মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৩৫০৮৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٨٦) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ جنت کی زمین چاندی کی، اس کی مٹی مشک کی، اس کے درختوں کی جڑیں سونے اور چاندی کی، اس کی شاخیں موتی، زبر جد اور یا قوت کی ہیں، اس کے پتہ اور پھل اس کے نیچے ہیں، جو کھڑے ہو کر کھائے اس کو بھی نقصان نہیں، جو بیٹھ کر کھائے اس کو بھی نقصان نہیں اور جو لیٹ کر کھائے اس کو بھی نقصان نہ دے گا، پھر { وَذُلِّلَتْ قُطُوفُہَا تَذْلِیلاً } تلاوت فرمائی۔
(۳۵۰۸۶) عَنِ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَرْضُ الْجَنَّۃِ مِنْ وَرِقٍ ، وَتُرَابُہَا مِسْکٌ ، وَأُصُولُ شَجَرِہَا ذَہَبٌ وَفِضَّۃٌ ، وَأَفْنَانُہَا لُؤْلُؤٌ وَزَبَرْجَدٌ وَیَاقُوتٌ ، وَالْوَرَقُ وَالثَّمَرُ تَحْتَ ذَلِکَ ، فَمَنْ أَکَلَ قَائِمًا لَمْ یُؤْذِہِ ، وَمَنْ أَکَلَ جَالِسًا لَمْ یُؤْذِہِ ، وَمَنْ أَکَلَ مُضْطَجِعًا لَمْ یُؤْذِہِ : {وَذُلِّلَتْ قُطُوفُہَا تَذْلِیلاً}۔

(طبری ۲۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৮৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٨٧) حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جنت کے متعلق دریافت کیا گیا کہ وہ کیسی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص جنت میں داخل ہوگا، وہ ہمیشہ زندہ رہے گا اس کو موت نہ آئے گی، اس کو جو نعمتیں ملیں گی وہ ختم نہ ہوں گی نہ کپڑے خراب ہوں گے نہ جوانی ختم (بوسیدہ) ہوگی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا اس کی تعمیر کیسی ہوگی ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کی اینٹیں سونے اور چاندی کی ہیں اس کا گارا مشک کا ہے، اس کی شاخیں موتی اور جواہرات اور اس کی مٹی زعفران کی ہے۔
(۳۵۰۸۷) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عُمَر بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْجَنَّۃ : کَیْفَ ہِیَ ؟ قَالَ : مَنْ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ یَحْیَی لاَ یَمُوتُ ، وَیَنْعَمُ لاَ یَبْأَسُ ، وَلاَ تَبْلَی ثِیَابُہُ ، وَلاَ یُبْلَی شَبَابُہُ ، قِیلَ : یَارَسُولَ اللہِ ، کَیْفَ بِنَاؤُہَا ؟ قَالَ : لَبِنَۃٌ مِنْ فِضَّۃٍ ، وَلَبِنَۃٌ مِنْ ذَہَبٍ ، مِلاَطُہَا مِسْکٌ ، وَحَصْبَاؤُہَا اللُّؤْلُؤُ وَالْیَاقُوتُ ، وَتُرَابُہَا الزَّعْفَرَانُ۔

(مسلم ۲۱۸۱۔ احمد ۳۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৮৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٨٨) ابن صیاد نے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جنت کی مٹی کے متعلق دریافت کیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سفید آٹا اور خالص مشک کی ہے۔
(۳۵۰۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ؛ أَنَّ ابْنَ صَیَّادٍ سَأَلَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ تُرْبَۃِ الْجَنَّۃِ ؟ فَقَالَ : دَرْمَکَۃٌ بَیْضَائُ مِسْکٌ خَالِصٌ۔

(مسلم ۲۲۴۳۔ احمد ۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৮৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٨٩) حضرت حکیم بن جابر (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے صرف تین چیزوں کو اپنے ہاتھ سے چھوا ہے جنت کے درخت اپنے ہاتھ سے لگائے اس کی مٹی ورس اور زعفران کی اور اس کے پہاڑ مشک کے بنائے حضرت آدم کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا۔

حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کیلئے توراۃ ہاتھ سے لکھی ۔
(۳۵۰۸۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ : إِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی لَمْ یَمَسَّ بِیَدِہِ مَنْ خَلَقَہُ غَیْرَ ثَلاَثَۃِ أَشْیَائَ ؛ غَرَسَ الْجَنَّۃَ بِیَدِہِ ، ثُمَّ جَعَلَ تُرَابَہَا الْوَرْسَ وَالزَّعْفَرَانَ ، وَجِبَالَہَا الْمِسْکَ ، وَخَلَقَ آدَمَ بِیَدِہِ ، وَکَتَبَ التَّوْرَاۃَ لِمُوسَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৮৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٠) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جنت کی نہریں مشک کے پہاڑ سے جاری ہوتی ہیں۔
(۳۵۰۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَنْہَارُ الْجَنَّۃُ تَفَجَّرُ مِنْ جَبَلٍ مِنْ مِسْکٍ۔ (ابو نعیم ۳۰۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩١) حضرت مسروق (رض) فرماتے ہیں کہ جنت کی نہریں بغیر کنویں (گڑھے) کے جاری ہیں، اور اس کے پھل ٹوکریوں کی طرح ہیں جب بھی کوئی پھل توڑا جائے اس کی جگہ دوسرا پھل آجاتا ہے اس کے انگور کا خوشہ بارہ زراع کا ہے۔
(۳۵۰۹۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ : أَنْہَارُ الْجَنَّۃِ تَجْرِی فِی غَیْرِ أُخْدُودٍ ، وَثَمَرُہَا کَالْقِلاَلِ ، کُلَّمَا نُزِعَتْ ثَمَرَۃٌ عَادَتْ أُخْرَی ، وَالْعَنْقُودُ اثْنَا عَشَرَ ذِرَاعًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٢) حضرت عبداللہ بن عمرو ارشاد فرماتے ہیں کہ انگور صنعاء سے زیادہ دور نکلے ہوئے ہیں۔
(۳۵۰۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرٍو ، قَالَ : الْعَنْقُودُ أَبْعَدُ مِنْ صَنْعَائَ۔ (ابن حبان ۷۴۱۶۔ طبرانی ۳۱۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٣) حضرت ابن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ جنت کی کھجور اس سے ان کے کپڑے اور چھوٹا لباس ہوگا، فرمایا جنت کے پھل کی گٹھلی نہ ہوگی۔
(۳۵۰۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : سَعَفُ الْجَنَّۃِ مِنْہُ کِسْوَتُہُمْ وَمُقَطَّعَاتُہُمْ ، قَالَ : وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : وَثَمرُہَا لَیْسَ لَہُ عَجَمٌ۔ (حاکم ۴۷۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٤) حضرت عبداللہ (رض) سدرۃ المنتہیٰ کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ وہ جنت کا درمیان ہے اس پر باریک اور موٹی ریشم کا لباس ہے۔
(۳۵۰۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنِ الْحَسَنِ الْعُرَنِیِّ ، عَنْ ہُزَیلِ بْنِ شُرَحْبِیلَ ، عَنْ عَبْدِاللہِ؛ فِی قَوْلِہِ: {سِدْرَۃِ الْمُنْتَہَی}، قَالَ: صَبْرُ الْجَنَّۃِ، یَعْنِی وَسَطَہَا، عَلَیْہَا فُضُولُ السُّنْدُسِ وَالإِسْتَبْرَقِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٥) حضرت تبیع ابن امراۃ کعب سے مروی ہے کہ جنت کو قریب کیا جائے گا پھر اس کو سجایا جائے گا، اللہ کی تمام مخلوق خواہ وہ مسلمان ہو، یہودی ہو یا عیسائی جنت کو دیکھیں گے، سوائے دو بدنصیبوں کے ایک وہ شخص جو کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کر دے، دوسرا وہ شخص جو کسی معاہد کو (جس سے معاہدہ ہے) جان بوجھ کر قتل کر دے۔
(۳۵۰۹۵) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْیَزَنِیِّ ، عَنْ تُبَیْعِ ابْنِ امْرَأَۃِ کَعْبٍ ، قَالَ : تُزْلَفُ الْجَنَّۃُ ، ثُمَّ تُزَخْرَفُ ، ثُمَّ یَنْظُرُ إِلَیْہَا مِنْ خَلْقِ اللہِ مِنْ مُسْلِمٍ ، أَوْ یَہُودِیٍّ ، أَوْ نَصْرَانِیٍّ إِلاَّ رَجُلاَنِ ؛ رَجُلٌ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا ، أَوْ رَجُلٌ قَتَلَ مُعَاہَِدًا مُتَعَمِّدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٦) حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ پھلوں اور کھجور کے درختوں کی جڑیں اور ان کے بازار موتی اور سونے کے ہوں گے، اور اس کے اوپر پھل ہوں گے۔
(۳۵۰۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانِ ، عَنْ جَرِیر ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : الشَّجَرُ وَالنَّخْلُ أُصُولُہَا وَسُوقُہَا اللُّؤْلُؤُ وَالذَّہبُ ، وَأَعْلاہَا الثَّمَرُ۔ (ترمذی ۲۵۲۵۔ ابو یعلی ۶۱۶۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٧) حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ درخت، کھجور، ان کی جڑیں اور بازار موتی کے ہوں گے۔
(۳۵۰۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانِ ، عَنْ جَریر ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : الشَّجَرُ وَالنَّخْلُ أُصُولُہَا وَسُوقُہَا اللُّؤْلُؤُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٨) حضرت انس سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب میں سدرۃ المنتہیٰ پر پہنچا، اس کے پتے ایک خاص پودے کی طرح ہیں، اور اس کے پھل ٹو کرے کی مانند ہیں، پھر اس کو ڈھانپ لیا جس کا اللہ نے حکم دیا ڈھانپنے کا، پھر وہاں سے منتقل ہوگیا پس مجھے یاقوت یاد ہے۔
(۳۵۰۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَمَّا انْتَہَیْتُ إِلَی السِّدْرَۃِ إِذَا وَرَقُہَا أَمْثَالُ آذَانِ الْفِیَلَۃِ ، وَإِذَا نَبْقُہَا أَمْثَالُ الْقِلاَلِ ، فَلَمَّا غَشِیَہَا مِنْ أَمْرِ اللہِ مَا غَشِیَہَا تَحَوَّلَتْ ، فَذَکَرْتُ الْیَاقُوتَ۔ (احمد ۱۴۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥٠٩٩) حضرت مغیث ابن سمی، اللہ کے ارشاد ” طوبیٰ “ کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ وہ جنت کا ایک درخت ہے جنت کا کوئی گھر ایسا نہیں ہے مگر اس کی ٹہنیوں نے اس پر سایہ کیا ہوا ہے اس میں طرح طرح کے پھل ہیں اس پر اونٹ کے مثل پرندے ہیں جب کوئی جنتی کسی پرندے کو کھانے کی خواہش کرے گا تو اس کو پکارے گا، وہ پر ندہ خود بخود اس کے دستر خوان پر آجائے گا، پھر وہ کھائے گا اس کی ایک جانب گوشت پکا ہوا اور دوسری جانب بھنا ہوگا، پھر وہ دوبارہ لوٹ جائے گا اور وہ پرندہ اسی طرح اڑنا شروع کر دے گا۔
(۳۵۰۹۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ حَسَّانَ ، عَنْ مُغِیثِ بْنِ سُمَیٍّ ؛ فِی قَوْلِہِ : (طُوبَی) ، قَالَ : ہِیَ شَجَرَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ ، لَیْسَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ دَارٌ إِلاَّ یُظِلُّہُمْ غُصْنٌ مِنْ أَغْصَانِہَا ، فِیہَا مِنْ أَلْوَانِ الثَّمَرِ ، وَیَقَعُ عَلَیْہَا طَیْرٌ أَمْثَالُ الْبُخْتِ ، قَالَ : فَإِذَا اشْتَہَی الرَّجُلُ الطَّائِرَ دَعَاہُ ، فَیَجِیئُ حَتَّی یَقَعَ عَلَی خِوَانِہِ ، قَالَ : فَیَأْکُلُ مِنْ أَحَدِ جَانِبَیْہِ قَدِیدًا ، وَمِنَ الآخَرِ شِوَائً ، ثُمَّ یَعُودُ کَمَا کَانَ ، فَیَطِیرُ۔ (ابو نعیم ۶۸۔ طبری ۱۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০৯৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٠٠) ابن سابط سے مروی ہے کہ ایک رسول جنت کے درختوں میں سے ایک درخت کے پاس آئے گا، اور عرض کرے گا کہ میرے رب ! کا حکم ہے کہ تو اس پر برسائے جو یہ چاہے پھر وہ رسول جنتیوں میں سے ایک شخص کو لے کر آئے گا وہ درخت اس پر عمدہ پوشاکیں برسائے گا وہ جنتی کہے گا کہ میں نے اس سے عمدہ پوشاکیں پہلے نہیں دیکھیں۔
(۳۵۱۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ سَابِطٍ ، یَقُولُ : إِنَّ الرَّسُولَ یَجِیئُ إِلَی الشَّجَرَۃِ مِنْ شَجَرِ الْجَنَّۃِ ، فَیَقُولُ : إِنَّ رَبِی یَأْمُرُکِ تَفَتِّقِی لِہَذَا مَا شَائَ ، فَإِنَّ الرَّسُولَ لَیَجِیء إِلَی الرَّجُلِ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ ، فَیَنْشُرُ عَلَیْہِ الْحُلَّۃَ ، فَیَقُولُ : قَدْ رَأَیْتُ الْحُلَلَ فَمَا رَأَیْتُ مِثْلَ ہَذِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১০০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٠١) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ طوبیٰ جنت کا ایک درخت ہے اگر کوئی سوار اونٹ پر سوار ہو کر اس کے گرد چکر لگانا چاہے تو وہ چکر مکمل ہونے سے پہلے بوڑھا ہوجائے گا چکر مکمل نہ ہوگا۔
(۳۵۱۰۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : طُوبَی شَجَرَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ ، لَوْ أَنَّ رَاکِبًا رَکِبَ جَذَعَۃً ، أَوْ حِقَّۃً فَأَطَافَ بِہَا ، مَا بَلَغَ الْمَوْضِعَ الَّذِی رَکِبَ مِنْہُ حَتَّی یُدْرِکَہُ الْہَرَمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১০১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٠٢) حضرت عمرو بن قیس سے مروی ہے کہ جنتی شخص پھل کھانا چاہے گا اور وہ درخت کے پاس آئے گا پھل خود ٹوٹ کر اس کے منہ میں آجائے گا۔ حالانکہ وہ درخ میں ہوگا۔
(۳۵۱۰۲) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ قَیْسٍ ، قَالَ : إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ لَیَشْتَہِی الثَّمَرَۃَ ، فَتَجِیئُ حَتَّی تَسِیلَ فِی فِیہِ ، وَإِنَّہَا فِی أَصْلِہَا فِی الشَّجَرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১০২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٠٣) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جنت کا موسم معتدل ہے، نہ سردی ہے نہ گرمی۔
(۳۵۱۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَۃَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : الْجَنَّۃُ سَجْسَجٌ لاَ قَرَّ فِیہَا ، وَلاَ حَرَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১০৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٠٤) حضرت علی سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جنت میں ایک بازار ہے اس میں بیع وشراء نہ ہوگی اس میں مردوں اور عورتوں کی صورتیں ہوں گی جب کسی جنتی کو کوئی صورت اچھی معلوم ہوگی تو وہ اسی طرح ہوجائے گا۔ جنت میں اجتماع ہوگا حوروں کیلئے وہ بلند آواز سے بولیں گی، لوگوں نے ان کی طرح پہلے کسی کو نہ دیکھا ہوگا وہ کہیں گی کہ : ہم ہمیشہ کیلئے ہیں ہم ختم نہ ہوں گی ہم ہمیشہ خوش رہیں گی ناراض نہ ہوں گی، ہم ہمیشہ خواشگوار رہیں گی تنگ حال نہ ہوں گی پس خوشخبری ہے ان کیلئے جن کیلئے ہم ہیں اور جو ہمارے لیے ہیں۔
(۳۵۱۰۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ فِی الْجَنَّۃِ سُوقًا مَا فِیہَا بَیْعٌ ، وَلاَ شِرَائٌ ، إِلاَّ الصُّوَرُ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ ، فَإِذَا اشْتَہَی الرَّجُلُ صُورَۃً دَخَلَ فِیہَا ، وَإِنَّ فِیہَا لَمُجْتَمَعًا لِلْحُورِ الْعِینِ ، یَرْفَعَنْ بِأَصْوَاتٍ لَمْ یَرَ الْخَلاَئِقُ مِثْلَہَا ، یَقُلْنَ : نَحْنُ الْخَالِدَاتُ فَلاَ نَبِیدُ ، وَنَحْنُ الرَّاضِیَاتُ فَلاَ نَسْخَطُ ، وَنَحْنُ النَّاعِمَاتُ فَلاَ نَبْؤُسُ ، فَطُوبَی لِمَنْ کَانَ لَنَا ، وَکُنَّا لَہُ۔ (ترمذی ۲۵۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১০৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٠٥) حضرت علی سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جنت میں ایک ایسا کمرہ ہے جس کا اندر کا حصہ باہر سے نظر آتا ہے اور باہر کا حصہ اندر سے ایک اعرابی یہ سن کر کھڑا ہوگیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول 5! وہ کمرہ کس کیلئے ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا وہ کمرہ اس کیلئے ہے جو عمدہ کلام کرے (سچ بولے) بھوکوں کو کھلانا کھلائے، سلام کو عام کرے اور رات میں جس وقت لوگ آرام کر رہے ہوں وہ نماز پڑھے۔
(۳۵۱۰۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ فِی الْجَنَّۃِ غُرَفًا تُرَی ظُہُورُہَا مِنْ بُطُونِہَا ، وَبُطُونُہَا مِنْ ظُہُورِہَا ، قَالَ : فَقَامَ أَعْرَابِیٌّ ، فَقَالَ : لِمَنْ ہِیَ ، یَا رَسُولَ اللہِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ہِیَ لِمَنْ طَیَّبَ الْکَلاَمَ ، وَأَطْعَمَ الطَّعَامَ ، وَأَفْشَی السَّلاَمَ ، وَصَلَّی بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامٌ۔
tahqiq

তাহকীক: