সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩৪৫৬
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3457 ۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : زمانہ جاہلیت میں نکاح چار طریقے سے ہوتے تھے ، ایک نکاح کا طریقہ وہ تھا جو آج کل لوگوں میں رائج ہے ، آدمی کسی دوسرے شخص کی بیٹی کے لیے نکاح کا پیغام بھیجتا تھا اور اس کو مہر دیتا ہے اور اس کے ساتھ نکاح کرلیتا ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نکاح کا دوسرا طریقہ یہ تھا کوئی شخص اپنی بیوی سے جب وہ اس شخص سے طلاق لینے کے بعد پاک ہوجاتی تھی یہ کہتا تھا تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو اور اس کے ساتھ صحبت کرلو ، وہ شخص اس دوران اپنی بیوی سے الگ رہتا تھا، اور اس کے بیوی کے ساتھ اس وقت تک صحبت نہیں کرتا تھا جب تک اس دوسرے شخص سے اس عورت کا حمل ظاہر نہ ہوجاتا تھا، جس کے ساتھ اس عورت نے صحبت کی تھی ، جب عورت کا حمل ظاہرہوجاتاتو اس کا اصل شوہر اس کے ساتھ صحبت کرلیتا۔ اگر اسے اس کی خواہش ہوتی وہ شخص اس لیے کرتا تھا تاکہ اس کی اولاد کسی بڑے خاندان کے فرد کا نطفہ ہو، اس نکاح کو ، نکاح استبضاع، کا نام دیاجاتا تھا۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : نکاح کا تیسرا طریقہ یہ تھا کہ کچھ لوگ اکٹھتے ہوئے ان کی تعداد دس سے کم ہوتی وہ سب کسی عورت کے پاس جاتے اور وہ سب اس کے ساتھ صحبت کرتے پھر وہ حاملہ ہوجاتی اور آخر کار بچے کو جنم دیتی بچے کو جنم دینے کے کچھ دن بعد وہ ان سب کو بلواتی ان سب میں سے کوئی بھی شخص آنے سے انکار نہیں کرسکتا تھا، جب وہ لوگ اس عورت کے پاس اکٹھتے ہوتے تو وہ عورت ان سے کہتی، تم لوگ جانتے ہو کہ تم نے کیا کیا تھا ؟ میں نے ایک بچے کو جنم دیا ہے ، اے فلاں ! یہ تمہارا بیٹا ہے ، وہ عورت ان افراد میں سے جس کا چاہتی اس شخص کا نام لیتی، تو اس کے بچے کا نسب اس شخص کے ساتھ لاحق کردیاجاتا وہ شخص اب اس بچے کا انکار نہیں کرسکتا تھا۔
چوتھا طریقہ یہ تھا کہ بہت سے لوگ اکٹھے ہو کر کسی عورت کے پاس جاتے وہ عورت اپنے ہاں آنے والے کسی شخص ک روک نہیں سکتی تھی، یہ جسم فروش عورتیں ہوا کرتی تھیں، انھوں نے اپنے دروازوں پر مخصوص جھنڈے لگائے ہوئے ہوتے تھے جوان (کے پیشے ) کا علامتی نشان ہوتا تھا، جو شخص ان کے ہاں جانا چاہتا وہ چلاجاتا، جب ان میں سے کوئی ایک عورت حاملہ ہوتی اور بچے کو جنم دیتی تو سب لوگوں کو اس کے پاس اکٹھاکیاجاتا پھر کسی قیافہ شناس کو بلایاجاتا وہ اس عورت کے بچے کو اس شخص کے ساتھ لاحق کردیتا، جس کے ساتھ وہ بچہ مشابہت رکھتا ، پھر لوگ اس بچے کو اس شخص کے بیٹے کے طور پر بلاتے اور وہ شخص اس سے انکار نہیں کرسکتا تھا۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : نکاح کا تیسرا طریقہ یہ تھا کہ کچھ لوگ اکٹھتے ہوئے ان کی تعداد دس سے کم ہوتی وہ سب کسی عورت کے پاس جاتے اور وہ سب اس کے ساتھ صحبت کرتے پھر وہ حاملہ ہوجاتی اور آخر کار بچے کو جنم دیتی بچے کو جنم دینے کے کچھ دن بعد وہ ان سب کو بلواتی ان سب میں سے کوئی بھی شخص آنے سے انکار نہیں کرسکتا تھا، جب وہ لوگ اس عورت کے پاس اکٹھتے ہوتے تو وہ عورت ان سے کہتی، تم لوگ جانتے ہو کہ تم نے کیا کیا تھا ؟ میں نے ایک بچے کو جنم دیا ہے ، اے فلاں ! یہ تمہارا بیٹا ہے ، وہ عورت ان افراد میں سے جس کا چاہتی اس شخص کا نام لیتی، تو اس کے بچے کا نسب اس شخص کے ساتھ لاحق کردیاجاتا وہ شخص اب اس بچے کا انکار نہیں کرسکتا تھا۔
چوتھا طریقہ یہ تھا کہ بہت سے لوگ اکٹھے ہو کر کسی عورت کے پاس جاتے وہ عورت اپنے ہاں آنے والے کسی شخص ک روک نہیں سکتی تھی، یہ جسم فروش عورتیں ہوا کرتی تھیں، انھوں نے اپنے دروازوں پر مخصوص جھنڈے لگائے ہوئے ہوتے تھے جوان (کے پیشے ) کا علامتی نشان ہوتا تھا، جو شخص ان کے ہاں جانا چاہتا وہ چلاجاتا، جب ان میں سے کوئی ایک عورت حاملہ ہوتی اور بچے کو جنم دیتی تو سب لوگوں کو اس کے پاس اکٹھاکیاجاتا پھر کسی قیافہ شناس کو بلایاجاتا وہ اس عورت کے بچے کو اس شخص کے ساتھ لاحق کردیتا، جس کے ساتھ وہ بچہ مشابہت رکھتا ، پھر لوگ اس بچے کو اس شخص کے بیٹے کے طور پر بلاتے اور وہ شخص اس سے انکار نہیں کرسکتا تھا۔
3457 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنِى يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النِّكَاحَ كَانَ فِى الْجَاهِلِيَّةِ عَلَى أَرْبَعَةِ أَنْحَاءٍ فَنِكَاحُ النَّاسِ الْيَوْمَ يَخْطُبُ الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ ابْنَتَهُ فَيُصْدِقُهَا ثُمَّ يَنْكِحُهَا قَالَتْ وَنِكَاحٌ آخَرُ كَانَ الرَّجُلُ يَقُولُ لاِمْرَأَتِهِ إِذَا طَهُرَتْ مِنْ طَلْقَتِهَا أَرْسِلِى إِلَى فُلاَنٍ فَاسْتَبْضِعِى مِنْهُ وَاعْتَزَلَهَا زَوْجُهَا لاَ يَمَسُّهَا أَبَدًا حَتَّى يَسْتَبِينَ حَمْلُهَا مِنْ ذَلِكَ الرَّجُلِ الَّذِى تَسْتَبْضِعُ مِنْهُ فَإِذَا تَبَيَّنَ حَمْلُهَا أَصَابَهَا زَوْجُهَا إِذَا أَحَبَّ وَإِنَّمَا يَصْنَعُ ذَلِكَ رَغْبَةً فِى نَجَابَةِ الْوَلَدِ فَكَانَ هَذَا النِّكَاحُ يُسَمَّى نِكَاحَ الاِسْتِبْضَاعِ قَالَتْ وَنِكَاحٌ آخَرُ يَجْتَمِعُ الرَّهْطُ دُونَ الْعَشَرَةِ فَيَدْخُلُونَ عَلَى الْمَرْأَةِ كُلُّهُمْ يُصِيبُهَا فَإِذَا حَمَلَتْ وَوَضَعَتْ وَمَرَّتْ لَيَالِى بَعْدَ أَنْ تَضَعَ حَمْلَهَا أَرْسَلَتْ إِلَيْهِمْ فَلَمْ يَسْتَطِعْ رَجُلٌ مِنْهُمْ أَنْ يَمْتَنِعَ حَتَّى يَجْتَمِعُوا عِنْدَهَا فَتَقُولُ لَهُمْ قَدْ عَرَفْتُمُ الَّذِى كَانَ مِنْ أَمْرِكُمْ وَقَدْ وَلَدَتْهُ وَهُوَ ابْنُكَ يَا فُلاَنُ فَتُسَمِّى مَنْ أَحَبَّتْ مِنْهُمْ بِاسْمِهِ فَيَلْحَقُ بِهِ وَلَدُهَا لاَ يَسْتَطِيعُ أَنْ يَمْتَنِعَ مِنْهُ الرَّجُلُ وَنِكَاحٌ رَابِعٌ يَجْتَمِعُ النَّاسُ الْكَثِيرُ فَيَدْخُلُونَ عَلَى الْمَرْأَةِ لاَ تَمْتَنِعُ مِمَّنْ جَاءَهَا وَهُنَّ الْبَغَايَا وَكُنَّ يَنْصِبْنَ عَلَى أَبْوَابِهِنَّ رَايَاتٍ تَكُنَّ عَلَمًا فَمَنْ أَرَادَهُنَّ دَخَلَ عَلَيْهِنَّ فَإِذَا حَمَلَتْ إِحْدَاهُنَّ فَوَضَعَتْ حَمْلَهَا جُمِعُوا لَهَا وَدَعَوُا الْقَافَةَ لَهُمْ ثُمَّ أَلْحَقُوا وَلَدَهَا بِالَّذِى يَرَوْنَ فَالْتَاطَهُ وَدَعَاهُ ابْنَهُ لاَ يَمْتَنِعُ مِنْ ذَلِكَ فَلَمَّا بَعَثَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُحَمَّدًا -صلى الله عليه وسلم- بِالْحَقِّ هَدَمَ نِكَاحَ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ كُلَّهُ إِلاَّ نِكَاحَ أَهْلِ الإِسْلاَمِ الْيَوْمَ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫৭
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3458 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) زمانہ جاہلیت میں چار طرح کے نکاح ہوتے تھے (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے ) ۔
ایک روایت میں یہ الفاظ زائد ہیں : (شوہر اپنی بیوی سے یہ کہتا) تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو پھر تم اس کے ساتھ صحبت کرلو اس دوران اس عورت کا شوہر اس سے الگ رہتا اور عورت کے ساتھ اس وقت تک صحبت نہ کرتا جب تک اس شخص سے حمل ظاہر نہ ہوجاتا جس کے ساتھ عورت نے صحبت کی تھی ، جب عورت کا حمل ظاہر ہوجاتا تو شوہراس کے ساتھ صحبت کرلیتا اگر اسے اس کی خواہش ہوتی وہ ایسا اس لیے کرتا تھا تاکہ اس کی اولاد نجیب ہو، اس نکاح کو، نکاح استبضاع، کا نام دیا گیا تھا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اسمیں یہ الفاظ ہیں (شوہر بیوی سے کہتا : ) تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو اور اس سے حاملہ ہوجاؤ، عورت کا شوہر عورت سے الگ رہتا اس وقت تک اس کے ساتھ صحبت نہ کرتا جب تک دوسرے شخص سے عورت کا حمل ظاہر نہ ہوجاتا اس نکاح کو، نکاح استرضاع، کا نام دیا گیا۔
محمد بن اسحاق بیان کرتے ہیں : یہ درست ہے۔ (اس میں یہ الفاظ بھی ہیں : ) جب اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا تو زمانہ جاہلیت کے نکاح (کے مختلف طریقوں ) کو ختم کردیا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ زائد ہیں : (شوہر اپنی بیوی سے یہ کہتا) تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو پھر تم اس کے ساتھ صحبت کرلو اس دوران اس عورت کا شوہر اس سے الگ رہتا اور عورت کے ساتھ اس وقت تک صحبت نہ کرتا جب تک اس شخص سے حمل ظاہر نہ ہوجاتا جس کے ساتھ عورت نے صحبت کی تھی ، جب عورت کا حمل ظاہر ہوجاتا تو شوہراس کے ساتھ صحبت کرلیتا اگر اسے اس کی خواہش ہوتی وہ ایسا اس لیے کرتا تھا تاکہ اس کی اولاد نجیب ہو، اس نکاح کو، نکاح استبضاع، کا نام دیا گیا تھا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اسمیں یہ الفاظ ہیں (شوہر بیوی سے کہتا : ) تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو اور اس سے حاملہ ہوجاؤ، عورت کا شوہر عورت سے الگ رہتا اس وقت تک اس کے ساتھ صحبت نہ کرتا جب تک دوسرے شخص سے عورت کا حمل ظاہر نہ ہوجاتا اس نکاح کو، نکاح استرضاع، کا نام دیا گیا۔
محمد بن اسحاق بیان کرتے ہیں : یہ درست ہے۔ (اس میں یہ الفاظ بھی ہیں : ) جب اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا تو زمانہ جاہلیت کے نکاح (کے مختلف طریقوں ) کو ختم کردیا۔
3458 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ أَخْبَرَنِى ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ أَخْبَرَهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النِّكَاحَ كَانَ فِى الْجَاهِلِيَّةِ عَلَى أَرْبَعَةِ أَنْحَاءٍ وَذَكَرَ الْحَدِيثَ نَحْوَهُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ لَمْ يَرْوِهِ إِلاَّ ابْنُ وَهْبٍ . زَعَمُوا أَنَّ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ حِينَ حَدَّثَهُ بِهِ أَصْبَغُ بَرَكَ مِنَ الْفَرَحِ وَقَالَ أَصْبَغُ فِى حَدِيثِهِ أَرْسِلِى إِلَى فُلاَنٍ فَاسْتَبْضِعِى مِنْهُ وَيَعْتَزِلُهَا زَوْجُهَا وَلاَ يَمَسُّهَا أَبَدًا حَتَّى يَتَبَيَّنَ حَمْلُهَا مِنْ ذَلِكَ الرَّجُلِ الَّذِى تَسْتَبْضِعُ مِنْهُ فَإِذَا تَبَيَّنَ حَمْلُهَا أَصَابَهَا زَوْجُهَا إِذَا أَحَبَّ وَإِنَّمَا يَصْنَعُ ذَلِكَ رَغْبَةً فِى نَجَابَةِ الْوَلَدِ فَكَانَ هَذَا النِّكَاحُ يُسَمَّى نِكَاحَ الاِسْتِبْضَاعِ .قَالَ الصَّاغَانِىُّ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ أَصْبَغَ حَدَّثَنَاهُ عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ بِهَذَا الإِسْنَادِ إِلاَّ أَنَّهُ قَالَ أَرْسِلِى إِلَى فُلاَنٍ فَاسْتَرْضِعِى مِنْهُ وَاعْتَزَلَهَا زَوْجُهَا لاَ يَمَسُّهَا أَبَدًا حَتَّى يَسْتَبِينَ حَمْلُهَا مِنْ ذَلِكَ الرَّجُلِ الَّذِى تَسْتَرْضِعُ مِنْهُ وَكَانَ هَذَا يُسَمَّى نِكَاحَ الاِسْتِرْضَاعِ - قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَهَذَا الصَّوَابُ - وَقَالَ فَلَمَّا بَعَثَ اللَّهُ مُحَمَّدًا -صلى الله عليه وسلم- بِالْحَقِّ هَدَمَ نِكَاحَ الْجَاهِلِيَّةِ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫৮
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3459 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : زمانہ جاہلیت میں بدل یہ ہوتا تھا کہ کوئی شخص دوسرے سے کہتا، تم مجھے اپنی بیوی کے س اتھ صحبت کرنے دو میں تمہیں اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرنے دیتاہوں میں تمہیں مزید (فائدہ ) دوں گا، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی : (ولاان تبدل بھن من ازواج ولواعجبک حسنھن) ۔
راوی بیان کرتے ہیں : حضرت عیینہ بن حصن فزاری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت سیدہ عائشہ (رض) کے ہاں موجود تھے ، عیینہ اجازت لیے بغیر اندر آگئے تو نبی کریم نے ان سے فرمایا : اے عیینہ ، تم نے اجازت کیوں نہیں لی ؟ انھوں نے عرض کی یارسول اللہ جب سے میں بالغ ہوا میں نے مضر قبیلہ کے کسی فرد کے ہاں اندر داخل ہونے کی اجازت طلب نہیں کی، اس نے یہ بھی کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پہلو میں موجود یہ خوبصورت خاتون کون ہے ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ عائشہ ہے ، جو تمام اہل ایمان کی ماں ہے، اس نے کہا : کیا میں اس کی جگہ تبدیل کرکے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو زیادہ خوبصورت عورت نہ دوں ؟ نبی کریم نے فرمایا اے عیینہ ! اللہ تعالیٰ نے اس عمل کو حرام قرار دیا ہے ۔
راوی کہتے ہیں) جب وہ شخص چلا گیا تو سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے دریافت کیا یارسول اللہ ، یہ کون تھا ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ ایک احمق رہنما تھا، تم نے اس کی (جوذہنی حالت) دیکھی ہے اس کے باوجود یہ اپنی قوم کا سردار ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں : حضرت عیینہ بن حصن فزاری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت سیدہ عائشہ (رض) کے ہاں موجود تھے ، عیینہ اجازت لیے بغیر اندر آگئے تو نبی کریم نے ان سے فرمایا : اے عیینہ ، تم نے اجازت کیوں نہیں لی ؟ انھوں نے عرض کی یارسول اللہ جب سے میں بالغ ہوا میں نے مضر قبیلہ کے کسی فرد کے ہاں اندر داخل ہونے کی اجازت طلب نہیں کی، اس نے یہ بھی کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پہلو میں موجود یہ خوبصورت خاتون کون ہے ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ عائشہ ہے ، جو تمام اہل ایمان کی ماں ہے، اس نے کہا : کیا میں اس کی جگہ تبدیل کرکے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو زیادہ خوبصورت عورت نہ دوں ؟ نبی کریم نے فرمایا اے عیینہ ! اللہ تعالیٰ نے اس عمل کو حرام قرار دیا ہے ۔
راوی کہتے ہیں) جب وہ شخص چلا گیا تو سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے دریافت کیا یارسول اللہ ، یہ کون تھا ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ ایک احمق رہنما تھا، تم نے اس کی (جوذہنی حالت) دیکھی ہے اس کے باوجود یہ اپنی قوم کا سردار ہے۔
3459 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى فَرْوَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ الْبَدَلُ فِى الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ تَنْزِلُ لِى عَنِ امْرَأَتِكَ وَأَنْزِلُ لَكَ عَنِ امْرَأَتِى وَأَزِيدُكَ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى (وَلاَ أَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ أَزْوَاجٍ وَلَوْ أَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ ) قَالَ فَدَخَلَ عُيَيْنَةُ بْنُ حِصْنٍ الْفَزَارِىُّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَعِنْدَهُ عَائِشَةُ فَدَخَلَ بِغَيْرِ إِذْنٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا عُيَيْنَةُ فَأَيْنَ الاِسْتِئْذَانُ ». فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا اسْتَأْذَنْتُ عَلَى رَجُلٍ مِنْ مُضَرَ مُنْذُ أَدْرَكْتُ قَالَ مَنْ هَذِهِ الْحُمَيْرَاءُ الَّتِى إِلَى جَنْبِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَذِهِ عَائِشَةُ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ ». قَالَ أَفَلاَ أَنْزِلُ لَكَ عَنْ أَحْسَنِ الْخَلْقِ قَالَ « يَا عُيَيْنَةُ إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ ذَلِكَ ». قَالَ فَلَمَّا أَنْ خَرَجَ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هَذَا قَالَ « هَذَا أَحْمَقُ مُطَاعٌ وَإِنَّهُ عَلَى مَا تَرَيْنَ لَسَيِّدُ قَوْمِهِ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫৯
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3460 ۔ ابوبردہ اپنے والد کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔
3460 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬০
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3461 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3461  حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ عَنِ ابْنِ خُزَيْمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى يَقُولُ كَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ يُثْبِتُ حَدِيثَ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ وَقَالَ إِنَّمَا فَاتَنِى مَا فَاتَنِى مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ مَا فَاتَنِى اتِّكَالاً مِنِّى عَلَى حَدِيثِ إِسْرَائِيلَ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬১
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3462 ۔ عبدالرحمن ہمذانی نے اپنی سند کے حوالے سے اسے اسرائیل سے اس طرح نقل کیا ہے جیسے ابن سنان نے نقل کیا ہے۔
محمد بن مخلد کہتے ہیں : عبدالرحمن ہمذانی سے کہا گیا، شعبہ اور سفیان دونوں نے اسے ابوبردہ تک، موقوف، روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔ تو انھوں نے فرمایا : اسرایئل نے ابواسحاق کے حوالے سے جو روایت نقل کی ہے وہ میرے نزدیک سفیان اور شعبہ سے منقول روایت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔
محمد بن مخلد کہتے ہیں : عبدالرحمن ہمذانی سے کہا گیا، شعبہ اور سفیان دونوں نے اسے ابوبردہ تک، موقوف، روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔ تو انھوں نے فرمایا : اسرایئل نے ابواسحاق کے حوالے سے جو روایت نقل کی ہے وہ میرے نزدیک سفیان اور شعبہ سے منقول روایت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔
3462 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْهَمَذَانِىُّ الْقَاضِى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَاهَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ السَّعْدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ إِسْرَائِيلَ مِثْلَ قَوْلِ ابْنِ سِنَانٍ. قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ فَقِيلَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ شُعْبَةَ وَسُفْيَانَ يُوقِفَانِهِ عَلَى أَبِى بُرْدَةَ. فَقَالَ إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ أَحَبُّ إِلَىَّ مِنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬২
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3463 ۔ دعلج بن احمر نے اپنی سند کے ہمراہ عبدالرحمن بن مہدی کا یہ فرمان نقل کیا ہے : اسرائیل کو ابواسحاق کی روایات اسی طرح یاد تھیں جس طرح انھیں سورة فاتحہ یاد تھی۔
صالح فرماتے ہیں : اسرائیل بطور خاص ابواسحاق کی روایات کو زیادہ محفوظ طور پر (نقل کرتے ہیں ) ۔
صالح فرماتے ہیں : اسرائیل بطور خاص ابواسحاق کی روایات کو زیادہ محفوظ طور پر (نقل کرتے ہیں ) ۔
3463  حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَهْدِىٍّ أَبُو عَلِىٍّ حَدَّثَنَا صَالِحٌ جَزَرَةُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَدِينِىُّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِىٍّ يَقُولُ كَانَ إِسْرَائِيلُ يَحْفَظُ حَدِيثَ أَبِى إِسْحَاقَ كَمَا يَحْفَظُ سُورَةَ الْحَمْدِ. قَالَ صَالِحٌ إِسْرَائِيلُ أَتْقَنُ فِى أَبِى إِسْحَاقَ خَاصَّةً.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৩
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3464 ۔ ابوبردہ اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری (رض)) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔
3464 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَالِكِىُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْحَرَشِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ بْنِ أَبِى مُوسَى عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৪
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3465 ۔ ابوسعید فرماتے ہیں : ولی ، گواہوں اور مہر کے بغیر نکاح درست نہیں ہوتا، البتہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (کا نکاح ان کے بغیر بھی ہوسکتا ہے) ۔
3465 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنِى عَمِّى حَدَّثَنَا ابْنُ الأَصْبَهَانِىِّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى هَارُونَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشُهُودٍ وَمَهْرٍ إِلاَّ مَا كَانَ مِنَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৫
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3466 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں جو عورت ولی کے بغیر اجازت نکاح کرلے اس کا نکاح باطل ہوگا، اس کا نکاح باطل ہوگا، اس کا نکاح باطل ہوگا، اگر مرد اس کے ساتھ صحبت کرلے تو مرد کے اس عمل کی وجہ سے اس عورت کو مہر ملے گا، اگر ان کے درمیان آپس میں اختلاف ہوجائے تو جس کا کوئی ولی نہ ہو، حاکم وقت اس کا ولی ہوتا ہے۔
3466 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُرْوَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيُّمَا امْرَأَةٍ نَكَحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ وَلِيِّهَا فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَإِنْ دَخَلَ بِهَا فَالْمَهْرُ لَهَا بِمَا أَصَابَ مِنْهَا فَإِنْ تَشَاجَرُوا فَالسُّلْطَانُ وَلِىُّ مَنْ لاَ وَلِىَّ لَهُ ».

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৬
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3467 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ولی اور دو عادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا، جس عورت کا نکاح ایساولی کروائے، جس سے ناراضگی ہو تو اس عورت کا نکاح باطل ہوگا۔
عدی بن فضل نامی راوی نے اسے مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے ، جبکہ دیگرراویوں نے اسے ، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا۔
عدی بن فضل نامی راوی نے اسے مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے ، جبکہ دیگرراویوں نے اسے ، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا۔
3467 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ الْبَزَّارُ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَطِيرِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ وَأَيُّمَا امْرَأَةٍ أَنْكَحَهَا وَلِىٌّ مَسْخُوطٌ عَلَيْهِ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ ». رَفَعَهُ عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ غَيْرُهُ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৭
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3468 ۔ ابوسلمہ بیان کرتے ہیں : میں نے سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے دریافت کیا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ازواج کو کتنامہرادا کرتے تھے ؟ تو سیدہ عائشہ نے فرمایا بارہ اوقیہ اور، نش۔
سیدہ عائشہ صدیقہ نے دریافت کیا کیا تم جانتے ہو ، نش، سے کیا مراد ہے ، اس سے مراد نصف اوقیہ ہے اور (مہر کی مجموعی رقم) پانچ سو درہم بنتی ہے۔ امام دارقطی نے آگے چل کر وہ روایات نقل کی ہیں جن میں یہ مذکور ہے کہ دس درہم سے کم مہر نہیں ہوسکتا۔
سیدہ عائشہ صدیقہ نے دریافت کیا کیا تم جانتے ہو ، نش، سے کیا مراد ہے ، اس سے مراد نصف اوقیہ ہے اور (مہر کی مجموعی رقم) پانچ سو درہم بنتی ہے۔ امام دارقطی نے آگے چل کر وہ روایات نقل کی ہیں جن میں یہ مذکور ہے کہ دس درہم سے کم مہر نہیں ہوسکتا۔
3468 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عِيسَى بْنِ أَبِى حَيَّةَ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنِ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ كَمْ كَانَ إِصْدَاقُ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَزْوَاجَهُ فَقَالَتْ كَانَ صَدَاقُهُ اثْنَتَىْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا. قَالَتْ هَلْ تَدْرِى مَا النَّشُّ هُوَ نِصْفُ الأُوقِيَّةِ فَتِلْكَ خَمْسُمِائَةِ دِرْهَمٍ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৮
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3469 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان موجود تھے تو ہم دس اوقیہ مہر ادا کرتے تھے پھر انھوں نے ایک ہاتھ دوسرے پر مارتے ہوئے فرمایا یہ چار سو درہم ہوتے ہیں۔
3469 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْيَمَانِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ صَدَاقُنَا إِذْ كَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَشْرَ أَوَاقٍ وَيَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى الأُخْرَى فَذَلِكَ أَرْبَعُمِائَةِ دِرْهَمٍ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৬৯
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3470 ۔ حضرت حسن بصری فرماتے ہیں : حضرت معقل بن یسار (رض) نے اپنی بہن کی شادی کی ، ان کے شوہر نے انھیں طلاق دے دی ، میں نے اپنی (معزز بہن ) کے ساتھ تمہاری شادی کی اور تم نے طلاق دے دی ، اب پھر تم نے نکاح کا پیغام بھیجا ہے ، حضرت معقل (رض) نے اپنی بہن کی شادی اس کے ساتھ کرنے سے انکار کردیا۔ لیکن وہ خاتون اس شخص کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی :
'' جب تم عورتوں کو طلاق دے دو، اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو تم انھیں اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ شادی کرلیں۔ یہ حدیث صحیح ہے ، امام بخاری نے اسے ابومعمر کے حوالے سے عبدالوارث کے حوالے سے یونس سے نقل کیا ہے۔ اس کے علاوہ احمد بن ابوعمرو کے حوالے سے ان کے والد کے حوالے سے ابراہیم بن طہمان کے حوالے سے یونس سے نقل کیا ہے۔
'' جب تم عورتوں کو طلاق دے دو، اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو تم انھیں اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ شادی کرلیں۔ یہ حدیث صحیح ہے ، امام بخاری نے اسے ابومعمر کے حوالے سے عبدالوارث کے حوالے سے یونس سے نقل کیا ہے۔ اس کے علاوہ احمد بن ابوعمرو کے حوالے سے ان کے والد کے حوالے سے ابراہیم بن طہمان کے حوالے سے یونس سے نقل کیا ہے۔
3470 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْمَالِكِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ عَنْ يُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ زَوَّجَ أُخْتًا لَهُ فَطَلَّقَهَا الرَّجُلُ ثُمَّ أَنْشَأَ يَخْطُبُهَا فَقَالَ زَوَّجْتُكَ كَرِيمَتِى فَطَلَّقْتَهَا ثُمَّ أَنْشَأْتَ تَخْطُبُهَا فَأَبَى أَنْ يُزَوِّجَهُ وَهَوِيَتْهُ الْمَرْأَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى هَذِهِ الآيَةَ (وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ ). هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ الْبُخَارِىُّ عَنْ أَبِى مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ يُونُسَ. وَعَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ عَنْ يُونُسَ .

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭০
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3471 ۔ حسن بصری ، اللہ کے اس فرمان کے بارے میں بیان کرتے ہیں : تو تم ان عورتوں کو اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ شادی کرلیں، اگر وہ مناسب طور پر آپس میں (دوبارہ شادی کرنے پر) راضی ہوں۔
حسن بصری نے فرمایا : حضرت معقل بن یسار مزنی (رض) نے مجھے بتایا : یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ انھوں نے اپنی بہن کی شادی ایک شخص کے ساتھ کی، اس شخص نے اس خاتون کو طلاق دے دی، یہاں تک کہ اس عورت کی عدت گزر گئی ، پھر اس شخص نے دوبارہ اس خاتون کے ساتھ شادی کرنے کا پیغام بھیجا، تو میں نے اس سے کہا : میں نے تمہارے ساتھ (اپنی بہن) کی شادی کی ، اسے تمہاری بیوی بنایا، تمہاری عزت افزائی کی اور تم نے اسے طلاق دے دی، اب پھر تم نکاح کا پیغام لے کر آگئے ہو، نہیں ! اللہ کی قسم تم اسے دوبارہ کبھی بھی حاصل نہیں کرسکو گے ، حضرت معقل فرماتے ہیں : اس شخص میں اور کوئی خرابی نہیں تھی، اور وہ عورت بھی اس کے ساتھ شادی دوبارہ کرنا چاہتی تھی ، تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔
(حضرت معقل (رض) بیان کرتے ہیں ) میں نے کہا یارسول اللہ اب میں ایساہی کروں گا، پھر میں نے عورت کی شادی اس شخص کے ساتھ کردی۔ عباد بن راشد نے حسن بصری کے حوالے سے اسی طرح نقل کیا ہے۔ سعید نے قتادہ کے حوالے سے ، حسن بصری کے حوالے سے ، حضرت معقل (رض) سے نقل کیا ہے۔
حسن بصری نے فرمایا : حضرت معقل بن یسار مزنی (رض) نے مجھے بتایا : یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ انھوں نے اپنی بہن کی شادی ایک شخص کے ساتھ کی، اس شخص نے اس خاتون کو طلاق دے دی، یہاں تک کہ اس عورت کی عدت گزر گئی ، پھر اس شخص نے دوبارہ اس خاتون کے ساتھ شادی کرنے کا پیغام بھیجا، تو میں نے اس سے کہا : میں نے تمہارے ساتھ (اپنی بہن) کی شادی کی ، اسے تمہاری بیوی بنایا، تمہاری عزت افزائی کی اور تم نے اسے طلاق دے دی، اب پھر تم نکاح کا پیغام لے کر آگئے ہو، نہیں ! اللہ کی قسم تم اسے دوبارہ کبھی بھی حاصل نہیں کرسکو گے ، حضرت معقل فرماتے ہیں : اس شخص میں اور کوئی خرابی نہیں تھی، اور وہ عورت بھی اس کے ساتھ شادی دوبارہ کرنا چاہتی تھی ، تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔
(حضرت معقل (رض) بیان کرتے ہیں ) میں نے کہا یارسول اللہ اب میں ایساہی کروں گا، پھر میں نے عورت کی شادی اس شخص کے ساتھ کردی۔ عباد بن راشد نے حسن بصری کے حوالے سے اسی طرح نقل کیا ہے۔ سعید نے قتادہ کے حوالے سے ، حسن بصری کے حوالے سے ، حضرت معقل (رض) سے نقل کیا ہے۔
3471 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّهُ قَالَ فِى قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ (فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ ) قَالَ حَدَّثَنِى مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ الْمُزَنِىُّ أَنَّهَا نَزَلَتْ فِيهِ. قَالَ كُنْتُ زَوَّجْتُ أُخْتًا لِى مِنْ رَجُلٍ فَطَلَّقَهَا حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا ثُمَّ جَاءَ يَخْطُبُهَا فَقُلْتُ لَهُ زَوَّجْتُكَ وَفَرَشْتُكَ وَأَكْرَمْتُكَ فَطَلَّقْتَهَا ثُمَّ جِئْتَ تَخْطُبُهَا لاَ وَاللَّهِ لاَ تَعُودُ إِلَيْهَا أَبَدًا قَالَ وَكَانَ الرَّجُلُ لاَ بَأْسَ بِهِ وَكَانَتِ الْمَرْأَةُ تُرِيدُ أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى هَذِهِ الآيَةَ فَقُلْتُ الآنَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَزَوَّجْتُهَا إِيَّاهُ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الْحَسَنِ.
وَسَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ مَعْقِلٍ.
وَسَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ مَعْقِلٍ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭১
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3472 ۔ حضرت معقل بن یسار (رض) بیان کرتے ہیں : میری ایک بہن تھی ، اس کے ساتھ شادی کے لیے کچھ لوگوں کے رشتے آئے لیکن میں نے انھیں منع کردیا، پھر میرا چچازاد بھائی میرے پاس آیا، اس نے اس لڑکی کے ساتھ شادی کے لیے نکاح کا پیغام بھیجا تو میں نے لڑکی کی شادی اس کے ساتھ کردی، جب تک اللہ کو منظور تھا، وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ رہے، پھر اس شخص نے اس لڑکی کو طلاق دیدی ، جس میں اسے رجوع کرنے کی گنجائش تھی ، لیکن اس شخص نے رجوع نہیں کیا، یہاں تک کہ لڑکی کی عدت گزر گئی ، اس کے بعد دوسرے لوگوں کے ساتھ اس نے بھی نکاح کا پیغام بھیجا، تو میں نے کہا : میں نے دوسرے لوگوں میں سے کسی کے ساتھ اس لڑکی کی شادی نہیں کی، اور تمہارے ساتھ اس کی شادی کردی، لیکن تم نے اسے طلاق دیدی ، جس میں رجوع کی گنجائش تھی لیکن تم نے رجوع نہیں کیا، یہاں تک کہ اس کی عدت گزر گئی، اب جب اس کے رشتے آرہے ہیں تو تم نے بھی رشتہ بھیج دیا، میں تمہارے ساتھ اس کی شادی کبھی نہیں کروں گا، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی۔ (روای کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یہ آیت نازل ہوئی۔
'' جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انھیں اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ دوبارہ شادی کرلیں۔
(حضرت معقل (رض) بیان کرتے ہیں ) میں نے اپنی قسم کا کفارہ دیا اور اس لڑکی کی شادی اس شخص کے ساتھ کردی ۔ اس روایت کا مفہوم (ایک دوسرے کے) قریب ہے۔
'' جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انھیں اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ دوبارہ شادی کرلیں۔
(حضرت معقل (رض) بیان کرتے ہیں ) میں نے اپنی قسم کا کفارہ دیا اور اس لڑکی کی شادی اس شخص کے ساتھ کردی ۔ اس روایت کا مفہوم (ایک دوسرے کے) قریب ہے۔
3472 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنِى مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ كَانَتْ لِى أُخْتٌ فَخُطِبَتْ إِلَىَّ وَكُنْتُ أَمْنَعُهَا النَّاسَ فَأَتَانِى ابْنُ عَمٍّ لِى فَخَطَبَهَا فَأَنْكَحْتُهَا إِيَّاهُ فَاصْطَحَبَا مَا شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى ثُمَّ طَلَّقَهَا طَلاَقًا لَهُ رَجْعَةٌ ثُمَّ تَرَكَهَا حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَخَطَبَهَا مَعَ الْخُطَّابِ فَقُلْتُ مَنَعْتُهَا النَّاسَ وَزَوَّجْتُكَ إِيَّاهَا ثُمَّ طَلَّقْتَهَا طَلاَقًا لَهُ رَجْعَةٌ ثُمَّ تَرَكْتَهَا حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَلَمَّا خُطِبَتْ إِلَىَّ أَتَيْتَنِى تَخْطُبُهَا مَعَ الْخُطَّابِ لاَ أُزَوِّجُكَ أَبَدًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى أَوْ قَالَ أُنْزِلَتْ ( وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ ) فَكَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِى وَأَنْكَحْتُهَا إِيَّاهُ . الْمَعْنَى قَرِيبٌ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭২
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3473 ۔ حضرت معقل بن یسار (رض) بیان کرتے ہیں : میری بہن ایک شخص کی بیوی تھی اس نے اسے طلاق دیدی یہاں تک کہ اس کی عدت گزر گئی پھر اس شخص نے نکاح کا پیغام بھیجا تو حضرت معقل (رض) کو اس بات پر غصہ آگیا، انھوں نے فرمایا اس نے اس لڑکی کو چھوڑ دیا تھا حالانکہ یہ اس سے رجوع کرسکتا تھا، حضرت معقل (رض) اس لڑکی اور اس کے شوہر سابقہ کے درمیان رکاوٹ بن گئے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔:
'' جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انھیں اس بات سے منع نہ کرو کہ وہ دوبارہ شادی کرلیں۔
'' جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انھیں اس بات سے منع نہ کرو کہ وہ دوبارہ شادی کرلیں۔
3473 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ كَانَتْ لِى أُخْتٌ تَحْتَ رَجُلٍ فَطَلَّقَهَا ثُمَّ خَلاَ عَنْهَا حَتَّى إِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهَا ثُمَّ جَاءَ يَخْطُبُهَا فَحَمِىَ مَعْقِلٌ مِنْ ذَلِكَ وَقَالَ خَلاَ عَنْهَا وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَيْهَا فَحَالَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ) الآيَةَ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭৩
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3474 ۔ عبدالرحمن بن سلیمان اپنے پھوپھی سکینہ بنت حنطلہ کا بیان نقل کرتے ہیں : امام حمد الباقر (رض) نے میرے ہاں اندر آنے کی اجازت مانگی ، اس وقت میرے شوہر کے انتقال کی عدت نہیں گزری تھی انھوں نے فرمایا : تم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ میرے رشتے سے اور حضرت علی (رض) کے ساتھ میرے رشتے اور عربوں کے درمیان میری حیثیت سے واقف ہو (میں تمہارے ساتھ شادی کرنا چاہتاہوں) میں نے کہا : اے ابوجعفر ، اللہ آپ کی مغفرت کرے، آپ سے استفادہ کیا جاتا ہے ، اور آپ میری عدت کے دوران مجھے نکاح کا پیغام دے رہے ہیں، تو امام باقر (رض) نے فرمایا، میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اور حضرت علی (رض) کے ساتھ اپنے رشتے کے بارے میں تمہیں بتایا، جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ام سلمہ (کو نکاح کا پیغام دینے کے لیے ) ان کے پاس تشریف لے گئے تھے وہ اس وقت حضرت ابوسلمہ (رض) (کے انتقال کے بعد بیویگی کی) عدت گزار رہی تھیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فرمایا تھا، (اے ام سلمہ) تم جانتی ہو میں اللہ کا رسول ہوں اور اس کا برگزیدہ ہوں میری قوم میں میری حیثیت جو ہے (تم اس سے واقف ہو) ۔ نبی کریم کے پیغام نکاح کے الفاظ یہ تھے (اور میں بھی یہی الفاظ استعمال کیے ہیں) ۔
3474 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْغَسِيلِ عَنْ عَمَّتِهِ سُكَيْنَةَ بِنْتِ حَنْظَلَةَ قَالَتِ اسْتَأْذَنَ عَلَىَّ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ وَلَمْ تَنْقَضِ عِدَّتِى مِنْ مَهْلِكِ زَوْجِى فَقَالَ قَدْ عَرَفْتِ قَرَابَتِى مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَرَابَتِى مِنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَمَوْضِعِى فِى الْعَرَبِ. قُلْتُ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ يَا أَبَا جَعْفَرٍ إِنَّكَ رَجُلٌ يُؤْخَذُ عَنْكَ تَخْطُبُنِى فِى عِدَّتِى قَالَ إِنَّمَا أَخْبَرْتُكِ بِقَرَابَتِى مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمِنْ عَلِىٍّ وَقَدْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ وَهِىَ مُتَأَيِّمَةٌ مِنْ أَبِى سَلَمَةَ فَقَالَ « لَقَدْ عَلِمْتِ أَنِّى رَسُولُ اللَّهِ وَخِيرَتُهُ وَمَوْضِعِى فِى قَوْمِى ». كَانَتْ تِلْكَ خِطْبَتَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭৪
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3475 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں : نکاح میں چار چیزیں ضروری ہیں ولی، شوہر، (یا بیوی) اور دوگواہ۔
ابوالحصیب نافع بن میسرہ نامی راوی مجہول ہیں۔
ابوالحصیب نافع بن میسرہ نامی راوی مجہول ہیں۔
3475 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو وَاثِلَةَ الْمَرْوَزِىُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحُسَيْنِ مِنْ وَلَدِ بِشْرِ بْنِ الْمُحْتَفِزِ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْوَضَّاحِ عَنْ أَبِى الْحَصِيبِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ بُدَّ فِى النِّكَاحِ مِنْ أَرْبَعَةٍ الْوَلِىِّ وَالزَّوْجِ وَالشَّاهِدَيْنِ ». أَبُو الْحَصِيبِ نَافِعُ بْنُ مَيْسَرَةَ مَجْهُولٌ.

তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭৫
نکاح کا بیان
نکاح کا بیان
3476: عکرمہ بن خالد بیان کرتے ہیں : راستے میں میری ملاقات کچھ سواروں سے ہوئی، ان میں سے ایک ثیبہ عورت نے اپنے نکاح کا معاملہ ایسے شخص کو سونپا جو اس کا ولی نہیں تھا، (کہ وہ اس عورت کا نکاح کروادے) تو اس شخص نے اس عورت کا نکاح کروادیا، جب اس بات کی اطلاع حضرت عمر (رض) کو ملی تو انھوں نے نکاح کرنے والے مرد اور نکاح کروانے والے مرد کو کوڑے لگوائے ، اور ان دونوں (میاں بیوی) کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔
3476 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ جَمَّعَتِ الطَّرِيقُ رَكْبًا فَجَعَلَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُمْ ثَيِّبٌ أَمْرَهَا بِيَدِ رَجُلٍ غَيْرِ وَلِىٍّ فَأَنْكَحَهَا فَبَلَغَ ذَلِكَ عُمَرَ فَجَلَدَ النَّاكِحَ وَالْمُنْكِحَ وَرَدَّ نِكَاحَهُمَا .

তাহকীক: