কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ১৭৮০৭
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17807 ۔۔۔ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ذات میں شاندار اور لوگوں کے نزدیک بھی شاندار اور عظیم ترین انسان تھے ۔ آپ کا رخ زیبا چودھویں کے چاند کی طرح چمکتا تھا ، میانہ قد سے قدرے طویل قامت تھے اور لانبے قد والے کی طرح نہ تھے ، سر اقدس بڑا اور مناسب تھا ۔ سر کے بال گھنے اور قدرے گھنگھریالے تھے ۔ اگر سر کے بالوں میں از خود بسہولت مانگ نکل آئے تو نکال لیتے ورنہ جب کنگھی میسر ہوتی تو اس وقت نکالتے ۔ آپ کے سر اقدس کے بال زیادہ سے زیادہ کانوں کی لو سے متجاوز تھے ۔ آپ کا رنگ نہایت چمکدار تھا ، کشادہ پیشانی کے مالک تھے ۔

آپ کی ابروئیں باریک لمبی ، بالوں سے بھری ہوئیں اور ایک دوسرے سے جدا تھیں ۔ دونوں ابروؤں کے درمیان ایک رگ تھی جو غصہ کے وقت پھڑکتی تھی ۔ آپ کی ناک بلندی مائل تھی ۔ اس سے ایک نور اور (روشنی) بلند ہوتی تھی ۔ (اور حقیقت وہ روشنی ناک کی اپنی چمک دمک تھی ) جس کی وجہ سے ناک بلند محسوس ہوتی تھی آپ کی ریش مبارک گھنی تھی ۔ آپ کے رخسار مبارک نرم تھے گوشت لٹکے ہوئے نہ تھے آپ کا دہن مناسب کشادہ تھا آپ کے سامنے کے دندان مبارک باریک آبدار اور قدرے کھلے کھلے تھے سینے سے ناف تک بالوں کی ایک باریک لکیر تھی ۔ آپ کی گردن مبارک خوبصورتی میں خالص چاندی کی جیسی گردن تھی ۔ آپ کے تمام اعضاء مناسب پر گوشت اور گٹھے ہوئے تھے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا شکم مبارک سینے کے برابر تھا اور آپ کا سینہ چوڑا اور برابر تھا اور آپ کا سینہ چوڑا اور کاندھے مبارک بڑے اور فراخ تھے آپ کے جوڑ پر گوشت مضبوط بالوں سے عاری اور خوبصورت تھے ۔ لبہ (سینے پر ہارپڑنے کی جگہ) سے ناف تک بالوں کا ایک باریک خط تھا اس کے علاوہ پستان اور شکم مبارک بالوں سے صاف تھا ۔ بازو اور شانے مبارک پر بال تھے ۔ اونچا سینا تھا کلائیاں دارز تھیں کشادہ ہتھلیاں تھیں ۔ دونوں ہاتھ اور پاؤں پر گوشات تھے انگلیاں مناسب لمبی تھیں۔ پاؤں کے پنجوں اور ایڑیوں کے درمیان کی جگہ شگاف تھا چلتے وقت زمین پر یہ حصہ نہ پڑتا تھا ۔ یعنی تلوے گہرے تھے ۔ دونوں پاؤں یوں ہموار اور صاف شفاف تھے کہ پانی ان پر ٹھہرتا نہیں تھا جب آپ چلتے تو قدم مبارک قوت سے اکھاڑتے تھے اور گویا جھکتے ہوئے قدم مبارک اٹھاتے تھے آہستہ اور نرمی کے ساتھ چلتے تھے ۔ کشادہ کشادہ قدم اٹھاتے تھے جب آپ چلتے تو گویا بلندی سے پستی کی طرف اتر رہے ہیں جب آپ کسی طرف متوجہ ہوتے تو کن انکھیوں سے نہیں بلکہ پورے سراپا کے ساتھ متوجہ ہوتے تھے آپ کی نظریں پست رہتی تھیں آسمان سے زیادہ زمین کی طرف نظریں زیادہ مرکوز رہتی تھیں ۔ آپ کا زیادہ دیکھنا صرف ملاحظہ فرمانا ہوتا تھا۔ (یعنی گھور کر مسلسل نہ دیکھتے تھے) آپ صحابہ کرام (رض) کے آگے ن چلتے تھے اور جو آپ کو ملتا آپ سلام میں پہل کرتے تھے ۔ (ترمذی فی الشمائل الکبیر للطبرانی شعب الایمان للبیھقی عن ھند بن ابی ھالہ)
17807- "كان فخما مفخما يتلألأ وجهه تلألأ القمر ليلة البدر أطول من المربوع وأقصر من المشذب عظيم الهامة رجل الشعر إن انفرقت عقيصته فرق، وإلا فلا يجاوز شعره شحمة أذنيه، إذا هو وفره أزهر اللون واسع الجبين أزج الحواجب سوابغ في غير قرن بينهما عرق يدره الغضب، أقنى العرنين له نور يعلوه يحسبه من لم يتأمله أشم، كث اللحية سهل الخدين ضليع الفم أشنب مفلج الأسنان دقيق المسربة كأن عنقه جيد دمية في صفاء الفضة معتدل الخلق بادنا متماسكا سواء البطن والصدر عريض الصدر بعيد ما بين المنكبين ضخم الكراديس أنور المتجرد موصول ما بين اللبة والسرة بشعر يجري كالخط عاري الثديين والبطن مما سوى ذلك أشعر الذراعين والمنكبين وأعالي الصدر طويل الزندين رحب الراحة سبط القصب شثن الكفين والقدمين سائل الأطراف خمصان الأخمصين مسيح القدمين ينبو عنهما الماء إذا زال زال تقلعا ويخطو تكفئا، ويمشي هونا ذريع المشية إذا مشى كأنما ينحط من صبب وإذا التفت التفت جميعا، خافض الطرف نظره إلى الأرض أطول من نظره إلى السماء جل نظره الملاحظة يسوق أصحابه ويبدأ من لقيه بالسلام."ت في الشمائل طب هب عن هند بن أبي هالة).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮০৮
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17808 ۔۔۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گوری رنگت کے مالک تھے گویا چاندی سے ڈھالے گئے ہیں اور بال مبارک آپ کے گھنگریالے تھے۔ (ترمذی فی الشمائل عن ابوہریرہ (رض))
17808- "كان أبيض كأنما صيغ من فضة رجل الشعر". "ت فيها عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮০৯
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17809 ۔۔۔ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مائل بہ سرخی گوری رنگت والے تھے ، آپ کی آنکھوں کی پتلی انتہائی سیاہ اور دراز پلکیں تھیں ۔ (البیھقی فی الدلائل عن علی (رض))
17809- "كان أبيض مشربا بياضه بحمرة وكان أسود الحدقة أهدب الأشفار". "البيهقي في الدلائل عن علي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১০
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17810 ۔۔۔ آپ صاف شفاف گوری رنگ مائل بہ سرخی والے تھے ۔ آپ کا سر اقدس بڑا اور خوبصورت تھا ، چمکدار پیشانی اور ابروؤں کے درمیانی کشادگی اور دراز پلکوں کے ساتھ حسین چہرے کے مالک تھے (البیھقی فی الدلائل عن علی (رض))
17810- "كان أبيض مشربا بحمرة ضخم الهامة أغر أبلج أهدب الأشفار". "البيهقي عن علي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১১
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17811 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سب سے زیادہ حسین اور خوبصورت اور سب سے زیادہ اچھے اخلاق کے مالک تھے ، نہ بہت زیادہ لمبے اور نہ پست قد تھے ۔ (بلکہ لوگوں کے درمیان چلتے ہوئے معجزانہ طور پر سب سے زیادہ وجیہہ اور قد آور معلوم ہوتے تھے) ۔ (بخاری ، مسلم عن البراء (رض))
17811- "كان أحسن الناس وجها وأحسنهم خلقا ليس بالطويل البائن ولا بالقصير". "ق عن البراء"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১২
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17812 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فداہ ابی وامی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سب سے اچھے چال ڈھال والے تھے ۔ (ابن سعد عن عبداللہ بن بریدہ مرسلا)
17812- "كان أحسن البشر قدما". "ابن سعد عن عبد الله بن بريدة، مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৩
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17813 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمام انسانوں میں سب سے زیادہ عمدہ اخلاق کے مالک تھے ۔ (مسلم ، ابو داؤد عن انس (رض))
17813- "كان أحسن الناس خلقا"."م د عن أنس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৪
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17814 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سب سے زیادہ حسین ، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے ۔ (بخاری ، مسلم ، ترمذی ، ابن ماجہ عن انس (رض))
17814- "كان أحسن الناس وأجود الناس وأشجع الناس". "ق ت هـ عن أنس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৫
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17815 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سب سے زیادہ اچھی صفات والے اور سب سے زیادہ حسن و جمال والے تھے ، مائل بہ درازی میانہ قد والے تھے ۔ دونوں شانوں کے درمیان کشادگی والے اور نرم و خوبصورت رخساروں والے تھے ۔ آپ کے بال مبارک انتہائی سیاہ اور آنکھیں سرمگیں اور دراز پلکوں والی تھیں ۔ جب آپ چلتے تو پورے قدموں کے ساتھ چلتے اور جلدی کی وجہ سے آدھا پاؤں نہ ٹیکتے تھے ، جب شانہ مبارک سے چادر اتارتے تو لگتا گویا چاندی کا مجسمہ کھل گیا ہو ، جب آپ ہنستے تو دندان مبارک چمکتے تھے ۔ (البیھقی فی الدلائل عن ابوہریرہ (رض))
17815- "كان أحسن الناس صفة وأجملها، كان ربعة إلى الطول ما هو بعيد ما بين المنكبين أسيل الخدين، شديد سواد الشعر أكحل العينين أهدب إذا وطيء بقدمه وطيء بكلها ليس له أخمص، إذا وضع رداءه عن منكبه فكأنه سبيكة فضة، وإذا ضحك يتلألأ". "البيهقي عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৬
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17816 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فداہ ابی وامی ودنیای چمکدار صاف شفاف رنگت کے مالک تھے ، آپ کا پسینہ موتیوں کی مانند چمکتا تھا ، جب آپ چلتے گویا قدرے جھکتے ہوئے نیچے کو اتر رہے ہیں۔ (مسلم عن انس (رض))
17816- "كان أزهر اللون كأن عرقه اللؤلؤ إذا مشى تكفأ". "م عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৭
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17817 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کنواری لڑکی سے زیادہ باحیاء تھے ، جس قدر وہ اپنے پردے میں شرم وحیاء کی پیکر ہوتی ہے اس سے زیادہ حیاء رکھنے والے تھے ۔ (مسند احمد ، بخاری ، مسلم ابن ماجہ عن ابی سعید (رض))
17817- "كان أشد حياء من العذراء في خدرها". "حم ق هـ عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৮
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17818 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کی تکلیف پر سب سے زیادہ صبر کرنے والے تھے ۔ (ابن سعد عن اسماعیل بن عباس مرسلا)
17818- "كان أصبر الناس على أقذار الناس". "ابن سعد عن إسماعيل بن عياش مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮১৯
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17819 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کے دانت قدرے کشادہ (اور آبدار) تھے۔ جب آپ کلام کے لیے لب وا فرماتے تو یوں محسوس ہوتا گویا آپ کے دانتوں کے درمیان سے نور کی کرنیں پھوٹ رہی ہیں۔ (ترمذی فی الشمائل ، الکبیر للطبرانی ، البیھقی عن ابن عباس (رض))
17819- "كان أفلج الثنيتين إذا تكلم رؤي كالنور يخرج من بين ثناياه". "ت في الشمائل طب والبيهقي عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২০
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17820 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سب سے اچھی داڑھی اور مونچھ والے تھے ۔ (الکبیر للطبرانی عن العداء بن خالد)
17820- "كان حسن السبلة". "طب عن العداء بن خالد"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২১
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17821 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مہر نبوت آپ کی کمر مبارک میں گوشت کا ابھرا ہوا ایک حصہ تھی ۔ (ترمذی فی الشمائل عن ابی سعید خدری (رض))
17821- "كان خاتم النبوة في ظهره بضعة ناشزة". "ت فيها عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২২
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17822 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مہر نبوت گوشت کا ابھرا ہوا ایک سرخ ٹکڑا تھا جو کبوتری کے انڈے کی مانند تھا ۔ (ترمذی عن جابر بن سمرۃ (رض))
17822- "كان خاتمه غدة حمراء مثل بيضة الحمامة". "ت عن جابر بن سمرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২৩
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17823 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قوم میں درمیانہ قد و قامت کے مالک تھے ، نہ بہت لمبے اور نہ بہت پست قامت تھے ، چمکتی ہوئی صاف شفاف رنگت والے تھے ، نہ بالکل چٹے سفید اور نہ گندم گوں سانولے تھے ، آپ کے بال سخت گھنگھریالے بھی نہ تھے اور نہ بالکل سیدھے تھے (بلکہ کسی قدر گھنگھریالے خمدار تھے) ۔ (بخاری ، مسلم ، ترمذی ، عن انس (رض))
17823- "كان ربعة من القوم ليس بالطويل البائن ولا بالقصير، أزهر اللون ليس بالأبيض الأمهق ولا بالآدم، وليس بالجعد القطط ولا بالسبط"."ق ت عن أنس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২৪
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17824 ۔۔۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چوڑے اور دراز بازوؤں والے تھے آپ کے شانے چوڑے چکلے تھے اور آپ کی آنکھوں کی پلکیں دراز تھیں ۔ (البیھقی عن ابوہریرہ (رض))
17824- "كان شبح الذراعين، بعيد ما بين المنكبين، أهدب أشفار العينين".

"البيهقي عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২৫
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17825 ۔۔۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باریک پنڈلیوں والے تھے ۔ (ترمذی ، مستدرک الحاکم عن جابر بن سمرۃ (رض))
17825- "كان في ساقيه حموشة". "ت ك عن جابر بن سمرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮২৬
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
الکتاب الثالث ۔۔۔ من حرف الشین :

الشمائل :

عادات مبارکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن کو امام سیوطی (رح) نے اپنی کتاب جامع الصغیر میں ذکر فرمایا ۔

از قسم الاقوال :

اس میں چار ابواب ہیں۔

باب اول ۔۔۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حلیہ (صورت مبارکہ وغیرہ) کے بیان میں :
17826 ۔۔۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ڈاڑھی مبارک کے بال گھنے اور گنجان تھے ۔ (مسلم عن جابر بن سمرہ (رض))
17826- كان كثير شعر اللحية. "م عن جابر بن سمرة".
tahqiq

তাহকীক: