সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২৭৫৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2759 ۔ حضرت فضالہ بن عبید (رض) بیان کرتے ہیں غزوہ خیبر کے موقعہ پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک ہار لایا گیا جس پر سوناچڑھا ہوا تھا اور قیمتی پتھر بھی لگے ہوئے تھے ایک شخص نے 7 یاشاید 9 دینار کے عوض خرید لیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا نہیں، جب تک ان دونوں کو الگ الگ نہیں کیا جاتا تو وہ شخص بولا، میں پھر پتھر لے لوں گا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا نہیں، تم اسے واپس کروجب تک ان دونوں (یعنی پتھر اور سونے) کو الگ الگ نہیں کیا جاتا۔
2759 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ وَجَدِّى وَشُجَاعُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِى عِمْرَانَ عَنْ حَنَشٍ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أُتِىَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَامَ خَيْبَرَ بِقِلاَدَةٍ فِيهَا خَرَزٌ مُعَلَّقَةٌ بِذَهَبٍ فَابْتَاعَهَا رَجُلٌ بِسَبْعَةِ دَنَانِيرَ أَوْ بِتِسْعَةِ دَنَانِيرَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ حَتَّى تُمَيِّزَ بَيْنَهُمَا ». فَقَالَ إِنَّمَا أَرَدْتُ الْحِجَارَةَ فَقَالَ « لاَ رُدَّ حَتَّى تُمَيِّزَ بَيْنَهُمَا »

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2760 ۔ حضرت فضالہ بن عبید (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک ہار لایا گیا جس پر سونا اور پتھرلگے ہوئے تھے تو آپ کے حکم کے تحت سونے اور پتھر کو اتارلیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا سونے اور سونے کے عوض میں برابر وزن کے ساتھ فروخت کردیاکرو۔
2760 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ أَبِى هَانِئٍ حُمَيْدِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ عُلَىِّ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أُتِىَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِقِلاَدَةٍ فِيهَا ذَهَبٌ وَخَرَزٌ فَأَمَرَ بِالذَّهَبِ فَنُزِعَ وَحْدَهُ وَقَالَ « الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ وَزْنًا بِوَزْنٍ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2761 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ پھلوں میں بیع سلم کیا کرتے تھے تو آپ نے فرمایا طے شدہ مقدار کے عوض میں متعین مدت کے پھلوں میں بیع سلم کیا کرو۔
ابن مہدی نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں لوگ دویاتین سال تک بیع سلم کیا کرتے تھے ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، متعین شدہ پیمائش اور وزن کے عوض میں سلف کیا کرو۔
ابن مہدی نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں لوگ دویاتین سال تک بیع سلم کیا کرتے تھے ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، متعین شدہ پیمائش اور وزن کے عوض میں سلف کیا کرو۔
2761 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ الزَّيَّاتِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ يَعْنِى ابْنَ يَزِيدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ أَبِى الْمِنْهَالِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- الْمَدِينَةَ وَهُمْ يُسْلِمُونَ فِى الثِّمَارِ فَقَالَ « أَسْلِمُوا فِى الثِّمَارِ فِى كَيْلٍ مَعْلُومٍ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ ». وَقَالَ ابْنُ مَهْدِىٍّ السَّنَتَيْنِ وَالثَّلاَثَ فَقَالَ « سَلِّفُوا فِى كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2762 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ ایک سال یادوسال کے لیے بیع سلف کیا کرتے تھے ، تو آپ نے ارشاد فرمایا، جس شخص نے سلف (ادھار) سودا کرنا ہو تو وہ متعین پیمائش اور متعین وزن کے عوض میں متعین مدت کے لیے سوداکرے۔
روایت کے یہ الفاظ نیشاپوری نامی راوی کے ہیں ، محالی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں وہ اناج کھجور یا کھجور کے درختوں کے بارے میں بیع سلف کیا کرتے تھے تو نبی نے ارشاد فرمایا، متعین مدت کے لیے کرو اور ماپی ہوئی چیز کی بیع کرو۔
روایت کے یہ الفاظ نیشاپوری نامی راوی کے ہیں ، محالی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں وہ اناج کھجور یا کھجور کے درختوں کے بارے میں بیع سلف کیا کرتے تھے تو نبی نے ارشاد فرمایا، متعین مدت کے لیے کرو اور ماپی ہوئی چیز کی بیع کرو۔
2762 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ أَبِى الْمِنْهَالِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْمَدِينَةَ وَهُمْ يُسْلِفُونَ فِى الثَّمَرِ السَّنَةَ وَالسَّنَتَيْنِ فَقَالَ « مَنْ أَسْلَفَ فَلْيُسْلِفْ فِى كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ وَأَجَلٍ مَعْلُومٍ ». لَفْظُ النَّيْسَابُورِىِّ. وَقَالَ الْمَحَامِلِىُّ فِى الطَّعَامِ وَالثَّمَرِ أَوِ النَّخْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى وَكَيْلٍ مَعْلُومٍ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2763 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ دو سال یاتین سال کے لیے کھجوروں کا ادھار سودا کیا کرتے تھے تو آپ نے فرمایا جس شخص نے ادھارسودا کرنا ہو تو وہ متعین شدہ ماپی ہوئی چیز متعین شدہ وزن کی ہوئی چیز کے عوض میں متعین مدت تک کے لیے ادھار کرے۔
2763 - حَدَّثَنَا أَبُو رَوْقٍ الْهِزَّانِىُّ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ رَوْحٍ الأَهْوَازِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَثِيرٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِى الْمِنْهَالِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُمْ يُسْلِفُونَ فِى الثَّمَرِ السَّنَتَيْنِ وَالثَّلاَثِ فَقَالَ « مَنْ أَسْلَفَ فَلْيُسْلِفْ فِى كَيْلٍ مَعْلُومٍ أَوْ وَزْنٍ مَعْلُومٍ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2764 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ ایک سال یادوسال تک کے لیے ادھارسودا کیا کرتے تھے تو آپ نے ارشاد فرمایا جس نے کھجوروں کا ادھار سودا کرنا ہوتومتعین ماپی ہوئی یا متعین وزن کی ہوئی چیز کا اداھار سودا کرے۔
2764 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْفَزَارِىُّ أَبُو طَلْحَةَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ أَبِى الْمِنْهَالِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْمَدِينَةَ وَالنَّاسُ يُسْلِفُونَ فِى الثَّمَرِ الْعَامَ وَالْعَامَيْنِ فَقَالَ « مَنْ سَلَّفَ فِى ثَمَرٍ فَلْيُسْلِفْ فِى كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2765 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ دو سال یاتین سال تک کے لیے پھلوں کا ادھارسودا کیا کرتے تھے ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا متعین ماپی ہوئی اور متین وزن کی ہوئی چیز کا متعین مدت تک کے لیے ادھارسودا کرو۔
2765 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بْنُ الْمُهْتَدِى حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْقُدُّوسِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ بْنُ مُعَتِّبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ أَبِى الْمِنْهَالِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُمْ يُسْلِفُونَ فِى الثِّمَارِ فِى السَّنَتَيْنِ وَالثَّلاَثِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَسْلِفُوا فِى كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ وَأَجَلٍ مَعْلُومٍ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2766 ۔ مکحول مرفوع حدیث کے طور پر یہ روایت نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص کوئی ایسی چیز خریدتا ہے جسے اس نے دیکھا نہیں ہے تو اسے اختیار ہے جب وہ اسے دیکھ لے گا تواگرچا ہے اسے وصول کرے اور اگر چاہے تو اسے ترک کردے۔
ابوالحسن (یعنی دارقطنی ) فرماتے ہیں یہ روایت مرسل ہے اور اس کا راوی ابوبکر مریم ضعیف ہے۔
ابوالحسن (یعنی دارقطنی ) فرماتے ہیں یہ روایت مرسل ہے اور اس کا راوی ابوبکر مریم ضعیف ہے۔
2766 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ عَنْ مَكْحُولٍ رَفَعَ الْحَدِيثَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنِ اشْتَرَى شَيْئًا لَمْ يَرَهُ فَهُوَ بِالْخِيَارِ إِذَا رَآهُ إِنْ شَاءَ أَخَذَهُ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَهُ ». قَالَ أَبُو الْحَسَنِ هَذَا مُرْسَلٌ. وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى مَرْيَمَ ضَعِيفٌ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2767 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔
2767 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنِ الْحَسَنِ وَإِسْمَاعِيلَ بْنِ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ وَمُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ مِثْلَهُ سَوَاءً.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2768 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ، ابن سیرین بیان کرتے ہیں جب وہ چیز اس وقت کے مطابق نہ ہو جو اس شخص نے خریدار کے سامنے بیان کی تھی تو بھی یہ سودالازم ہوجائے گا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کوئی شخص ایسی چیز خریدتا ہے جسے اس نے دیکھا نہیں ہے تو جب اسے دیکھے گا تو اسے اختیار ہوگا (اگر وہ چاہے تو اس سودے کو ختم کردے ) ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے منقول ہے ۔
یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے جبکہ بعض راویوں نے اسے ابن سیرین تک موقوف روایت کے طور پر یعنی ان کے اپنے قول کے طور پر نقل کیا ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کوئی شخص ایسی چیز خریدتا ہے جسے اس نے دیکھا نہیں ہے تو جب اسے دیکھے گا تو اسے اختیار ہوگا (اگر وہ چاہے تو اس سودے کو ختم کردے ) ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے منقول ہے ۔
یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے جبکہ بعض راویوں نے اسے ابن سیرین تک موقوف روایت کے طور پر یعنی ان کے اپنے قول کے طور پر نقل کیا ہے۔
2768 - قَالَ هُشَيْمٌ وَأَخْبَرَنَا يُونُسُ وَابْنُ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِذَا لَمْ يَكُنْ عَلَى مَا وَصَفَهُ لَهُ فَقَدْ لَزِمَهُ.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مَحْمُودِ بْنِ خُرَّزَاذَ الْقَاضِى الأَهْوَازِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُوسَى عَبْدَانُ حَدَّثَنَا دَاهِرُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا وَهْبٌ الْيَشْكُرِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنِ اشْتَرَى شَيْئًا لَمْ يَرَهُ فَهُوَ بِالْخِيَارِ إِذَا رَآهُ »قَالَ عُمَرُ وَحَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.قَالَ عُمَرُ وَأَخْبَرَنِى الْقَاسِمُ بْنُ الْحَكَمِ عَنْ أَبِى حَنِيفَةَ عَنِ الْهَيْثَمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ. عُمَرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ يُقَالُ لَهُ الْكُرْدِىُّ يَضَعُ الأَحَادِيثَ وَهَذَا بَاطِلٌ لاَ يَصِحُّ لَمْ يَرْوِهَا غَيْرُهُ وَإِنَّمَا يُرْوَى عَنِ ابْنِ سِيرِينَ مِنْ قَوْلِهِ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৬৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2769 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر اور حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں آپ نے فرمایا) جو شخص کوئی چیز خریدتا ہے تو وہ لینا اس کے لیے لازم ہوجائے گا اور اسے اس وقت تک سودے کو ختم کرنے کا اختیار ہوگا جب تک اس کا ساتھی اس سے جدا نہیں ہوجاتا اگر وہ چاہے تو اس چیز کو وصول کرے اور اگر چاہے تو اس ساتھی سے جدا ہوجائے ، پھرا سے اختیار باقی نہیں رہے گا۔
2769 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْخَشَّابُ التِّنِّيسِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَيْدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ - يَعْنِى ابْنَ مُوسَى - عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ. - وَعَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُمَا كَانَا يَقُولاَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنِ اشْتَرَى بَيْعًا فَوَجَبَ لَهُ فَهُوَ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يُفَارِقْهُ صَاحِبُهُ إِنْ شَاءَ أَخَذَ وَإِنْ فَارَقَهُ فَلاَ خِيَارَ لَهُ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2770 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب دو آدمی سودا کرلیتے ہیں تو ان دونوں میں سے ہر ایک کو اختیار ہوگا جب تک وہ ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوتے اور ایک ساتھ رہتے ہیں یا ان دونوں میں سے ایک دوسرے کو اختیار نہیں دے دیتا، جب وہ دونوں اس صورت میں سودا کرلیں گے توسودالازم ہوجائے گا۔
2770 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا تَبَايَعَ الرَّجُلاَنِ فَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا وَكَانَا جَمِيعًا أَوْ يُخَيِّرُ أَحَدُهُمَا الآخَرَ فَيَتَبَايَعَانِ عَلَى ذَلِكَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2771 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے اسی طرح منقول ہے تاہم یہ دوسودوں کے بارے میں ہیں اور اس کو نقل کرنے میں ابن وہب نامی راوی منفرد ہیں۔
2771 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِنَحْوِ ذَلِكَ فِى الْبَيْعَيْنِ. تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَالِكٍ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2772 ۔ شیخ ابو وصی بیان کرتے ہیں ہم ایک جنگی مہم میں شریک تھے اسی دوران ایک شخص آیا اور اس کے ساتھ اس کا گھوڑا بھی تھا ہم میں سے ایک شخص نے کہا کیا تم یہ گھوڑا اس غلام کے عوض میں اسے فروخت کرو گے ، اس نے کہا جی ہاں ! پھر اس نے اس کو فروخت کردیا، پھر وہ رات ہمارے ساتھ رہا تو جب صبح ہوئی تو وہ اپنے گھوڑے کی طرف بڑھا تو ہمارے ساتھی نے اسے کہا تمہارا اس گھوڑے کے ساتھ کیا تعلق ہے کیا تم نے یہ مجھے فروخت نہیں کردیا ہے ، تو وہ شخص بولا مجھے اس سودے کی ضرورت نہیں ہے ، تو ہمارے ساتھی نے کہا اب تمہارا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے تم اسے مجھے فروخت کرچکے ہو، وہاں موجود لوگوں نے ان دونوں سے کہا یہاں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ابوبردہ موجود ہیں وہ دونوں لوگ ان کے پاس آئے تو حضرت ابوبرزہ نے ان دونوں سے کہا کیا تم اس میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلے سے راضی ہو، ان دونوں نے جواب دیا جی ہاں۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نے بتایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے سودا کرنے والوں کو سودا ختم کرنے اس وقت تک اختیار ہوتا ہے جب تک وہ ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوجاتے اور تم دونوں کے بارے میں یہ سمجھتاہوں کہ تم دونوں ایک دوسرے سے جدا ہوگئے ۔
2772 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى كَثِيرٍ الْقَاضِى حَدَّثَنَا مَكِّىُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ جَمِيلِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِى الْوَضِىءِ قَالَ كُنَّا فِى سَفَرٍ فِى عَسْكَرٍ فَأَتَى رَجُلٌ مَعَهُ فَرَسٌ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنَّا أَتَبِيعُ هَذَا الْفَرَسَ بِهَذَا الْغُلاَمِ قَالَ نَعَمْ. فَبَاعَهُ ثُمَّ بَاتَ مَعَنَا فَلَمَّا أَصْبَحَ قَامَ إِلَى فَرَسِهِ فَقَالَ لَهُ صَاحِبُنَا مَا لَكَ وَلِلْفَرَسِ أَلَيْسَ قَدْ بِعْتَنِيهَا قَالَ مَا لِى فِى هَذَا الْبَيْعِ مِنْ حَاجَةٍ قَالَ مَا لَكَ ذَلِكَ لَقَدْ بِعْتَنِى فَقَالَ لَهُمَا الْقَوْمُ هَذَا أَبُو بَرْزَةَ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَتَيَاهُ فَقَالَ لَهُمَا أَتَرْضَيَانِ بِقَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالاَ نَعَمْ. فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا ». وَإِنِّى لاَ أَرَاكُمَا افْتَرَقْتُمَا.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2773 ۔ شیخ ابو وصی بیان کرتے ہیں ہم ایک جنگ میں شریک تھے ہم نے ایک جگہ پڑاؤ کیا لشکر کی جانب سے ایک شخص ہمارے پاس آیا اور وہ اپنے گھوڑے پر سوار تھا اس نے ہمارے ایک ساتھی کے ساتھ اپنے گھوڑے کا سودا کیا۔
اس کے بعد راوی نے حضرت ابوبرزہ کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانند روایت نقل کی ہے۔
اس کے بعد راوی نے حضرت ابوبرزہ کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانند روایت نقل کی ہے۔
2773 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ جَمِيلِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِى الْوَضِىءِ الْعَبْدِىِّ قَالَ كُنَّا فِى بَعْضِ مَغَازِينَا فَنَزَلْنَا مَنْزِلاً فَجَاءَنَا رَجُلٌ مِنْ نَاحِيَةِ الْعَسْكَرِ عَلَى فَرَسِهِ فَسَاوَمَهُ صَاحِبٌ لَنَا بِفَرَسِهِ ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ عَنْ أَبِى بَرْزَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2774 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں جب ہم آپس میں کوئی سودا کیا کرتے تھے تو دونوں فریقوں سے ہر ایک کو اختیار ہوتا تھا جب تک سودا کرنے والے دونوں فریق ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوجاتے تھے۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ میں نے اور حضرت عثمان نے ایک سودا کیا، میں نے اپنی زمین جو وادی میں موجود تھی وہ ان کی زمین میں جو خیبر میں موجود تھی فروخت کردی، حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں جب میں نے انھیں وہ فروخت کردی تو اس کے بعد میں الٹے قدم تیزی سے واپس ہوا اس اندیشے کے تحت کہ کہیں میرے ان سے جدا ہونے سے پہلے حضرت عثمان اس سودے کو ختم نہ کردیں۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ میں نے اور حضرت عثمان نے ایک سودا کیا، میں نے اپنی زمین جو وادی میں موجود تھی وہ ان کی زمین میں جو خیبر میں موجود تھی فروخت کردی، حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں جب میں نے انھیں وہ فروخت کردی تو اس کے بعد میں الٹے قدم تیزی سے واپس ہوا اس اندیشے کے تحت کہ کہیں میرے ان سے جدا ہونے سے پہلے حضرت عثمان اس سودے کو ختم نہ کردیں۔
2774 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ شَرِيكٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ كُنَّا إِذَا تَبَايَعْنَا كُلُّ وَاحِدٍ مِنَّا بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقِ الْمُتَبَايِعَانِ. قَالَ فَبَايَعْتُ أَنَا عُثْمَانَ فَبِعْتُهُ مَالِى بِالْوَادِى بِمَالٍ لَهُ بِخَيْبَرَ قَالَ فَلَمَّا بِعْتُهُ طَفِقْتُ أَنْكُصُ الْقَهْقَرَى خَشْيَةَ أَنْ يُرَادَّنِى عُثْمَانُ الْبَيْعَ قَبْلَ أَنْ أُفَارِقَهُ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2775 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ، سچا امانت دار تاجر شہدا کے ساتھ ہوگا۔
فضل نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں قیامت کے دن انبیاء صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔
فضل نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں قیامت کے دن انبیاء صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔
2775 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ وَالْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا كُلْثُومُ بْنُ جَوْشَنٍ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الأَمِينُ الْمُسْلِمُ مَعَ الشُّهَدَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ». وَقَالَ الْفَضْلُ « مَعَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2776 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے سچا اور امانت دار تاجر قیامت کے دن انبیاء صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔
2776 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَفْصِ بْنِ شَاهِينَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى حَمْزَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الأَمِينُ مَعَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2777 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ روایت نقل کرتے ہیں شراب کی قیمت حرام ہے ، فاحشہ عورت کی کمائی حرام ہے ، کتے کی قیمت حرام ہے، اگر کتے کا مالک تمہارے پاس آئے اور اپنے کتے کی قیمت کا طلب گار ہوتوتم اس کے دونوں ہاتھ مٹی سے بھردو اور اگر کتے کا مالک تمہارے پاس آئے اور اپنے کتے کی قیمت مانگے تو اس کے دونوں ہاتھ مٹی سے بھردو۔ چوسرحرام ہے کتے کی قیمت حرام ہے ، جو احرام ہے ، کتے کی قیمت حرام ہے ، نشہ آور چیز حرام ہے شراب حرام ہے۔
2777 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى الرِّجَالِ حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَةَ يَزِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا مَعْقِلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ قَيْسِ بْنِ حَبْتَرٍ الرَّبَعِىِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَمَنُ الْخَمْرِ حَرَامٌ وَمَهْرُ الْبَغِىِّ حَرَامٌ وَثَمَنُ الْكَلْبِ حَرَامٌ وَإِنْ أَتَاكَ صَاحِبُ الْكَلْبِ يَلْتَمِسُ ثَمَنَهُ فَامْلأْ يَدَيْهِ تُرَابًا وَالْكُوبَةُ حَرَامٌ وَثَمَنُ الْكَلْبِ حَرَامٌ وَالْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৭৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
باب بلاعنوان
2778 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جب اللہ تعالیٰ کسی چیز کو حرام قرار دیدے (تو اس کا مطلب یہ ہے ) اس نے اس چیز کی قیمت کو بھی حرام قرار دیدیا۔
2778 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ - يَعْنِى الْحَذَّاءَ - عَنْ بَرَكَةَ أَبِى الْوَلِيدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى إِذَا حَرَّمَ شَيْئًا حَرَّمَ ثَمَنَهُ ».

তাহকীক: