কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১২৯৫১
حدود کا بیان
الکتاب الثانی۔۔۔من حرف الحاء 
کتاب الحدود من قسم الاقوال
اس میں دو باب ہیں
باب اول۔۔۔حدود کے واجب ہونے اور ان میں چشم پوشی سے متعلق احکا کے بیان میں
اس میں دو فصلیں ہیں۔
فصل اول۔۔۔حدود کے واجب ہونے کا بیان
کتاب الحدود من قسم الاقوال
اس میں دو باب ہیں
باب اول۔۔۔حدود کے واجب ہونے اور ان میں چشم پوشی سے متعلق احکا کے بیان میں
اس میں دو فصلیں ہیں۔
فصل اول۔۔۔حدود کے واجب ہونے کا بیان
12951 رشتے دار اور غیر رشتہ دار (ہر ایک میں) اللہ کی حدود کا نفاذ کرو۔ اور اللہ کے (حکم کو نافذ کرنے کے) بارے میں کسی کو ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروا نہ ہونی چاہیے۔ 
ابن ماجہ عن عبادۃ بن الصامت
ابن ماجہ عن عبادۃ بن الصامت
12951- أقيموا حدود الله في القريب والبعيد، ولا تأخذكم في الله لومة لائم. "هـ عن عبادة بن الصامت".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫২
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان
12952 تم سے پہلے لوگ اس لیے قہر ہلاکت میں پڑے کیونکہ جب ان میں سے کوئی بڑا آدمی چوری کرتا تو اس کو چھوڑ دیتے اور جب ان میں سے کوئی غریب آدمی چوری کرتا تو اس پر حد جاری کردیتے۔ مسند احمد ، البخاری ، مسلم، ابوداؤد، الترمذی، النسائی، ابن ماجہ عن عائشہ (رض)
12952- إنما هلك الذين من قبلكم أنهم إذا سرق فيهم الشريف تركوه وإذا سرق فيهم الضعيف أقاموا عليه الحد. "حم ق  عن عائشة"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৩
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان
12953 اپنے مملوکوں پر بھی حدود جاری کرو۔ السنن للبیہقی عن علی (رض) 
کلام : روایت ضعیف ہے۔ دیکھئے : حسن الاثر 454، ضعیف الجامع 184 ۔
کلام : روایت ضعیف ہے۔ دیکھئے : حسن الاثر 454، ضعیف الجامع 184 ۔
12953- أقيموا الحدود على ما ملكت أيمانكم. "هق عن علي".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৪
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان
12954 بچہ جب پندرہ سال کی عمر کو پہنچ جائے تو اس پر حدود جاری کرو۔
السنن للبیہقی فی الخلاقیات عن انس (رض)
کلام : روایت ضعیف ہے : ضعیف الجامع 3538 ۔
السنن للبیہقی فی الخلاقیات عن انس (رض)
کلام : روایت ضعیف ہے : ضعیف الجامع 3538 ۔
12954- الصبي إذا بلغ خمسة عشر أقيمت عليه الحدود. "هق في الخلافيات عن أنس".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৫
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان
12955 دس سے زائد کوڑے صرف حدود اللہ میں سے کسی حد میں ہی مارے جاسکتے ہیں۔
مسند احمد ، البخاری مسلم عن ابی بردۃ بن نیار الانصاری
مسند احمد ، البخاری مسلم عن ابی بردۃ بن نیار الانصاری
12955- لا يجلد فوق عشرة أسواط إلا في حد من حدود الله. "حم ق عن أبي بردة بن نيار الأنصاري".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৬
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان
12956 دس ضربوں سے زیادہ سزا صرف حدود الل میں سے کسی حد میں جاری کی جاسکتی ہے۔
البخاری عن رجل
البخاری عن رجل
12956- لا عقوبة فوق عشر ضربات إلا في حد من حدود الله. "خ عن رجل"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৭
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12957 شبہات کی وجہ سے حدود ساقط کردو۔ ابومسلم الکجی عن عمر بن عبدالعزیز، مرسلاً
کلام : یہ ایک لمبی روایت کا حصہ ہے اور یہ روایت ضعیف ہے۔ اسنی المطالب 87، التمییز 12 ۔ نیز حافظ ابن حجر (رح) فرماتے ہیں اس روایت کی سند میں غیر معروف راوی ہے دیکھئے : کشف الخفاء 166 ۔
کلام : یہ ایک لمبی روایت کا حصہ ہے اور یہ روایت ضعیف ہے۔ اسنی المطالب 87، التمییز 12 ۔ نیز حافظ ابن حجر (رح) فرماتے ہیں اس روایت کی سند میں غیر معروف راوی ہے دیکھئے : کشف الخفاء 166 ۔
12957- ادرؤا الحدود بالشبهات. "أبو مسلم الكجي عن عمر بن عبد العزيز" مرسلا

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৮
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12958 اس کو مارنے کے لیے کھجور کا سوتنکوں والا گچھا اٹھاؤ اور ایک دفعہ اس کے ساتھ اس کو مار کر اس کا راستہ چھوڑ دو ۔ مسند احمد ، الکبیر للطبرانی عن سعید بن سعد بن عبادۃ
12958- خذوا له عثكالا3 فيه مائة شمراخ فاضربوه ضربة واحدة وخذوا سبيله. "حم طب عن سعيد بن سعد بن عبادة".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৫৯
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12959 آدمی جب اپنی بیوی کی باندی کے ساتھ جماع کر بیٹھے، اگر آدمی نے اس کے ساتھ زبردستی کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور آدمی پر باندی کی قیمت اپنی بیوی کو ادا کرنا واجب ہوگی۔ اور اگر باندی نے بخوشی آمادگی ظاہر کی ہو تو وہ آدمی کی مملوکہ باندی بن جائے گی اور تب بھی اس باندی کی قیمت اپنی بیوی کو ادا کرنا واجب الذمہ ہوگی۔
مسند احمد، سمویہ عن میمونۃ عن مسلمۃ بن المحیق
مسند احمد، سمویہ عن میمونۃ عن مسلمۃ بن المحیق
12959- إذا غشى الرجل جارية امرأته، فإن استكرهها فهي حرة ولها عليه مثلها، وإن طاوعته فهي أمة ولها عليه مثلها. "حم سمويه عن ميمونة عن سلمة بن المحبق".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬০
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12960 مجھے (حد جاری کرنے میں) کیا مانع ہوتا ۔ تم اپنے بھائی کے خلاف شیطان کی مددگار نہ بنو۔ کسی امام (حاکم) کے لیے جائز نہیں ہے کہ جب اس کے پاس حد کا کوئی کیس آئے تو اس کو جاری نہ کرے۔ بیشک اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے، پس لوگوں کو بھی معاف اور درگزر سے کام لینا چاہیے۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ پاک تمہاری مغفرت کرے۔ بیشک اللہ مغفرت کرنے والا مہربان ہے۔
عبدالرزاق ، مسند احمد، ابن ابی الدنیا فی ذم الفضب، الکبیر للطبرانی، الخرائطی فی مکارم الاخلاق، مستدرک الحاکم، السنن للبیہقی عن ابن مسعود (رض) ، قال الحاکم صحیح الاسناد۔
عبدالرزاق ، مسند احمد، ابن ابی الدنیا فی ذم الفضب، الکبیر للطبرانی، الخرائطی فی مکارم الاخلاق، مستدرک الحاکم، السنن للبیہقی عن ابن مسعود (رض) ، قال الحاکم صحیح الاسناد۔
12960- وما يمنعني لا تكونوا أعوانا للشيطان على أخيكم؛ إنه لا ينبغي للإمام إذا انتهى إليه حد إلا أن يقيمه، إن الله عفو يحب العفو، وليعفوا وليصفحوا، ألا تحبون أن يغفر الله لكم والله غفور رحيم. "عبد الرزاق حم وابن أبي الدنيا في ذم الغضب طب والخرائطي في مكارم الأخلاق ك ق عن ابن مسعود"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬১
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12961 مجھے شاق کیوں نہ گزرتا جبکہ تم اپنے بھائی کے خلاف شیطان کی مددگار بن کر آئے ہو (جو اس کو سزا دلانے کی فکر میں غلطاں ہو) ۔ ابونعیم عن ابن عمر (رض)
12961- كيف لا يشق علي وأنتم أعوان الشيطان على أخيكم. "أبو نعيم عن ابن عمر".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬২
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12962 اس کو میرے پاس لانے سے قبل تجھے یہ خیال کیوں نہ آیا (کہ یہ چھوٹ جائے) بیشک امام (حاکم) کے پاس کوئی حد کا قضیہ آئے تو اس کو حد جاری کیے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔
الکبیر للطبرانی عن صفوان بن امیۃ، الکبیر للطبرانی عن ابن عباس (رض) ۔
الکبیر للطبرانی عن صفوان بن امیۃ، الکبیر للطبرانی عن ابن عباس (رض) ۔
12962- فهلا قبل أن تأتيني به؟ إن الإمام إذا انتهى إليه حد من حدود الله أقامه "طب عن صفوان بن أمية" "طب عن ابن عباس".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৩
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12963 اس (عورت) کو چھوڑ دو حتیٰ کہ اس کا خون نکلنا بند ہوجائے، پھر اس پر حد نافذ کرنا اور اپنے مملوک غلام باندیوں پر بھی حد جاری کیا کرو۔ ابوداؤد عن علی (رض)
12963- دعها حتى ينقطع دمها، ثم أقم عليها الحد، وأقيموا الحدود على ما ملكت أيمانكم. "د عن علي"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৪
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12964 جس نے کوئی گناہ کیا پھر اس پر اس گناہ کی حد جاری کردی گئی تو وہ حد اس گناہ کے لیے کفارہ ہے۔ ابن النجار عن ابن خزیمہ بن ثابت عن ابیہ
12964- من أذنب ذنبا فأقيم عليه حد ذلك الذنب فهو كفارته. "ابن النجار عن ابن خزيمة بن ثابت عن أبيه".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৫
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12965 جس سے دنیا میں کوئی گناہ سرزد ہوا پھر اس کو اس کی سزا مل گئی تو اللہ پاک اس سے زیادہ انصاف والا ہے کہ (آخرت میں) اپنے بندہ کو اس گناہ کی سزا دوبارہ دے۔ اور جس بندے سے کوئی گناہ سر زد ہوا مگر اللہ پاک نے اس کی پردہ پوشی فرمائی اور اس کو معاف کردیا تو اللہ پاک اس سے زیادہ کرم والا ہے کہ ایک معاف کی ہوئی چیز میں دوبارہ پکڑ فرمائے۔
مسند احمد، ابن جریر و صحیحہ عن علی (رح)
مسند احمد، ابن جریر و صحیحہ عن علی (رح)
12965- من أذنب ذنبا في الدنيا فعوقب به فالله أعدل أن يثني عقوبته على عبده، ومن أذنب ذنبا في الدنيا فستر الله عليه وعفا عنه فالله أكرم من أن يعود في شيء قد عفا عنه. "حم وابن جرير وصححه عن علي"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৬
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12966 تم میں سے جس شخص سے کوئی گناہ سرزد ہوا جس سے اللہ نے منع فرمایا تھا، پھر اس پر حد جاری کردی گئی تو اللہ پاک اس حد کو اس گناہ کے لیے کفارہ بنادیں گے۔ 
مستدرک الحاکم عن خزیمہ بن ثابت، صحیح الاسناد
مستدرک الحاکم عن خزیمہ بن ثابت، صحیح الاسناد
12966- من أصاب منكم ذنبا مما نهى الله عنه فأقيم عليه حده فهو كفارة ذنبه. "الحسن بن سفيان وأبو نعيم عن خزيمة بن ثابت".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৭
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12967: تم میں سے جس شخص سے کوئی گناہ سرزد ہوا جس سے اللہ تعالیٰ نے روکا تھا پھر اس پر اس کے گناہ کے سبب حد جاری کی گئی تو اللہ پاک اس حد کو اس گناہ کے لیے کفارہ بنادیں گے۔ مستدرک الحاکم عن خزیمۃ بن ثابت صحیح الاسناد۔
12967- أيما عبد أصاب شيئا مما نهى الله عنه ثم أقيم عليه [حده] كفر عنه ذلك الذنب. "ك عن خزيمة بن ثابت"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৮
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12968 جو ظلماً قتل ہوا وہ اس کے گناہوں کے لیے باعث کفارہ ہوگا۔ 
ابن النجار عن عمرو بن شعیب بن ابیہ عن جدہ
کلام : روایت ضعیف ہے، دیکھئے : الاتقان 1607، الدرر المنتشرۃ 358 ۔
ابن النجار عن عمرو بن شعیب بن ابیہ عن جدہ
کلام : روایت ضعیف ہے، دیکھئے : الاتقان 1607، الدرر المنتشرۃ 358 ۔
12968- من قتل صبرا كان كفارة لخطاياه. "ابن النجار عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৬৯
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12969 کسی گناہ پر تلوار نہیں اٹھتی مگر اس کو مٹا دیتی ہے۔ الضعفاء للعقیلی عن انس (رض) 
کلام : الاتقان 1607، الشذرۃ 815 ۔
کلام : الاتقان 1607، الشذرۃ 815 ۔
12969- لا يمر السيف بذنب إلا محاه. "عق عن أنس".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৭০
حدود کا بیان
حدود کے واجب ہونے کا بیان۔ من الاکمال
12970 رجم (سنگساری) اس (زنا) کا کفارہ ہے جو تو نے کیا ہے۔
النسائی، الکبیر للطبرانی وسمویہ ، السنن لسعید بن منصور عنالشرید بن سوید
النسائی، الکبیر للطبرانی وسمویہ ، السنن لسعید بن منصور عنالشرید بن سوید
12970- الرجم كفارة ما صنعت. "ن طب وسمويه ص عن الشريد بن سويد"2

তাহকীক: