মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩২২৯৫
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٢٩٦) عبد المطلب بن ربیعہ سے روایت ہے کہ انصار کے کچھ لوگوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا کہ ہم آپ کی قوم سے سنتے ہیں اور کہنے والے کہتے ہیں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مثال تو اس درخت کی سی ہے جو کسی میدان میں اگ جائے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے لوگو ! میں کون ہوں ؟ لوگوں نے کہا کہ آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ پر سلام ہو، آپ نے فرمایا : میں محمد بن عبداللہ بن عبد المطلب ہوں، کہتے ہیں کہ ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس سے پہلے اس نسبت کو بیان کرتے نہیں سنا، پھر فرمایا خبردار ! بیشک اللہ نے اپنی مخلوق کو پیدا کیا اور ان کو دو جماعتوں میں تقسیم فرما دیا پھر مجھے بہترین جماعت میں کردیا، پھر ان کے قبیلے بنائے اور مجھے بہترین قبیلے میں بنایا، پس میں گھر کے اعتبار سے بھی تم سب سے بہتر ہوں اور نفس کے اعتبار سے بھی تم سے بہتر ہوں۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمن ، حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃ ، قَالَ :
(۳۲۲۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ رَبِیعَۃَ : أَنَّ أُنَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ قَالُوا لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّا نَسْمَعُ مِنْ قَوْمِکَ حَتَّی یَقُولَ الْقَائِلُ مِنْہُمْ : إنَّمَا مَثَلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَثَلُ نَخْلَۃٍ أَنْبَتَتْ فِی کَبَائٍ ، قَالَ : فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، مَنْ أَنَا ؟ قَالُوا : أَنْتَ رَسُولُ اللہِ عَلَیْکَ السَلام ، فَقَالَ : أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ، قَالَ : فَمَا سَمِعْنَاہُ انْتَمَی قَبْلَہَا قَطُّ ، ثُمَّ قَالَ : أَلاَ إنَّ اللَّہَ خَلَقَ خَلْقَہُ ، ثُمَّ فَرَّقَہُمْ فِرْقَتَیْنِ ، فَجَعَلَنِی مِنْ خَیْرِ الْفَرِقَیْنِ ، ثُمَّ جَعَلَہُمْ قَبَائِلَ فَجَعَلَنِی مِنْ خَیْرِہِمْ قَبِیلَۃً ، فَأَنَا خَیْرُکُمْ بَیْتًا وَخَیْرُکُمْ نَفْسًا۔
(ترمذی ۳۵۳۲۔ احمد ۱۶۶)
(۳۲۲۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ رَبِیعَۃَ : أَنَّ أُنَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ قَالُوا لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّا نَسْمَعُ مِنْ قَوْمِکَ حَتَّی یَقُولَ الْقَائِلُ مِنْہُمْ : إنَّمَا مَثَلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَثَلُ نَخْلَۃٍ أَنْبَتَتْ فِی کَبَائٍ ، قَالَ : فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، مَنْ أَنَا ؟ قَالُوا : أَنْتَ رَسُولُ اللہِ عَلَیْکَ السَلام ، فَقَالَ : أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ، قَالَ : فَمَا سَمِعْنَاہُ انْتَمَی قَبْلَہَا قَطُّ ، ثُمَّ قَالَ : أَلاَ إنَّ اللَّہَ خَلَقَ خَلْقَہُ ، ثُمَّ فَرَّقَہُمْ فِرْقَتَیْنِ ، فَجَعَلَنِی مِنْ خَیْرِ الْفَرِقَیْنِ ، ثُمَّ جَعَلَہُمْ قَبَائِلَ فَجَعَلَنِی مِنْ خَیْرِہِمْ قَبِیلَۃً ، فَأَنَا خَیْرُکُمْ بَیْتًا وَخَیْرُکُمْ نَفْسًا۔
(ترمذی ۳۵۳۲۔ احمد ۱۶۶)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৯৬
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٢٩٧) اُبی ّ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جب قیامت کا دن ہوگا میں لوگوں کا امام، ان کا خطیب اور ان کی سفارش کرنے والا ہوں گا اور مجھے کوئی فخر نہیں۔
(۳۲۲۹۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنِ الطُّفَیْلِ بْنِ أُبَیٍّ ، عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : إذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیَامَۃِ کُنْت إمَامَ النَّاسِ وَخَطِیبَہُمْ وَصَاحِبَ شَفَاعَتِہِمْ ، وَلاَ فَخْرَ۔ (احمد ۱۳۷۔ ترمذی ۳۶۱۳)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৯৭
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٢٩٨) جعفر کے والد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں نکاح سے پیدا ہوا ہوں، اور بدکاری سے پیدا نہیں ہوا آدم (علیہ السلام) سے اب تک، جاہلیت کی بدکاری مجھ تک نہیں پہنچی۔
(۳۲۲۹۸) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : خَرَجْت مِنْ نِکَاحٍ ، لَمْ أَخْرُجْ مِنْ سِفَاحٍ مِنْ لَدُنْ آدَمَ ، لَمْ یُصِبْنِی سِفَاحُ الْجَاہِلِیَّۃِ۔ (بیہقی ۱۹۰)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৯৮
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٢٩٩) جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مجھے پانچ خصلتیں عطا کی گئی ہیں جو کسی کو نہیں دی گئیں مجھے ایک مہینہ کی مسافت تک رعب کے ذریعے مدد دی گئی، اور زمین میرے لیے پاک اور نماز کی جگہ بنائی گئی، پس میری امت کے جس آدمی پر نماز کا وقت جہاں بھی آجائے پڑھ لے، اور میرے لیے غنیمتیں حلال کردی گئیں، اور مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں کی گئیں، اور مجھے شفاعت عطا کی گئی، اور پہلے نبی خاص اپنی قوم کی طرف بھیجے جاتے تھے اور میں تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیا ہوں۔
(۳۲۲۹۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، أَخْبَرَنَا سَیَّارٌ ، أَخْبَرَنَا یَزِیدُ الْفَقِیرُ ، أَخْبَرَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ : أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : أُعْطِیت خَمْسًا لَمْ یُعْطَہُنَّ أَحَدٌ صِرْت بِالرُّعْبِ مَسِیرَۃَ شَہْرٍ، وَجُعِلَتْ لِیَ الأَرْضُ طَہُورًا وَمَسْجِدًا ، فَأَیُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِی أَدْرَکَتْہُ الصَّلاَۃُ فَلِیُصَلِ ، وَأُحِلَّتْ لِیَ الْغَنَائِمُ وَلَمْ تُحلَّ لأَحَدٍ قَبْلِی ، وَأُعْطِیت الشَّفَاعَۃَ ، وَکَانَ النَّبِیُّ یُبْعَثُ إلَی قَوْمِہِ خَاصَّۃً وَبُعِثْت إلَی النَّاسِ عَامَّۃً۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৯৯
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٠) ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مجھے پانچ خصلتیں عطا کی گئی ہیں، اور میں ان کو فخر سے بیان نہیں کرتا ، مجھے سرخ و سیاہ کی طرف بھیجا گیا، اور میرے لیے زمین کو پاک اور نماز کی جگہ بنایا گیا، اور میرے لیے مال غنیمت حلال کردیا گیا، جبکہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں تھا، اور میری رعب کے ذریعے مدد کی گئی، کہ وہ میرے آگے ایک مہینہ دور کی مسافت تک چلتا ہے، اور مجھے شفاعت عطا کی گئی اور میں نے اس کو اپنی امت کے لیے قیامت کے دن تک مؤخر کردیا، اور ان شاء اللہ یہ ہر اس آدمی کو حاصل ہونے والی ہے جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا۔
(۳۲۳۰۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ وَمِقْسَمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : أُعْطِیت خَمْسًا ، وَلاَ أَقُولُہُ فَخْرًا : بُعِثْت إلَی الأَحْمَرِ وَالأَسْوَد ، وَجُعِلَتْ لِی الأَرْضُ طَہُورًا وَمَسْجِدًا ، وَأُحِلَّ لِی المنغنم وَلَمْ یحِلَّ لأَحَدٍ قَبْلِی ، وَنُصِرْت بِالرُّعْبِ ، فَہُوَ یَسِیرُ أَمَامِی مَسِیرَۃَ شَہْرٍ، وَأُعْطِیت الشَّفَاعَۃَ فَأَخَّرْتہَا لأُمَّتِی إلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَہِیَ نَائِلَۃٌ إنْ شَائَ اللَّہُ مَنْ لَمْ یُشْرِکْ بِاللہِ شَیْئًا۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০০
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میری رعب کے ذریعے مدد کی گئی، اور مجھے جامع کلمات عطا کیے گئے ، اور میرے لیے مالِ غنیمت کو حلال کردیا گیا، اور اس دوران کہ میں سویا ہوا تھا میرے پاس زمین کے خزانوں کی کنجیاں لائی گئیں اور میرے ہاتھوں میں ڈال دی گئیں۔
(۳۲۳۰۱) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : نُصِرْت بِالرُّعْبِ ، وَأُعْطِیت جَوَامِعَ الْکَلِمِ ، وَأُحِلَّ لِی الْمَغْنَمُ ، وَبَیْنَما أَنَا نَائِمٌ أُتِیت بِمَفَاتِیحِ خَزَائِنِ الأَرْضِ فَتُلَّتْ فِی یَدِی۔ (بخاری ۲۹۷۷۔ مسلم ۳۷۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০১
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٢) حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مجھے پانچ خصلتیں عطا کی گئیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کی گئیں، مجھے سرخ و سیاہ کی طرف بھیجا گیا ، اور میری ایک مہینہ کی مسافت تک رعب کے ذریعے مدد کی گئی، اور میرے لیے زمین کو پاک اور نماز کی جگہ بنایا گیا، اور میرے لیے مالِ غنیمت کو حلال کیا گیا، جو مجھ سے پہلے کسی نبی کے لیے حلال نہیں کیا گیا تھا، اور مجھے شفاعت کی دولت عطا کی گئی، کیونکہ ہر نبی نے اپنی شفاعت مانگ لی، اور میں نے اپنی شفاعت کو مؤخر کر کے ہر اس شخص کے لیے کیا ہے جو اس حال میں مرا کہ اللہ کے ساتھ شرک نہ کرتا ہو۔
(۳۲۳۰۲) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أُعْطِیت خَمْسًا لَمْ یُعْطَہُنَّ نَبِیٌّ کَانَ قَبْلِی : بُعِثْت إلَی الأَحْمَرِ وَالأَسْوَدِ ، وَنُصِرْت بِالرُّعْبِ مَسِیرَۃَ شَہْرٍ ، وَجُعِلَتْ لِی الأَرْضُ طَہُورًا وَمَسْجِدًا ، وَأُحِلَّتْ لِی الْغَنَائِمُ وَلَمْ تَحِلَّ لِنَبِیٍّ کَانَ قَبْلِی ، وَأُعْطِیت الشَّفَاعَۃَ ، فَإِنَّہُ لَیْسَ مِنْ نَبِیٍّ إلاَّ وَقَدْ سَأَلَ شَفَاعَتَہُ وَإِنِّی أَخَّرْت شَفَاعَتِی : جَعَلْتہَا لِمَنْ مَاتَ لاَ یُشْرِکُ بِاللہِ شَیْئًا۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০২
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٣) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میری بادِ صبا کے ذریعے مدد کی گئی اور قوم عاد کو مغرب کی سمت کی ہوا سے ہلاک کیا گیا۔
(۳۲۳۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مَسْعُودِ بْنِ مَالِکٍ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنِّی نُصِرْت بِالصَّبَا ، وَأُہْلِکَتْ عَادٌ بِالدَّبُورِ۔ (بخاری ۱۰۳۵۔ مسلم ۱۷)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৩
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٤) حضرت علی بن ابی طالب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مجھے وہ خوبیاں عطا کی گئیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کی گئیں، ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ کیا ہیں ؟ فرمایا کہ میری رعب کے ذریعے مدد کی گئی، اور مجھے زمین کی کنجیاں عطا کی گئیں ، اور میرا نام احمد رکھا گیا اور مٹی کو میرے لیے پاک کرنے والا بنایا دیا گیا، اور میری امت کو سب سے بہترین امت بنایا گیا۔
(۳۲۳۰۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، عَنْ زُہَیْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ : أنَّہُ سَمِعَ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أُعْطِیت مَا لَمْ یُعْطَ أَحَدٌ مِنَ الأَنْبِیَائِ ، قُلْنَا : یَا رَسُولَ اللہِ ! مَا ہُوَ ؟ قَالَ : نُصِرْت بِالرُّعْبِ ، وَأُعْطِیت مَفَاتِیحَ الأَرْضِ ، وَسُمِّیت أَحْمَدَ ، وَجُعِلَ التُّرَابُ لِی طَہُورًا ، وَجُعِلَتْ أُمَّتِی خَیْرَ الأُمَمِ۔ (احمد ۹۸۔ بزار ۶۵۶)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৪
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٥) مصعب بن سعد کہتے ہیں کہ حضرت کعب نے فرمایا کہ سب سے پہلے جو شخص جنت کے دروازے کے حلقے کو پکڑے گا اور وہ کھل جائے گا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں، پھر انھوں نے توراۃ کی یہ آیت تلاوت فرمائی ” أخرانا قداما ، الآخِرُونَ الأَوَّلُونَ “۔
(۳۲۳۰۵) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : قَالَ کَعْبٌ: إنَّ أَوَّلَ مَنْ یَأْخُذُ بِحَلْقَۃِ بَابِ الْجَنَّۃِ فَیُفْتَحُ لَہُ : مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَرَأَ آیَۃً مِنَ التَّوْرَاۃِ: أخرانا قداما ، الآخِرُونَ الأَوَّلُونَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৫
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٦) حضرت حذیفہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ہمیں لوگوں پر تین فضیلتیں عطا کی گئیں ہیں، ہمارے لیے پوری زمین نماز کی جگہ بنادی گئی ہے، اور ہمارے لیے اس کی مٹی پاک کرنے والی بنائی گئی ہے جبکہ ہم پانی کو نہ پائیں، اور یہ آیات مجھے عرش کے نیچے خزانے کے کمرے سے عطا کی گئی ہیں یعنی سورة بقرہ کی آخری آیات ، اس میں سے مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئی، اور نہ میرے بعد کسی کو دی جائیں گی۔
(۳۲۳۰۶) حَدَّثَنَا محمد بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، عَنْ رِبْعِیٍّ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فُضِّلْنَا عَلَی النَّاسِ بِثَلاَثٍ : جُعِلَتْ لَنَا الأَرْضُ کُلُّہَا مَسْجِدًا ، وَجُعِلَتْ لَنَا تُرْبَتُہَا إذَا لَمْ نَجِدَ الْمَائَ طَہُورًا ، وَأُوتِیت ہَذِہِ الآیَاتِ مِنْ بَیْتِ کَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ مِنْ آخِرِ سُورَۃِ الْبَقَرَۃِ ، لَمْ یُعْطَ مِنْہُ أَحَدٌ قَبْلِی ، وَلاَ یُعْطَی منہ أَحَدٌ بَعْدِی۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৬
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٧) حضرت ابو ذر فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تلاش میں نکلا تو میں نے آپ کو نماز پڑھتے ہوئے پایا ، پس میں آپ کا انتظار کرتا رہا یہاں تک کہ آپ نے نماز پڑھ لی، پھر آپ نے فرمایا : مجھے اس رات پانچ فضیلتیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کی گئیں ، میری رعب کے ذریعے مدد کی گئی، پس دشمن ایک مہینے کی مسافت پر مجھ سے مرعوب ہوجاتا ہے، اور مجھے سرخ و سیاہ کی طرف بھیجا گیا ہے، اور میرے لیے زمین کو پاک کرنے والا اور نماز کی جگہ بنادیا گیا ہے، اور میرے لیے مال غنیمت حلال کردیا گیا ، جو مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں ہوا، اور کہا گیا کہ آپ سوال کریں آپ کو عطا کیا جائے گا ، میں نے اس کو ذخیرہ کرلیا، پس یہ تم میں سے ہر اس شخص کو پہنچنے والا ہے جس نے اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کیا۔
(۳۲۳۰۷) حَدَّثَنَا مالک بن إسْمَاعِیلَ ، عَنْ مِنْدَلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : خَرَجْت فِی طَلَبِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتہ یُصَلِّی ، فَانْتَظَرْتہ حَتَّی صَلَّی ، فَقَالَ : أُوتِیت اللَّیْلَۃَ خَمْسًا لَمْ یُؤْتَہُنَّ نَبِیٌّ قَبْلِی : نُصِرْت بِالرُّعْبِ فَیُرْعَبُ الْعَدُوُّ مِنْ مَسِیرَۃِ شَہْرٍ ، وَأُرْسِلْت إلَی الأَحْمَرِ وَالأَسْوَدِ ، وَجُعِلَتْ لِی الأَرْضُ طَہُورًا وَمَسْجِدًا ، وَأُحِلَّتْ لِی الْغَنَائِمُ وَلَمْ تَحِلَّ لأَحَدٍ کَانَ قَبْلِی ، وَقِیلَ : سَلْ تُعْطَہُ ، فَاخْتَبَأْتُہَا ، فَہِیَ نَائِلَۃٌ مِنْکُمْ مَنْ لَمْ یُشْرِکْ بِاللہِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৭
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٨) حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں جنت میں پہلا شفیع ہوں، اور فرمایا کہ کسی نبی کی اتنی تصدیق نہیں کی گئی جتنی میری کی گئی، اور انبیاء میں ایسے نبی بھی ہیں جن کی تصدیق ان کی امت میں ایک سے زائد آدمی نے نہیں کی۔
(۳۲۳۰۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنِ الْمُخْتَارِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَنَا أَوَّلُ شَفِیعٍ فِی الْجَنَّۃِ ، وَقَالَ : مَا صُدِّقَ نَبِیٌّ مِنَ الأَنْبِیَائِ مَا صُدِّقْت ، وَإِنَّ مِنَ الأَنْبِیَائِ لَنَبِیًّا مَا صَدَّقَہُ مِنْ أُمَّتِہِ إلاَّ رَجُلٌ وَاحِدٌ۔ (مسلم ۳۳۰۔ احمد ۱۴۰)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৮
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣٠٩) مجاہد فرماتے ہیں کہ { عَسَی أَنْ یَبْعَثَک رَبُّک مَقَامًا مَحْمُودًا } کی تفسیر یہ ہے کہ اللہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عرش پر بٹھائیں گے۔
(۳۲۳۰۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : {عَسَی أَنْ یَبْعَثَک رَبُّک مَقَامًا مَحْمُودًا} قَالَ : یُقْعِدُہُ عَلَی الْعَرْشِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০৯
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣١٠) عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ { وَإِنَّ لَہُ عنْدَنَا لَزُلْفَی } میں اللہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قرب کا ذکر فرمایا ہے۔
(۳۲۳۱۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ : {وَإِنَّ لَہُ عنْدَنَا لَزُلْفَی} قَالَ: ذِکْرُ الدُّنُوَّ مِنْہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩১০
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣١١) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں جنت میں داخل ہوا تو ایک نہر دیکھی جس کے کناروں پر موتیوں کے خیمے تھے ، میں نے مٹی میں اپنا ہاتھ مارا تو خوشبودار مشک تھی، میں نے جبرائیل (علیہ السلام) سے کہا کہ یہ کیا ہے ؟ فرمایا یہ کوثر ہے جو اللہ عزوجلّ نے آپ کو عطا فرمائی ہے۔
(۳۲۳۱۱) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : دَخَلْت الْجَنَّۃَ فَإِذَا أَنَا بِنَہْرٍ یَجْرِی ، حَافَاتُہُ خِیَامُ اللُّؤْلُؤِ فَضَرَبْت بِیَدَیَّ إلَی الطِّینِ فَإِذَا مِسْکٌ أَذْفَرُ ، قَالَ : فَقُلْتُ لِجِبْرِیلَ : مَا ہَذَا؟ قَالَ : ہذا الْکَوْثَرِ الَّذِی أَعْطَاک اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ۔ (احمد ۱۰۳۔ ابن حبان ۶۴۷۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩১১
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣١٢) حضرت انس فرماتے ہیں اس دوران کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان بیٹھے تھے کہ آپ کو ایک اونگھ آئی، پھر آپ نے مسکراتے ہوئے اپنا سر اٹھایا ، ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ 5! آپ کو کیا ہوا َ ؟ فرمایا کہ ابھی مجھ پر ایک سورت نازل ہوئی ہے، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پڑھا {إنَّا أَعْطَیْنَاک الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إنَّ شَانِئَک ہُوَ الأَبْتَرُ } پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ کوثر کیا ہے ؟ ہم نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں ، فرمایا کہ وہ ایک نہر ہے جس کا میرے ربّ نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے، اس پر بہت سی خیر ہے، اور وہ حوض ہے جس پر قیامت کے دن میری امت آئے گی، اس کے برتن ستاروں کی تعداد میں ہیں، پس ایک بندہ اس سے روک دیا جائے گا، میں کہوں گا کہ اے میرے رب ! بیشک یہ میرے ساتھیوں میں سے ہے، اللہ تعالیٰ فرمائیں گے ، نہیں تم نہیں جانتے کہ اس نے تمہارے بعد کیا بدعت جاری کی ہے۔
(۳۲۳۱۲) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الْمُخْتَارِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : بَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَیْنَ أَظْہُرِنَا إذْ أَغْفَی إغْفَائَۃً ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ مُتَبَسِّمًا فَقُلْنَا : مَا لَکَ یَا رَسُولَ اللہِ ؟ قَالَ : نَزَلَتْ عَلَیَّ آنِفًا سُورَۃٌ ، فَقَرَأَ بسم اللہ الرَّحْمَن الرحیم : {إنَّا أَعْطَیْنَاک الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إنَّ شَانِئَک ہُوَ الأَبْتَرُ} ثُمَّ قَالَ : أَتَدْرُونَ مَا الْکَوْثَرُ ؟ قُلْنَا : اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ ، قَالَ : فَإِنَّہُ نَہْرٌ وَعَدَنِیہِ رَبِّی ، عَلَیْہِ خَیْرٌ کَثِیرٌ، ہُوَ حَوْضٌ تَرِدُ عَلَیْہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أُمَّتِی ، آنِیَتُہُ عَدَدُ النُّجُومِ ، فَیُخْتَلَجُ الْعَبْدُ مِنْہُمْ فَأَقُولُ : رَبِّ إِنَّہُ مِنْ أَصْحَابِی ، فَیَقُولُ : لاَ ، إنَّک لاَ تَدْرِی مَا أَحْدَثَ بَعْدَک۔ (مسلم ۵۳۔ احمد ۱۰۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩১২
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣١٣) خولہ بنت حکیم کہتی ہیں کہ میں نے کہا یا رسول اللہ ! کیا آپ کا کوئی حوض ہے ؟ فرمایا جی ہاں ! اور اس پر آنے والوں میں مجھے سب سے زیادہ محبوب تمہاری قوم ہے۔
(۳۲۳۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حِبَّانَ ، عَنْ خَوْلَۃَ بِنْتِ حَکِیمٍ، قَالَتْ : قلْت : یَا رَسُولَ اللہِ إنَّ لَک حَوْضًا ؟ قَالَ : نَعَمْ ، وَأَحَبُّ مَنْ وَرَدَہُ إلَیَّ قَوْمُک۔ (احمد ۴۰۹)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩১৩
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣١٤) عامر بن سعد فرماتے ہیں کہ میں نے جاببر بن سمرہ کو لکھا کہ مجھے ایسی بات بتائیے جو آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہو، انھوں نے لکھا کہ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں حوض پر پہلے سے پہنچنے والا ہوں۔
(۳۲۳۱۴) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْمُہَاجِرِ بْنِ الْمِسْمَارِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : کَتَبْت إلَی جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ : أَخْبِرْنِی بِشَیْئٍ سَمِعْتہ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : فَکَتَبَ إِلَیَّ : سَمِعْتہ یَقُولُ : أَنَا الْفَرَطُ عَلَی الْحَوْضِ۔ (مسلم ۱۴۵۳۔ احمد ۸۹)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩১৪
فضائل کا بیان
وہ فضیلتیں جو اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عطا فرمائی ہیں
(٣٢٣١٥) صُنابح فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا کہ میں تمہارے لیے حوض پر پہلے پہنچنے والا ہوں۔
(۳۲۳۱۵) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنِ الصُّنَابِحِ ، قَالَ : سَمِعْتہ یَقُولُ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَنَا فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ۔ (بخاری ۷۳۳۵۔ احمد ۲۳۶)

তাহকীক: