মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২৮৬৫৪
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٥٥) حضرت جعفر کے والد فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت اسامہ سے ارشاد فرمایا : اے اسامہ ! سزا کے بارے میں ہرگز سفارش مت کرو۔ اور آپ جب سفارش کرتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی سفارش قبول فرماتے ۔
(۲۸۶۵۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لأُِسَامَۃَ : یَا أُسَامَۃُ، لاَ تَشْفَعْ فِی حَدٍّ ، وَکَانَ إِذَا شَفَعَ شَفَّعَہُ۔ (ابن سعد ۶۹)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৫৫
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٥٦) حضرت ابو وائل فرماتے ہیں کہ حضرت کعب نے ارشاد فرمایا : حد کے بارے میں ہرگز سفارش نہیں کی جائے گی۔
(۲۸۶۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن وَاصِلٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، عَن کَعْبٍ ، قَالَ : لاَ یُشَفَّعْ فِی حَدٍّ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৫৬
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٥٧) حضرت فرافصہ حنفی فرماتے ہیں کہ لوگ ایک چور کو لے کر حضرت زبیر کے پاس سے گزرے تو آپ نے اس کی سفارش فرمائی اس پر لوگ کہنے لگے : کیا آپ ایک چور کی سفارش کررہے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : جی ہاں ! جب تک اسے امام کے پاس نہ لے جایا گیا ہو جب اسے امام کے پاس لے گئے تو اللہ بھی اسے معاف نہیں کرے گا اگر امام نے اسے معاف کردیا۔
(۲۸۶۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنِ الْفُرَافِصَۃِ الْحَنَفِیِّ ، قَالَ : مَرُّوا عَلَی الزُّبَیْرِ بِسَارِقٍ فَتَشَفَّعَ لَہُ ، فَقَالُوا : أَتَشْفَعُ لِسَارِقٍ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ ، مَا لَمْ یُؤْتَ بِہِ إِلَی الإِمَامِ ، فَإِذَا أُتِیَ بِہِ إِلَی الإِمَامِ ، فَلاَ عَفَا اللَّہُ عَنْہُ إِنْ عَفَا عَنْہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৫৭
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٥٨) حضرت فرافصہ سے حضرت زبیر کا مذکورہ ارشاد اس سند سے بھی منقول ہے۔
(۲۸۶۵۸) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنِ الْفُرَافِصَۃِ ، عَنِ الزُّبَیْرِ ، مِثْلَہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৫৮
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٥٩) حضرت ابو حازم فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک چور کی سفارش کی تو آپ سے پوچھا گیا : کیا آپ چور کی سفارش کر رہے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : جی ہاں ! بیشک ایسا کیا جاسکتا ہے جب کہ اسے امام تک نہ پہنچا دیا گیا ہو اور جب امام کے پاس پہنچ جائے تو اللہ بھی اسے معاف نہیں کریں گے اگر اس نے اسے معاف کردیا ۔
(۲۸۶۵۹) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرُّؤَاسِیُّ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ؛ أَنَّ عَلِیًّا شَفَعَ لِسَارِقٍ ، فَقِیلَ لَہُ، تَشْفَعُ لِسَارِقٍ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ ، إِنَّ ذَلِکَ یُفْعَلُ مَا لَمْ یُبَلَّغْ بِہِ الإِمَامُ ، فَإِذَا بُلِّغَ بِہِ الإِمَامُ فَلاَ أَعْفَاہُ اللَّہُ إِنْ أَعْفَاہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৫৯
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٦٠) حضرت سلیمان بن ابی کبشہ فرماتے ہیں کہ ایک چور کو حضرت سعید بن جبیر اور حضرت عطائ کے پاس سے گزارا گیا تو ان دونوں نے اس کی سفارش کی ان دونوں حضرات سے پوچھا گیا : آپ دونوں کی یہ رائے ہے ؟ ان دونوں نے فرمایا : جی ہاں ! جب تک اس کو امام کے پاس نہ لے جایا گیا ہو۔
(۲۸۶۶۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُبَیْدٍ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ أَبِی کَبْشَۃَ ؛ أَنَّ سَارِقًا مَرَّ بِہِ عَلَی سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، وَعَطَائٍ فَشَفَعَا لَہُ ، فَقِیلَ لَہُمَا : وَتَرَیَانِ ذَلِکَ ؟ فَقَالاَ : نَعَمْ ، مَا لَمْ یُؤْتَ بِہِ إِلَی الإِمَامِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬০
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٦١) حضرت عبدالوہاب فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے اپنی سفارش کو اللہ کی سزاؤں میں سے سزا کے لیے حائل کیا تو تحقیق اس نے اللہ کی اس کے حکم میں مخالفت کی۔
(۲۸۶۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : مَنْ حَالَتْ شَفَاعَتُہُ دُونَ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللہِ ، فَقَدْ ضَادَّ اللَّہَ فِی خَلْقِہِ۔ (ابوداؤد ۳۵۹۲۔ احمد ۷۰)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬১
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٦٢) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کسی چیز کے بارے میں بات کی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر وہ فاطمہ بنت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ہوتی تو میں ضرور اس پر سزا جاری کرتا۔
(۲۸۶۶۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلِّمَ فِی شَیْئٍ ، فَقَالَ : لَوْ کَانَتْ فَاطِمَۃُ ابْنَۃُ مُحَمَّدٍ لأَقَمْتُ عَلَیْہَا الْحَدَّ۔ (بخاری ۳۴۷۵۔ مسلم ۱۳۱۵)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬২
سزاؤں کا بیان
ان روایات کا بیان جو چور کی سفارش کرنے کے بارے میں منقول ہیں
(٢٨٦٦٣) حضرت مسعود فرماتے ہیں کہ جب اس عورت نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر سے چادر چوری کی تو ہم نے اس بات کو بہت بڑا سمجھا، اور اس عورت کا تعلق قریش سے تھا پس ہم لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بات چیت کرنے کے لیے آئے اور ہم نے عرض کی : ہم اس عورت کا چالیس اوقیہ چاندی فدیہ دیں گے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ پاک ہوجائے یہ اس کے لیے بہت رہے۔ جب ہم لوگوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نرم بات سنی تو ہم حضرت اسامہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آئے اور ہم نے کہا : آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں بات کریں جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ معاملہ دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوگئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اللہ کی سزاؤں میں سے ایک سزا کے بارے میں مجھ پر کیوں اپنی تعداد کو بڑھا رہے ہو جو اللہ کی بندیوں میں سے ایک بندی پر ثابت ہوچکی ہے ؟ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر فاطمہ بنت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی اس مقام پر اترتی جس مقام پر آج یہ عورت اتری ہے تو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضرور اس کا ہاتھ کاٹ دیتے۔
(۲۸۶۶۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ بْنِ رُکَانَۃَ ، عَنْ أُمِّہِ عَائِشَۃَ بِنْتِ مَسْعُودِ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ أَبِیہَا مَسْعُودٍ ، قَالَ : لَمَّا سَرَقَتِ الْمَرْأَۃُ تِلْکَ الْقَطِیفَۃَ مِنْ بَیْتِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَعْظَمْنَا ذَلِکَ ، وَکَانَتِ الْمَرْأَۃُ مِنْ قُرَیْشٍ ، فَجِئْنَا إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نُکَلِّمُہُ وَقُلْنَا : نَحْنُ نَفْدِیہَا بِأَرْبَعِینَ أُوقِیَّۃً ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَطَّہَّرُ خَیْرٌ لَہَا ، فَلَمَّا سَمِعْنَا لِینَ قَوْلِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَتَیْنَا أُسَامَۃَ ، فَقُلْنَا : کَلِّمْ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا رَأَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَلِکَ ، قَامَ خَطِیبًا ، فَقَالَ : مَا إِکْثَارُکُمْ عَلَیَّ فِی حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللہِ ، وَقَعَ عَلَی أَمَۃٍ مِنْ إِمَائِ اللہِ ؟ وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ ، لَوْ کَانَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَزَلَتْ بِالَّذِی نَزَلَتْ بِہِ ، لَقَطَعَ مُحَمَّدٌ یَدَہَا۔ (احمد ۴۰۹۔ طبرانی ۷۹۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৩
سزاؤں کا بیان
چور کی پردہ پوشی کرنے کا بیان
(٢٨٦٦٤) حضرت زیید بن الصلت فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوبکر کو یوں فرماتے ہوئے سنا : اگر میں کسی شرابی کو پکڑ لوں تو یہ میرے نزدیک پسندیدہ ہے کہ اللہ رب العزت اس کی پردہ پوشی کریں گے اور اگر میں کسی چور کو پکڑ لوں تو میرے نزدیک پسندیدہ ہے کہ اللہ رب العزت اس کی پردہ پوشی کریں گے۔
(۲۸۶۶۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَرْبِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ زُییْدِ بْنِ الصَّلْتِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ ، یَقُولُ : لَوْ أَخَذْتُ شَارِبًا لأَحْبَبْتُ أَنْ یَسْتُرَہُ اللَّہُ ، وَلَوْ أَخَذْتُ سَارِقًا لأَحْبَبْتُ أَنْ یَسْتُرَہُ اللَّہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৪
سزاؤں کا بیان
چور کی پردہ پوشی کرنے کا بیان
(٢٨٦٦٥) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمار کی مزدلفہ میں زنبیل چوری ہوگئی تو آپ نے اس کے پیچھے ایک بڑا پیالہ رکھ دیا اور قیافہ شناس کو بلایا : پس وہ لوگ کہنے لگے : کہ کوئی حبشی ہے انھوں نے اس کے نشان کا پیچھا کیا : یہاں تک کہ وہ ایک باغ تک پہنچے اور وہ حبشی اسے الٹ پلٹ کررہا تھا آپ نے اپنی زنبیل لے لی اور اس حبشی کو چھوڑ دیا تو آپ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : میں نے اس کی پردہ پوشی کی شاید اللہ مجھ پر بھی پردہ پوشی فرما دے۔
(۲۸۶۶۵) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : سُرِقَتْ عَیْبَۃٌ لِعَمَّارٍ بِالْمُزْدَلِفَۃِ ، فَوَضَعَ فِی أَثَرِہَا جَفْنًۃً، وَدَعَا الْقَافَۃَ ، فَقَالُوا: حَبَشِیٌّ، فَاتَّبَعُوا أَثَرَہُ حَتَّی انْتَہَوْا إِلَی حَائِطٍ وَہُوَ یُقَلِّبُہَا ، فَأَخَذَہَا وَتَرَکَہُ، فَقِیلَ لَہُ ؟ فَقَالَ : أَسْتُرُ عَلَیْہِ لَعَلَّ اللَّہَ أَنْ یَسْتُرَ عَلَیَّ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৫
سزاؤں کا بیان
چور کی پردہ پوشی کرنے کا بیان
(٢٨٦٦٦) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس حضرت عمار اور حضرت زبیر نے ایک چور کو پکڑا پھر انھوں نے اس کو جانے دیا۔ میں نے حضرت ابن عباس سے کہا : آپ سب نے برا کیا جب آپ نے اس کا راستہ خالی چھوڑا ! اس پر آپ نے فرمایا ! تیری ماں مرے، اگر اس کی جگہ تو ہوتا تو ضرور خواہش کرتا کہ تیرا راستہ خالی چھوڑ دیا جائے۔
(۲۸۶۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ؛ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، وَعَمَّارًا ، وَالزُّبَیْرَ أَخَذُوا سَارِقًا فَخَلَّوْا سَبِیلَہُ ، فَقُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ : بِئْسَ مَا صَنَعْتُمْ حِینَ خَلَّیْتُمْ سَبِیلَہُ ، فَقَالَ : لاَ أُمَّ لَکَ ، أَمَّا لَوْ کُنْتَ أَنْتَ لَسَرَّک أَنْ یُخَلَّی سَبِیلُک۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৬
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٦٧) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ڈھال کی وجہ سے ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم تھی۔
(۲۸۶۶۷) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قطَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مِجَنٍّ قِیمَتُہُ ثَلاَثَۃُ دَرَاہِمَ۔ (بخاری ۶۷۹۷۔ مسلم ۱۳۱۴)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৭
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٦٨) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہاتھ کاٹنا چار دینار یا اس سے زائد میں ہوگا۔
(۲۸۶۶۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ ، وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ ، قَالاَ جَمِیعًا : أَخْبَرَنَا الزُّہْرِیُّ ، عَنْ عَمْرَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْقَطْعُ فِی رُبْعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔ (بخاری ۲۷۹۰۔ مسلم ۱۳۱۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৮
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٦٩) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانچ درہم میں ہاتھ کاٹا۔
(۲۸۶۶۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَطَعَ فِی خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ۔ (ابوداؤد ۲۴۳۔ ابویعلی ۵۳۳۳)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৬৯
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٧٠) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ڈھال کی قیمت کے برابر کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔
(۲۸۶۷۰) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَن وُہَیْبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو وَاقِدٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : یُقْطَعُ السَّارِقُ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ۔ (ابن ماجہ ۲۵۸۶۔ احمد ۱۶۹)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৭০
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٧١) حضرت جعفر کے والد فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک لوہے کے انڈے کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹ دیا جس کی قیمت چار دینار تھی۔
(۲۸۶۷۱) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّہُ قَطَعَ یَدَ سَارِقٍ فِی بَیْضَۃٍ حَدِیدٍ ، ثَمَنُہَا رُبْعُ دِینَارٍ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৭১
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٧٢) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں ارشاد فرماتے ہوئے سنا : ہاتھ کاٹنا ڈھال کی قیمت میں ہوگا۔
(۲۸۶۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : الْقَطْعُ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ۔ (احمد ۱۸۰۔ بیہقی ۲۵۹)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৭২
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٧٣) حضرت عمرہ فرماتی ہیں کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ نے ارشاد فرمایا : ہاتھ کاٹنا چار دینار یا اس سے زائد کی قیمت میں ہوگا۔
(۲۸۶۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عَمْرَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَتْ : الْقَطْعُ فِی رُبْعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔ (مالک ۸۳۲۔ ابن حبان ۴۴۶۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬৭৩
سزاؤں کا بیان
چور کے بارے میں جو یوں کہے ! دس دراھم سے کم میں اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا
(٢٨٦٧٤) حضرت حمید فرماتے ہیں کہ حضرت انس سے اس بارے میں پوچھا گیا کہ کتنی قیمت کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا : تحقیق حضرت ابوبکر نے اتنی قیمت میں ہاتھ کاٹا تھا کہ میں پسند نہیں کرتا کہ وہ چیز میرے لیے پانچ درہم یاتین درہم کی بھی ہو۔
(۲۸۶۷۴) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَن حُمَیْدٍ ، قَالَ : سُئِلَ أَنَسٌ : فِی کَمْ یُقْطَعُ یَدُ السَّارِقِ ؟ فَقَالَ : قَدْ قَطَعَ أَبُو بَکْرٍ فِیمَا لاَ یَسُرُّنِی أَنَّہُ لِی بِخَمْسَۃِ دَرَاہِمَ ، أَوْ ثَلاَثَۃِ دَرَاہِمَ۔

তাহকীক: