মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
زہد و تقوی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩৫৩৬৬
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٦٧) حضرت عبید بن عمیر فرماتے ہیں : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) صبح کے کھانے سے رات کے لیے اور رات کے کھانے سے صبح کے لیے نہیں بچایا کرتے تھے۔ اور فرمایا کرتے تھے : ہر دن کا رزق اس کے ساتھ ہوتا ہے۔ آپ بالوں سے بنایا ہوا لباس پہنتے، درختوں پر لگے ہوئے پھل وغیرہ کھالیتے اور جہاں رات ہوجاتی وہیں سو لیتے۔
حَدَّثَنا أبو بَکْر بن أبی شَیْبۃ : عبد اللہ بن مُحَمَّد بن إبراہیم العَبْسی الْکُوفِی رحمہ اللہ۔
(۳۵۳۶۷) حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنِ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : کَانَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَرْفَعُ غَدَائً لِعَشَائٍ ، وَلاَ عَشَائً لِغَدَائٍ ، وَکَانَ یَقُولُ : إنَّ مَعَ کُلِّ یَوْمٍ رِزْقَہُ ، وَکَانَ یَلْبَسُ الشَّعْرَ وَیَأْکُلُ الشَّجَرَ وَیَنَامُ حَیْثُ أَمْسَی۔
(۳۵۳۶۷) حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنِ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : کَانَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَرْفَعُ غَدَائً لِعَشَائٍ ، وَلاَ عَشَائً لِغَدَائٍ ، وَکَانَ یَقُولُ : إنَّ مَعَ کُلِّ یَوْمٍ رِزْقَہُ ، وَکَانَ یَلْبَسُ الشَّعْرَ وَیَأْکُلُ الشَّجَرَ وَیَنَامُ حَیْثُ أَمْسَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৬৭
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٦٨) حضرت شمر بن عطیہ کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے فرمایا : جنگلی سبزی کھاؤ، سادہ پانی پیو، اور سلامتی کے ساتھ دنیا سے رہائی پا جاؤ۔
(۳۵۳۶۸) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ شِمْرِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : قَالَ : عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : کُلُوا مِنَ بَقْلِ الْبَرِّیَّۃِ ، وَاشْرَبُوا مِنَ الْمَائِ الْقَرَاحِ ، وَانْجُوَا مِنَ الدُّنْیَا سَالِمِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৬৮
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٦٩) حضرت ابو صالح کہتے ہیں : عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے اپنے اصحاب سے فرمایا : مسجدوں کو اپنا گھر بنا لو اور گھروں کو آرام گاہ، اور سلامتی کے ساتھ دنیا سے نجات پا جاؤاور جنگلی ترکاری کھاؤ۔ ابو صالح کہتے ہیں : اعمش نے یہ روایت ” سادہ پانی پیو “ کے اضافے کے ساتھ ذکر کی ہے۔
(۳۵۳۶۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ یَرْفَعُہُ إِلَی عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ قَالَ : قَالَ لأَصْحَابِہِ : اتَّخَذُوا الْمَسَاجِدَ مَسَاکِنَ ، وَاِتَّخَذُوا الْبُیُوتَ مَنَازِلَ ، وَانْجُوا مِنَ الدُّنْیَا بِسَلاَمٍ ، وَکُلُوا مِنْ بَقْلِ الْبَرِّیَّۃِ ، قَالَ : زَادَ فِیہِ الأَعْمَشُ : وَاشْرَبُوا مِنَ الْمَائِ الْقَرَاحِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৬৯
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٠) حضرت علاء بن مسیب کو کسی آدمی نے یہ روایت سنائی۔ اس نے کہا : حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے انصار نے ان سے عرض کیا : آپ کیا کھاتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : جو کی روٹی۔ انھوں نے عرض کیا : آپ پہنتے کیا ہیں ؟ آپ نے فرمایا : اون۔ انھوں نے عرض کیا آپ بچھاتے کیا ہیں ؟ آپ نے فرمایا : زمین۔ انھوں نے کہا : ان سب کو اختیار کرنا تو بہت مشکل ہے۔ آپ نے فرمایا : تم اس وقت تک آسمانوں میں عزت نہیں پاسکتے جب تک تم ان چیزوں کو لذت پر ترجیح نہ دو ۔ یا پھر فرمایا : شہوتوں پر (ترجیح نہ دو ) ۔
(۳۵۳۷۰) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَہُ ، قَالَ : قَالَ الْحَوَارِیُّونَ لِعِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ: مَا تَأْکُلُ؟ قَالَ: خُبْزَ الشَّعِیرِ، قَالُوا: وَمَا تَلْبَسُ؟ قَالَ: الصُّوفَ ، قَالُوا: وَمَا تَفْتَرِشُ؟ قَالَ: الأَرْضَ، قَالُوا: کُلُّ ہَذَا شَدِیدٌ ، قَالَ : لَنْ تَنَالُوا مَلَکُوتَ السَّمَاوَاتِ حَتَّی تُصِیبُوا ہَذَا عَلَی لَذَّۃٍ ، أَوَ قَالَ : عَلَی شَہْوَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭০
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧١) حضرت محمد بن یعقوب کہتے ہیں عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے فرمایا : خدا کے ذکر کے سوا اور کوئی کلام کثرت سے مت کیا کرو ، ورنہ تمہارے دل سخت ہوجائیں گے۔ اور سخت دل اللہ تعالیٰ سے دور ہوتے ہیں لیکن تمہیں معلوم نہیں ہوتا۔ لوگوں کے گناہوں کو یوں مت دیکھا کرو جیسے کہ تم ہی رب ہو۔ بلکہ اپنے گناہوں کو یوں دیکھا کرو جیسے تم کوئی غلام ہو۔ کیونکہ لوگوں کی دو ہی حالتیں ہیں۔ ایک وہ جو کسی آزمائش میں مبتلا ہیں اور دوسرے وہ جو عافیت میں ہیں۔ چنانچہ مبتلا لوگوں پر رحم کیا کرو اور عافیت پر اللہ تعالیٰ کا شکر کیا کرو۔
(۳۵۳۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَعْقُوبَ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ: لاَ تُکْثِرُوا الْکَلاَمَ بِغَیْرِ ذِکْرِ اللہِ فَتَقْسُوْا قُلُوبُکُمْ ، فَإِنَّ الْقَلْبَ الْقَاسِی بَعِیدٌ مِنَ اللہِ ، وَلَکِنْ لاَ تَعْلَمُونَ ، لاَ تَنْظُرُوا فِی ذُنُوبِ الْعِبَادِ کَأَنَّکُمْ أَرْبَابٌ ، وَانْظُرُوا فِی ذُنُوبِکُمْ کَأَنَّکُمْ عَبِیدٌ ، فَإِنَّمَا النَّاسُ رَجُلاَنِ : مُبْتَلًی وَمُعَافًی ، فَارْحَمُوا أَہْلَ الْبَلاَئِ ، وَاحْمَدُوا اللَّہَ عَلَی الْعَافِیَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭১
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٢) حضرت خیثمہ کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے پاس سے ایک عورت گزری تو اس نے کہا : خوش بختی ہو اس بطن کے لیے جس نے تجھے اپنے اندر رکھا، اور ان چھاتیوں کے لیے جنہوں نے تجھے دودھ پلایا۔ تو عیسیٰ (علیہ السلام) نے جواب میں فرمایا : بلکہ خوش بختی ہو اس شخص کے لیے جس نے قرآن پڑھا اور اس میں موجود احکامات کی پیروی کی۔
(۳۵۳۷۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : مَرَّتْ بِعِیسَی امْرَأَۃٌ ، فَقَالَتْ : طُوبَی لِبَطْنٍ حَمَلَک ، وَلِثَدْیٍ أَرْضَعَک ، فَقَالَ : عِیسَی : بَلْ طُوبَی لِمَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَاتَّبَعَ مَا فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭২
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٣) حضرت سالم کہتے ہیں : عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ سے ڈرو، اور اللہ تعالیٰ کے لیے عمل کرو، اور اپنے پیٹوں کے لیے عمل مت کرو۔ ان پرندوں کو دیکھو، یہ کھیتی باڑی نہیں کرتے مگر اللہ تعالیٰ انھیں رزق دیتا ہے۔ اگر تمہیں یہ شبہ ہو کہ تمہارے پیٹ تو ان پرندوں سے بڑے ہیں (اس لیے تمہیں تو کھیتی باڑی کرنی پڑے گی) ، تو ان گائے بھینسوں اور گدھوں کو دیکھو یہ بھی زراعت نہیں کرتے مگر اللہ تعالیٰ انھیں رزق دیتا ہے۔ دنیا کو بڑی چیز مت سمجھو، بیشک یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک گندگی ہے۔
(۳۵۳۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : اتَّقُوا اللَّہَ وَاعْمَلُوا لِلَّہِ ، وَلاَ تَعْمَلُوا لِبُطُونِکُمْ ، وَانْظُرُوا إِلَی ہَذِہِ الطَّیْرِ لاَ تَحْصُدُ ، وَلاَ تَزْرَعُ یَرْزُقُہَا اللَّہُ ، فَإِنْ زَعَمْتُمْ ، أَنَّ بُطُونَکُمْ أَعْظَمُ مِنْ بُطُونِ الطَّیْرِ فَہَذِہِ الْبَقَرُ وَالْحَمِیرُ لاَ تَحْرُثُ ، وَلاَ تَزْرَعُ یَرْزُقُہَا اللَّہُ ، وَإِیَّاکُمْ وَفَضْلُ الدُّنْیَا فَإِنَّہَا عِنْدَ اللہِ رِجْسٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৩
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٤) حضرت خیثمہ کہتے ہیں : عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے فرمایا : خوش بختی ہے مومن کی اولاد کے لیے ، خوش بختی ہے ان کے لئے، کہ اس (مومن کے انتقال کر جانے) کے بعد بھی (اس کی وجہ سے) ان کی حفاظت کی جاتی ہے۔ یہ کہہ کر خیثمہ نے یہ آیت پڑھی : { وَکَانَ أَبُوہُمَا صَالِحًا } اور ان دونوں کا باپ نیک آدمی تھا (اس لیے ان کے خزانے کی حفاظت کی گئی) ۔
(۳۵۳۷۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الْعَلاَئِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : طُوبَی لِوَلَدِ الْمُؤْمِنِ ، طُوبَی لَہُ یُحْفَظُونَ مِنْ بَعْدِہِ ، وَقَرَأَ خَیْثَمَۃُ : {وَکَانَ أَبُوہُمَا صَالِحًا}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৪
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٥) حضرت ابو ثمامہ کہتے ہیں : (عیسیٰ (علیہ السلام) کے) انصار نے عرض کیا : اے عیسیٰ (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو خالص کردینے کا کیا مطلب ہے ؟ آپ نے فرمایا : آدمی کا اس حالت میں عمل کرنا کہ وہ یہ بات پسند نہ کرتا ہو کہ اس کے اس عمل پر لوگوں میں سے کوئی اس کی تعریف کرے۔ اور اللہ تعالیٰ کے لیے خالص ہوجانے والا شخص وہ ہے جو لوگوں کے حقوق کی ادائیگی میں لگنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کا حق ادا کرے، اور اللہ تعالیٰ کے حق کو لوگوں کے حق پر ترجیح دے۔ اور جب اس کے پیش نظر دو کام آجائیں ، ان میں سے ایک دنیا (کے فائدے) کے لیے ہو اور دوسرا آخرت (کے فائدے) کے لیے ہو تو وہ آخرت (کے فائدے) کے کام کو دنیا (کے فائدے) کے کام سے پہلے سر انجام دے۔
(۳۵۳۷۵) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ ، عَنْ أَبِی ثُمَامَۃَ ، قَالَ : قَالَ الْحَوَارِیُّونَ : یَا عِیسَی ، مَا الإِخْلاَصُ لِلَّہِ ؟ قَالَ : أَنْ یَعْمَلَ الرَّجُلُ الْعَمَلَ لاَ یُحِبُّ أَنْ یَحْمَدَہُ عَلَیْہِ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ ، وَالْمُنَاصِحُ لِلَّہِ الَّذِی یَبْدَأُ بِحَقِّ اللہِ قَبْلَ حَقِّ النَّاسِ ، یُؤْثِرُ حَقَّ اللہِ عَلَی حَقِّ النَّاسِ ، وَإِذَا عُرِضَ أَمْرَانِ : أَحَدُہُمَا لِلدُّنْیَا ، وَالآخَرُ لِلآخِرَۃِ ، بَدَأَ بِأَمْرِ الآخِرَۃِ قَبْلَ أَمْرِ الدُّنْیَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৫
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٦) حضرت ثابت بنانی کہتے ہیں : ایک آدمی نے حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) سے عرض کیا : کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ آپ ایک گدھا لے لیں اور اپنی حاجات پوری کرنے کے لیے اس پر سفر کیا کریں۔ آپ نے فرمایا : میں اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آتا ہوں اس بات سے کہ وہ مجھے کوئی ایسی چیز عطا فرماے جو مجھے اس سے غافل کر دے۔
(۳۵۳۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِعِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : لَوِ اتَّخَذْت حِمَارًا تَرْکَبُہُ لِحَاجَتِکَ ، قَالَ : أَنَا أَکْرَمُ عَلَی اللہِ مِنْ أَنْ یَجْعَلَ لِی شَیْئًا یَشْغَلُنِی بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৬
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٧) حضرت اسماعیل بن ابی خالد کہتے ہیں : اہلِ مساجد کے سرداروں سے پہلے مجھے ایک شخص نے یہ بات سنائی۔ اس نے کہا : مجھے خبر ملی ہے کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میرا یہ حال ہے کہ میں اپنے لیے جو چیز چاہتا ہوں اسے حاصل کرنے پر قادر نہیں ہوں، اور نہ ہی جو چیز مجھے بری لگتی ہے اسے خود سے دور کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں۔ تمام مال و متاع میرے غیروں کے پاس چلا گیا ہے، اور جو کچھ میں نے کمایا ہے وہ بھی میرے پاس بطور امانت ہے۔ خلاصہ یہ کہ کوئی فقیر مجھ سے زیادہ حاجت مند نہیں ہے۔ بس تو مجھے میرے دین کے معاملے میں مت آزما، اور دنیا کو میرا مقصد اصلی مت بنا، اور مجھ پر کوئی ایسا شخص مسلط مت فرما جو مجھ پر رحم نہ کرے۔
(۳۵۳۷۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیِّ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی رَجُلٌ قَبْلَ الْجَمَاجِمِ مِنْ أَہْلِ الْمَسَاجِدِ، قَالَ: أُخْبِرْت أَنَّ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ کَانَ یَقُولُ: اللَّہُمَّ أَصْبَحْت لاَ أَمْلِکُ لِنَفْسِی مَا أَرْجُو، وَلاَ أَسْتَطِیعُ عنہا دَفْعَ مَا أَکْرَہُ ، وَأَصْبَحَ الْخَیْرُ بِیَدِ غَیْرِی ، وَأَصْبَحْتُ مُرْتَہِنًا بِمَا کَسَبْتُ ، فَلاَ فَقِیرَ أَفْقَرُ مِنِّی ، فَلاَ تَجْعَلْ مُصِیبَتِی فِی دِینِی ، وَلاَ تَجْعَلَ الدُّنْیَا أَکْبَرَ ہَمِّی ، وَلاَ تُسَلِّطْ عَلَیَّ مَنْ لاَ یَرْحَمُنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৭
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٨) حضرت خیثمہ کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے ساتھیوں میں سے ایک امیر آدمی سے فرمایا : اپنا مال صدقہ کردے۔ اس آدمی نے اس بات کو ناپسند کیا۔ تو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا : غنی لوگوں کا جنت میں داخلہ بہت مشکل سے ہوگا۔
(۳۵۳۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ لِرَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِہِ وَکَانَ غَنِیًّا : تَصَدَّقْ بِمَالِکَ ، فَکَرِہَ ذَلِکَ ، فَقَالَ عِیسَی بْنُ مَرْیَم عَلَیْہِ السَّلاَمُ : لشدۃ مَا یَدْخُلُ الْغَنِیُّ الْجَنَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৮
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٧٩) حضرت مجاھد کہتے ہیں : حضرت مریم (رض) نے فرمایا : جب عیسیٰ اور میں تنہا ہوتے تو ہم باتیں کرتے۔ اور جب کوئی انسان میری توجہ ان کی طرف سے ہٹا دیتا تو وہ میرے پیٹ میں تسبیح فرمانے لگتے اور میں اسے سن رہی ہوتی تھی۔
(۳۵۳۷۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا شِبْلُ بْنُ عَبَّادٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : قَالَتْ مَرْیَمُ عَلَیْہَا السَّلاَمُ : کُنْت إذَا خَلَوْت أَنَا وَعِیسَی حَدَّثَنِی وَحَدَّثْتُہُ ، فَإِذَا شَغَلَنِی عَنْہُ إنْسَانٌ سَبَّحَ فِی بَطْنِی وَأَنَا أَسْمَعُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৭৯
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨٠) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا جو کلام آیات میں مذکور ہے اس کے سوا انھوں نے کوئی اور کلام نہیں کیا، حتی کہ وہ (بولنے والے) بچوں کی عمر کے ہوگئے۔
(۳۵۳۸۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شِبْلُ بْنُ عَبَّادٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : مَا تَکَلَّمَ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ إِلاَّ بِالآیَاتِ الَّتِی تَکَلَّمَ بِہَا حَتَّی بَلَغَ مَبْلَغَ الصِّبْیَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৮০
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨١) حضرت سالم کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے فرمایا : بیشک موسیٰ نے تمہیں زنا سے روکا تھا اور میں بھی تمہیں اس سے روکتا ہوں۔ اور میں تمہیں اس سے بھی روکتا ہوں کہ تم آپس میں برائی کی باتیں کرو۔ کیونکہ برائی کی باتیں کرنے والا ایسا ہے جیسے شہتیر میں نیزے مارنے والا، جو اس کو توڑتا تو نہیں ہے لیکن کمزور اور بوسیدہ کردیتا ہے۔ یا پھر وہ کمرے میں بھر جانے والے دھوئیں کی طرح ہے جو اسے جلاتا تو نہیں ہے لیکن اسے بدرنگ اور بدبو دار بنا دیتا ہے۔
(۳۵۳۸۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ سَالِمٍ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : إنَّ مُوسَی نَہَاکُمْ عَنِ الزِّنَا ، وَأَنَا أَنْہَاکُمْ عَنْہُ ، وَأَنْہَاکُمْ أَنْ تُحَدِّثُوا أَنْفُسَکُمْ بِالْمَعْصِیَۃِ ، فَإِنَّمَا مِثْلُ ذَلِکَ کَالْقَادِحِ فِی الْجِذْعِ إنْ لاَ یَکُونُ یَکْسِرُہُ فَإِنَّہُ یَنْخُرُہُ وَیُضْعِفُہُ ، أَوْ کَالدُّخَانِ فِی الْبَیْتِ إنْ لاَ یَکُونُ یُحْرِقُہُ ، فَإِنَّہُ یُغَیِّرُ لَوْنَہُ وَیُنْتِنُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৮১
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨٢) حضرت خلف بن حوشب کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے اپنے انصار سے فرمایا : اے زمین کے بہترین لوگو ! اس (زمین) کو فاسد مت کرو۔ کیونکہ جب بھی کوئی چیز فاسد ہوجاتی ہے تو اس کی اصلاح بہترین چیز کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اور جان لو کہ تمہارے اندر دو (نازیبا) خصلتیں ہیں : (ایک تو) بےوجہ ہنسنا، اور (دوسری) شب بیداری نہ کرنے کے باوجود صبح کے وقت سوئے رہنا۔
(۳۵۳۸۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ خَلَفِ بْنِ حَوْشَبٍ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ لِلْحَوَارِیِّینَ : یَا مِلْحَ الأَرْضِ ، لاَ تُفْسِدُوہ ، فَإِنَّ الشَّیْئَ إذَا فَسَدَ لم یُصْلِحُہُ إِلاَّ الْمِلْحُ ، وَاعْلَمُوا أَنَّ فِیکُمْ خَصْلَتَیْنِ : الضَّحِکُ مِنْ غَیْرِ عَجَبٍ ، وَالتَّصَبُّحُ مِنْ غَیْرِ سَہَرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৮২
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨٣) حضرت میمون بن استاذ کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے فرمایا : اے گروہ انصار : مسجدوں کو اپنا گھر بنا لو، اور گھروں کو محض مہمان خانوں کی طرح (استعمال کرو) ۔ اس دنیا میں تمہارے لیے کوئی ٹھکانا (مستقل) نہیں ہے، تم تو بس راہگیر ہو۔
(۳۵۳۸۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، عَنْ مَیْمُونِ بْنِ أُسْتَاذ ، قَالَ : قَالَ عیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : یَا مَعْشَرَ الْحَوَارِیِّینَ : اتَّخِذُوا الْمَسَاجِدَ مَسَاکِنَ ، وَاِتَّخِذُوا بُیُوتَکُمْ کَمَنَازِلِ الأَضْیَافِ ، مَا لَکُمْ فِی الْعَالَمِ مِنْ مَنْزِلٍ ، إنْ أَنْتُمْ إِلاَّ عَابِرُو سَبِیلٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৮৩
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨٤) حضرت خیثمہ کہتے ہیں : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) اپنے ساتھیوں کے لیے کھانا تیار فرماتے، پھر (کھانے کے دوران اہتمام کی غرض سے) ان کی نگہبانی فرماتے، (ان کے کھانا کھا لینے کے) بعد میں فرماتے : عبادت گزار لوگوں سے اس طرح کا سلوک کیا کرو۔
(۳۵۳۸۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : کَانَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ یَصْنَعُ الطَّعَامَ لأَصْحَابِہِ ، قَالَ : ثُمَّ یَقُومُ عَلَیْہِمْ ثُمَّ یَقُولُ : ہَکَذَا فَاصْنَعُوا بِالْقُرَّائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৮৪
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨٥) حضرت شعبی سے مروی ہے : حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کے پاس جب قیامت کا ذکر کیا جاتاتو آپ (بےاختیار) چیخ اٹھتے۔ اور فرماتے : ابنِ مریم کے لیے یہی مناسب ہے کہ جب اس کے پاس قیامت کا ذکر کیا جائے تو وہ (اس گھڑی کی شدت کے خیال سے) چیخ اٹھے۔ یا انھوں نے یہ فرمایا : ابنِ مریم کے لیے یہی مناسب ہے کہ جب اس کے پاس قیامت کا ذکر کیا جائے تو وہ (اس گھڑی کی شدت کے خیال سے) خاموش ہو کر رہ جائے۔
(۳۵۳۸۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، أَنَّ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ کَانَ إذَا ذُکِرَتْ عِنْدَہُ السَّاعَۃُ صَاحَ ، وَقَالَ : مَا یَنْبَغِی لاِبْنِ مَرْیَمَ أَنْ تُذْکَرَ عِنْدَہُ السَّاعَۃُ إِلاَّ صَاحَ ، أَوَ قَالَ: سَکَتَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৮৫
زہد و تقوی کا بیان
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی باتیں
(٣٥٣٨٦) حضرت عبداللہ بن ابی الھذیل کہتے ہیں : جب یحییٰ (علیہ السلام) کو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی زیارت کا موقع ملا تو انھوں نے ان سے عرض کیا : مجھے نصیحت فرما دیجئے۔ آپ نے (نصیحتا) فرمایا : غصہ مت کیا کر۔ انھوں نے کہا : میں غصہ نہ کرنے پر قدرت نہیں رکھتا۔ آپ نے فرمایا : مال جمع مت کر۔ انھوں نے کہا : یہ کرلوں گا۔
(۳۵۳۸۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا خَالِدٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ضِرَارُ بْنُ مُرَّۃَ أَبُو سِنَانٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ ، قَالَ : لَمَّا رَأَی یَحْیَی عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ ، قَالَ لَہُ : أَوْصِنِی ، قَالَ : لاَ تَغْضَبْ ، قَالَ : لاَ أَسْتَطِیع ، قَالَ : لاَ تَقْتَنِ مَالاً ، قَالَ : عَسَی۔
তাহকীক: