কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
کفالہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৮ টি
হাদীস নং: ৪০৪৯৭
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
٤٠٤٨٤۔۔۔ یتیموں کے مال میں تجارت کیا کرو (پڑے رہنے سے) زکوۃ انھیں کھانہ جائے۔ طبرانی فی الاوسط عن انس ، کلام : اسنی المطالب ٣٥، ضعیف الجامع ٨٧۔
40484- اتجروا في أموال اليتامى، لا تأكلها الزكاة."طس عن أنس".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৪৯৮
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
٤٠٤٨٥۔۔۔ یتیموں کے مال میں نفع تلاش کرو، زکوۃ نہ انھیں کھاجائے۔ الشافعی عن یوسف بن ماھک مرسلا، کلام۔۔۔ ضعیف الجامع ٣٣۔
40485- ابتغوا في أموال اليتامى، لا تستهلكها الصدقة."الشافعي عن يوسف بن ماهك مرسلا".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৪৯৯
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
٤٠٤٨٦۔۔۔ جو کسی ایسے یتیم کا والی وارث ہو، جس کا مال ہو تو وہ اس میں تجارت کرے اسے ایسے ہی نہ چھوڑے کہ زکوۃ اسے کھاجائے۔ ترمذی عن بن عمرو، کلام۔۔۔ ضعیف الترمذی ٩٦، ضعیف الجامع ٢١٧٩۔
40486- ألا من ولى يتيما له مال فليتجر فيه، ولا يتركه حتى تأكله الصدقة."ت عن ابن عمرو"

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০০
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
٤٠٤٨٧۔۔۔ اپنے یتیم کے مال سے تجارت کرکے نفع کھا، نہ اس میں زیادتی کر نہ فضول خرچی اور نہ مال کی زکوۃ دیتے ہوئے اور اس کے مال کے ذریعہ اپنا مال مت بچا۔ ابوداؤد نسائی، ابن ماجۃ عن ابن عمرو
40487- كل من مال يتيمك غير مسرف ولا متباذر ولا متأثل مالا، ولا تقي مالك بماله. "د، ن، هـ ابن عمرو" "

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০১
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
٤٠٤٨٨۔۔۔ جس نے تین یتیموں کی نگہداشت کی تو وہ روات کو قیام کرنے والے اور دن کو روزہ رکھنے والے کی طرح ہے اور اس جیسا ہے جس نے صبح وشام اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی تلواراٹھائی تو وہ اور میں دونوں جنت میں ایسے ہیں جیسے یہ دوانگلیاں ہیں۔ ابن ماجۃ عن ابن عباس، کلام۔۔۔ ضعیف الجامع ٥٦٩٣۔
40488- من عال ثلاثة من الأيتام كان كمن قام ليله وصام نهاره، وغدا وراح شاهرا سيفه في سبيل الله، وكنت أنا وهو في الجنة أخوين كهاتين أختان."هـ عن ابن عباس"

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০২
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
40489 ۔۔۔ جس نے مسلمانوں میں سے کسی یتیم کا ہاتھ اپنے کھانے اور پینے کی طرف پکڑا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا، البتہ اس نے ایسا کوئی گناہ نہ کیا ہو جس کی بخشش نہ ہوتی ہو۔ ترمذی عن ابن عباس۔
40489- من قبض يتيما من بين المسلمين إلى طعامه وشرابه أدخله الله الجنة البتة إلا أن يعمل ذنبا لا يغفر له."ت عن ابن عباس "

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৩
کفالہ کا بیان
حرف الکاف۔۔۔ کتاب الکفالۃ (نان ونفقہ کی ذمہ داری) ازقسم الاقوال یتیم کے نان ونفقہ کی ذمہ داری
٤٠٤٩٠۔۔۔ ذمہ دارتاوان بھرتا ہے۔ عن ابی اسامۃ، کلام۔۔۔ ذخیرۃ الحفاظ ٣١١٤، کشف الخفائ ١٦٣٩۔
40490- الزعيم غارم."عن أبي أسامة".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৪
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩١۔۔۔ یتیموں کے مال کی حفاظت کروتا کہ اسے زکوۃ نہ کھائے۔ الشافعی، طبرانی فی الکبیر عن عمروبن شعیب عن ابیہ عن جدہ
40491- احفظوا اليتامى في أموالهم كي لا تأكلها الزكاة. "الشافعي، طب عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৫
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩٢۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جس نے ایک باریتیم کے مال میں تجارت کی۔ رواہ البیہقی
40492- عن عمر قال: رحم الله رجلا اتجر على يتيم بلطمة."ق".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৬
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩٣۔۔۔ یتیموں کے مال میں تجارت کرو اور ان کی زکوۃ دو ۔ رواہ عبدالرزاق
40493- عن عمر قال: اتجروا بأموال اليتامى فأعطوا صدقتها."عب".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৭
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩٤۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : میرے لیے یتیموں کا مال تلاش کرو اس سے پہلے کہ زکوۃ انھیں ختم کردے۔ عبدالرزاق وابو عبید فی الاموال، بیہقی وصححہ
40494- عن عمر قال: ابتغوا لي أموال اليتامى قبل أن تأكلها الزكاة."عب وأبو عبيد في الأموال، ق وصححه".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৮
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩٥۔۔۔ شعبی سے روایت ہے کہ حضرت عمربن خطاب (رض) ایک یتیم کے مال کے ذمہ دار ہوئے تو فرمایا : اسے ہم نے چھوڑے رکھا تو اس پر زکوۃ آپڑے گی، یعنی اگر اسے تجارت میں نہ لگایا۔ ابوعبید
40495- عن الشعبي أن عمر بن الخطاب ولي مال يتيم فقال: إن تركنا هذا أتت عليه الزكاة يعني إن لم يعطه في التجارة."أبو عبيد".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫০৯
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩٦۔۔۔ محجن یا ابن محجن یا ابومحجن سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے حضرت عثمان بن ابی الصاحی سے فرمایا : تمہاری زمین کی منڈی کیسی ہے ہمارے پاس ایک یتیم کا مال ہے جسے زکوۃ ہلاک کرنے والی ہے ؟ پھر آپ نے انھیں وہ مال دیا اور وہ نفع کے ساتھ واپس آئے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم نے ہمارے کام میں تجارت کی اصل مال ہمیں واپس کردو، چنانچہ آپ نے اصل مال لے لیا اور نفع انھیں واپس کردیا۔ ابوعبید
40496- عن محجن أو ابن محجن أو أبي محجن أن عمر قال لعثمان بن أبي العاص: كيف متجر أرضك فإن عندنا مال يتيم قد كادت الزكاة تفنيه؟ فدفعه إليه فجاءه بربح فقال له عمر: اتجرت في عملنا اردد علينا رأس ما لنا، فأخذ رأس ماله ورد عليه الربح."أبو عبيد".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫১০
کفالہ کا بیان
کتاب الکفالۃ۔۔۔ ازقسم الا فعال
٤٠٤٩٧۔۔۔ حکم بن ابی العاص سے روایت ہے فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے مجھ سے کہا : کیا تمہاری طرف کوئی منڈی ہے کیونکہ میرے پاس ایک یتیم کا مال ہے جسے زکوۃ ہلاک کرنے والی ہے ؟ میں نے کہا : جی ہاں، تو انھوں نے مجھے دس ہزار دیئے پھر جتنا اللہ تعالیٰ نے چاہا میں ان سے غائب رہا پھر ان کے پاس واپس آیا تو انھوں نے فرمایا : مال کا کیا ہوا ؟ میں نے کہا : مال یہ ہے اور وہ ایک لاکھ تک پہنچ گیا ہے آپ نے فرمایا : ہمیں صرف ہمارا مال دس ہزار واپس کردوہ میں اس نفع کی ضرورت نہیں۔ ابن شیبۃ، بیہقی، رواہ الشافعی، بیہقی من طرق عن عمر
40497- عن الحكم بن أبي العاص قال: قال لي عمر بن الخطاب: هل قبلكم متجر فإن عندي مال يتيم قد كادت الزكاة قد تأتي عليه؟ قلت: نعم، فدفع إلي عشرة آلاف، فغبت عنه ما شاء الله ثم رجعت إليه فقال: ما فعل المال؟ قلت: هو ذا قد بلغ مائة ألف، قال: رد علينا مالنا لا حاجة لنا به."ش، ق ورواه الشافعي، ق من طرق عن عمر".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫১১
کفالہ کا بیان
یتیم کے مال سے مصاربت
٤٠٤٩٨۔۔۔ (ازمسند جابربن عبداللہ) جابر (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! میں اپنے یتیم سے کیسے مضاربت کروں ؟ آپ نے فرمایا، جیسے تم اپنے بیٹے (کے مال) سے مضاربت کرتے ہو نہ اس کے مال کے ذریعہ اپنے مال کو بچاؤ اور نہ اس کے مال سے مال (بطورزکوۃ) اداکرو۔ رواہ ابن عساکر
40498- "من مسند جابر بن عبد الله" عن جابر قال: قلت: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم! مما أضرب منه يتيمي؟ قال: "مما كنت ضاربا منه ولدك غير واق مالك بماله ولا متأثل من ماله مالا". "كر".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫১২
کفالہ کا بیان
یتیم کے مال سے مصاربت
٤٠٤٩٩۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات یاد کی ہے کہ آپ نے فرمایا : بالغ ہونے کے بعد یتیمی نہیں، اور نہ دن میں رات تک خاموش رہنا (کوئی عبادت) ہے۔
40499- عن علي قال: حفظت عن رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يُتْمَ بعد احتلام، ولا صمات في يوم إلى الليل

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫১৩
کفالہ کا بیان
یتیم کے مال سے مصاربت
٤٠٥٠٠۔۔۔ قتادہ سے روایت ہے کہ ثابت بن رفاعہ کے چچا ایک انصاری تھے اور ثابت اس وقت یتیم تھے اور ان کی کفالت میں تھے انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آکرپوچھا : یارسول اللہ ! ثابت یتیم ہے جس کی کفالت وذمہ داری مجھ پر ہے تو اس کے مال میں سے کتنا میرے لیے حلال ہے ؟ آپ نے فرمایا ! دستور کے مطابق کھاؤ اور اس کے مال کے ذریعہ اپنا مال نہ بچاؤ۔ رواہ ابونعیم
40500- عن قتادة أن عم ثابت بن رفاعة رجل من الأنصار أتى النبي صلى الله عليه وسلم فسأله وثابت يومئذ يتيم في حجره فقال: يا نبي الله! إن ثابتا يتيم في حجري فما يحل لي من ماله؟ فقال: "أن تأكل بالمعروف من غير أن تقي مالك بماله"."أبو نعيم".

তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫১৪
کفالہ کا بیان
یتیم کے مال سے مصاربت
٤٠٥٠١۔۔۔ مسند علی (رض)، حسن سے روایت ہے فرمایا : ایک شخص حضرت علی (رض) کے پاس آکر کہنے لگا : امیرالمومنین میرا اور میری یتیم کا کیا معاملہ ہے ؟ آپ نے فرمایا : اپنی کس حالت کے بارے میں تم پوچھتے ہو ؟ پھر اس سے فرمایا : کیا تو اس سے اس حالت میں شادی کرنا چاہتا ہے جب وہ مالدار اور خوبصورت ہو ؟ اس نے کہا : ہاں، اللہ کی قسم ! آپ نے فرمایا : تو پھر اس سے اس حال میں شادی کر کہ وہ بدصورت اور بےمال ہو اس سے اختیار کرلے اور اگر تمہارے علاوہ کوئی ہے تو اسے اختیار کے ساتھ ملادے۔ ضیاء
40501- "مسند علي" عن الحسن قال: جاء رجل إلى علي فقال: يا أمير المؤمنين ما أمري وأمر يتيمتي؟ قال: عن أي بالكما تسأل؟ ثم قال له: أمتزوجها أنت غنية جميلة؟ قال: نعم والإله! قال: فتزوجها دميمة لا مال لها، خر لها، فإن كان غيرك لها فالحقها بالخيار."ض".

তাহকীক: