মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২০৩২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٢٧) حضرت ابراہیم اور حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ کسی چیز کے دو شریکوں کو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر ملے گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا۔
حدثنا أبو عبد الرحمن قال حدثنا أبو بکر ، عبد اللہ بن محمد بن أبی شیبۃ ، قَالَ :

(۲۰۳۲۷) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَصْحَابِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن إبْرَاہِیمَ ، وَعَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، وَالشَّعْبِیِّ ؛ فِی الشَّرِیکَیْنِ ، قَالاَ : الشَّرِکَۃُ عَلَی مَا اصْطَلَحَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٢٨) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے کوئی چیز خریدی پھر اس میں کسی دوسرے کو شریک بنایا تو نفع طے کردہ مقدار کے برابر ہوگا اور نقصان مال میں سے پورا کیا جائے گا۔
(۲۰۳۲۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : إذَا اشْتَرَی الرَّجُلُ الْمَتَاعَ وَأَشْرَکَ فِیہِ أَحَدًا فَالرِّبْحُ عَلَی مَا اشْتَرَطَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٢٩) حضرت جابر بن زید اور حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر دو شریک ایسے ہوں جن میں سے ایک نے سو اور دوسرے نے دو سو لگائے ہوں تو نفع طے کردہ شرط کے مطابق ہوگا اور نقصان اصل مال میں سے نکالا جائے گا۔
(۲۰۳۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سفیان ، عن عَاصِمٍ الأحْوَلِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، وَعَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ ہِشَامٍ أَبِی کُلَیْبٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ فِی الشَّرِیکَیْنِ یُخْرِجُ ہَذَا مِئَۃ وَہَذَا مِئَتَیْنِ ، قَالاَ : الرِّبْحُ عَلَی مَا اصْطَلَحَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٠) حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ نفع طے شدہ شرط کے مطابق ہوگا اور نقصان اصل مال میں سے نکالا جائے گا۔
(۲۰۳۳۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَابْنِ سِیرِینَ ، قَالاَ : الرِّبْحُ عَلَی مَا اشْتَرَطَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی الْمَالِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ نفع طے شدہ مقدار کے مطابق ہوگا اور نقصان اصل مال میں سے نکالا جائے گا۔
(۲۰۳۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ الأَعْمَش ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : الرِّبْحُ عَلَی مَا اشْتَرَطَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی رَأْسِ الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٢) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۲۰۳۳۲) حدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ مِثْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٣) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ نفع طے شدہ مقدار کے مطابق ہوگا اور نقصان اصل مال میں سے نکالا جائے گا۔
(۲۰۳۳۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ، عَنْ یُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: الرِّبْحُ عَلَی مَا اشْتَرَطَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی رَأْسِ الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٤) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم، حضرت حماد اور حضرت قتادہ سے سوال کیا کہ اگر دو آدمیوں نے باہم شراکت پر کام کیا، ایک دو ہزار اور دوسرا ایک ہزار لایا۔ انھوں نے یہ شرط لگائی کہ نقصان دونوں کے درمیان ہوگا اور نفع بھی دونوں کو آدھا آدھا ملے گا۔ اس کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ نفع طے کردہ شرط کے مطابق ہوگا اور نقصان اصل مال میں سے پورا کیا جائے گا۔
(۲۰۳۳۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، وَحَمَّادًا وَقَتَادَۃَ ، عَنْ رَجُلَیْنِ اشْتَرَکَا ، فَجَائَ أَحَدُہُمَا بِأَلْفَیْنِ ، وَجَائَ الآخَرُ بِأَلْفٍ فَاشْتَرَکَا وَاشْتَرَطَا ، أَنَّ الْوَضِیعَۃَ بَیْنَہُمَا وَالرِّبْحَ نِصْفَینِ ، فَقَالَ : الرِّبْحُ عَلَی مَا اشْتَرَطَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٥) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے ادھار پر کوئی معاملہ کیا، پھر اس میں کسی دوسرے آدمی کو شریک کرلیا تو ضمان معاملہ کرنے والے پر ہوگا اگر دوسرے کی طرف سے کوئی نقدی نہ ہو تو اس پر کچھ لازم نہ ہوگا اور اگر نقدی ہو تو نقصان نقدی والے کو ہوگا اور نفع طے شدہ حصہ کے بقدر تقسیم ہوگا۔
(۲۰۳۳۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، أَنَّہُ قَالَ : إذَا وَلاَہُ الرَّجُلُ بِصَفْقَۃٍ بِنَسِیئَۃٍ ، ثُمَّ أَدْخَلَ فِیہَا رَجُلٌ آخَرَ فَالضَّمَانُ عَلَی صَاحِبِ الصَّفْقَۃِ وَلَیْسَ عَلَی شَرِیکِہِ شَیْئٌ مَا لَمْ یَکُنْ نَقْدٌ ، فَإِنْ کَانَ نَقْدٌ فَالْوَضِیعَۃُ عَلَی صَاحِبِ النَّقْدِ ، وَالرِّبْحُ عَلَی مَا اصْطَلَحَا عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٦) حضرت علی (رض) مضاربت اور شراکت کرنے والوں کے بارے میں فرماتے ہیں کہ نفع طے شدہ حصے کے بقدر اور نقصان اصل مال میں سے ہوگا۔
(۲۰۳۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ عَلِیٍّ فِی الْمُضَارَب ، أَوِ الشَّرِیکَیْنِ ، قَالَ سُفْیَانُ : لاَ أَدْرِی أَیَّہُمَا قَالَ ، الرِّبْحُ عَلَی مَا اصْطَلَحَا عَلَیْہِ وَالْوَضِیعَۃُ عَلَی الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
ان حضرات کے اقوال کا تذکرہ جو فرماتے ہیں کہ اگر کسی چیز میں دو شریک ہوں تو نفع ان کی طے کردہ مقدار کے بقدر تقسیم ہو گا اور نقصان راس المال میں سے پورا کیا جائے گا
(٢٠٣٣٧) حضرت طاوس سے سوال کیا گیا کہ دو آدمیوں نے اس طرح شراکت داری کی کہ ایک کا مال دوسرے سے زیادہ تھا اور اس کو نقصان میں بھی زیادہ کیا گیا۔ تو انھوں نے فرمایا کہ اس پر تاوان نہیں ہوگا اس پر صرف راس المال ہی لازم ہوگا۔
(۲۰۳۳۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُصَیْنٍ ، قَالَ : سُئِلَ طَاوُوس ، وَأَنَا أَسْمَعُ ، عَنْ شَرِیکَیْنِ اشْتَرَکَا ، أَحَدُہُمَا أَکْثَرُ رَأْسَ مَالٍ وَأَسْنَی فِی الْوَضِیعَۃِ فَقَالَ : طَاوُوس : لاَ یُغْرَمُ وَلَہُ رَأْسُ مَالِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٣٨) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خرید لی تو اسے دیکھنے کے بعد اختیار ہے خواہ رکھے یا چھوڑ دے۔
(۲۰۳۳۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ فِیمَنِ اشْتَرَی شَیْئًا لَمْ یَنْظُرْ إلَیْہِ کَائِنًا مَا کَانَ ، قَالَ : ہُوَ بِالْخِیَارِ إِنْ شَائَ أَخَذَ ، وَإِنْ شَائَ تَرَکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٣٩) حضرت ابراہیم سے بھی یونہی منقول ہے۔
(۲۰۳۳۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَعَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤٠) حضرت ابراہیم سے مذکورہ مضمون میں یہ اضافہ منقول ہے کہ دیکھنے کے بعد اگر طے شدہ شرط کے مطابق ہو پھر بھی اختیار ہے۔
(۲۰۳۴۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، مِثْلَہُ ، وَزَادَ فِیہِ : وَہُوَ بِالْخِیَارِ ، وَإِنْ وَجَدَہُ کَمَا شُرِطَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کوئی چیز دیکھے بغیر خرید لی تو دیکھنے کے بعد اس کے بارے میں اختیار ہے۔ حضرت محمد فرماتے ہیں کہ اگر وہ بیان کردہ وصف کے مطابق تھی تو اب واپس نہیں کرسکتا۔
(۲۰۳۴۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَیُّوبَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : مَنِ اشْتَرَی شَیْئًا لَمْ یَرَہُ ، فَہُوَ بِالْخِیَارِ إذَا رَآہُ ، وَقَالَ مُحَمَّدٌ : إذَا کَانَ کَمَا وَصَفَ ، فَہُوَ جَائِزٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤٢) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ اگر وہ چیز طے شدہ وصف کے مطابق نکلی تو واپس نہیں کرسکتا۔
(۲۰۳۴۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، وَابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : إذَا وَجَدَہُ کَمَا وُصِفَ لَہُ ، فَہُوَ جَائِزٌ ، وَلاَ خِیَارَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤٣) حضرت محمول مولی آل عمارہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک آدمی کو دو چادریں فروخت کیں اور شرط لگائی کہ اگر تم نے ایک چادر کو کھولا تو دونوں کی بیع لازم ہوگی۔ اس نے ایک چادر کو کھولا، پھر وہ اس بیع سے راضی نہ ہوا اور مجھے واپس کرنے کے لیے آگیا۔ میں نے واپس کرنے سے انکار کیا اور یہ مقدمہ لے کر قاضی شریح کے پاس گیا انھوں نے فرمایا کہ تیری رضا ہے اس کی نہیں ہے جبکہ بیع تو باہمی رضامندی کا نام ہے۔
(۲۰۳۴۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ مَحْمُولٍ ، مَوْلَی آلِ عُمَارَۃَ ، قَالَ : بِعْتُ مِنْ رَجُلٍ بُرْدَیْنِ وَشَرَطْتُ عَلَیْہِ : إِنْ نَشَرَ أَحَدَہُمَا فَقَدْ وَجَبَ ، فَنَشَرَ أَحَدَہُمَا فَلَمْ یَرْضَہُ ، فَجَائَ یَرُدُّہُمَا فَأَبَیْتُ عَلَیْہِ ، فَخَاصَمْتُہُ إلَی شُرَیْحٍ فَقَالَ : لک الرِّضَی ، وَلَیْسَ لَہُ ، إنَّمَا الْبَیْعُ ، عَنْ تَرَاضٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤٤) حضرت مکحول سے روایت ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جب کوئی آدمی کسی چیز کو اس طرح خریدے کہ اس کو دیکھا نہ ہو اور وہ چیز اس سے غائب ہو تو دیکھنے کے بعد اسے اختیار ہے کہ چاہے تو لے لے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے۔
(۲۰۳۴۴) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، رَفَعَہُ ، قَالَ : إذَا اشْتَرَی الرَّجُلُ الشَّیْئَ ، لَمْ یَنْظُرْ إلَیْہِ غَائِبًا عَنْہُ ، فَہُوَ بِالْخِیَارِ ، إذَا نَظَرَ إلَیْہِ ، إِنْ شَائَ أَخَذَ ، وَإِنْ شَائَ تَرَکَ۔ (دارقطنی ۸۔ بیہقی ۲۶۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤٥) حضرت حارث فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے گندم کی ایک مخصوص مقدار خریدی اور پھر تاجروں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا تو اس کے باوجود وہ بیع قائم رہے گی۔ ہاں البتہ اگر ظاہر میں کوئی عیب نظر آئے تو ختم کرسکتا ہے۔
(۲۰۳۴۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : إذَا اشْتَرَی الرَّجُلُ الْعِدْلَ مِنَ الْبُرِّ فَنَظَرَ بَعْضُ التُّجَّارِ إلَی بَعْضِہِ ، فَقَدْ وَجَبَ عَلَیْہِ إذَا لَمْ یَرَ عُوَارًا فِیمَا یَنْظُر إلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৩৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
اگر کسی آدمی نے کوئی چیز دیکھے بغیر خریدی تو جن حضرات کے نزدیک اسے رکھنے یاچھوڑنے کا اختیار ہو گا
(٢٠٣٤٦) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے سوال کیا اگر کوئی کسی سے ایک غلام گزشتہ کل خرید چکا ہو اور اسے دیکھے بغیر آج فروخت کرنا چاہے تو کرسکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ جس دن اسے خریدا ہے اسی دن دیکھے بغیر فروخت نہیں کرسکتا۔
(۲۰۳۴۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، وَحَمَّادًا ، عَنْ رَجُلٍ رَأَی عَبْدًا أَمْسِ فَاشْتَرَاہُ الْیَوْمَ ، قَالاَ : لاَ حَتَّی یَرَاہُ یَوْمَ اشْتَرَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক: