মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৩১৩৫৮
وصیت کا بیان۔
وہ روایات جو کسی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں
(٣١٣٥٩) شرحبیل بن مسلم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو امامہ باھلی (رض) کو یہ فرماتے سنا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حجّۃ الوداع کے خطبے میں یہ فرماتے سنا : بیشک اللہ تعالیٰ نے حق دار کو اس کا حق دے دیا ہے، پس کسی وارث کے لیے کوئی وصیت معتبر نہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ ، قَالَ :

(۳۱۳۵۹) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ شُرَحْبِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَۃَ الْبَاہِلِیَّ یَقُولُ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی خُطْبَتِہِ عَامَ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ یَقُولُ : إنَّ اللَّہَ قَدْ أَعْطَی کُلَّ ذِی حَقٍّ حَقَّہُ ، فَلاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৫৯
وصیت کا بیان۔
وہ روایات جو کسی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں
(٣١٣٦٠) عمرو بن خارجہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : کسی وارث کے لیے وصیت معتبر نہیں۔
(۳۱۳۶۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬০
وصیت کا بیان۔
وہ روایات جو کسی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں
(٣١٣٦١) حضرت حارث حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : کسی وارث کے لیے وصیت کا کوئی اعتبار نہیں۔
(۳۱۳۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِیٍّ، قَالَ: لَیْسَ لِوَارِثٍ وَصِیَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬১
وصیت کا بیان۔
وہ روایات جو کسی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں
(٣١٣٦٢) عبداللہ بن بدر روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے عبداللہ بن عمر (رض) سے سوال کیا کہ اے ابن عمر ! آپ کی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں کیا رائے ہے ؟ آپ نے اس کو ڈانٹا اور فرمایا : کیا تمہارا خارجیوں سے تعلق ہے ؟ کسی وارث کے لیے وصیت کرنا جائز نہیں۔
(۳۱۳۶۲) حَدَّثَنَا مُلاَزِمُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بَدْرٍ ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ ، فَقَالَ : یَا ابْنَ عُمَرَ مَا تَرَی فِی الْوَصِیَّۃِ لِلْوَارِثِ ؟ فَانْتَہَرَہُ وَقَالَ : ہَلْ قَارَبْت الْحَرُورِیَّۃَ ، فَقَالَ : لاَ تَجُوزُ الْوَصِیَّۃُ لِلْوَارِثِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬২
وصیت کا بیان۔
وہ روایات جو کسی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں
(٣١٣٦٣) ہشام روایت کرتے ہیں کہ حسن بصری اور محمد بن سیرین نے فرمایا : کسی وارث کے لیے وصیت معتبر نہیں مگر اس وقت جبکہ تمام ورثاء چاہیں۔
(۳۱۳۶۳) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ، عَنْ ہِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ وَابْنِ سِیرِینَ، قَالاَ: لَیْسَ لِوَارِثٍ وَصِیَّۃٌ إلاَّ إنْ یَشَائَ الْوَرَثَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৩
وصیت کا بیان۔
وہ روایات جو کسی وارث کے لیے وصیت کرنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں
(٣١٣٦٤) ابو مسکین روایت کرتے ہیں کہ سعید بن جبیر (رض) نے فرمایا : کسی وارث کے لیے وصیت معتبر نہیں۔
(۳۱۳۶۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی مِسْکِینٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : لَیْسَ لِوَارِثٍ وَصِیَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৪
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٦٥) ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی کسی وارث کے لیے وصیت کرے اور اس کے مرنے سے پہلے اس کے ورثاء اس کی اجازرت دے دیں پھر اس کے مرنے کے بعد اپنے فیصلے سے رجوع کرلیں تو ان کو اس کا اختیار ہے، اور اگر کسی غیر وارث شخص کے لیے ایک تہائی سے زیادہ مال کی وصیت کی گئی ہو تب بھی ایسا ہی ہے، اور اگر کسی نے غیر وارث کے لیے ایک تہائی سے کم کی وصیت کی ہو تو وہ نافذ ہوجاتی ہے۔
(۳۱۳۶۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا أَوْصَی الرَّجُلُ بِوَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ، فَأَجَازَ الْوَرَثَۃُ قَبْلَ أَنْ یَمُوتَ ، ثُمَّ رَجِعَ الْوَرَثَۃُ بَعْدَ مَوْتِہِ ، فَہُمْ عَلَی رَأْسِ أَمْرِہِمْ ، وَإِذَا کَانَ لِغَیْرِ وَارِثٍ زِیَادَۃ عَلَی الثُّلُثِ فَمِثْلُ ذَلِکَ ، وَإِذَا کَانَتْ لِغَیْرِ وَارِثٍ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الثُّلُثِ فَإِنَّہَا جَائِزَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৫
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٦٦) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی اپنے ورثاء سے وصیت کی اجازت مانگ کر ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کر دے اور وہ رضا مندی کا اظہار بھی کردیں تو اس آدمی کے مرنے کے بعد ان ورثاء کو نئے سرے سے اس وصیت کو نافذ کرنے یا نہ کرنے کا اختیار حاصل ہوجاتا ہے۔
(۳۱۳۶۶) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : إذَا اسْتَأْذَنَ الرَّجُلُ وَرَثَتَہُ فِی الْوَصِیَّۃِ فَأَوْصَی بِأَکْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ ، فَطَیَّبُوا لَہُ ، فَإِذَا نَفَضُوا أَیْدِیَہُمْ مِنْ قَبْرِہِ فَہُمْ عَلَی رَأْسِ أَمْرِہِمْ ، إنْ شَاؤُوا أَجَازُوا ، وَإِنْ شَاؤُوا لَمْ یُجِیزُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৬
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٦٧) صالح بن مسلم فرماتے ہیں کہ میں نے شعبی سے ایسی وصیت کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا : ان کو نئے سرے سے اختیار مل جائے گا۔
(۳۱۳۶۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُہ ؟ فَقَالَ : ہُمْ عَلَی رَأْسِ أَمْرِہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৭
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٦٨) ابن طاؤس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ایسے ورثاء اگر چاہیں تو اپنے فیصلے سے رجوع کرسکتے ہیں۔
(۳۱۳۶۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوسٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : یَرْجِعُونَ إنْ شَاؤُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৮
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٦٩) یونس حضرت حسن (رض) سے روایت کرتے ہیں ان سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جس نے ورثاء کی رضا مندی سے ان کے لیے ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کی اور جب وہ مرگیا تو ورثاء نے ایک تہائی سے زیادہ نکالنے سے انکار کردیا، آپ نے فرمایا یہ ان کے لیے جائز ہے۔
(۳۱۳۶۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی رَجُلٍ أَوْصَی بِأَکْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ بِرِضًا مِنَ الْوَرَثَۃِ ، فَلَمَّا مَاتَ أَنْکَرُوا ذَلِکَ ، قَالَ : ہُوَ جَائِزٌ عَلَیْہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬৯
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٧٠) ابن جریج فرماتے ہیں کہ عطاء فرمایا کرتے تھے کہ یہ بات ورثاء کے لیے جائز ہے ، علماء نے اس کی اجازت دی ہے۔
(۳۱۳۷۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : کَانَ عَطَائٌ یَقُولُ : جَائِزٌ ، قَدْ أَذِنُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭০
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٧١) شعبہ حماد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے اس شخص کے بارے میں جو ایک تہائی سے زیادہ کی وصیت کرے، ورثاء اس کی اجازت دے دیں اور پھر بعد میں رجوع کرلیں فرمایا : ان کو اس طرح رجوع کرنے کا اختیار نہیں ہے، اور حکم فرماتے ہیں کہ اگر چاہیں تو وہ رجوع کرسکتے ہیں۔
(۳۱۳۷۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ : أَنَّہُ قَالَ : فِی الرَّجُلِ یُوصِی بِأَکْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ یُجِیزُہُ الْوَرَثَۃُ ، ثُمَّ یَرْجِعُونَ فِیہِ ؟ قَالَ : لَیْسَ لَہُمْ أَنْ یَرْجِعُوا ، وَقَالَ الْحَکَمُ : إنْ شَاؤُوا رَجَعُوا فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭১
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٧٢) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی ایک تہائی سے زیادہ مال کی وصیت کرے اور اپنی زندگی میں اپنے بیٹے سے اس کی جازت لے اور بیٹا اس کو اجازت دے دے، تب بھی اس آدمی کے مرنے کے بعد اس کے بیٹے کو اختیار ہوگا ، چاہے تو اس وصیت کو نافذ کر دے اور چاہے تو ردّ کر دے۔
(۳۱۳۷۲) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی غَنِیَّۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : إذَا أَوْصَی الرَّجُلُ فَزَادَ عَلَی الثُّلُثِ فَاسْتَأْذَنَ ابْنَہُ فِی حَیَاتِہِ فَأَذِنَ لَہُ ، فَإِذَا مَاتَ فَعَادَ إلَی ابْنِہِ ، إنْ شَائَ أَجَازَہُ وَإِنْ شَائَ رَدَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭২
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٧٣) قاسم بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنے مرض وفات میں اپنے ورثاء سے اس بات کی اجازت مانگی کہ ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرے، انھوں نے اس کی اجازت دے دی، لیکن جب وہ آدمی مرا تو وہ انکاری ہوگئے، حضرت ابن مسعود (رض) سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا انھیں اس بات کا اختیار ہے اور ان کو اس کے خلاف پر مجبور کرنا جائز نہیں۔
(۳۱۳۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنْ أَبِی عَوْنٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ رَجُلاً اسْتَأْذَنَ وَرَثَتَہُ فِی مَرَضِہِ فِی أَنْ یُوصِیَ بِأَکْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ فَأَذِنُوا لَہُ ، فَلَمَّا مَاتَ رَجَعُوا ، فَسُئِلَ ابْنُ مَسْعُودٍ عَنْ ذَلِکَ ؟ فَقَالَ : ذَلِکَ لَہُمْ ، ذَلِکَ التَّکَرُّہُ لاَ یَجُوزُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭৩
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٧٤) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی اپنے مرض الموت میں کسی غیر وارث یا وارث کے لیے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرے اور ورثاء بھی اس کی اجازت دیدیں ، پھر وہ آدمی مرجائے تو ان کو رجوع کا حق حاصل ہے۔
(۳۱۳۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنْ عَامِرٍ۔ وَعَنْ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : إذَا أَوْصَی الرَّجُلُ فِی مَرَضِہِ بِأَکْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ لِغَیْرِ وَارِثٍ أَوْ لِوَارِثٍ ، فَأَذِنَ الْوَرَثَۃُ ، ثُمَّ مَاتَ فَلَہُمْ أَنْ یَرْجِعُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭৪
وصیت کا بیان۔
یہ باب ہے اس آدمی کے حکم کے بیان میں جو اپنے ورثاء سے ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنے کی اجازت طلب کرے
(٣١٣٧٥) عبد الرحمن حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے اس آدمی کے بارے میں جو ایک تہائی سے زائد مال کی وصیت کرے اور وارث بھی اس کو نافذ کرنے کی اجازت دے دے لیکن اس کے مرنے کے بعد اس کو نافذ نہ کرے فرمایا : اس پر جبر کرنا جائز نہیں۔
(۳۱۳۷۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ أَبِی خَالِدٍ الدَّالاَنِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عَوْنٍ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ یُحَدِّثُ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ : أَنَّہُ قَالَ ؛ فِی الرَّجُلِ یُوصِی بِأَکْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ یُجِیزُہُ الْوَارِثُ ، ثُمَّ لاَ یُجِیزُہُ بَعْدَ مَوْتِہِ ، قَالَ : ذَلِکَ التَّکَرُّہُ لاَ یَجُوزُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭৫
وصیت کا بیان۔
اس آدمی کا بیان جو پہلے ایک وصیت کرے پھر دوسری وصیت کر ڈالے
(٣١٣٧٦) یونس حضرت حسن سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ جب کوئی شخص ایک وصیت کرے اور اس کے بعد کوئی دوسری وصیت کر دے تو دوسری وصیت پر عمل کیا جائے گا۔
(۳۱۳۷۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، أَوْ ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا أَوْصَی بِوَصِیَّۃٍ ، ثُمَّ أَوْصَی بِأُخْرَی بَعْدَہَا ، قَالَ : یُؤْخَذُ بِالأُخْرَی مِنْہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭৬
وصیت کا بیان۔
اس آدمی کا بیان جو پہلے ایک وصیت کرے پھر دوسری وصیت کر ڈالے
(٣١٣٧٧) عمرو بن دینار حضرت عطائ، طاؤس اور ابو الشعثاء سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا کہ ایسے آدمی کی آخری وصیت پر عمل کیا جائے گا۔
(۳۱۳۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ، عَنْ عَطَائٍ وَطَاوُوسٍ وَأَبِی الشَّعْثَائِ ، قَالُوا : یُؤْخَذُ بِآخِرِ وَصِیَّۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭৭
وصیت کا بیان۔
اس آدمی کا بیان جو پہلے ایک وصیت کرے پھر دوسری وصیت کر ڈالے
(٣١٣٧٨) ہشام حضرت حسن سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے وصیت کی ، اور لوگوں کو بلا کر کہا : اگر مجھے موت آگئی تو میں آپ لوگوں کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرا فلاں غلام آزاد ہے، اس سے کہا گیا کہ تم نے فلاں غلام کو تو آزاد کردیا لیکن دوسرا فلاں غلام جو اس سے زیادہ خدمت کرنے والا تھا اس کو تم نے چھوڑ دیا، اس پر اس نے کہا لوگوں کو دوبارہ بلاؤ ! اور ان سے کہا میں تمہیں گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے اس غلام کی آزادی سے رجوع کرلیا اور دوسرا فلاں غلام آزاد ہے اگر میں مر جاؤں، چنانچہ وہ آدمی مرگیا تو پہلے غلام نے دعویٰ کیا کہ میں آزاد ہوں اور دوسرے نے کہا کہ میں آزاد ہوں، چنانچہ وہ عبد الملک بن مروان کے پاس فیصلہ کروانے کے لیے گئے تو انھوں نے پہلے غلام کی آزادی کو ردّ کر کے دوسرے غلام کی آزادی کا اعلان فرما دیا۔
(۳۱۳۷۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّ رَجُلاً أَوْصَی فَدَعَا نَاسًا ، فَقَالَ : أُشْہِدُکُمْ أَنَّ غُلاَمِی فُلاَنًا إنْ حَدَثَ بِی حَدَثٌ فَہُوَ حُرٌّ ، فَخَرَجُوا مِنْ عِنْدِہِ فَقِیلَ لَہُ : أَعْتَقْت فُلاَنًا وَتَرَکْت فُلاَنًا وَکَانَ أَحْسَنَ بَلاَئً ، فَقَالَ : رُدُّوا عَلَیَّ الْبَیِّنَۃَ ، أُشْہِدُکُمْ أَنِّی قَدْ رَجَعْت فِی عِتْقِ فُلاَنٍ ، وَأَنَّ فُلاَنًا لِعَبْدِہِ الآخَرِ إنْ حَدَثَ بِی حَدَثٌ فَہُوَ حُرٌّ ، فَمَاتَ الرَّجُلُ ، فَقَالَ الأَوَّلُ : أَنَا حُرٌّ ، وَقَالَ الآخَرُ : أَنَا حُرٌّ ، فَاخْتَصَمَا إلَی عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَرْوَانَ ، فَرَدَّ عِتْقَ الأَوَّلِ وَأَجَازَ عِتْقَ الآخَرِ۔
tahqiq

তাহকীক: