আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خوف کی نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৬০০৫
خوف کی نماز کا بیان
نماز خوف کا ثبوت اور یہ منسوخ نہیں ہے
(٦٠٠٥) عبد الرحمن بن أبو سعید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ خندق میں تھے۔ ہمیں نمازوں سے مصروف کردیا گیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال (رض) کو حکم دیا کہ وہ ہر نماز کے لیے اقامت پڑھیں اور یہ آیت نازل ہونے سے قبل کی بات ہے { فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالاً أَوْ رُکْبَانًا } [البقرۃ : ٢٣٩] اگر تمہیں خوف ہو تو پیدل یا سوار ہو کر۔
(۶۰۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ الْخَنْدَقِ فَشُغِلْنَا عَنْ صَلَوَاتٍ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّہُ -ﷺ- بِلاَلاً فَأَقَامَ لِکُلِّ صَلاَۃِ إِقَامَۃً۔وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ یَنْزِلَ عَلَیْہِ {فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالاً أَوْ رُکْبَانًا} [البقرۃ: ۲۳۹]
[صحیح۔ الدارمی ۱۵۲۴]
[صحیح۔ الدارمی ۱۵۲۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০০৬
خوف کی نماز کا بیان
نماز خوف کا ثبوت اور یہ منسوخ نہیں ہے
(٦٠٠٦) سلیم بن عبد سلولی فرماتے ہیں : میں سعید بن عاص کے ساتھ طبرستان میں تھا۔ ان کے ساتھ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کا ایک گروہ تھا۔ سعید نے ان سے پوچھا : آپ میں سے نماز خوف میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کون حاضر تھے ؟ حذیفہ (رض) فرمانے لگے : میں، اپنے ساتھیوں کو حکم دو کہ وہ گرہوں میں تقسیم ہوجائیں۔ ایک گروہ دشمن کے سامنے اور دوسرا گروہ تمہارے پیچھے، آپ تکبیر کہیں اور سب پیچھے والے بھی تکبیر کہیں اور آپ رکوع کریں تو سب پیچھے والے بھی رکوع کریں اور جب آپ رکوع سے سر اٹھائیں تو پیچھے والے سب رکوع سے سر اٹھائیں۔ پھر آپ سجدہ کریں تو وہ گروہ جو آپ کے ساتھ ہے وہ بھی سجدہ کرے اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے کھڑا رہے اور جب آپ سر اٹھائیں تو وہ لوگ کھڑے ہوجائیں جو آپ ساتھ ملے ہوئے ہیں اور دوسرے گروہ والے سجدہ کریں۔ پھر آپ رکوع کریں تو پیچھے والے سب رکوع کریں۔ پھر آپ سر اٹھائیں تو پیچھے والے بھی سر اٹھائیں۔ جب آپ سجدہ کریں تو وہ گروہ بھی سجدہ کرے جو آپ کے ساتھ ملا ہوا ہو اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے کھڑا رہے اور جب آپ سجدے سے سر اٹھائیں تو وہ لوگ سجدہ کریں جو دشمن کے سامنے کھڑے تھے۔ پھر آپ سلام پھیر دیں اور اپنے ساتھیوں کو حکم دیں۔ اگر لڑائی بھڑک اٹھے تو ان کے لیے قتال اور کلام جائز ہے۔
(۶۰۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ سُلَیْمِ بْنِ عَبْدٍ السَّلُولِیِّ قَالَ: کُنْتُ مَعَ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ بِطَبَرِسْتَانَ وَکَانَ مَعَہُ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ لَہُم سَعِیدٌ: أَیُّکُمْ شَہِدَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- صَلاَۃَ الْخَوْفِ فَقَالَ حُذَیْفَۃُ: أَنَا۔مُرْ أَصْحَابَکَ فَلْیَقُومُوا طَائِفَتَیْنِ طَائِفَۃٌ مِنْہُمْ بِإِزَائِ الْعَدُوِّ ، وَطَائِفَۃٌ مِنْہُمْ خَلْفَکَ فُتُکَبِّرُ وَیُکَبِّرُونَ جَمِیعًا ، وَتَرْکَعُ وَیَرْکَعُونَ جَمِیعًا ، وَتَرْفَعُ وَیَرْفَعُونَ جَمِیعًا ، ثُمَّ تَسْجُدُ وَتَسْجُدُ الطَّائِفَۃُ الَّتِی تَلِیکَ ، وَتَقُومُ الطَّائِفَۃُ الأُخْرَی بِإِزَائِ الْعَدُوِّ ، فَإِذَا رَفَعْتَ رَأْسَکَ قَامَ ہَؤُلاَئِ الَّذِینَ یَلُونَکَ وَخَرَّ الآخَرُونَ سُجَّدًا ، ثُمَّ تَرْکَعُ فَیَرْکَعُونَ جَمِیعًا ، ثُمَّ تَرْفَعُ وَیَرْفَعُونَ جَمِیعًا وَتَسْجُدُ فَتَسْجُدُ الطَّائِفَۃُ الَّتِی تَلِیکَ وَالطَّائِفَۃُ الأُخُرَی قَائِمَۃٌ بِإِزَائِ الْعَدُوِّ فَإِذَا رَفَعْتَ رَأْسَکَ مِنَ السُّجُودِ سَجَدَ الَّذِینَ بِإِزَائِ الْعَدُوِّ ثُمَّ تُسَلِّمُ عَلَیْہِمْ وَتَأْمُرُ أَصْحَابَکَ إِنْ ہَاجَہَمْ ہَیْجٌ فَقَدْ حَلَّ لَہُمُ الْقِتَالُ وَالْکَلاَمُ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ احمد ۵/۳۸۵]
[صحیح لغیرہٖ۔ احمد ۵/۳۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০০৭
خوف کی نماز کا بیان
نماز خوف کا ثبوت اور یہ منسوخ نہیں ہے
(٦٠٠٧) عبد الصمد بن حبیب اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے عبد الرحمن بن سمرہ کے ساتھ مل کر کابل کا غزوہ کیا تو انھوں نے ہمیں نماز خوف پڑھائی۔
(۶۰۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ حَبِیبٍ أَخْبَرَنِی أَبِی أَنَّہُمْ غَزَوْا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ کَابُلَ فَصَلَّی بِنَا صَلاَۃَ الْخَوْفِ۔
[ضعیف۔ ابو داؤد ۱۲۴۵]
[ضعیف۔ ابو داؤد ۱۲۴۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০০৮
خوف کی نماز کا بیان
نماز خوف کا ثبوت اور یہ منسوخ نہیں ہے
(٦٠٠٨) (الف) ابو العالیہ فرماتے ہیں کہ ہمیں ابو موسیٰ اشعری (رض) نے اصہبان نامی جگہ نمازِ خوف پڑھائی ۔
(ب) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے ہریرہ کی رات نمازِ خوف پڑھائی۔
(ج) ابن عمر (رض) سے نماز خوف کے بارے میں خوف کی سوال کیا گیا تو انھوں نے اس کا طریقہ بیان کیا۔
(ب) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے ہریرہ کی رات نمازِ خوف پڑھائی۔
(ج) ابن عمر (رض) سے نماز خوف کے بارے میں خوف کی سوال کیا گیا تو انھوں نے اس کا طریقہ بیان کیا۔
(۶۰۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْجَمَّالُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ حَدَّثَنَا حَکَّامٌ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الرَّازِیِّ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ قَالَ: صَلَّی بِنَا أَبُو مُوسَی الأَشْعَرِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِأَصْبَہَانَ صَلاَۃَ الْخَوْفِ۔
وَرَوَی حِطَّانُ الرَّقَاشِیُّ عَنْ أَبِی مُوسَی: أَنَّہُ صَلَّی صَلاَۃَ الْخَوْفِ وَیُذْکَرُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی الْمَغْرِبَ صَلاَۃَ الْخَوْفِ لَیْلَۃَ الْہَرِیرِ ۔
وَرُوِّینَا عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ أَنَّہُ عَلَّمَہُمْ صَلاَۃَ الْخَوْفِ۔وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ کَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ صَلاَۃِ الْخَوْفِ وَصَفَہَا۔
وَالَّذِینَ رَوَوْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَمْ یَحْمِلْہَا أَحَدٌ مِنْہُمْ عَلَی تَخْصِیصِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِہَا أَوْ عَلَی أَنَّہَا تُرِکَتْ بَلْ رَوَاہَا کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمْ وَہُوَ یَعْتَقِدُ جَوَازَہَا عَلَی الصِّفَۃِ الَّتِی رَوَاہَا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الطبرانی فی الاوسط ۷۴۷۶]
وَرَوَی حِطَّانُ الرَّقَاشِیُّ عَنْ أَبِی مُوسَی: أَنَّہُ صَلَّی صَلاَۃَ الْخَوْفِ وَیُذْکَرُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی الْمَغْرِبَ صَلاَۃَ الْخَوْفِ لَیْلَۃَ الْہَرِیرِ ۔
وَرُوِّینَا عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ أَنَّہُ عَلَّمَہُمْ صَلاَۃَ الْخَوْفِ۔وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ کَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ صَلاَۃِ الْخَوْفِ وَصَفَہَا۔
وَالَّذِینَ رَوَوْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَمْ یَحْمِلْہَا أَحَدٌ مِنْہُمْ عَلَی تَخْصِیصِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِہَا أَوْ عَلَی أَنَّہَا تُرِکَتْ بَلْ رَوَاہَا کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمْ وَہُوَ یَعْتَقِدُ جَوَازَہَا عَلَی الصِّفَۃِ الَّتِی رَوَاہَا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الطبرانی فی الاوسط ۷۴۷۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০০৯
خوف کی نماز کا بیان
سفر میں نمازِ خوف کا طریقہ جب دشمن قبلہ کیجانب ہو یا نہ ہو وہ محفوظ نہ ہوں
(٦٠٠٩) صالح بن خوات ان سے نقل فرماتے ہیں ، جنہوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ذات الرقاع میں نمازِ خوف پڑھی تھی کہ ایک گروہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ صف بنائی اور ایک گروہ دشمن کے سامنے کھڑا رہا۔ وہ گروہ جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا انھوں نے ایک رکعت پڑھی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے رہے اور انھوں نے بذات خود اپنی نماز مکمل کی، پھر چلے گئے اور دشمن کے سامنے صف بنالی۔ پھر دوسرا گروہ آیا تو انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک رکعت پڑھی جو باقی تھی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھے رہے اور انھوں نے اپنی نماز مکمل کی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ سلام پھیرا۔
(۶۰۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِی أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ الْمِہْرَجَانِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَمَّنْ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ ذَاتِ الرِّقَاعِ صَلاَۃَ الْخَوْفِ: أَنَّ طَائِفَۃً صَفَّتْ مَعَہُ وَطَائِفَۃٌ وُجَاہَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِالَّتِی مَعَہُ رَکْعَۃً ثُمَّ ثَبَتَ قَائِمًا ، وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمْ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَصَفُّوا وُجَاہَ الْعَدُوِّ ، وَجَائَ تِ الطَّائِفَۃُ الأُخْرَی فَصَلَّی بِہِمُ الرَّکْعَۃَ الَّتِی بَقِیَتْ ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمْ ثُمَّ سَلَّمَ بِہِمْ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ بخاری۳۹۰۰]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِی أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ الْمِہْرَجَانِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَمَّنْ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ ذَاتِ الرِّقَاعِ صَلاَۃَ الْخَوْفِ: أَنَّ طَائِفَۃً صَفَّتْ مَعَہُ وَطَائِفَۃٌ وُجَاہَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِالَّتِی مَعَہُ رَکْعَۃً ثُمَّ ثَبَتَ قَائِمًا ، وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمْ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَصَفُّوا وُجَاہَ الْعَدُوِّ ، وَجَائَ تِ الطَّائِفَۃُ الأُخْرَی فَصَلَّی بِہِمُ الرَّکْعَۃَ الَّتِی بَقِیَتْ ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمْ ثُمَّ سَلَّمَ بِہِمْ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ بخاری۳۹۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১০
خوف کی نماز کا بیان
سفر میں نمازِ خوف کا طریقہ جب دشمن قبلہ کیجانب ہو یا نہ ہو وہ محفوظ نہ ہوں
(٦٠١٠) صالح بن خوات اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز خوف پڑھائی۔ ایک گروہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا اور دوسرا دشمن کے سامنے تھا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ایک رکعت پڑھائیجو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوگئے اور انھوں نے کھڑے ہو کر اپنی نماز پوری کی۔ پھر وہ اپنے ساتھیوں کی جگہ چلے گئے اور دوسرا گروہ آیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ایک رکعت پڑھائی جو باقی تھی۔ پھر انھوں نے اپنی نماز پوری کی۔ عبید اللہ فرماتے ہیں کہ قاسم فرماتے ہیں کہ میں نے نماز خوف کے بارے میں اس سے زیادہ محبوب بات نہیں سنی۔
(۶۰۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَمَّامِیِّ الْمُقْرِئُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ الأُوَیْسِیُّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَخِیہِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: صَلَّی النَّبِیُّ -ﷺ- صَلاَۃَ الْخَوْفِ فَصَفَّ طَائِفَۃً مَعَہُ وَطَائِفَۃٌ تِلْقَائَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی النَّبِیُّ -ﷺ- بِالَّذِینَ مَعَہُ رَکْعَۃً ، ثُمَّ قَامَ وَقَامُوا فَأَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمْ ، ثُمَّ ذَہَبُوا مَکَانَ أَصْحَابِہِمْ وَجَائَ الآخَرُونَ فَصَلَّی بِہِمُ النَّبِیُّ -ﷺ- الرَّکْعَۃَ الَّتِی بَقِیَتْ ، ثُمَّ أَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمْ قَالَ عُبَیْدُ اللَّہِ قَالَ الْقَاسِمُ مَا سَمِعْتُ شَیْئًا فِی صَلاَۃِ الْخَوْفِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ ہَذَا۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১১
خوف کی نماز کا بیان
سفر میں نمازِ خوف کا طریقہ جب دشمن قبلہ کیجانب ہو یا نہ ہو وہ محفوظ نہ ہوں
(٦٠١١) سہل بن ابی حثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے صحابہ کو نماز خوف پڑھائی اور اپنے پیچھے دو صفیں بنوائیں۔ جو صف جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھی اس کو ایک رکعت نماز پڑھائی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہی رہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے ایک رکعت نماز پڑھ لی۔ پھر پیچھے والے آگے آگئے اور پہلی صف پیچھے چلی گئی۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ایک رکعت نماز پڑھائی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھ گئے۔ یہاں تک کہ پیچھے والوں نے ایک رکعت نماز ادا کی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ سلام پھیرا۔
(۶۰۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَلَّی بِأَصْحَابِہِ فِی خَوْفٍ فَجَعَلَہُمْ خَلْفَہُ صَفَّیْنِ فَصَلَّی بِالَّذِینَ یَلُونَہُ رَکْعَۃً ، ثُمَّ قَامَ فَلَمْ یَزَلْ قَائِمًا حَتَّی صَلَّی الَّذِینَ خَلْفَہُمْ رَکْعَۃً ، ثُمَّ تَقَدَّمُوا وَتَأَخَّرَ الَّذِینَ کَانُوا قَدْ أَمَّہُمْ فَصَلَّی بِہِمُ النَّبِیُّ -ﷺ- رَکْعَۃً ، ثُمَّ قَعَدَ حَتَّی صَلَّی الَّذِینَ تَخَلَّفُوا رَکْعَۃً ثُمَّ سَلَّمَ بِہِمِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُعَاذٍ۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۱۲۳۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُعَاذٍ۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۱۲۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১২
خوف کی نماز کا بیان
سفر میں نمازِ خوف کا طریقہ جب دشمن قبلہ کیجانب ہو یا نہ ہو وہ محفوظ نہ ہوں
(٦٠١٢) (الف) سہل بن ابی حثمہ (رض) نماز خوف کے بارے میں فرماتے ہیں کہ امام قبلہ رخ کھڑا ہو، ایک گروہ ان میں سے امام کے ساتھ ہو اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے اور ان کے چہرے دشمن کی طرف ہوں۔ امام ان کو ایک رکعت پڑھائے اور وہ رکوع و سجود خود کریں یعنی دوسری رکعت کے لیے ۔ پھر وہ دوسرے لوگوں کی جگہ چلے جائیں اور وہ امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھیں اور دوسری رکعت کے رکوع و سجود مکمل کریں۔ اس طرح امام کے لیے دو رکعات اور ان کے لیے ایک رکعت ہوگی۔
(ب) مسدد کی حدیث میں ہے کہ جنہوں نے امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھی ، وہ دوسری رکعت خود پڑھ لیں۔
(ب) مسدد کی حدیث میں ہے کہ جنہوں نے امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھی ، وہ دوسری رکعت خود پڑھ لیں۔
(۶۰۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ: أَنَّہُ قَالَ فِی صَلاَۃِ الْخَوْفِ: یَقُومُ الإِمَامُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ ، وَتَقُومُ طَائِفَۃٌ مِنْہُمْ مَعَہُ ، وَطَائِفَۃٌ مِنْ قِبَلِ الْعَدُوِّ وَوُجُوہُہُمْ إِلَی الْعَدُوِّ فَیَرْکَعُ بِہِمْ رَکْعَۃً ، وَیَرْکَعُونَ لأَنْفُسِہِمْ وَیَسْجُدُونَ لأَنْفُسِہِمْ سَجْدَتَیْنِ فِی مَکَانِہِمْ وَیَذْہَبُونَ إِلَی مُقَامِ أُولَئِکَ وَیَجِیئُ أُولَئِکَ فَیَرْکَعُ بِہِمْ رَکْعَۃً وَیَسْجُدُ بِہِمْ سَجْدَتَیْنِ فَہِیَ لَہُ ثِنْتَانِ وَلَہُمْ وَاحِدَۃٌ ، ثُمَّ یَرْکَعُونَ رَکْعَۃً وَیَسْجُدُونَ سَجْدَتَیْنِ۔لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بَشَّارٍ وَفِی حَدِیثِ مُسَدَّدٍ فَیُصَلِّی بِالَّذِینَ مَعَہُ رَکْعَۃً ثُمَّ یَقُومُونَ فَیَرْکَعُونَ لأَنْفُسِہِمْ رَکْعَۃً وَالْبَاقِی بِمَعْنَاہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۹۰۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ: أَنَّہُ قَالَ فِی صَلاَۃِ الْخَوْفِ: یَقُومُ الإِمَامُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ ، وَتَقُومُ طَائِفَۃٌ مِنْہُمْ مَعَہُ ، وَطَائِفَۃٌ مِنْ قِبَلِ الْعَدُوِّ وَوُجُوہُہُمْ إِلَی الْعَدُوِّ فَیَرْکَعُ بِہِمْ رَکْعَۃً ، وَیَرْکَعُونَ لأَنْفُسِہِمْ وَیَسْجُدُونَ لأَنْفُسِہِمْ سَجْدَتَیْنِ فِی مَکَانِہِمْ وَیَذْہَبُونَ إِلَی مُقَامِ أُولَئِکَ وَیَجِیئُ أُولَئِکَ فَیَرْکَعُ بِہِمْ رَکْعَۃً وَیَسْجُدُ بِہِمْ سَجْدَتَیْنِ فَہِیَ لَہُ ثِنْتَانِ وَلَہُمْ وَاحِدَۃٌ ، ثُمَّ یَرْکَعُونَ رَکْعَۃً وَیَسْجُدُونَ سَجْدَتَیْنِ۔لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بَشَّارٍ وَفِی حَدِیثِ مُسَدَّدٍ فَیُصَلِّی بِالَّذِینَ مَعَہُ رَکْعَۃً ثُمَّ یَقُومُونَ فَیَرْکَعُونَ لأَنْفُسِہِمْ رَکْعَۃً وَالْبَاقِی بِمَعْنَاہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۹۰۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৩
خوف کی نماز کا بیان
سفر میں نمازِ خوف کا طریقہ جب دشمن قبلہ کیجانب ہو یا نہ ہو وہ محفوظ نہ ہوں
سابقہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
(۶۰۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ بَشَّارٍ یَقُولُ: سَأَلْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ عَنْ ہَذَا الْحَدِیثِ فَحَدَّثَنِی عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمِثْلِ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ وَقَالَ یَحْیَی: اکْتُبُہُ إِلَی جَنْبِہِ وَلَسْتُ أَحْفَظُ الْحَدِیثَ وَلَکِنَّہُ مِثْلُ حَدِیثِ یَحْیَی۔
(۶۰۱۳)ایضاً۔
(۶۰۱۳)ایضاً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৪
خوف کی نماز کا بیان
سفر میں نمازِ خوف کا طریقہ جب دشمن قبلہ کیجانب ہو یا نہ ہو وہ محفوظ نہ ہوں
(٦٠١٤) ایضاً ۔
(۶۰۱۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی صَلاَۃِ الْخَوْفِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ ہَکَذَا۔
(۶۰۱۴)ایضاً۔
(۶۰۱۴)ایضاً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৫
خوف کی نماز کا بیان
دوسرا گروہ امام کے سلام کے بعد دوسری رکعت مکمل کرلے
(٦٠١٥) سہل بن ابی حثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ نماز خوف میں امام کے ساتھ اس کے ساتھیوں کا ایک گروہ کھڑا ہو اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے۔ امام ان کو ایک رکعت پڑھائے اور جو لوگ امام کے ساتھ ہیں سجدہ کریں، پھر امام کھڑا ہوجائے اور جب امام سیدھا کھڑا ہو جائیتو کھڑا ہی رہے ۔ پھر وہ اپنی دوسری رکعت مکمل کریں اور سلامپھیر کر چلے جائیں۔ امام کھڑا رہے اور وہ دشمن کے سامنے ہوجائیں۔ پھر وہ آئیں جنہوں نے نماز نہیں پڑھی۔ وہ امام کے پیچھے تکبیر کہیں گے اور امام ان کو ایک رکعت پڑھائے۔ پھر وہ سلام پھیر دے اور وہ کھڑے ہو کر دوسری رکعت مکمل کریں اور سلام پھیریں۔
(۶۰۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ الأَنْصَارِیِّ حَدَّثَہُ: أَنَّ صَلاَۃَ الْخَوْفِ أَنْ یَقُومَ الإِمَامُ وَمَعَہُ طَائِفَۃٌ مِنْ أَصْحَابِہِ ، وَطَائِفَۃٌ مُوَاجِہَۃُ الْعَدُوِّ فَیَرْکَعُ بِہِمُ الإِمَامُ رَکْعَۃً ، وَیَسْجُدُ بِاللَّذِینَ مَعَہُ ، ثُمَّ یَقُومُ ، فَإِذَا اسْتَوَی قَائِمًا ثَبَتَ وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِہِمُ الرَّکْعَۃَ الْبَاقِیَۃَ ثُمَّ سَلَّمُوا وَانْصَرَفُوا وَالإِمَامُ قَائِمٌ وَکَانُوا وُجَاہَ الْعَدُوِّ ، ثُمَّ یُقْبِلُ الآخَرُونَ الَّذِینَ لَمْ یُصَلُّوا فَیُکَبِّرُونَ وَرَائَ الإِمَامِ فَیَرْکَعُ بِہِمْ وَیَسْجُدُ ثُمَّ یُسَلِّمُ فَیَقُومُونَ فَیَرْکَعُونَ لأَنْفُسِہِمُ الرَّکْعَۃَ الْبَاقِیَۃَ ثُمَّ یُسَلِّمُونَ۔
کَذَا رَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم ۶۰۰۹]
کَذَا رَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم ۶۰۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৬
خوف کی نماز کا بیان
دوسرا گروہ امام کے سلام کے بعد دوسری رکعت مکمل کرلے
(٦٠١٦) یحییٰ بن سعید اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں ، اس میں ہے کہ پھر وہ اس صف میں چلے جائیں اور وہ ان کی جگہ آجائیں اور امام کے پیچھے کھڑے ہوجائیں۔ پھر امام ان کو ایک رکعت پڑھائے اور وہ کھڑے ہو کر اس رکعت کو پورا کریں۔ پھر امام سلام پھیر دے۔
(۶۰۱۶) وَخَالَفَہُ سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّوْرِیُّ فَرَوَاہُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی آخِرِہِ ثُمَّ ذَہَبُوا إِلَی مَصَافِّ أُولَئِکَ وَجَائَ أُولَئِکَ وَقَامُوا وَرَائَ الإِمَامِ فَصَلَّی بِہِمْ رَکْعَۃً ، ثُمَّ قَامُوا فَقَضَوْا تِلْکَ الرَّکْعَۃَ ، ثُمَّ سَلَّمَ الإِمَامُ أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وأبو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ فَذَکَرَہُ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ عَنْ شُعْبَۃَ وَمَالِکٍ قَالَ فِی آخِرِہِ ثُمَّ یُسَلِّمُ وَہَذَا أَوْلَی أَنْ یَکُونَ صَحِیحًا لِمُوَافَقَتِہِ رِوَایَۃَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ وَسَائِرَ مَا مَضَی فِی الْبَابِ قَبْلَہُ۔ [صحیح]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ عَنْ شُعْبَۃَ وَمَالِکٍ قَالَ فِی آخِرِہِ ثُمَّ یُسَلِّمُ وَہَذَا أَوْلَی أَنْ یَکُونَ صَحِیحًا لِمُوَافَقَتِہِ رِوَایَۃَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ وَسَائِرَ مَا مَضَی فِی الْبَابِ قَبْلَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৭
خوف کی نماز کا بیان
نماز خوف میں اسلحہ پکڑنے کا بیان
{ وَلْیَأْخُذُوا أَسْلِحَتَہُمْ } [النساء : ١٠٢] چاہیے کہ وہ اپنا اسلحہ پکڑیں
{ وَلْیَأْخُذُوا أَسْلِحَتَہُمْ } [النساء : ١٠٢] چاہیے کہ وہ اپنا اسلحہ پکڑیں
(٦٠١٧) (الف) ابو عیاش زرقی (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عسفان نامی جگہ پر تھے تو ظہر کی نماز کا وقت ہوگیا اور خالد بن ولید مشرکین کے سالار تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کو ظہر کی نماز پڑھائی۔ مشرکین کہنے لگے : اس کے بعد والی نماز انھیں اپنے بیٹوں ‘ اموال اور اپنی جانوں سے بھی زیادہ محبوب ہے۔ وہ عصر کی نماز مراد لے رہے تھے تو ظہر وعصر کے درمیان نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جبرائیل آگئے۔ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی تو یہ آیت نازل ہوئی : { وَإِذَا کُنْتَ فِیہِمْ فَأَقَمْتَ لَہُمُ الصَّلاَۃَ فَلْتَقُمْ طَائِفَۃٌ مِنْہُمْ مَعَکَ وَلْیَأْخُذُوا أَسْلِحَتَہُمْ } [النساء : ١٠٢] جب آپ ان میں موجود ہوں تو ان کے لیے نماز قائم کریں اور ایک گروہ ان میں سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کھڑا ہو اور وہ اپنے اسلحہکو پکڑے ہوئے ہو۔
نماز کا وقت ہوا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو صفیں بنائیں اور صحابہ کے پاس اسلحہ موجود تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ اکبر کہا اور دشمن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تھا۔ ان سب نے اللہ اکبر کہا اور سب نے رکوع کیا۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور وہ صف جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملی ہوئی تھی سب نے سجدہ کیا اور دوسری صف کھڑی رہی، وہ پہرہ دے رہے تھے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فارغ ہوئے اور دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو پھر دوسروں نے سجدہ کیا۔ پھر یہ دوسری صف والے پہلی صف کی جگہ اور پہلی صف والے دوسری صف والوں کی جگہ چلے گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دوسری رکعت پڑھائی۔ ان سب نے رکوع کیا، پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور وہ صف جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ملی ہوئی تھی نے سجدہ کیا اور دوسرے کھڑے پہرہ دیتے رہے۔ پھر جب وہ فارغ ہوئے تو ان لوگوں نے سجدہ کیا، پھر سول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرا۔
(ب) ابو عیاش کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ نماز دو مرتبہ پڑھائی ۔ ایک مرتبہ عسفان اور دوسری مرتبہ بنو سلیم کی زمین میں۔
نماز کا وقت ہوا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو صفیں بنائیں اور صحابہ کے پاس اسلحہ موجود تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ اکبر کہا اور دشمن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تھا۔ ان سب نے اللہ اکبر کہا اور سب نے رکوع کیا۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور وہ صف جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملی ہوئی تھی سب نے سجدہ کیا اور دوسری صف کھڑی رہی، وہ پہرہ دے رہے تھے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فارغ ہوئے اور دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو پھر دوسروں نے سجدہ کیا۔ پھر یہ دوسری صف والے پہلی صف کی جگہ اور پہلی صف والے دوسری صف والوں کی جگہ چلے گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دوسری رکعت پڑھائی۔ ان سب نے رکوع کیا، پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور وہ صف جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ملی ہوئی تھی نے سجدہ کیا اور دوسرے کھڑے پہرہ دیتے رہے۔ پھر جب وہ فارغ ہوئے تو ان لوگوں نے سجدہ کیا، پھر سول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرا۔
(ب) ابو عیاش کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ نماز دو مرتبہ پڑھائی ۔ ایک مرتبہ عسفان اور دوسری مرتبہ بنو سلیم کی زمین میں۔
(۶۰۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی عَیَّاشٍ الزُّرَقِیِّ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِعُسْفَانَ فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ صَلاَۃُ الظُّہْرِ وَعَلَی خَیْلِ الْمُشْرِکِینَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ قَالَ: فَصَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِأَصْحَابِہِ الظُّہْرَ قَالَ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ: إِنَّ لَہُمْ صَلاَۃً بَعْدَ ہَذِہِ أَحَبُّ إِلَیْہِمْ مِنْ أَبْنَائِہِمْ ، وَأَمْوَالِہِمْ ، وَأَنْفُسِہِمْ یَعْنُونَ صَلاَۃَ الْعَصْرِ فَنَزَلَ جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمَ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ فَأَخْبَرَہُ وَنَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {وَإِذَا کُنْتَ فِیہِمْ فَأَقَمْتَ لَہُمُ الصَّلاَۃَ فَلْتَقُمْ طَائِفَۃٌ مِنْہُمْ مَعَکَ وَلْیَأْخُذُوا أَسْلِحَتَہُمْ} [النسائ: ۱۰۲] الآیَۃَ إِلَی آخِرِہَا فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَصَفَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- صَفَّیْنِ وَعَلَیْہِمُ السِّلاَحُ فَکَبَّرَ وَالْعَدُوُّ بَیْنَ یَدَیْ النَّبِیِّ -ﷺ- وَکَبَّرُوا جَمِیعًا وَرَکَعُوا جَمِیعًا ثُمَّ سَجَدَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَالصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ ، وَالآخَرُونَ قِیَامٌ یَحْرُسُونَہُمْ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَامَ إِلَی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ وَسَجَدَ الآخَرُونَ ، ثُمَّ تَقَدَّمَ ہَؤُلاَئِ إِلَی مَصَافِّ ہَؤُلاَئِ وَتَأَخَّرَ ہَؤُلاَئِ إِلَی مَصَافِّ ہَؤُلاَئِ فَصَلَّی بِہِمْ رَکْعَۃً أُخْرَی فَرَکَعُوا جَمِیعًا ثُمَّ سَجَدَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَالصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ والآخَرُونَ قِیَامٌ یَحْرُسُونَہُمْ فَلَمَّا فَرَغُوا سَجَدَ ہَؤُلاَئِ ، ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-
قَالَ أَبُو عَیَّاشٍ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ہَذِہِ الصَّلاَۃَ مَرَّتَیْنِ مَرَّۃً بِعُسْفَانَ وَمَرَّۃً فِی أَرْضِ بَنِی سُلَیْمٍ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۲۳۶]
قَالَ أَبُو عَیَّاشٍ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ہَذِہِ الصَّلاَۃَ مَرَّتَیْنِ مَرَّۃً بِعُسْفَانَ وَمَرَّۃً فِی أَرْضِ بَنِی سُلَیْمٍ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۲۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৮
خوف کی نماز کا بیان
نماز خوف میں اسلحہ پکڑنے کا بیان
{ وَلْیَأْخُذُوا أَسْلِحَتَہُمْ } [النساء : ١٠٢] چاہیے کہ وہ اپنا اسلحہ پکڑیں
{ وَلْیَأْخُذُوا أَسْلِحَتَہُمْ } [النساء : ١٠٢] چاہیے کہ وہ اپنا اسلحہ پکڑیں
(٦٠١٨) واثلہ بن اسقع فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے کچھ لوگ تھے، جو اپنی مسواکیں اپنی تلوار کے میان کے ساتھ باندھ لیتے تھے جب نماز کا وقت ہوتا تو وہ مسواک کرتے، پھر نماز پڑھتے اور ان میں سے کوئی بھی جب نماز کا وقت ہوجاتا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تو وہ اپنی تلوار یاکمان پکڑ لیتا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھتا۔
(۶۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی الْحِمَّانِیُّ عَنْ أَبِی سَعْدٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ قَالَ: کَانَ أُنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- یَرْبُطُونَ مَسَاوِیکَہُمْ بِذَوَائِبِ سُیُوفِہِمْ فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَۃُ اسْتَاکُوا ثُمَّ صَلُّوا ، وَکَانَ أَحَدُہُمْ إِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَۃُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَکَانَ یَأْخُذُ سَیْفَہُ أَوْ قَوْسَہُ فَیُصَلِّی مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ-۔
أَبُو سَعْدٍ الْبَقَّالُ غَیْرُ قَوِیٍّ۔ [ضعیف]
أَبُو سَعْدٍ الْبَقَّالُ غَیْرُ قَوِیٍّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০১৯
خوف کی نماز کا بیان
عذر کی بناپر اسلحہ کو رکھ دیناجائز ہے
(٦٠١٩) ابن عباس (رض) اللہ تعالیٰ کے ارشاد : {إِنْ کَانَ بِکُمْ أَذًی مِنْ مَطَرٍ أَوْ کُنْتُمْ مَرْضَی أَنْ تَضَعُوا أَسْلِحَتَکُمْ } [النساء : ١٠٢] اگر تمہیں بارش یا بیماری کی وجہ سے تکلیف ہو تو تم اپنا اسلحہرکھ دو ، کے بارے میں فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف زخمی تھے۔
(۶۰۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ أَحْمَدَ الْفَامِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی یَعْلَی عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {إِنْ کَانَ بِکُمْ أَذًی مِنْ مَطَرٍ أَوْ کُنْتُمْ مَرْضَی أَنْ تَضَعُوا أَسْلِحَتَکُمْ} [النسائ: ۱۰۲] قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ جَرِیحًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۳۲۳]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۳۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০২০
خوف کی نماز کا بیان
نجاست اور بھاری ہونے کی وجہ سے اسلحہ نہ اٹھانے کا بیان
(٦٠٢٠) سلمہ بن اکوع نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے قوس کے ساتھ نماز پڑھنے کے بارے میں سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قوس اٹھا کر نماز پڑھ لو اور سینگ پھینک دو ۔
(۶۰۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عُقْبَۃُ بْنُ خَالِدٍ السَّکُونِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الأَکْوَعِ: أَنَّہُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الصَّلاَۃِ فِی الْقَوْسِ فَقَالَ: صَلِّ فِی الْقَوْسِ وَاطْرَحِ الْقَرْنَ۔ مُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ غَیْرُ قَوِیٍّ۔ [منکر۔ الحاکم ۴۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০২১
خوف کی نماز کا بیان
سخت خوف میں نماز کی کیفیت کا بیان
(٦٠٢١) مجاہد فرماتے ہیں کہ جب وہ خلط ملطہو جائیں تو تکبیر کہیں اور سر سے اشارہ کرتے جائیں۔
ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مجاہد کے قول کی طرح بیان کرتے ہیں : جب وہ خلطملط ہوجائیں تو تکبیر کہیں اور سر سے اشارہ کریں۔ لیکن اس میں کچھ اضافہ ہے کہ اگر وہ تعداد میں زیادہ ہوں تو سوار یا اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر نماز پڑھ لیں، یعنی نماز خوف۔
ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مجاہد کے قول کی طرح بیان کرتے ہیں : جب وہ خلطملط ہوجائیں تو تکبیر کہیں اور سر سے اشارہ کریں۔ لیکن اس میں کچھ اضافہ ہے کہ اگر وہ تعداد میں زیادہ ہوں تو سوار یا اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر نماز پڑھ لیں، یعنی نماز خوف۔
(۶۰۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ کَثِیرٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ: إِذَا اخْتَلَطُوا فَإِنَّمَا ہُوَ التَّکْبِیرُ وَالإِشَارَۃُ بِالرَّأْسِ۔ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنِی مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمِثْلِ قَوْلِ مُجَاہِدٍ: إِذَا اخْتَلَطُوا فَإِنَّمَا ہُوَ التَّکْبِیرُ وَالإِشَارَۃُ بِالرَّأْسِ۔وَزَادَ عَنْ النَّبِیِّ -ﷺ- فَإِنْ کَثُرُوا فَلْیُصَلُّوا رُکْبَانًا أَوْ قِیَامًا عَلَی أَقْدَامِہِمْ یَعْنِی صَلاَۃَ الْخَوْفِ۔
[صحیح۔ بخاری ۹۰۱]
[صحیح۔ بخاری ۹۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০২২
خوف کی نماز کا بیان
سخت خوف میں نماز کی کیفیت کا بیان
(٦٠٢٢) نافع ابن عمر (رض) سے مجاہد کے قول کی مثلنقل فرماتے ہیں کہ جب وہ گھل مل جائیں تو وہ ذکر کریں اور سر سے اشارہ کریں۔ ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ اگر وہ زیادہ ہوں تو وہ کھڑے اور سوار نماز پڑھ لیں۔
(۶۰۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْہَیْثَمُ بْنُ خَلَفٍ الدُّرِویُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی الأُمَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ نَحْوًا مِنْ قَوْلِ مُجَاہِدٍ: إِذَا اخْتَلَطُوا فَإِنَّمَا ہُوَ الذِّکْرُ وَإِشَارَۃٌ بِالرَّأْسِ۔وَزَادَ ابْنُ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-: ((وَإِنْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ فَلْیُصَلُّوا قِیَامًا وَرُکْبَانًا))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০২৩
خوف کی نماز کا بیان
سخت خوف میں نماز کی کیفیت کا بیان
(٦٠٢٣) نافع فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) سے جب نمازِ خوف کے بارے میں سوال کیا جاتا تو فرماتے : امام اگے بڑھے اور ایک گروہ۔۔۔پھر انھوں نے حدیث بیان کی۔ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر خوف زیادہ ہو تو کھڑے اور سوار قبلہ کی طرف منہ ہو یا نہ ہو نماز پڑھ لو۔ نافع فرماتے ہیں کہ میرے خیال کے مطابق ابن عمر (رض) یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہی نقل فرماتے ہیں۔
(۶۰۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ: أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ صَلاَۃِ الْخَوْفِ قَالَ: یَتَقَدَّمُ الإِمَامُ وَطَائِفَۃٌ ثُمَّ قَصَّ الْحَدِیثَ۔ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ فِی الْحَدِیثِ: فَإِنْ کَانَ خَوْفًا أَشَدَّ مِنْ ذَلِکَ صَلَّوْا رِجَالاً وَرُکْبَانًا مُسْتَقْبِلِی الْقِبْلَۃِ وَغَیْرَ مُسْتَقْبِلِیہَا۔قَالَ مَالِکٌ قَالَ نَافِعٌ لاَ أُرَی عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ ذَکَرَ ذَلِکَ إِلاَّ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০২৪
خوف کی نماز کا بیان
سخت خوف میں نماز کی کیفیت کا بیان
(٦٠٢٤) عبداللہ بن انیس (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلایا اور فرمایا : مجھے خبر ملی ہے کہ ابن نبی ح ہذلی لوگوں کو جمع کررہا ہے تاکہ میرے ساتھ غزوہ کرے۔ وہ نخلہ یا عرنہ نامی جگہ پر ہے، جا کر اس کو قتل کر دو ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس کی صفت بیان کردیں تاکہ میں اس کو پہچان لوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیری نشانی یہ ہے کہ جب تو اس کو دیکھے گا تو اس کے لیے کپکپیپائے گا۔ چنانچہ میں تلوار کپڑے میں لپیٹ کر چل پڑا اور مختصر سفر کے بعد وہاں پہنچ گیا۔ یہاں تک کہ عصر کا وقت ہوگیا۔ جب میں نے اس کو دیکھا تو وہ وصف پایا جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے لیے بیان کیا تھا۔ میں اس کی طرف متوجہ ہوا تو مجھے ڈر لاحق ہوا کہ میرے اور اس کے درمیان لڑائی ہوگی، جو مجھے نماز سے مصروف کر دے گی۔ میں اشارے سے نماز پڑھ رہا تھا اور اس کی طرف بھی جارہا تھا۔ جب میں اس تک پہنچاتو اس نے کہا : کون ہو ؟ میں نے کہا : عرب کا ایک شخص ہوں آپ کے بارے میں سنا ہے کہ آپ اس آدمی (یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) کے لیے جمع ہو رہے ہیں ، میں اسی غرض سے آیا ہوں۔ وہ کہنے لگا : ہاں۔ میں تھوڑی دیر اس کے ساتھ چلتا رہا موقع پا کر تلوار سے اس پر حملہ کردیا اور اس کو قتل کردیا۔ پھر میں نکلا تو اس کی عورت اس پر جھکی ہوئی تھیں۔ جب میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فلاح پائی چہرے نے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں نے اسے قتل کردیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے سچ کہا۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے ساتھ کھڑے ہوئے اور اپنے گھر داخل کیا اور مجھے ایک لاٹھی عنایت فرمائی اور فرمایا : اے عبداللہ بن انیس ! اس کو اپنے پاس رکھنا۔ میں نے لوگوں کو بتایا کہ یہ لاٹھی مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عطا کی اور فرمایا : اس کو اپنے پاس رکھنا۔ انھوں نے کہا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس جاؤ اور اس کے بارے میں سوال کرو۔ میں واپس گیا اور اس لاٹھی کے بارے میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ کیوں عطا کی ؟ فرمایا : یہ میرے اور تیرے درمیان قیامت کے دن نشانی ہو گی؛ کیونکہ اس دن لاٹھی تھامنے والے لوگ بہت کم ہوں گے۔ عبداللہ نے اس کو اپنی تلوار سے ملا لیا۔ وہ ہمیشہ ان کے پاس رہی جب وہ فوت ہوئے تو ان کے کفن کے ساتھ رکھ دی گئی اور ان کے ساتھ ہی دفن کردی گئی۔
(۶۰۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعْدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أُنَیْسٍ عَنْ أَبِیہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أُنَیْسٍ قَالَ: دَعَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: ((إِنَّہُ بَلَغَنِی أَنَّ ابْنَ نُبَیْحٍ الْہُذَلِیَّ یَجْمَعُ النَّاسَ لِیَغْزُونِی وَہُوَ بِنَخْلَۃَ أَوْ بِعُرَنَۃَ فَأْتِہِ فَاقْتُلْہُ))۔قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ انْعَتْہُ لِی حَتَّی أَعْرِفَہُ قَالَ: ((آیَۃُ مَا بَیْنَکَ وَبَیْنَہُ أَنَّکَ إِذَا رَأَیْتَہُ وَجَدْتَ لَہُ قُشَعْرِیرَۃً))۔قَالَ: فَخَرَجْتُ مُتَوَشِّحًا بِسَیْفِی حَتَّی دُفَعْتُ إِلَیْہِ فِی ظُعُنٍ یَرْتَادُ بِہِنَّ مَنْزِلاً حَتَّی کَانَ وَقْتُ الْعَصْرِ ، فَلَمَّا رَأَیْتُہُ وَجَدْتُ لَہُ مَا وَصَفَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ القُشَعْرِیرَۃِ فَأَقْبَلْتُ نَحْوَہُ ، وَخَشِیتُ أَنْ یَکُونَ بَیْنِی وَبَیْنَہُ مُجَادَلَۃٌ تَشْغَلُنِی عَنِ الصَّلاَۃِ فَصَلَّیْتُ وَأَنَا أَمْشِی نَحْوَہُ أُومِئُ بِرَأْسِی إِیمَائً فَلَمَّا انْتَہَیْتُ إِلَیْہِ قَالَ: مَنِ الرَّجُلُ قُلْتُ: رَجُلٌ مِنَ الْعَرَبِ سَمِعَ بِکَ وَبِجَمْعِکَ لِہَذَا الرَّجُلِ فَجَائَ لِذَلِکَ۔قَالَ: أَجَلْ نَحْنُ فِی ذَلِکَ قَالَ: فَمَشَیْتُ مَعَہُ شَیْئًا حَتَّی إِذَا أَمْکَنَنِی حَمَلْتُ عَلَیْہِ بِالسَّیْفِ فَقَتَلْتُہُ ، ثُمَّ خَرَجْتُ وَتَرَکْتُ ظَعَایِنَہُ مُکِبَّاتٍ عَلَیْہِ ، فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((أَفْلَحَ الْوَجْہُ))۔قُلْتُ: قَدْ قَتَلْتُہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ: صَدَقْتَ ۔ثُمَّ قَامَ بِی رَسُولُ اللَّہِ فَدَخَلَ بِی بَیْتَہُ فَأَعْطَانِی عَصًا فَقَالَ: ((أَمْسِکْ ہَذِہِ عِنْدَکَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أُنَیْسٍ))۔فَخَرَجْتُ بِہَا عَلَی النَّاسِ فَقَالُوا: مَا ہَذِہِ الْعَصَا مَعَکَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أُنَیْسٍ قُلْتُ: أَعْطَانِیہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَمَرَنِی أَنْ أَمْسِکَہَا عِنْدِی قَالُوا: أَفَلاَ تَرْجِعُ إِلَیْہِ فَتَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ قَالَ فَرَجَعْتُ إِلَیْہِ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ لِمَ أَعْطَیْتَنِی ہَذِہ الْعَصَا؟ قَالَ: ((آیَۃٌ بَیْنِی وَبَیْنَکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ إِنَّ أَقَلَّ النَّاسِ الْمُتَخَصِّرُونَ یَوْمَئِذٍ))۔قَالَ فَقَرَنَہَا عَبْدُ اللَّہِ بِسَیْفِہِ فَلَمْ یَزَلْ مَعَہُ حَتَّی إِذَا مَاتَ أُمِرَ بِہَا فَضُمَّتْ مَعَہُ فِی کَفَنِہِ فَدُفِنَا جَمِیعًا۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ۔ [حسن لغیرہٖ۔ أبو یعلیٰ ۹۰۵]
তাহকীক: