মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دیت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২৭২৬০
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦١) حضرت عکرمہ نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انصار کے ایک آدمی کے بارے میں کہ جس نے ” بنی عدی “ کے غلام کو قتل کردیا تھا بارہ ہزار دیت کا فیصلہ فرمایا اور انھیں کے بارے میں آیت کریمہ نازل ہوئی ” وما نقموا۔۔۔الخ “ اور انھوں نے کوئی عیب نہیں لگایا مگر اللہ اور اس کے رسول نے اپنے فضل اور مہربانی سے ان کو غنی کردیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ بَقِیُّ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ الْعَبْسِیُّ قَالَ:

(۲۷۲۶۱) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَن عِکْرِمَۃَ قَالَ : قَضَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ قَتَلَہُ مَوْلَی بَنِی عَدِیٍّ بِالدِّیَۃِ اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا ، وَفِیہِمْ نَزَلَتْ : {وَمَا نَقَمُوا إِلاَّ أَنْ أَغْنَاہُمُ اللَّہُ وَرَسُولُہُ مِنْ فَضْلِہِ}۔ (ابوداؤد ۴۵۳۴۔ ترمذی ۱۳۸۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬১
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٢) حضرت مکحول نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وصال ہوا اور دیت آٹھ سو ” ٨٠٠ “ دینار تھی۔ پھر عمر کو اپنے بعد خدشہ ہوا تو انھوں نے اس کو بارہ ہزار ” ١٢٠٠٠ “ درہم یا ہزار ” ١٠٠٠“ دینار کردیا۔
(۲۷۲۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی ، عَنْ مَکْحُولٍ قَالَ : تُوُفِّیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالدِّیَۃُ ثَمَانُ مِئَۃِ دِینَارٍ ، فَخَشِیَ عُمَرُ مِنْ بَعْدِہِ ، فَجَعَلَہَا اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفَ دِرْہَمٍ ، أَوْ أَلْفَ دِینَارٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬২
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٣) حضرت عبیدۃ السلمانی نے فرمایا کہ عمر نے دیات کو مقرر فرمایا۔ تو سونے والوں پر ہزار ” ١٠٠٠ “ دینار، اور چاندی والوں پر دس ہزار ” ١٠٠٠٠ “ اور اونٹ والوں پر سو اونٹ، اور گائے والوں پر دو سو بڑی عمر والی گائے ، اور بکری والوں پر دو ہزار بکریاں، اور کپڑے والوں پر دو سو جوڑے مقرر کیے۔
(۲۷۲۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَبِیدَۃَ السَّلْمَانِیِّ قَالَ: وَضَعَ عُمَرُ الدِّیَاتِ، فَوَضَعَ عَلَی أَہْلِ الذَّہَبِ أَلْفَ دِینَارٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الْوَرِقِ عَشَرَۃَ آلاَفٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الإِبِلِ مِئَۃ مِنَ الإِبِلِ ، وَعَلَی أَہْلِ الْبَقَرِ مِئَتَیْ بَقَرَۃٍ مُسِنَّۃٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الشَّاۃِ أَلْفَیْ شَاۃٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الْحُلَلِ مِئَتَیْ حُلَّۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৩
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٤) حضرت عطائ نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں پر ان کے اموال میں دیت مقرر کی جو کہ اونٹ والوں پر سو ” ١٠٠ “ اونٹ، اور بکری والوں پر دو ہزار بکریاں اور گائے والوں پر دو سو گائے اور کپڑے والوں پر دو سو جوڑے تھی۔ عطائ فرماتے ہیں کہ آپ نے اناج والوں پر بھی کوئی چیز مقرر کی تھی مجھے وہ یاد نہیں۔
(۲۷۲۶۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَضَعَ الدِّیَۃَ عَلَی النَّاسِ فِی أَمْوَالِہِمْ مَا کَانَتْ : عَلَی أَہْلِ الإِبِلِ مِئَۃ بَعِیرٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الشَّاۃِ أَلْفَیْ شَاۃٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الْبَقَرِ مِئَتَیْ بَقَرَۃٍ ، وَعَلَی أَہْلِ الْبُرُودِ مِئَتَیْ حُلَّۃٍ ، قَالَ : وَقَدْ جَعَلَ عَلَی أَہْلِ الطَّعَامِ شَیْئًا لاَ أَحْفَظُہُ۔ (ابوداؤد ۴۵۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৪
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٥) محمد بن عمرو نے فرمایا کہ عمر بن عبدالعزیز نے امرائے اجناد کی طرف خط لکھا کہ :۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں دیت سو اونٹ تھی۔
(۲۷۲۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ إِلَی أُمَرَائِ الأَجْنَادِ : إِنَّ الدِّیَۃَ کَانَتْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِئَۃَ بَعِیرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৫
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٦) قتادہ نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ” قتل کی دیت سو اونٹ ہے، پس جس شخص نے ایک اونٹ زیادہ کیا تو وہ جاہلیت کے کام میں سے ہے۔
(۲۷۲۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : دِیَۃُ الْخَطَأِ مِئَۃ بَعِیرٍ ، فَمَنْ زَادَ بَعِیرًا فَہُوَ مِنْ أَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৬
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٧) عمر بن عبدالعزیز سے مروی ہے کہ انھوں نے سو اونٹ دیت مقرر کی اور ہر اونٹ کی قیمت سو ” ١٠٠ “ ٹھہرائی، اونٹ چاہے گراں قیمت ہو یا سستا پھر لوگوں نے اسی کو اپنالیا۔
(۲۷۲۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ؛ أَنَّہُ جَعَلَ الدِّیَۃَ مِئَۃَ بَعِیرٍ ، وَقَوَّمَ کُلَّ بَعِیرٍ مِئَۃ ، غَلَتْ ، أَوْ رَخُصَتْ ، فَأَخَذَ النَّاسُ بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৭
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٨) علی اور عبداللہ اور زید سے مروی ہے کہ انھوں نے فرمایا کہ ” دیت سو اونٹ ہے “
(۲۷۲۶۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، وَعَبْدِ اللہِ ، وَزَیْدٍ ؛ أَنَّہُمْ قَالُوا : الدِّیَۃُ مِئَۃ بَعِیرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৮
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٦٩) ابوہریرہ نے فرمایا کہ میں اپنی دیت کے بقدر بارہ ہزار مرتبہ تسبیح روزانہ کرتا ہوں یا فرمایا اس کی دیت کے بقدر۔
(۲۷۲۶۹) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ، عَن خَالِدٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : إِنِّی لأُسَبِّحُ کُلَّ یَوْمٍ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ أَلْفِ تَسْبِیحَۃٍ ، قَدْرَ دِیَتِی ، أَوْ قَالَ : قَدْرَ دِیَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৬৯
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٧٠) عکرمہ سے روایت ہے کہ عمر نے دیہاتیوں پر بارہ ہزار دیت کا فیصلہ کیا اور فرمایا کہ زمانہ بدل رہا ہے اور مجھے اپنے بعد تمہارے بارے میں حکام سے خدشہ ہے پس دیہات والوں پر دیت کا مغلظہ کرنے میں کوئی زیادتی نہیں۔ اور نہ اشہر حرام اور نہ حرمت میں اور دیہاتیوں کی دیت میں تغلیظ ہے اس میں زیادتی نہیں ہے۔
(۲۷۲۷۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَضَی بِالدِّیَۃِ عَلَی أَہْلِ الْقُرَی اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا ، وَقَالَ : إِنَّ الزَّمَانَ یَخْتَلِفُ ، وَأَخَافُ عَلَیْکُمُ الْحُکَّامَ مِنْ بَعْدِی، فَلَیْسَ عَلَی أَہْلِ الْقُرَی زِیَادَۃٌ فِی تَغْلِیظِ عَقْلٍ، وَلاَ الشَّہْرِ الْحَرَامِ، وَلاَ الْحُرْمَۃِ، وَعَقْلُ أَہْلِ الْقُرَی فِیہِ تَغْلِیظٌ ، لاَ زِیَادَۃَ فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭০
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٧١) حضرت عمرو بن شعیب سے مروی ہے کہ تحقیق قتادہ نے جو کہ بنی مدلج کا ایک آدمی تھا اپنے بیٹے کو قتل کردیاتو عمر نے سو اونٹ لیے تیس حقہ (یعنی چوتھے سال میں چلنے والے) اور تیس جذعہ (پانچویں سال میں چلنے والے) اور چالیس حاملہ اونٹنیاں۔
(۲۷۲۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ؛ أَنَّ قَتَادَۃَ رَجُلاً مِنْ بَنِی مُدْلِجٍ قَتَلَ ابْنَہُ ، فَأَخَذَ مِنْہُ عُمَرُ مِئَۃً مِنَ الإِبِلِ : ثَلاَثِینَ حِقَّۃً ، وَثَلاَثِینَ جَذَعَۃً ، وَأَرْبَعِینَ خَلِفَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭১
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٧٢) حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ والے دن خطبہ دیاپس آپ کعبہ کی سیڑھی پر کھڑے ہوئے پھر فرمایا ” تمام تعریفیں اس اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں کہ جس نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا، اور اپنے بندے کی مدد کی ، اور تن تنہا گروہوں کو شکست دی خبردار تحقیق کوڑے یا چھڑی میں خطائے قصد کی وجہ سے قتل ہونے والے شخص میں دیت مغلظہ ہے یعنی سو اونٹ ہیں جس میں سے چالیس ایسی (حاملہ) اونٹنیاں ہیں کہ ان کی اولاد ان کے پیٹ میں ہو۔
(۲۷۲۷۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدِ بْنِ جُدْعَانَ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِیعَۃَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: خَطَبَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ ، فَقَامَ عَلَی دَرَجِ الْکَعْبَۃِ ، فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی صَدَقَ وَعْدَہُ ، وَنَصَرَ عَبْدَہُ ، وَہَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَہُ ، أَلاَ إِنَّ قَتِیلَ الْعَمْدِ الْخَطَأِ بِالسَّوْطِ ، أَوِ الْعَصَا فِیہِ الدِّیَۃُ مُغَلَّظَۃٌ : مِئَۃٌ مِنَ الإِبِلِ ، أَرْبَعُونَ خَلِفَۃً فِی بُطُونِہَا أَوْلاَدُہَا۔ (ابوداؤد ۴۵۳۶۔ احمد ۱۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭২
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٧٣) حضرت حسن سے دیت کے حکم میں اونٹ کی عمروں کے بارے میں مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ تیس حاملہ، اور تیس سال میں چلنے والے، اور بیس دوسرے سال میں چلنے والے، اور بیس تیسرے سال میں چلنے والے۔
(۲۷۲۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَن یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی أَسْنَانِ الإِبِلِ فِی الدِّیَۃِ ، قَالَ : ثَلاَثُونَ خَلِفَۃً ، وَثَلاَثُونَ جَذَعَۃً ، وَعِشْرُونَ ابْنَۃَ مَخَاضٍ ، وَعِشْرُونَ ابْنَۃَ لَبُونٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৩
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٧٤) حضرت زھری فرمایا کرتے تھے کہ دو سو ” ٢٠٠ “ گائے یا دو ہزار بکریاں ” ٢٠٠٠ “
(۲۷۲۷۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ قَالَ : کَانَ الزُّہْرِیُّ یَقُولُ : مِئَتَیْ بَقَرَۃٍ ، أَوْ أَلْفَیْ شَاۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৪
دیت کا بیان
اس باب میں کوئی عنوان نہیں
(٢٧٢٧٥) حضرت سہل بن ابی حثمہ فرماتے ہیں کہ تحقیق نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو سو اونٹ ” خون بہا “ دیا۔
(۲۷۲۷۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَن بُشَیْرِ بْنِ یَسَارٍ ، عَن سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَدَی رَجُلاً بِمِئَۃٍ مِنَ الإِبِلِ۔ (بخاری ۶۸۹۸۔ مسلم ۱۲۹۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৫
دیت کا بیان
آدمی پر دیت واجب ہو جائے اور وہ گائے یا بکریوں کا مالک ہو
(٢٧٢٧٦) حضرت ابن طاؤس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ سو اونٹ یا اس کی قیمت، اونٹ کے علاوہ کسی اور چیز سے۔
(۲۷۲۷۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوس ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: مِئَۃٌ مِنَ الإِبِلِ، أَوْ قِیمَتُہَا مِنْ غَیْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৬
دیت کا بیان
آدمی پر دیت واجب ہو جائے اور وہ گائے یا بکریوں کا مالک ہو
(٢٧٢٧٧) حضرت شعبی فرماتے کہ اونٹ والے اونٹ، اور گائے والے گائے، اور بکری والے بکریاں اور چاندی والے چاندی دیں گے۔
(۲۷۲۷۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : یُعْطِی أَہْلُ الإِبِلِ الإِبِلَ ، وَأَہْلُ الْبَقَرِ الْبَقَرَ ، وَأَہْلُ الشَّائِ الشَّائَ ، وَأَہْلُ الْوَرِقِ الْوَرِقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৭
دیت کا بیان
آدمی پر دیت واجب ہو جائے اور وہ گائے یا بکریوں کا مالک ہو
(٢٧٢٧٨) حضرت حسن سے مروی ہے کہ عمر اور عثمان نے دیت کی قیمت لگائی اور اس کو دینے والے کی طرف سپرد کردیا، اگر چاہے تو اونٹ دے اور چاہے تو قیمت دیدے۔
(۲۷۲۷۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّ عُمَرَ ، وَعُثْمَانَ قَوَّمَا الدِّیَۃَ ، وَجَعَلاَ ذَلِکَ إِلَی الْمُعْطِی ، إِنْ شَائَ فَالإِبِلُ ، وَإِنْ شَائَ فَالْقِیمَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৮
دیت کا بیان
آدمی پر دیت واجب ہو جائے اور وہ گائے یا بکریوں کا مالک ہو
(٢٧٢٧٩) حضرت عمر بن عبدالعزیز نے فرمایا کہ اگر قتل کا مرتکب اعرابی ہو تو اس کی دیت سو اونٹ ہیں، دیہاتی کو سونے اور چاندی کا مکلف نہیں بنایا جائے گا اور دیہاتی کو جب دیہاتی قتل کردے تو اس کی دیت سو اونٹ ہیں، پس اگر رشتہ دار اونٹ نہ رکھتے ہوں تو اس کی مثل بکریوں میں سے دو ہزار ہیں۔
(۲۷۲۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ: إِنْ کَانَ الَّذِی أَصَابَہُ مِنَ الأَعْرَابِ، فَدِیَتُہُ مِئَۃٌ مِنَ الإِبِلِ، لاَ یُکَلَّفُ الأَعْرَابِیُّ الذَّہَبَ، وَلاَ الْوَرِقَ، وَدِیَۃُ الأَعْرَابِیِّ إِذَا أَصَابَہُ الأَعْرَابِیُّ مِئَۃٌ مِنَ الإِبِلِ ، فَإِنْ لَمْ تَجِدِ الْعَاقِلَۃُ إِبِلاً ، فَعَدْلُہَا مِنَ الشَّائِ أَلْفَیْ شَاۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭২৭৯
دیت کا بیان
آدمی پر دیت واجب ہو جائے اور وہ گائے یا بکریوں کا مالک ہو
(٢٧٢٨٠) ابن طاؤس کا قول ہے کہ میرے والد صاحب نے فرمایا کہ دیت کو اس د ن کی اونٹوں کی قیمت کے حساب سے ادا کریں گے چاہے جتنی بیَ ہو، چاہے کسی بھی نوع (بکری، گائے) وغیرہ سے ادا کریں، اگر اونٹوں کی قیمت زیادہ ہو اور اگر کم ہو تو اس نوع کی قیمت ادا کریں گے۔
(۲۷۲۸۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوس قَالَ : قَالَ أَبِی : یُعْطُونَ مِنْ أَیِّ صِنْفٍ کَانَ ، بِقِیمَۃِ الإِبِلِ یَوْمئِذٍ مَا کَانَتْ ، إِنِ ارْتَفَعَتْ ، وَإِنِ انْخَفَضَتْ فَقِیمَتُہَا۔
tahqiq

তাহকীক: