কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

توبہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ১০১৫৭
توبہ کا بیان
حرف تاء۔۔۔ کتاب التوبۃ۔۔۔ اقوال

اس میں چار فصلیں ہیں۔

پہلی فصل۔۔۔ توبہ کی فضیلت اور ترغیب کے بیان میں
10153 ۔۔۔ ایک شخص نے نناوے قتل کئے تھے، پھر اس کو توبہ کی توفیق ہوگئی تو اس وقت دنیا کے سب سے بڑے عالم سے اس نے دریافت کیا، اس عالم نے ایک راھب کا پتہ بتادیا، وہ شخص اس راھب کے پاس آیا اور اس سے پوچھا کہ اس نے ننانوے (99) قتل کئے ہیں کیا اس کی توبہ قبول ہوجائے گی ؟ راھب نے کہا نہیں، اس نے راھب کو بھی قتل کردیا، اس طرح اس کے سو قتل مکمل ہوگئے، پھر اس نے دنیا کے سب سے بڑے عالم سے پوچھا تو اس نے ایک اور عالم کا پتہ بتادیا، یہ شخص اس کے پاس بھی پہنچا اور اس سے پوچھا تو اس نے کہا : توبہ اور اس کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں، فلاں فلاں زمین کی طرف چلے جاؤ وہاں کچھ لوگ ہیں جو اللہ کی عبادت کرتے ہیں تم بھی ان کے ساتھ اللہ کی عبادت کرو، اپنی سرزمین کی طرف واپس مت جانا کیونکہ وہ برائیوں کی سرزمین ہے چنانچہ وہ چل پڑا یہاں تک کہ آدھا راستہ طے کرلیا ، لیکن اسی وقت موت کا فرشتہ بھی آپہنچا اور اس کے بارے میں رحمت کے فرشتے اور عذاب کے فرشتے آپس میں جھگڑا کرنے لگے، چنانچہ رحمت کے فرشتوں نے کہا یہ شخص توبہ کر کے اور اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو کر ہمارے پاس آیا ہے۔

عذاب کے فرشتوں نے کہا کہ اس نے کبھی بھلائی کا کام نہیں کیا، اسی دوران ان کے پاس ایک فرشتہ آدمی کی صورت میں آیا، انھوں نے اس کو مصنف بنالیا اس نے یہ فیصلہ کیا کہ دونوں طرف کی زمین ناپی جائے جہاں سے زیادہ قریب ہو اسی کے حق میں فیصلہ کیا جائے، چنانچہ جب زمین ناپی گئی تو اس سرزمین کے زیادہ قریب پایا گیا جہاں وہ جارہا تھا چنانچہ اس کی روح کو رحمت کے فرشتے لے گئے “۔ (مسند احمد، مسلم، ابن ماجہ، بروایت حضرت ابوسعید (رض))
10157 إن رجلا قتل تسعة وتسعين نفسا ، ثم عرضت له التوبة ، فسأل عن أعلم أهل الارض ؟ فدل على راهب ، فأتاه فقال : إنه قتل تسعة وتسعين نفسا ، فهل له من توبة ؟ فقال : لا ، فقتله فكمل به مائة ثم سأل عن أعلم أهل الارض فدل على رجل عالم ، فقال : إنه قتل مائة نفس ، فهل له من توبة ؟ فقال : نعم ، ومن يحول بينه وبين التوبة ؟ فانطلق إلى أرض كذا وكذا ، فان بها أناسا يعبدون الله ، فا عبد الله معهم ولا ترجع إلى أرضك ، فانها أرض سوء ، فانطلق حتى إذا أنصف الطريق أتاه ملك الموت ، فاختصم فيه ملائكة الرحمة وملائكة العذاب ، فقالت ملائكة الرحمة : جاءنا تائبا مقبلا بقلبه إلى الله تعالى ، وقالت ملائكة العذاب : إنه لم يعمل خيرا قط ، فأتاهم ملك في صورة آدمي ، فجعلوه بينهم حكما : فقال : قيسوا ما بين الارضين ، فالى أيتهما كان أدنى فهو له ، فقاسوا فوجدوه أدنى إلى الارض التى أراد فقبضته ملائكة الرحمة.(حم م ه عن أبي سعيد).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৫৮
توبہ کا بیان
حرف تاء۔۔۔ کتاب التوبۃ۔۔۔ اقوال

اس میں چار فصلیں ہیں۔

پہلی فصل۔۔۔ توبہ کی فضیلت اور ترغیب کے بیان میں
10154 ۔۔۔ بنی اسرائیل میں ایک شخص تھا جس نے ننانوے انسانوں کو قتل کیا تھا، پھر وہ پوچھتا پچھاتا نکلا اور ایک راھب کے پاس آیا اور پوچھا کہ کیا وہ توبہ کرسکتا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، تو اس قاتل نے اس راھب کو بھی قتل کردیا اور اپنے سو قتل مکمل کرلئے، پھر لوگوں سے پوچھنے لگا توا سے کسی نے بتایا کہ فلاں فلاں علاقے میں جاؤ، وہ چل پڑا لیکن راستے میں اسے موت نے آلیا، اس نے مرتے مرتے اپنا سینہ اس نیکیوں کی بستی کی طرف جھکا دیا، چنانچہ اس کے بارے میں رحمت کے فرشتے اور عذاب کے فرشتے آپس میں جھگڑنے لگے، ادھر اللہ تعالیٰ نے نیکوں کی سرزمین کو حکم دیا کہ تو اس سے قریب ہوجا اور بری سرزمین کو حکم دیا کہ تو اس سے دور ہوجا فرشتوں نے آپس میں یہ فیصلہ کیا کہ دونوں طرف کی زمین کو ناپا جائے چنانچہ انھوں نے اس شخص کو بالشت بھر نیکوں کی سرزمین سے زیادہ نزدیک پایا لہٰذا اس کی مغفرت کردی گئی “۔ (متفق علیہ بروایت حضرت ابوسعید (رض))
10158 كان في بني إسرائيل رجل قتل تسعة وتسعين إنسانا ، ثم خرج يسأل فأتيت راهبا ، فقال : أله توبة ؟ فقال : لا ، فقتله ، فجعل يسأل فقال له رجل : ائت قرية كذا وكذا فادركه الموت فناء بصدره نحوها ، فاختصمت فيه ملائكة الرحمة وملائكة العذاب فأوحى الله تعالى إلى هذه أن تقربي وأوحى الله إلى هذه أن تباعدي ، وقالوا : قيسوا ما بينهما فوجداه إلى هذه أقرب بشبر فغفر ل.(ق عن أبي سعيد).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৫৯
توبہ کا بیان
حرف تاء۔۔۔ کتاب التوبۃ۔۔۔ اقوال

اس میں چار فصلیں ہیں۔

پہلی فصل۔۔۔ توبہ کی فضیلت اور ترغیب کے بیان میں
10155 ۔۔۔ تمہارا اس شخص کی خوشی کے بارے میں کیا خیال ہے جس کی سواری اس سے گم ہوگئی ہو جس کی لگام یہ تنہا اور بیابان علاقے میں کھینچ رہا تھا جہاں نہ کھانا ہے اور نہ پانی، جبکہ اسی کا کھانا اور پانی اس کی سواری پر تھا، اس نے اپنی سواری کو بہت تلاش کیا اور تھک ہار کر مایوس ہو کر بیٹھ گیا، جبکہ دوسری طرف سواری ایک درخت کے نیچے سے گزری اور اس کی لگام کسی ٹہنی میں اٹک گئی اور اس شخص نے اپنی سواری کو وہیں پالیا ؟ خدا کی قسم جب کوئی بندہ توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ سے اس بندے سے بھی زیادہ خوش ہوتے ہیں جس کی سواری گم ہو کر مل گئی تھی “۔ (مسند احمد، مسلم بروایت حضرت براء (رض) )

فائدہ :۔۔۔ اس روایت میں پہلے اس شخص کا واقعہ مذکور ہے “۔ واللہ اعلم بالصواب۔ (مترجم)
10159 كيف تقولون بفرح رجل انفلتت منه راحلته تجر زمامها بأرض قفر ليس بها طعام ولا شراب ، وعليها له طعام وشراب ،فطلبها حتى شق عليه ، ثم مرت بجذل شجرة ، فتعلق زمامها فوجدها متعلقة ؟ أما والله لله أشد فرحا بتوبة عبده من الرجل براحلته.(حم م عن البراء).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬০
توبہ کا بیان
حرف تاء۔۔۔ کتاب التوبۃ۔۔۔ اقوال

اس میں چار فصلیں ہیں۔

پہلی فصل۔۔۔ توبہ کی فضیلت اور ترغیب کے بیان میں
10156 ۔۔۔ جب بندہ توبہ کرتا ہے تویقیناً اللہ تعالیٰ اس سے اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتے ہیں جو اپنی سواری کے ساتھ بیابانوں سے گزررہا تھا اور سواری گم ہوگئی، اس سواری پر اس کا کھانا اور پانی بھی تھا اور یہ اس سے مایوس ہوگیا چنانچہ ایک درخت کے پاس آکر اس کے سائے میں لیٹ گیا، یہ اپنی سواری کے ملنے سے مایوس ہوچکا تھا کہ یکایک اس نے دیکھا کہ اس کی سواری اس کے پاس کھڑی ہے اس نے اپنی سواری کی لگام پکڑی اور خوشی کی شدت سے کہنے لگا اے میرے اللہ ! تو میرا بندہ اور میں تیرا رب ہوں، شدت فرحت میں خطا ہوگئی “۔ (مسلم بروایت حضرت انس (رض))
10160 لله أشد فرحا بتوبة عبده حين يتوب إليه من أحدكم كان على راحلته بأرض فلاة ، فانفلتت منه ، وعليها طعامه وشرابه ، فأيس منها ، فأتى شجرة ، فاضطجع في ظلها ، قد أيس من راحلته ، فبينا هو كذلك إذ هو بها قائمة عنده ، فأخذ بخطامها ، ثم قال من شدة الفرح :اللهم أنت عبدي وأنا ربك ، أخطأ من شدة الفرح.(م عن أنس).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬১
توبہ کا بیان
حرف تاء۔۔۔ کتاب التوبۃ۔۔۔ اقوال

اس میں چار فصلیں ہیں۔

پہلی فصل۔۔۔ توبہ کی فضیلت اور ترغیب کے بیان میں
10157 ۔۔۔ یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص سے زیادہ خوش ہوتا ہے جو ایسی جگہ جا پہنچا جہاں ہلاکت اس کا انتظار کررہی ہے، اس کی سواری بھی ساتھ تھی جس پر اس کا کھانا اور پانی تھا، وہ ایسی جگہ سو گیا اور جب اٹھا تو اس کی سواری جاچکی تھی، اس نے سواری کو تلاش کیا اور گرمی اور پیاس کی شدت سے مایوس ہو کر واپس اسی جگہ آگیا جہاں سے سواری گم ہوئی تھی اور موت کے انتظار میں سوگیا، پھر اپنا سر اٹھایا تو دیکھا کہ سواری موجود ہے اس پر اس کا سامان بھی کھانا بھی اور پانی بھی تو اس کو اس وقت اپنی سواری کو دیکھ کر جتنی خوشی ہوگی اللہ تعالیٰ کو اپنے بندے کی توبہ سے اس سے بھی زیادہ خوشی ہوتی ہے “۔ (مسند احمد، متفق علیہ، ترمذی بروایت حضرت ابن مسعود (رض))
10161 لله أفرح بتوبة العبد من رحل نزل منزلا وبه مهلكة ومعه راحلته ، عليها طعامه وشرابه ، فوضع رأسه فنام نومة فاستيقظ ، وقد ذهبت راحلته ، فطلبها حتى إذا اشتد عليه الحر والعطش ، قال : أرجع إلى مكاني الذي كنت فيه ، فانام حتى أموت فرجع فنام نومة ، ثم رفع رأسه فإذا راحلته عنده ، عليها زاده وطعامه وشرابه ، فالله أشد فرحا بتوبة العبد المؤمن من هذا براحلته وزاده.(حم ق ت عن ابن مسعود).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬২
توبہ کا بیان
حرف تاء۔۔۔ کتاب التوبۃ۔۔۔ اقوال

اس میں چار فصلیں ہیں۔

پہلی فصل۔۔۔ توبہ کی فضیلت اور ترغیب کے بیان میں
10158 ۔۔۔ یقیناً اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کی توبہ سے اس شخص کی نسبت زیادہ خوش ہوتے ہیں جو اپنی گمشدہ سواری کو پالے “۔ (ترمذی، ابن ماجہ بروایت حضرت ابوہریرہ (رض))
10162 لله أفرح بتوبة أحدكم من أحدكم بضالته إذا وجدها.(ت ه عن أبي هريرة)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৩
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10159 ۔۔۔ یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص کی نسبت زیادہ خوش ہوتے ہیں جس کی سواری جنگل بیابان میں گم ہوگئی، اس نے تلاش کیا اور نہ ملنے پر موت کے انتظار میں لیٹ گیا، اسی دوران اس نے اپنی سواری کی آواز سنی جو واپس آگئی تھی پھر جب اس نے چہرے سے کپڑا ہٹا کر دیکھا تو سواری موجود تھی “۔ (مسند احمد، ابن ماجہ بروایت حضرت ابو سعید (رض))
10163 لله أفرح بتوبة عبده من رجل أضل راحلته بفلاوة من الارض ، فطلبها ، فلم يقدر عليها فتسجى للموت ، فبينما هو على ذلك إذ سمع وجبة الراحلة حين بركت ، فكشف عن وجهه فإذا هو براحلته.(حم ه عن أبي سعيد).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৪
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10160 ۔۔۔ یقیناً اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کی توبہ سے کہیں زیادہ خوش ہوتے ہیں بنسبت اس شخص کے جو اپنی گمشدہ سواری کو جنگل بیابان میں پالے “۔ (متفق علیہ بروایت حضرت انس (رض))
10164 لله أشد فرحا بتوبة عبده من أحدكم إذا سقط عليه بعيره قد أضله بأرض فلاة.(ق عن أنس).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৫
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10161 ۔۔۔ یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص کی نسبت کہیں زیادہ خوش ہوتے ہیں جو بانجھ تھا اور پھر اس کی اولاد ہوگئی، اور اس شخص کی نسبت جس نے اپنی گمشدہ چیز پالی اور اس پیاسے کی نسبت جسے پانی مل گیا “۔ (ابن عساکری فی امالیہ بروایت حضرت ابوھریرہ (رض))
10165 لله أفرح بتوبة عبده من العقيل الوالد ، ومن الضال الواجد ، ومن الظمآن الوارد.(ابن عساكر في أمواليه عن أبي هريرة).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৬
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10162 ۔۔۔ یقیناً اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کی توبہ سے اس شخص کی بنسبت کہیں زیادہ خوش ہوتے ہیں جو پیاسا تھا اور اس کو پانی مل گیا، جو بانجھ تھا اور صاحب اولاد ہوگیا، اور جس نے اپنی گمشدہ چیز پالی، لہٰذا جو شخص سچے دل سے توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ اعمال لکھنے والے فرشتوں سے بھی بھلوا دیتے ہیں جن کے سامنے اس نے ان گناہوں کا ارتکاب کیا تھا اور زمین کے ان حصوں سے بھی جہاں اس نے گناہوں کا ارتکاب کیا تھا “۔ (ابو العباس بن وترکان الھمدانی کتاب التائبین عن ابی الجون)
10166 لله أفرح بتوبة التائب من الظمآن الوارد ، ومن العقيم الوالد ، ومن الضال الواجد ، فمن تاب إلى الله توبة نصوحا أنسى الله حافظيه وجوارحه وبقاع الارض كلها خطاياه وذنوبه.(أبو العباس بن تركان الهمذاني في كتاب التائبين عن أبي الجون).مرسلا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৭
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10163 ۔۔۔ خدا کی قسم یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص کی نسبت کہیں زیادہ خوش ہوتے ہیں جو جنگل بیابانوں میں سفر کررہا تھا دوران سفر ایک درخت کے سائے میں آرام کرنے کے لیے لیٹ گیا اور سوگیا جب اٹھا تو اس کی سوار گم ہوچکی تھی، چنانچہ وہ ایک ٹیلے پر چڑھا اور ادھر ادھر دیکھا لیکن کچھ دکھائی نہ دیا، پھر دوسرے ٹیلے پر چڑھا وہاں بھی کچھ دکھائی نہ دیا، تو کہنے لگا کہ میں وہیں واپس چلا جاتا ہوں جہاں آرام کررہا تھا اور وہیں موت کا انتظار کروں ، چنانچہ وہ وہیں چلا گیا اور کیا دیکھتا ہے کہ اس کی سواری اپنی لگام کھینچتے ہوئے آرہی ہے تو یہ دیکھ کر اس کو جتنی خوشی ہوگی اس سے کہیں زیادہ خوشی اللہ تعالیٰ کو اپنے بندے کی توبہ سے ہوتی ہے “۔ (مسند احمد، مسلم بروایت حضرت نعمان بن بشیر (رض))
10167 والله لله أشد فرحا بتوبة عبده من رجل كان في سفر في فلاة من الارض فآوى إلى ظل شجرة ، فنام تحتها واستيقظ ، فلم يجد راحلته ، فأتى شرفا فصعد عليه فاشرف عليه ، فلم ير شيئا ، ثم أتى آخر فأشرف فلم ير شيئا ، فقال : أرجع إلى مكاني الذي كنت فيه ، فأكون فيه حتى أموت ، فذهب فإذا براحلته تجر خطامها ، فالله أشد فرحا بتوبة عبده من هذا براحلته.(حم م عن النعمان بن بشير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৮
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10164 ۔۔۔ کوئی بندہ ایسا نہیں جو گناہ کرے، پھر خوب اچھی طرح سے وضو کرے اور کھڑا ہو کر دو رکعت نماز ادا کرے اور اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی مانگے اور اللہ تعالیٰ اس کو معاف نہ کریں “۔ (مسند احمد عبدالرزاق ابن حبان بروایت حضرت ابوبکر صدیق (رض))
10168 ما من عبد يذنب ذنبا فيتوضأ فيحسن الوضوء ثم يقوم فيصلي ركعتين ، ثم يستغفر الله لذلك الذنب إلا غفر الله له.(حم عب حب عن أبي بكر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৬৯
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10165 ۔۔۔ جو شخص اپنے کسی (مسلمان ) بھائی کا قصور وار ہو عزت کے معاملے میں یا مال کے معاملے میں تو اس کو آج ہی حلال کر والے، اس دن سے پہلے جس میں کوئی درہم و دینار وغیرہ قبول نہ کیا جائے گا، سو اگر اس کا کوئی نیک عمل ہوگا تو اس میں سے اس کے قصور کی مقدار اس سے لے لیا جائے گا، اور اگر کوئی نیک عمل نہ ہوگا تو اس کے گناہ اس پر لاد دئیے جائیں گے “۔ (مسند احمد، بخاری بروایت حضرت ابوھریرہ (رض))
10169 من كانت لاخيه عنده مظلمة من عرض أو مال فليتحلله اليوم قبل أن يؤخذ منه يوم لا دينار ولا درهم ، فان كان له عمل صالح أخذ منه بقدر مظلمته ، وإن لم يكن له عمل أخذ من سيئآة صاحبه ، فجعلت عليه.(حم خ عن أبي هريرة).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭০
توبہ کا بیان
توبہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے
10166 ۔۔۔ فرمایا کہ ” اے لوگو ! اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے گناہوں سے توبہ کرو، خدا کی قسم میں بھی روزانہ سو مرتبہ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرتا ہوں “۔ (مسند احمد، مسلم بروایت حضرت اعرالہ ۔۔ (رض))
10170 يا أيها الناس توبوا إلى ربكم ، فو الله إني لاتوب إلى الله في اليوم مائة مرة.(حم م عن الاغر المزني).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭১
توبہ کا بیان
روزانہ سو مرتبہ استغفار کرنا
10167 ۔۔۔ فرمایا کہ ” اللہ کے حضور توبہ کرو، بیشک میں بھی روزانہ اللہ کے حضور سو مرتبہ توبہ کرتا ہوں “۔ (بروایت حضرت ابن عمر (رض))
10171 توبوا إلى الله فاني أتوب إلى الله في كل يوم مائة مرة.(خد عن ابن عمر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭২
توبہ کا بیان
روزانہ سو مرتبہ استغفار کرنا
10168 ۔۔۔ فرمایا کہ ” بیشک توبہ گناہوں کو دھو دیتی ہے، اور نیکیاں برائیوں کو دور کردیتی ہیں اور جب بندہ امید کی حالت میں اپنے رب کو پکارتا ہے تو اللہ تعالیٰ مصیبت سے اس کو نجات دیتے ہیں اور اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” میں کبھی اپنے بندے کے لیے دوامن جمع نہیں کرتا اور نہ دو خوف جمع کرتا ہوں، اگر وہ دنیا میں مجھ سے پرامن رہا تو اس دن مجھ سے خوف زدہ ہوگا جس دن میں اپنے بندوں کو جمع کروں گا، اور اگر وہ مجھ سے دنیا میں خوفزدہ رہا تو اس کو میں اس دن امن دوں گا جس دن اپنے بندوں کو خطیرۃ القدس میں جمع کروں گا، چنانچہ وہ ہمیشہ امن سے رہے گا اور میں اس کو اس چیز میں ہلاک نہ کروں گا، ۔۔۔ جس میں ہلاک کرتا ہوں “۔ (حلیہ ابونعیم بروایت حضرت شداد بن اوس (رض))
20172 إن التوبة تغسل الحوبة ، وإن الحسنات يذهبن السيئآت وإذا ذكر العبد ربه في الرجاء أنجاه الله في البلاء ، وذلك لان الله يقول : لا أجمع لعبدي أبدا أمنين ، ولا أجمع له خوفين ، إن هو أمنني في الدنيا خافني يوم أجمع فيه عبادي ، وإن هو خافني في الدنيا أمنته يوم أجمع فيه عبادي في حظيرة القدس ، فيدوم له أمنه ، ولا أمحقه فيمن أمحق.(حل عن شداد بن أوس)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭৩
توبہ کا بیان
روزانہ سو مرتبہ استغفار کرنا
10169 ۔۔۔ فرمایا کہ ” کوئی بندہ جس سے گناہ ہوجاتا ہے اور پھر وہ کہتا ہے کہ اے میرے رب مجھ سے گناہ ہوگیا مجھے معاف کردے، فرمایا کہ ” کوئی بندہ جس سے گناہ ہوجاتا ہے اور پھر وہ کہتا ہے کہ اے میرے رب مجھ سے گناہ ہوگیا مجھے معاف کردے، تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا ملک دیا، پھر جب تک اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں وہ اسی حال میں رہتا ہے اور پھر اس سے کوئی گناہ ہوجاتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ اے میرے رب ! میں نے ایک اور گناہ کردیا ہے مجھے معاف کردے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا ایک رب ہے جو گناہوں کو بخشتا بھی ہے اور ان کے بدلے پکڑتا بھی ہے، میں نے اپنے بندے کو معاف کردیا، پھر اس سے گناہ ہوجاتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ اے میرے رب ! میں نے ایک اور گناہ کردیا مجھے معاف کردے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا ایک رب ہے جو گناہوں کو بخشتا بھی ہے اور ان کے بدلے پکڑتا بھی ہے پھر اس سے گناہ ہوجاتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ اے میرے رب ! میں نے ایک اور گناہ کردیا ہے مجھے معاف کردے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا ایک رب ہے جو گناہوں کو بخشتا بھی ہے اور ان کے بدلے پکڑتا بھی ہے، سو میں نے اپنے بندے کو معاف کردیا لہٰذا اب جو چاہے کرے “۔ (مسند احمد، متفق علیہ بروایت حضرت ابوھریرہ (رض))
10173 إن عبدا أصاب ذنبا فقال : رب أذنبت فاغفر لي ، فقال ربه : علم عبدي أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ به ، غفرت لعبدي ، ثم مكث ما شاء الله ثم أصاب ذنبا فقال : رب أذنبت ذنبا آخر فاغفر لي ، فقال : علم عبدي أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ به ، قد غفرت لعبدي ، ثم أصاب ذنبا فقال : رب أذنبت ذنبا آخر فاغفر لي ، قال : علم عبدي أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ به ، قد غفرت لعبدي فليفعل ما شاء.

(حم ق عن أبي هريرة).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭৪
توبہ کا بیان
روزانہ سو مرتبہ استغفار کرنا
10170 ۔۔۔ فرمایا کہ ” گناہ سے توبہ کرنے و الا ایسا ہے جیسا کہ اس نے گناہ کیا ہی نہ ہو “۔ (ابن ماجہ بروایت حضرت ابن مسعود (رض) اور حکیم بروایت حضرت ابو سعید (رض))
10174 التائب من الذنب كمن لا ذنب له.(ه عن ابن مسعود) (والحكيم عن أبي سعيد).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭৫
توبہ کا بیان
روزانہ سو مرتبہ استغفار کرنا
10171 ۔۔۔ فرمایا کہ ” گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسا کہ اس نے گناہ کیا ہی نہ ہو اور جب اللہ اپنے کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو گناہ اسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا “۔ (القسیری فی الرسالۃ اور ابن النجار بروایت حضرت انس (رض))
10175 التائب من الذنب كمن لا ذنب له ، وإذا أحب الله عبدا لم يضره ذنب. (القشيري في الرسالة وابن النجار عن أنس)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৭৬
توبہ کا بیان
روزانہ سو مرتبہ استغفار کرنا
10172 ۔۔۔ فرمایا کہ ” گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسا کہ اس نے گناہ کیا ہی نہ ہو، اور گناہ میں مشغول ہو کر ساتھ ساتھ معافی مانگنا ایسا ہے جیسا اپنے رب سے مزاق کررہا ہو، اور جس نے کسی مسلمان کو تکلیف دی تو اس کے گناہ ایسے ہوں گے جیسے کھجور درخت اگنے کی جگہیں “۔ (سنن کبری بیھقی، ابن عساکر بروایت حضرت ابن عباس (رض) ابوالحسین بن المھتدی فی فوائدہ بروایت حضرت ابن عباس (رض))
10176 التائب من الذنب كمن لا ذنب له ، والمستغفر من الذنب وهو مقيم عليه كالمستهزئ بربه ، ومن آذى مسلما كان عليه من الذنوب مثل منابت النخل.(هب وابن عساكر عن ابن عباس).
tahqiq

তাহকীক: