কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

تعظیم کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২৯৮২৬
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29826 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کسی کے آگے زیر نہیں ہوتا اور نہ دھوکا کھاتا ہے جو کچھ وہ نہیں جانتا اس کے متعلق اسے آگاہ نہیں کیا جاتا ۔ (رواہ الطبرانی عن معاویہ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 1677 ۔
29826- "إن الله تعالى لا يغلب ولا يخلب ولا ينبأ بما لا يعلم". "طب" عن معاوية.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৭
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29827 ۔۔۔ تیرا اس ہو ! اللہ تعالیٰ سے اس کی مخلوق میں سے کسی کے خلاف مدد نہیں طلب کی جاتی چونکہ اللہ تعالیٰ اس سے عظیم تر ہے تیرا ناس ہو کیا تم اللہ تبارک وتعالیٰ کی عظمت وشان کو جانتے ہو ؟ اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر براجمان ہے اس کا عرش آسمانوں پر ہے جبکہ اس کی زمین قبے کی مانند ہے عرش چرچراتا ہے جس طرح سوار سے کجاوہ چرچرانے لگتا ہے۔ (رواہ ابو داؤد عن جبیر بن مطعم) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 6137 ۔
29827- "ويحك إنه لا يستشفع بالله على أحد من خلقه، إن شأن الله أعظم من ذلك، ويحك أتدري ما الله؟ إن الله فوق عرشه، وعرشه على سماواته، وأرضه مثل القبة، وإنه ليئط به أطيط الرحل بالراكب. "د" عن جبير بن مطعم.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৮
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29828 ۔۔۔ کلام پاک اللہ تبارک وتعالیٰ کا خزانہ ہے جب اللہ تبارک وتعالیٰ کسی چیز کو وجود دینا چاہتا ہے تو کن کہتا ہے وہ چیز وجود میں آجاتی ہے ۔۔ (رواہ ابو الشیخ فی العظمۃ عن ابوہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 2825 ۔
29828- "خزائن الله الكلام، فإذا أراد شيئا أن يقول له كن فيكون". أبو الشيخ في العظمة - عن أبي هريرة.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮২৯
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29829 ۔۔۔ میں وہ کچھ دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور میں وہ کچھ سنتا ہوں جو تم نہیں سنتے آسمان میں چرچراہٹ ہے اور چرچرانا آسمان کا حق ہے چونکہ آسمان میں چار انگلیوں کے بقدر بھی جگہ نہیں جہاں فرشتے نے سر سجدے میں نہ رکھا ہو بخدا ! جو کچھ میں جانتا ہوں وہ اگر تم بھی جانتے ہنستے کم روتے زیادہ اور بچھونوں پر لیٹ کر اپنی بیویوں سے لذت نہ اٹھاسکتے تم پہاڑوں پر نکل جاتے اور اللہ تعالیٰ کے حضور آہ وبکا شروع کردیتے ۔ (رواہ احمد بن حنبل والترمذی وابن ماجہ والحاکم عن ابی ذر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف ابن ماجہ 917 و ضعیف الترمذی 401 ۔
29829- إني أرى مالا ترون وأسمع مالا تسمعون، أطت السماء وحق لها أن تئط، فما فيها موضع أربعة أصابع إلا وملك واضع جبهته لله ساجدا، والله لو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا، وما تلذذتم بالنساء على الفرش ولخرجتم إلى الصعدات تجأرون إلى الله". "حم، ت، هـ، ك" عن أبي ذر.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩০
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29830 ۔۔۔ آسمان چر چرا رہا ہے اور چرچرانا اس کا حق بھی ہے قسم اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے آسمان میں بالشت برابر بھی جگہ نہیں جس میں کوئی فرشتہ سر بسجود نہ ہو اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی حمد و تسبیح میں مشغول نہ ہو ۔ (رواہ ابن مردویہ عن انس)
29830- " أطت السماء وحقها أن تئط، والذي نفس محمد بيده ما فيها موضع شبر إلا وفيه جبهة ملك ساجد يسبح الله بحمده". ابن مردويه - عن أنس.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩১
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29831 ۔۔۔ جو کچھ میں سنتا ہوں کیا وہ تم بھی سنتے ہو ، میں آسمان کی چرچراہٹ سن رہا ہوں اور آسمان کے چرچرانے کو ملامت نہیں چونکہ آسمان پر بالشت برابر بھی جگہ نہیں الا یہ کہ ہر جگہ کوئی فرشتہ سر بسجود ہے یا حالت قیام میں ہے۔ (رواہ الطبرانی والضیاء عن حکیم بن حرام)
29831- " أتسمعون ما أسمع إني لأسمع أطيط السماء وما تلام أن تئط، وما فيها موضع شبر إلا وعليه ملك ساجد أو قائم". "طب" والضياء - عن حكيم بن حزام.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩২
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29832 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کا ایک فرشتہ ایسا ہے کہ اگر اسے کہا جائے کہ ساتوں آسمانوں اور زمین کو ایک لقمہ بنا لے یقیناً وہ ایسا کرے گا ” سبحانک حیث کنت “ اس کی تسبیح ہے۔ (رواہ الطبرانی عن ابن عباس (رض))
29832- " إن لله تعالى ملكا لو قيل له: التقم السماوات السبع والأرضين بلقمة واحدة لفعل، تسبيحه سبحانك حيث كنت". "طب" عن ابن عباس.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৩
تعظیم کا بیان
کتاب العظمہ ۔۔۔ از قسم اقوال :
29833 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ بزرگی والا ہے جو دلوں کو پھیر دیتا ہے۔ (رواہ الطبرانی عن ام سلمۃ (رض))
29833- " تبارك الله مصرف القلوب". "طب" عن أم سلمة.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৪
تعظیم کا بیان
الإکمال
29834 ۔۔۔ بیٹھو تاکہ میں تمہیں رب تعالیٰ کی عظمت سے آگاہ کروں اللہ تعالیٰ ابو جحش کی نماز سے بےنیاز ہے آسمان دنیا پر اللہ تبارک وتعالیٰ کے کچھ فرشتے ہیں جو رب تعالیٰ کے حضور سر تسلیم خم کیے ہوئے ہیں اور تا قیامت اپنے سر اوپر نہیں اٹھانے پائیں گے جب قیامت قائم ہوجائے گی یہ فرشتے سر اوپر اٹھائیں گے اور کہیں گے اے ہمارے رب ! جس طرح تیری عبادت کا حق ہے ہم نے وہ حق ادا نہیں کیا دوسرے آسمان پر بھی اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ہیں جو سر بسجود ہیں اور تا قیامت اپنے سر اوپر نہیں اٹھانے پائیں گے جب قیامت قائم ہوجائے گی یہ فرشتے سر اوپر اٹھائیں گے اور کہیں گے اے ہمارے رب ! جس طرح تیری عبادت کا حق ہے ہم نے وہ حق ادا نہیں ہوا تیسرے آسمان پر بھی اللہ تبارک وتعالیٰ کے فرشتے ہیں جو مسلسل رکوع میں جھکے ہوئے ہیں اور تا قیامت اپنے سر اوپر نہیں اٹھانے پائیں گے جب قیامت قائم ہوجائے گی یہ فرشتے سر اوپر اٹھائیں گے اور کہیں گے اے ہمارے رب ! جس طرح تیری عبادت کا حق ہے ہم نے وہ حق ادا نہیں ہوا ۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! یہ فرشتے کیا کیا کہتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آسمان دنیا کے فرشتے کہتے ہیں : ” سبحان ذی الملک والملکوت “۔ دوسرے آسمان کے فرشتے کہتے ہیں : ” سبحان ذی العزۃ والجبروت “۔ تیسرے آسمان کے فرشتے کہتے ہیں : ” سبحان الحی الذی لا یموت “۔ (رواہ ابو الشمیع فی العظمۃ والحاکم والبیہقی عن ابن عمرو (رض) وقال الذھبی منکر غریب)
29834- "اجلس حتى أخبرك بغنى الرب تبارك وتعالى عن صلاة أبي جحش إن لله تعالى في سماء الدنيا ملائكة خشوعا لا يرفعون رؤوسهم حتى تقوم الساعة فإذا قامت الساعة رفعوا رؤوسهم ثم قالوا: ربنا ما عبدناك حق عبادتك، وإن لله تعالى في السماء الثانية ملائكة سجودا لا يرفعون رؤوسهم حتى تقوم الساعة فإذا قامت الساعة رفعوا رؤوسهم وقالوا: ربنا ما عبدناك حق عبادتك، وإن لله في السماء الثالثة ملائكة ركوعا لا يرفعون رؤوسهم حتى تقوم الساعة فإذا قامت الساعة رفعوا رؤوسهم وقالوا: ربنا ما عبدناك حق عبادتك قال عمر: وما يقولون يا رسول الله؟ قال: أما أهل السماء الدنيا فيقولون: سبحان ذي الملك والملكوت، وأما أهل السماء الثانية فيقولون: سبحان ذي العزة والجبروت وأما أهل السماء الثالثة فيقولون: سبحان الحي الذي لا يموت". أبو الشيخ في العظمة، "ك، هب" عن ابن عمر؛ قال الذهبي: منكر غريب.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৫
تعظیم کا بیان
الإکمال
29835 ۔۔۔ اے عمر ! واپس آؤ تمہارا غصہ عزت ہے تمہاری خوشی حکم ہے چنانچہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے بیشمار فرشتے ہیں جو آسمانوں میں محو عبادت ہیں اللہ تبارک وتعالیٰ فلاں کی نماز سے بےنیاز ہیں سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عرض کیا : ان فرشتوں کی نماز کیا ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کوئی جواب نہ دیا حتی کہ جبرائیل امین (علیہ السلام) تشریف لائے اور کہا اے اللہ کے نبی ! عمر نے آپ سے اہل آسمان کی نماز کے متعلق سوال کیا ہے ؟ فرمایا : جی ہاں جبرائیل امین (علیہ السلام) نے کہا ہے کہ عمر کو سلام کہیں اور انھیں خبر دیں کہ آسمان دنیا کے فرشتے تاقیامت سجدے میں ہیں اور وہ یہ تسبیح کہتے ہیں : ” سبحان ذی الملک والملکوت “ تیسرے آسمان کے فرشتے تاقیامت حالت قیام میں ہیں اور وہ یہ تسبیح کہتے ہیں ” سبحان الحی الذی لایموت “۔ (رواہ ابن جریر وابو نعیم فی الحلیۃ عن سعید بن جبیر مرسلا)
29835- "يا عمر ارجع فإن غضبك عز ورضاك حكم، إن لله تبارك وتعالى في السماوات السبع ملائكة يصلون له غني عن صلاة فلان قال عمر: وما صلاتهم فلم يرد عليه شيئا، فأتى جبريل فقال: يا نبي الله سألك عمر عن صلاة أهل السماء؟ قال: نعم قال: اقرأ على عمر السلام وأخبره أن أهل السماء الدنيا سجود إلى يوم القيامة يقولون: سبحان ذي الملك والملكوت، وأهل السماء الثانية ركوع إلى يوم القيامة يقولون: سبحان ذي العزة والجبروت وأهل السماء الثالثة قيام إلى يوم القيامة يقول: سبحان الحي الذي لا يموت". ابن جرير، "حل" عن سعيد بن جبير مرسلا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৬
تعظیم کا بیان
الإکمال
29836 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کے بیشمار ایسے فرشتے ہیں جن کے پہلو خوف خدا سے کپکپاتے ہیں ان میں کوئی فرشتہ ایسا نہیں جس کی آنکھ سے آنسو نہ بہے چنانچہ جو آنسو بھی بہتا ہے اس سے ایک اور فرشتہ پیدا ہوجاتا ہے اور پھر وہ تسبیح میں مشغول ہوجاتا ہے جب سے اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان پیدا کیے ہیں اللہ تعالیٰ کے بیشمار فرشتے سر بسجود ہیں انھوں نے اپنا سر اوپر نہیں اٹھایا اور تاقیامت سر اوپر اٹھائیں گے بھی نہیں بیشمار فرشتے حالت رکوع میں ہیں انھوں نے اس سے پہلے سر اٹھایا اور نہ تا قیامت سر اٹھائیں گے بہت سارے فرشتے صف بستہ کھڑے ہیں تاقیامت صف بستہ رہیں گے جب قیامت قائم ہوگی اللہ تعالیٰ ان فرشتوں پر اپنی تجلی ڈالے گا فرط محبت میں فرشتے رب تعالیٰ کو دیکھیں گے اور کہیں گے : اے ہمارے رب تو پاک ہے ہم نے تیری عبادت کا حق ادا نہیں کیا ۔ (رواہ البیہقی فی السنن وابو الشیخ فی العظمۃ والبیہقی فی شعب الایمان والخطیب وابن عساکر عن رجل من الصحابۃ)
29836- " إن لله عز وجل ملائكة ترعد فرائصهم من مخافته، ما منهم ملك تقطر من عينيه دمعة إلا وقعت ملكا قائما يسبح وملائكة سجودا منذ خلق الله السماوات والأرض لم يرفعوا رؤوسهم ولا يرفعونها إلى يوم القيامة وملائكة ركوعا لم يرفعوا رؤوسهم ولا يرفعونها إلى يوم القيامة وصفوفا لم ينصرفوا عن مصافهم ولا ينصرفون إلى يوم القيامة، فإذا كان يوم القيامة تجلى لهم ربهم فنظروا إليه وقالوا: سبحانك ما عبدناك كما ينبغي لك". "هق" وأبو الشيخ في العظمة، "هب" والخطيب وابن عساكر - عن رجل من الصحابة.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৭
تعظیم کا بیان
الإکمال
29837 ۔۔۔ آسمان دنیا میں اللہ تعالیٰ کے فرشتے ہیں جو سر تسلیم خم ہیں اور تاقیامت اسی حالت میں ہیں ان کی تسبیح یہ ہوتی ہے۔ ” سبحان ذی الملک والملکوت “۔ قیامت کے دن کہیں گے اے ہمارے رب تو پاک ہے ہم نے تیری عبادت کا حق ادا نہیں کیا ۔ دوسرے آسمان میں اللہ تعالیٰ کے فرشتے ہیں جو آسمان و زمین کے پیدا کرنے سے تا قیامت حالت رکوع میں ہیں ان کی تسبیح یہ ہوتی ہے۔ ’ سبحان ذی العزۃ والجبروت ‘ قیامت کے دن یہ فرشتے کہیں گے اے ہمارے رب ہم نے تیری عبادتد کا حق ادا نہیں کیا تیسرے آسمان میں اللہ تعالیٰ کے بیشمار فرشتے ہیں جو آسمانوں اور زمین کے پیدائش سے تا قیامت سر بسجود ہیں اور ان کی تسبیح یہ ہوتی ہے ” سبحان الحی الذی لایموت “ یہ فرشتے پھر بھی قیامت کے دن کہیں گے : اے ہمارے رب تو پاک ہے ہم نے تیری عبادت کا حق ادا نہیں کیا (رواہ الدیلمی عن ابن عمر (رض))
29837- "إن لله تعالى ملائكة في السماء الدنيا خشوعا منذ خلقت السماوات والأرض إلى أن تقوم الساعة يقولون: سبحان ذي الملك والملكوت، فإذا كان يوم القيامة يقولون: سبحانك ما عبدناك حق عبادتك، ولله تعالى ملائكة في السماء الثانية ركوعا منذ خلقت السماوات والأرض إلى أن تقوم الساعة يقولون: سبحان ذي العزة والجبروت، فإذا كان يوم القيامة يقولون: سبحانك ما عبدناك حق عبادتك، ولله تعالى ملائكة في السماء الثالثة سجودا منذ خلقت السماوات والأرض إلى أن تقوم الساعة يقولون: سبحان الحي الذي لا يموت فإذا كان يوم القيامة يقولون: سبحانك ما عبدناك حق عبادتك". الديلمي - عن ابن عمر.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৮
تعظیم کا بیان
الإکمال
29838 ۔۔۔ جو کچھ میں دیکھتا ہوں تم نہیں دیکھتے اور جو کچھ میں سنتا ہوں تم نہیں سنتے آسمان چر چرا رہا ہے اور چرچرانا اس کا حق ہے چونکہ آسمان میں چار انگلیوں کے بقدر جگہ نہیں الا یہ کہ کوئی نہ کوئی فرشتہ وہاں اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود ہے بخدا ! جو کچھ میں جانتا ہوں وہ تم جانتے ہنستے کم روتے زیادہ نرم بچھونوں پر عورتوں سے لذتیں نہ اٹھاتے اور تم پہاڑوں کی طرف نکل جاتے اللہ تعالیٰ کے حضور آہ وبکاہ کرنے لگتے ۔ (رواہ احمد بن حنبل والترمذی وقال حسن غریب وابن منیع وابوالشیخ فی العظمۃ والحاکم و سعید بن المنصور عن ابی ذر 29829 نمبر کے تحت یہ حدیث گزر چکی ہے۔
29838- "إني أرى ما لا ترون وأسمع مالا تسمعون أطت السماء وحق لها أن تئط ما فيها موضع أربع أصابع إلا وملك واضع جبهته لله ساجدا والله لو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا وما تلذذتم بالنساء على الفرش ولخرجتم إلى الصعدات تجأرون إلى الله عز وجل". "حم، ت": حسن غريب، وابن منيع وأبو الشيخ في العظمة، "ك، ص" عن أبي ذر" مر برقم 29829.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৩৯
تعظیم کا بیان
الإکمال
29839 ۔۔۔ آسمانوں میں پاؤں کے برابر جگہ نہیں ہتھیلی کے برابر جگہ نہیں اور بالشت جتنی بھی جگہ نہیں اور بالشت جتنی بھی جگہ نہیں مگر یہ کہ ہر جگہ کوئی نہ کوئی فرشتہ حالت قیام میں ہے یا رکوع میں ہے یا سجدے میں ہے جب قیامت کا دن ہوگا سبھی فرشتے کہیں گے : اے ہمارے رب جس طرح تیری عبادت کرنے کا حق تھا ہم نے وہ حق ادا نہیں کیا البتہ اتنی بات ہے کہ ہم سے شرک کا فعل سرزد نہیں ہوا۔ (رواہ الطبرانی وابو نعیم و سعید بن المنصور عن جابر)
29839- "ما في السماوات السبع موضع قدم ولا كف ولا شبر إلا وفيه ملك قائم أو ملك راكع أو ملك ساجد، فإذا كان يوم القيامة قالوا جميعا: سبحانك ما عبدناك حق عبادتك إلا أنا لم نشرك بك شيئا". "طب" وأبو نعيم، "ص" عن جابر.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৪০
تعظیم کا بیان
الإکمال
29840 ۔۔۔ آسمان میں پاؤں کے برابر بھی جگہ نہیں الایہ ہ ہر جگہ کوئی نہ کوئی فرشتہ ی اسجدے میں ہے حالت قیام میں ہے۔ (رواہ الشیخ فی العظمۃ عن عائشۃ)
29840- "ما في السماء موضع قدم إلا وعليه ملك ساجد أو قائم". أبو الشيخ في العظمة - عن عائشة.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৪১
تعظیم کا بیان
الإکمال
29841 ۔۔۔ جو کچھ میں سنتا ہوں کیا وہ تم بھی سنتے ہو ؟ میں تو آسمان کی چرچراہٹ سن رہا ہوں اس کے چرچرانے پر ملامت نہیں آسمان میں قدم کے برابر بھی جگہ نہیں الایہ کہ کوئی نہ کوئی فرشتہ سجدے میں ہے یا حالت قیام میں ہے۔ (رواہ ابن ابی حاتم فی التفسیر وابو اشیخ فی العظمۃ عن حکیم بن حزام)
29841- "هل تسمعون ما أسمع؟ إني لأسمع أطيط السماء وما تلام أن تئط ما فيها موضع قدم إلا وعليه ملك ساجد أو قائم". ابن أبي حاتم في التفسير وأبو الشيخ في العظمة - عن حكيم بن حزام.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৪২
تعظیم کا بیان
الإکمال
29842 ۔۔۔ جو کچھ میں سنتا ہوں وہ تم سنتے ہو ؟ آسمان چرچرا رہا ہے اور چرچرانا اس کا حق بھی ہے آسمان میں پاؤں کے برابر بھی جگہ نہیں الا یہ کہ ہر جگہ کوئی نہ کوئی فرشتہ حالت قیام میں ہے یا سجدے میں ہے یا رکوع میں ہے۔ (رواہ ابن مندہ وابن عساکر عن عبدالرحمن بن العلاء بن سعد عن ابیہ)
29842- "هل تسمعون ما أسمع؟ أطت السماء وحق لها أن تئط ليس فيها موضع قدم إلا وعليه ملك قائم أو ساجد أو راكع". ابن منده وابن عساكر - عن عبد الرحمن بن العلاء بن سعد عن أبيه.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৪৩
تعظیم کا بیان
الإکمال
29843 ۔۔۔ تمہاری زمین کے ماوراء اللہ تبارک وتعالیٰ کی ایک اور زمین ہے اس کی روشنی سفید ہے اس کی مسافت تمہارے اس سورج سے چالیس دن کے برابر ہے اس میں اللہ تبارک وتعالیٰ کے ایسے بندے آباد ہیں جو پل جھپکنے کے برابر بھی اللہ کی معصیت نہیں کرتے وہ نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو پیدا کیا ہے آدم کو پیدا کیا ہے اور ابلیس کو پیدا کیا ہے اس قوم کو روحانی کہا جاتا ہے انھیں اللہ تعالیٰ نے اپنے نور کے پر تو سے پیدا فرمایا ہے۔ (رواہ ابو الشیخ ، عن ابوہریرہ (رض))
29843- "إن لله تعالى أرضا من وراء أرضكم هذه بيضاء نورها وبياضها مسيرة شمسكم هذه أربعين يوما فيها عباد لله تعالى لم يعصوه طرفة عين، ما يعلمون أن الله تعالى خلق الملائكة ولا آدم ولا إبليس؛ هم قوم يقال لهم: الروحانيون خلقهم الله تعالى من وضوء نوره". أبو الشيخ - عن أبي هريرة.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৪৪
تعظیم کا بیان
الإکمال
1044 2 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے : اے جبرائیل ! میں نے ایک لاکھ امتوں کو پیدا کیا ہے کوئی امت نہیں جانتی کہ میں نے اس کے سوا کسی اور کو بھی پیدا کیا ہے میں نے ان پر لوح محفوظ کو بھی مطلع نہیں کیا اور نہ ہی قلم کو مطلع کیا ہے میرا معاملہ یہ ہے کہ جب کسی چیز کو وجود دینا چاہتا ہوں کن کہتا ہوں تو وہ چیز وجود میں آجاتی ہے اور کاف نون پر سبقت نہیں لے جاتی ۔ (رواہ الدیلمی عن ابن عمرو (رض))
29844- "قال الله عز وجل: يا جبريل إني خلقت ألف ألف أمة لا تعلم أمة أني خلقت سواها لم أطلع عليها اللوح المحفوظ، ولا صرير القلم إنما أمري لشيء إذا أردت أن أقول له كن فيكون ولا تسبق الكاف النون". الديلمي - عن ابن عمر.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৮৪৫
تعظیم کا بیان
الإکمال
29845 ۔۔۔ میں نے آسمانوں میں تسبیحات ہوتی سنی ہیں چنانچہ رب تعالیٰ کی ہیبت سے آسمان مصروف تسبیح ہیں اور عالیشان رب تعالیٰ سے ڈر رہے ہیں ان کی تسبیح یہ ہے کہ ” سبحان العلی الاعلی سبحانہ تعالیٰ ) (رواہ سعید بن المنصور وابن ابی حاتم والطبرانی وابو نعیم فی الحلیۃ والبیہقہ فی الاسماء عن عبدالرحمن بن فرط)
29845- " سمعت تسبيحا في السماوات العلى مع تسبيح كثير سبحت السماوات العلى من ذي المهابة، مشفقات لذي العلو بما علا سبحان العلي الأعلى سبحانه وتعالى". "ص" وابن أبي حاتم، "طب، حل، هق" في الأسماء - عن عبد الرحمن بن قرط.
tahqiq

তাহকীক: