কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১৭৭৩০
گواہیوں کا بیان
کتاب الشہادت ۔۔۔ گواہی : 
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
17730 ۔۔۔ اے (لوگو ! ) کیا میں تم کو اچھے گواہ کی خبر نہ بتاؤں ؟ وہ شخص جو اپنی شہادت خود پیش کر دے قبل اس سے کہ اس سے شہادت کا مطالبہ کیا جائے ۔ (مؤطا امام مالک (رح) ، مسند احمد ، ابو داؤد مسلم ، ترمذی ، عن زید بن خالد الجھنی)
17730- "ألا أخبركم بخير الشهداء؟ الذي يأتي بشهادته قبل أن يسألها". "مالك حم م د ت عن زيد بن خالد الجهني".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩১
گواہیوں کا بیان
کتاب الشہادت ۔۔۔ گواہی : 
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
17731 ۔۔۔ بہترین شہادت وہ ہے جس کا مطالبہ کیا جانے سے قبل وہ شہادت (گواہی) پیش کردی جائے (الکبیر للطبرانی عن زید بن خالد الجھنی)
17731- "خير الشهادة ما يشهد بها صاحبها قبل أن يسألها". "طب عن زيد بن خالد الجهني".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩২
گواہیوں کا بیان
کتاب الشہادت ۔۔۔ گواہی : 
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
17732 ۔۔۔ سب سے اچھا شاہد (گواہ) وہ شخص ہے جو اپنی شہادت خود پیش کر دے قبل اس سے کہ اس سے اس کا مطالبہ کیا جائے (ابن ماجہ عن زید بن خالد)
17732- "خير الشهود من أدى شهادته قبل أن يسألها". "هـ عن زيد بن خالد"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৩
گواہیوں کا بیان
کتاب الشہادت ۔۔۔ گواہی : 
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
قسم الاقوال :
اس میں تین فصلیں ہیں :
فصل اول ۔۔۔ شہادت (گواہی) کی ترغیب و فضیلت میں :
17733 ۔۔۔ گواہوں کا اکرام کرو ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ان کے ذریعے (اہل حقوق کے) حقوق ادا کرواتے ہیں اور ان کے طفیل ظلم کو دفع کرتے ہیں۔ (البانیاسی فی جزنہ ، الخطیب فی التاریخ ، ابن عساکر عن ابن عباس (رض)) 
کلام : ۔۔۔ علامہ مناوی (رح) فیض القدیر میں فرماتے ہیں اس روایت میں عبداللہ بن موسیٰ متفرد ہیں ، اور ان کو محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (فیض القدیر 3 ۔ 94)
کلام : ۔۔۔ علامہ مناوی (رح) فیض القدیر میں فرماتے ہیں اس روایت میں عبداللہ بن موسیٰ متفرد ہیں ، اور ان کو محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (فیض القدیر 3 ۔ 94)
17733- " أكرموا الشهود فإن الله تعالى يستخرج بهم الحقوق ويدفع بهم الظلم". "البانياسي في جزئه3 خط وابن عساكر عن ابن عباس".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৪
گواہیوں کا بیان
فصل دوم ۔۔۔ جھوٹی شہادت کی وعید کے بیان میں :
17734 ۔۔۔ میں ظلم پر شاہد نہیں بن سکتا ۔ (بخاری ۔ مسلم ، نسائی ، عن النعمان (رض) بن بشیر) 
فائدہ : ۔۔۔ ایک صحابی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میری بیوی کی خواہش ہے کہ میں اس کی اولاد کو باغ ہبہ کروں اور آپ اس پر گواہ بن جائیں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے دریافت فرمایا کیا تم اپنی دوسری اولاد کو (جو دوسری بیوی سے ہے) کو بھی اس کے برابر وصیت کرنا چاہتے ہو ؟ صحابی (رض) نے عرض کیا : نہیں ، یارسول اللہ ! تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں ظلم پر گواہ نہیں بن سکتا ۔
فائدہ : ۔۔۔ ایک صحابی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میری بیوی کی خواہش ہے کہ میں اس کی اولاد کو باغ ہبہ کروں اور آپ اس پر گواہ بن جائیں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے دریافت فرمایا کیا تم اپنی دوسری اولاد کو (جو دوسری بیوی سے ہے) کو بھی اس کے برابر وصیت کرنا چاہتے ہو ؟ صحابی (رض) نے عرض کیا : نہیں ، یارسول اللہ ! تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں ظلم پر گواہ نہیں بن سکتا ۔
17734- "إني لا أشهد على جور". "ق ن عن النعمان بن بشير".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৫
گواہیوں کا بیان
فصل دوم ۔۔۔ جھوٹی شہادت کی وعید کے بیان میں :
17735 ۔۔۔ میں انصاف پسند ہوں (اور) انصاف پر ہی گواہ بننا پسند کرتا ہوں ۔ ابن قانع عنہ عن ابیہ۔
17735- "إني عدل لا أشهد إلا على عدل". "ابن قانع عنه عن أبيه".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৬
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17736 ۔۔۔ مجھے ظلم پر گواہ نہ بناؤ ۔ (ابن حبان عن النعمال بن بشیر (رض))
17736- "لا تشهدني على جور". "حب عن النعمان بن بشير".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৭
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17737 ۔۔۔ مجھے صرف انصاف (کی بات) پر گواہ بناؤ ۔ میں ظلم (کی بات) پر گواہ نہیں بن سکتا ۔ ابن حبان۔
17737- "لا تشهدني إلا على عدل فإني لا أشهد على جور". "حب عنه".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৮
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17738 ۔۔۔ جھوٹے گواہ کے قدم (قیامت کے روز) ہل نہ سکیں گے حتی کہ اللہ پاک اس کے لیے جہنم واجب کردیں ۔ (حلیۃ الاولیاء ، ابن عساکر عن ابن عمر (رض))
17738- "شاهد الزور لا تزول قدماه حتى يوجب الله له النار". "حل كر عن ابن عمر".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৩৯
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17739 ۔۔۔ جھوٹا شاہدٹیکس وصول کرنے والے کے ساتھ جہنم میں جائے گا اللہ تباوک وتعالیٰ (مسند الفردوس للدیلمی عن المغیرہ)
17739- "شاهد الزور مع العشار في النار". "فر عن المغيرة".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪০
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17740 ۔۔۔ کاذب گواہ کے قدم ہل نہ سکیں گے جب تک اللہ پاک سے کے لیے جہنم واجب نہ کردیں (ابن ماجہ عن ابن عمر (رض)) 
کلام :۔۔۔ زوائد (ابن ماجہ) میں ہے کہ اس کی سند میں محمد بن الفرات ایک راوی ہے۔ جس کے ضعف پر اتفاق کیا گیا ہے اور امام احمد رحمۃ نے اس کو جھوٹا قرار دیا ہے۔
کلام :۔۔۔ زوائد (ابن ماجہ) میں ہے کہ اس کی سند میں محمد بن الفرات ایک راوی ہے۔ جس کے ضعف پر اتفاق کیا گیا ہے اور امام احمد رحمۃ نے اس کو جھوٹا قرار دیا ہے۔
17740- "لن تزول قدما شاهد الزور حتى يوجب الله له النار". "هـ عن ابن عمر".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪১
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17741 ۔۔۔ اے لوگو ! جھوٹ گواہی شرک کے برابر پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت فرمائی ۔ 
(فاجتنبوا الرجس من الاوثان واجتنبوا اقول الزور) (مسند احمد ترمذی غریب عن ایمن بن خریم مسند احمد ابو داؤد ابن ماجہ عن خریم بن فاتک)
(فاجتنبوا الرجس من الاوثان واجتنبوا اقول الزور) (مسند احمد ترمذی غریب عن ایمن بن خریم مسند احمد ابو داؤد ابن ماجہ عن خریم بن فاتک)
17741- "يا أيها الناس عدلت شهادة الزور إشراكا بالله ثم قرأ: {فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ} . "حم ت عن أيمن بن خريم؛ حم د هـ عن خريم بن فاتك".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪২
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17742 ۔۔۔ جس نے کوئی (جھوٹی ) شہادت دے کر مسلمان کا مال اپنے لیے حلال کیا یا کسی کا (ناجائز) خون بہانا تو یقیناً اس نے اپنے لیے جہنم واجب کرلی (الکبیر للطبرانی عن ابن عباس (رض)) 
کلام :۔۔۔ علامہ ہیثمی (رح) نے مجمع الزوائد 4 400 میں اس کو نقل فرمایا : اس میں ایک راوی حسین بن قیس متروک (ناقابل اعتبار) ہے۔
کلام :۔۔۔ علامہ ہیثمی (رح) نے مجمع الزوائد 4 400 میں اس کو نقل فرمایا : اس میں ایک راوی حسین بن قیس متروک (ناقابل اعتبار) ہے۔
17742- "من شهد شهادة يستباح بها مال امرئ مسلم أو يسفك بها دم فقد أوجب النار". "طب عن ابن عباس"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৩
گواہیوں کا بیان
" الإکمال "
17743 ۔۔۔ جس نے شہادت چھپائی جب اس کو شہادت کے لیے بلایا گیا تو وہ ایسا ہے گویا اس نے جھوٹی شہادت دے دی ۔ (الکبیر للطبرانی عن ابی موسیٰ (رض)) 
کلام :۔۔۔ امام ہیثمی (رح) نے مجمع میں 2004 پر اس کو نقل فرمایا اور فرمایا اس میں ایک راوی عبداللہ بن صالح ہے جو ثقہ اور مامون ہے اور ایک جماعت نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔
کلام :۔۔۔ امام ہیثمی (رح) نے مجمع میں 2004 پر اس کو نقل فرمایا اور فرمایا اس میں ایک راوی عبداللہ بن صالح ہے جو ثقہ اور مامون ہے اور ایک جماعت نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔
17743- "من كتم شهادة إذا دعي إليها كان كمن شهد بالزور". "طب عن أبي موسى"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৪
گواہیوں کا بیان
فصل سوم ۔۔۔ بعض احکام شہادت کے بیان میں ۔
17744 ۔۔۔ کسی بدونی (دیہاتی) کی شہادت شہری پر درست نہیں ۔ (ابو داؤد ابن ماجہ مستدرک الحاکم عن ابوہریرہ (رض))
17744- "لا تجوز شهادة بدوي على صاحب قرية". "د هـ ك عن أبي هريرة".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৫
گواہیوں کا بیان
فصل سوم ۔۔۔ بعض احکام شہادت کے بیان میں ۔
17745 ۔۔۔ شک والے کی شہادت جائز نہیں اور نہ بغض اور کینہ رکھنے والے کی ۔ (ابن عساکر ، شعب الایمان للبیھقی عن ابوہریرہ (رض))
17745- "لا تجوز شهادة ذي الظنة2 ولا ذي الحنة"."كر هق عن أبي هريرة".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৬
گواہیوں کا بیان
فصل سوم ۔۔۔ بعض احکام شہادت کے بیان میں ۔
17746 ۔۔۔ مسلمانوں کی شہادت ایک دوسرے کے لیے درست ہے لیکن علماء کی شہادت ایک دوسرے پر درست نہیں ، اس لیے کہ وہ آپس میں حسد رکھتے ہیں۔ (الحاکم فی التاریخ عن جبیر بن مطعم (رض))
17746- "شهادة المسلمين بعضهم على بعض جائزة ولا تجوز شهادة العلماء بعضهم على بعض لأنهم حسد". "ك في تاريخه عن جبير بن مطعم".

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৭
گواہیوں کا بیان
فصل سوم ۔۔۔ بعض احکام شہادت کے بیان میں ۔
17747 ۔۔۔ خیانت دار مرد کی شہادت جائز ہے اور نہ عورت کی ۔ اور نہ ایسے مرد کی جس پر شرعی حد (سزا) قائم ہوچکی ہو اور نہ ایسی عورت کی ۔ نہ کسی کینہ رکھنے والے شخص کی ۔ اس پر جس سے وہ کینہ رکھتا ہے ، نہ جھوٹی گواہی میں آزمائے ہوئے شخص کی ، نہ کسی زیر کفالت شخص کی ان کے لیے زیر کفالت وہ رہتا ہے۔ اور نہ ظنین (شک کرنے والے) کی ولاء (غلامی) میں اور نہ قرابت (رشتہ داری) میں (ترمذی عن عائشۃ (رض))
کلام ۔۔۔ امام ترمذی (رح) نے کتاب الشہادت میں رقم 2298 پر اس کو نقل فرما کر اس کے متعلق غریب (ضعیف) ہونے کا حکم عائد فرمایا ہے۔
کلام ۔۔۔ امام ترمذی (رح) نے کتاب الشہادت میں رقم 2298 پر اس کو نقل فرما کر اس کے متعلق غریب (ضعیف) ہونے کا حکم عائد فرمایا ہے۔
17747- "لا تجوز شهادة خائن ولا خائنة ولا مجلود حدا ولا مجلودة ولا ذي غمر على أخيه ولا مجرب عليه شهادة زور ولا التابع مع أهل البيت لهم ولا الظنين في ولاء ولا قرابة". "ت عن عائشة"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৮
گواہیوں کا بیان
فصل سوم ۔۔۔ بعض احکام شہادت کے بیان میں ۔
17748 ۔۔۔ اے ابن عباس ! بہرحال شہادت صرف ایسی چیز پر دینا جو تمہارے لیے اس آفتاب کے مثل روشن ہو۔ (شعب الایمان للبیھقی)
17748- "أما أنت يا ابن عباس فلا تشهد إلا على أمر يضيء لك كضياء هذه الشمس". "هق عن ابن عباس"."الشهادة من الإكمال"

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭৪৯
گواہیوں کا بیان
شہادت (گواہی) ۔۔۔ الاکمال :
17749 ۔۔۔ بہترین شاہد (گواہ) وہ شخص ہے جو تقاضا کیے جانے سے قبل از خود اپنی شہادت پیش کر دے ۔ (مصنف عبدالرزاق عن ابن میسرہ بلاغا)
17749- "خير الشهداء من أدى شهادته قبل أن يسأل عنها"."عب عن ابن ميسرة، بلاغا".

তাহকীক: