আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ২৭৯০
جمعہ کا بیان
اشارہ کرتے ہوئے انگلی کی طرف دیکھنا مسنون ہے
(٢٧٩٠) عامر بن عبداللہ بن زبیر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں جب بیٹھتے تو اپنی بائیں ہتھیلی کو اپنی بائیں ران پر رکھتے اور اپنی شہادت کی انگلی کے ساتھ اشارہ فرماتے اور آپ کی نگاہ آپ کے اشارے سے آگے نہ بڑھتی تھی۔
(۲۷۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا جَلَسَ فِی الصَّلاَۃِ وَضَعَ کَفَّہُ الْیُسْرَی عَلَی فَخِذِہِ الْیُسْرَی ، وَکَفَّہُ الْیُمْنَی عَلَی فَخِذِہِ الْیُمْنَی ، وَأَشَارَ بِإِصْبُعِہِ السَّبَّابَۃِ لاَ یُجَاوِزُ بَصَرُہُ إِشَارَتَہُ۔

[صحیح۔ اخرجہ احمد ۱۶۱۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯১
جمعہ کا بیان
ہاتھ رکھنے کا مذکورہ طریقہ دونوں قعدوں میں مسنون ہے
(٢٧٩١) عامر بن عبداللہ بن زبیر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب دو رکعتوں یا چار رکعتوں میں بیٹھتے تو اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر رکھتے، پھر اپنی شہادت والی انگلی کے ساتھ اشارہ کرتے۔
(۲۷۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مَخْرَمَۃُ بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا جَلَسَ فِی ثِنْتَیْنِ أَوْ فِی أَرْبَعٍ وَضَعَ یَدَیْہِ عَلَی رُکْبَتَیْہِ ، ثُمَّ أَشَارَ بِإِصْبَعِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ النسائی ۱۱۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯২
جمعہ کا بیان
تشہد میں اشارے کرتے وقت نیت کا بیان
(٢٧٩٢) ابوالقاسم مقسم سے روایت ہے کہ مجھے اہل مدینہ میں سے ایک شخص نے بیان کیا کہ میں نے خفاف بن ایماء بن رحضہ (رض) کے پاس نماز ادا کی۔ انھوں نے مجھے دیکھا کہ میں نماز میں اپنی انگلی کے ساتھ اشارہ کررہا تھا تو انھوں نے فرمایا : اے بھتیجے ! اس طرح کیوں کرتے ہو ؟ میں نے کہا کہ میں نے صلحا اور فقہا کو اس طرح کرتے دیکھا ہے، انھوں نے فرمایا : تم صحیح کہتے ہو، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ جب نماز میں تشہد کے لیے بیٹھتے تو اپنی انگلی کے ساتھ اشارہ کرتے تھے مشرکین کہتے : یہ تو ہم پر جادو کررہا ہے۔ حالانکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے توحید مراد لے رہے ہوتے تھے۔
(۲۷۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنِی أَبُو الأَصْبَغِ: عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ عَنْ مِقْسَمٍ أَبِی الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ: صَلَّیْتُ إِلَی جَنْبِ خُفَافِ بْنِ إِیمَائِ بْنِ رَحَضَۃَ ، فَرَآنِی أُشِیرُ بِإِصْبَعِی فِی الصَّلاَۃِ فَقَالَ: ابْنَ أَخِی لِمَ تَفْعَلُ ہَذَا؟ قُلْتُ: إِنِّی رَأَیْتُ خِیَارَ النَّاسِ وَفُقَہَائَ ہُمْ یَفْعَلُونَہُ۔ قَالَ: قَدْ أَصَبْتَ رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُشِیرُ بِإِصْبَعِہِ إِذَا جَلَسَ یَتَشَہَّدُ فِی صَلاَتِہِ ، وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ یَقُولُونَ: إِنَّمَا یَسْحَرُنَا۔ وَإِنَّمَا یُرِیدُ النَّبِیُّ -ﷺ- التَّوْحِیدَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৩
جمعہ کا بیان
تشہد میں اشارے کرتے وقت نیت کا بیان
(٢٧٩٣) عبداللہ بن حارث بن نوفل کے غلام ابوالقاسم مقسم فرماتے ہیں کہ مجھے اہل مدینہ کے ایک آدمی نے حدیث بیان کی کہ میں نے بنی غفار کی مسجد میں نماز پڑھی۔ پھر انھوں نے اپنے قعدے کا ذکر کیا ۔ فرماتے ہیں کہ میں نے بائیں ہاتھ کو بائیں ران پر رکھا اور دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر رکھا اور اپنی شہادت والی انگلی کو کھڑا کرلیا۔ مجھے خفاف بن ایماء بن رحضہ غفاری (رض) نے دیکھ لیا اور وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی تھے۔ جب میں نے اپنی نماز سے سلام پھیرا تو انھوں نے مجھے کہا کہ تم نے اپنی انگلی اس طرح کیوں کھڑی کی تھی ؟ میں نے عرض کیا کہ میں نے لوگوں کو اس طرح کرتے دیکھا ہے۔ انھوں نے کہا : تم درست کہتے ہو۔ بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نماز پڑھتے تھے تو اس طرح کرتے تھے اور مشرک لوگ کہتے تھے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی انگلی اس طرح اس لیے کرتا ہے تاکہ جادو کرے۔ وہ جھوٹ بولتے تھے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تو اس طرح اس لیے کرتے تھے تاکہ اس کے ساتھ اپنے رب کی توحید بیان کریں جو بابرکت اور بلند وبالا ہے۔
(۲۷۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُوطَاہِرٍ الْفَقِیہُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُوجَعْفَرٍ: حَامِدُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُوالأَزْہَرِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عِمْرَانُ بْنُ أَبِی أَنَسٍ أَحَدُ بَنِی عَامِرِ بْنِ لُؤَیٍّ وَکَانَ ثِقَۃً عَنْ أَبِی الْقَاسِمِ: مِقْسَمُ مَوْلَی عَبْدِاللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ قَالَ حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ: صَلَّیْتُ فِی مَسْجِدِ بَنِی غِفَارٍ۔ فَذَکَرَ جُلُوسَہُ قَالَ: وَوَضَعْتُ یَدِی الْیُسْرَی عَلَی فَخِذِی الْیُسْرَی، وَوَضَعْتُ یَدِی الْیُمْنَی عَلَی فَخِذِی الْیُمْنَی، وَنَصَبْتُ إِصْبَعِی السَّبَّابَۃَ قَالَ فَرَآنِی خِفَافُ بْنُ إِیمَائِ بْنِ رَحَضَۃَ الْغِفَارِیُّ وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنَا أَصْنَعُ ذَلِکَ قَالَ فَلَمَّا انْصَرَفْتُ مِنْ صَلاَتِی قَالَ لِی: لِمَ نَصَبْتَ إِصْبَعَکَ ہَکَذَا؟ قَالَ فَقُلْتُ لَہُ: رَأَیْتُ النَّاسَ یَصْنَعُونَ ذَلِکَ۔ قَالَ: فَإِنَّکَ قَدْ أَصَبْتَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا صَلَّی یَصْنَعُ ذَلِکَ ، وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ یَقُولُونَ: إِنَّمَا یَصْنَعُ ہَذَا مُحَمَّدٌ بِإِصْبَعِہِ لِیَسْحَرَ۔ وَکَذَبُوا إِنَّمَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَصْنَعُ ذَلِکَ لِمَا یُوَحِّدُ بِہَا رَبَّہُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی۔ [ضعیف۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৪
جمعہ کا بیان
تشہد میں اشارے کرتے وقت نیت کا بیان
(٢٧٩٤) عیزار سے روایت ہے کہ ابن عباس (رض) سے اس آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو دعا کرتے ہوئے اپنی انگلی کے ساتھ اشارہ کرتا ہے تو ابن عباس (رض) نے فرمایا : ایسا کرنا اخلاص ہے۔
(۲۷۹۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْعَیْزَارِ قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنِ الرَّجُلِ یَدْعُو یُشِیرُ بِإِصْبَعِہِ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ہُوَ الإِخْلاَصُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৫
جمعہ کا بیان
تشہد میں اشارے کرتے وقت نیت کا بیان
(٢٧٩٥) (ا) ایک دوسری سند سے منقول ہے کہ سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ایسا کرنا اخلاص ہے۔

(ب) سیدنا انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ ایسا کرنا عاجزی ہے۔

(ج) عثمان مجاہد سے روایت کرتے ہیں کہ یہ شیطان کے لیے ہتھوڑا ہے۔
(۲۷۹۵) وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ فِی الْجَامِعِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ التَّمِیمِیِّ وَہُوَ أَرْبَدَۃُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: ہُوَ الإِخْلاَصُ۔ وَعَنْ أَبَانَ بْنِ أَبِی عَیَّاشٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: ذَلِکَ التَّضَرُّعُ۔

وَعَنْ عُثْمَانَ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ: مَقْمَعَۃٌ لِلشَّیْطَانِ۔

أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ سُفْیَانَ فَذَکَرَہُنَّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৬
جمعہ کا بیان
تشہد میں اشارے کرتے وقت نیت کا بیان
(٢٧٩٦) سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا کرنا اخلاص ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی سے اشارہ کرتے اور دعا پڑھتے ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھایا اور گڑگڑا کر دعا کی ، اس دوران آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہاتھوں کو بلند کرلیا۔
(۲۷۹۶) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَبَّاسٍ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَخِیہِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْبَدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((ہَکَذَا الإِخْلاَصُ))۔ یُشِیرُ بِإِصْبَعِہِ الَّتِی تَلِی الإِبْہَامَ: ((وَہَذَا الدُّعَائُ))۔ فَرَفَعَ یَدَیْہِ حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ: ((وَہَذَا الاِبْتِہَالُ))۔ فَرَفَعَ یَدَیْہِ مَدًّا۔

[منکر۔ اخرجہ الحاکم ۸۰۱۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৭
جمعہ کا بیان
پہلی دو رکعتوں میں تشہد کے مسنون ہونے کا بیان
(٢٧٩٧) (ا) سیدہ عائشہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر دو رکعتوں کے درمیان تشہد پڑھتے تھے۔

(ب) صحیح مسلم میں حسین بن ذکوان معلم کی روایت میں یہ ہے کہ انھوں نے فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے تھے : ہر دو رکعتوں میں تشہد ہے۔
(۲۷۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا حُسَیْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ بُدَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ أَبِی الْجَوْزَائِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی صَلاَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ: فَکَانَ یَقُولُ: بَیْنَ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ التَّحِیَّۃُ ۔

مُخَرَّجٌ فِی کِتَابِ مُسْلِمٍ مِنْ حَدِیثِ حُسَیْنِ بْنِ ذَکْوَانَ الْمُعَلِّمِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ وَکَانَ یَقُولُ: فِی کُلِّ رَکْعَتَیْنِ التَّحِیَّۃُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۴۹۸، احمد ۲۴۰۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৮
جمعہ کا بیان
پہلی دو رکعتوں میں تشہد کے مسنون ہونے کا بیان
(٢٧٩٨) علی بن یحییٰ بن خلاد بن رافع اپنے والد سے اور وہ اپنے چچا رفاعہ بن رافع سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو اپنی نماز کے لیے کھڑا ہوجائے تو اللہ اکبر کہہ ۔ پھر قرآن سے جو تجھے یاد ہو پڑھ۔ اس میں یہ بھی ہے کہ جب تو نماز کے درمیان بیٹھے تو اطمینان سے بیٹھ اور اپنی بائیں ران کو بچھا، پھر تشہد پڑھ، پھر جب تو (تیسری رکعت کے لیے) کھڑا ہو تو اسی طرح کر، یہاں تک کہ تو اپنی نماز سے فارغ ہوجائے۔
(۲۷۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ یَحْیَی بْنِ خَلاَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمِّہِ رِفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَذَکَرَ حَدِیثَ الصَّلاَۃِ وَقَالَ فِیہِ: فَإِذَا أَنْتَ قُمْتَ فِی صَلاَتِکَ فَکَبِّرِ اللَّہَ ، ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَیَسَّرَ عَلَیْکَ مِنَ الْقُرْآنِ ۔ وَقَالَ فِیہِ: فَإِذَا جَلَسْتَ فِی وَسَطِ الصَّلاَۃِ فَاطْمَئِنَّ ، وَافْتَرِشْ فَخِذِکَ الْیُسْرَی ، ثُمَّ تَشَہَّدْ ، ثُمَّ إِذَا قُمْتَ فَمِثْلُ ذَلِکَ حَتَّی تَفْرُغَ مِنْ صَلاَتِکَ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۸۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭৯৯
جمعہ کا بیان
پہلی دو رکعتوں میں بیٹھنے کی مقدار کا بیان
(٢٧٩٩) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب پہلی دو رکعتوں میں ہوتے تو ایسے لگتا کہ آپ مضطرب اور پریشان ہیں حتیٰ کہ کھڑے ہوجاتے۔
(۲۷۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا کَانَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ الأُولَیَیْنِ کَأَنَّمَا یَکُونُ عَلَی الرَّضْفِ۔ قَالَ قُلْتُ: حَتَّی یَقُومَ؟ قَالَ: حَتَّی یَقُومَ۔ [ضعیف۔ فی الذی بعدہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০০
جمعہ کا بیان
پہلی دو رکعتوں میں بیٹھنے کی مقدار کا بیان
اس حدیث کا ترجمہ نہیں ہے
(۲۸۰۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০১
جمعہ کا بیان
پہلے تشہد کے واجب نہ ہونے کا بیان
(٢٨٠١) عبدالرحمن بن ہرمز جو بنو عبدالمطلب کے غلام ہیں ، فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن بحینہ بن ازد شنوئۃ (رض) بنی عبدالمطلب بن عبد مناف کے حلیف تھے اور صحابی رسول بھی تھے ۔ انھوں نے انھیں خبر دی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ظہر کی نماز پڑھائی تو آپ پہلی دو رکعتوں کے بعد سیدھے کھڑے ہوگئے اور لوگ بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کھڑے ہوگئے حتیٰ کہ آپ نے نماز مکمل کرلی اور لوگ آپ کے سلام پھیرنے کا انتظار کر رہے تھے تو آپ نے بیٹھے بیٹھے تکبیر کہہ کر سلام سے پہلے دو سجدے کیے۔ پھر سلام پھیرا۔
(۲۸۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ہُرْمُزَ مَوْلَی بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ ابْنَ بُحَیْنَۃَ بْنَ أَزْدِ شَنُوئَ ۃَ ، وَہُوَ حَلِیفٌ لِبَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَخْبَرَہُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی بِہِمْ صَلاَۃَ الظُّہْرِ ، فَقَامَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ الأُولَیَیْنِ فَلَمْ یَجْلِسْ ، وَقَامَ النَّاسُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی إِذَا قَضَی الصَّلاَۃَ وَانْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِیمَہُ کَبَّرَ وَہُوَ جَالِسٌ ، فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ قَبْلَ أَنْ یُسَلِّمَ ثُمَّ سَلَّمَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۲۲۴، مسلم ۵۷۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০২
جمعہ کا بیان
پہلے تشہد کے واجب نہ ہونے کا بیان
(٢٨٠٢) عبداللہ بن بحینہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوگئے ۔ پھر آپ نے سہو کے دو سجدے کیے۔
(۲۸۰۲) وَحَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: الْحَسَنُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ ابْنِ بُحَیْنَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَامَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ، فَلَمْ یَجْلِسْ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیِ السَّہْوِ۔ أَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩
جمعہ کا بیان
پہلے قعدہ سے کھڑے ہوتے وقت تکبیر کہنے کا بیان
(٢٨٠٣) ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام فرماتے ہیں کہ انھوں نے سیدنا ابوہریرہ (رض) کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے لیے کھڑے ہوتے۔۔۔ پھر جب دو رکعتوں کے بعد اٹھتے تو تکبیر کہتے۔
(۲۸۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلاَۃِ۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ: ثُمَّ یُکَبِّرُ حِینَ یَقُومُ مِنَ الثِّنْتَیْنِ بَعْدَ الْجُلُوسِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۲۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪
جمعہ کا بیان
پہلے قعدہ سے کھڑے ہوتے وقت تکبیر کہنے کا بیان
(٢٨٠٤) مطرف فرماتے ہیں کہ میں اور عمران بن حصین (رض) نے سیدنا علی بن ابی طالب (رض) کے پیچھے نماز پڑھی ۔ آپ (رض) جب سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے اور جب سجدے سے اپنا سر اٹھاتے تو بھی تکبیر کہتے اور جب دو رکعتوں سے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے۔ جب انھوں نے نماز مکمل کی تو عمران (رض) نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور بولے : واقعی انھوں نے ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز یاد کروا دی یا فرمایا کہ انھوں نے ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرح نماز پڑھائی۔

یہ الفاظ یحییٰ بن یحییٰ کی حدیث کے ہیں اور سلیمان کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ جب ہم نماز سے فارغ ہوئے تو عمران (رض) نے میرا ہاتھ پکڑ لیا۔
(۲۸۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ غَیْلاَنَ بْنِ جَرِیرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ: صَلَّیْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ خَلْفَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ، وَکَانَ إِذَا سَجَدَ کَبَّرَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ کَبَّرَ ، وَإِذَا نَہَضَ مِنَ الرَّکْعَتَیْنِ کَبَّرَ ، فَلَمَّا قَضَی الصَّلاَۃَ أَخَذَ عِمْرَانُ بِیَدِی فَقَالَ: لَقَدْ ذَکَّرَنِی ہَذَا مِثْلَ صَلاَۃِ مُحَمَّدٍ -ﷺ- أَوْ لَقَدْ صَلَّی بِنَا ہَذَا مِثْلَ صَلاَۃِ مُحَمَّدٍ -ﷺ-۔ لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَفِی حَدِیثِ سُلَیْمَانَ: فَلَمَّا انْصَرَفْنَا أَخَذَ عِمْرَانُ بِیَدِی۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۸۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৫
جمعہ کا بیان
پہلی رکعت سے اٹھنے والی روایات پر قیاس کرتے ہوئے سجدے سے اٹھتے وقت زمین پر سہارا لینے کا بیان
(٢٨٠٥) ابوقلابہ (رض) فرماتے ہیں کہ مالک بن حویرث (رض) ہمارے پاس آتے تو کہتے : کیا میں تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ پھر وہ کسی نماز کے وقت کے علاوہ نماز پڑھ کردکھاتے۔ آپ پہلی رکعت میں جب اپنا سر دوسرے سجدے سے اٹھاتے تو سیدھے بیٹھ جاتے اور زمین پر ٹیک لے کر اٹھتے۔
(۲۸۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ قَالَ: کَانَ مَالِکُ بْنُ الْحُوَیْرِثِ یَأْتِینَا فَیَقُولُ: أَلاَ أُحَدِّثُکُمْ عَنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَیُصَلِّی فِی غَیْرِ وَقْتِ صَلاَۃٍ ، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ السَّجْدَۃِ الثَّانِیَۃِ فِی أَوَّلِ رَکْعَۃٍ اسْتَوَی قَاعِدًا وَاعْتَمَدَ عَلَی الأَرْضِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۸۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৬
جمعہ کا بیان
پہلی رکعت سے اٹھنے والی روایات پر قیاس کرتے ہوئے سجدے سے اٹھتے وقت زمین پر سہارا لینے کا بیان
(٢٨٠٦) (ا) ازرق بن قیس سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابن عمر (رض) کو دیکھا کہ آپ جب دو رکعتوں سے کھڑے ہوتے تو اپنے ہاتھوں کے ساتھ زمین پر سہارا لے کر اٹھتے۔ میں نے ان کے بیٹوں اور دوستوں سے کہا کہ شاید وہ بڑھاپے کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں ؟ انھوں نے کہا : نہیں لیکن ایسا ہوسکتا ہے ۔

(ب) ہم سیدنا نافع کی روایت ذکر کرچکے ہیں کہ سیدنا ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ وہ جب سجدے سے اٹھتے تو زمین پر سہارا لے کر اٹھتے تھے، اسی طرح حسن بصری اور کئی تابعین کرتے تھے۔
(۲۸۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ شَیْبَانَ بْنِ الْبَغْدَادِیِّ بِہَرَاۃَ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا کَامِلُ بْنُ طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ ہُوَ ابْنُ سَلَمَۃَ عَنِ الأَزْرَقِ بْنِ قَیْسٍ قَالَ: رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ إِذَا قَامَ مِنَ الرَّکْعَتَیْنِ اعْتَمَدَ عَلَی الأَرْضِ بِیَدَیْہِ۔ فَقُلْتُ لِوَلَدِہِ وَلِجُلَسَائِہِ: لَعَلَّہُ یَفْعَلُ ہَذَا مِنَ الْکِبَرِ؟ قَالُوا: لاَ وَلَکِنْ ہَذَا یَکُونُ۔

وَرُوِّینَا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یَعْتَمِدُ عَلَی یَدَیْہِ إِذَا نَہَضَ۔ وَکَذَلِکَ کَانَ یَفْعَلُ الْحَسَنُ وَغَیْرُ وَاحِدٍ مِنَ التَّابِعِینَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৭
جمعہ کا بیان
پہلی رکعت سے اٹھنے والی روایات پر قیاس کرتے ہوئے سجدے سے اٹھتے وقت زمین پر سہارا لینے کا بیان
(٢٨٠٧) سیدنا ابن عمر (رض) سے ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں ہاتھ پر ٹیک لگانے سے منع فرماتے تھے۔
(۲۸۰۷) وَأَمَّا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یَعْتَمِدَ الرَّجُلُ عَلَی یَدِہِ فِی الصَّلاَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৮
جمعہ کا بیان
پہلی رکعت سے اٹھنے والی روایات پر قیاس کرتے ہوئے سجدے سے اٹھتے وقت زمین پر سہارا لینے کا بیان
(٢٨٠٨) (ا) ابن شبویہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز میں اپنے ہاتھوں پر سہارا لینے سے منع کیا ہے۔

(ب) ابن رافع فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھنے کے دوران اپنے ہاتھ پر سہارا لینے سے منع فرمایا ہے۔

(ج) ابن عبدالملک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہاتھوں پر سہارا لینے سے منع کیا ہے، جب نماز میں سجدے سے اٹھے۔
(۲۸۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَبُّوَیْہِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْمَلِکِ الْغَزَّالُ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ۔ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ۔

وَقَالَ فِی لَفْظِ حَدِیثِ ابْنِ شَبُّوَیْہِ: نَہَی أَنْ یَعْتَمِدَ الرَّجُلُ عَلَی یَدِہِ فِی الصَّلاَۃِ۔

وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ: نَہَی أَنْ یُصَلِّیَ الرَّجُلُ وَہُوَ مُعْتَمِدٌ عَلَی یَدِہِ۔

وَقَالَ ابْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ: نَہَی أَنْ یَعْتَمِدَ الرَّجُلُ عَلَی یَدَیْہِ إِذَا نَہَضَ فِی الصَّلاَۃِ ۔

فَہَذَا حَدِیثٌ قَدِ اخْتُلِفَ فِی مَتْنِہِ عَلَی عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔

وَقَدْ رَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ کَمَا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ۔ [صحیح۔ وقد تقدم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৯
جمعہ کا بیان
پہلی رکعت سے اٹھنے والی روایات پر قیاس کرتے ہوئے سجدے سے اٹھتے وقت زمین پر سہارا لینے کا بیان
(٢٨٠٩) (ا) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں اٹھتے وقت بائیں ہاتھ پر ٹیک لینے سے منع فرماتے تھے۔

(ب) ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز میں بیٹھنے کے دوران اپنے ہاتھ پر ٹیک لے کر بیٹھنے سے منع فرمایا۔

(ج) یہ واضح ترین روایات ہیں اور ابن عبدالملک کے علاوہ کی روایت ان کی مخالفت نہیں کرتی ۔ اگرچہ وہ ان سے زیادہ واضح ہے ابن عبدالملک کی روایت وہم ہے اور امام احمد بن حنبل (رح) کی روایت جس پر دلالت کرتی ہے حدیث سے وہی مراد ہے۔
(۲۸۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَقَالَ فِی مَتْنِ الْحَدِیثِ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا جَلَسَ الرَّجُلُ فِی الصَّلاَۃِ أَنْ یَعْتَمِدَ عَلَی یَدِہِ الْیُسْرَی۔

ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَحْمَدَ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَجْلِسَ الرَّجُلُ فِی الصَّلاَۃِ وَہُوَ مُعْتَمِدٌ عَلَی یَدِہِ۔

وَہَذَا أَبْیَنُ الرِّوَایَاتِ وَرِوَایَۃُ غَیْرِ ابْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ لاَ تُخَالِفُہُ وَإِنْ کَانَ أَبْیَنَ مِنْہَا وَرِوَایَۃُ ابْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ وَہَمٌ ، وَالَّذِی یَدُلُّ عَلَی أَنَّ رِوَایَۃَ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ ہِیَ الْمُرَادُ بِالْحَدِیثِ أَنَّ ہِشَامَ بْنَ یُوسُفَ رَوَاہُ عَنْ مَعْمَرٍ کَذَلِکَ۔ [صحیح۔ وقد تقدم]
tahqiq

তাহকীক: