আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১০৩৯৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
تجارت کے جائز ہونے کا بیان 
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
(١٠٣٩٤) مجاہد اللہ کے فرمان :{ کُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰکُمْ } الآیۃ (البقرۃ : ٥٧) ” جو ہم نے تمہیں پاکیزہ رزق دیے ان سے کھاؤ، کے متعلق فرماتے ہیں کہ مراد تجارت ہے۔
(۱۰۳۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {کُلُوا مِنْ طَیِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاکُمْ} قَالَ التِّجَارَۃُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
تجارت کے جائز ہونے کا بیان 
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
(١٠٣٩٥) مجاہد اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں : { یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا کَسَبْتُمْ } الآیۃ (البقرۃ : ٢٧٦) ” اے لوگو جو ایمان لائے ہو تم جو پاکیزہ رزق کماتے ہو اس سے خرچ کرو۔ مراد تجارت ہے۔
(۱۰۳۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِنْ طَیِّبَاتِ مَا کَسَبْتُمْ} قَالَ : مِنَ التِّجَارَۃِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
تجارت کے جائز ہونے کا بیان 
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
(١٠٣٩٦) حضرت قتادہ اللہ کے ارشاد { یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْکُلُوْٓا اَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَکُوْنَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْکُمْ } (النساء : ٢٩) ” اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ، مگر سوداگری کر کے آپس کی خوشی سے سے مراد تجارت ہے، یہ اللہ کا رزق ہے اور اللہ کی حلال کردہ چیزوں میں سے ہے جو اس کو سچائی اور نیکی کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
(۱۰۳۹۶) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ} قَالَ : التِّجَارَۃُ رِزْقٌ مِنْ رِزْقِ اللَّہِ حَلاَلٌ مِنْ حَلاَلِ اللَّہِ لِمَنْ طَلَبَہَا بِصِدْقِہَا وَبِرِّہَا۔ [حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
تجارت کے جائز ہونے کا بیان 
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
(١٠٣٩٧) جمیع بن عمیر اپنے ماموں ابوبردہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا کہ کون سی کمائی پاکیزہ ہے یا پوچھا : افضل ہے ؟ فرمایا : آدمی کا اپنے ہاتھ سے کام کرنا اور نیک نیتی سے کیا ہوا سودا۔
(۱۰۳۹۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ جُمَیْعِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ خَالِہِ أَبِی بُرْدَۃَ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَیُّ الْکَسْبِ أَطْیَبُ أَوْ أَفْضَلُ قَالَ : عَمَلُ الرَّجُلِ بِیَدِہِ وَکُلُّ بَیْعٍ مَبْرُورٍ۔
ہَکَذَا رَوَاہُ شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْقَاضِی وَغَلِطَ فِیہِ فِی مَوْضِعَیْنِ أَحَدُہُمَا فِی قَوْلِہِ جُمَیْعُ بْنُ عُمَیْرٍ وَإِنَّمَا ہُوَ سَعِیدُ بْنُ عُمَیْرٍ وَالآخَرُ فِی وَصْلِہِ۔ وَإِنَّمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ وَائِلٍ مُرْسَلاً۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ الحاکم۲/۱۲]
ہَکَذَا رَوَاہُ شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْقَاضِی وَغَلِطَ فِیہِ فِی مَوْضِعَیْنِ أَحَدُہُمَا فِی قَوْلِہِ جُمَیْعُ بْنُ عُمَیْرٍ وَإِنَّمَا ہُوَ سَعِیدُ بْنُ عُمَیْرٍ وَالآخَرُ فِی وَصْلِہِ۔ وَإِنَّمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ وَائِلٍ مُرْسَلاً۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ الحاکم۲/۱۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
تجارت کے جائز ہونے کا بیان 
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
(١٠٣٩٨) براء بن عازب (رض) خریدو فروخت فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا : انسان کی کون سی کمائی پاکیزہ ہے ؟ فرمایا : انسان کا اپنے ہاتھ سے کمائی کرنا اور ہر جائز خریدو فروخت۔
(ب) سعید اپنے چچا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا : کون سی کمائی افضل ہے ؟ فرمایا : پاکیزہ کمائی۔
(ب) سعید اپنے چچا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا : کون سی کمائی افضل ہے ؟ فرمایا : پاکیزہ کمائی۔
(۱۰۳۹۸) کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا وَائِلُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُمَیْرٍ أَبُو أُمَّہِ الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَیُّ کَسْبِ الرَّجُلِ أَطْیَبُ؟ قَالَ : عَمَلُ الرَّجُلِ بِیَدِہِ وَکُلُّ بَیْعٍ مَبْرُورٍ ۔ 
ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مُرْسَلاً۔
وَیُقَالُ عَنْہُ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ عَمِّہِ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَیُّ الْکَسْبِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:کَسْبٌ مَبْرُورٌ ۔
[حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]
ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مُرْسَلاً۔
وَیُقَالُ عَنْہُ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ عَمِّہِ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَیُّ الْکَسْبِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:کَسْبٌ مَبْرُورٌ ۔
[حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
تجارت کے جائز ہونے کا بیان 
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
اللہ کا ارشاد ہے : { لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ } الآیۃ (النساء : ٢٩) ” مسلمانو ! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔ مگر سوداگری کر کے آپس
(١٠٣٩٩) خالی۔
(۱۰۳۹۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَمِّہٍ فَذَکَرَہُ۔ 
وَقَدْ أَرْسَلَہُ غَیْرُہُ عَنْ سُفْیَانَ وَقَالَ شَرِیکٌ عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ جُمَیْعِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ خَالِہِ أَبِی بُرْدَۃَ وَجُمَیْعٌ خَطَأٌ۔ وَقَالَ الْمَسْعُودِیُّ عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ عَبَایَۃَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ عَنْ أَبِیہِ وَہُوَ خَطَأٌ
وَالصَّحِیحُ رِوَایَۃُ وَائِلٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً قَالَ الْبُخَارِیُّ أَسْنَدَہُ بَعْضُہُمْ وَہُوَ خَطَأٌ۔
وَقَدْ أَرْسَلَہُ غَیْرُہُ عَنْ سُفْیَانَ وَقَالَ شَرِیکٌ عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ جُمَیْعِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ خَالِہِ أَبِی بُرْدَۃَ وَجُمَیْعٌ خَطَأٌ۔ وَقَالَ الْمَسْعُودِیُّ عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ عَبَایَۃَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ عَنْ أَبِیہِ وَہُوَ خَطَأٌ
وَالصَّحِیحُ رِوَایَۃُ وَائِلٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً قَالَ الْبُخَارِیُّ أَسْنَدَہُ بَعْضُہُمْ وَہُوَ خَطَأٌ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
حلال روزی کی طلب اور مشکوک چیزوں سے بچنے کا بیان
(١٠٤٠٠) نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ حلال و حرام واضح ہے اور ان کے درمیان مشکوک اشیاء ہیں جن کو اکثر لوگ نہیں جانتے۔ جو مشتبہ اشیاء میں واقع ہوگیا وہ حرام میں واقع ہوگیا۔ جیسے چرواہا چرگاہ کے اردگرد اپنے مویشی چراتا ہے، قریب ہے کہ مویشی چراگاہ میں داخل ہوجائیں، پھر ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ ہوتی ہے، خبردار ! اللہ کی حرام کردہ اشیاء اس کی چراگاہ ہیں۔ خبردار ! جسم میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے جب وہ درست رہتا ہے تو سارا جسم درست رہتا ہے اگر وہ خراب ہوجائے تو پورا جسم خراب ہوجاتا ہے، خبردار ! وہ دل ہے۔
(۱۰۴۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ وَالْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ قَالاَ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ وَعَمْرُو بْنُ تَمِیمٍ الطَّبَرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِیرٍ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الْحَلاَلُ بَیِّنٌ وَالْحَرَامُ بَیِّنٌ وَبَیْنَہُمَا مُشْتَبِہَاتٌ لاَ یَعْلَمُہَا کَثِیرٌ مِنَ النَّاسِ فَمَنِ اتَّقَی الشُّبُہَاتِ اسْتَبْرَأَ لِعِرْضِہِ وَدِینِہِ وَمَنْ وَقَعَ فِی الشُّبُہَاتِ وَقَعَ فِی الْحَرَامِ کَالرَّاعِی یَرْعَی حَوْلَ الْحِمَی یُوشِکُ أَنْ یُوَاقِعَہُ ثُمَّ إِنَّ لِکُلِّ مَلِکٍ حِمًی أَلاَ وَإِنَّ حِمَی اللَّہِ مَحَارِمُہُ ألاَ وَإِنَّ فِی الْجَسَدِ مُضْغَۃً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ کُلُّہُ وَإِنْ فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّہُ أَلاَ وَہِیَ الْقَلْبُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ الْفَضْلِ بْنِ دُکَیْنٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ وَعَمْرُو بْنُ تَمِیمٍ الطَّبَرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِیرٍ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الْحَلاَلُ بَیِّنٌ وَالْحَرَامُ بَیِّنٌ وَبَیْنَہُمَا مُشْتَبِہَاتٌ لاَ یَعْلَمُہَا کَثِیرٌ مِنَ النَّاسِ فَمَنِ اتَّقَی الشُّبُہَاتِ اسْتَبْرَأَ لِعِرْضِہِ وَدِینِہِ وَمَنْ وَقَعَ فِی الشُّبُہَاتِ وَقَعَ فِی الْحَرَامِ کَالرَّاعِی یَرْعَی حَوْلَ الْحِمَی یُوشِکُ أَنْ یُوَاقِعَہُ ثُمَّ إِنَّ لِکُلِّ مَلِکٍ حِمًی أَلاَ وَإِنَّ حِمَی اللَّہِ مَحَارِمُہُ ألاَ وَإِنَّ فِی الْجَسَدِ مُضْغَۃً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ کُلُّہُ وَإِنْ فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّہُ أَلاَ وَہِیَ الْقَلْبُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ الْفَضْلِ بْنِ دُکَیْنٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
حلال روزی کی طلب اور مشکوک چیزوں سے بچنے کا بیان
(١٠٤٠١) نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حلال و حرام واضح ہیں، ان کے درمیان امورِ مشتبہ ہیں، جس نے مشتبہ کام کو چھوڑ دیا اس وجہ سے کہ دوسرا اس کے لیے واضح تھا اور جس نے مشتبہ کام کرنے کی جسارت کی، ممکن ہے کہ وہ ان کاموں کو بھی کرے جو اس کے لیے واضح نہیں ہیں اور گناہ اللہ کی چراگاہ ہیں اور جو کوئی چراگاہ کے اردگرد اپنے مویشی چراتا ہے، ممکن ہے کہ وہ چراگاہ میں داخل ہوجائیں۔
(۱۰۴۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَیَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْحَلاَلُ بَیِّنٌ وَالْحَرَامُ بَیِّنٌ وَبَیْنَ ذَلِکَ أُمُورٌ مُشْتَبِہَۃٌ فَمَنِ تَرَکَ مَا اشْتَبَہَ عَلَیْہِ کَانَ لِمَا اسْتَبَانَ لَہُ أَتْرَکَ وَمَنِ اجْتَرَأَ عَلَی مَا یَشُکُّ فِیہِ أَوْشَکَ أَنْ یُوَاقِعَ مَا اسْتَبَانَ لَہُ وَالْمَعَاصِی حِمَی اللَّہِ وَمَنْ یَرْتَعْ حَوْلَ الْحِمَی یُوشِکْ أَنْ یُوَاقِعَہُ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۹۴۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۹۴۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
حلال روزی کی طلب اور مشکوک چیزوں سے بچنے کا بیان
(١٠٤٠٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی کو کوئی پروا نہ ہوگی کہ اس نے مال حلال طریقے سے کمایا یا حرام۔
(۱۰۴۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُوطَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو الْعَبَّاسِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّاذْیَاخِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: لَیَأْتِیَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ لاَ یُبَالِی الْمَرْئُ بِمَا أَخَذَ الْمَالَ بِحَلاَلٍ أَمْ بِحَرَامٍ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۹۵۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۹۵۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
دنیا کو اچھے انداز سے طلب کرنے اور ناجائز طریقہ چھوڑنے کا بیان
(١٠٤٠٣) ابوحمید ساعدی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دنیا کو اچھے انداز یعنی خوبصورتی سے طلب کرو؛ کیونکہ جو اس کے مقدر میں لکھی گئی ہے اس کو آسانی سے ملنے والی ہے۔
(۱۰۴۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قِرَائَ ۃً عَلَیْہِمَا وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ الْقُشَیْرِیُّ لَفْظًا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی رَبِیعَۃُ بْنُ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ أَبِی حُمَیْدٍ السَّاعِدِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أَجْمِلُوا فِی طَلَبِ الدُّنْیَا فَإِنَّ کُلاًّ مُیَسَّرٌ لَہُ مَا کُتِبَ لَہُ مِنْہَا ۔ [صحیح۔ ابن خزیمہ ۲۱۴۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
دنیا کو اچھے انداز سے طلب کرنے اور ناجائز طریقہ چھوڑنے کا بیان
(١٠٤٠٤) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم رزق کو تلاش کرنے میں سستی نہ کرو ، کیونکہ بندہ اس وقت تک فوت نہیں ہوتا جب تک اس کو اس کا مکمل رزق نہ مل جائے۔ اللہ سے ڈرو اور رزق کو حلال طریقے سے اچھے انداز سے کماؤ اور حرام کو چھوڑ دو ۔
(۱۰۴۰۴) حَدَّثَنَا الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الشَّاشِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ بُنَانٍ الأَنْمَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ : الْوَلِیدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَسْتَبْطِئُوا الرِّزْقَ فَإِنَّہُ لَمْ یَکُنْ عَبْدٌ یَمُوتُ حَتَّی یَبْلُغَہُ آخِرُ رِزْقٍ ہُوَ لَہُ فَاتَّقُوا اللَّہَ وَأَجْمِلُوا فِی الطَّلَبِ مِنَ الْحَلاَلِ وَتَرْکِ الْحَرَامِ ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن حبان ۳۲۳۹]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
دنیا کو اچھے انداز سے طلب کرنے اور ناجائز طریقہ چھوڑنے کا بیان
(١٠٤٠٥) جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے لوگو ! تم میں سے کوئی بھی اپنے مکمل رزق کو حاصل کیے بغیر نہ مرے گا۔ تم روزی کی تلاش میں سستی نہ کرو اور اللہ سے ڈر و۔ اے لوگو ! اچھے طریقے سے دنیا طلب کرو۔ جو حلال ہو لے لو اور حرام کو چھوڑ دو ۔
(۱۰۴۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی رَوَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ أَحَدَکُمْ لَنْ یَمُوتَ حَتَّی یَسْتَکْمِلَ رِزْقَہُ فَلاَ تَسْتَبْطِئُوا الرِّزْقَ وَاتَّقُوا اللَّہَ یَا أَیُّہَا النَّاسُ وَأَجْمِلُوا فِی الطَّلَبِ خُذُوا مَا حَلَّ وَدَعُوا مَا حَرُمَ ۔ {ت} وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۱۴۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤٠٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ قسمیں کاروبار میں ترقی کا سبب ہیں، لیکن برکت اٹھ جاتی ہے۔
(۱۰۴۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ قَالَ ابْنُ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الْحَلِفُ مَنْفَقَۃٌ لِلسِّلْعَۃِ مَمْحَقَۃٌ لِلرِّبْحِ ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۹۸۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤٠٧) ابن مسیب کہتے ہیں کہ برکت اٹھ جاتی ہے۔
(۱۰۴۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ وَقَالَ : مَمْحَقَۃٌ لِلْبَرَکَۃِ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَقَالَ : لِلْبَرَکَۃِ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَقَالَ : لِلْبَرَکَۃِ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤٠٨) یونس نے ذکر کیا ہے کہ برکت اٹھ جاتی ہے۔
(۱۰۴۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ وَقَالَ : مَمْحَقَۃٌ لِلْکَسْبِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی طَاہِرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی طَاہِرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤٠٩) حضرت ابوہریرہ (رض) مرفوعاً روایت فرماتے ہیں کہ جھوٹی قسم سے کاروبار میں ترقی ہوتی ہے، لیکن برکت اٹھ جاتی ہے۔
(۱۰۴۰۹) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَعْقُوبَ الْجُہَنِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- : الْیَمِینُ الْکَاذِبَۃُ مَنْفَقَۃٌ لِلسِّلْعَۃِ مَمْحَقَۃٌ لِلْکَسْبِ ۔ [صحیح۔ اخرجہ النسائی ۴۴۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١٠) ابوقتادہ انصاری نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تم بیع میں زیادہ قسمیں اٹھانے سے بچو، کیونکہ اس سے ترقی ہوتی ہے لیکن برکت ختم ہوجاتی ہے۔
(۱۰۴۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ یُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ أَخْبَرَنِی الْوَلِیدُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ الأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِیَّاکُمْ وَکَثْرَۃَ الْحَلِفِ فِی الْبَیْعِ فَإِنَّہُ یُنَفِّقُ ثُمَّ یَمْحَقُ ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَغَیْرِہِ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۶۰۷]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَغَیْرِہِ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۶۰۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١١) حضرت ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین آدمیوں کی طرف اللہ نظر رحمت سے نہ دیکھے گا اور بات بھی نہ کرے گا اور ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے، راوی کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ کون لوگ ہیں، یہ تو تباہ ہونے والے اور گھاٹے میں رہنے والے ہیں ؟ فرمایا : احسان جتلانے والا، تکبر سے اپنی چادر زمین پر گھسیٹنے والا اور جھوٹی قسمیں کھا کر کاروبار چمکانے والا۔
(۱۰۴۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُدْرِکٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَۃَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِیرٍ یُحَدِّثُ عَنْ خَرَشَۃَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہُ -ﷺ- : ثَلاَثَۃٌ لاَ یَنْظُرُ اللَّہُ إِلَیْہِمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یُکَلِّمُہُمُ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ ۔ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہُ فَمَنْ ہَؤُلاَئِ فَقَدْ خَابُوا وَخَسِرُوا فَقَالَ : الْمَنَّانُ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَہُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَہُ بِالْحَلِفِ الْکَاذِبِ ۔ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۰۶]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۰۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١٢) قیس بن ابی غرزہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں بازاروں میں خریدو فروخت کرتے تھے اور ہم اپنا نام دلال رکھتے تھے۔ لیکن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمارا اس سے بھی اچھا نام رکھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے تجار کا گروہ ! تجارت کے وقت جھوٹ اور لغو بات ہوتی ہے۔ لہٰذا تم اس میں صدقہ ملا لیا کرو۔
(۱۰۴۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَفَّانَ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوالْقَاسِمِ: الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْمُفَسِّرُ مِنْ أَصْلِہِ وَأَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ قَالَ : کُنَّا فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نَشْتَرِی فِی الأَسْوَاقِ وَنُسَمِّی أَنْفُسَنَا السَّمَاسِرَۃَ فَأَتَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَسَمَّانَا بِاسْمٍ ہُوَ أَحْسَنُ مِنْہُ فَقَالَ : یَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ ہَذَا الْبَیْعَ یَحْضُرُہُ الْکَذِبُ وَاللَّغْوُ فَشُوبُوہُ بِالصَّدَقَۃِ ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۲۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوالْقَاسِمِ: الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْمُفَسِّرُ مِنْ أَصْلِہِ وَأَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ قَالَ : کُنَّا فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نَشْتَرِی فِی الأَسْوَاقِ وَنُسَمِّی أَنْفُسَنَا السَّمَاسِرَۃَ فَأَتَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَسَمَّانَا بِاسْمٍ ہُوَ أَحْسَنُ مِنْہُ فَقَالَ : یَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ ہَذَا الْبَیْعَ یَحْضُرُہُ الْکَذِبُ وَاللَّغْوُ فَشُوبُوہُ بِالصَّدَقَۃِ ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۲۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١٣) قیس بن ابی غرزہ فرماتے ہیں کہ ہم بازاروں میں خریدو فروخت کرتے تھے اور اپنا نام دلال رکھتے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے تجار کا گروہ ! تمہارے ان بازاروں میں قسم کا رواج ہے۔ لہٰذا تم اس میں صدقہ ملا لیا کرو یا کسی چیز کے صدقہ کے ذریعے۔
(۱۰۴۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَکِیمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا ابْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ قَالَ : کُنَّا نَبِیعُ فِی السُّوقِ وَکُنَّا نُسَمَّی السَّمَاسِرَۃَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : یَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ سُوقَکُمْ ہَذِہِ یُخَالِطُہَا الْحَلِفُ فَشُوبُوہُ بِالصَّدَقَۃِ أَوْ بِشَیْئٍ مِنَ الصَّدَقَۃِ ۔ وَلَفْظُ سُفْیَانَ قَرِیبٌ مِنْہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا ابْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ قَالَ : کُنَّا نَبِیعُ فِی السُّوقِ وَکُنَّا نُسَمَّی السَّمَاسِرَۃَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : یَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ سُوقَکُمْ ہَذِہِ یُخَالِطُہَا الْحَلِفُ فَشُوبُوہُ بِالصَّدَقَۃِ أَوْ بِشَیْئٍ مِنَ الصَّدَقَۃِ ۔ وَلَفْظُ سُفْیَانَ قَرِیبٌ مِنْہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]

তাহকীক: