কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
غزوات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২৯৮৬৭
غزوات کا بیان
کتاب الاول ۔۔۔ از حروف غین : 
کتاب الغزوات ۔۔۔ از قسم اقوال : غزوہ بدر :
کتاب الغزوات ۔۔۔ از قسم اقوال : غزوہ بدر :
29867 ۔۔۔ میری بات کو تم ان لوگوں سے زیادہ نہیں سننے والے ہاں البتہ اتنی بات ہے کہ یہ میری بات کا جواب دینے کی طاقت نہیں رکھتے ۔ (رواہ احمد بن حنبل ومسلم والنسائی عن انس (رض))
29867- "ما أنتم بأسمع لما أقول منهم غير أنهم لا يستطيعون أن يردوا علي شيئا". "حم، ق، ن" عن أنس "

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৮
غزوات کا بیان
کعب بن اشرف کا قتل :
29868 ۔۔۔ کون کعب بن اشرف کی خبر لے گا چونکہ اس نے اللہ اور اس کے رسول کو اذیت پہنچائی ہے۔ (رواہ البخاری عن جابر)
29868- "من لكعب بن الأشرف فإنه قد آذى الله ورسوله". "خ" عن جابر

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৬৯
غزوات کا بیان
الإکمال
29869 ۔۔۔ میں تم سے زیادہ اجر وثواب کا محتاج ہوں اور تم مجھ سے زیادہ چلنے کی قوت نہیں رکھتے ۔ (رواہ الحاکم عن ابن مسعود (رض))
29869- "إني لست بأغنى من الأجر منكما ولا أنتما بأقوى على المشي مني". "ك" عن ابن مسعود.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭০
غزوات کا بیان
الإکمال
29870 ۔۔۔ سطح زمین پر تمہارے سوا کوئی قوم نہیں جو اللہ تعالیٰ کو پہچانتی ہو کہاں ہیں دنیا سے بےرغبتی کرنے والے اور آخرت کی طرف رغبت کرنے والے ۔ (رواہ ابن عساکر عن ابن مسعود (رض)) کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بدر کے دن سرخ خیمے سے باہر تشریف لائے یہ حدیث ارشاد فرمائی ۔
29870- "ما على وجه الأرض قوم يعرفون الله غيركم، فأين الزاهدون في الدنيا الراغبون في الآخرة؟ ". ابن عساكر - عن ابن مسعود قال: خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم بدر من قبة حمراء فقال - فذكره.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭১
غزوات کا بیان
الإکمال
29871 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے ابوجہل کو قتل کیا ہے تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے اپنا وعدہ سچا کر دکھایا اور اپنے دین کی مدد کی ۔ (رواہ العقیلی عن ابن مسعود (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 1621 ۔
29871- "إن الله قتل أبا جهل الحمد لله الذي صدق وعده ونصر دينه". "عق" عن ابن مسعود.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭২
غزوات کا بیان
الإکمال
29872 ۔۔۔ تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے تجھے رسوا کیا اے اللہ کے دشمن یہ (ابوجہل) اس امت کا فرعون ہے۔ (رواہ احمد بن حنبل عن ابن مسعود (رض))
29872- "الحمد لله الذي أخذاك يا عدو الله هذا كان فرعون هذه الأمة - يعني أبا جهل". "حم" عن ابن مسعود.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৩
غزوات کا بیان
الإکمال
29873 ۔۔۔ اللہ تعالیٰ میری طرف سے اس جماعت کو برا بدلہ دے تم نے مجھے خائن سمجھا حالانکہ میں امانتدار ہوں تم نے مجھے جھٹلایا حالانکہ میں سچا ہوں پھر ابوجہل کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا : اس نے فرعون سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی چونکہ فرعون کو جب ہلاکت کا یقین ہوا اس نے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرلیا تھا جبکہ اس (ملعون) کو جب موت کو یقین ہوا اس وقت بھی اس نے لات اور عزی کو پکارا ۔ (رواہ الطبرانی والخطیب وابن عساکر) کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بدر کے مقتولین پر کھڑے ہو کر یہ حدیث ارشاد فرمائی ۔
29873- " جزاكم الله عني من عصابة شرا، لقد خونتموني أمينا، وكذبتموني صادقا ثم التفت إلى أبي جهل فقال: إن هذا أعتى على الله من فرعون، إن فرعون لما أيقن بالهلكة وحد الله وأن هذا لما أيقن بالموت دعا باللات والعزى". "طب" والخطيب وابن عساكر قال: وقف النبي صلى الله عليه وسلم على قتلى بدر قال - فذكره.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৪
غزوات کا بیان
الإکمال
29874 ۔۔۔ اے ابو جہل ! اے عتبہ ! اے شیبہ ! اے امیہ ! کیا تم نے اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ؟ میں نے تو اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ہے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ بےروح جسموں سے کلام کیوں کر رہے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : قسم اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے تم میری بات کو ان (مردوں) سے زیادہ نہیں سنتے (بلکہ وہ تم سے زیادہ سن رہے ہیں) البتہ اتنی بات ہے کہ وہ جواب دینے کی طاقت نہیں رکھتے ۔ (رواہ احمد بن حنبل ومسلم عن انس (رض))
29874- "يا أبا جهل يا عتبة يا شيبة يا أمية هل وجدتم ما وعد ربكم حقا، فإني قد وجدت ما وعدني ربي حقا فقال عمر: يا رسول الله ما تكلم من أجساد لا أرواح فيها؟ فقال: والذي نفسي بيده ما أنتم بأسمع لما أقول منهم غير أنهم لا يستطيعون جوابا". "حم، م" عن أنس.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৫
غزوات کا بیان
الإکمال
29875 ۔۔۔ اے اہل قلیب کیا تم نے اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ہے ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا ! کیا یہ سن سکتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : یہ اسی طرح سنتے ہیں جس طرح تم سنتے ہو ۔ لیکن یہ جواب نہیں دیتے ۔ (وراہ الطبرانی عن عبداللہ بن سیدان عن ابیہ)
29875- "يا أهل القليب هل وجدتم ما وعد ربكم حقا؟ قالوا: يا رسول الله وهل يسمعون؟ قال: يسمعون كما تسمعون ولكن لا يجيبون". "طب" عن عبد الله بن سيدان عن أبيه.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৬
غزوات کا بیان
الإکمال
29876 ۔۔۔ اے اہل قلیب کیا تم نے اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ہے میں نے تو اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ہے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا یہ سنتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : تم ان سے زیادہ نہیں سنتے (بلکہ وہ تم سے زیادہ سنتے ہیں) البتہ وہ جواب نہیں دے پاتے ۔ (رواہ الطبرانی عن عبداللہ بن سیدان عن ابیہ)
29876- " يا أهل القليب هل وجدتم ما وعد ربكم حقا فإني قد وجدت ما وعدني ربي حقا، قالوا: يا رسول الله هل يسمعون؟ قال: ما أنتم بأسمع لما أقول منهم ولكن اليوم لا يجيبون". "طب" عن عبد الله بن سيدان عن أبيه.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৭
غزوات کا بیان
الإکمال
29877 ۔۔۔ اے اہل قلیب کیا تم نے اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ہے میں نے تو اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا ہے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا آپ مردوں سے کلام کر رہے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : یہ جانتے ہیں کہ رب تعالیٰ نے ان سے وعدہ سچا کیا ہے۔ (رواہ الحاکم عن عائشۃ صدیقۃ (رض))
29877- "يا أهل القليب هل وجدتم ما وعد ربكم حقا فإني وجدت ما وعدني ربي حقا؟ قالوا: يا رسول الله تكلم أقواما موتى؟ قال: لقد علموا أن ما وعدهم ربهم حقا". "ك" عن عائشة.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৮
غزوات کا بیان
الإکمال
29878 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ بہت سے لوگوں کے دلوں کو نرم کرتا ہے حتی کہ انھیں دودھ سے بھی زیادہ نرم کردیتا ہے اور اللہ تعالیٰ بعض مردوں کے دلوں کو سخت کرتا ہے حتی کہ وہ پتھر سے بھی زیادہ سخت ہوجاتے ہیں اے ابوبکر تمہاری مثال حضرت ابراہیم (علیہ السلام) جیسی ہے چنانچہ انھوں نے کہا تھا (اے میرے رب) جو میری اتباع کرے گا وہ مجھ سے ہے اور جس نے میری نافرمانی کی تو بلاشبہ تو بخشنے والا اور مہربان ہے اے ابوبکر تمہاری مثال حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) جیسی ہے انھوں نے کہا تھا اگر تو (انھیں نافرمانوں کو عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان کی مغفرت کر دے تو غالب ہے حکمت والا ہے اے عمر ! تمہاری مثال حضرت نوح (علیہ السلام) جیسی ہے چنانچہ انھوں نے کہا تھا : اے میرے رب زمین پر کافروں کا ایک گھر بھی باقی نہ چھوڑا اے عمر تمہاری مثال موسیٰ (علیہ السلام) جیسی ہے چنانچہ انھوں نے کہا تھا اے ہمارے رب ان اموال کو تباہ کر دے اور ان کے دلوں پر سختی کر اور وہ ایمان سے بہرہ مند نہ ہوں یہاں تک کہ دردناک عذاب دیکھ لیں ۔ تم مفلس لوگ ہو ان میں سے کوئی بھی نہیں بچ پائے گا الا یہ کہ فدیہ دے یا گردن مارے سوائے سہل بن بیضاء کے ۔ (رواہ احمد بن حنبل والبیہقی فی السنن عن ابن مسعود (رض))
29878- "إن لله عز وجل ليلين قلوب رجال فيه حتى تكون ألين من اللبن، وإن الله ليشدد قلوب رجال فيه حتى تكون أشد من الحجارة وإن مثلك يا أبا بكر كمثل إبراهيم قال: {فَمَنْ تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَحِيمٌ} ومثلك يا أبا بكر كمثل عيسى قال: {إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ} وإن مثلك يا عمر كمثل نوح قال: {رَبِّ لا تَذَرْ عَلَى الأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّاراً} وإن مثلك يا عمر كمثل موسى قال: {رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلا يُؤْمِنُوا حَتَّى يَرَوُا الْعَذَابَ الأَلِيمَ} أنتم عالة فلا ينفلتن أحد منهم إلا بفداء أو ضربة عنق إلا سهيل بن بيضاء. "حم، هق" عن ابن مسعود.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৭৯
غزوات کا بیان
الإکمال
29879 ۔۔۔ ان کی مثال ان بھائیوں کی سی ہے جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں چنانچہ نوح (علیہ السلام) نے کہا تھا اے میرے رب زمین پر کافروں کا ایک گھر بھی باقی نہ چھوڑ اور موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا تھا : اے ہمارے رب ان (کافروں) کے اموال تباہ کر دے اور ان کے دلوں کو سخت کر دے ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا تھا جس نے میری اتباع کی وہ مجھ سے ہے اور جس نے میری نافرمانی کی تو بخشنے والا ہے اور مہربان ہے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے کہا تھا : اگر تو انھیں عذاب دے گا تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان کی مغفرت کر دے تو تو غالب ہے اور حکمت والا ہے تم عیالدار لوگ ہو تم میں سے کوئی شخص بھی چھوٹ نہیں پائے گا مگر فدیہ دے کر یا گردن مار کر ۔ (وراہ العقیلی والحاکم عن ابن مسعود (رض))
29879- إن مثل هؤلاء كمثل أخوة لهم كانوا من قبلهم {وَقَالَ نُوحٌ رَبِّ لا تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّاراً} وقال موسى: {رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ} وقال إبراهيم: {فَمَنْ تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَحِيمٌ} وقال عيسى: {إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ} وإنكم قوم بكم عيلة فلا ينفلتن أحد إلا بفداء أو ضربة عنق. "عق، ك" عن ابن مسعود.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮০
غزوات کا بیان
غزوہ احد کا بیان
29880 ۔۔۔ اس پر مت رو فرشتے اسے لگاتار اپنے پروں تلے کئے ہوئے ہیں حتی کہ اسے تم نے اٹھا لیا ۔ (رواہ النسائی عن جابر)
29880- "لا تبكيه ما زالت الملائكة تظله بأجنحتها حتى رفعتموه". "ن" عن جابر.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮১
غزوات کا بیان
غزوہ احد کا بیان
29881 ۔۔۔ کیا تم نے اس کا دل چیر کر نہ دیکھا حتی کہ تمہیں علم ہوجاتا کہ اس نے کلمہ توحید کا اقرار اس وجہ سے کیا ہے یا کسی اور وجہ سے ۔ قیامت کے دن تمہارے سامنے کون کلمہ توحید پڑھے گا ؟ ۔ (رواہ احمد بن حنبل والبیہقی وابو داؤد والنسائی والبخاری ومسلم عن اسامۃ (رض))
29881- "ألا شققت عن قلبه حتى تعلم أنه من أجل ذلك قالها أم لا، من لك بلا إله إلا الله يوم القيامة؟ "حم، ق، د ن" عن أسامة

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮২
غزوات کا بیان
غزوہ احد کا بیان
29882 ۔۔۔ اے اسامہ ! قیامت کے دن جب آؤ گے کلمہ توحید کا کیا کرو گے ۔ (رواہ مسلم عن جندب الطیالسی والبزار عن اسامۃ بن زید)
29882- " يا أسامة كيف تصنع بلا إله إلا الله إذا جاءت يوم القيامة". "م" عن جندب؛ الطيالسي والبزار - عن أسامة بن زيد.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮৩
غزوات کا بیان
غزوہ احد۔۔۔ از اکمال :
29883 ۔۔۔ یا اللہ میری قوم کی مغفرت فرما چونکہ وہ نہیں جانتے ۔ (رواہ ابن حبان والطبرانی والبیہقی فی شعب الایمان و سعید بن المنصور عن سھل بن سعید)
29883- "اللهم اغفر لقومي فإنهم لا يعلمون". "حب، عن سهل بن سعد.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮৪
غزوات کا بیان
غزوہ احد۔۔۔ از اکمال :
29884 ۔۔۔ اس قوم پر اللہ تبارک وتعالیٰ کا غصہ شدت اختیار کرلیتا ہ جس قوم نے اپنے نبی کے دانت شہید کیے ہوں ۔ (رواہ البخاری ومسلم عن ابو ہریرہ (رض) ، ) (
29884- " اشتد غضب الله على قوم فعلوا بنبيه يشير إلى رباعيته خ، م عن أبي هريرة.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮৫
غزوات کا بیان
غزوہ احد۔۔۔ از اکمال :
29885 ۔۔۔ اس شخص پر اللہ تبارک وتعالیٰ کا غصہ شدید ہوتا ہے جسے اللہ کا رسول اللہ کی راہ میں قتل کر دے ۔ (رواہ احمد بن حنبل ومسلم والبخاری ، عن ابو ہریرہ (رض))
29885- اشتد غضب الله على رجل يقتله رسول الله صلى الله عليه وسلم في سبيله". "حم، م، خ" عن أبي هريرة.

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮৮৬
غزوات کا بیان
غزوہ احد۔۔۔ از اکمال :
29886 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کا غضب اس شخص پر فزوں تر ہوجاتا جسے اللہ کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قتل کردے اور جو اللہ کے رسول کا چہرہ زخمی کر دے ۔ (رواہ الطبرانی ، عن ابن عباس (رض))
29886- "اشتد غضب الله على من قتله رسول الله صلى الله عليه وسلم وعلى من دمى وجه رسول الله". "طب" عن ابن عباس.

তাহকীক: