আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১১৮৯১
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٨٦) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) کو خیبر میں زمین ملی، انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے ایسی زمین ملی ہے کہ اس سے زیادہ پسندیدہ چیز میرے نزدیک کوئی نہیں ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے اس بارے کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تو چاہے تو پیداوار صدقہ کر دے اور اصل زمین روک لے۔ راوی کہتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے صدقہ کردیا اس شرط پر کہ نہ اسے بیچا جائے گا اور نہ ہبہ کیا جائے گا اور نہ اس کا کوئی وارث بنے گا، اسے فقراء، مساکین، رشتہ داروں، اللہ کے راستے میں اور گردن آزاد کرنے میں صدقہ کیا جائے گا۔ ابن عون کا خیال ہے کہ مہمان اور جو اس کا والی ہو وہ بھی معروف طریقے سے کھالے اور محتاج کو دے دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۸۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ بْنِ خَلاَّدٍ الْعَطَّارُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی أُسَامَۃَ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا أَشْہَلُ یَعْنِی ابْنَ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَصَابَ أَرْضًا بِخَیْبَرَ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ أَرْضًا وَاللَّہِ مَا أَصَبْتُ مَالاً قَطُّ ہُوَ أَنْفَسُ عِنْدِی مِنْہَا فَمَا تَأْمُرُنِی یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِہَا وَحَبَّسْتَ أَصْلَہَا ۔ قَالَ فَجَعَلَہَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَدَقَۃً لاَ تُبَاعُ وَلاَ تُوہَبُ وَلاَ تُورَثُ تَصَدَّقَ بِہَا عَلَی الْفُقَرَائِ وَلِذَوِی الْقُرْبَی وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَفِی الرِّقَابِ۔
قَالَ ابْنُ عَوْنٍ وَأَحْسَبُہُ قَالَ : وَالضَّیْفِ وَلاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا أَنْ یَأْکُلَ بِالْمَعْرُوفِ وَیُطْعِمَ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ فِیہِ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بِشْرَانَ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ۔ [اخرجہ البخاری ۲۷۳۷۔ مسلم ۴۲۲۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ بْنِ خَلاَّدٍ الْعَطَّارُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی أُسَامَۃَ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا أَشْہَلُ یَعْنِی ابْنَ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَصَابَ أَرْضًا بِخَیْبَرَ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ أَرْضًا وَاللَّہِ مَا أَصَبْتُ مَالاً قَطُّ ہُوَ أَنْفَسُ عِنْدِی مِنْہَا فَمَا تَأْمُرُنِی یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِہَا وَحَبَّسْتَ أَصْلَہَا ۔ قَالَ فَجَعَلَہَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَدَقَۃً لاَ تُبَاعُ وَلاَ تُوہَبُ وَلاَ تُورَثُ تَصَدَّقَ بِہَا عَلَی الْفُقَرَائِ وَلِذَوِی الْقُرْبَی وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَفِی الرِّقَابِ۔
قَالَ ابْنُ عَوْنٍ وَأَحْسَبُہُ قَالَ : وَالضَّیْفِ وَلاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا أَنْ یَأْکُلَ بِالْمَعْرُوفِ وَیُطْعِمَ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ فِیہِ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بِشْرَانَ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ۔ [اخرجہ البخاری ۲۷۳۷۔ مسلم ۴۲۲۳]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯২
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٨٧) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کو خیبر میں زمین ملی۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کہا : مجھے خیبر میں ایسی زمین ملی ہے کہ اس جیسی کوئی چیز میرے نزدیک اچھی نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے اس بارے کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : اگر تو چاہے تو اصل زمین روک لے اور پیداوار صدقہ کردے۔ پس عمر (رض) نے صدقہ کردیا اس شرط پر کہ اسے نہ بیچا جائے گا نہ اس کا کوئی وارث بنے گا اور نہ ہبہ کی جائے گی۔ فقراء کے لیے، رشتہ داروں کے لیے، گردن آزاد کرنے میں، اللہ کے راستے میں، مہمان کے لیے، مسافر کے لیے صدقہ کردیا اور اس کا والی اگر معروف طریقے سے کھالے یا کسی محتاج کو کھلا دے تو اس پر کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۸۸۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَصَابَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْضًا بِخَیْبَرَ فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنِّی أَصَبْتُ أَرْضًا لَمْ أُصِبْ مَالاً قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِی مِنْہُ فَکَیْفَ تَأْمُرُنِی؟ قَالَ: إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَہَا وَتَصَدَّقْتَ بِہَا۔ فَتَصَدَّقَ بِہَا عُمَرُ أَنَّہُ لاَ یُبَاعُ أَصْلُہَا وَلاَ یُورَثُ وَلاَ یُوہَبُ لِلْفُقَرَائِ وَالْقُرْبَی وَالرِّقَابِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَالضَّیْفِ وَابْنِ السَّبِیلِ وَلاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا أَنْ یَأْکُلَ بِالْمَعْرُوفِ أَوْ یُطْعِمَ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ فِیہِ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৩
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٨٨) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) کو خیبر میں زمین ملی، وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، مشورہ مانگا اور کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے خیبر میں زمین ملی ہے، اس سے زیادہ مجھے کوئی چیز محبوب نہیں ہے، آپ مجھے اس بارے کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : اگر تو چاہے تو اس کی اصل روک لے اور اس کی پیداوار صدقہ کر دے، راوی کہتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے صدقہ کردیا اس شرط پر کہ اس کی اصل کو نہ بیچا جائے گا، نہ اس کا کوئی وارث بنے گا، نہ ہبہ کی جائے گی۔ حضرت عمر (رض) نے فقراء، رشتہ داروں، گردن آزاد کرنے، اللہ کے راستے میں، مسافر اور مہمان کے لیے صدقہ کردیا اور کہا : جو اس کا والی ہو وہ معروف طریقے سے کھالے یا کسی محتاج دوست کو کھلا دے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۸۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا سُلَیْمُ بْنُ أَخْضَرَ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَصَابَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْضًا بِخَیْبَرَ فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- یَسْتَأْمِرُہُ فِیہَا فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ أَرْضًا بِخَیْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالاً قَطُّ ہُوَ أَنْفَسُ عِنْدِی مِنْہُ فَمَا تَأْمُرُ بِہِ فَقَالَ : إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَہَا وَتَصَدَّقْتَ بِہَا۔ قَالَ: فَتَصَدَّقَ بِہَا عُمَرُ أَنْ لاَ یُبَاعُ أَصْلُہَا لاَ یُبَاعُ وَلاَ یُورَثُ وَلاَ یُوہَبُ قَالَ فَتَصَدَّقَ عُمَرُ فِی الْفُقَرَائِ وَفِی الْقُرْبَی وَالرِّقَابِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَابْنِ السَّبِیلِ وَالضَّیْفِ لاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا أَنْ یَأْکُلَ مِنْہَا بِالْمَعْرُوفِ وَیُطْعِمَ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ فِیہِ۔ 
قَالَ فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ مُحَمَّدًا فَلَمَّا بَلَغْتُ ہَذَا الْمَکَانَ غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ مَالاً قَالَ مُحَمَّدٌ : غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً۔
قَالَ ابْنُ عَوْنٍ وَأَخْبَرَنِی مَنْ قَرَأَ ہَذَا الْکِتَابَ أَنَّ فِیہِ غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]
قَالَ فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ مُحَمَّدًا فَلَمَّا بَلَغْتُ ہَذَا الْمَکَانَ غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ مَالاً قَالَ مُحَمَّدٌ : غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً۔
قَالَ ابْنُ عَوْنٍ وَأَخْبَرَنِی مَنْ قَرَأَ ہَذَا الْکِتَابَ أَنَّ فِیہِ غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৪
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٨٩) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے کہا : مجھے خیبر میں زمین ملی، میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مشورہ مانگا، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے خیبر میں زمین ملی ہے اس سے پسندیدہ چیز میرے نزدیک کوئی نہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، اگر تو چاہے تو اس کی پیداوار کو صدقہ کر دے اور اصل زمین اپنے پاس رکھ۔ پس حضرت عمر (رض) نے اس شرط پر صدقہ کردیا کہ نہ بیچا جائے گا نہ ہبہ کیا جائے گا اور نہ وارث بنایا جائے گا، پس فقراء رشتہ دار، اللہ کے راستے میں، گردن آزاد کرنے میں، مسافر، مہمان کے لیے صدقہ کردیا اور کہا جو اس کا والی ہو اگر وہ معروف طریقے سے کھالے یا اپنے محتاج دوست کو کھلا دے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۸۸۹) أَخْبَرنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَصَبْتُ أَرْضًا مِنْ خَیْبَرَ مَا أَصَبْتُ مَالاً قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِی مِنْہُ فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَسْتَأْمِرُہُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ أَرْضًا مِنْ خَیْبَرَ مَا أَصَبْتُ مَالاً أَنْفَسَ عِنْدِی مِنْہُ قَالَ : إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَہَا وَتَصَدَّقْتَ بِہَا ۔ فَتَصَدَّقَ بِہَا عُمَرُ عَلَی أَنْ لاَ تُبَاعَ وَلاَ تُوہَبَ وَلاَ تُورَثَ قَالَ فَتَصَدَّقَ بِہَا فِی الْفُقَرَائِ وَالأَقْرَبِینَ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَفِی الرِّقَابِ وَابْنِ السَّبِیلِ وَفِی الضَّیْفِ لاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا یَأْکُلُ بِالْمَعْرُوفِ وَیُعْطِی بِالْمَعْرُوفِ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ۔ 
قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَذَکَرْتُہُ لاِبْنِ سِیرِینَ فَقَالَ : غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی دَاوُدَ الْحَفَرِیِّ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح]
قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَذَکَرْتُہُ لاِبْنِ سِیرِینَ فَقَالَ : غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی دَاوُدَ الْحَفَرِیِّ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৫
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٠) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے خیبر میں زمین ملی ہے اس سے محبوب چیز میرے نزدیک کوئی نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کہا : اگر تو چاہے تو صدقہ کر دے اور اصل کو روک لے، پس حضرت عمر (رض) نے کمزوروں، مساکین، مسافر پر صدقہ کردیا اور کہا : جو اس کا والی ہو وہ معروف طریقے سے کھالے یا محتاج دوست کو کھلا دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۸۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادِ بْنِ بِشْرٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ سَہْلٍ التُّسْتَرِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ عُمَرُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ مَالاً بِخَیْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالاً قَطُّ أَحَبَّ إِلَیَّ مِنْہُ فَقَالَ لَہُ : إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِہِ وَإِنْ شِئْتَ أَمْسَکْتَ أَصْلَہُ ۔ قَالَ فَتَصَدَّقَ بِہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی الضُّعَفَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَابْنِ السَّبِیلِ لاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا أَنْ یَأْکُلَ أَوْ یُطْعِمْ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ فِیہِ مَالاً أَوْ مُتَأَثِّلٍ مِنْہُ مَالاً۔
وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ یُونُسَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ أَیُّوبَ وَعَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنْ أَیُّوبَ وَأَرْسَلَہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ حَمَّادٍ وَأَخْرَجَ الْبُخَارِیُّ آخِرَہُ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ حَمَّادٍ مَوْصُولاً۔ [صحیح]
وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ یُونُسَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ أَیُّوبَ وَعَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنْ أَیُّوبَ وَأَرْسَلَہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ حَمَّادٍ وَأَخْرَجَ الْبُخَارِیُّ آخِرَہُ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ حَمَّادٍ مَوْصُولاً۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৬
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩١) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں مال صدقہ کیا، اسے ثمغ کہا جاتا تھا۔ وہ ایک باغ تھا، حضرت عمر (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے مال ملا ہے جو بڑا پسندیدہ ہے۔ میرا ارادہ ہے کہ اسے صدقہ کر دوں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اس کی اصل صدقہ کر دے، نہ بیچا جائے نہ ہبہ کیا جائے، نہ وارث بنایا جائے، لیکن اس کا پھل صدقہ کر دے پس حضرت عمر (رض) نے اللہ کے راستے میں، گردن آزاد کرنے میں، مساکین، مہمان، مسافر، رشتہ داروں کے لیے صدقہ کردیا اور کہا : جو اس کا والی ہو وہ اس سے معروف طریقے سے کھالے یا اپنے دوست کو کھلا دے اور جو محتاج ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۸۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنِی ہَارُونُ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدٍ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَیْرِیَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَصَدَّقَ بِمَالٍ لَہُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ یُقَالُ لَہُ ثَمْغٌ وَکَانَ نَخْلاً فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی اسْتَفَدْتُ مَالاً وَہُوَ عِنْدِی نَفِیسٌ فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِہِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : تَصَدَّقَ بِأَصْلِہِ لاَ یُبَاعُ وَلاَ یُوہَبُ وَلاَ یُورَثُ وَلَکِنْ یُنْفَقُ ثَمَرُہُ ۔ فَتَصَدَّقَ بِہِ عُمَرُ فَصَدَقَتُہُ ذَلِکَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ وَفِی الرِّقَابِ وَالْمَسَاکِینِ وَالضَّیْفِ وَابْنِ السَّبِیلِ وَلِذِی الْقُرْبَی وَلاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہُ أَنْ یَأْکُلَ مِنْہُ بِالْمَعْرُوفِ أَوْ یُؤْکِلَ صَدِیقَہُ غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ بِہِ۔ 
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ َکَذَا۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ َکَذَا۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৭
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٢) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مشورہ کیا، اپنا ثمغ والا مال صدقہ کرنے کے بارے میں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کا پھل صدقہ کر دے اور اصل روک لے۔ نہ اسے بیچا جائے اور نہ اس کا وارث بنایا جائے۔
(۱۱۸۹۲) وَبِہَذَا الْمَعْنَی رُوِیَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ اسْتَشَارَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَنْ یَتَصَدَّقَ بِمَالِہِ الَّذِی بِثَمْغٍ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : تَصَدَّقَ بِثَمَرِہِ وَاحْبِسْ أَصْلَہُ لاَ یُبَاعُ وَلاَ یُورَثُ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الرَّبِیعِ بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی وَأَحْمَدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ الْمُطَّلِبِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৮
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٣) حضرت عمر بن خطاب (رض) کا ثمغ والا مال حضرت حفصہ کے لیے تھا، جب تک وہ زندہ رہیں، اس کا پھل خرچ کریں گی، جتنا اللہ نے لگایا، پس اگر وہ فوت ہوجائیں تو وہ ان کے خاندان میں سے زیادہ عقل مند کی طرف منتقل ہوجائے گا، اس کی کبھی نہ بیع نہیں کی جائے گی اور نہ ہبہ کیا جائے گا اور جو اس کا والی ہوگا، اس پر اس کا پھل کھانا معروف طریقے سے یا اپنے محتاج دوست کو کھلانے میں کوئی حرج نہیں ہوگا، جو پھل بچے وہ سائل، محروم، مہمان، رشتہ داروں، مسافر، اللہ کے راستے میں خرچ کیا جائے گا۔ پس اگر (حفصہ) فوت ہوجائیں تو میری اولاد میں سے عقل مند کی طرف لوٹ جائے گا اور ایک سو وسق جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وادی میں کھلائے ان کبھی ختم کروں گا اور وہ ثمغ کے ساتھ اسی طریقے پر رہیں گے جس کا میں نے حکم دیا ہے۔ اگر ثمغ کا والی چاہے اس کے پھل سے کام کرنے کے لیے غلام خرید سکتا ہے اور معیقیب نے لکھا : عبداللہ بن ارقم اس پر گواہ تھے : بسم اللہ الرحمن الرحیم، یہ وہ ہے جو اللہ کے بندے عمر نے وصیت کی : اگر وہ فوت ہوجائے بیشک ثمغ اور صرمہ بن اکوع اور وہ بندہ جو اس میں ہو اور ایک سو حصے خیبر والے اور اس کا غلام اور ایک سو وسق جو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھلایا، حفصہ کے پاس ہے۔ جب تک وہ زندہ ہے پھر اس کو ملے کا جو اس کے اہل میں سے عقل مند ہو۔ نہ بیچا جائے گا اور نہ خریدا جائے گا۔ وہ اس سے خرچ کرے گا، جب دیکھے گا کہ کوئی سائل، محرم، رشتہ دارہو اور اس کے والی پر کوئی حرج نہیں کہ اس سے کھالے یا کوئی غلام خرید لے۔
(۱۱۸۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ صَدَقَۃِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ نَسَخَہَا لِی عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِی ثَمْغٍ أَنَّہُ إِلَی حَفْصَۃَ مَا عَاشَتْ تُنْفِقُ ثَمَرَہُ حَیْثُ أَرَاہَا اللَّہُ فَإِنْ تُوُفِّیَتْ فَإِنَّہُ إِلَی ذِی الرَّأْیِ مِنْ أَہْلِہَا لاَ یُشْتَرَی أَصْلُہُ أَبَدًا وَلاَ یُوہَبُ وَمَنْ وَلِیَہُ فَلاَ حَرَجَ عَلَیْہِ فِی ثَمَرِہِ إِنْ أَکَلَ أَوْ آکَلَ صَدِیقًا غَیْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً فَما عَفَا عَنْہُ مِنْ ثَمَرِہِ فَہُوَ لِلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ وَالضَّیْفِ وَذَوِی الْقُرْبَی وَابْنِ السَّبِیلِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ تُنْفِقُہُ حَیْثُ أَرَاہَا اللَّہُ مِنْ ذَلِکَ فَإِنْ تُوُفِّیَتْ فَإِلَی ذِی الرَّأْیِ مِنْ وَلَدِی وَالْمِائَۃُ الْوَسْقِ الَّذِی أَطْعَمَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْوَادِی بِیَدِی لَمْ أَہْلِکْہَا فَإِنَّہُ مَعَ ثَمْغٍ عَلَی سُنَتِہِ الَّتِی أَمَرْتُ بِہَا وَإِنْ شَائَ وَلِیُّ ثَمْغٍ اشْتَرَی مِنْ ثَمَرِہِ رَقِیقًا لِعَمَلِہِ۔ وَکَتَبَ مُعَیْقِیبٌ وَشَہِدَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الأَرْقَمِ بِسْم اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ ہَذَا مَا أَوْصَی بِہِ عَبْدُ اللَّہِ عُمَرُ أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ إِنْ حَدَثَ بِہِ حَدَثٌ أَنَّ ثَمْغًا وَصِرْمَۃَ ابْنِ الأَکْوَعِ وَالْعَبْدَ الَّذِی فِیہِ وَالْمِائَۃَ السَّہْمِ الَّذِی بِخَیْبَرَ وَرَقِیقَہُ الَّذِی فِیہِ وَالْمِائَۃَ یَعْنِی الْوَسْقَ الَّذِی أَطْعَمَہُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- تَلِیہِ حَفْصَۃُ مَا عَاشَتْ ثُمَّ یَلِیہِ ذُو الرَّأْیِ مِنْ أَہْلِہَا لاَ یُبَاعُ وَلاَ یُشْتَرَی یُنْفِقُہُ حَیْثُ رَأَی مِنَ السَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ وَذَوِی الْقُرْبَی وَلاَ حَرَجَ عَلَی وَلِیِّہِ إِنْ أَکَلَ أَوْ آکَلَ أَوِ اشْتَرَی لَہُ رَقِیقًا مِنْہُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৯৯
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٤) حضرت عمرو بن حارث فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سفید خچر اپنی زرع اور زمین ترکہ کے طور پر چھوڑی۔ اس کو صدقہ کردیا گیا۔
(۱۱۸۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ قَالَ : لَمْ یَتْرُکْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلاَّ بَغْلَۃً بَیْضَائَ وَسِلاَحًا وَأَرْضًا جَعَلَہَا صَدَقَۃً۔ [ابن الجعد ۲۵۳۴۔ ابن سعد ۲/ ۳۱۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০০
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٥) حضرت عمرو بن حارث فرماتے ہیں : اللہ کی قسم ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نہ درہم چھوڑا، نہ دینار ، نہ غلام، نہ لونڈی اور نہ کوئی اور چیز سوائے سفید خچر کے اور اپنی زرع اور زمین کے اس کو بھی صدقہ کردیا گیا۔
(۱۱۸۹۵) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا الْفَضَّلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ خَتَنِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَخِی امْرَأَتِہِ قَالَ : وَاللَّہِ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- دِینَارًا وَلاَ دِرْہَمًا وَلاَ عَبْدًا وَلاَ أَمَۃً وَلاَ شَیْئًا إِلاَّ بَغْلَتَہُ الْبَیْضَائَ وَسِلاَحَہُ وَأَرْضًا تَرَکَہَا صَدَقَۃً۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ زُہَیْرِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ وَأَبِی الأَحْوَصِ وَالثَّوْرِیِّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০১
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ میں سات باغ بنی عبدالمطلب پر اور بنی ہاشم پر صدقہ کیے۔
(۱۱۸۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی نَذِیرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جُنَاحٍ الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبِی الأَحْوَصِ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ زِیَادٍ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ الأَبَّارُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- جَعَلَ سَبْعَ حِیطَانٍ لَہُ بِالْمَدِینَۃِ صَدَقَۃً عَلَی بَنِی الْمُطَّلِبِ وَبَنِی ہَاشِمٍ۔ [موضوع]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০২
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٧) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے حضرت علی (رض) کے لیے جاگیر دی ایک کنواں۔ پھر حضرت علی (رض) نے حضرت عمر (رض) کی جاگیر بھی خرید لی، اس میں ایک چشمہ بنایا، وہ اس میں کام کر رہے تھے کہ اونٹ کی گردن کی مثل کوئی چیز نکلی۔ اسے حضرت علی (رض) کے پاس لایا گیا اور خوشخبری دی گئی۔ حضرت علی (رض) نے کہا : وارث کو خوشخبری دو ، پھر اس کو فقراء، مساکین، اللہ کے راستے میں، مسافر اگرچہ قریبی ہو یا دور کا، حالت امن میں ہو یا جنگ میں سب کے لیے صدقہ کردیا تاکہ اللہ تعالیٰ میرے چہرے سے آگ پھیر دے۔
(۱۱۸۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ قَطَعَ لَہُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَنْبُعَ ثُمَّ اشْتَرَی عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی قَطِیعَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَشْیَائَ فَحَفَرَ فِیہَا عَیْنًا فَبَیْنَا ہُمْ یَعْمَلُونَ فِیہَا إِذْ تَفَجَّرَ عَلَیْہِمْ مِثْلُ عُنُقِ الْجَزُورِ مِنَ الْمَائِ فَأُتِیَ عَلِیٌّ وَبُشِّرَ بِذَلِکَ قَالَ : بَشِّرِ الْوَارِثَ ثُمَّ تَصَدَّقْ بِہَا عَلَی الْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَابْنِ السَّبِیلِ الْقَرِیبِ وَالْبَعِیدِ وَفِی السِّلْمِ وَفِی الْحَرْبِ لِیَوْمٍ تَبْیَضُّ وُجُوہٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوہٌ لِیَصْرِفَ اللَّہُ تَعَالَی بِہَا وَجْہِی عَنِ النَّارِ وَیَصْرِفَ النَّارَ عَنْ وَجْہِی۔ 
وَرُوِّینَا مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ أَنَّ عُمَرَ وَعَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَقَفَا أَرْضًا لَہُمَا بَتًا بَتْلاً۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ أَنَّ عُمَرَ وَعَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَقَفَا أَرْضًا لَہُمَا بَتًا بَتْلاً۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৩
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٨) زید بن علی (رض) فرماتے ہیں کہ فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنی ہاشم اور بنی عبدالمطلب پر اپنے مال سے صدقہ کیا اور حضرت علی (رض) نے بھی ان پر صدقہ کیا اور ان کے علاوہ اور لوگوں کو بھی شامل کیا۔
(۱۱۸۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ شَافِعٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُاللَّہِ بْنُ حَسَنِ بْنِ حَسَنٍ عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَہْلِ بَیْتِہِ وَأَحْسَبُہُ قَالَ زَیْدُ بْنُ عَلِیٍّ : أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تَصَدَّقَتْ بِمَالِہَا عَلَی بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ وَأَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَصَدَّقَ عَلَیْہِمْ وَأَدْخَلَ مَعَہُمْ غَیْرَہُمْ۔ [ضعیف۔ الام للشافعی ۴/ ۵۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৪
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٨٩٩) حضرت زید بن ثابت (رض) نے اپنا وہ گھر رکھ لیا جو بقیع کے پاس تھا اور وہ گھر جو مسجد کے پاس تھا اور حبسہ میں لکھ دیا، جو حضرت عمر بن خطاب (رض) نے روکا تھا، مالک کہتے ہیں : زید بن ثابت کا لکھا ہواحبس میرے پاس ہے اور زید بن ثابت مسجد کے پاس والے گھر میں رہے، یہاں تک کہ اسی میں فوت ہوئے اور ابن عمر (رض) نے بھی ایسا ہی کیا۔ اپنا گھر روک رکھا جو ان کا مسکن (رہائش) تھا۔
(۱۱۸۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَعْقِلٍ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ : أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ قَدْ حَبَسَ دَارَہُ الَّتِی فِی الْبَقِیعِ وَدَارَہُ الَّتِی عِنْدَ الْمَسْجِدِ وَکَتَبَ فِی کِتَابِ حُبْسِہِ عَلَی مَا حَبَسَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ مَالِکٌ وَحُبْسُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عِنْدِی قَالَ : وَکَانَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْکُنُ مَنْزِلاً فِی دَارِہِ الَّتِی حَبَسَ عِنْدَ الْمَسْجِدِ حَتَّی مَاتَ فِیہِ وَقَدْ کَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَعَلَ ذَلِکَ حَبَس َدَارَہُ وَکَانَ یَسْکُنُ مَسْکَنًا مِنْہَا۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৫
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٩٠٠) ابوبکر عبداللہ بن زبیرحمیدی فرماتے ہیں : حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے اپنا مکہ والا گھر اپنے بیٹے پر صدقہ کیا۔ وہ آج تک اسی طرح ہے اور حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اپنی مروہ اور ثنیہ والی جگہ اپنی اولاد پر صدقہ کی۔ وہ آج تک اسی طرح ہے اور علی بن ابی طالب نے اپنی کنویں والی زمین صدقہ کی۔ وہ آج تک اسی طرح ہے اور زبیر بن عوام (رض) نے اپنا مکہ اور مصر والا گھر اور اپنے مدینہ والے اموال اپنی اولاد پر صدقہ کیے۔ وہ آج تک اسی طرح ہیں اور سعد بن ابی وقاص (رض) نے اپنا مدینہ اور مصر والا گھر اپنی اولاد پر صدقہ کیا، وہ آج تک اسی طرح ہے اور عثمان بن عفان (رض) نے بئر رومہ صدقہ کیا، وہ آج تک اسی طرح ہے اور عمرو بن عاص (رض) نے طائف اور مکہ والا گھر اپنی اولاد پر صدقہ کیا، وہ آج تک اسی طرح ہے اور حکیم بن حزام نے اپنا مدینہ اور مکہ والا گھر اپنی اولاد پر صدقہ کیا، وہ آج تک اسی طرح ہے، فرمایا : اور جو مجھے یاد نہیں وہ اس سے زیادہ ہے جو میں نے ذکر کردیا۔ اور جو میں نے ذکر کیا کہ جس نے اپنا گھر صدقہ کردیا مکہ میں اس میں اہل مکہ کے لیے دلیل ہے ان کے گھروں کی ملکیت اور ان کو کرایہ پر دینے کی اس لیے کہ ابوبکر، عمر، زبیر، عثمان عمرو بن عاص، حکیم بن حزام نے کسی چیز کا قصد نہیں کیا انھوں نے صرف اپنی اولاد پر صدقہ کیا نہ مالک بنایا۔
(۱۱۹۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمِہْرَجَانِیُّ الْخَطِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ الْحُمَیْدِیُّ قَالَ وَتَصَدَّقَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِدَارِہِ بِمَکَّۃَ عَلَی وَلَدِہِ فَہِیَ إِلَی الْیَوْمِ وَتَصَدَّقَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِرَبْعِہِ عِنْدَ الْمَرْوَۃِ وَبِالثَّنِیَّۃِ عَلَی وَلَدِہِ فَہِیَ إِلَی الْیَوْمِ وَتَصَدَّقَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِأَرْضِہِ بِیَنْبُعَ فَہِیَ إِلَی الْیَوْمِ وَتَصَدَّقَ الزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَّامِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِدَارِہِ بِمَکَّۃَ فِی الْحَرَامِیَّۃِ وَدَارِہِ بِمِصْرَ وَأَمْوَالِہِ بِالْمَدِینَۃِ عَلَی وَلَدِہِ فَذَلِکَ إِلَی الْیَوْمِ وَتَصَدَّقَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِدَارِہِ بِالْمَدِینَۃِ وَبِدَارِہِ بِمِصْرَ عَلَی وَلَدِہِ فَذَلِکَ إِلَی الْیَوْمِ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِرُومَۃَ فَہِیَ إِلَی الْیَوْمِ وَعَمْرُو بْنُ الْعَاصِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالْوَہْطِ مِنَ الطَّائِفِ وَدَارِہِ بِمَکَّۃَ عَلَی وَلَدِہِ فَذَلِکَ إِلَی الْیَوْمِ وَحَکِیمُ بْنُ حِزَامٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِدَارِہِ بِمَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ عَلَی وَلَدِہِ فَذَلِکَ إِلَی الْیَوْمِ قَالَ : وَمَا لاَ یَحْضُرُنِی ذِکْرُہُ کَثِیرٌ یُجْزِئُ مِنْہُ أَقُلَّ مِمَّا ذَکَرْتُ قَالَ : وَفِیمَا ذَکَرْتُ مِنْ صَدَقَاتِ مَنْ تَصَدَّقَ بِدَارِہِ بِمَکَّۃَ حُجَّۃٌ لأَہْلِ مَکَّۃَ فِی مِلْکِ بُیُوتِہَا وَکِرَائِ مَنَازِلِہَا لأَنَّہُ لاَ یَعْمِدُ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَالزُّبَیْرُ َعَمْرُو بْنُ الْعَاصِ وَحَکِیمُ بْنُ حِزَامٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ إِلَی شَیْئٍ النَّاسُ فِیہِ شَرَعٌ سَوَاء ٌ فَیَتَصَدَّقُونَ بِہِ عَلَی أَوْلاَدِہِمْ دُونَ مَالِکِیہِ مَعَہُمْ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৬
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
محرمات صدقوں کا بیان
(١١٩٠١) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے مدینہ میں اپنا گھر صدقہ کیا جب وہ حج کے لیے آتے تو اپنے گھر میں ٹھہر جاتے۔
(۱۱۹۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مَحْمُودٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ ثُمَامَۃَ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّہُ وَقَفَ دَارًا بِالْمَدِینَۃِ فَکَانَ إِذَا حَجَّ مَرَّ بِالْمَدِینَۃِ فَنَزَلَ دَارَہُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৭
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
صدقہ محرمہ قبضہ کیے بغیر بھی جائز ہے
(١١٩٠٢) (الف) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) کو خیبر میں زمین ملی۔ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے خیبر میں زمین ملی ہے اور اس جیسی پسندیدہ چیز مجھے کبھی نہیں ملی، آپ مجھے اس بارے کیا حکم دیتے ہیں ؟ فرمایا : اگر تو چاہے تو اس کی پیداوارصدقہ کردے اور اس کی اصل روک لے۔ عمر (رض) نے یہ شرط لگائی کہ نہ اسے بیچا جائے گا نہ ہبہ ہوگا اور نہ وارث بنایا جائے گا اور فقراء مساکین، مسافر، اللہ کے راستے میں اور گردن آزاد کرنے میں صدقہ کردیا اور فرمایا : کوئی حرج نہیں اس پر جو اس کا والی بنے کہ اس سے معروف طریقے سے کھائے اور محتاج کو کھلا دے۔ پھر حفصہ بنت عمر کے لیے وصیت کردی، پھر آلِ عمر میں سے جو بڑے (معزز) ہوں ان کے لیے وصیت کی۔ [صحیح ] 
(ب) امام شافعی (رح) کتاب البحیرہ میں فرمایا : مجھے خبر ملی ہے کہ آل عمر اور آل علی (رض) کی کہ عمر صدقہ کے والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور اس کے بعد حفصہ کو بنادیا اور علی صدقہ کے والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور اس کے بعد فاطمہ کو بنادیا یہاں تک کہ وہ بھی فوت ہوگئیں۔
(ج) ایک روایت ہے کہ زبیر صدقہ کے والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور عمرو بن عاص والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور مسور بن مخرمہ والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے۔
(ب) امام شافعی (رح) کتاب البحیرہ میں فرمایا : مجھے خبر ملی ہے کہ آل عمر اور آل علی (رض) کی کہ عمر صدقہ کے والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور اس کے بعد حفصہ کو بنادیا اور علی صدقہ کے والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور اس کے بعد فاطمہ کو بنادیا یہاں تک کہ وہ بھی فوت ہوگئیں۔
(ج) ایک روایت ہے کہ زبیر صدقہ کے والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور عمرو بن عاص والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے اور مسور بن مخرمہ والی بنے یہاں تک کہ فوت ہوگئے۔
(۱۱۹۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَصَابَ عُمَرُ أَرْضًا بِخَیْبَرَ فَأَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ أَرْضًا بِخَیْبَرَ وَاللَّہِ مَا أَصَبْتُ مَالاً قَطُّ ہُوَ أَنْفَسُ عِنْدِی مِنْہَا فَمَا تَأْمُرُنِی قَالَ : إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِہَا وَحَبَسْتَ أَصْلَہَا ۔ فَجَعَلَہَا عُمَرُ أَنْ لاَ تُبَاعَ وَلاَ تُوہَبَ وَلاَ تُورَثَ وَتَصَدَّقَ بِہَا عَلَی الْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَابْنِ السَّبِیلِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَالرِّقَابِ وَلاَ جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِیَہَا أَنْ یَأْکُلَ مِنْہَا بِالْمَعْرُوفِ وَیُطْعِمَ مِنْہَا غَیْرَ مُتَمَوِّلٍ فِیہِ ثُمَّ أَوْصَی بِہِ إِلَی حَفْصَۃَ بِنْتِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا ثُمَّ إِلَی الأَکَابِرِ مِنْ آلِ عُمَرَ۔ 
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْبَحِیرَۃِ أَخْبَرَنِی غَیْرُ وَاحِدٍ مِنْ آلِ عُمَرَ وَآلِ عَلِیٍّ : أَنَّ عُمَرَ وَلِیَ صَدَقَتَہُ حَتَّی مَاتَ وَجَعَلَہَا بَعْدَہُ إِلَی حَفْصَۃَ وَأَنَّ عَلِیًّا وَلِیَ صَدَقَتَہُ حَتَّی مَاتَ وَوَلِیَہَا بَعْدَہُ حَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ وَإِنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلِیَتْ صَدَقَتَہَا حَتَّی مَاتَتْ وَبَلَغَنِی عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ مِنَ الأَنْصَارِ أَنَّہُ وَلِیَ صَدَقَتَہُ حَتَّی مَاتَ
قَالَ فِی الْقَدِیمِ وَوَلِیَ الزُّبَیْرُ صَدَقَتَہُ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ وَوَلِیَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ صَدَقَتَہُ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ وَوَلِیَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَۃَ صَدَقَتَہُ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْبَحِیرَۃِ أَخْبَرَنِی غَیْرُ وَاحِدٍ مِنْ آلِ عُمَرَ وَآلِ عَلِیٍّ : أَنَّ عُمَرَ وَلِیَ صَدَقَتَہُ حَتَّی مَاتَ وَجَعَلَہَا بَعْدَہُ إِلَی حَفْصَۃَ وَأَنَّ عَلِیًّا وَلِیَ صَدَقَتَہُ حَتَّی مَاتَ وَوَلِیَہَا بَعْدَہُ حَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ وَإِنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلِیَتْ صَدَقَتَہَا حَتَّی مَاتَتْ وَبَلَغَنِی عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ مِنَ الأَنْصَارِ أَنَّہُ وَلِیَ صَدَقَتَہُ حَتَّی مَاتَ
قَالَ فِی الْقَدِیمِ وَوَلِیَ الزُّبَیْرُ صَدَقَتَہُ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ وَوَلِیَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ صَدَقَتَہُ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ وَوَلِیَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَۃَ صَدَقَتَہُ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৮
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
صدقہ محرمہ قبضہ کیے بغیر بھی جائز ہے
(١١٩٠٣) قاسم بن عبدالرحمن اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ابن مسعود (رض) نے کہا : چار چیزوں سے فارغ کردیا گیا ہے : خلق سے (مخلوق) اخلاق سے، رزق سے اور موت سے۔ کوئی کسی سے کمانے والا نہیں ہے اور صدقہ جائز ہے لیا جائے یا نہ لیا جائے۔
(۱۱۹۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ عِیسَی بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ : فُرِغَ مِنْ أَرْبَعٍ : مِنَ الْخَلْقِ وَالْخُلُقِ وَالرِّزْقِ وَالأَجَلِ فَلَیْسَ أَحَدٌ أَکْسَبَ مِنْ أَحَدٍ وَالصَّدَقَۃُ جَائِزَۃٌ قُبِضَتْ أَوْ لَمْ تُقْبَضْ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯০৯
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
مشترک چیز وقف کرنے کا بیان
(١١٩٠٤) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) خیبر میں ایک سو حصوں کے مالک بنے۔ اسے خریدا پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے مال پہنچا ہے جس جیسی کوئی چیز نہیں ملی اور میرا ارادہ ہے کہ اس سے اللہ کا تقرب حاصل کروں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اصل کو روک لے اور پھل کو اللہ کے راستے میں وقف کر دے۔
(۱۱۹۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ مَلَکَ مِائَۃَ سَہْمٍ مِنْ خَیْبَرَ اشْتَرَاہَا فَأَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ مَالاً لَمْ أُصِبْ مِثْلَہُ قَطُّ وَقَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَقَرَّبَ بِہِ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ : حَبِّسِ الأَصْلَ وَسَبِّلِ الثَّمَرَۃَ ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯১০
راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث
مشترک چیز وقف کرنے کا بیان
(١١٩٠٥) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے ایسا مال ملا ہے جس جیسی کبھی کوئی چیز نہیں ملی، خیبر میں ایک سو حصوں کا مالک ہوں اور میرا ارادہ ہے کہ اس سے اللہ کا قرب حاصل کروں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اصل کو روک لے اور پھل اللہ کے راستے میں وقف کر دے۔ 
ابویحیی فرماتے ہیں : حسن اور حسین میں سے ایک نے اپنے گھر کے حصے وقف کیے ۔ علماء نے اس کی اجازت دی ہے اور ابن عمر (رض) نے حفصہ کے ہبہ کیے ہوئے حصے وقف کیے۔
ابویحیی فرماتے ہیں : حسن اور حسین میں سے ایک نے اپنے گھر کے حصے وقف کیے ۔ علماء نے اس کی اجازت دی ہے اور ابن عمر (رض) نے حفصہ کے ہبہ کیے ہوئے حصے وقف کیے۔
(۱۱۹۰۵) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْخَطِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ مُنْذُ أَکْثَرَ مِنْ سَبْعِینَ سَنَۃً قَالَ أَخْبَرَنِی نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ مَالاً لَمْ أُصِبْ قَطُّ مِثْلَہُ تَخَلَّصْتُ الْمِائَۃَ سَہْمٍ الَّتِی بِخَیْبَرَ وَإِنِّی قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَقَرَّبَ بِہَا إِلَی اللَّہِ تَعَالَی فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حَبِّسِ الأَصْلَ وَسَبِّلِ الثَّمَرَۃَ ۔ 
قَالَ أَبُو یَحْیَی السَّاجِیُّ وَرُوِیَ أَنَّ الْحَسَنَ أَو الْحُسَیْنَ وَقَفَ أَحَدُہُمَا أَشْقَاصًا مِنْ دُورِہِ فَأَجَازَ ذَلِکَ الْعُلَمَائُ وَتَصَدَّقَ ابْنُ عُمَرَ بِالسَّہْمِ بِالْغَابَۃِ الَّذِی وَہَبَتْ لَہُ حَفْصَۃُ۔ [صحیح]
قَالَ أَبُو یَحْیَی السَّاجِیُّ وَرُوِیَ أَنَّ الْحَسَنَ أَو الْحُسَیْنَ وَقَفَ أَحَدُہُمَا أَشْقَاصًا مِنْ دُورِہِ فَأَجَازَ ذَلِکَ الْعُلَمَائُ وَتَصَدَّقَ ابْنُ عُمَرَ بِالسَّہْمِ بِالْغَابَۃِ الَّذِی وَہَبَتْ لَہُ حَفْصَۃُ۔ [صحیح]

তাহকীক: