মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৯৮৯৫
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٨٩٥) حضرت جریر فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا اور صدقہ کرنے کی ترغیب دی۔ لوگوں نے صدقہ کرنے میں تاخیر کی جس کی وجہ سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ انور پہ غصہ کے آثار دکھائی دینے لگے۔ پھر ایک انصاری شخص ایک تھیلی لے کر آیا اور وہ تھیلی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دی، باقی لوگوں نے بھی اس انصاری شخص کی پیروی کی یہاں تک کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ انور پہ خوشی کے آثار دکھائی دینے لگے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اچھائی کا راستہ اور طریقہ جاری کرے گا تو اس کو اس کا اجر ملے گا اور جتنے بھی لوگ اس پر عمل کریں گے ان کا ثواب بھی اس کو ملے گا ان لوگوں کے اجر میں کمی کیے بغیر، اور جو شخص برائی کا طریقہ جاری کرے گا تو اس کا گناہ اسی پر ہے اور جتنے لوگ بھی اس پر عمل کریں گے ان کا گناہ بھی اسی پر ہوگا ان لوگوں کے گناہ میں کمی کیے بغیر۔
(۹۸۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ہِلاَلٍ الْعَبْسِیِّ ، عَنْ جَرِیرٍ ، قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَحَثَّنَا عَلَی الصَّدَقَۃِ ، فَأَبْطَؤُوا حَتَّی رُئِیَ فِی وَجْہِہِ الْغَضَبُ ، ثُمَّ إنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ جَائَ بِصُرَّۃٍ فَأَعْطَاہَا ، فَتَتَابَعَ النَّاسُ حَتَّی رُئِیَ فِی وَجْہِہِ السُّرُورُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ سَنَّ سُنَّۃً حَسَنَۃً کَانَ لَہُ أَجْرُہَا ، وَمِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِہَا ، مِنْ غَیْرِ أَنْ یَنْتَقِصَ مِنْ أُجُورِہِمْ شَیْئًا ، وَمَنْ سَنَّ سُنَّۃً سَیِّئَۃً کَانَ عَلَیْہِ وِزْرُہَا ، وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِہَا ، مِنْ غَیْرِ أَنْ یَنْتَقِصَ مِنْ أَوْزَارِہِمْ شَیْئًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৯৬
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٨٩٦) حضرت جریر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجلس میں صبح کے وقت حاضر تھے کہ آپ کی خدمت میں ایک قوم حاضر ہوئی جو تنگ دست تھے سفید اور کالے لباس میں ملبوس تھے، ان پر تلواریں تھیں اور عمامے تھے، اکثر کا تعلق قبیلہ مضر سے تھا بلکہ میں تو کہوں گا سب کا تعلق قبیلہ مضر سے تھا، ان کی تنگ دستی کی حالت کو دیکھ کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ انور کا رنگ متغیر ہونا شروع ہوگیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھے اور مسجد میں داخل ہوئے اور حضرت بلال کو اذان دینے کا حکم دیا، اس کے بعد لوگوں کو نماز پڑھائی، اور پھر یہ آیت تلاوت فرمائی۔ ” اے لوگو ! ڈرو اس رب سے جس نے تم کو ایک نفس سے پیدا کیا “ پھر آیت کے آخر تک تلاوت فرمائی، اور اتَّقُوا اللّٰہَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَد۔ کی تلاوت فرمائی۔ (اور حکم دیا کہ) لوگو ! صدقہ کرو دینار میں سے، درھم میں سے، کپڑوں میں سے، گندم میں سے اور کھجور میں سے یہاں تک کہ اگرچہ وہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو۔

اتنے میں ایک انصاری شخص تھیلی اٹھا کر آیا اور اس کی ہتھیلی اس کے اٹھانے سے عاجز آرہی تھی بلکہ میں تو کہوں گا کہ اس کے ہاتھ عاجز آگئے تھے، پھر باقی لوگوں نے بھی اس کی پیروی کی یہاں تک کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کپڑے اور کھانے پینے کی اشیاء کے دو ڈھیر لگ لئے۔

راوی کہتے ہیں کہ اس کو دیکھ کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا چہرہ انور سونے کی طرح چمکنے لگا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :

” جو شخص اسلام میں کوئی اچھا اور نیک طریقہ جاری کرے گا، اور بعد میں لوگ اس پر عمل کریں تو اس کو اپنے اجر کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کا اجر بھی ملے گا اور ان کے اجر میں بھی کمی نہیں کی جائے گی، اور جو شخص اسلام میں کوئی برا طریقہ جاری کرے اور بعد میں لوگ اس پر عمل کریں تو اس پر اپنے گناہ کے علاوہ ان لوگوں کا گناہ بھی ہوگا جو بعد میں اس پر عمل کریں گے ان لوگوں کے گناہوں میں کمی کئے بغیر “ ، ،
(۹۸۹۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ شُعْبَۃَ، قَالَ: حدَّثَنِی عَوْنُ بْنُ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْمُنْذِرَ بْنَ جَرِیرٍ یَذْکُرُ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَدْرَ النَّہَارِ ، قَالَ : فَجَائَہُ قَوْمٌ حُفَاۃٌ ، مُجْتَابِی النِّمَارِ ، عَلَیْہِمُ السُّیُوفُ وَالْعَمَائِمُ ، عَامَّتُہُمْ مِنْ مُضَرَ ، بَلْ کُلُّہُمْ مِنْ مُضَرَ ، قَالَ : فَرَأَیْتُ وَجْہَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَغَیَّرُ تَغَیُّرًا لِمَا رَأَی بِہِمْ مِنَ الْفَاقَۃِ ، قَالَ : ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ ، ثُمَّ أَمَرَ بِلاَلاً فَأَذَّنَ، ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی ، ثُمَّ قَالَ : {یَا أَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمُ الَّذِی خَلَقَکُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَۃٍ} ، ثُمَّ قَرَأَ إلَی آخِرِ الآیَۃِ : {وَاتَّقُوا اللَّہَ الَّذِی تَسَائَلُونَ بِہِ وَالأَرْحَامَ} ، {اتَّقُوا اللَّہَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ} تَصَدَّقَ امْرُؤٌ مِنْ دِینَارِہِ وَمِنْ دِرْہَمِہِ ، وَمِنْ ثَوْبِہِ وَمِنْ صَاعِ بُرِّہِ ، یَعْنِی الْحِنْطَۃَ ، وَمِنْ صَاعِ تَمْرِہِ حَتَّی قَالَ: وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ ، قَالَ : فَجَائَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ بِصُرَّۃٍ قَدْ کَادَتْ کَفُّہُ تَعْجَزُ عَنْہَا ، بَلْ قَدْ عَجَزَتْ ، قَالَ : ثُمَّ تَتَابَعَ النَّاسُ حَتَّی رَأَیْت کَوْمَیْنِ مِنْ طَعَامٍ وَثِیَابٍ ، قَالَ : فَرَأَیْتُ وَجْہَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَہَلَّلُ، کَأَنَّہُ مُذْہَبَۃٌ ، فَقَالَ: مَنْ سَنَّ فِی الإِسْلاَمِ سُنَّۃً حَسَنَۃً ، أَوْ صَالِحَۃً فَاسْتُنَّ بِہَا بَعْدَہُ ، کَانَ لَہُ أَجْرُہَا وَأَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِہَا بَعْدَہُ، لاَ یَنْتَقِصُ مِنْ أُجُورِہِمْ شَیْئًا، وَمَنِ اسْتَنَّ فِی الإِسْلاَمِ سُنَّۃً سَیِّئَۃً فَاسْتُنَّ بِہَا بَعْدَہُ، کَانَ عَلَیْہِ وِزْرُہ وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِہَا بَعْدَہُ، لاَ یَنْتَقِصُ مِنْ أَوْزَارِہِمْ شَیْئًا۔(مسلم ۷۰۶۔ احمد ۴/۳۵۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৯৭
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٨٩٧) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں نماز کیلئے خطبہ سے قبل حاضر ہوا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا کہ عورتوں نے خطبہ نہیں سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس تشریف لائے اور ان کو وعظ و نصیحت فرمائی اور صدقہ کرنے کا حکم دیا۔ اور حضرت بلال اپنے کپڑے میں جمع کرنے لگے، عورتوں نے اپنی انگوٹھیاں اور کنگن اور دوسری اشیاء صدقہ کیلئے دیں۔
(۹۸۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَطَائً ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : أَشْہَدُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ، ثُمَّ خَطَبَ ، فَرَأَی أَنَّہُ لَمْ یُسْمِعِ النِّسَائَ ، فَأَتَاہُنَّ ، فَذَکَّرَہُنَّ، وَوَعَظَہُنَّ ، وَأَمَرَہُنَّ بِالصَّدَقَۃِ ، وَبِلاَلٌ قَائِلٌ بِثَوْبِہِ ، قَالَ : فَجَعَلَتِ الْمَرْأَۃُ تُلْقِی الْخَاتَمَ وَالْخُرْصَ وَالشَّیْئَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৯৮
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٨٩٨) حضرت عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عورتوں کی جماعت صدقہ کیا کرو، بیشک تم میں سے جہنم میں جانے والی زیادہ ہیں، ایک خاتون نے عرض کیا جو برسر آوردہ خواتین میں سے نہیں تھی ایسا کیوں اور کس وجہ سے ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیونکہ تم لعن طعن بہت زیادہ کرتی ہو اور اپنے خاوند کی نا شکری ونا فرمانی کرتی ہو۔
(۹۸۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ ذَرٍّ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ مُہَانَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَصَدَّقْنَ یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ ، فَإِنَّکُنَّ أَکْثَرُ أَہْلِ جَہَنَّمَ ، فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ لَیْسَتْ مِنْ عِلْیَۃِ النِّسَائِ: مِمَّ ذَلِکَ یَا رَسُولَ اللہِ؟ قَالَ: لأَنَّکُنَّ تُکْثِرْنَ اللَّعَنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِیرَ۔ (احمد ۱/۳۷۶۔ طیالسی ۳۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৯৯
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٨٩٩) حضرت عدی بن حاتم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آگ (جہنم) کا تذکرہ فرمایا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا چہرہ مبارک پھیرا گویا کہ آپ اسے دیکھ رہے ہیں، پھر دوبارہ جہنم کا تذکرہ فرمایا اور اپنا چہرہ مبارک پھیرا گویا کہ آپ دیکھ رہے ہیں، یہاں تک کہ ہمیں یقین ہوگیا کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جہنم کو دیکھ رہے ہیں، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جہنم کی آگ سے اپنے آپ کو بچاؤ اگرچہ کھجور کے ایک دانہ صدقہ کرنے سے ہو اور جو شعخص یہ بھی نہ پائے تو وہ اچھی بات کہے (بیشک اچھی بات بھی صدقہ ہے) ۔
(۹۸۹۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ : ذَکَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّارَ فَأَعْرَضَ بِوَجْہِہِ وَأَشَاحَ ، ثُمَّ ذَکَرَ النَّارَ فَأَعْرَضَ وَأَشَاحَ ، حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّہُ کَأَنَّمَا یَنْظُرُ إلَیْہَا ، ثُمَّ قَالَ : اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ ، فَمَنْ لَمْ یَجِدْ فَبِکَلِمَۃٍ طَیِّبَۃٍ۔ (بخاری ۶۵۴۰۔ مسلم ۶۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০০
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٠) حضرت عدی بن حاتم سے مروی ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جہنم کی آگ سے اپنے آپ کو بچاؤ اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا (صدقہ کرنا) ہی کیوں نہ ہو۔
(۹۹۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَعْقِلٍ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ۔ (بخاری ۱۴۱۷۔ مسلم ۷۰۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০১
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠١) حضرت ابو سعید خدی سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الفطر کے دن نکلے (عید گاہ کی طرف) اور لوگوں کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں پھر آپ نے سلام پھیرا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کی طرف چہرہ کر کے کھڑے ہوگئے جب کہ لوگ سارے بیٹھے ہوئے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” صدقہ کرو، صدقہ کرو “۔ پس عورتوں نے اپنی انگوٹھیاں اور کان کی بالیاں سب سے زیادہ صدقہ کیں۔
(۹۹۰۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عِیَاضُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِی سَرْحٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَخْرُجُ یَوْمَ الْعِیدِ ، یَوْمَ الْفِطْرِ فَیُصَلِّی بِالنَّاسِ تَیْنِکَ الرَّکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ یُسَلِّمُ ، ثُمَّ یَقُومُ فَیَسْتَقْبِلُ النَّاسَ وَہُمْ جُلُوسٌ فَیَقُولُ : تَصَدَّقُوا ، تَصَدَّقُوا : فَکَانَ أَکْثَرَ مَنْ تَصَدَّقَ النِّسَائُ بِالْقُرْطِ وَالْخَاتَمِ وَالشَّیْئِ۔ (بخاری ۱۴۶۲۔ مسلم ۶۰۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০২
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٢) حضرت عبداللہ کی زوجہ حضرت زینب فرماتی ہیں کہ ہمیں حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ کرنے کا حکم دیا اور فرمایا : اے عورتوں کی جماعت صدقہ کیا کرو۔
(۹۹۰۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِیقٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ زَیْنَبَ امْرَأَۃِ عَبْدِاللہِ، قَالَتْ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ : تَصَدَّقْنَ یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ۔(بخاری ۱۴۶۶۔ ترمذی ۶۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৩
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٣) حضرت ابن بجاد اپنی دادی سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! بعض اوقات میرے پاس سائل آتا ہے لیکن میرے پاس اس کو دینے کیلئے کچھ بھی نہیں ہوتا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اپنے سائل کو کچھ دیئے بغیر نہ لٹایا کر اگرچہ گائے، بکری یا ہرن کا ایک کھر (پھٹا ہوا ناخن) ہی کیوں نہ ہو۔
(۹۹۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَیَّانَ ، عَنِ ابْنِ بِجَادٍ ، عَنْ جَدَّتِہِ ، قَالَتْ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، یَأْتِینِی السَّائِلُ ، لَیْسَ عِنْدِی شَیْئٌ أُعْطِیہ ، قَالَتْ : فَقَالَ : لاَ تَرُدِّی سَائِلَکِ إِلاَّ بِشَیْئٍ ، وَلَوْ بِظِلْفٍ۔ (بخاری ۸۴۵۔ طبرانی ۵۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৪
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٤) حضرت حارثہ بن وھب الخزاعی سے مروی ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : صدقہ کیا کرو، بیشک ایک وقت ایسا آئے گا کہ آدمی صدقہ کرنے کیلئے نکلے گا لیکن وہ کسی کو نہ پائے گا جو اس کا صدقہ قبول کرے۔
(۹۹۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ وَہْبٍ الْخُزَاعِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَصَدَّقُوا ، فَإِنَّہُ یُوشِکُ أَنْ یَخْرُجَ الرَّجُلُ بِصَدَقَتِہِ فَلاَ یَجِدُ مَنْ یَقْبَلُہَا۔ (بخاری ۱۴۱۱۔ مسلم ۷۰۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৫
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٥) حضرت ابو ذر نے ارشاد فرمایا : صدقہ سے زیادہ طاقتور کوئی چیز اس زمین پر نہیں یہاں تک کہ اس کی وجہ سے انسان کو ستر شیطانوں سے خلاصی دی جاتی ہے، وہ سب اس کو اس سے روکتے ہیں۔
(۹۹۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمَّارٍ ، عَنْ رَاشِدِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : مَا عَلَی الأَرْضِ مِنْ صَدَقَۃٍ تَخْرُجُ ، حَتَّی یُفکَّ عَنْہَا لَحْیَا سَبْعِینَ شَیْطَانًا ، کُلُّہُمْ یَنْہَاہُ عَنْہَا۔ (ابن خزیمۃ ۲۴۵۷۔ حاکم ۴۱۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৬
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٦) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ ایک راہب ساٹھ سال تک اپنے عبادت خانے میں (عبادت میں مصروف) رہا، اس کے پڑوس میں ایک عورت آئی تو وہ راہب چھ راتوں تک اس کے پاس جاتا رہا پھر اپنے اس عمل کی پشیمانی کی وجہ سے وہاں سے بھاگ کر ایک مسجد میں پناہ لے لی اور تین دن تک مسجد میں کچھ کھائے پیئے بغیر رہا، (تین دن بعد) اس کے پاس ایک روٹی لائی گئی تو اس نے اس کے دو حصے کر کے آدھی دائیں جانب والے شخص کو دیدی اور آدھی روٹی بائیں جانب والے شخص کو دیدی۔ پھر ملک الموت نے آ کر اس راہب کی روح قبض کرلی اور اس کے ساٹھ سال کے اعمال ایک ترازو میں رکھے گئے اور گناہ دوسرے پلڑے میں تو وہ گناہوں والا پلڑا جھک گیا، پھر وہ روٹی لائی گئی (جو اس نے صدقہ کی تھی) اس روٹی کے رکھنے سے نیکیوں والا پلڑا گناہوں والے پلڑے سے جھک گیا۔
(۹۹۰۶) حَدَّثَنَا عُمَر بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِی الزَّعْرَائِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّ رَاہِبًا عَبَدَ اللَّہَ فِی صَوْمَعَۃ سِتِّینَ سَنَۃً ، فَجَائَتِ امْرَأَۃٌ فَنَزَلَتْ إلَی جَنْبِہِ ، فَنَزَلَ إلَیْہَا فَوَاقَعَہَا سِتَّ لَیَالٍ ، ثُمَّ أُسقِط فِی یَدِہِ ، ثُمَّ ہَرَبَ ، فَأَتَی مَسْجِدًا فَأَوَی فِیہِ ، فَمَکَثَ ثَلاَثًا لاَ یَطْعَمُ شَیْئًا ، فَأُتِیَ بِرَغِیفٍ فَکَسَرَ نِصْفَہُ ، فَأَعْطَاہُ رَجُلاً عَنْ یَمِینِہِ ، وَأَعْطَی الآخَرَ عَنْ یَسَارِہِ ، ثُمَّ بُعِثَ إلَیْہِ مَلَکٌ فَقَبَضَ رُوحَہُ ، فَوُضِعَ عَمَلُ سِتِّینَ سَنَۃً فِی کِفَّۃٍ ، وَوُضِعَتِ السَّیِّئَۃُ فِی أُخْرَی ، فَرَجَحَتْ ، ثُمَّ جِیئَ بِالرَّغِیفِ ، فَرَجَحَ بِالسَّیِّئَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৭
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٧) حضرت ابوھریرہ سے مروی ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ صدقہ کو قبول کرتا ہے اور اسے داہنے ہاتھ سے لیتا ہے اور اس کو بڑھاتا ہے صدقہ دینے والے کیلئے۔ جیسا کہ تم میں سے کوئی ایک تربیت کرتا ہے (بڑھاتا ہے) چھوٹے بچے یا کنبے کو، یہاں تک کہ ایک لقمہ صدقہ کا (ثواب) احد پہاڑ کے برابر کردیتا ہے اور اس کی تصدیق اللہ تعالیٰ کے ان ارشادات سے بھی ہوتی ہے، اللہ فرماتے ہیں کہ وہی اللہ ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے صدقات کو لیتا ہے (قبول کرتا ہے) دوسری جگہ ارشاد فرمایا : اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔
(۹۹۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إنَّ اللَّہَ یَقْبَلُ الصَّدَقَۃَ ، وَیَأْخُذُہَا بِیَمِینِہِ فَیُرَبِّیہَا لِصَاحِبِہَا ، کَمَا یُرَبِّی أَحَدُکُمْ فَلُوَّہُ، أَوْ فَصِیلَہُ حَتَّی إنَّ اللُّقْمَۃَ لَتَصِیرُ مِثْلَ أُحُدٍ ، وَتَصْدِیقُ ذَلِکَ فِی کِتَابِ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ : {ہُوَ الذی یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہِ وَیَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ} ، وَ{یَمْحَقُ اللَّہُ الرِّبَا وَیُرْبِی الصَّدَقَاتِ} ۔ (ترمذی ۶۶۲۔ ابن خزیمۃ ۲۴۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৮
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٨) حضرت ابو سلمہ سے مروی ہے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : صدقہ کرنے سے مال میں بالکل کمی نہیں ہوتی، پس تم صدقہ کیا کرو۔
(۹۹۰۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ یُونُسَ بْنِ خَبَّابٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا نَقَصَتْ صَدَقَۃٌ مِنْ مَالٍ قَطُّ ، فَتَصَدَّقُوا۔ (احمد ۱/۱۹۳۔ ابویعلی ۸۴۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯০৯
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩٠٩) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میرے پاس ھدیہ میں بھنی ہوئی بکری آئی تو میں نے کندھے کے گوشت کے علاوہ باقی ساری بکری صدقہ کر کے تقسیم کردی، آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب تشریف لائے تو میں نے آپ کو اس کی اطلاع دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں باقی ساری بکری تمہارے لیے ہے سوائے ایک کندھے کے گوشت کے جو تم نے صدقہ نہیں کیا۔
(۹۹۰۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عِیسَی ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : أُہْدِیَتْ لَنَا شَاۃٌ مَشْوِیَّۃٌ ، فَقَسَّمْتُہَا کُلَّہَا إِلاَّ کَتِفَہَا ، فَدَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْت ذَلِکَ لَہُ ، فَقَالَ: لاَ ، کُلُّہَا لَکُمْ إِلاَّ کَتِفَہَا۔ (ترمذی ۲۴۷۰۔ احمد ۶/۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯১০
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩١٠) حضرت یزید بن بشر السکسکی فرماتے ہیں کہ یزید بن عبد الملک نے مجھے ایک کپڑا دے کر کعبہ کی طرف بھیجا، جب میں مقام تیماء میں پہنچا تو ایک سائل آیا اور کہنے لگا۔ صدقہ کرو بیشک صدقہ شر کے ستر دروازوں سے انسان کو نجات دیتا ہے، میں نے پوچھا (لوگوں سے) یہاں پر سب سے بڑا فقیہ کون ہے ؟ انھوں نے جواب دیا نُسیّ نامی یہود میں سے ایک شخص ہے۔ میں اس کے مکان پر آیا اور آواز دی کہ نسی ہے ؟ ایک عورت نے جھانکا اور مجھے اندر داخل ہونے کی اجازت دیدی، جب اس نے مجھے دیکھا تو اس نے وضو کیا۔ میں نے اس سے پوچھا جب تو نے مجھے دیکھا تو وضو کیا، اس کی کیا وجہ ہے ؟ کہنے لگا کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ سے فرمایا تھا اے موسیٰ ! وضو کیا کر اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو تجھے بہت سی مصیبت پہنچے گی پھر تو اپنے نفس کے سوا کسی کو ملامت نہ کرنا۔ میں نے کہا کہ ایک سائل سوال کرتے ہوئے یوں کہہ رہا تھا کہ صدقہ کرو بیشک صدقہ شر کے ستر دروازوں سے انسان کو نجات دیتا ہے۔

کہنے لگا اس نے سچ کہا ہے پھر موت، دیوار کا گرنا، جانور کا ہلاک ہونا اور غرق ہونا اور بہت سی چیزوں کا ذکر کیا جو اللہ تعالیٰ چاہے جو شمار کرے موتوں میں سے، میں نے عرض کیا اور صدقہ نجات دیتا ہے جہنم کی آگ سے۔
(۹۹۱۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ مَوْلَی بَنِی عَامِرٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ بِشْرٍ السَّکْسَکِیِّ ، قَالَ: بَعَثَہُ یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بِکُِسْوَۃٍ إلَی الْکَعْبَۃِ ، فَلَمَّا أَتَی تَیْمَائَ جَائَہُ سَائِلٌ فَسَأَلَ ، قَالَ : فَقَالَ : تَصَدَّقُوا ، فَإِنَّ الصَّدَقَۃَ تُنْجِی مِنْ سَبْعِینَ بَابًا مِنَ الشَّرِّ ، قَالَ : فَقُلْتُ : مَنْ ہَاہُنَا أَفْقَہُ ؟ قَالُوا : نُسَیٌّ ، رَجُلٌ مِنَ الْیَہُودِ ، فَأَتَیْتُ الدَّارَ ، فَقُلْتُ : ثَمَّ نُسَیٌّ ؟ فَأَشْرَفَتْ عَلَیَّ امْرَأَتُہُ ، فَأَذِنَتْ لِی فَدخلتُ عَلَیْہِ ، فَلَمَّا رَآنِی تَوَضَّأَ ، فَقُلْتُ لَہُ : مَا شَأْنُکَ حِینَ رَأَیْتَنِی تَوَضَّأْتَ ؟ قَالَ : إنَّ اللَّہَ تَعَالَی قَالَ : یَا مُوسَی ، تَوَضَّأْ ، فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَأَصَابَتْک مُصِیبَۃٌ فَلاَ تَلُومَنَّ إِلاَّ نَفْسَک ۔ قَالَ : قُلْتُ : إنَّ سَائِلاً یَسْأَلُ ، فَقَالَ : تَصَدَّقُوا ، فَإِنَّ الصَّدَقَۃَ تُنْجِی مِنْ سَبْعِینَ بَابًا مِنَ الشَّرِّ، قَالَ : صَدَقَ ، فَذَکَرَ أَشیائَ مِنَ الْمَنَایَا ، وَہَدْمِ الْحَائِطِ ، وَوَقْصِ الدَّابَّۃِ ، وَالْغَرَقِ مِمَّا شَائَ اللَّہ مِمَّا عُدَّ مِنَ الْمَنَایَا ، قَالَ : قُلْتُ : وَتُنَجِّی مِنَ النَّارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯১১
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩١١) حضرت مرثد بن عبداللہ الیزنی فرماتے ہیں کہ مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جس نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ نے فرمایا : مومن آدمی کا صدقہ قیامت کے دن اس پر سایہ ہوگا۔
(۹۹۱۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْیَزَنِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنِی مَنْ سَمِعَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : صَدَقَۃُ الْمُؤْمِنِ ظِلُّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔ (احمد ۲۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯১২
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩١٢) حضرت علی بن الاقمر سے مروی ہے کہ حضرت ابو الاحوص نے فرمایا : قد افلح من تزکی، تحقیق وہ شخص کامیاب ہوگیا جس نے اپنے نفس کا تزکیہ کیا، فرمایا جس کو تھوڑا عطاء کیا گیا۔
(۹۹۱۲) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ الأَقْمَرِ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، قَالَ : (قدْ أَفْلَحَ مَنْ تَزَکَّی) ، قَالَ : مَنْ رَضَخ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯১৩
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩١٣) حضرت ابو مدینہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن بن عوف کے پاس ایک سائل آیا۔ آپ کے سامنے انگور رکھے ہوئے تھے، آپ نے سائل کو انگور کا ایک دانہ دیدیا، تو لوگوں نے اس کو ناپسند کیا، آپ نے فرمایا یہ چھوٹا سا ذرہ بہت زیادہ ہوگا (قیامت کے دن)
(۹۹۱۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی مَدَیْنَۃَ ؛ أَنَّ سَائِلاً سَأَلَ عَبْدَ الرَّحْمَن بْنِ عَوْفٍ وَبَیْنَ یَدَیْہِ عِنَبٌ ، فَنَاوَلَہُ حَبَّۃً ، فَکَأَنَّہُمْ أَنْکَرُوا ذَلِکَ ، فَقَالَ : فِی ہَذِہِ مِثْقَالُ ذَرٍّ کَثِیرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯১৪
زکوۃ کا بیان
یہ باب صدقہ کی ترغیب اور اس کے حکم کے بیان میں ہے
(٩٩١٤) حضرت ام حسن فرماتی ہیں کہ میں حضرت ام سلمہ کے پاس تھی ایک مسکین آیا میں نے حضرت ام سلمہ سے پوچھا کہ اس کو باہر نکال دوں ؟ آپ نے فرمایا : ہمیں اس کا حکم نہیں دیا گیا اس کو کھجور میں سے کچھ کھجوریں دیدو۔
(۹۹۱۴) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ خُلَیْدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا إیَاسٍ یُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہَا کَانَتْ عِنْدَ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَجَائَ مَسَاکِینُ ، فَقَالَتْ : أُخْرِجُہُنّ ؟ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ : مَا بِہَذَا أمِرنَا ، أَبِدِّیہنَّ بِتَمْرَۃٍ تَمْرَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক: