সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

وتر کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ১৬১৩
وتر کا بیان
باب : وترکاطریقہ ‘ یہ فرض نہیں ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ پر بھی وتراداکیے ہیں
:1613 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : تین چیزیں ایسی ہیں جو مجھ پر فرض ہیں اور تمہارے لیے وہ نفل ہیں : قربانی کرنا ‘ وتر کی نماز ادا کرنا اور فجر کی دو رکعت سنت ادا کرنا۔
1613 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَنَابٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثٌ هُنَّ عَلَىَّ فَرَائِضُ وَهُنَّ لَكُمْ تَطَوُّعٌ النَّحْرُ وَالْوِتْرُ وَرَكْعَتَا الْفَجْرِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪
وتر کا بیان
باب : وترکاطریقہ ‘ یہ فرض نہیں ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ پر بھی وتراداکیے ہیں
:1614 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مجھے وتر کی نماز ادا کرنے اور قربانی کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور مجھے اس کا پابند نہیں کیا گیا۔
1614 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ يُوسُفَ الْمَرْوَرُّوذِىُّ قَالَ وَجَدْتُ فِى كِتَابِ جَدِّى وَحَدَّثَنِى بِهِ أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَرَّرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُمِرْتُ بِالْوِتْرِ وَالأَضْحَى وَلَمْ يُعْزَمْ عَلَىَّ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫
وتر کا بیان
باب : وترکاطریقہ ‘ یہ فرض نہیں ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ پر بھی وتراداکیے ہیں
:1615 سعید بن یساربیان کرتے ہیں : میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے ہمراہ مکہ کے راستے میں سفر کررہا تھا۔ سید بیان کرتے ہیں : جب مجھے یہ اندیشہ ہوا ‘ صبح صادق ہونے والی ہے تو میں سواری سے اترا اور وتر کی نماز ادا کرلی ‘ پھر میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے آکرملا تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے مجھ سے دریافت کی : تم کہاں رہ گئے تھے ؟ میں نے عرض کی : مجھے صبح صادق ہونے کا اندیشہ تھا ‘ اس لیے میں نے سواری سے اتر کروتر کی ‘ نماز ادا کی تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے دریافت کیا : کیا تمہارے لیے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیروی کرنا کافی نہیں ہے تو میں نے جواب دیا : بالکل ہے ‘ تو انھوں نے فرمایا : اللہ کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اونٹ پر ہی وترادا کرلیتے تھے۔
1615 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ كُنْتُ أَسِيرُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ بِطَرِيقِ مَكَّةَ - قَالَ سَعِيدٌ - فَلَمَّا خَشِيتُ الصُّبْحَ نَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ فَقَالَ لِى ابْنُ عُمَرَ أَيْنَ كُنْتَ قُلْتُ لَهُ خَشِيتُ الْفَجْرَ فَنَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ. فَقَالَ أَوَلَيْسَ لَكَ فِى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ قُلْتُ بَلَى. قَالَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُوتِرُ عَلَى الْبَعِيرِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৬
وتر کا بیان
باب : وترکاطریقہ ‘ یہ فرض نہیں ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ پر بھی وتراداکیے ہیں
:1616 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری کے اوپرہی نوافل ادا کرلیتے تھے خواہ اس کا رخ کسی بھی سمت میں ہو ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سرکے ذریعے اشارہ کرکے (رکوع اور سجدہ) کیا کرتے تھے۔
1616 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يُوتِرُ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَيُصَلِّى التَّطَوُّعَ عَلَيْهَا حَيْثُمَا تَوَجَّهَتْ بِهِ يُومِئُ بِرَأْسِهِ إِيمَاءً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৭
وتر کا بیان
باب : وترکاطریقہ ‘ یہ فرض نہیں ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ پر بھی وتراداکیے ہیں
:1617 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ وہ اپنی سواری کے اوپر ہی وتر نماز ادا کرلیتے تھے، اور انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں اس بات کا تذکرہ کیا ہے۔ (یعنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ایسا ہی کرلیا کرتے تھے)
1617 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ حَدَّثَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّى عَلَى رَاحِلَتِهِ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا وَيَذْكُرُ ذَلِكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. 2/22
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৮
وتر کا بیان
باب : وترکاطریقہ ‘ یہ فرض نہیں ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ پر بھی وتراداکیے ہیں
:1618 سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) اپنی سواری کے اوپر ہی نفل نماز ادا کرلیتے تھے ‘ جب انھوں نے وترادا کرنے ہوتے تھے تو سواری سے اترکروتراداکر کیا کرتے تھے۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بعض اوقات اپنی سواری کے اوپر ہی وترادا کرلیتے تھے اور بعض اوقات (نیچے اترکرپھروترادا کرتے تھے) ۔
1618 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّى عَلَى رَاحِلَتِهِ تَطَوُّعًا فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ نَزَلَ فَأَوْتَرَ عَلَى الأَرْضِ قَالَ وَقَالَ نَافِعٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رُبَّمَا أَوْتَرَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَرُبَّمَا نَزَلَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৯
وتر کا بیان
باب : جو شخص وترپڑھے بغیر سو جائے یاوترپڑھنابھول جائے
:1619 حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص وتراداکیے بغیر سو جائے یاوتراداکرنابھول جائے تو وہ اسے صبح کے وقت اداکرے یا اس وقت ادا کرلے جب اسے یاد آجائے۔
1619 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفِ بْنِ سُفْيَانَ الطَّائِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ أَخْبَرَنَا أَبُو غَسَّانَ مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ نَامَ عَنْ وِتْرِهِ أَوْ نَسِيَهُ فَلْيُصَلِّهِ إِذَا أَصْبَحَ أَوْ ذَكَرَهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২০
وتر کا بیان
باب : جو شخص وترپڑھے بغیر سو جائے یاوترپڑھنابھول جائے
:1620 حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا گیا : ہم میں سے کوئی ایک شخص صبح کرلیتا ہے اور اس نے ابھی وترادا نہیں کیے ہوتے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : وہ صبح کے وقت ہی وترادا کرلے۔
1620 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ السَّمَرْقَنْدِىُّ نَبِيرَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْجَعْفَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلِمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قِيلَ لَهُ إِنَّ أَحَدَنَا يُصْبِحُ وَلَمْ يُوتِرْ. قَالَ « فَلْيُوتِرْ إِذَا أَصْبَحَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২১
وتر کا بیان
باب : جو شخص وترپڑھے بغیر سو جائے یاوترپڑھنابھول جائے
:1621 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” جو شخص رات کے وقت وترادانہ کرپائے ‘ وہ اگلے دن ان کی قضاء ادا کرلے “۔
1621 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عِصَامٍ رَوَّادٌ حَدَّثَنَا نَهْشَلٌ عَنِ الضَّحَّاكِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ فَاتَهُ الْوِتْرُ مِنَ اللَّيْلِ فَلْيَقْضِهِ مِنَ الْغَدِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২২
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1622 حضرت ابوایوب انصاری (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : وترحق ہے اور واجب ہے، جو شخص تین وترادا کرنا چاہے، وہ تین ادا کرلے جو شخص ایک اداکرناچا ہے تو وہ ایک رکعت وترادا کرلے ۔ امام دارقطنی بیان کرتے ہیں : اس روایت کا لفظ ” واجب “ محفوظ نہیں ہے اور مجھے ایسے کسی شخص کا علم نہیں ہے ‘ جس نے اس حوالے سے ابن حسان نامی راوی کی مطابعت کی ہو۔
1622 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْوِتْرُ حَقٌّ وَاجِبٌ فَمَنْ شَاءَ أَنْ يُوتِرَ بِثَلاَثٍ فَلْيُوتِرْ وَمَنْ شَاءَ أَنْ يُوتِرَ بِوَاحِدَةٍ فَلْيُوتِرْ بِوَاحِدَةٍ ». قَوْلُهُ وَاجِبٌ لَيْسَ بِمَحْفُوظٍ لاَ أَعْلَمُ تَابَعَ ابْنَ حَسَّانَ عَلَيْهِ أَحَدٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৩
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1623 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” وترحق ہے جو شخص چاہے وہ پانچ رکعت اداکرے ‘ جو شخص چاہے وہ تین وترادا کرلے اور جو شخص چاہے وہ ایک رکعت وترادا کرلے “۔
1623 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنِى الزُّهْرِىُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِخَمْسٍ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِثَلاَثٍ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِوَاحِدَةٍ » .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৪
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1624 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ تین ہوتے ہیں یا ایک ہوتے ہیں۔
1624 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَحَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ دُبَيْسٍ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ قَالاَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ يُوسُفَ الْحِمْيَرِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوِتْرُ خَمْسٌ أَوْ ثَلاَثٌ أَوْ وَاحِدَةٌ » .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৫
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1625 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وتر حق ہے جو شخص چاہے وہ صبح سات رکعت اداکرے ‘ جو چاہے وہ پانچ رکعت اداکرے ‘ جو شخص چاہے وہ تین وتراداکرے اور جو شخص چاہے وہ ایک وتراداکرے۔
1625 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا جَحْدَرُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ أَخْبَرَنِى ضُبَارَةُ بْنُ أَبِى السُّلَيْكِ حَدَّثَنَا دُوَيْدُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنِى الزُّهْرِىُّ أَخْبَرَنِى عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِىُّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِخَمْسٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِثَلاَثٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِوَاحِدَةٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৬
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1626 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : تم پانچ رکعت وتراداکرو ‘ اگر اس کی استطاعت نہیں رکھتے تو تین اداکرو اور اس کی بھی استطاعت نہیں رکھتے تو تین اداکرو ‘ اگر تم چاہوتو اشارے کے ساتھ پڑھ لو۔
1626 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالاَ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَوْتِرْ بِخَمْسٍ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَبِثَلاَثٍ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَبِوَاحِدَةٍ فَإِنْ شِئْتَ فَأَوْمِئْ إِيمَاءً ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৭
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1627 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
1627 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ الْحِمْيَرِىُّ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا بِنَحْوِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৮
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
:1628 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وترحق ہے جو شخص چاہے وہ پانچ وتراداکرے ‘ جو شخص چاہے وہ تین رکعت اداکرے اور جو شخص چاہے وہ ایک رکعت وتراداکرے اور جو شخص صرف اشارہ کرنے کی استطاعت رکھتاہو ‘ وہ اشارہ کرے۔ ایک سند کے حوالے سے یہ روایت مستند کے طورپر منقول ہے ‘ جبکہ دیگر اسناد کے حوالے سے موقوف ہے۔
1628 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَرْدِ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِخَمْسٍ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِثَلاَثٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِرَكْعَةٍ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ إِلاَّ أَنْ يُومِئَ فَلْيُومِئْ ». هَكَذَا رَوَاهُ عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ مَعْمَرٍ مُسْنَدًا. وَوَقَفَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ وَوَقَفَهُ أَيْضًا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَاخْتُلِفَ عَنْهُ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২৯
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
1629 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
1629 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا مَوْقُوفًا وَأَسْنَدَهُ بَكْرُ بْنُ وَائِلٍ أَيْضًا عَنِ الزُّهْرِىِّ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৩০
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
1630 حضرت ابوامامہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ ! میں کتنے وتراداکروں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایک میں نے عرض کی یا نبی اللہ ! میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتاہوں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر تین ‘ پھر انھوں نے فرمایا پانچ ‘ پھر فرمایا سات۔ حضرت ابوامامہ (رض) بیان کرتے ہیں ‘ کاش ! اس وقت میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عطاء کردہ رخصت کو اختیار کرلیا ہوتا۔
1630 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ نِيخَابَ الطِّيبِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ الْوُحَاظِىُّ أَخْبَرَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ تَمِيمٍ الْبَصْرِىُّ عَنْ أَبِى غَالِبٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِكَمْ أُوتِرُ قَالَ « بِوَاحِدَةٍ ». قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ. قَالَ « فَبِثَلاَثٍ ». ثُمَّ قَالَ « بِخَمْسٍ » ثُمَّ قَالَ « بِسَبْعٍ ». قَالَ أَبُو أُمَامَةَ فَوَدِدْتُ أَنِّى كُنْتُ قَبِلْتُ رُخْصَةَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৩১
وتر کا بیان
باب : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ وترتین ہوتے ہیں ‘ وترایک ہوتا ہے یاوترپانچ سے زیادہ ہوتے ہیں
1631 سیدہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن دو رکعت والی بعد کی رکعت کو وتر بناتے تھے ‘ ان دو رکعت میں ” سورة الاعلی “ اور سورة الکافرون “ پڑھتے تھے ‘ جب کہ وتروالی رکعت میں سورة الاخلاص ‘ سورة الفلق اور سورۃ الناس پڑھتے تھے۔
1631 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَقْرَأُ فِى الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ يُوتِرُ بَعْدَهُمَا بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى ) وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَيَقْرَأُ فِى الْوِتْرِ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَ ( قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ) وَ (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৩২
وتر کا بیان
باب وتر کی نماز کو مغرب کی نماز کے مشابہہ نہ کرو
1632 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے تین رکعت وترادانہ کروپانچ یاسات رکعت اداکرو اور اسے مغرب کی نماز کے مشابہہ نہ کرو۔ یہ الفاظ موہب بن یزید کے ہیں اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
1632 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مَوْهِبُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُوتِرُوا بِثَلاَثٍ أَوْتِرُوا بِخَمْسٍ أَوْ سَبْعٍ وَلاَ تُشَبِّهُوا بِصَلاَةِ الْمَغْرِبِ ». وَاللَّفْظُ لِمَوْهِبِ بْنِ يَزِيدَ. كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
tahqiq

তাহকীক: