আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
شکار اور ذبیحوں سے متعلق - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১৮৮৭২
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
اللہ جل جلالہ نے فرمایا : وہ آپ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال کیا گیا، کہہ دیجیے تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور جو تم شکاری کتوں کو سدھاتے ہو جو اللہ نے تمہیں تعلیم دی تو جو کتے تمہارے لیے روکے رکھیں اس کو کھالو۔
(١٨٨٦٦) ابو رافع فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تو لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہمارے لیے اس سے کیا حلال ہے جن کے قتل کا آپ نے حکم دیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی :{ یَسْئَلُوْنَکَ مَاذَآ اُحِلَّ لَھُمْ قُلْ اُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبٰتُ وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ مُکَلِّبِیْنَ } [المائدۃ ٤] وہ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال ہے، کہہ دیجیے : تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور جو تم نے شکاری کتے سدھائے ہیں۔
(١٨٨٦٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ سَلْمَی أُمِّ رَافِعٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ قَالَ : أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِقَتْلِ الْکِلاَبِ فَقَالَ النَّاسُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا أُحِلَّ لَنَا مِنْ ہَذِہِ الأُمَّۃِ الَّتِی أَمَرْتَ بِقَتْلِہَا فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ { یَسْئَلُوْنَکَ مَاذَآ اُحِلَّ لَھُمْ قُلْ اُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبٰتُ وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ مُکَلِّبِیْنَ } [المائدۃ ٤] ۔ [ضعیف ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৩
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
اللہ جل جلالہ نے فرمایا : وہ آپ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال کیا گیا، کہہ دیجیے تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور جو تم شکاری کتوں کو سدھاتے ہو جو اللہ نے تمہیں تعلیم دی تو جو کتے تمہارے لیے روکے رکھیں اس کو کھالو۔
(١٨٨٦٧) عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سیعرض کیا : میرا کتا ہے جس سے میں شکار کرتا ہوں۔ آپ نے فرمایا : ان شکار کرنے والوں کی جانب دیکھو، انھیں سکھاؤ جو اللہ نے تمہیں سکھایا ہے اور اس شکار کو کھالو، جو تمہارے لیے روکے رکھیں۔
(١٨٨٦٧) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَعْیَنَ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو شُعَیْبٍ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَعْیَنَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الْمُجَالِدِ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ لِی کِلاَبًا أَصْطَادُ بِہَا فَقَالَ : انْظُرُوا ہَذِہِ الْجَوَارِحَ عَلِّمُوہُنَّ مِمَّا عَلَّمَکُمُ اللَّہُ وَکُلُوا مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَیْکُمْ ۔ [ضعیف ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو شُعَیْبٍ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَعْیَنَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الْمُجَالِدِ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ لِی کِلاَبًا أَصْطَادُ بِہَا فَقَالَ : انْظُرُوا ہَذِہِ الْجَوَارِحَ عَلِّمُوہُنَّ مِمَّا عَلَّمَکُمُ اللَّہُ وَکُلُوا مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَیْکُمْ ۔ [ضعیف ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৪
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
اللہ جل جلالہ نے فرمایا : وہ آپ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال کیا گیا، کہہ دیجیے تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور جو تم شکاری کتوں کو سدھاتے ہو جو اللہ نے تمہیں تعلیم دی تو جو کتے تمہارے لیے روکے رکھیں اس کو کھالو۔
(١٨٨٦٨) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ کے اس قول کے بارے میں فرماتے ہیں : { وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ مُکَلِّبِیْنَ } [المائدۃ ٤] اور جو تم شکار کرنے والوں کو سکھاتے ہو۔ 1 شکاری کتے سدھائے ہوئے، 2 باز، 3 ہر وہ پرندہ جس کو شکار کے لیے سکھایا گیا ہو، { مُکَلِّبِیْنَ } شکار ی جانور مجاہد کہتے ہیں کہ پرندے اور کتے جو شکار کرتے ہو اور قتادہ فرماتے ہیں کہ جن کتوں سے تم شکار کرتے ہو { تَنَالُہٗٓ اَیْدِیْکُمْ } [المائدۃ ٩٤] یعنی تیر، { اَیْدِیْکُمْ } سے مراد چڑیا وغیرہ، { وَ رِمَاحُکُمْ } سے مراد بڑا شکار۔
(١٨٨٦٨) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ تَعَالَی { وَمَا عَلَّمْتُمْ مِنَ الْجَوَارِحِ } [المائدۃ ٤] قَالَ : مِنَ الْکِلاَبِ الْمُعَلَّمَۃِ وَالْبَازِی وَکُلِّ طَیْرٍ یُعَلَّمُ لِلصَّیْدِ وَفِی قَوْلِہِ { مُکَلِّبِینَ }[المائدۃ ٤] قَالَ یَقُولُ ضَوَارِیَ ۔ 
وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ : الْجَوَارِحُ الطَّیْرُ وَالْکِلاَبُ ۔
وَعَنْ قَتَادَۃَ فِی قَوْلِہِ { مُکَلِّبِینَ } [المائدۃ ٤] قَالَ تُکَالِبُونَ الصَّیْدَ ۔
وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ { تَنَالُہُ أَیْدِیکُمْ } [المائدۃ ٩٤] قَالَ یَعْنِی النَّبْلَ وَیُقَالُ أَیْدِیکُمْ أَیْضًا صِغَارُ الصَّیْدِ الْفِرَاخُ وَالْبَیْضُ وَرِمَاحُکُمْ یُقَالَ کِبَارُ الصَّیْدِ ۔ [ضعیف ]
وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ : الْجَوَارِحُ الطَّیْرُ وَالْکِلاَبُ ۔
وَعَنْ قَتَادَۃَ فِی قَوْلِہِ { مُکَلِّبِینَ } [المائدۃ ٤] قَالَ تُکَالِبُونَ الصَّیْدَ ۔
وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ { تَنَالُہُ أَیْدِیکُمْ } [المائدۃ ٩٤] قَالَ یَعْنِی النَّبْلَ وَیُقَالُ أَیْدِیکُمْ أَیْضًا صِغَارُ الصَّیْدِ الْفِرَاخُ وَالْبَیْضُ وَرِمَاحُکُمْ یُقَالَ کِبَارُ الصَّیْدِ ۔ [ضعیف ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৫
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
اگر شکاری سکھایا ہوا جانور شکار کے بعد نہ کھائے تو اس کے کھانے کا بیان
(١٨٨٦٩) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم اپنے شکاریسکھائے ہوئے کتے کو شکار پر چھوڑتے ہیں ، وہ شکار کو ہمارے لیے محفوظ کرلیتا ہے۔ کیا میں اس پر اللہ کا نام ذکر کروں، آپ نے فرمایا : جب تو اپنا سکھایا ہوا کتا چھوڑے اور تو نے بسم اللہ واللہ اکبر پڑھا ہو تو کھاؤ، میں نے پوچھا : اگر کتا شکارکو قتل کر دے تو فرمایا : جب اس کے ساتھ کوئی دوسرا کتا شامل نہ ہو تب وہ قتل بھی ہو تو کھالو، پھر میں نے عرض کیا کہ میں پھالا مار کر شکار کرتا ہوں فرمایا جب آپ پھالال مار کر شکار کریں تو وہ شکار کو سوراخ کر دے تو کھالو اگر اس کو چوڑائی کے بل لگے تو پھر نہ کھاؤ۔
(١٨٨٦٩) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا نُرْسِلُ الْکِلاَبَ الْمُعَلَّمَۃَ فَیُمْسِکْنَ عَلَیَّ وَأَذْکُرُ اسْمَ اللَّہِ قَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ الْمُعَلَّمَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ فَکُلْ ۔ قُلْتُ : وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ : وَإِنْ قَتَلْنَ مَا لَمْ یَشْرَکْہَا کَلْبٌ لَیْسَ مَعَہَا ۔ قُلْتُ لَہُ : فَإِنِّی أَرْمِی بِالْمِعْرَاضِ الصَّیْدَ فَأُصِیبُ ۔ قَالَ : إِذَا رَمَیْتَ بِالْمِعْرَاضِ فَخَرَقَ فَکُلْہُ وَإِنْ أَصَابَہُ بِعَرْضِہِ فَلاَ تَأْکُلْہُ ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ مَنْصُورٍ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ مَنْصُورٍ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৬
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
اگر شکاری سکھایا ہوا جانور شکار کے بعد نہ کھائے تو اس کے کھانے کا بیان
(١٨٨٧٠) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کتے کے شکار کے متعلق پوچھاتو فرمایا : جو تمہارے لیے روک لے کھالو کیونکہ اس کا پکڑ لینا ہی ذبح کرنا ہے۔ اگر آپ انپے شکاری کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا یا کتے پائیں تب نہ کھائیں ۔ آپ نے اپنے شکاری کتے کو چھوڑتے ہوئے بسم اللہ واللہ اکبر پڑھا ہے جب کہ دوسرے کتوں کے چھوڑتے ہوئے نہیں پڑھا گیا۔
(١٨٨٧٠) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ قَالَ قُرِئَ عَلَی أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی الْبِرْتِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ صَیْدِ الْکَلْبِ فَقَالَ : مَا أَمْسَکَ عَلَیْکَ فَکُلْ فَإِنَّ أَخْذَہُ ذَکَاتُہُ وَإِنْ أَصَبْتَ مَعَ کَلْبِکَ أَوْ کِلاَبِکَ کَلْبًا غَیْرَہُ فَلاَ تَأْکُلْ فَإِنَّمَا ذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تَذْکُرْہُ عَلَی کِلاَبِ غَیْرِکَ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৭
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
اگر شکاری سکھایا ہوا جانور شکار کے بعد نہ کھائے تو اس کے کھانے کا بیان
(١٨٨٧١) نافع بن ازرق نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے پوچھا : آپ کا کیا خیال ہے جب میں اپنے سکھائے ہوئے کتے کو شکار پر چھوڑوں پھر وہ شکار کو قتل کردیتا ہے کیا میں اس شکار کو کھالوں ؟ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا : کھالو۔ نافع کہتے ہیں کہ اللہ کا فرمان ہے : { اِلَّا مَا زَکَّیْتُمْ } یعنی اس وقت کھاؤ جب تم ذبح کرو، آپ کہتے ہیں کہ اگر شکار قتل بھی کردیا جائے تو بھی کھالو، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اے ابن ازرق ! آپ کا کیا خیال ہے اگر میں اس کو پکڑ کر ذبح کروں تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اللہ کی قسم ! میں جانتا ہوں۔ یہ آیت کن کتوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ یہ بنو نبھان جو قبیلہ طبیی سے ہیں، ان کے کتوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ اے ابن ازرق ! تجھ پر افسوس ضرور تیرے لیے کوئی خبر ہوگی۔
(١٨٨٧١) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا عَارِمٌ : مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَکَمِ الْبُنَانِیُّ : أَنَّ نَافِعَ بْنَ الأَزْرَقِ سَأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَقَالَ : یَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَرَأَیْتَ إِذَا أَرْسَلْتُ کَلْبِی فَسَمَّیْتُ فَقَتَلَ الصَّیْدَ آکُلُہُ ؟ قَالَ : نَعَمْ قَالَ نَافِعٌ یَقُولُ اللَّہُ (إِلاَّ مَا ذَکَّیْتُمْ ) تَقُولُ : أَنْتَ وَإِنْ قُتِلَ قَالَ : وَیْحَکَ یَا ابْنَ الأَزْرَقِ أَرَأَیْتَ لَوْ أَمْسَکَ عَلَیَّ سِنَّورٌ فَأَدْرَکْتُ ذَکَاتَہُ کَانَ یَکُونُ عَلَیَّ بَأْسٌ وَاللَّہِ إِنِّی لأَعْلَمُ فِی أَیِّ کِلاَبٍ نَزَلَتْ نَزَلَتْ فِی کِلاَبِ بَنِی نَبْہَانَ مِنْ طَیِّئٍ وَیْحَکَ یَا ابْنَ الأَزْرَقِ لَیَکُونَنَّ لَکَ نَبَأٌ۔ [حسن ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৮
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٢) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے چوڑائی کے بل شکار کو لگنے والے تیر کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا : جب تیر دھار کی جانب سے شکار کو لگے تو کھا لیں اور جب تیر چوڑائی کی جانب سے لگ کر شکار کو قتل کر دے تو یہ لکڑی کی چوٹ کھا کر مرا تصور ہوگا، اس شکار کونہ کھائیں، راوی کہتے ہیں کہ اگر میں اپنے کتے کو چھوڑوں، فرمایا : جب تو اپنا کتا شکار کے لیے چھوڑے تو بسم اللہ اور اللہ اکبر پڑھ ، پھر کھالو، راوی کہتے ہیں : اگر کتے نے اس سے کھالیا ؟ فرمایا : پھر نہ کھاؤ کیونکہ اس نے اپنے لیے شکار کیا ہے ، تیرے لیے نہیں۔ راوی کہتے ہیں : اگر میں اپنے کتے کے ساتھ اور کتے پاؤں ؟ فرمایا : تب نہ کھاؤ کیونکہ آپ نے اپنے کتے پر اللہ کا نام لیا ہے دوسرے کتے پر نہیں۔
(١٨٨٧٢) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٌ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی السَّفْرِ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَدِیَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ : إِذَا أَصَابَ بِحَدِّہِ فَکُلْ وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِہِ فَقَتَلَ فَإِنَّہُ وَقِیذٌ فَلاَ تَأْکُلْ ۔ قَالَ قُلْتُ : إِنِّی أُرْسِلُ کَلْبِی قَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ فَکُلْ ۔ قَالَ قُلْتُ : فَإِنْ أَکَلَ قَالَ : فَلاَ تَأْکُلْ فَإِنَّمَا حَبَسَ عَلَی نَفْسِہِ وَلَمْ یَحْبِسْ عَلَیْکَ ۔ قَالَ قُلْتُ : أُرْسِلُ کَلْبِی وَأَجِدُ مَعَہُ کَلْبًا آخَرَ قَالَ : لاَ تَأْکُلْ فَإِنَّمَا سَمَّیْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی الآخَرِ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৭৯
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٣) عدی بن حاتم (رض) کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تیر کی چوڑائی کی جانب سے کیے ہوئے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا : جس کو تیر کی دھار لگے کھاؤ اور جو چواڑئی کی جانب سے تیر لگ کر مرے تو وہ لکڑی کی چوٹ سے مرا ہوا تصور ہوگا اور میں نے کتے کے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا : جب تو اپنا کتا شکار کے لیے چھوڑے اور اللہ کا نام لے اور کتا شکار کو تیرے لیے روک لے تو کھالے، اگر کتے نے شکار سے کچھ کھالیا ہو تو پھر شکار کو نہ کھاؤ۔ اگر آپ اپنے کتے کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو بھی پائیں اور آپ کو ڈر ہو کہ کہیں شکار اس کتے نے پکڑا یا قتل کیا ہو۔ پھر بھی نہ کھائیں کیونکہ اپنے کتے کو چھوڑتے ہوئے آپ نے اللہ کا نام لیا تھا دوسرے پر نہیں۔
(١٨٨٧٣) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ یَحْیَی أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ وَعَاصِمٌ الأَحْوَلُ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سَأَلْتُ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ صَیْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ : مَا أَصَابَ بِحَدِّہِ فَکُلْ وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِہِ فَہُوَ وَقِیذٌ ۔ وَسَأَلْتُہُ عَنْ صَیْدِ الْکَلْبِ فَقَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ وَأَمْسَکَ عَلَیْکَ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ مِنْہُ فَلاَ تَأْکُلْ وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَہُ کَلْبًا غَیْرَ کَلْبِکَ فَخَشِیتَ أَنْ یَکُونَ قَدْ أَخَذَہُ مَعَہُ وَقَدْ قَتَلَہُ فَلاَ تَأْکُلْ فَإِنَّہُ إِنَّمَا ذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تَذْکُرْہُ عَلَی غَیْرِہِ ۔ [صحیح ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮০
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٤) عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے کتے کے شکار کے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ نے فرمایا : جو کتا شکار آپ کے لیے روکے کھائے نہیں اس شکار کو آپ کھا لیں کیونکہ اس کا پکڑنا ہی ذبح تصور کیا جائے گا۔ اگر اپنے کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی پاؤ اور یہ ڈر ہو کہ ممکن ہے کہ شکار کو اس نے پکڑا یا قتل کیا ہے تو نہ کھائیں کیونکہ اپنے کتے کو چھوڑتے ہوئے آپ نے اللہ کا نام لیا تھا دوسرے پر نہیں۔ راوی کہتے ہیں : میں نے چوڑائی کی جانب سے لگنے والے تیر کی وجہ سے شکار ہونے والے جانور کے بارے میں پوچھا تو فرمایا : جس شکار کو تیر دھار کے بل لگے کھالو اور جس کو آپ تیر چوڑائی کے بل ماریں تو وہ لکڑی کی چوٹ سے مرا تصور ہوگا۔
(١٨٨٧٤) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ یُوسُفَ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ صَیْدِ الْکَلْبِ فَقَالَ : مَا أَمْسَکَ عَلَیْکَ وَلَمْ یَأْکُلْ مِنْہُ فَکُلْہُ فَإِنَّ أَخْذَہُ ذَکَاتُہُ وَإِنْ وَجَدْتَ عِنْدَہُ کَلْبًا غَیْرَہُ فَخَشِیتَ أَنْ یَکُونَ أَخَذَہُ مَعَہُ وَقَدْ قَتَلَہُ فَلاَ تَأْکُلْہُ فَإِنَّکَ إِنَّمَا ذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تَذْکُرْہُ عَلَی غَیْرِہِ ۔ وَسَأَلْتُہُ عَنْ صَیْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ : مَا أَصَبْتَ بِحَدِّہِ فَکُلْہُ وَمَا أَصَبْتَ بِعَرْضِہِ فَہُوَ وَقِیذٌ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮১
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٥) حضرت عدی بن حاتم (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شکار کے متعلق پوچھاتو فرمایا : جب تو اپنا کتا شکار کے لیے چھوڑے تو بسم اللہ اور اللہ اکبر پڑھ، اگر شکار مرنے سے پہلے آپ پالیں تو ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لو اور اگر قتل شدہ شکار پالیں اور کتے نے کھایا بھی نہیں تو آپ کھا لیں۔ کیونکہ آپ کے لیے اس نے شکار کیا ہے۔ اگر شکار میں سے اس نے کچھ کھایا ہے تو تمہیں چاہیے کہ اسے نہ کھاؤ، اس لیے کہ کتے نے اسے اپنے لیے شکار کیا ہے۔
(١٨٨٧٥) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الصَّیْدِ فَقَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ فَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ فَإِنْ أَدْرَکْتَہُ وَلَمْ یَقْتُلْ فَاذْبَحْ وَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ وَإِنْ أَدْرَکْتَہُ قَدْ قَتَلَ وَلَمْ یَأْکُلْ فَکُلْ فَقَدْ أَمْسَکَہُ عَلَیْکَ فَإِنْ وَجَدْتَہُ قَدْ أَکَلَ مِنْہُ فَلاَ تَطْعَمْ مِنْہُ شَیْئًا فَإِنَّمَا أَمْسَکَہُ عَلَی نَفْسِہِ ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ زَکَرِیَّا وَعَاصِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ زَکَرِیَّا وَعَاصِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮২
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٦) حضرت عدی نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : ہم کتوں سے شکار کرنے والے لوگ ہیں ؟ فرمایا : جب تو اپنے سیکھائے ہوئے کتے کو اللہ کا نام لے کر چھوڑے، اگر کتا شکار کو تیرے لیے روک لے تو کھالو، اگر کتا شکار کو قتل کرکے شکار سے کچھ کھالیتو پھر آپ شکار کو نہ کھائیں؛ کیونکہ ممکن ہے اس نے اپنے لیے شکار کیا ہوا اگر اس کے ساتھ دوسرے کتے شامل ہوجائیں تب بھی نہ کھائیں۔
(١٨٨٧٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْمُنَیْعِیُّ وَالْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ہُوَ ابْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ عَنْ بَیَانٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قُلْتُ إِنَّا قَوْمٌ نَصِیدُ بِہَذِہِ الْکِلاَبِ قَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کِلاَبَکَ الْمُعَلَّمَۃَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہَا فَکُلْ مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَیْکَ وَإِنْ قَتَلْنَ إِلاَّ أَنْ یَأْکُلَ الْکَلْبُ فَإِنْ أَکَلَ فَلاَ تَأْکُلْ فَإِنِّی أَخَافُ أَنْ یَکُونَ إِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِہِ وَإِنْ خَالَطَہَا کِلاَبٌ مِنْ غَیْرِہَا فَلاَ تَأْکُلْ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَیْلٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَیْلٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৩
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٧) حضرت عدی کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : اگر کتا شکار سے کھا لیتو فرمایا : اگر کتا شکار سے کھالے تو پھر نہ کھاؤ، کیونکہ یہ سکھایا ہوا نہیں ہے۔
(١٨٨٧٧) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ حَیَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ ہَمَّامٍ عَنْ عَدِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ أَکَلَ مِنْہُ قَالَ : إِنْ أَکَلَ مِنْہُ فَلاَ تَأْکُلْ فَإِنَّہُ لَیْسَ بِمُعَلَّمٍ ۔ [ضعیف ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৪
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٨) حضرت عدی بن حاتم (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا، اگر کتا شکار سے کھالے تو شکار مت کھاؤ۔ جب یہ حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے تو اس کو چھوڑنا درست نہیں ہے۔
(١٨٨٧٨) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَیُحْتَمَلُ الْقِیَاسُ أَنْ یَأْکُلَ وَإِنْ أَکَلَ مِنْہُ الْکَلْبُ وَہَذَا قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ وَسَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ وَبَعْضِ أَصْحَابِنَا وَإِنَّمَا تَرَکْنَا ہَذَا لِلأَثَرِ الَّذِی ذَکَرَ الشَّعْبِیُّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَقُولُ : فَإِنْ أَکَلَ فَلاَ تَأْکُلْ ۔ وَإِذَا ثَبَتَ الْخَبَرُ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - لَمْ یَجُزْ تَرْکُہُ لِشَیْئٍ ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ۔ [صحیح ]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ۔ [صحیح ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৫
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٧٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جب تم اپنے سکھائے ہوئے کتے کو اللہ کا نام لے کر چھوڑو اور تو کتے نے کھایا ہو یا نہ کھایا ہو آپ شکار کو کھا سکتے ہیں۔
(١٨٨٧٩) فَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِذَا أَرْسَلَ أَحَدُکُمْ کَلْبَہُ الْمُعَلَّمَ وَذَکَرَ اسْمَ اللَّہِ فَلْیَأْکُلْ مِمَّا أَمْسَکَ عَلَیْہِ أَکَلَ مِنْہُ أَوْ لَمْ یَأْکُلْ ۔ 
وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدْ ذَکَرَہَا عَنْہُ مَالِکٌ فِی الْمُوَطَّإِ مُنْقَطِعًا۔[صحیح ]
وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدْ ذَکَرَہَا عَنْہُ مَالِکٌ فِی الْمُوَطَّإِ مُنْقَطِعًا۔[صحیح ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৬
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٨٠) حضرت سعد فرماتے ہیں : اگر کتا نصف شکار بھی کھالے تو آپ کھا سکتے ہیں۔
(١٨٨٨٠) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ السَّرَّاجُ أَخْبَرَنَا أَبُو خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الْحَوْضِیُّ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سَعْدٍ قَالَ : کُلْ وَإِنْ أَکَلَ نِصْفَہُ یَعْنِی الْکَلْبَ وَہَذَا أَیْضًا مُرْسَلٌ۔ [صحیح ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৭
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٨١) حمید بن مالک نے سعد سے پوچھا کہ ہمارے شکاری کتے شکار کرتے وقت کچھ کھالیتے ہیں اور کچھ چھوڑ دیتے ہیں فرماتے ہیں : اگر آدھا بھی چھوڑ دیں تو کھالیا کرو۔
(١٨٨٨١) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ رَجُلٍ یُقَالُ لَہُ حُمَیْدُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ : سَأَلْتُ سَعْدًا قُلْتُ إِنَّ لَنَا کِلاَبًا ضَوَارِیَ فَیُمْسِکْنَ عَلَیْنَا وَیَأْکُلْنَ وَیُبْقِینَ قَالَ : کُلْ وَإِنْ لَمْ یُبْقِینَ إِلاَّ نِصْفَہُ ۔ 
وَہَذَا مَوْصُولٌ وَرُوِیَ فِیہِ عَنْ عَلِیٍّ وَسَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِخَلاَفِ أَقَاوِیلِہِمْ ۔ [صحیح ]
وَہَذَا مَوْصُولٌ وَرُوِیَ فِیہِ عَنْ عَلِیٍّ وَسَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِخَلاَفِ أَقَاوِیلِہِمْ ۔ [صحیح ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৮
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٨٢) سلمان فارسی فرماتے ہیں کہ جب تو اپنا سکھایا ہوا کتا شکار پر چھوڑے اس نے دو تہائی شکار کھالیا اور صرف ایک تہائی شکار باقی ہے تو باقی ماندہ آپ کھا سکتے ہیں۔ (ب) قتادہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ اگر کتا سکھایا ہوا بھی ہو تب بھی کھائے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے کھانے کے متعلق صحیح احادیث منقول ہیں۔
(١٨٨٨٢) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ سَلْمَانَ الْفَارِسِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ الْمُعَلَّمَ فَأَکَلَ ثُلُثَیْہِ وَبَقِیَ ثُلُثُہُ فَکُلْ مَا بَقِیَ ۔
وَعَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانَ یَکْرَہُ ذَلِکَ وَیَقُولُ : لَوْ کَانَ مُعَلَّمًا مَا أَکَلَ ۔
وَرُوِیَ فِی إِبَاحَۃِ أَکْلِہِ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِنْ صَحَّ الْحَدِیثُ ۔ [ضعیف ]
وَعَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانَ یَکْرَہُ ذَلِکَ وَیَقُولُ : لَوْ کَانَ مُعَلَّمًا مَا أَکَلَ ۔
وَرُوِیَ فِی إِبَاحَۃِ أَکْلِہِ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِنْ صَحَّ الْحَدِیثُ ۔ [ضعیف ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৮৯
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٨٣) ابو ثعلبہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتے کے شکار کے بارے میں فرمایا : جب تو شکاری کتا اللہ کا نام لے کر چھوڑے تو شکار کھالے، اگرچہ کتے نے اس سے کھا لیاہو اور جو تیرا ہاتھ تجھے واپس کر دے اسے کھالے۔
(١٨٨٨٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فِی صَیْدِ الْکَلْبِ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ مِنْہُ وَکُلْ مَا رَدَّتْ یَدُکَ أَوْ قَالَ کُلْ مَا رَدَّتْ عَلَیْکَ یَدُکَ ۔ [حسن ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৯০
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھایا ہوا کتا اگر شکار کو قتل کر بھی دے تو اسے کھایا جاسکتا ہے
(١٨٨٨٤) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ ابو ثعلبہ دیہاتی نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے پاس سکھائے ہوئے کتے ہیں ؟ ان کے شکار کے بارے میں مجھے فتویٰ دو ، آپ نے فرمایا : جب تیرا کتا سکھایا ہوا ہو اور شکار کو روک لے ذبح کرو یا نہ کرو، راوی کہتے ہیں : اگر کتا اس سے کھالے ؟ فرمایا : اگرچہ کتا شکار سے کھا بھی لے۔ 
(ب) حضرت عمرو بن شعیب ہذیل کے ایک شخص سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے کتے کے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا : کھاؤ چاہے کتے نے شکار سے کھایا یا نہ کھایا ہو۔
(ب) حضرت عمرو بن شعیب ہذیل کے ایک شخص سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے کتے کے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا : کھاؤ چاہے کتے نے شکار سے کھایا یا نہ کھایا ہو۔
(١٨٨٨٤) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ الضَّرِیرُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا حَبِیبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ أَعْرَابِیًّا یُقَالُ لَہُ أَبُو ثَعْلَبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ لِی کِلاَبًا مُکَلَّبَۃً فَأَفْتِنِی فِی صَیْدِہَا فَقَالَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : إِذَا کَانَ لَکَ کِلاَبٌ مُکَلَّبَۃٌ فَکُلْ مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَیْکَ ۔ قَالَ : ذَکِیٌّ أَوْ غَیْرُ ذَکِیٍّ قَالَ : وَإِنْ أَکَلَ مِنْہُ ؟ قَالَ : وَإِنْ أَکَلَ مِنْہُ ۔ 
ہَذَا مُوَافِقٌ لِحَدِیثِ دَاوُدَ بْنِ عَمْرٍو إِلاَّ أَنَّ حَدِیثَ أَبِی ثَعْلَبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُخَرَّجٌ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ رَبِیعَۃَ بْنِ یَزِیدَ الدِّمَشْقِیِّ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ وَلَیْسَ فِیہِ ذِکْرُ الأَکْلِ وَحَدِیثُ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیٍّ أَصَحُّ مِنْ حَدِیثِ دَاوُدَ بْنِ عَمْرٍو الدِّمَشْقِیِّ وَمِنْ حَدِیثِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔
(ت) وَقَدْ رَوَی شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ ہُذَیْلٍ : أَنَّہُ سَأَلَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْکَلْبِ یَصْطَادُ قَالَ : کُلْ أَکَلَ أَوْ لَمْ یَأْکُلْ ۔ فَصَارَ حَدِیثُ عَمْرٍو بِہَذَا مَعْلُولاً ۔ [حسن ]
ہَذَا مُوَافِقٌ لِحَدِیثِ دَاوُدَ بْنِ عَمْرٍو إِلاَّ أَنَّ حَدِیثَ أَبِی ثَعْلَبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُخَرَّجٌ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ رَبِیعَۃَ بْنِ یَزِیدَ الدِّمَشْقِیِّ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ وَلَیْسَ فِیہِ ذِکْرُ الأَکْلِ وَحَدِیثُ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیٍّ أَصَحُّ مِنْ حَدِیثِ دَاوُدَ بْنِ عَمْرٍو الدِّمَشْقِیِّ وَمِنْ حَدِیثِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔
(ت) وَقَدْ رَوَی شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ ہُذَیْلٍ : أَنَّہُ سَأَلَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْکَلْبِ یَصْطَادُ قَالَ : کُلْ أَکَلَ أَوْ لَمْ یَأْکُلْ ۔ فَصَارَ حَدِیثُ عَمْرٍو بِہَذَا مَعْلُولاً ۔ [حسن ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮৯১
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
سکھائے ہوئے باز کے شکار کا حکم جب وہ اس سے کھالے
(١٨٨٨٥) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ جب تو کتے یا باز کو سکھاکر اللہ کا نام لے کر چھوڑے، اگر وہ شکار تیرے لیے روک لے تو کھا لینا، میں نے پوچھا : اگر وہ قتل کردیں ؟ فرمایا : اگر قتل کرنے کے بعد بھی بغیر کھائے شکار کو روک لے تو کھالیا کرو۔
(ب) سعید بن مسیب (رض) حضرت سلمان فارسی سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تو اپنا کتا، بازیا شکرا شکار پر چھوڑے اور وہ شکار سے اگر نصف بھی کھالے تو آپ شکار کو کھا لیں۔ یہ شکار کھانے کی اباحت کے بارے میں ہے۔
(ج) سعید بن جبیر (رض) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ اگر کتا شکار سے کھالے تو نہ کھاؤ۔ اگر شکرا کھالے تو شکار کو کھالو، کیونکہ کتا شکار کو مارنے کی طاقت رکھتا ہے جبکہ شکرا مارنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ یہ شکرے اور کتے میں فرق ہے۔
(د) سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ جب باز شکار سے کھالے تو آپ شکار کو نہ کھائیں۔
(ذ ربیع بن صبیح باز یا شکرے کے بارے میں کہتے ہیں : جب وہ شکار سے کھا لیں۔ فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ اور عکرمہ کہتے ہیں کہ جب باز یا شکرا شکار سے کھالے تو تم شکار کا گوشت نہ کھاؤ۔
(ب) سعید بن مسیب (رض) حضرت سلمان فارسی سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تو اپنا کتا، بازیا شکرا شکار پر چھوڑے اور وہ شکار سے اگر نصف بھی کھالے تو آپ شکار کو کھا لیں۔ یہ شکار کھانے کی اباحت کے بارے میں ہے۔
(ج) سعید بن جبیر (رض) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ اگر کتا شکار سے کھالے تو نہ کھاؤ۔ اگر شکرا کھالے تو شکار کو کھالو، کیونکہ کتا شکار کو مارنے کی طاقت رکھتا ہے جبکہ شکرا مارنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ یہ شکرے اور کتے میں فرق ہے۔
(د) سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ جب باز شکار سے کھالے تو آپ شکار کو نہ کھائیں۔
(ذ ربیع بن صبیح باز یا شکرے کے بارے میں کہتے ہیں : جب وہ شکار سے کھا لیں۔ فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ اور عکرمہ کہتے ہیں کہ جب باز یا شکرا شکار سے کھالے تو تم شکار کا گوشت نہ کھاؤ۔
(١٨٨٨٥) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : مَا عَلَّمْتَ مِنْ کَلْبٍ أَوْ بَازٍ ثُمَّ أَرْسَلْتَہُ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّہِ فَکُلْ مِمَّا أَمْسَکَ عَلَیْکَ ۔ قُلْتُ : وَإِنْ قَتَلَ ؟ قَالَ : إِذَا قَتَلَہُ وَلَمْ یَأْکُلْ مِنْہُ شَیْئًا فَإِنَّمَا أَمْسَکَہُ عَلَیْکَ ۔ 
فَجَمَعَ بَیْنَہُمَا فِی الْمَنَعِ إِلاَّ أَنَّ ذِکْرَ الْبَازِی فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ لَمْ یَأْتِ بِہِ الْحُفَّاظُ الَّذِینَ قَدَّمْنَا ذِکْرَہُمْ عَنِ الشَّعْبِیِّ وَإِنَّمَا أَتَی بِہِ مُجَالِدٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔ وَیُذْکَرُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ أَوْ بَازَکَ أَوْ صَقْرَکَ عَلَی الصَّیْدِ فَأَکَلَ مِنْہُ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ نِصْفَہُ فَہَذَا جَمْعٌ بَیْنَہُمَا فِی الإِبَاحَۃِ ۔
وَیُذْکَرُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِذَا أَکَلَ الْکَلْبُ فَلاَ تَأْکُلْ وَإِذَا أَکَلَ الصَّقْرُ فَکُلْ لأَنَّ الْکَلْبَ تَسْتَطِیعُ أَنْ تَضْرِبَہُ وَالصَّقْرُ لاَ تَسْتَطِیعُ فَہَذَا فَرْقٌ بَیْنَہُمَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔
وَفِی حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ الأَفْطَسِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : إِذَا أَکَلَ الْبَازِی فَلاَ تَأْکُلْ ۔ وَہَذَا بِخِلاَفِ الأَوَّلِ ۔
وَرُوِیَ عَنِ الرَّبِیعَ بْنِ صَبِیحٍ فِی الْبَازِی أَوِ الصَّقْرِ إِذَا أَکَلَ قَالَ : کَرِہَہُ عَطَائٌ وَعَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : إِذَا أَکَلَ الْبَازُ وَالصَّقْرُ فَلاَ تَأْکُلْ ۔ [ضعیف ]
فَجَمَعَ بَیْنَہُمَا فِی الْمَنَعِ إِلاَّ أَنَّ ذِکْرَ الْبَازِی فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ لَمْ یَأْتِ بِہِ الْحُفَّاظُ الَّذِینَ قَدَّمْنَا ذِکْرَہُمْ عَنِ الشَّعْبِیِّ وَإِنَّمَا أَتَی بِہِ مُجَالِدٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔ وَیُذْکَرُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ أَوْ بَازَکَ أَوْ صَقْرَکَ عَلَی الصَّیْدِ فَأَکَلَ مِنْہُ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ نِصْفَہُ فَہَذَا جَمْعٌ بَیْنَہُمَا فِی الإِبَاحَۃِ ۔
وَیُذْکَرُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِذَا أَکَلَ الْکَلْبُ فَلاَ تَأْکُلْ وَإِذَا أَکَلَ الصَّقْرُ فَکُلْ لأَنَّ الْکَلْبَ تَسْتَطِیعُ أَنْ تَضْرِبَہُ وَالصَّقْرُ لاَ تَسْتَطِیعُ فَہَذَا فَرْقٌ بَیْنَہُمَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔
وَفِی حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ الأَفْطَسِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : إِذَا أَکَلَ الْبَازِی فَلاَ تَأْکُلْ ۔ وَہَذَا بِخِلاَفِ الأَوَّلِ ۔
وَرُوِیَ عَنِ الرَّبِیعَ بْنِ صَبِیحٍ فِی الْبَازِی أَوِ الصَّقْرِ إِذَا أَکَلَ قَالَ : کَرِہَہُ عَطَائٌ وَعَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : إِذَا أَکَلَ الْبَازُ وَالصَّقْرُ فَلاَ تَأْکُلْ ۔ [ضعیف ]

তাহকীক: