মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৩৫৩৩৮
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے جب ساری مخلوق کو پیدا فرمایا تو اپنے ہاتھ سے اپنے لیے لکھ دیا کہ میری رحمت میرے غصہ پر غالب ہے۔
(۳۵۳۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَمَّا خَلَقَ اللَّہُ الْخَلْقَ کَتَبَ بِیَدِہِ عَلَی نَفْسِہِ : إِنَّ رَحْمَتِی تَغْلِبُ غَضَبِی۔

(ترمذی ۳۵۴۳۔ احمد ۴۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩৯
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٠) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگ گناہ نہ کرو گے تو اللہ تعالیٰ دوسری مخلوق لے آئے گا جو گناہ کرے گی اللہ تعالیٰ انھیں معاف کر دے گا۔
(۳۵۳۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ ، عَنِ الْہَیْثَم بن حَنَشٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ کُنْتُمْ لاَ تُذْنِبُونَ ، لَجَائَ اللَّہُ بِخَلْقٍ یُذْنِبُونَ فَیَغْفِرُ لَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪০
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤١) حضرت حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر اللہ عزوجل کیلئے ایسی مخلوق نہ ہو جو گناہ کرے تو اللہ تعالیٰ نئی مخلوق پیدا فرما دے گا جو گناہ کرے گی پھر قیامت کے دن ان کو معاف کردیا جائے گا۔
(۳۵۳۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْد ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ؛ لَوْ أَنَّہُ لَمْ یُمْس للہِ عَزَّ وَجَلَّ خَلقٌ یَعْصُون فِیْمَا مَضَی ، لَخَلَقَ خَلقاً یَعْصُونَ ، فَیَغْفِرُ لَہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪১
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٢) حضرت ابو ایوب سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر تم لوگ گناہ نہ کرو تو اللہ تعالیٰ ایک ایسی قوم لے آئے گا جو گناہ کرے گی پھر اللہ ان کو معاف فرمائے گا۔
(۳۵۳۴۲) حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ لَیْثِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ أَبِی صِرْمَۃَ ، عَنْ أَبِی أَیُّوبَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ لَمْ تُذْنِبُوا لَجَائَ اللَّہُ بِقَوْمٍ یُذْنِبُونَ ، فَیَغْفِرُ لَہُمْ۔

(مسلم ۲۱۰۵۔ ترمذی ۳۵۳۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪২
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٣) حضرت سلمان سے مروی ہے کہ جب حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو زمین و آسمان کے پوشیدہ (عجائبات) راز دکھلائے گئے، تو آپ نے دیکھا کہ ایک شخص خاتون سے زنا کررہا ہے آپ نے اس کیلئے بد دعا کی تو وہ ہلاک ہوگیا پھر ایک اور کو دیکھا اس کیلئے بددعا فرمائی وہ بھی ہلاک ہوگیا پھر ایک تیسرے کو دیکھا اس کیلئے بد دعا فرمائی وہ بھی ہلاک ہوگیا اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا میرے بندے کو نیچے لے چلو میرے بندوں کو ہلاک نہ کیا جائے۔
(۳۵۳۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : لَمَّا أُرِیَ إِبْرَاہِیمُ مَلَکُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، رَأَی عَبْدًا عَلَی فَاحِشَۃٍ ، فَدَعَا عَلَیْہِ ، فَہَلَکَ ، ثُمَّ رَأَی آخَرَ فَدَعَا عَلَیْہِ ، فَہَلَکَ ، ثُمَّ رَأَی آخَرَ فَدَعَا عَلَیْہِ ، فَہَلَکَ ، فَقَالَ اللَّہُ : أَنْزِلُوا عَبْدِی ، لاَ یُہْلَک عِبَادِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৩
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٤) حضرت حذیفہ (رض) سے مروی ہے کہ مومنین تو شفاعت سے مستغنی ہیں شفاعت تو گناہ گاروں کیلئے ہے۔
(۳۵۳۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ خَیْثَمَۃ ، عَنْ نُعَیْمِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنْ رِبْعِیٍّ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : الْمُؤْمِنُونَ مُسْتَغْنُونَ عَنِ الشَّفَاعَۃِ ، إِنَّمَا ہِیَ لِلْمُذْنِبِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৪
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٥) حضرت ابو موسیٰ سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے اپنے دونوں ہاتھ پھیلا رکھے ہیں رات کے گناہ گار کیلئے کہ وہ دن میں توبہ کرے اور دن کے گناہ گار کیلئے کہ وہ رات میں توبہ کرے توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہوجائے۔
(۳۵۳۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَدَا اللہِ بُسَطَانِ لِمُسِیئِ اللَّیْلِ أَنْ یَتُوبَ بِالنَّہَارِ ، وَلِمُسِیئِ النَّہَارِ أَنْ یَتُوبَ بِاللَّیْلِ ، حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِہَا۔ (مسلم ۲۱۱۳۔ نسائی ۱۱۱۸۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৫
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٦) حضرت وائل سے مروی ہے کہ اللہ قیامت کے دن اپنے بندے کے گناہوں پر پردہ فرمائے گا پھر اس کو اپنی رحمت اور ستاری کے پردہ میں چھپا کر اس سے پوچھے گا تو جانتا ہے یہ کیا ہے ؟ وہ عرض کرے گا جی ہاں اے اللہ ! اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تو گواہ ہوجا کہ میں نے تجھے معاف کردیا۔
(۳۵۳۴۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : إِنَّ اللَّہَ یَسْتُرُ الْعَبْدَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، فَیَسْتُرُہُ بِیَدِہِ ، فَیَقُولُ : تَعْرِفُ مَا ہَاہُنَا ؟ فَیَقُولُ : نَعَمْ یَا رَبِ ، فَیَقُولُ : أُشْہِدُک أَنِّی قَدْ غَفَرْتُ لَک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৬
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٧) حضرت سلمان سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سو رحمتیں پیدا فرمائیں پھر ان میں سے ایک رحمت کو مخلوق کے درمیان تقسیم فرما دیا، ہر رحمت زیادہ عظیم ہے جو کچھ آسمان و زمین میں ہے اس سے اسی رحمت میں سے یہ کہ والدہ کا اپنے بچے سے محبت اور رحم کرنا اور اسی کی وجہ سے پرندے اور درندے پانی پیتے ہیں، جب قیامت کا دن آئے گا اللہ تعالیٰ مخلوق سے اس رحمت کو اٹھالے گا اور اس رحمت کو اور دوسری ننانویں رحمتوں کو متقین کیلئے بنائے گا اس کے متعلق اللہ کا ارشاد ہے کہ { رَحْمَتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ ، فَسَأَکْتُبُہَا لِلَّذِینَ یَتَّقُونَ }
(۳۵۳۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : خَلَقَ اللَّہُ مِئَۃَ رَحْمَۃٍ ، فَجَعَلَ مِنْہَا رَحْمَۃً بَیْنَ الْخَلاَئِقِ ، کُلُّ رَحْمَۃٍ أَعْظَمُ مِمَّا بَیْنَ السَّمَائِ وَالأَرْضِ ، فَبِہَا تَعْطِفُ الْوَالِدَۃُ عَلَی وَلَدِہَا ، وَبِہَا یَشْرَبُ الطَّیْرُ وَالْوَحْشُ الْمَائَ ، فَإِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیَامَۃِ ، قَبَضَہَا اللَّہُ مِنَ الْخَلاَئِقِ ، فَجَعَلَہَا وَالتِّسْعَ وَالتِّسْعِینَ لِلْمُتَّقِینَ ، فَذَلِکَ قَوْلُہُ : {رَحْمَتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ ، فَسَأَکْتُبُہَا لِلَّذِینَ یَتَّقُونَ}۔

(مسلم ۲۰۔ احمد ۴۳۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৭
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٨) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس دن اللہ نے زمین و آسمان کو پیدا فرمایا اس دن سو رحمتیں پیدا فرمائیں ان میں سے ایک رحمت زمین میں رکھ دی اسی وجہ سے والدہ اپنی اولاد پر رحم کرتی ہے اور بعض جانور بعض پر رحم کرتے ہیں جب قیامت کا دن آئے گا اللہ تعالیٰ مکمل فرما دے گا اس رحمت کے ساتھ سو رحمتوں کو۔
(۳۵۳۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اللَّہَ خَلَقَ یَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ مِئَۃَ رَحْمَۃٍ ، فَجَعَلَ فِی الأَرْضِ مِنْہَا رَحْمَۃً ، فَبِہَا تَعْطِفُ الْوَالِدَۃُ عَلَی وَلَدِہَا ، وَالْبَہَائِمُ بَعْضُہَا عَلَی بَعْضٍ ، وَأَخَّرَ تِسْعًا وَتِسْعِینَ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، فَإِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیَامَۃِ أَکْمَلَہَا بِہَذِہِ الرَّحْمَۃِ مِئَۃَ رَحْمَۃٍ۔ (ابن ماجہ ۴۲۹۴۔ احمد ۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৮
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٤٩) حضرت مغیث سے مروی ہے کہ پہلی امتوں میں ایک شخص تھا جو گناہ کرتا تھا پھر ایک دن اس نے یاد کیا اور کہا اے اللہ ! مجھے معاف فرما دے تو معاف فرمانے والا ہے پس اس کو معاف فرما دیا۔
(۳۵۳۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ مُغِیثِ بْنِ سُمِّیَ ، قَالَ : کَانَ رَجُلٌ فِیمَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ یَعْمَلُ بِالْمَعَاصِی ، فَادَّکَّرَ یَوْمًا ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ غُفْرَانُک ، فَغُفِرَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৪৯
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٠) حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص تھا گناہ گار جس کا نام الکفل تھا۔ اس کو ایک خاتون اچھی لگی تو اس نے اس کو پچاس دینار دئیے جب وہ اس سے غلط کام کا ارادہ کرنے لگا تو وہ خاتون کانپنے لگی الکفل نے پوچھا تجھے کیا ہوا ہے ؟ خاتون نے کہا کہ یہ وہ عمل ہے جو میں نے پہلے کبھی نہیں کیا کفل نے کہا کہ تو اس گناہ کو کرنے سے عاجز ہے جب کہ میں اتنی اتنی مدت سے یہ کررہا ہوں ! خدا کی قسم میں آج کے بعد کبھی گناہ نہ کروں گا پھر اسی رات اس کا انتقال ہوگیا جب صبح ہوئی تو بنی اسرائیل کے لوگ کہنے لگے کہ فلاں کا جنازہ کون پڑھے گا ؟ حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اس کے دروازے پر لکھا ہوا پایا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے کفل کی مغفرت فرما دی ہے۔
(۳۵۳۵۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عِیسَی ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ سَعْدٍ مَوْلَی طَلْحَۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : بَیْنَا رَجُلٌ ، یُقَالَ لَہُ : الْکِفْلُ یَعْمَلُ بِالْمَعَاصِی ، فَأَعْجَبَتْہُ امْرَأَۃٌ فَأَعْطَاہَا خَمْسِین دِینَارًا ، فَلَمَّا قَعَدَ مِنْہَا مَقْعَدَ الرِّجُل ارْتَعَدَتْ ، فَقَالَ لَہَا : مَا لَکِ ؟ قَالَتْ : ہَذَا عَمَلٌ مَا عَمِلْتہُ قَطُّ ، قَالَ : أَنْتِ تَجْزَعِینَ مِنْ ہَذِہِ الْخَطِیئَۃِ ، وَأَنَا أَعْمَلُہُ مُذْ کَذَا وَکَذَا؟ وَاللہِ لاَ أَعْصِی اللَّہَ أَبَدًا ، قَالَ: فَمَاتَ مِنْ لَیْلَتِہِ ، فَلَمَّا أَصْبَحَ بَنُو إِسْرَائِیلَ ، قَالُوا : مَنْ یُصَلِّی عَلَی فُلاَنٍ ؟ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : فَوُجِدَ مَکْتُوبًا عَلَی بَابِہِ ، قَدْ غَفَرَ اللَّہُ لِلْکِفْلِ۔

(ترمذی ۲۴۹۶۔ ابن حبان ۳۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫০
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥١) حضرت مغیث سے مروی ہے کہ ایک شخص تھا جو ساٹھ سال سے اپنے گر جا گھر میں عبادت کررہا تھا ایک دن زور دار بارش ہوئی اس نے اپنے گر جا گھر سے جھانکا تو اس نے پانی تالاب اور سبزہ اور ترکاری وغیرہ دیکھیں اس نے کہا اگر میں نیچے اترا تو میں چلوں گا اور دیکھوں گا پھر اس نے اس طرح کیا اس دوران اس کی ملاقات ایک خاتون سے ہوگئی اس نے اس کے ساتھ گفتگو شروع کردی وہ خاتون اس کے ساتھ مسلسل گفتگو کر رہی تھی یہاں تک کہ وہ غلط کام کر بیٹھا پھر اس نے اپنا تھیلا رکھا جس میں روٹی تھی، بارش آئی جس سے اس نے غسل کیا پھر اس کا مقررہ وقت آن پہنچا وہاں سے ایک سائل گزرا جس کو اس کی روٹی کی سخت ضرورت پڑی تو اس نے وہاں سے روٹی اٹھالی، اور یہ شخص فوت ہوگیا اس کے ساٹھ سال کے اعمال کا وزن کیا گیا تو اس کے گناہوں والا پکڑا جھک گیا پھر وہ روٹی اس میں رکھی گئی تو وہ وزنی ہوگیا تو اس کی مغفرت فرما دی گئی۔
(۳۵۳۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ مُغِیثِ بْنِ سُمِّیَ ، قَالَ : کَانَ رَجُلٌ یَتَعَبَّدُ فِی صَوْمَعَتِہِ نَحْوًا مِنْ سِتِّینَ سَنَۃً ، قَالَ : فَمُطرَ النَّاسُ ، فَاطَّلَعَ مِنْ صَوْمَعَتِہِ ، فَرَأَی الْغُدُرَ وَالْخُضْرَۃَ ، فَقَالَ: لَوْ نَزَلْتُ فَمَشَیْتُ وَنَظَرْتُ ، فَفَعَلَ ، فَبَیْنَمَا ہُوَ یَمْشِی إِذْ لَقِیَتْہُ امْرَأَۃٌ فَکَلَّمَہَا ، فَلَمْ تَزَلْ تُکَلِّمُہُ حَتَّی وَاقَعَہَا، قَالَ : فَوَضَعَ کِیسًا کَانَ عَلَیْہِ ، فِیہِ رَغِیفٌ ، وَنَزَلَ الْمَائُ یَغْتَسِلُ ، فَحَضَرَ أَجَلُہُ ، فَمَرَّ سَائِلٌ فَأَوْمَأَ إِلَی الرَّغِیفِ فَأَخَذَہُ ، وَمَاتَ الرَّجُلُ ، فَوُزنَ عَمَلُہُ لِسِتَّیْنِ سَنَۃً ، فَرَجَحَتْ خَطِیئَتُہُ بِعَمَلِہِ ، ثُمَّ وُضعَ الرَّغِیفُ فَرَجَحَ ، فَغُفِرَ لَہُ۔ (ابن حبان ۳۷۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫১
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٢) حضرت عبداللہ سے مروی ہے کہ عبداللہ نامی ایک راہب تھا جو ساٹھ سال تک اپنے گرجے میں عبادت کرتا رہا، ایک خاتون اس کے پڑوس میں آئی اس راہب نے اس کے ساتھ چھ راتیں بدکاری کی پھر وہ بھاگ کر مسجد چلا گیا اور وہاں پر ٹھکانا پکڑ لیا تین دن گزر گئے اس نے کچھ نہ کھایا اس کے پاس ایک روٹی لائی گئی اس نے اس کو دو حصے کر کے آدھی روٹی اپنے دائیں شخص کو دے دی اور آدھی بائیں شخص کو دے دی اللہ تعالیٰ نے ملک الموت کو بھیجا جس نے اس کی روح قبض کرلی اس کا ساٹھ سالوں کا عمل ایک ترازو میں رکھا گیا اور اس کے گناہوں کو دوسرے پلڑے میں رکھا تو گناہوں والا پکڑا جھک گیا پھر وہ روٹی رکھی گئی تو وہ پلڑا گناہوں والے پلڑے سے بھاری ہوگیا۔
(۳۵۳۵۲) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی الزَّعْرَائِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّ رَاہِبًا عَبَدَ اللَّہَ فِی صَوْمَعَتِہِ سِتِّینَ سَنَۃً ، فَجَائَتِ امْرَأَۃٌ فَنَزَلَتْ إِلَی جَنْبِہِ ، فَنَزَلَ إِلَیْہَا فَوَاقَعَہَا سِتَّ لَیَالٍ ، ثُمَّ سُقِطَ فِی یَدِہِ ، فَہَرَبَ ، فَأَتَی مَسْجِدًا ، فَأَوَی إِلَیْہِ ، فَمَکَثَ ثَلاَثًا لاَ یَطْعَمُ شَیْئًا ، فَأُتِیَ بِرَغِیفٍ ، فَکَسَرَ نِصْفَہُ ، فَأَعْطَی نِصْفَہُ رَجُلاً عَنْ یَمِینِہِ ، وَأَعْطَی آخَرَ عَنْ یَسَارِہِ ، فَبَعَثَ اللَّہُ إِلَیْہِ مَلَکَ الْمَوْتِ فَقَبَضَ رُوحَہُ ، فَوُضِعَ عَمَلُ السِّتِّینَ سَنَۃً فِی کِفَّۃٍ ، وَوُضِعَتِ السَّیِّئَۃُ فِی کِفَّۃٍ ، فَرَجَحَتِ السَّیِّئَۃُ ، ثُمَّ جِیئَ بِالرَّغِیفِ فَرَجَحَ بِالسَّیِّئَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫২
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٣) حضرت ابو بردہ (رض) سے مروی ہے کہ جب حضرت ابو موسیٰ کا وفات کا وقت قریب آیا تو فرمایا اے میرے بیٹو ! روٹی والے شخص کو یاد کرو ایک شخص تھا جو اپنے گرجے میں ستر سال سے عبادت کرتا رہا پھر وہ ایک دن اترا تو شیطان اس کی آنکھوں میں عورت کے مشابہ بن کر آیا وہ اس کے ساتھ سات دن اور سات راتیں بدکاری کرتا رہا پھر اس پر اس کی غلطی ظاہر ہوئی تو وہ توبہ کرنے کیلئے نکل پڑا جب بھی قدم اٹھاتا تو نماز پڑھتا اور سجدہ کرتا اور رات کو ایک دکان میں ٹھکانا پکڑا جس میں بارہ مسکین تھے وہ بہت زیادہ تھک گیا تھا اس نے اپنے آپ کو دو شخصوں کے درمیان ڈال دیا۔

وہاں ایک راہب تھا جو ہر روز ان کی طرف ایک روٹی بھیجتا تھا اور ہر شخص کو ایک روٹی دیتا تھا پھر وہ روٹی والا آیا اور اس نے ہر شخص کو ایک روٹی دی اور اس شخص کے پاس سے بھی گزرا جو توبہ کرنے کیلئے گرجا سے نکلا تھا اس نے خیال کیا کہ وہ بھی مسکین ہے اس کو بھی روٹی دے دی ان میں سے ایک شخص نے جس کو چھوڑ دیا گیا تھا روٹی والے سے کہا کیا ہوا کہ تم نے میری روٹی مجھے نہ دی ؟ اس نے کہا کہ پوچھو کیا میں نے تم میں سے کسی کو دو روٹیاں دی ہیں ؟ لوگوں نے کہا کہ نہیں اس نے کہا کہ میں نے تجھ سے روک لیا ہے خدا کی قسم آج رات تجھے کچھ نہ دوں گا، توبہ کرنے والے شخص نے روٹی کی طرف ارادہ کیا جو اس کو دی گئی تھی وہ اس نے اس کو دے دی جس کو چھوڑ دیا گیا تھا، صبح کو وہ توبہ کرنے والا شخص مردہ پایا گیا، اس کے ستر سالوں کی نیکیوں کو ان سات راتوں کے گناہ کے ساتھ تولا گیا تو وہ نہ وزن ہوئیں، پھر اس روٹی کو ان سات راتوں کے ساتھ وزن کیا گیا تو روٹی والا پلڑا جھک گیا۔ حضرت ابو موسیٰ (رض) نے ارشاد فرمایا اس روٹی والے کو یاد کرو۔
(۳۵۳۵۳) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، قَالَ : لَمَّا حَضَرَ أَبَا مُوسَی الْوَفَاۃُ ، قَالَ : یَا بَنِیَّ ، اُذْکُرُوا صَاحِبَ الرَّغِیفِ ، قَالَ : کَانَ رَجُلٌ یَتَعَبَّدُ فِی صَوْمَعَۃٍ أَرَاہُ ، قَالَ : سَبْعِینَ سَنَۃً ، لاَ یَنْزِلُ إِلاَّ فِی یَوْمِ أَحَدٍ ، قَالَ : فَنَزَلَ فِی یَوْمِ أَحَدٍ ، قَالَ : فَشُبِّہَ ، أَوْ شَبَّ الشَّیْطَانُ فِی عَیْنِہِ امْرَأَۃً ، فَکَانَ مَعَہَا سَبْعَۃَ أَیَّامٍ وَسَبْعَ لَیَالٍ ، قَالَ : ثُمَّ کُشِفَ عَنِ الرَّجُلِ غِطَاؤُہُ فَخَرَجَ تَائِبًا ، فَکَانَ کُلَّمَا خَطَا خُطْوَۃً صَلَّی وَسَجَدَ ، قَالَ : فَآوَاہُ اللَّیْلُ إِلَی دُکَّانٍ عَلَیْہِ اثْنَا عَشَرَ مِسْکِینًا ، فَأَدْرَکَہُ الإِعْیَائَ ، فَرَمَی بِنَفْسِہِ بَیْنَ رَجُلَیْنِ مِنْہُمْ۔

وَکَانَ ثَمَّ رَاہِبٌ یَبْعَثُ إِلَیْہِمْ کُلَّ لَیْلَۃٍ بِأَرْغِفَۃٍ ، فَیُعْطِی کُلَّ إِنْسَانٍ رَغِیفًا ، فَجَائَ صَاحِبُ الرَّغِیفِ فَأَعْطَی کُلَّ إِنْسَانٍ رَغِیفًا ، وَمَرَّ عَلَی ذَلِکَ الَّذِی خَرَجَ تَائِبًا ، فَظَنَّ أَنَّہُ مِسْکِینٌ فَأَعْطَاہُ رَغِیفًا ، فَقَالَ الْمَتْرُوکُ لِصَاحِبِ الرَّغِیفِ : مَا لَکَ لَمْ تُعْطِنِی رَغِیفِی ؟ مَا کَانَ إِلَیَّ عَنْہُ غِنًی ، قَالَ : تُرَانِی أُمْسِکُہُ عَنْک ؟ سَلْ : ہَلْ أَعْطَیْتُ أَحَدًا مِنْکُمْ رَغِیفَیْنِ ؟ قَالُوا : لاَ ، قَالَ : إِنِّی أَمْسِکُ عَنْک ، وَاللہِ لاَ أُعْطِیک شَیْئًا اللَّیْلَۃَ ، قَالَ : فَعَمَدَ التَّائِبُ إِلَی الرَّغِیفِ الَّذِی دَفَعَہُ إِلَیْہِ ، فَدَفَعَہُ إِلَی الرَّجُلِ الَّذِی تُرِکَ ، فَأَصْبَحَ التَّائِبُ مَیِّتًا ، قَالَ : فَوُزِنَتِ السَّبْعُونَ سَنَۃً بِالسَّبْعِ اللَّیَالِی فَلَمْ تَزِنْ ، قَالَ : فَوُزِنَ الرَّغِیفُ بِالسَّبْعِ اللَّیَالِی ، قَالَ : فَرَجَحَ الرَّغِیفُ، فَقَالَ أَبُو مُوسَی : یَا بَنِیَّ اُذْکُرُوا صَاحِبَ الرَّغِیفِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫৩
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٤) حضرت عبداللہ ایک واعظ کے پاس سے گزرے جو جہنم کو یاد کررہا تھا حضرت عبداللہ نے فرمایا اے یاد کرنے والے لوگوں کو ناامید مت کر اللہ کا ارشاد ہے { یَا عِبَادِی الَّذِینَ أَسْرَفُوا عَلَی أَنْفُسِہِمْ لاَ تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَۃِ اللہِ }۔
(۳۵۳۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَیَعْلَی ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی الْکَنُودِ ، قَالَ : مَرَّ عَبْدُ اللہِ عَلَی قَاصٍّ وَہُوَ یَذْکُرُ النَّارَ ، فَقَالَ : یَا مُذَکِّرُ ، لاَ تُقَنِّطَ النَّاسَ : {یَا عِبَادِی الَّذِینَ أَسْرَفُوا عَلَی أَنْفُسِہِمْ لاَ تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَۃِ اللہِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫৪
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٥) حضرت کعب سے مروی ہے کہ جب ملائکہ نے انسانوں کے گناہوں کو دیکھا تو عرض کیا اے اللہ ! وہ گناہ کرتے ہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اگر تم ان کی طرح ہوتے تو وہی کرتے جو وہ کر رہے ہیں پس تم اپنے درمیان میں سے دو فرشتوں کو منتخب کرلو، انھوں نے ہاروت اور ماروت کو منتخب کرلیا اللہ تعالیٰ نے ان دونوں فرشتوں سے فرمایا : تم میرے اور لوگوں کے درمیان پیغامبر ہو، میرے اور تمہارے درمیان کوئی نہیں ہے میرے ساتھ کسی کو شریک مت کرنا، چوری مت کرنا، زنا مت کرنا حضرت عبداللہ نے فرمایا : حضرت کعب نے ارشاد فرمایا پس انھوں نے اس عہد کو پورا نہیں کیا یہاں تک کہ جو ان پر حرام کیا گیا تھا اس میں پڑگئے۔
(۳۵۳۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : لَمَّا رَأَتِ الْمَلاَئِکَۃُ بَنِی آدَمَ ، وَمَا یُذْنِبُونَ ، قَالُوا : یَا رَبِّ یُذْنِبُونَ ، قَالَ : لَوْ کُنْتُمْ مِثْلَہُمْ فَعَلْتُمْ کَمَا یَفْعَلُونَ ، فَاخْتَارُوا مِنْکُمْ مَلَکَیْنِ ، قَالَ : فَاخْتَارُوا ہَارُوتَ وَمَارُوتَ ، فَقَالَ لَہُمَا تَبَارَکَ وَتَعَالَی : إِنَّ بَیْنِی وَبَیْنَ النَّاسِ رَسُولاً ، وَلَیْسَ بَیْنِی وَبَیْنَکُمَا أَحَدٌ ، لاَ تُشْرِکَا بِی شَیْئًا ، وَلاَ تَسْرِقَا ، وَلاَ تَزْنِیَا ، قَالَ عَبْدُ اللہِ : قَالَ کَعْبٌ: فَمَا اسْتَکْمَلاَ ذَلِکَ الْیَوْمَ حَتَّی وَقَعَا فِیمَا حُرِّمَ عَلَیْہِمَا۔ (احمد ۱۳۴۔ ابن حبان ۶۱۸۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫৫
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٦) حضرت ابن مسعود کے پاس ایک شخص اپنے گناہوں کی شکایت لے کر حاضر ہوا اور ان سے اس کے متعلق دریافت کیا حضرت ابن مسعود نے اس کی طرف توجہ نہ فرمائی اور لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر ان سے گفتگو فرمانے لگے حضرت عبداللہ (رض) کی نظر اس پر پڑی تو وہ رو رہا تھا۔ حضرت عبداللہ (رض) نے اس سے فرمایا کہ جس مقصد کے لیے تو آیا تھا اب اس کا وقت آگیا ہے۔ جنت کے سات دروازے ہیں جن میں ہر ایک دروازہ بند ہوتا اور کھلتا ہے، سوائے توبہ کے دروازے کے۔ اس پر ایک فرشتہ مقرر ہے۔ تو عمل کرتا رہ اور مایوس نہ ہو۔
(۳۵۳۵۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ سُفْیَانَ الْیَشْکُرِی ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ : أَتَاہُ رَجُلٌ قَدْ أَلَمَّ بِذَنْبٍ ، فَسَأَلَہُ عَنْہُ ، فَلَہَی عَنْہُ ، وَأَقْبَلَ عَلَی الْقَوْمِ یُحَدِّثہمْ ، فَحَانَتْ إِلَیْہِ نَظْرَۃٌ مِنْ عَبْدِ اللہِ ، فَإِذَا عَیْنُ الرَّجُلِ تُہْرَاقُ ، فَقَالَ : ہَذَا أَوَانُ ہَمِّکَ مَا جِئْتَ تَسْأَلُنِی عَنْہُ ، إِنَّ لِلْجَنَّۃِ سَبْعَۃَ أَبْوَابٍ کُلُّہُمَا تُفْتَحُ وَتُغْلَقُ غَیْرُ بَابِ التَّوْبَۃِ ، مُوَکَّلٌ بِہِ مَلَکٌ ، فَاعْمَلْ وَلاَ تَیْأَسْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫৬
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٧) حضرت انس سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا سب انسان گناہ گار ہیں اور بہترین گناہ گار توبہ کرنے والے ہیں۔
(۳۵۳۵۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مَسْعَدَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا قَتَادَۃُ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: کُلُّ ابْنِ آدَمَ خَطَّائٌ، وَخَیْرُ الْخَطَّائِینَ التَّوَّابُونَ۔ (ترمذی ۲۴۹۹۔ احمد ۱۹۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৫৭
رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان
اللہ کی رحمت کی وسعت کا بیان
(٣٥٣٥٨) حضرت ابو قلابہ سے مروی ہے کہ جب اللہ نے ابلیس کو مردود فرمایا اس نے اللہ سے مہلت مانگی تو اللہ تعالیٰ نے قیامت تک اس کو مہلت عطا فرما دی، شیطان نے کہا اے اللہ مجھے تیری عزت کی قسم جب تک بنی آدم کے جسم میں روح ہے میں ان کو جہنم کی طرف نکالتا رہوں گا اللہ تعالیٰ نے فرمایا مجھے میری عزت و جلال کی قسم میں توبہ کے ذریعہ ان کے گناہوں پر پردہ ڈالتا رہوں گا جب تک ان کے جسموں میں روح ہے۔
(۳۵۳۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، قَالَ : إِنَّ اللَّہَ تَعَالَی لَمَّا لَعَنَ إِبْلِیسَ ، سَأَلَہُ النَّظْرَۃَ ، فَأَنْظَرَہُ إِلَی یَوْمِ الدِّینِ ، قَالَ : وَعِزَّتِکَ ، لاَ أَخْرُجُ مِنْ جَوْفِ ، أَوْ قَلْبِ ابْنِ آدَمَ مَا دَامَ فِیہِ الرُّوحُ ، قَالَ : وَعِزَّتِی لاَ أَحْجُبُ عَنْہُ التَّوْبَۃَ مَا دَامَ فِیہِ الرَّوْحُ۔
tahqiq

তাহকীক: