মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩৬৮৮২
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٣) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ کوفہ میں سب سے پہلے قضاء کا عہدہ سنبھالنے والے سلمان بن ربیعہ باہلی ہیں۔ وہ چالیس دن تک یوں ہی بیٹھے رہے کہ ان کے پاس کوئی مقدمہ ہی نہ آیا۔
قرَأْت عَلَی مَسْلَمَۃَ بْنِ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَکُمْ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْجَہْمِ ، الْمَعْرُوفِ بِابْنِ الْوَرَّاقِ الْمَالِکِیِّ بِبَغْدَادَ ، فِی رَبِیعٍ الأَوَّلِ ، مِنْ سَنَۃِ أَرْبَعٍ وَعِشْرِینَ وَثَلاَثُ مِئَۃٍ ، قَالَ : قُرِئَ عَلَی أَبِی أَحْمَد مُحَمَّد بْن عَُبدوس بْن کَامِل السَّرَّاج ، وَأَنَا أَسْمَعُ مِنْہُ ، سَنَۃَ تِسْعِینَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ الْکُوفِیُّ ، قَالَ :
(۳۶۸۸۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَبِیہِ وَمَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : کَانَ أَوَّلُ مَنْ قَضَی بِالْکُوفَۃِ ہَاہُنَا سلمان بْنُ رَبِیعَۃَ الْبَاہِلِی ، جَلَسَ أَرْبَعِینَ یَوْمًا لاَ یَأْتِیہ خَصْمٌ۔
(۳۶۸۸۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَبِیہِ وَمَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : کَانَ أَوَّلُ مَنْ قَضَی بِالْکُوفَۃِ ہَاہُنَا سلمان بْنُ رَبِیعَۃَ الْبَاہِلِی ، جَلَسَ أَرْبَعِینَ یَوْمًا لاَ یَأْتِیہ خَصْمٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৩
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٤) حضرت حصین فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے عیدین کے لیے منبر بشر بن مروان نے نکالا اور سب سے پہلے عیدین کے لیے اذان زیاد نے دلوائی۔
(۳۶۸۸۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَخْرَجَ الْمِنْبَرَ فِی الْعِیدَیْنِ بِشْرُ بْنُ مَرْوَانَ ، وَأَوَّلُ مَنْ أَذَّنَ فِی الْعِیدَیْنِ زِیَادٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৪
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٥) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے بیٹھ کر خطبہ حضرت معاویہ نے ارشاد فرمایا۔ لیکن یہ اس وقت ہوا جب وہ بوڑھے ہوگئے تھے، جسم فربہ اور پیٹ بڑھ گیا تھا۔
(۳۶۸۸۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ أَوَّلُ مَنْ خَطَبَ جَالِسًا مُعَاوِیَۃُ حِینَ کَبِرَ وَکَثُرَ شَحْمُہُ وَعَظُمَ بَطْنُہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৫
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٦) حضرت تمیم بن حذلم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے کوفہ کے امیر کو امارت کا سلام کیا گیا۔ ہوا یوں کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ محل سے باہر آئے تو قبیلہ کندہ کے ایک آدمی نے انھیں امار ت کا سلام کیا۔ انھوں نے اس پر ناگواری کا اظہار کیا اور فرمایا کہ یہ کیا ہے ؟ میں تو تم ہی میں سے ایک آدمی ہوں۔ پھر اس طرح کا سلام چھوڑ دیا گیا لیکن بعد کے ادوار میں پھر جاری ہوگیا۔
(۳۶۸۸۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، عَنْ تَمِیمِ بْنِ حَذْلَم ، قَالَ : أَوَّلُ مَا سَلَّمَ عَلَی أَمِیرٍ بِالْکُوفَۃِ بِالإِمْرَۃِ ، قَالَ : خَرَجَ الْمُغِیرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ مِنَ الْقَصْرِ فَعَرَضَ لَہُ رَجُلٌ مِنْ کِنْدَۃَ فَسَلَّمَ عَلَیْہِ بِالإِمْرَۃِ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ؟ مَا أَنَا إلاَّ رَجُلٌ مِنْہُمْ ، فَتُرِکَتْ زَمَانًا ، ثُمَّ أَقَرَّہَا بَعْدُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৬
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٧) حضرت سعد بن ابراہیم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے منبر پر خطبہ دینے والے حضرت ابراہیم خلیل اللہ ہیں۔
(۳۶۸۸۷) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ عُثْمَانَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِیہِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ خَطَبَ عَلَی الْمَنَابِرِ إبْرَاہِیمُ خَلِیلُ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৭
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٨) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم سب سے پہلے آدمی ہیں جنہوں نے مہمانوں کی ضیافت کی، سب سے پہلے ان کے ختنے ہوئے، سب سے پہلے انھوں نے ناخن کاٹے، سب سے پہلے انھوں نے مونچھیں تراشیں اور سب سے پہلے انھوں نے زیر ناف بال صاف کئے۔
(۳۶۸۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أنَّ إبْرَاہِیمَ أَوَّلُ النَّاسِ أَضَافَ الضَّیْفَ ، وَأَوَّلُ النَّاسِ اخْتُتِنَ ، وَأَوَّلُ النَّاسِ قَلَّمَ أَظْفَارَہُ وَجَزَّ شَارِبَہُ وَاسْتَحَدَّ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৮
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٨٩) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ بالوں کی سفیدی سب سے پہلے حضرت ابراہیم نے دیکھی۔ جب ان کے بال سفید ہوئے تو انھوں نے عرض کیا اے میرے رب ! یہ کیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ وقار ہے۔ انھوں نے عرض کیا اے اللہ ! میرے وقار میں اضافہ فرما۔
(۳۶۸۸۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ ، أَنَّ إبْرَاہِیمَ أَوَّلُ مَنْ رَأَی الشَّیْبَ ، فَقَالَ : یَا رَبِ ، مَا ہَذَا ، قَالَ : الْوَقَارُ ، قَالَ : اللَّہُمَّ زِدْنِی وَقَارًا۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৮৯
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٠) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا کہ جہنم میرے سامنے لائی گئی، میں نے اس میں عمرو بن لحی بن قمعہ بن خندف کو دیکھا۔ اسے جہنم میں گھسیٹا جارہا تھا۔ وہ پہلا آدمی تھا جس نے ابراہیم کی شریعت میں تحریف کی اور بت رکھے۔
(۳۶۸۹۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عُرِضَتْ عَلَیَّ النَّارُ فَرَأَیْتُ فِیہَا عَمْرَو بْنَ لُحَیِّ بْنِ قَمْعَۃَ بْنِ خِنْدِفَ یَجُرُّ قَصَبَہُ فِی النَّارِ وَہُوَ أَوَّلُ مَنْ غَیَّرَ عَہْدَ إبْرَاہِیمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ وَسَیَّبَ السَّوَائِبَ۔ (ابو یعلی ۶۰۹۵۔ ابن حبان ۷۴۹۰)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯০
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩١) حضرت حسن بن مسلم فرماتے ہیں کہ مکہ میں سب سے پہلے سلام عبد الرحمن بن ابزی نے کیا۔
(۳۶۸۹۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أحْدَثَ التَّسْلِیمَ بِمَکَّۃَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبْزَی۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯১
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ تکبیر میں سب سے پہلے کمی کرنے والا زیاد ہے۔
(۳۶۸۹۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ نَقَصَ التَّکْبِیرَ زِیَادٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯২
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٣) حضرت خالد بن عرفطہ فرماتے ہیں کہ میں نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سب سے پہلے اختلاف تب دیکھا جب حضرت عثمان نے حج کے لیے اور حضرت علی نے حج اور عمرہ کے لیے احرام باندھا۔
(۳۶۸۹۳) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عُرْفُطَۃَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا رَأَیْت اخْتِلاَفَ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ حِینَ أَہَلَّ عُثْمَان بِحَجَّۃٍ ، وَأَہَلَّ عَلِیٌّ بِحَجَّۃٍ وَعُمْرَۃٍ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৩
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٤) حضرت عبد الملک بن عمیر فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے جس نے خطبہ کے لیے دو لاٹھیاں پکڑیں، سب سے پہلے جس نے بیٹھ کر خطبہ دیا اور سب سے پہلے جس کے سامنے عید میں اذان دی گئی وہ زیاد تھا۔
(۳۶۸۹۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ ، أَوَّلُ مَنِ اتَّخَذَ العودین ، وَخَطَبَ جَالِسًا وَأُذِّنَ قُدَّامَہُ فِی الْعِیدِ زِیَادٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৪
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٥) حضرت مجالد فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے بازاروں سے ٹیکس زیاد نے لیا۔
(۳۶۸۹۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَخَذَ مِنَ السُّوقِ أَجْرًا زِیَادٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৫
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٦) حضرت عبد الرحمن بن کعب بن مالک فرماتے ہیں کہ جب میرے والد کی بینائی زائل ہوگئی تو میں انھیں لے کر جمعہ کی نماز کے لیے جایا کرتا تھا۔ جب وہ جمعہ کی اذان سنتے تو ابو امامہ اسعد بن زرارہ کے لیے استغفار کرتے اور دعا کرتے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اے ابا جان ! جمعہ کے دن آپ ابو امامہ کے لیے دعا اور استغفار کیوں کرتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا بیٹا ! حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے (مدینہ منورہ کی طرف) تشریف لانے سے پہلے سب سے پہلے انھوں نے ہی ہمیں جمعہ کی نماز بنو بیاضہ کے چشمے اور چراگاہ کے پاس پڑھائی تھی۔ میں نے پوچھا کہ اس وقت آپ کتنے آدمی تھے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس وقت ہم چالیس آدمی تھے۔
(۳۶۸۹۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : کُنْتُ قَائِدَ أَبِی حِینَ ذَہَبَ بَصَرُہُ ، فَکُنْت إذَا خَرَجْت مَعَہُ إِلَی الْجُمُعَۃِ فَسَمِعَ التَّأْذِینَ اسْتَغْفَرَ لأَبِی أُمَامَۃَ أَسْعَدَ بْنِ زُرَارَۃَ وَدَعَا لَہُ ، فَقُلْتُ لَہُ : یَا أَبَتِ ، مَا شَأْنُک إذَا سَمِعْت التَّأْذِینَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ اسْتَغْفَرَتْ لأَبِی أُمَامَۃَ وَدَعَوْت لَہُ وَصَلَّیْت عَلَیْہِ ، قَالَ : أَیْ بُنَیَّ ، إِنَّہُ کَانَ أَوَّلَ مَنْ جَمَّعَ بِنَا قَبْلَ قُدُومِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی نَقِیعِ الْخَضِمَّاتِ فِی ہَزْمِ بَنِی بَیَاضَۃَ ، قَالَ : وَکَمْ کُنْتُمْ یَوْمَئِذٍ ؟ قَالَ : کُنَّا أَرْبَعِینَ رَجُلاً۔
(ابوداؤد ۱۰۶۲۔ ابن ماجہ ۱۰۸۲)
(ابوداؤد ۱۰۶۲۔ ابن ماجہ ۱۰۸۲)

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৬
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٧) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے سعید بن اوس کے جنازہ میں یہ آواز سنی گئی ” استغفروا لہ، غفر اللہ لکم “ تم ان کے لیے استغفار کرو اللہ تمہیں معاف فرمائے گا۔
(۳۶۸۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا سُمِعَتْ فِی الْجِنَازَۃِ اسْتَغْفِرُوا لَہُ غَفَرَ اللَّہُ لَکُمْ فِی جِنَازَۃِ سَعِیدِ بْنِ أَوْسٍ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৭
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٨) حضرت مغیرہ بن حکم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے عورتوں کا مہر چار سو دینار حضرت عمر بن عبد العزیز نے طے فرمایا۔
(۳۶۸۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ حَکِیمٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ سَنَّ الصَّدَاقَ أَرْبَعَ مِئَۃِ دِینَارٍ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৮
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٨٩٩) حضرت طارق بن شہاب کہتے ہیں کہ عورتوں کی میت کو چارپائی پر رکھنے کا حکم سب سے پہلے حضرت ام ایمن نے دیا۔
(۳۶۸۹۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، أَنَّ أُمَّ أَیْمَنَ أَمَرَت بِالنَّعْشِ لِلنِّسَائِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮৯৯
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٠٠) حضرت طارق بن شہاب کہتے ہیں کہ حضرت ام ایمن حبشہ سے آئی تھیں، انھوں نے عورتوں کی میت کو چارپائی پر رکھنے کا حکم دیا۔
(۳۶۹۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی سُفْیَانُ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : قَدِمَتْ أُمُّ أَیْمَنَ مِنَ الْحَبَشَۃِ وَہِیَ أَمَرَتْ بِالنَّعْشِ لِلنِّسَائِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯০০
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٠١) حضرت علی فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت ابوبکر پر اپنی رحمت فرمائیں، وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے قرآن مجید کو دو تختیوں میں جمع کیا۔
(۳۶۹۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَلِیًّا یَقُولُ : رَحْمَۃُ اللہِ عَلَی أَبِی بَکْرٍ ، کَانَ أَوَّلَ مَنْ جَمَعَ بَیْنَ اللَّوْحَیْنِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯০১
کتاب الاوائل
سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٠٢) حضرت علی فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت ابوبکر پر اپنی رحمت فرمائیں، وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے قرآن مجید کو دو تختیوں میں جمع کیا۔
(۳۶۹۰۲) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَلِیًّا یَقُولُ : رَحْمَۃُ اللہِ عَلَی أَبِی بَکْرٍ ، ہُوَ أَوَّلُ مَنْ جَمَعَ ما بَیْنَ اللَّوْحَیْنِ۔

তাহকীক: