আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
شرکت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১২ টি
হাদীস নং: ১১৪২৫
شرکت کا بیان
اموال اور قربانیوں میں شرکت کا بیان
(١١٤٢٠) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چوتھی ذی الحجہ کی صبح کو حج کا تلبیہ کہتے ہوئے اور اس کے ساتھ کوئی اور چیز نہ ملاتے ہوئے داخل ہوئے۔ جب ہم مکہ پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے ہم نے اپنے حج کو عمرہ کر ڈالا اور ہماری بیویاں بھی ہمارے لیے حلال ہوگئیں۔ اس پر لوگوں میں باتیں ہونے لگیں۔
عطاء فرماتے ہیں : جابر (رض) نے فرمایا کہ کچھ لوگ کہنے لگے : کیا ہم میں سے کوئی منیٰ اس طرح جائے گا کہ اس کی منی اس کے ذکر سے ٹپک رہی ہو۔ یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچی تو آپ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا : مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض لوگ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، اللہ کی قسم ! میں ان سے زیادہ اللہ سے ڈرنے ولا ہوں، اگر مجھے وہ بات پہلے ہی معلوم ہوتی جواب معلوم ہوئی ہے تو میں قربانی کے جانور اپنے ساتھ نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی کے جانور نہ ہوتے تو میں بھی احرام کھول دیتا۔ اس پر سراقہ بن جعشم کھڑے ہوئے اور کہا : یا رسول اللہ ! کیا یہ حکم خاص ہمارے لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے ؟ آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے۔ راوی کہتے ہیں : علی بن ابی طالب آئے۔ طاؤس اور عطار میں سے ایک کہتا ہے کہ انھوں نے لَبَّیْکَ بِمَا أَہْلَّ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہا اور دوسرا کہتا ہے : انھوں نے کہا : لَبَّیْکَ بِحَجَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ وہ اپنے احرام پر قائم رہیں اور انھیں اپنی قربانی میں شریک کرلیا۔
عطاء فرماتے ہیں : جابر (رض) نے فرمایا کہ کچھ لوگ کہنے لگے : کیا ہم میں سے کوئی منیٰ اس طرح جائے گا کہ اس کی منی اس کے ذکر سے ٹپک رہی ہو۔ یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچی تو آپ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا : مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض لوگ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، اللہ کی قسم ! میں ان سے زیادہ اللہ سے ڈرنے ولا ہوں، اگر مجھے وہ بات پہلے ہی معلوم ہوتی جواب معلوم ہوئی ہے تو میں قربانی کے جانور اپنے ساتھ نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی کے جانور نہ ہوتے تو میں بھی احرام کھول دیتا۔ اس پر سراقہ بن جعشم کھڑے ہوئے اور کہا : یا رسول اللہ ! کیا یہ حکم خاص ہمارے لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے ؟ آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے۔ راوی کہتے ہیں : علی بن ابی طالب آئے۔ طاؤس اور عطار میں سے ایک کہتا ہے کہ انھوں نے لَبَّیْکَ بِمَا أَہْلَّ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہا اور دوسرا کہتا ہے : انھوں نے کہا : لَبَّیْکَ بِحَجَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ وہ اپنے احرام پر قائم رہیں اور انھیں اپنی قربانی میں شریک کرلیا۔
(۱۱۴۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہَ وَعَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- صَبِیحَۃَ رَابِعَۃٍ مِنْ ذِی الْحِجَّۃِ مُہِلِّینَ بِالْحَجِّ لاَ یُخَالِطُہُ شَیْئٌ فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَنَا فَجَعَلْنَاہَا عُمْرَۃً بِأَنْ نَحِلَّ إِلَی نِسَائِنَا فَفَشَتْ فِی ذَلِکَ الْمَقَالَۃُ قَالَ عَطَائٌ قَالَ جَابِرٌ : فَیَرُوحُ أَحَدُنَا إِلَی مِنًی وَذَکَرُہُ یَقْطُرُ مَنِیًّا قَالَ جَابِرٌ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَامَ خَطِیبًا فَقَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ أَقْوَامًا یَقُولُونَ کَذَا وَکَذَا وَاللَّہِ لأَنَّا أَتْقَی مِنْہُمْ وَلَوِ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِی مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَہْدَیْتُ وَلَوْلاَ أَنَّ مَعِیَ الْہَدْیَ لأَحْلَلْتُ۔ قَالَ : فَقَامَ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکِ بْنِ جُعْشُمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ ہِیَ لَنَا أَمْ لِلأَبَدِ فَقَالَ: لاَ بَلْ لِلأَبَدِ۔ قَالَ: وَجَائَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ: أَحَدُہُمَا یَقُولُ لَبَّیْکَ بِمَا أَہْلَّ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ الآخَرُ لَبَّیْکَ بِحَجَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَمَرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُقِیمَ عَلَی إِحْرَامِہِ وَأَشْرَکَہُ فِی الْہَدْیِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ۔ [بخاری ۱۵۶۴، مسلم ۱۲۴۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২৬
شرکت کا بیان
اموال اور قربانیوں میں شرکت کا بیان
(١١٤٢١) حضرت جابر سے روایت ہے کہ ہم نے حدیبیہ کے دن ٧٠ اونٹ ذبح کیے، ایک اونٹ سات کی طرف سے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قربانی میں شریک ہوجاؤ۔
(۱۱۴۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ وَأَبُو الْفَضْلِ : الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ قُوہِیَارَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : نَحَرْنَا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ سَبْعِینَ بَدَنَۃً الْبَدَنَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : اشْتَرِکُوا فِی الْہَدْیِ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ کَمَا مَضَی فِی کِتَابِ الْحَجِّ۔ [بخاری ۳۵۶۰، مسلم ۱۳۱۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২৭
شرکت کا بیان
اموال اور قربانیوں میں شرکت کا بیان
(١١٤٢٢) سائب بن ابی سائب فرماتے ہیں کہ وہ تجارت میں شروع میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے شریک تھے ، جب فتح مکہ کا دن تھا تو آپ نے فرمایا : اے میرے بھائی ! مرحبا اور میرے شریک ! نہ تم لڑتے تھے اور نہ جھگڑتے تھے۔
(۱۱۴۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَیَّانَ بْنِ مُلاَعِبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ غَالِبِ بْنِ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ أَبِی السَّائِبِ : أَنَّہُ کَانَ شَرِیکُ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی أَوَّلِ الإِسْلاَمِ فِی التِّجَارَۃِ فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ الْفَتْحِ قَالَ : مَرْحَبًا بِأَخِی وَشَرِیکِی لاَ تُدَارِی وَلاَ تُمَارِی۔
[احمد ۳۰۹۵، ابو داؤد ۴۸۳۶]
[احمد ۳۰۹۵، ابو داؤد ۴۸۳۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২৮
شرکت کا بیان
اموال اور قربانیوں میں شرکت کا بیان
(١١٤٢٣) حضرت سائب فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، لوگ میری تعریف اور میرا تذکرہ کر رہے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اس کو تم سے زیادہ جانتا ہوں۔ میں نے کہا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ نے سچ کہا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے شریک تھے، کتنے ہی اچھے شریک۔ نہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لڑتے تھے اور نہ جھگڑتے تھے۔
(۱۱۴۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُہَاجِرِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ قَائِدِ السَّائِبِ عَنِ السَّائِبِ قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَجَعَلُوا یُثْنُونَ عَلَیَّ وَیَذْکُرُونِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِہِ ۔ قُلْنَا : صَدَقْتَ بِأَبِی أَنْتَ وَأُمِّی کُنْتَ شَرِیکِی فَنِعْمَ الشَّرِیکُ کُنْتَ لاَ تُدَارِی وَلاَ تُمَارِی۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২৯
شرکت کا بیان
شراکت میں امانت اور ترک خیانت کا بیان
(١١٤٢٤) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : دو شریکوں کے درمیان تیسرا میں ہوتا ہوں، جب تک دونوں ایک دوسرے سے خیانت نہ کریں، جب کوئی خیانت کرتا ہے تو میں درمیان سے نکل جاتا ہوں۔
۱۱۴۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ شَبِیبٍ الْمَعْمَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمِصِّیصِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ حَدَّثَنَا أَبُو حَیَّانَ التَّیْمِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنَا ثَالِثُ الشَّرِیکَیْنِ مَا لَمْ یَخُنْ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ فَإِذَا خَانَ خَرَجْتُ مِنْ بَیْنِہِمَا ۔ [منکر الاسناد]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩০
شرکت کا بیان
شراکت میں امانت اور ترک خیانت کا بیان
(١١٤٢٥) پچھلی حدیث کی طرح۔
(۱۱۴۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمِصِّیصِیُّ بِإِسْنَادِہِ ہَذَا عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَفَعَہُ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ ۔ فَذَکَرَہُ۔ [منکر]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩১
شرکت کا بیان
بیع میں شراکت کا بیان
(١١٤٢٦) (الف ) عبداللہ بن ہشام (رض) سے روایت ہے کہ ان کی ماں زینب بنت حمیدا نہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے گئیں اور کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس سے بیعت لیں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ چھوٹا ہے اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرا اور اس کے لیے دعا کی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک بکری سارے گھر والوں کی طرف سے کرتے تھے۔
(ب) زہرہ بن معبد سے روایت ہے کہ وہ اپنے دادا عبداللہ بن ہشام کے ساتھ بازار کی طرف جاتے، غلہ وغیرہ خریدتے۔ وہ ابن عمر (رض) اور ابن زبیر (رض) سے ملے تو وہ دونوں کہنے لگے : ہمیں بھی شریک کرلو۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کے لیے برکت کی دعا کی ہے، چنانچہ عبداللہ نے انھیں بھی شریک کرلیا اور وہ بسا اوقات کسی قافلے کے پاس جاتے اور اسی طرح اسے گھرلے آتے۔
(ب) زہرہ بن معبد سے روایت ہے کہ وہ اپنے دادا عبداللہ بن ہشام کے ساتھ بازار کی طرف جاتے، غلہ وغیرہ خریدتے۔ وہ ابن عمر (رض) اور ابن زبیر (رض) سے ملے تو وہ دونوں کہنے لگے : ہمیں بھی شریک کرلو۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کے لیے برکت کی دعا کی ہے، چنانچہ عبداللہ نے انھیں بھی شریک کرلیا اور وہ بسا اوقات کسی قافلے کے پاس جاتے اور اسی طرح اسے گھرلے آتے۔
(۱۱۴۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَغْدَادِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنِی أَبُو عَقِیلٍ عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہِشَامٍ وَکَانَ قَدْ أَدْرَکَ النَّبِیَّ -ﷺ- وَذَہَبَتْ بِہِ أُمُّہُ زَیْنَبُ بِنْتُ حُمَیْدٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ بَایِعْہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہُوَ صَغِیرٌ ۔ وَمَسَحَ عَلَی رَأْسِہِ وَدَعَا لَہُ وَکَانَ یُضَحِّی بِالشَّاۃِ الْوَاحِدَۃِ عَنْ جَمِیعِ أَہْلِہِ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَصْبَغَ بْنِ الْفَرَجِ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ زُہْرَۃَ بْنِ مَعْبَدٍ وَہُو أَبُو عَقِیلٍ إِلَی قَوْلِہِ وَدَعَا لَہُ۔ثُمَّ زَادَ عَنْ زُہْرَۃَ بْنِ مَعْبَدٍ : أَنَّہُ کَانَ یَخْرُجُ بِہِ جَدُّہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہِشَامٍ إِلَی السُّوقِ فَیَشْتَرِی الطَّعَامَ فَیَتَلَّقَاہُ ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ الزُّبَیْرِ فَیَقُولاَنِ لَہُ : أَشْرِکْنَا فَإِنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَدْ دَعَا لَکَ بِالْبَرَکَۃِ فَیُشْرِکُہُمْ وَرُبَّمَا أَصَابَ الرَّاحِلَۃَ کَمَا ہِیَ فَیَبْعَثُ بِہَا إِلَی الْمَنْزِلِ۔[صحیح۔ بخاری ۷۲۱۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَصْبَغَ بْنِ الْفَرَجِ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ زُہْرَۃَ بْنِ مَعْبَدٍ وَہُو أَبُو عَقِیلٍ إِلَی قَوْلِہِ وَدَعَا لَہُ۔ثُمَّ زَادَ عَنْ زُہْرَۃَ بْنِ مَعْبَدٍ : أَنَّہُ کَانَ یَخْرُجُ بِہِ جَدُّہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہِشَامٍ إِلَی السُّوقِ فَیَشْتَرِی الطَّعَامَ فَیَتَلَّقَاہُ ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ الزُّبَیْرِ فَیَقُولاَنِ لَہُ : أَشْرِکْنَا فَإِنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَدْ دَعَا لَکَ بِالْبَرَکَۃِ فَیُشْرِکُہُمْ وَرُبَّمَا أَصَابَ الرَّاحِلَۃَ کَمَا ہِیَ فَیَبْعَثُ بِہَا إِلَی الْمَنْزِلِ۔[صحیح۔ بخاری ۷۲۱۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩২
شرکت کا بیان
بیع میں شراکت کا بیان
(١١٤٢٧) پچھلی حدیث کی طرح۔
(۱۱۴۲۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ عَنْ أَبِی عَقِیلٍ : أَنَّہُ کَانَ یَخْرُجُ بِہِ جَدُّہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہِشَامٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩৩
شرکت کا بیان
غنیمت میں شراکت کا بیان
(١١٤٢٨) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : میں، عمار بن یاسر اور سعد اس حصہ میں شریک تھے جو ہمیں بدر کے دن ملا تھا۔ میں اور عمار کچھ نہ لائے تھے، جبکہ سعد دو آدمیوں کو لائے تھے۔
(۱۱۴۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِیُّ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : اشْتَرَکْتُ أَنَا وَعَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ وَسَعْدٌ فِیمَا نُصِیبُہُ یَوْمَ بَدْرٍ فَلَمْ أَجِئْ أَنَا وَلاَ عَمَّارٌ بِشَیْئٍ وَجَائَ سَعْدٌ بِرَجُلَیْنِ۔
[ضعیف۔ ابو داؤد ۳۳۸۸]
[ضعیف۔ ابو داؤد ۳۳۸۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩৪
شرکت کا بیان
شراکت وغیرہ میں شرط کا بیان 
حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی شرط جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ ١٠٠ شرطیں ہوں۔
حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی شرط جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ ١٠٠ شرطیں ہوں۔
(١١٤٢٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان اپنی شرطوں پر قائم رہتے ہیں۔
(۱۱۴۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمْزَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی حَازِمٍ وَسُفْیَانُ بْنُ حَمْزَۃَ عَنْ کَثِیرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : الْمُسْلِمُونَ عَلَی شُرُوطِہِمْ ۔ قَالَ وَزَادَ سُفْیَانُ فِی حَدِیثِہِ : مَا وَافَقَ الْحَقَّ مِنْہَا ۔ 
وَقَدْ رُوِّینَا ذَلِکَ بِزِیَادَتِہِ مِنْ حَدِیثِ خُصَیْفٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَعَنْ عَطَائٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَرْفُوعًا۔[حسن]
وَقَدْ رُوِّینَا ذَلِکَ بِزِیَادَتِہِ مِنْ حَدِیثِ خُصَیْفٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَعَنْ عَطَائٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَرْفُوعًا۔[حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩৫
شرکت کا بیان
شراکت وغیرہ میں شرط کا بیان 
حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی شرط جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ ١٠٠ شرطیں ہوں۔
حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی شرط جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ ١٠٠ شرطیں ہوں۔
(١١٤٣٠) کثیر بن عبداللہ مزنی اپنے والد سے اور وہ اپنے داد اسے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان شرطوں کی پاسداری کرتے ہیں مگر ایسی شرط جو حلال کو حرام کر دے۔
(۱۱۴۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمٍ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ کَثِیرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ َالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْمُسْلِمُونَ عِنْدَ شُرُوطِہِمْ إِلاَّ شَرْطًا حَرَّمَ حَلاَلاً أَوْ شَرْطًا أَحَلَّ حَرَامًا ۔ [حسن لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪৩৬
شرکت کا بیان
شراکت وغیرہ میں شرط کا بیان 
حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی شرط جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ ١٠٠ شرطیں ہوں۔
حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی شرط جو اللہ کی کتاب میں نہیں ہے وہ باطل ہے اگرچہ ١٠٠ شرطیں ہوں۔
(١١٤٣١) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔
(۱۱۴۳۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو عِیسَی الْخُتَّلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الآَذَرْمِیُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ فَذَکَرَہُ۔ 
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ عَنْ کَثِیرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ۔ [حسن لغیرہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ عَنْ کَثِیرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ۔ [حسن لغیرہ]

তাহকীক: