সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
روزوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২১২১
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2121 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں لوگ چاند دیکھنے کے لیے نکلے ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا میں نے بھی چاند دیکھ لیا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود بھی روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔
ابن وہب سے نقل کرنے کے حوالے سے اس روایت کو مروان بن محمد نے نقل کیا ہے ‘ جو منفرد ہیں اور یہ راوی ثقہ ہیں۔
ابن وہب سے نقل کرنے کے حوالے سے اس روایت کو مروان بن محمد نے نقل کیا ہے ‘ جو منفرد ہیں اور یہ راوی ثقہ ہیں۔
2121 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَتِيقٍ الْعَبْسِىُّ بِدِمَشْقَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ تَرَاءَى النَّاسُ الْهِلاَلَ فَأَخْبَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنِّى رَأَيْتُهُ فَصَامَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَمَرَ النَّاسَ بِالصِّيَامِ. تَفَرَّدَ بِهِ مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ وَهْبٍ وَهُوَ ثِقَةٌ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২২
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2122 یہی روایت ایک اوسند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
2122 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّمَرْقَنْدِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ بِهَذَا.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৩
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2123 طاؤس بیان کرتے ہیں میں مدینہ منورہ میں موجود تھا ‘ وہاں حضرت عبداللہ بن عمر اور حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بھی موجود تھے ‘ ایک شخص وہاں کے گورنر کے پاس آیا اور اس نے چاند دیکھنے کی گواہی دی (یعنی رمضان کا چاند دیکھنے تو گور نرنے حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے اس شخص کی گواہی کے بارے میں دریافت تو ان دونوں نے کہا کہ اس کی گواہی کو برقرار رکھا جائے ‘ پھر ان دونوں نے یہ بات بیان کی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رمضان کا چانددیکھنے کے بارے میں ایک شخص کی گواہی کو قبول کیا تھا۔ ان دونوں حضرات نے یہ بات بھی بیان کی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدالفطر کے چاند کے بارے میں دو آدمیوں کی ہی قبول کیا کرتے تھے۔
اس روایت کو نقل کرنے میں ابواسمعیل حفص نامی راوی منفرد ہیں اور یہ ضعیف ہیں۔
اس روایت کو نقل کرنے میں ابواسمعیل حفص نامی راوی منفرد ہیں اور یہ ضعیف ہیں۔
2123 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَيَّاشٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الأُبُلِّىُّ حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ وَأَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ شَهِدْتُ الْمَدِينَةَ وَبِهَا ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ عَبَّاسٍ فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى وَالِيهَا فَشَهِدَ عِنْدَهُ عَلَى رُؤْيَةِ الْهِلاَلِ هِلاَلِ رَمَضَانَ فَسَأَلَ ابْنَ عُمَرَ وَابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ شَهَادَتِهِ فَأَمَرَاهُ أَنْ يُجِيزَهُ وَقَالاَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَجَازَ شَهَادَةَ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَى رُؤْيَةِ هِلاَلِ رَمَضَانَ . قَالاَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لاَ يُجِيزُ شَهَادَةَ الإِفْطَارِ إِلاَّ بِشَهَادَةِ رَجُلَيْنِ. تَفَرَّدَ بِهِ حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الأُبُلِّىُّ أَبُو إِسْمَاعِيلَ وَهُوَ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৪
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2124 سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شعبان کے چاند کا جتنا اہتمام کرتے تھے ‘ پھر آپ چاند دیکھ کر روزہ رکھتے تھے ‘ اگر بادل چھائے ہوئے ہوتے تو آپ تیس دن کی گنتی پوری کرتے اور پھر روزے رکھنا شروع کرتے تھے۔ اس حدیث کی سند حسن صحیح ہے۔
2124 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى قَيْسٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَحَفَّظُ مِنْ هِلاَلِ شَعْبَانَ مَا لاَ يَتَحَفَّظُ مِنْ غَيْرِهِ ثُمَّ يَصُومُ رَمَضَانَ لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْهِ عَدَّ ثَلاَثِينَ يَوْمًا ثُمَّ صَامَ. هَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৫
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2125 صلہ بیان کرتے ہیں ہم لوگ حضرت عمار (رض) کے پاس موجود تھے ‘ ان کے لیے بکری کا بھنا ہواگوشت گیا اور انھوں نے کھانے کے لیے کہا تو ایک شخص پیچھے ہٹ گیا ‘ تو آپ نے فرمایا جو شخص اس دن روزہ رکھے (جس دن رمضان کے روزے کا شک ہو) تو اس نے حضرت ابوالقاسم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی کی ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس حدیث کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
2125 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ صِلَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عَمَّارٍ فَأُتِىَ بِشَاةٍ مَصْلِيَّةٍ فَقَالَ كُلُوا.
فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ إِنِّى صَائِمٌ. فَقَالَ عَمَّارٌ مَنْ صَامَ الْيَوْمَ الَّذِى يُشَكُّ فِيهِ فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم-
فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ إِنِّى صَائِمٌ. فَقَالَ عَمَّارٌ مَنْ صَامَ الْيَوْمَ الَّذِى يُشَكُّ فِيهِ فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم-

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৬
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2126 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چھ دن کے روزے رکھنے سے منع کیا ہے (وہ دن جس کے بارے میں شک ہو) عیدالفطر کا دن ‘ عیدالاضحی ‘ تشریق کے ایام۔ اس حدیث کے راویوں میں واقدی کے مقابلے میں دیگرراوی زیادہ مستند ہیں۔
2126 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ دِينَارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الْمَقْبُرِىِّ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ صَوْمِ سِتَّةِ أَيَّامٍ الْيَوْمِ الَّذِى يُشَكُّ فِيهِ مِنْ رَمَضَانَ وَيَوْمِ الْفِطْرِ وَيَوْمِ الأَضْحَى وَأَيَّامِ التَّشْرِيقِ. الْوَاقِدِىُّ غَيْرُهُ أَثْبَتُ مِنْهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2127 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں رمضان کے چاند کے بارے میں لوگوں کے درمیان اختلاف پیدا ہوگیا ‘ بعض نے کہا آج نظر آجائے گا ‘ بعض نے کہا کل نظر آجائے گا ‘ ایک دیہاتی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں نے چاند دیکھ لیا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں ؟ تو اس نے جواب دیا جی ہاں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کے درمیان اعلان رادیں کہ وہ روزہ رکھیں۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسے (چاند کو) دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر روزہ رکھنا ختم کردو۔
اگر تم پر بادل چھاجائیں تو تیس دن کی گنتی پوری کرو ‘ روزے رکھنا شروع کرو اور اس سے ایک دن پہلے روزہ نہ رکھو۔ یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ منقول ہے۔
بعض راویوں نے اس روایت کو مرسل روایت کے طورپر بھی نقل کیا ہے۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسے (چاند کو) دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر روزہ رکھنا ختم کردو۔
اگر تم پر بادل چھاجائیں تو تیس دن کی گنتی پوری کرو ‘ روزے رکھنا شروع کرو اور اس سے ایک دن پہلے روزہ نہ رکھو۔ یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ منقول ہے۔
بعض راویوں نے اس روایت کو مرسل روایت کے طورپر بھی نقل کیا ہے۔
2127 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَالِيَةِ إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ عُثْمَانَ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَازِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ تَمَارَى النَّاسُ فِى هِلاَلِ رَمَضَانَ فَقَالَ بَعْضُهُمُ الْيَوْمَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ غَدًا فَجَاءَ أَعْرَابِىٌّ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَزَعَمَ أَنَّهُ قَدْ رَآهُ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَتَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ » قَالَ نَعَمْ. فَأَمَرَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِلاَلاً فَنَادَى فِى النَّاسِ صُومُوا ثُمَّ قَالَ « صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلاَثِينَ ثُمَّ أَفْطِرُوا وَلاَ تَصُومُوا قَبْلَهُ يَوْمًا ». تَابَعَهُ الْوَلِيدُ بْنُ أَبِى ثَوْرٍ وَزَائِدَةُ وَالثَّوْرِىُّ مِنْ رِوَايَةِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَى عَنْهُ وَقِيلَ عَنْ أَبِى عَاصِمٍ. وَأَرْسَلَهُ إِسْرَائِيلُ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَابْنُ مَهْدِىٍّ وَأَبُو نُعَيْمٍ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ الثَّوْرِىِّ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৮
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2128 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں ‘ ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا میں نے چاند دیکھا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ؟ اس نے جواب دیا جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے بلال ! لوگوں کے درمیان اعلان کردو کہ وہ کل روزہ رکھیں۔
2128 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِى ثَوْرٍ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ رَأَيْتُ الْهِلاَلَ فَقَالَ « تَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ » قَالَ نَعَمْ. قَالَ « تَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « يَا بِلاَلُ نَادِ فِى النَّاسِ فَلْيَصُومُوا غَدًا ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৯
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2129 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں ‘ ایک دیہاتی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا میں نے چاند دیکھا ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ‘ اس نے جواب دیا جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے بلال ! لوگوں کے درمیان اعلان کردو کہ وہ کل روزہ رکھیں۔
اس حدیث کا مفہوم (پہلے والی روایت کے) مفہوم کے قریب ہے۔
اس حدیث کا مفہوم (پہلے والی روایت کے) مفہوم کے قریب ہے۔
2129 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ سُورِينَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَحُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ يَحْيَى الْجُرْجَانِىُّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِىٌّ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنِّى رَأَيْتُ الْهِلاَلَ. فَقَالَ « أَتَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنِّى رَسُولُ اللَّهِ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « يَا بِلاَلُ نَادِ فِى النَّاسِ أَنْ يَصُومُوا غَدًا ». الْمَعْنَى مُتَقَارِبٌ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩০
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2130 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
2130 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ مُحْرِزٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩১
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2131 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک دیہاتی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ‘ اس نے عرض کی میں نے پہلی کا چاند دیکھ لیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ اللہ کے رسول ہیں ؟ اس نے کہا جی ہاں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اعلان کروایا کہ لوگ روزہ رکھیں۔
2131 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنِّى رَأَيْتُ الْهِلاَلَ. فَقَالَ « أَتَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنِّى رَسُولُ اللَّهِ ». قَالَ نَعَمْ. فَنَادَى « أَنْ صُومُوا ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩২
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2132 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں رمضان کے چاند والی رات میں ایک شخص آیا ‘ اس نے عرض کی یارسول اللہ ! میں نے چانددیکھ لیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں ؟ اس نے عرض کی جی ہاں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اعلان کروایا تم لوگ روزہ رکھو۔
اس روایت کو شعبہ نامی راوی نے ثوری سے مرسل روایت کے طورپرنقل کیا ہے۔
اس روایت کو شعبہ نامی راوی نے ثوری سے مرسل روایت کے طورپرنقل کیا ہے۔
2132 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ الْمَعْمَرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ الْعَيْشِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِىٌّ لَيْلَةَ هِلاَلِ رَمَضَانَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى قَدْ رَأَيْتُ الْهِلاَلَ. فَقَالَ « تَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَتَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ » قَالَ نَعَمْ. فَنَادَى فِى النَّاسِ « أَنْ صُومُوا ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৩
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2133 عکرمہ بیان کرتے ہیں ایک دیہاتی نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس بات کی گواہی دی کہ اس نے چاند دیکھ لیا ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ اللہ کے رسول ہیں ؟ اس نے عرض کی جی ہاں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ عیدالفطرکریں۔
2133 - وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنِ الثَّوْرِىِّ مُرْسَلاً . حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَكَّامٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ أَعْرَابِيًّا شَهِدَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ رَأَى الْهِلاَلَ فَقَالَ « أَتَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ». قَالَ نَعَمْ . فَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ يُفْطِرُوا.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৪
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2134 عکرمہ بیان کرتے ہیں لوگوں کو رمضان کے چاند کے بارے میں شک ہوا ‘ انھوں نے یہ ارادہ کیا کہ وہ اگلے دن روزہ نہیں رکھیں گے اور اس رات تراویح نہیں پر ھیں گے ‘ ایک دیہاتی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پتھر یلی زمین کی طرف سے آیا ‘ اس نے یہ گواہی دی کہ اس نے چاند دیکھ لیا ہے تو اسے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ؟ اس نے عرض کی جی ہاں ! پر اس نے یہ گواہی دی کہ اس نے چانددیکھ لیا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا کہ وہ لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ اس دن تراویح بھی پڑھیں (اور اگلے دن روزہ بھی رکھیں) ۔ صرف حمادنامی راوی نے تراویح ادا کرنے کا ذکر کیا ہے۔
2134 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّهُمْ شَكُّوا فِى هِلاَلِ رَمَضَانَ مَرَّةً فَأَرَادُوا أَنْ لاَ يَصُومُوا وَأَنْ لاَ يَقُومُوا فَجَاءَ أَعْرَابِىٌّ مِنَ الْحَرَّةِ فَشَهِدَ أَنَّهُ رَأَى الْهِلاَلَ فَأُتِىَ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « تَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنِّى رَسُولُ اللَّهِ ». قَالَ نَعَمْ. وَشَهِدَ أَنَّهُ رَأَى الْهِلاَلَ فَأَمَرَ بِلاَلاً فَنَادَى فِى النَّاسِ أَنْ يَقُومُوا وَأَنْ يَصُومُوا.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৫
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2135 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے رمضان کا چاند نظر آنے سے پہلے (احتیاط کے طورپر روزہ نہ رکھو) البتہ (اگر کسی شخص کا روزہ رکھنے کا معمول ہو اور وہ دن ہو ‘ تو وہ روزہ رکھ سکتا ہے) تم چاند کو دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر روزے رکھنے ختم کرو ‘ اگر بادل چھائے ہوئے ہوں تو تیس کی گنتی کرلو اور پھر روزے رکھنے ختم کرو۔
اس روایت کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
اس روایت کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
2135 - قُرِئَ عَلَى أَبِى مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَقَدَّمُوا هِلاَلَ رَمَضَانَ بِيَوْمٍ وَلاَ يَوْمَيْنِ إِلاَّ أَنْ يُوَافِقَ ذَلِكَ صَوْمًا كَانَ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلاَثِينَ ثُمَّ أَفْطِرُوا ». كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৬
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2136 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے رمضان سے ایک دو دن پہلے ہی (احتیاط کے طورپرروزے رکھنے شروع نہ کردو) پھرتیس کی گنتی پوری کرو اور روزے رکھنے ختم کرو۔
2136 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَابْنُ غَيْلاَنَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَعْجَلُوا شَهْرَ رَمَضَانَ بِيَوْمٍ وَلاَ يَوْمَيْنِ - مِثْلَهُ - فَعُدُّوا ثَلاَثِينَ ثُمَّ أَفْطِرُوا ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৭
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2137 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے (پھرروزے رکھنا ختم کرو) ۔
2137 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو بِهَذَا « ثُمَّ أَفْطِرُوا ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৮
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2138 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے منقول ہے اور یہ تمام اسانید مستند ہیں۔
2138 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَأَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ. هَذِهِ أَسَانِيدُ صِحَاحٌ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩৯
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2139 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی جب پہلی کا چاند دیکھوتوروزے رکھنے شروع کردو اور جب تم اسے دیکھو توروزے رکھنے ختم کردو اور اگر بادل چھائے ہوں تو تیس دن روزے رکھو۔
2139 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِى سَلَمَةَ أَوْ أَحَدِهِمَا عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلاَلَ فَصُومُوا وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَصُومُوا ثَلاَثِينَ يَوْمًا ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৪০
روزوں کا بیان
باب بلاعنوان
2140 حضرت ربعی بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسے (پہلی کے چاند کو دیکھ کر) روزے رکھو اور اسے دیکھ کر ہی عیدالفطر کرو اور اگر بادل چھائے ہوں تو شعبان کے تیس دن کی گنتی پوری کرو ‘ پھر روزے رکھنے شروع کرو ‘ اور اگر (رمضان کے آخری دن) بادل چھائے ہوں تو رمضان کے تیس دن پورے کرو اور پھر روزے رکھنے ختم کرو۔ سوائے اس صورت کے کہ تم اس سے پہلے ہی چاند دیکھ لو (یعنی انتیس دن گزرنے کے بعد ہی چاند دیکھ لو) ۔ یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
(ایک اور روایت کے مطابق حضرت ربعی نے اسے ایک صحابی سے نقل کیا ہے ) مہینہ (شروع ہونے سے پہلے ہی روزے رکھنے شروع نہ کرو) جب تک تم پہلی کا چاند نہیں دیکھ لیتے ‘ اس سے پہلے (تم تیس کی گنتی پوری نہیں کرلیتے) روزے رکھنے شروع کرو اور (تیس کی گنتی نہ پوری کرلوتوروزے رکھنے بندنہ کرو) ۔
(ایک اور روایت کے مطابق حضرت ربعی نے اسے ایک صحابی سے نقل کیا ہے ) مہینہ (شروع ہونے سے پہلے ہی روزے رکھنے شروع نہ کرو) جب تک تم پہلی کا چاند نہیں دیکھ لیتے ‘ اس سے پہلے (تم تیس کی گنتی پوری نہیں کرلیتے) روزے رکھنے شروع کرو اور (تیس کی گنتی نہ پوری کرلوتوروزے رکھنے بندنہ کرو) ۔
2140 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِىٍّ الْمُقَدَّمِىُّ أَخْبَرَنِى الْحَجَّاجُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِىِّ بْنِ حِرَاشٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا شَعْبَانَ ثَلاَثِينَ ثُمَّ صُومُوا فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا رَمَضَانَ ثَلاَثِينَ ثُمَّ أَفْطِرُوا إِلاَّ أَنْ تَرَوْهُ قَبْلَ ذَلِكَ »رَوَاهُ جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِىٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ مُسْنَدًا. وَرَوَاهُ الثَّوْرِىُّ وَعَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ وَغَيْرُهُمَا عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِىٍّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ سَهْلٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِىٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَقَدَّمُوا الشَّهْرَ حَتَّى تَرَوُا الْهِلاَلَ أَوْ تُكْمِلُوا الْعِدَّةَ قَبْلَهُ ثُمَّ صُومُوا حَتَّى تَرَوُا الْهِلاَلَ أَوْ تُكْمِلُوا الْعِدَّةَ ».

তাহকীক: