আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৬৯০৯
جنازوں کا بیان
جنازہ اور تدفین دن ، رات جب ادا کرے
(٦٩٠٩) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ایک شخص فوت ہوگیا جس کی تیمار داری رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا کرتے تھے، اسے رات میں ہی دفن کردیا گیا۔ جب صبح ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی موت سے آگاہ کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہیں کس نے منع کیا کہ مجھے اطلاع دیتے تو انھوں نے کہا کہ اندھیری رات تھی، اس لیے ہم نے آپ کو مشقت میں ڈالنا پسند نہ کیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی قبر پر آئے اور نمازِ جنازہ ادا کی۔

امام بخاری نے اپنی صحیح میں محمد سے اور انھوں نے ابو معاویہ سے بیان کیا اور مسلم نے دوسری سند سے شیبانی سے مختصاً بیان کیا۔
(۶۹۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوصَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا ہَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَاتَ إِنْسَانٌ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَعُودُہُ فَدَفَنُوہُ بِاللَّیْلِ فَلَمَّا أَصْبَحَ أَعْلَمُوہُ بِمَوْتِہِ فَقَالَ: ((مَا یَمْنَعُکُمْ أَنْ تُعْلِمُونِی؟))۔ فَقَالُوا: کَانَ اللَّیْلُ وَکَانَتِ الظُّلْمَۃُ فَکَرِہْنَا أَنْ نَشُقَّ عَلَیْکَ۔ فَأَتَی قَبْرَہُ فَصَلَّی عَلَیْہِ۔ لَفْظُ حَدِیثِہِمَا سَوَائٌ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১০
جنازوں کا بیان
جنازہ اور تدفین دن ، رات جب ادا کرے
(٦٩١٠) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں نے قبرستان میں آگ دیکھی تو وہ وہاں آئے تو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبر میں ہیں اور کہہ رہے ہیں : مجھے اپنا ساتھی پکڑاؤ اور یہ وہ تھا جو اللہ کا ذکر کرتے ہوئے آواز بلند کرتا تھا۔

ابو ذر (رض) سے یہ روایت ہے کہ یہ رات کا وقت تھا اور آپ کے ساتھ چراغ تھا۔
(۶۹۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَوْ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا قَالَ : رَأَی نَاسٌ نَارًا فِی الْمَقْبَرَۃِ فَأَتَوْہَا فَإِذَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْقَبْرِ وَإِذَا ہُوَ یَقُولُ : ((نَاوِلُونِی صَاحِبَکُمْ))۔ وَإِذَا ہُوَ الَّذِی کَانَ یَرْفَعُ صَوْتَہُ بِالذِّکْرِ۔

وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ ذَلِکَ کَانَ لَیْلاُ وَکَانَ مَعَہُ الْمِصْبَاحُ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১১
جنازوں کا بیان
جنازہ اور تدفین دن ، رات جب ادا کرے
(٦٩١١) سیدہ عائشہ (رض) نے روایت ہے کہ میں ابوبکر (رض) کے پاس گئی اور حدیث بیان کی۔ پھر وہ فرماتی ہیں کہ انھوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس دن فوت ہوئے تھے ؟ میں نے کہا : پیر کے دن تو انھوں نے کہا : مجھے امید ہے کہ میرے اور موت کے درمیان رات ہے۔ آپ (رض) منگل کی شام فوت ہوئے اور صبح ہونے سے پہلے دفن کردیے گئے ، انھوں نے پوچھا : کتنے کپڑوں میں آپ کو کفن دیا گیا ؟ میں نے کہا : تین یمنی چاروں میں ، جس میں قمیص نہیں تھی اور نہ ہی پگڑی تھی تو انھوں نے اپنے کپڑوں کی طرف دیکھا جس میں وہ بیمار ہوئے تھے ، جس میں زعفران کستوری کی آمیزش تھی تو انھوں نے کہا : میرے ان کپڑوں کو دھو ڈالو اور اس میں دو کپڑوں کا اضافہ کر کے مجھے کفن دینا ۔ میں نے کہا : یہ پرانے ہیں تو انھوں نے کہا : زندہ لوگ نئے کپڑوں کے مردہ سے زیادہ حق دار ہیں بیشک یہ مہلت کے لیے تھے۔

سیدہ عائشہ (رض) سے نقل کیا گیا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رات کے وقت دفن کیا گیا اور ابن عباس (رض) سے نقل کیا گیا ہے کہ فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رات میں دفن کیا گیا۔ عثمان بن عفان (رض) سے نقل کیا گیا کہ عشا کے آخری وقت میں دفن کیا گیا۔ کتاب الصلوٰۃ میں ابوہریرہ (رض) سے نقل کیا گیا ہے کہ انھوں نے سیدہ عائشہ (رض) کا جنازہ صبح کی نماز کے بعد پڑھا۔
(۶۹۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ النَّرْسِیُّ وَعَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ قَالاَ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلْتُ عَلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَتْ حَدِیثًا ثُمَّ قَالَتْ قَالَ : فِی أَیِّ یَوْمٍ تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-؟ قُلْتُ : یَوْمَ الاِثْنَیْنِ قَالَ : أَرْجُو فِیمَا بَیْنِی وَبَیْنَ اللَّیْلِ۔ قَالَتْ : فَلَمْ یُتَوَفَّ حَتَّی أَمْسَی لَیْلَۃَ الثُّلاَثَائِ فَدُفِنَ قَبْلَ أَنْ یُصْبِحَ قَالَتْ وَقَدْ قَالَ : فِی کَمْ کُفِّنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-؟ قُلْتُ : فِی ثَلاَثَۃِ أَثْوَابٍ بِیضٍ سَحُولِیَّۃٍ لَیْسَ فِیہَا قَمِیصٌ ، وَلاَ عِمَامَۃٌ۔ فَنَظَرَ إِلَی ثَوْبٍ کَانَ یُمَرَّضُ فِیہِ فِیہِ رَدْعٌ مِنْ زَعْفَرَانٍ أَوْ مَِشْقٍ فَقَالَ : اغْسِلُوا ثَوْبِی ہَذَا وَزِیدُوا فِیہِ ثَوْبَیْنِ وَکَفِّنُونِی فِیہَا ۔ قُلْتُ : إِنَّ ہَذَا خَلَقٌ قَالَ : إِنَّ الْحَیَّ أَحَقُّ بِالْجَدِیدِ مِنَ الْمَیِّتِ إِنَّمَا ہُوَ لِلْمُہْلَۃِ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْعَبَّاسِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَلَّی بْنِ أَسَدٍ وَرُوِّینَا عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- دُفِنَ لَیْلاً۔ وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- دُفِنَتْ لَیْلاً۔

وَرُوِّینَا عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ دُفِنَ بَعْدَ الْعِشَائِ الآخِرَۃِ۔ وَرُوِّینَا فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّہُ صَلَّی عَلَی عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- حِینَ صَلَّوُا الصُّبْحَ۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১২
جنازوں کا بیان
جنازہ اور تدفین دن ، رات جب ادا کرے
(٦٩١٢) امام شافعی فرماتے ہیں کہ اہل مدینہ کے ثقہ لوگوں نے ہمیں بتلایا، مجھے سند یاد نہیں کہ عقیل بن ابی طالب کی نماز جنازہ پڑھائی گئی تو سورج زرد ہوچکا تھا۔ غروب ہونے سے پہلے اور انھوں نے اس کے غروب ہونے کا انتظار نہ کیا۔
(۶۹۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا الثِّقَۃُ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ بِإِسْنَادٍ لاَ أَحْفَظُہُ : أَنَّہُ صُلِّیَ عَلَی عَقِیلِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَالشَّمْسُ مُصْفَرَّۃٌ قَبْلَ الْمَغِیبِ قَلِیلاً وَلَمَ یَنْتَظِرُوا بِہِ مَغِیبَ الشَّمْسِ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৩
جنازوں کا بیان
تین اوقات میں نمازِ جنازہ اور تدفین کے مکروہ ہونے کا بیان
(٦٩١٣) عقبہ بن عامر جہنی فرماتے ہیں : تین اوقات میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز جنازہ پڑھنے اور تدفین کرنے سے منع فرمایا کرتے تھے : جب سورج چڑھ رہا ہو حتیٰ کہ وہ طلوع نہ ہوجائے اور جب وہ دوپہر کے وقت کھڑا ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ ایک طرف جھک نہ جائے اور جب سورج غروب کے قریب ہو یہاں تک کہ غروب نہ ہوجائے۔
(۶۹۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی بِنَیْسَابُورَ وَأَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ مِنْ أَصْلِ سَمَاعِہِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُلَیٍّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ سَمِعْتُ عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ یَعْنِی الْجُہَنِیَّ یَقُولُ : ثَلاَثُ سَاعَاتٍ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَنْہَانَا أَنْ نُصَلِّیَ فِیہِنَّ أَوْ أَنْ نَقْبُرَ فِیہِنَّ مَوْتَانَا حِینَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَۃً حَتَّی تَرْتَفِعَ ، وَحِینَ یَقُومُ قَائِمُ الظَّہِیرَۃِ حَتَّی تَمِیلَ الشَّمْسُ ، وَحِینَ تَضَیَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّی تَغْرُبَ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُلَیِّ بْنِ رَبَاحٍ کَمَا مَضَی ذِکْرُہُ۔ وَرَوَاہُ رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُلَیِّ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ثَلاَثِ سَاعَاتٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ وَزَادَ فِیہِ قَالَ قُلْتُ لِعُقْبَۃَ : أَیُدْفَنُ بِاللَّیْلِ؟ قَالَ : نَعَمْ قَدْ دُفِنَ أَبُو بَکْرٍ بِاللَّیْلِ۔ [صحیح۔ أخرجہ المسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৪
جنازوں کا بیان
تین اوقات میں نمازِ جنازہ اور تدفین کے مکروہ ہونے کا بیان
(٦٩١٤) یزید بن زریع فرماتے ہیں : ہمیں روح بن قاسم نیحدیث بیان کی تو انھوں نے اسی حدیث کا تذکرہ کیا۔
(۶۹۱۴) أَخْبَرَنَاہُ عُلَیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ الاوسط]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৫
جنازوں کا بیان
تین اوقات میں نمازِ جنازہ اور تدفین کے مکروہ ہونے کا بیان
(٦٩١٥) محمد بن ابو حرملۃ فرماتے ہیں : زینب بنت ابو سلمہ فوت ہوگئیں اور طارق مدینہ کے امیر تھے ۔ ان کے پاس ایک جنازہ فجر کی نماز کے بعد لایا گیا اور اسے بقیع میں رکھا گیا اور طارق اندھیرے میں نمازِ فجر پڑھتا تھا۔ ابو حرملہ فرماتے ہیں : میں نے عبداللہ بن عمر (رض) سے سناوہ اپنے گھر والوں کو کہہ رہے تھے ؟ اب اگر تم جنازہ پڑھ لو تو درست ہے کہ تم اسی وقت جنازہ پڑھو یا پھر سورج بلند ہونے تک انتظار کرو۔
(۶۹۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی حَرْمَلَۃَ : أَنَّ زَیْنَبَ بِنْتَ أَبِی سَلَمَۃَ تُوُفِّیَتْ وَطَارِقٌ أَمِیرُ الْمَدِینَۃِ فَأُتِیَ بِجَنَازَتِہَا بَعْدَ صَلاَۃِ الصُّبْحِ فَوُضِعَتْ بِالْبَقِیعِ قَالَ وَکَانَ طَارِقٌ یُغَلِّسُ بِالصُّبْحِ قَالَ ابْنُ أَبِی حَرْمَلَۃَ فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ لأَہْلِہَا : إِمَّا أَنْ تُصَلُّوا عَلَی جَنَازَتِکُمُ الآنَ وَإِمَّا أَنْ تَتْرُکُوہَا حَتَّی تَرْتَفِعَ الشَّمْسُ۔

[صحیح۔ أخرجہ مالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৬
جنازوں کا بیان
تین اوقات میں نمازِ جنازہ اور تدفین کے مکروہ ہونے کا بیان
(٦٩١٦) زیاد فرماتے ہیں کہ اہل بصرہ نے قبرستان میں جنازہ رکھا، جب دھوپ زرد ہوچکی تھی۔ پھر حضرت علی (رض) کو خبر دی تو انھوں نے سورج کے غروب ہونے تک جنازہ نہ پڑھا۔ پھر مؤذن ابو برذہ کو اذان کا کہا، انھوں نے اذان دی، پھر اقامت کہی گئی اور برزہ آگے بڑھے اور انھیں مغرب کی نماز پڑھائی اور لوگوں میں انس بن مالک (رض) اور انصاریوں میں سے ابو برزہ (رض) تھے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دیگر صحابہ بھی تھے، پھر انھوں نے جنازہ پڑھا۔
(۶۹۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوبَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی زِیَادٌ أَنَّ عَلِیًّا أَخْبَرَہُ: أَنَّ جَنَازَۃً وُضِعَتْ فِی مَقْبَرَۃِ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ حِینَ اصْفَرَّتِ الشَّمْسُ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیْہَا حَتَّی غَرَبَتِ الشَّمْسُ۔ فَأَمَرَ أَبُو بَرْزَۃَ الْمُنَادِی فَنَادَی بِالصَّلاَۃِ ، ثُمَّ أَقَامَہَا فَتَقَدَّمَ أَبُو بَرْزَۃَ فَصَلَّی بِہِمُ الْمَغْرِبَ وَفِی النَّاسِ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ وَأَبُو بَرْزَۃَ مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ صَلَّوْا عَلَی الْجَنَازَۃِ۔[ضعیف۔ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৭
جنازوں کا بیان
رات کو دفن کرنے کی ممانعت کا بیان تاکہ نمازِ جنازہ نہ رہ جائے
(٦٩١٧) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں خطبہ دیا اور اپنے صحابہ میں سے ایک کا تذکرہ کیا جو فوت ہوگیا اور اسے کوئی عمدہ کفن نہ دیا گیا اور رات ہی میں دفن کردیا گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ڈانٹا اور فرمایا : جب تک جنازہ نہ پڑھا جائے رات کو دفن نہ کرو، مگر یہ کہ کوئی مجبوری ہو اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے۔
(۶۹۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ النَّرْسِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یُحَدِّثُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَطَبَ یَوْمًا فَذَکَرَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِہِ قُبِضَ فَکُفِّنَ فِی کَفَنٍ غَیْرِ طَائِلٍ وَقُبِرَ لَیْلاً فَزَجَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّیْلِ حَتَّی یُصَلَّی عَلَیْہِ إِلاَّ أَنْ یُضْطَرُّوا إِلَی ذَلِکَ۔ وَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِذَا کَفَّنَ أَحَدُکُمْ أَخَاہُ فَلْیُحَسِنْ کَفَنَہُ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ المسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৮
جنازوں کا بیان
رات کو دفن کرنے کی ممانعت کا بیان تاکہ نمازِ جنازہ نہ رہ جائے
(٦٩٢٨) ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک کالی عورت کو گم پایا جو مسجد سے تنکے وغیرہ اٹھاتی اور صفائی کرتی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فلاں عورت کہاں ہے ؟ انھوں نے کہا : وہ فوت ہوچکی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہیں بتایا ؟ انھوں نے کہا : وہ رات کو فوت ہوئی تھی اور دفن کردی گئی۔ ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بیدار کرنا مناسب نہ سمجھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی قبر پر گئے اور نمازِ جنازہ پڑھی اور فرمایا : جب مسلمانوں میں سے کوئی فوت ہوجائے تو مجھے ضرور اطلاع کیا کرو۔
(۶۹۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی کَثِیرٍ حَدَّثَنِی الْعَلاَئُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : فَقَدَ النَّبِیُّ -ﷺ- امْرَأَۃً سَوْدَائَ کَانَتْ تَلْتَقِطُ الْخِرَقَ وَالْعِیدَانَ مِنَ الْمَسْجِدِ فَقَالَ : ((أَیْنَ فُلاَنَۃُ))۔ قَالُوا : مَاتَتْ قَالَ : ((أَفَلاَ آذَنْتُمُونِی))۔ قَالُوا : مَاتَتْ مِنَ اللَّیْلِ وَدُفِنَتْ فَکَرِہْنَا أَنْ نُوقِظَکَ۔ فَذَہَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی قَبْرِہَا فَصَلَّی عَلَیْہَا وَقَالَ : ((إِذَا مَاتَ أَحَدٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ فَلاَ تَدَعُوا أَنْ تُؤْذِنُونِی))۔ [حسن۔ ابن خزیمہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯১৯
جنازوں کا بیان
مردوں اور عورتوں کا اکٹھے جنازہ پڑھنے کا بیان
(٦٩١٩) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے نو مردوں اور عورتوں کے جنازے پڑھے تو وہ مردوں کو امام کے قریب کرتے اور عورتوں کو ان سے آگے قبلے کی طرف اور ان کی ایک ہی صف بنائی اور فرمایا : ام کلثوم بنت علی جو عمر بن خطاب (رض) کی بیوی تھیں، ان کا جنازہ اور ان کے بیٹے کا جنازہ رکھا گیا، جسے زید بن عمر کہا جاتا ہے اور اس دن سعید بن عاص امام تھے اور لوگوں میں اس دن ابن عباس ‘ ابوہریرہ ‘ ابو سعید ‘ اور ابو قتادہ (رض) بھی تھے۔ فرماتے ہیں کہ بچے کو امام کے قریب رکھا گیا : ایک آدمی نے کہا : میں نے اسے ناپسند جانا اور ابن عباس، ابوہریرہ ، ابو قتادہ، اور ابو سعید کی طرف دیکھا اور کہا : یہ کیا ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : یہ سنت ہے۔
(۶۹۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُوزَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ الْغِفَارِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ - یَعْنِی ابْنَ عَوْنٍ - عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ صَلَّی عَلَی تِسْعِ جَنَائِزَ رِجَالٍ وَنِسَائٍ۔ فَجَعَلَ الرِّجَالَ مِمَّا یَلِی الإِمَامَ وَالنِّسَائَ مِمَّا یَلِی الْقِبْلَۃَ وَصَفَّہُمْ صَفًّا وَاحِدًا- قَالَ - وَوُضِعَتْ جَنَازَۃُ أُمِّ کُلْثُومٍ بِنْتِ عَلِیٍّ امْرَأَۃِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَابْنٌ لَہَا - یُقَالُ لَہُ - زَیْدُ بْنُ عُمَرَ وَالإِمَامُ یَوْمَئَذٍ سَعِیدُ بْنُ الْعَاصِ وَفِی النَّاسِ یَوْمَئِذٍ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ وَأَبُو سَعِیدٍ وَأَبُو قَتَادَۃَ - قَالَ - فَوُضِعَ الْغُلاَمُ مِمَّا یَلِی الإِمَامَ - قَالَ رَجُلٌ - فَأَنْکَرْتُ ذَلِکَ فَنَظَرْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ وَأَبِی سَعِیدٍ وَأَبِی قَتَادَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فَقُلْتُ : مَا ہَذَا؟ قَالُوا : السَّنَۃُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی زَکَرِیَّا : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ صَلَّی عَلَی تِسْعِ جَنَائِزَ جَمِیعًا وَقَالَ فِی أُمِّ کُلْثُومٍ وَابْنِہَا فَوُضِعَا جَمِیعًا وَالْبَاقِی سَوَائٌ۔

[صحیح۔ نسائی، ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২০
جنازوں کا بیان
مردوں اور عورتوں کا اکٹھے جنازہ پڑھنے کا بیان
(٦٩٢٠) حارث بن نوفل کے غلام عمار نے بیان کیا کہ وہ ام کلثوم اور اس کے بیٹے کے جنازے میں گیا تو بچے کو امام کے قریب رکھا گیا، میں نے اسے ناپسند کیا اور قوم میں ابن عباس ‘ ابوہریرہ ‘ سعید اور ابو قتادہ (رض) بھی تھے تو انھوں نے کہا : یہ سنت ہے۔

حماد بن سلمۃ نے عمار بن ابو عمار سے رکھنے کی کیفیت اس کے مخالف بیان کی ہے اور وہ فرماتے ہیں : تب قوم میں حسن (رض) ‘ حسین (رض) ‘ ابوہریرہ (رض) ‘ ابن عمر (رض) اور ایسے ہی اسی (٨٠) کے قریب اصحاب محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے ، مگر شعبی نے ان کے رکھے جانے کی وہی کیفیت بیان کی ہے اور یہ بھی کہ امامت ابن عمر (رض) نے کی۔
(۶۹۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْہَبٍ الرَّمْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ صُبَیْحٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَمَّارٌ مَوْلَی الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ : أَنَّہُ شَہِدَ جَنَازَۃَ أُمِّ کُلْثُومٍ وَابْنِہَا فَجُعِلَ الْغُلاَمُ مِمَّا یَلِی الإِمَامَ فَأَنْکَرْتُ ذَلِکَ وَفِی الْقَوْمِ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو سَعِیدٍ وَأَبُو قَتَادَۃَ وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ فَقَالُوا : ہَذِہِ السُّنَّۃُ۔

وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ دُونَ کَیْفِیَّۃِ الْوَضْعِ قَالَ : وَکَانَ فِی الْقَوْمِ الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ وَابْنُ عُمَرَ وَنَحْوٌ مِنْ ثَمَانِینَ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ-۔

وَرَوَاہُ الشَّعْبِیُّ فَذَکَرَ کَیْفِیَّۃَ الْوَضْعِ بِنَحْوِہِ وَذَکَرَ أَنَّ الإِمَامَ کَانَ ابْنَ عُمَرَ وَلَمْ یَذْکُرِ السُّؤَالَ۔

قَالَ وَخَلْفَہُ ابْنُ الْحَنَفِیَّۃِ وَالْحُسَیْنُ وَابْنُ عَبَّاسٍ۔ وَفِی رِوَایَۃٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ۔

وَرُوِّینَا فِی ذَلِکَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ وَوَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ أَجْمَعِینَ۔

[صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২১
جنازوں کا بیان
مردوں اور عورتوں کا اکٹھے جنازہ پڑھنے کا بیان
(٦٩٢١) سلیمان بن موسیٰ فرماتے ہیں کہ جب طاعون کی وبا پھیلی تو واثل بن اسقع شام میں تھے اور وہاں بہت سے لوگ فوت ہوئے تو وہ مردوں اور عورتوں کی اکٹھی نمازِ جنازہ پڑھاتے۔ مرد ان کے قریب ہوتے اور عورتیں قبلے کے قریب اور ان عورتوں کے سروں کو مردوں کے گھٹنوں کے برابر کرتے۔
(۶۹۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی : أَنَّ وَاثِلَۃَ بْنَ الأَسْقَعِ فِی الطَّاعُونِ کَانَ بِالشَّامِ مَاتَ فِیہِ بَشَرٌ کَثِیرٌ۔ فَکَانَ یُصَلِّی عَلَی جَنَائِزِ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ جَمِیعًا الرِّجَالُ مِمَّا یَلِیہِ وَالنِّسَائُ مِمَّا یَلِی الْقِبْلَۃِ وَیَجْعَلُ رُئُ وسَہُنَّ إِلَی رُکْبَتَیِ الرِّجَالِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২২
جنازوں کا بیان
امام مرد کے سر کے قریب اور عورت کی کمر کے قریب کھڑا ہوگا
(٦٩٢٢) ابو غالب فرماتے ہیں کہ میں انس (رض) کے پاس گیا ، انھوں نے ایک آدمی کا جنازہ پڑھا اور اس کے سر کے پاس کھڑے ہوئے۔ پھر قریش کی ایک عورت کا جنازہ لایا گیا تو تقریباً چار پائی کے وسط (درمیان) میں کھڑے ہو کر جنازہ پڑھا جو لوگ جنازے میں شریک تھے ان میں علاء بن زیاد عدوی بھی تھا۔ جب اس نے کھڑے ہونے کے اختلاف کو دیکھا تو کہا : اے ابو حمزہ ! کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مرد اور عورت کے لیے یوں ہی کھڑے ہوتے تھے جیسے آپ کھڑے ہوئے ؟ تو انھوں نے کہا : جی ہاں ! پھر علاء ہماری طرف متوجہ ہوئے اور کہا : اسے یاد کرلو۔
(۶۹۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا أَبُو غَالِبٍ قَالَ: شَہِدْتُ أَنَسًا وَصَلَّی عَلَی رَجُلٍ فَقَامَ عِنْدَ رَأْسِ السَّرِیرِ، ثُمَّ أُتِیَ بِامْرَأَۃٍ مِنْ قُرَیْشٍ فَصَلَّی عَلَیْہَا فَقَامَ قَرِیبًا مِنْ وَسَطِ السَّرِیرِ وَکَانَ فِیمَنْ حَضَرَ جَنَازَتَہُ الْعَلاَئُ بْنُ زِیَادٍ الْعَدَوِیُّ فَلَمَّا رَأَی اخْتِلاَفَ قِیَامِہِ قَالَ: یَا أَبَا حَمْزَۃَ أَہَکَذَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُومُ مِنَ الْمَرْأَۃِ وَالرَّجُلِ کَمَا قُمْتَ؟ قَالَ : نَعَمْ قَالَ فَأَقْبَلَ عَلَیْنَا یَعْنِی الْعَلاَئَ بْنَ زِیَادٍ وَقَالَ : احْفَظُوا۔ [صحیح۔ أخرجہ الطیالسی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২৩
جنازوں کا بیان
امام مرد کے سر کے قریب اور عورت کی کمر کے قریب کھڑا ہوگا
(٦٩٢٣) ابو غالب نافع فرماتے ہیں : میں مربد کی گلی میں تھا کہ ایک جنازہ گزرا جس کے ساتھ بہت سے لوگ تھے، فرماتے ہیں : وہ عبداللہ بن عمیر کا جنازہ تھا اور میں اس کے پیچھے چلا ۔ جب جنازہ رکھا گیا تو انس (رض) کھڑے ہوئے اور نماز جنازہ پڑھائی اور میں ان کے پیچھے تھا، میرے اور ان کے درمیان کوئی چیز نہیں تھی وہ ان کے سر کے پاس کھڑے ہوئے اور چار تکبیرات کہیں اور ان کو نہ لمبا کیا اور نہ ہی جلدی کی۔ پھرجا کر بیٹھ گئے تو لوگوں نے کہا : اے ابو حمزہ ! یہ انصاری عورت ہے، انھوں نے قریب کیا تو اس پر تازہ میت تھی تو وہ اس کی کمر کے پاس کھڑے ہوئے اور اسی طرح جنازہ پڑھا جیسے مرد کا جنازہ پڑھا پھر وہ بیٹھ گئے تو علاء بن زیاد نے کہا : اے ابو حمزہ ! کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایسے ہی جنازے پڑھاتے جیسے آپ نے پڑھا ہے کہ چار تکبیریں کہتے اور مرد کے سر اور عورت کی کمر کے پاس کھڑے ہوتے ؟ انھوں نے کہا : جی ہاں۔۔۔ آگے مکمل حدیث بیان کی۔

ابو غالب فرماتے ہیں : میں نے انس (رض) کے عمل کے بارے پوچھا جو انھوں نے عورت کے جنازے میں اس کی کمر کے برابر کھڑے ہونے کا کیا تو انھوں نے کہا : وہ اس لیے تھا کہ تب تابوت وغیرہ نہیں ہوتے تھے اس لیے امام قوم سے پردہ کرنے کی خاطر اس کی کمر کے برابر کھڑا ہوتا۔
(۶۹۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَہَوُ السِّجِسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ نَافِعٍ أَبِی غَالِبٍ قَالَ : کُنْتُ فِی سِکَّۃِ الْمِرْبَدِ فَمَرَّتْ جَنَازَۃٌ مَعَہَا نَاسٌ کَثِیرٌ قَالُوا : جَنَازَۃُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَیْرٍ فَتَبِعْتُہَا ، فَلَمَّا وُضِعَتِ الْجَنَازَۃُ قَامَ أَنَسٌ فَصَلَّی عَلَیْہَا وَأَنَا خَلْفَہُ لاَ یَحُولُ بَیْنِی وَبَیْنَہُ شَیْئٌ۔ فَقَامَ عِنْدَ رَأْسِہِ فَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ لَمْ یُطِلْ ، وَلَمْ یُسْرِعْ ، ثُمَّ ذَہَبَ یَقْعُدُ فَقَالُوا : یَا أَبَا حَمْزَۃَ الْمَرْأَۃُ الأَنْصَارِیَّۃُ فَقَرَّبُوہَا وَعَلَیْہَا نَعْشٌ أَخْضَرُ فَقَامَ عِنْدَ عَجِیزَتِہَا فَصَلَّی عَلَیْہَا نَحْوَ صَلاَتِہِ عَلَی الرَّجُلِ ، ثُمَّ جَلَسَ فَقَالَ الْعَلاَئُ بْنُ زِیَادٍ : یَا أَبَا حَمْزَۃَ ہَکَذَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی عَلَی الْجَنَازَۃِ کَصَلاَتِکَ یُکَبِّرُ عَلَیْہَا أَرْبَعًا وَیَقُومُ عِنْدَ رَأْسِ الرَّجُلِ وَعَجِیزَۃِ الْمَرْأَۃِ؟ قَالَ : نَعَمْ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔

قَالَ أَبُو غَالِبٍ : فَسَأَلْتُ عَنْ صَنِیعِ أَنَسٍ فِی قِیَامِہِ عَلَی الْمَرْأَۃِ عِنْدَ عَجِیزَتِہَا فَحَدَّثُونِی أَنَّہُ إِنَّمَا کَانَ لأَنَّہُ لَمْ تَکُنِ النُّعُوشُ فَکَانَ یَقُومُ الإِمَامُ حِیَالَ عَجِیزَتِہَا یَسْتُرُہَا مِنَ الْقَوْمِ۔ [صحیح۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২৪
جنازوں کا بیان
امام مرد کے سر کے قریب اور عورت کی کمر کے قریب کھڑا ہوگا
(٦٩٢٤) سمرۃ بن جندب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے نماز پڑھی ، آپ نے ام کعب کا جنازہ پڑھا جو نفاس میں فوت ہوگئی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے درمیان میں کھڑے ہو کر نماز پڑھائی۔
(۶۹۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ کَامِلٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدٍ الْعَوْفِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا حُسَیْنٌ الْمُعَلِّمُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ حُسَیْنِ بْنِ ذَکْوَانَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ : صَلَّیْتُ خَلْفَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَصَلَّی عَلَی أُمِّ کَعْبٍ مَاتَتْ وَہِیَ نُفَسَائُ فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِلصَّلاَۃِ عَلَیْہَا وَسَطَہَا۔

لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی ، وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২৫
جنازوں کا بیان
ایک قبر میں ضرورت کے تحت دو دو تین تین کا دفن کرنا اور ان کے آگے افضل کو کرنا
(٦٩٢٥) جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے احد کے مقتولین میں دو دو، تین تین کو ایک کپڑے میں دفن کیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ان میں سے زیادہ قرآن یاد کرنے والا کون ہے ؟ جب ان میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو آپ اسے لحد میں آگے کرتے اور فرماتے : میں ان پر قیامت کے دن گواہ ہوں گا اور ان کو خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا، نہ جنازہ پڑھا اور نہ ہی غسل دیا۔
(۶۹۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْمُونٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَجْمَعُ بَیْنَ الرَّجُلَیْنِ مِنْ قَتْلَی أُحُدٍ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ ، ثُمَّ یَقُولُ : ((أَیُّہُمْ أَکْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ))۔ فَإِذَا أُشِیرَ إِلَی أَحَدِہِمَا قَدَّمَہُ فِی اللَّحْدِ۔ وَقَالَ : ((أَنَا شَہِیدٌ عَلَی ہَؤُلاَئِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔ وَأَمَرَ بِدَفْنِہِمْ بِدِمَائِہِمْ وَلَمْ یُصَلِّ عَلَیْہِمْ وَلَمْ یُغَسِّلْہُمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَفِیہِ بَعْضُ الاِخْتِصَارِ وَرَوَاہُ بِطُولِہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَقُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২৬
جنازوں کا بیان
ایک قبر میں ضرورت کے تحت دو دو تین تین کا دفن کرنا اور ان کے آگے افضل کو کرنا
(٦٩٢٦) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مقتولینِ احد کے بارے میں فرماتے : ان میں سے قرآن زیادہ یاد کرنے والا کون ہے ؟ جب کسی کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے اس کے ساتھی سے پہلے لحد میں رکھتے۔ جابر فرماتے ہیں : میرے والد اور چچا کو ایک ہی چادر میں دفن کیا گیا۔
(۶۹۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ عَنِ ابْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ وَأَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ جَابِرٍ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ لِقَتْلَی أُحُدٍ : ((أَیُّ ہَؤُلاَئِ أَکْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ))۔ فَإِذَا أُشِیرَ لَہُ إِلَی رَجُلٍ قَدَّمَہُ فِی اللَّحْدِ قَبْلَ صَاحِبِہِ قَالَ جَابِرٌ: فَکُفِّنَ أَبِی وَعَمِّی فِی نَمِرَۃٍ وَاحِدَۃٍ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ مُدْرَجًا فِی الإِسْنَادِ الأَوَّلِ قَالَ وَقَالَ سُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ قَالَ حَدَّثَنِی مَنْ سَمِعَ جَابِرًا۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২৭
جنازوں کا بیان
ایک قبر میں ضرورت کے تحت دو دو تین تین کا دفن کرنا اور ان کے آگے افضل کو کرنا
(٦٩٢٧) ہشام بن عامر فرماتے ہیں کہ لوگوں نے احد کے دن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس زخموں کی شکایت کی کہ ہر بندے کے لیے گڑھا کھودنا مشکل ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اچھی طرح گہرے کرو اور ایک قبر میں دو ‘ تین کو دفن کرو۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم پہلے کسے لحد میں اتاریں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو ان میں سب سے زیادہ قرآن والا ہے سو میرے والد کو دفن کیا گیا اور وہ تین میں تیسرے تھے۔
(۶۹۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ أُحُدٍ شَکَوْا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ صَلَّی اللَّہِ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ الْقَرْحَ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ یَشْتَدُّ عَلَیْنَا الْحَفْرُ لِکُلِّ إِنْسَانٍ۔ قَالَ : ((أَعْمِقُوا وَأَحْسِنُوا وَادْفِنُوا الاِثْنَیْنِ وَالثَّلاَثَۃَ فِی قَبْرٍ))۔ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ فَمَنْ نُقَدِّمُ؟ قَالَ : أَکْثَرَہُمْ قُرْآنًا ۔ قَالَ فَدُفِنَ أَبِی ثَالِثَ ثَلاَثَۃٍ فِی قَبْرٍ۔

وَقَدْ قِیلَ عَنْہُ عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯২৮
جنازوں کا بیان
ایک قبر میں ضرورت کے تحت دو دو تین تین کا دفن کرنا اور ان کے آگے افضل کو کرنا
(٦٨٢٨) ہشام بن عامر اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ غزوہ احد میں ہمیں بہت زخم آئے تو لوگوں نے اپنے زخموں کی شکایت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قبریں کھودو اور اچھی طرح فراخ کرو اور دو تین کو ایک قبر میں دفن کرو اور زیادہ قرآن والے کو قبر میں آگے کرو۔
(۶۹۲۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : اشْتَّدَّتِ الْجِرَاحَاتُ یَوْمَ أُحُدٍ فَشَکَوْا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الْجِرَاحَاتِ فَقَالَ : ((احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَحْسِنُوا وَادْفِنُوا الاِثْنَیْنِ وَالثَّلاَثَۃَ فِی الْقَبْرٍ ، وَقَدِّمُوا أَکْثَرَہُمْ قُرْآنًا))۔

وَرَوَاہُ عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی الدَّہْمَائِ عَنْ ہِشَامٍ ۔ [صحیح۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক: