کا ملک ہے جس کو چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔
(۳۱۱۸۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَائِشَۃَ : إنَّ رَجُلاً مِنَ الطُّلَقَائِ یُبَایَعُ لَہُ - یَعْنِی : مُعَاوِیَۃَ - ، قَالَتْ : یَا بُنَیَّ لاَ تَعْجَبْ ، ہُوَ مُلْکُ اللہِ یُؤْتِیہ مَنْ یَشَائُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৮
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٨٩) حضرت ولید بن عقبہ فرماتے ہیں کہ کوئی نبوت ایسی نہیں گزری جس کے بعد بادشاہت نہ ہوئی ہو۔
(۳۱۱۸۹) حَدَّثَنَا عَبِیدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ حَارِثَۃَ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُقْبَۃَ : أَنَّہُ قَالَ : لَمْ تَکُنْ نُبُوَّۃٌ إلاَّ کَانَ بَعْدَہَا مُلْکٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮৯
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٩٠) حضرت ابو قلابہ (رض) سے روایت ہے کہ قریش کا ایک آدمی جس کو ثمامہ کہا جاتا تھا صنعاء کا حاکم تھا، جب اس کے پاس حضرت عثمان (رض) کی شہادت کی خبر پہنچی تو وہ رونے لگا اور بہت رویا، جب اس کو افاقہ ہوا تو اس نے کہا : آج کے دن نبوت چھین لی گئی یا کہا کہ نبوت کی خلافت چھین لی گئی، محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی امت سے، اور یہ خلافت بادشاہت اور جبری حکومت میں تبدیل ہوگئی جو جس چیز پر غالب ہوجائے گا اس کو ہڑپ کر جائے گا۔
(۳۱۱۹۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ قُرَیْشٍ یُقَالَ لَہُ : ثُمَامَۃُ کَانَ عَلَی صَنْعَائَ ، فَلَمَّا جَائَہ قَتْلُ عُثْمَانَ بَکَی فَأَطَالَ الْبُکَائَ ، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ : الْیَوْمُ اُنْتُزِعَتِ النُّبُوَّۃُ - أوَخِلاَفَۃُ النُّبُوَّۃِ - مِنْ أُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَصَارَتْ مُلْکًا وَجَبْرِیَّۃً ، مَنْ غَلَبَ عَلَی شَیْئٍ أَکَلَہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৯০
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٩١) حضرت ایوب (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ مجھ سے حسن نے کہا کیا تمہیں سعید بن جبیر (رض) پر تعجب نہیں ہوتا اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئے اور مجھ سے حجاج کے ساتھ قتال کے بارے میں پوچھنے لگے اور ان کے ساتھ بعض رؤساء بھی تھے یعنی ابن الأشعث کے ساتھی۔
(۳۱۱۹۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : قَالَ لِی الْحَسَنُ : أَلاَ تَعْجَبُ مِنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ! دَخَلَ عَلَیَّ فَسَأَلَنِی عَنْ قِتَالِ الْحَجَّاجِ وَمَعَہُ بَعْضُ الرُّؤَسَائِ ، یَعْنِی : أَصْحَابَ ابْنِ الأَشْعَثِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৯১
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٩٢) حضرت قیس (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ (رض) کو مرض الموت میں سنا اور اس وقت انھوں نے اپنے بازو چڑھا رکھے تھے اور وہ ایسے لگ رہے تھے جیسے کھجور کی شاخیں ہوتی ہیں اور فرما رہے تھے کہ میں تمہارے درمیان تین دن سے زیادہ زندہ نہیں رہوں گا، لوگوں نے کہا کہ آپ اللہ کی رحمت اور مغفرت کی طرف جائیں گے آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ جو چاہتے ہیں کرتے ہیں ، اور اگر کسی بات کو ناپسند کرتے ہیں تو اس کو تبدیل فرما دیتے ہیں، ابن بشر نے اس بات کا اضافہ کیا ہے کہ ” دنیا وہی تو ہے جس کو ہم نے پہچانا اور جس کا ہم نے تجربہ کیا۔
(۳۱۱۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُعَاوِیَۃَ فِی مَرَضِہِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ حَسَرَ عَنْ ذِرَاعَیْہِ کَأَنَّہُمَا عَسِیبَا نَخْلٍ وَہُوَ یَقُولُ : وَاللہِ لَوَدِدْت أَنِّی لاَ أَغْبرَ فِیکُمْ فَوْقَ ثَلاَثٍ ، فَقَالُوا : إلَی رَحْمَۃِ اللہِ وَمَغْفِرَتِہِ ، فَقَالَ : مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَفْعَلَ وَلَوْ کَرِہَ أَمْرًا غَیْرَہُ۔
وَزَادَ فِیہِ ابْنُ بِشْرٍ : ہَلِ الدُّنْیَا إلاَّ مَا عَرَفْنَا وَجَرَّبْنَا؟!
وَزَادَ فِیہِ ابْنُ بِشْرٍ : ہَلِ الدُّنْیَا إلاَّ مَا عَرَفْنَا وَجَرَّبْنَا؟!

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৯২
امارت اور خلافت کا بیان
وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١١٩٣) حضرت ابو بردہ (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ (رض) نے فرمایا کہ میں حضرت علی (رض) سے محض حضرت عثمان (رض) کی وجہ سے لڑا ہوں۔
(۳۱۱۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی قَیْسُ بْنُ رُمَّانَۃَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، قَالَ : قَالَ مُعَاوِیَۃُ : مَا قَاتَلْت عَلِیًّا إلاَّ فِی أَمْرِ عُثْمَانَ۔

তাহকীক: