কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

ایمان کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ১
ایمان کا بیان
ایمان واسلام کی حقیقی اور مجازی تعریف کے بیان میں۔ فصل اول۔ ایمان کی حقیقت۔
١۔۔۔ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ عزوجل ، اس کے فرشتوں اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ، ، جنت ، جہنم، اور میزان پر ایمان لاؤ، اور مرنے کے بعد اٹھائے جانے پر اور اچھی تقدیر پر ایمان لاؤ، شعب الایمان للبیہقی بروایت عمر (رض)۔
1- الإيمان: "أن تؤمن بالله وملائكته وكتبه ورسله وتؤمن بالجنة والنار والميزان وتؤمن بالبعث بعد الموت وتؤمن بالقدر خيره وشره". (هب (1) عن عمر)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২
ایمان کا بیان
ایمان واسلام کی حقیقی اور مجازی تعریف کے بیان میں۔ فصل اول۔ ایمان کی حقیقت۔
٢۔ ایمان یہ ہے کہ دل میں معرفت رکھو ، زبان سے اقرار کرو، اور اعضا سے عمل بجالاؤ۔ طبرانی بروایت علی (رض)۔

کلام۔۔۔ روایت ہے۔ دیکھئے۔۔۔ التعقبات ٢، التنزیہ ١۔ ١٥١۔ التنکبیت والافادہ ١٥، الجامع المصنف ٢٩ ، جنہ المرتاب ٢٥۔
2- الإيمان " معرفة بالقلب وقول باللسان وعمل بالأركان ". (طب عن علي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩
ایمان کا بیان
ایمان واسلام کی حقیقی اور مجازی تعریف کے بیان میں۔ فصل اول۔ ایمان کی حقیقت۔
٣۔ اللہ عزوجل پر ایمان لانازبان سے اقرار کرنے ، دل سے یقین رکھنے اور اعضاء سے عمل بجالانے کا نام ہے۔ الالقاب للشیرازی، بروایت عائشہ (رض)۔
3- الإيمان بالله: "الإقرار باللسان وتصديق بالقلب وعمل بالأركان" (الشيرازي في الألقاب عن عائشة) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪
ایمان کا بیان
ایمان واسلام کی حقیقی اور مجازی تعریف کے بیان میں۔ فصل اول۔ ایمان کی حقیقت۔
٤۔۔۔ دل اور زبان سے ایمان حاصل ہوتا ہے اور جان ومال سے ہجرت۔ الاربعین لعبد الخالق بن زاھر الشحابی بروایت عمر (رض)۔

تشریح۔۔ یعنی ایمان دل کی تصدیق اور زبان کے ساتھ شہادتیں کے اقرار سے حاصل ہوتا ہے اور دیار کفر سے دریار اسلام کی طرف ہجرت جان ومال کے ذریعہ حاصل ہوتی ہے۔
4 – "الإيمان بالقلب واللسان والهجرة بالنفس والمال" (عبد الخالق بن زاهر الشحابي (1) في الأربعين.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫
ایمان کا بیان
ایمان واسلام کی حقیقی اور مجازی تعریف کے بیان میں۔ فصل اول۔ ایمان کی حقیقت۔
٥۔۔ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ عزوجل، اس کے ملائکہ اس کی کتابوں اس سے ملاقات پر، اس کے رسولوں پر اور مرنے کے بعد اٹھائے جانے پر ایمان لاؤ۔ بخاری، ومسلم، ابن ماجہ، مسنداحمد، بروایت ابوھریرہ (رض) ۔
5 - الإيمان: " أن تؤمن بالله وملائكته وكتبه وبلقائه وبرسله وتؤمن بالبعث" (حم ق هـ عن أبي هريرة) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬
ایمان کا بیان
چار باتوں کا حکم اور چار سے ممانعت
٦۔۔۔ میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتاہوں اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں میں تمہیں حکم کرتا ہوں اللہ وحدہ لاشریک پر ایمان لانے کا۔ کیا تمہیں معلوم ہے اللہ عزوجل پر ایمان لانے کا مطلب کیا ہے ؟ اللہ پر ایمان لانے کا مطلب ہے ، لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دینا اور تمہیں حکم کرتا ہوں نماز قائم کرنے کا، اور زکوۃ دینے کا رمضان کے روزے رکھنے کا اور جہاد میں حاصل کردہ مال غنیمت سے پانچواں حصہ ادا کرنے کا اور تمہیں منع کرتا ہوں شراب کے لیے بنائے گئے ان چار برتنوں کو استعمال کرنے سے کدو کے برتن سے کھجور کی جڑ کے بنائے ہوئے برتن سے سبز رنگ کے گھڑے سے، تارکول کے ساتھ ملمع کیے ہوئے برتن سے اور ان باتوں کو ذہن نشین کرلو اور اپنے آس پاس لوگوں کو بھی خبردار کردو۔ بخاری ، مسلم، ابوداؤد، ترمذی، نسائی، بروایت ابن عباس (رض)۔

فائدہ۔۔۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چار امور کے متعلق حکم کا وعدہ فرمایا تھا لیکن پھر پانچ شمار کروائے اس کے جواب میں شارح بخاری علامہ ابن بطال (رح) فرماتے ہیں چونکہ مخاطبین ، وفد عبدالقیس تھے جن کی کفار مضر سے جنگ چھڑی رہتی تھی ، جس کی وجہ سے آپ نے بطور زائدہ فائدہ کے اداء خمس کا حکم بھی فرمادیا، اور ان کی آمد کب ہوئی ، اس کے متعلق قاضی عیاض (رح) فرماتے ہیں ، وفد عبدالقسی فتح مکہ کے سال آپ کے مکہ کی طرف کوچ فرمانے سے قبل آپ کی خدمت میں بغرض تعلیم اسلام حاضر ہوا تھا،اور ان کی تعداد کل چودہ تھی، جن کے اسماء گرامی کے لیے رجوع کیجئے۔ الدیاج العبدالرحمن السیوطی ج ١ ص ٢٤۔

الدبائ۔۔۔ عرب خشک کدو کو اندر سے کھوکھلا کرکے اس میں شراب بناتے تھے جس سے شراب اچھی بنتی تھی اسی کا نام حدیث میں الدباء استعمال کیا گیا ہے۔

النقیر۔۔۔ اور کھجور کے تنے کی جڑ کو کھوکھلا کرکے اس میں بھی شراب سازی کرتے تھے۔ اس کا نام حدیث میں النقیر استعمال کیا گیا ہے ، اور بقیہ دوقسم کے برتنوں پر سبز یاسرض رنگ یاتارکول کی ملمع سازی کرکے ان میں شراب سازی کرتے تھے ، اور درحقیقت یہ حکم شراب سے انتہائی درجہ احتیاط سے برتنے کے لیے دیا تھا، کیونکہ حرمت شراب کا حکم تازہ تازہ نازل ہوا تھا،کہ کہیں ان برتنوں سے دوبارہ شراب کی طرف دھیان نہ جائے، اسی وجہ سے جب عام مسلمانوں کے دلوں میں شراب کی نفرت اچھی طرح جاگزیں ہوگئی تو آپ نے ان برتنوں کے استعمال کی عام اجازت مرحمت فرمادی، اب جمہور علماء ان برتنوں کی ممانعت کی تنسیخ کے قائل ہیں۔
6 – "آمركم بأربع، وأنهاكم عن أربع، آمركم بالإيمان بالله وحده أتدرون ما الإيمان بالله؟ شهادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله، وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة وصيام رمضان وأن تؤدوا خمس ماغنمتم، وأنهاكم عن الدباء والنقير والحنتم والمزفت احفظوهن وأخبروا بهن من وراءكم" (ق 3 عن ابن عباس)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭
ایمان کا بیان
چار باتوں کا حکم اور چار سے ممانعت
٧۔۔۔ میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتاہوں اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں اللہ عزوجل کی عبادت کرو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھراؤ، نماز قائم کروزکوۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو، اور اموال غنیمت سے پانچواح حصہ اداکرو۔ اور تمہیں منع کرتا ہوں شراب کے لیے بنائے گئے ان چاربرتنوں کو استعمال کرنے سے کدو کے برتن سے ، سبز رنگ کے گھڑے سے ، تارکول کے ساتھ ملمع سازی کیے ہوئے برتن سے، کھجور کی جڑ کے بنائے ہوئے برتن سے ۔ مسند احمد، مسلم، بروایت ابوسعید۔
7 – "آمركم بأربع وأنهاكم عن أربع اعبدوا الله ولا تشركوا به شيئا وأقيموا الصلاة وآتوا الزكاة وصوموا رمضان وأعطوا الخمس من الغنائم، وأنهاكم عن أربع عن الدباء (2) والخنتم والمزفت والنقير".

(حم م عن أبي سعيد) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮
ایمان کا بیان
چار باتوں کا حکم اور چار سے ممانعت
٨۔۔ آدمی کے ایمان کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ یہ کہے میں اللہ عزوجل کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور محمد کے رسول ہونے پر راضی ہوں۔ الکبیر للطبرانی، (رح) ، بروایت ابن عباس (رض)۔
8- "بحسب امرئ من الإيمان أن يقول رضيت بالله ربا وبالإسلام دينا وبمحمد صلى الله عليه وسلم رسولا" (طس عن ابن عباس) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯
ایمان کا بیان
لذت ایمان نصیب ہونا
٩۔۔ جو شخص اللہ عزوجل کے رب ہونے اسلام کے دین ہونے محمد کے رسول ہونے پر راضی ہوا یقیناً اس نے ایمان کا مزہ چکھ لیا۔ مسند احمد ، مسلم، ترمذی، بروایت عباس (رض) بن عبدالمطلب۔
9 – "ذاق طعم الإيمان من رضي بالله ربا وبالإسلام دينا وبمحمد رسولا" (حم م ت عن العباس بن عبد المطلب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০
ایمان کا بیان
لذت ایمان نصیب ہونا
١٠۔۔۔ جس شخص نے تین کام انجام دے لیے یقیناً اس نے ایمان کا مزہ چکھ لیا محض ایک اللہ کی عبادت کی، لاالہ الا اللہ کا اقرار کیا، دل کی خوشی کے ساتھ ہر سال اپنے مال کی زکوۃ ادا کی۔ بوڑھاجانور دیا، نہ بےوقت۔ مریضہ نہ بےمصرف۔ بلکہ اپنے اوسط درجہ کا مال دیا بیشک اللہ تعالیٰ تم سے بہترین مال کا سوال کرتا اور نہ ردی مال کا حکم کرتا۔ اور نہ تمہیں اپنے نفسوں کی بڑائی جتانے کی حکم کرتا ہے۔ ابوداؤد بروایت عبداللہ بن معاویہ ، الغامری۔

الھرمہ۔۔۔ ایسی بوڑھی اونٹنی کو کہتے ہیں جس کے دانت گرچکے ہوں اور اس کالعاب منہ میں نہ ٹھہرتا ہو۔

الدرنہ۔۔۔ گھٹیامال کو کہتے ہیں اصل لفظ الدرئنہ، ہی ہے معاجم احادیث کی کتب میں اسی طرح مذکور ہے جبکہ بعض کتب میں الردینہ لفظ ہے الشرط اللتیمہ، ایسے بےکارو بےمصرف جانور کو کہتے ہیں جو بہت زیادہ چھوٹا ہو یا بہت بڑا بکری کے انتہائی کمسن بچوں کو بھی کہتے ہیں۔
10 – "ثلاث من فعلهن فقد طعم طعم الإيمان من عبد الله وحده وأنه لاإله إلا الله وأعطى زكاة ماله طيبة بها نفسه رافدة عليه كل عام ولايعطي الهرمة ولا الرديئة (1) ولا المريضة ولا الشرط اللئيمة (2) ولكن من أوسط أموالكم فإن الله لم يسألكم خيره ولا (3) يأمركم بشره وزكى نفسه" (د عن عبد الله بن معاوية العامري (4)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১
ایمان کا بیان
لذت ایمان نصیب ہونا
١١۔۔ ایمان تمنا اور تزئین سے حاصل نہیں ہوتابل کہ ایمان تو وہ ہے جو دل میں راسخ ہوجائے اور عمل اس کی تصدیق کرنے لگ جائے۔ ابن النجار، الفردوس للدیلمی، (رح) ، السنن لسعید، بروایت انس (رض)۔

حدیث میں تمناوتزئین سے مراد محض زبان سے ایمان کا اقرار کرنا مراد ہے کیونکہ تمنا قرآۃ کے معنی میں بھی مستعمل ہے جیسے فرمان باری ہے ، اذاتمنی، الخ۔ یعنی جب آپ قرآن کی تلاوت فرماتے ہیں سو حدیث بالا میں دل کی گہرائی میں ایمان کو راسخ کرنے کی تلقین کی گئی ہے لیکن حدیث ضعیف ہے۔
11 – "ليس الإيمان بالتمنى ولا بالتحلي، ولكن: هو ما وقر في القلب وصدقه العمل" (ابن النجار فرص عن أنس) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২
ایمان کا بیان
لذت ایمان نصیب ہونا
١٢۔۔۔ ہرچیز کی ایک حقیقت ہوتی ہے اور کوئی بندہ ایمان کی حقیقت اس وقت نہیں پاسکتا جب تک کہ یہ بات اچھی طرح نہ جان لے کہ جو مصیبت اس کو پہنچی ہے وہ ہرگز چوک کرنے والی نہ تھی ، اور جو نہ پہنچی وہ ہرگز پہنچنے والی نہ تھی۔ مسنداحمد ، الطبرانی، فی الکبر، بروایت ابوالدردائ، (رض) ۔
12 – "إن لكل شيء حقيقة ومابلغ عبد حقيقة الإيمان حتى يعلم أن ما أصابه لم يكن ليخطئه وما أخطاه لم يكن ليصيبه" (حم طب عن أبي الدرداء) الإكمال.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩
ایمان کا بیان
الاکمال
١٣۔۔۔ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ عزوجل ، اس کے فرشتوں اس کی کتاب اور اس کے نبیوں پر ایمان لاؤ اور تقدیر پر ایمان لاؤ۔ النسائی بروایت ابوہریرہ ، (رض) وابوذر (رض) ۔
13 – "الإيمان أن تؤمن بالله وملائكته والكتاب والنبيين وتؤمن بالقدر" (ن عن أبي هريرة وأبي ذر معا) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪
ایمان کا بیان
الاکمال
١٤۔۔۔ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر، یوم آخرت پر فرشتوں پر کتاب پر، نبیوں پر موت پر موت کے بعد زندہ کیے جانے پر ایمان لاؤ اور جنت جہنم اور حساب و میزان پر ایمان لاؤ، اور اچھی بری تقدیر پر ایمان لاؤ، پس جب تم نے یہ کام انجام دے دیا تویقینا ایمان لاچکے۔ مسند احمد بروایت ابوعامر (رض) وابومالک (رض) النسائی، بروایت انس (رض) ابن عساکر، بروایت عبدالرحمن ابن غنم (رض) ۔
14 – "الإيمان أن تؤمن بالله واليوم الآخر والملائكة والكتاب والنبيين والموت والحياة بعد الموت وتؤمن بالجنة والنار والحساب والميزان وتؤمن بالقدر خيره وشره فإذا فعلت ذلك فقد آمنت" (حم عن أبي عامر وأبي مالك) (ن عن أنس) (ابن عساكر عن عبد الرحمن ابن غنم) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫
ایمان کا بیان
الاکمال
١٥۔۔ جس شخص میں چار باتیں ہوں گی یقیناً مومن ہوگا، اور جو شخص تین باتوں پر ایمان لایا اور ایک کو چھوڑ دیابلاشبہ وہ کافر ہوگا، اس بات کی شہادت کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں محمد اللہ کا رسول ہوں اور یہ کہ مرنے کے بعد اس کو ضرور اٹھایا جائے گا اور اچھی بری تقدیر پر بھی ایمان لائے ، تمام سمویہ، ابن عساکر، بروایت ابوسعید۔
15 – "أربع من كن فيه فهو مؤمن ومن جاء بثلاث وكتم واحدة فهو كافر شهادة أن لاإله إلا الله وأني رسول الله وأنه مبعوث من بعد الموت وإيمان بالقدر خيره وشره" (تمام وسمويه كر عن أبي سعيد) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬
ایمان کا بیان
الاکمال
١٦۔۔۔ چار چیزیں ایسی ہیں کہ ان پر ایمان لائے بغیر آدمی کا مزہ نہیں چکھ سکتا۔

١۔ اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ٢۔ میں اللہ کا رسول ہوں جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے۔ ٣۔ یہ کہ اس کو ضرور مرنا ہے پھر مرنے کے بعد ضرور اٹھایاجانا ہے۔ ٤۔ اور ہر طرح کی تقدیر پر ایمان رکھے۔ ابن عساکر، بروایت علی (رض)۔
16 – " أربع لم يجد رجل طعم الإيمان حتى يؤمن بهن أن لا إله إلا الله وأني رسول الله بعثني بالحق وأنه ميت ثم مبعوث من بعد الموت ويؤمن بالقدر كله" (كر عن علي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭
ایمان کا بیان
کون سا اسلام افضل ہے ؟
١٧۔۔ اسلام یہ ہے کہ تیرا دل اسلام لے آئے اور مسلمان تیری زبان اور ہاتھ کی ایذاء سے محفوظ ہوجائیں آپ سے پوچھا گیا کہ کون سا اسلام اضل ہے آپ نے فرمایا ایمان دریافت کیا گیا ایمان کیا ہے ؟ فرمایا ایمان یہ ہے کہ تم اللہ اور اس کے فرشتوں اس کی کتابوں اس کے رسولوں اور موت کے بعد دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان لاؤ، دریافت کیا گیا کون سا ایمان افضل ہے ؟ فرمایا ہجرت ۔ دریافت کیا گیا ہجرت کیا ہے ؟ فرمایا تم گناہوں کو چھوڑ دو دریافت کیا گیا کون سی ہجرت افضل ہے ؟ فرمایا جہاد۔ دریافت کیا گیا جہاد کیا ہے ؟ فرمایا جہاد یہ ہے کہ جب کفار سے تمہارا مقابلہ ہو تم ان سے قتال کرو۔ دریافت کیا گیا کون ساجہاد افضل ہے ؟ فرمایا جس جہاد میں مجاہد کا گھوڑا زخمی ہوجائے اور اس کا خون بہہ جائے پھر ان کے بعد دوعمل سب سے افضل ہیں۔ الایہ کہ کوئی انہی جیسا عمل کرے مقبول حج یاعمرہ۔ مسند احمد الطبرانی، فی الکبیر، بروایت عمرو بن عبسہ، رجالہ ثقاب۔
17- " الإسلام أن تسلم قلبك ويسلم المسلمون من لسلنك ويدك قيل فأي الإسلام أفضل [قال؟؟] الإيمان. قيل وما الإيمان؟ قال أن تؤمنوا بالله وملائكته وكتبه ورسله والبعث بعد الموت. قيل فأي الإيمان أفضل؟ قال: الهجرة. قيل: وما الهجرة؟ قال: أن تهجر السوء. قيل: فأي

الهجرة أفضل؟ قال: الجهاد. قيل: وما الجهاد؟ قال: أن تقاتل الكفار إذا لقيتهم قيل فأي الجهاد أفضل؟ قال: من عقر جواده وأهريق دمه. ثم عملان أفضل الأعمال إلا من عمل بمثلهما: حجة مبرورة أو عمرة". (حم طب عن عمرو بن عبسه) ورجاله ثقات.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮
ایمان کا بیان
کون سا اسلام افضل ہے ؟
١٨۔۔ اسلام کی حقیقت یہ ہے کہ تم لاالہ الاللہ محمد رسول اللہ کا اقرار کرو، نماز قائم کرو، زکوۃ ادا کردو، رمضان کے روزے رکھو، اور بیت اللہ کا حج کرو اور اگر اس کے سفر کی وسعت ہو، مسلم ابوداؤد، ترمذی، نسائی، بروایت عمر (رض)۔
18 – "حقيقة الإسلام أن تشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة وتصوم رمضان، وتحج البيت إن استطعت إليه سبيلا". (م 3 عن عمر) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯
ایمان کا بیان
کون سا اسلام افضل ہے ؟
١٩۔۔۔ اسلام ظاہر میں ہوتا ہے اور ایمان دل میں۔ ابن ابی شیبہ، بروایت انس (رض)۔
19 – "الإسلام علانية والإيمان في القلب" (ش عن أنس) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০
ایمان کا بیان
کون سا اسلام افضل ہے ؟
٢٠۔۔۔ مثل راستہ کی علامات کے اسلام کی علامات اور سر اور دیگر اعضا بھی ہیں اس بات کی شہادت کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں نماز قائم کرنا زکوۃ ادا کرنا، اور تمام روزے رکھنا، الطبرانی، فی الکبیر، بروایت ابولداردائ، (رض) ۔
20 – " إن للإسلام صنوا (1) ، ومنارا كمنار الطريق ورأسه، وجماعه شهادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبد ورسوله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، وتمام الصوم" (طب عن أبي الدرداء) .
tahqiq

তাহকীক: