আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১০৮০৭
طب کا بیان
انسان کوئی چیز مقررہ مدت کے لیے فروخت کرتا ہے پھر اسی کو تھوڑی قیمت میں خرید لیتا ہے
(١٠٨٠٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی کو دیا فروخت کردیا، اس نے قیمت نقد نہ دی۔ اب دینے والا کا اس کو خریدنے کا ارادہ بنا جس سے فروخت کیا تھا تو اس سے کہا : کم قیمت لو جتنے میں میں نے تجھے فروخت کیا تھا، اس کے متعلق ابن عمر (رض) سے سوال ہوا تو وہ اس میں حرج محسوس نہ کرتے تھے بلکہ فرماتے تھے کہ وہ کسی دوسرے کو دے تو ممکن ہے اسی قیمت میں فروخت کرے یا اس سے بھی کم۔
(ب) ہشام ابن سیرین سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو اونٹ فروخت کیا، وہ کہنے لگا : اپنا اونٹ بھی لو اور ٣٠ درہم بھی۔ انھوں نے قاضی شریح سے سوال کیا تو وہ اس میں کوئی حرج محسوس نہ کرتے تھے۔
(ب) ہشام ابن سیرین سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو اونٹ فروخت کیا، وہ کہنے لگا : اپنا اونٹ بھی لو اور ٣٠ درہم بھی۔ انھوں نے قاضی شریح سے سوال کیا تو وہ اس میں کوئی حرج محسوس نہ کرتے تھے۔
(۱۰۸۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا لَیْثٌ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَجُلاً بَاعَ مِنْ رَجُلٍ سَرْجًا وَلَمْ یَنْقُدْ ثَمَنَہُ فَأَرَادَ صَاحِبُ السَّرْجِ الَّذِی اشْتَرَاہُ أَنْ یَبِیعَہُ فَأَرَادَ الَّذِی بَاعَہُ أَنْ یَأْخُذَہُ بِدُونِ مَا بَاعَہُ مِنْہُ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِکَ ابْنَ عُمَرَ فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَلَعَلَّہُ لَوْ بَاعَہُ مِنْ غَیْرِہِ بَاعَہُ بِذَلِکَ الثَّمَنِ أَوْ أَنْقَصَ۔
وَعَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ رَجُلاً بَاعَ بَعِیرًا مِنْ رَجُلٍ فَقَالَ : اقْبَلْ مِنِّی بَعِیرَکَ وَثَلاَثِینَ دِرْہَمًا فَسَأَلُوا شُرَیْحًا فَلَمْ یَرَ بِذَلِکَ بَأْسًا۔ [ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۸۲۲]
وَعَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ رَجُلاً بَاعَ بَعِیرًا مِنْ رَجُلٍ فَقَالَ : اقْبَلْ مِنِّی بَعِیرَکَ وَثَلاَثِینَ دِرْہَمًا فَسَأَلُوا شُرَیْحًا فَلَمْ یَرَ بِذَلِکَ بَأْسًا۔ [ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۸۲۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮০৮
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر لوگوں کو دعوؤں کی بنیاد پر دیا جائے تو لوگ اپنی قوم کے خونوں اور مالوں کے دعوے کردیں، لیکن جس کے خلاف دعویٰ کیا گیا، قسم اس کے ذمہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب دو آدمی ایک غلام کی بیع کریں تو فروخت کرنے والا کہتا ہے : میں نے ایک ہزار درہم میں فروخت کیا ہے اور خریدنے والا کہتا ہے۔ ٥٠٠ درہم میں، فروخت کرنے والا زیادہ قیمت کا دعوے دار ہے جبکہ خریدنے والا کم قیمت کا دعویٰ دار ہے۔ دونوں سے قسم لی جائے گی لیکن ابتدا میں فروخت کرنے والے سے کی جائے گی۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب دو آدمی ایک غلام کی بیع کریں تو فروخت کرنے والا کہتا ہے : میں نے ایک ہزار درہم میں فروخت کیا ہے اور خریدنے والا کہتا ہے۔ ٥٠٠ درہم میں، فروخت کرنے والا زیادہ قیمت کا دعوے دار ہے جبکہ خریدنے والا کم قیمت کا دعویٰ دار ہے۔ دونوں سے قسم لی جائے گی لیکن ابتدا میں فروخت کرنے والے سے کی جائے گی۔
(۱۰۸۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لَوْ یُعْطَی النَّاسُ بِدَعْوَاہُمْ لاَدَّعَی نَاسٌ دِمَائَ قَوْمٍ وَأَمْوَالَہُمْ وَلَکِنَّ الْیَمِینَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ ۔ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِذَا تَبَایَعَ رَجُلاَنِ عَبْدًا فَقَالَ الْبَائِعُ بِعْتُکَہُ بِأَلْفٍ وَقَالَ الْمُبْتَاعُ بِخَمْسِمِائَۃٍ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مُدَّعٍ وَمُدَّعَی عَلَیْہِ الْبَائِعُ یَدَّعِی فَضْلَ الثَّمَنِ وَالْمُشْتَرِی یَدَّعِی السِّلْعَۃَ بِأَقَلَّ مِنَ الثَّمَنِ فَیَتَحَالَفَانِ وَیُبْدَأُ بِیَمِینِ الْبَائِعِ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۲۷۷]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِذَا تَبَایَعَ رَجُلاَنِ عَبْدًا فَقَالَ الْبَائِعُ بِعْتُکَہُ بِأَلْفٍ وَقَالَ الْمُبْتَاعُ بِخَمْسِمِائَۃٍ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مُدَّعٍ وَمُدَّعَی عَلَیْہِ الْبَائِعُ یَدَّعِی فَضْلَ الثَّمَنِ وَالْمُشْتَرِی یَدَّعِی السِّلْعَۃَ بِأَقَلَّ مِنَ الثَّمَنِ فَیَتَحَالَفَانِ وَیُبْدَأُ بِیَمِینِ الْبَائِعِ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۲۷۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮০৯
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٤) عبدالرحمن بن قیس بن محمد بن اشعث بن قیس اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ اشعث نے خمس کے غلاموں میں سے ایک غلام حضرت عبداللہ سے ٢٠ ہزار میں خریدا تو عبداللہ نے اس کی قیمت کی وصولی کے لیے آدمی بھیجا۔ اشعث کہنے لگے : میں نے ١٠ ہزار میں خریدا ہے تو عبداللہ کہنے لگے : میرے اور اپنے درمیان فیصلے کے لیے بندے کا انتخاب کر تو اشعث نے کہا کہ ہم آپس میں ہی فیصلہ کرلیتے ہیں تو عبداللہ کہنے لگے : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جب دو بیع کرنے والے آپس میں اختلاف کریں اور دونوں کے درمیان دلیل نہ ہو۔ تو سامان کے مالک کی بات معتبر ہے یا پھر دونوں چھوڑ دیں۔
(۱۰۸۰۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ وَالْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عِصْمَۃَ قَالُوا حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قَیْسِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الأَشْعَثِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : اشْتَرَی الأَشْعَثُ رَقِیقًا مِنْ رَقِیقِ الْخُمُسِ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بِعِشْرِینَ أَلْفًا فَأَرْسَلَ عَبْدُ اللَّہِ إِلَیْہِ فِی ثَمَنِہِمْ فَقَالَ : إِنَّمَا أَخَذْتُہُمْ بِعَشَرَۃِ آلاَفٍ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : فَاخْتَرْ رَجُلاً یَکُونَ بَیْنِی وَبَیْنَکَ فَقَالَ الأَشْعَثُ : أَنْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ نَفْسِکَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَائِعَانِ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیَّنَۃٌ فَہُوَ مَا یَقُولُ رَبُّ السِّلْعَۃِ أَوْ یَتَتَارَکَا ۔ 
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ ہَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ مَوْصُولٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ أَوْجُہٍ بِأَسَانِیدَ مَرَاسِیلَ إِذَا جُمِعَ بَیْنَہَا صَارَ الْحَدِیثُ بِذَلِکَ قَوِیًّا۔
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۱۱۔ الحاکم ۲/ ۵۲]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ ہَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ مَوْصُولٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ أَوْجُہٍ بِأَسَانِیدَ مَرَاسِیلَ إِذَا جُمِعَ بَیْنَہَا صَارَ الْحَدِیثُ بِذَلِکَ قَوِیًّا۔
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۱۱۔ الحاکم ۲/ ۵۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১০
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٥) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب دو بیع کرنے والے اختلاف کریں تو بات فروخت کرنے والے کی معتبر ہے اور خریدار کو اختیار ہے۔
(۱۰۸۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْقَاضِی الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ یَعْنِی ابْنَ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ وَیَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَائِعَانِ فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ وَالْمُبْتَاعُ بِالْخِیَارِ۔
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۶۶۔ الترمذی ۱۲۷۰]
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۶۶۔ الترمذی ۱۲۷۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১১
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٦) عون بن عبداللہ بن عتبہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود اور اشعث بن قیس نے آپس میں بیع کی۔ دونوں کا قیمت میں اختلاف ہوگیا تو عبداللہ بن مسعود (رض) فرمانے لگے : میرے اور اپنے درمیان جس کو چاہو فیصل مقرر کرلو تو اشعث کہنے لگے : آپ ہی میرے اور اپنے درمیان فیصل ہیں تو عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : میں وہ فیصلہ کروں گا جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، جب فروخت کرنے والا اور خریدنے والا دونوں کا اختلاف ہوجائے تو معتبر بات فروخت کرنے والے کی ہے اور خریدار کو اختیار ہے۔
(۱۰۸۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ : أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ وَالأَشْعَثَ بْنَ قَیْسٍ تَبَایَعَا بِبَیْعٍ فَاخْتَلَفَا فِی الثَّمَنِ فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : اجْعَلْ بَیْنِی وَبَیْنَکَ مَنْ أَحْبَبْتَ فَقَالَ لَہُ الأَشْعَثُ : فَإِنَّکَ بَیْنِی وَبَیْنَ نَفْسِکَ فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : إِذًا أَقْضِی بِمَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَمِعْتُہُ یَقُولُ : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَائِعُ وَالْمُبْتَاعُ فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ وَالْمُبْتَاعُ بِالْخِیَارِ۔ 
عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ لَمْ یُدْرِکْ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ وَہُوَ شَاہِدٌ لِمَا تَقَدَّمَ۔
وَقَدْ رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ فِی رِوَایَۃِ الزَّعْفَرَانِیِّ وَالْمُزَنِیِّ عَنْہُ ثُمَّ قَالَ الزَّعْفَرَانِیُّ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی الشَّافِعِیَّ ہَذَا حَدِیثٌ مُنْقَطِعٌ لاَ أَعْلَمُ أَحَدًا یَصِلُہُ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَقَدْ جَائَ مِنْ غَیْرِ وَجْہٍ۔
[حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]
عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ لَمْ یُدْرِکْ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ وَہُوَ شَاہِدٌ لِمَا تَقَدَّمَ۔
وَقَدْ رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ فِی رِوَایَۃِ الزَّعْفَرَانِیِّ وَالْمُزَنِیِّ عَنْہُ ثُمَّ قَالَ الزَّعْفَرَانِیُّ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی الشَّافِعِیَّ ہَذَا حَدِیثٌ مُنْقَطِعٌ لاَ أَعْلَمُ أَحَدًا یَصِلُہُ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَقَدْ جَائَ مِنْ غَیْرِ وَجْہٍ۔
[حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১২
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٧) عبدالملک بن عمیر کہتے ہیں : ہم میں ابوعبیدہ بن عبداللہ بن مسعود کے پاس حاضر تھا۔ ان کے پاس دو آدمی آئے جو سامان کے بارے جھگڑا کر رہے تھے۔ ایک نے کہا : میں نے اتنے اتنے کا لیا ہے۔ دوسرے نے کہا : میں نے اتنے کا فروخت کیا ہے۔ ابوعبیدہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود کے پاس اس طرح کے معاملات آتے رہتے ہیں تو عبداللہ بن مسعود کہنے لگے : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر تھا۔ اس طرح کا معاملہ آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فروخت کرنے والے سے قسم کا مطالبہ کیا ۔ پھر خریدار کو اختیار دے دیا کہ لے لے یا واپس کر دے۔
(۱۰۸۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی أَبِی قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَنَّ إِسْمَاعِیلَ بْنَ أُمَیَّۃَ أَخْبَرَہُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ أَنَّہُ قَالَ : حَضَرْتُ أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَتَاہُ رَجُلاَنِ تَبَایَعَا سِلْعَۃً فَقَالَ ہَذَا أَخَذْتُ بِکَذَا وَکَذَا وَقَالَ ہَذَا بِعْتُ بِکَذَا وَکَذَا۔ فَقَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ : أُتِیَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ بِمِثْلِ ہَذَا فَقَالَ : حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ فِی مِثْلِ ہَذَا فَأَمَرَ الْبَائِعَ أَنْ یُسْتَحْلَفَ ثُمَّ لِیُخَیَّرُ الْمُبْتَاعُ فَإِنْ شَائَ أَخَذَ وَإِنْ شَائَ تَرَکَ۔
زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَحْمَدَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ قَالَ أَحْمَدُ أُخْبِرْتُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ أَحْمَدُ وَقَالَ حَجَّاجٌ الأَعْوَرُ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُبَیْدَۃَ
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۶۶۔ النسائی ۴۶۴۹]
زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَحْمَدَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ قَالَ أَحْمَدُ أُخْبِرْتُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ أَحْمَدُ وَقَالَ حَجَّاجٌ الأَعْوَرُ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُبَیْدَۃَ
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۶۶۔ النسائی ۴۶۴۹]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৩
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٨) خالی۔
(۱۰۸۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی فَذَکَرَہُ۔قَالَ الشَّیْخُ:

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৪
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨٠٩) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب دو بیع کرنے والے اختلاف کریں اور دونوں کے درمیان گواہ بھی کوئی نہ ہو تو فروخت کرنے والے سے قسم کا مطالبہ کیا جائے گا۔ پھر خریدار کو اختیار ہوگا۔ اگر چاہے تو لے لے یا واپس کر دے۔
(۱۰۸۰۹) وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ بَعْضِ بَنِی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : إِذَا اخْتَلَفَ الْمُتَبَایِعَانِ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا شَاہِدٌ اسْتُحْلِفَ الْبَائِعُ ثُمَّ کَانَ الْمُبْتَاعُ بِالْخِیَارِ إِنْ شَائَ أَخَذَ وَإِنْ شَائَ تَرَکَ ۔ 
أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ فَذَکَرَہُ۔ [حسن لغیرہ]
أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ فَذَکَرَہُ۔ [حسن لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৫
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨١٠) سعید بن مسلمہ ذکر کرتے ہیں کہ دو بیع کرنے والوں کے درمیان جب دلیل موجود نہ ہو۔
(۱۰۸۱۰) وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِالْمَلِکِ عَنِ ابْنِ لِعَبْدِاللَّہِ بْنِ مَسْعُود عَنْ أَبِیہِ بِنَحْوِہِ۔ 
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : الْبَیِّعَانُ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیِّنَۃٌ۔وَرَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُبَیْدَۃَ۔ [حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : الْبَیِّعَانُ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیِّنَۃٌ۔وَرَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُبَیْدَۃَ۔ [حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৬
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨١١) ایضاً
(۱۰۸۱۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْفَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ الأَنْطَاکِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ فَذَکَرَہُ وَہَذَا الْحَدِیثُ أَیْضًا مُرْسَلٌ۔ {ج} أَبُو عُبَیْدَۃَ لَمْ یُدْرِکْ أَبَاہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৭
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨١٢) قاسم عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اشعث نے خمس کے غلاموں میں سے ایک غلام ٢٠ ہزار کا خرید لیا۔ تو عبداللہ نے قیمت کے تقاضا کے لیے آدمی بھیجا۔ اشعث کہنے لگے : آپ نے مجھے ١٠ ہزار کا فروخت کیا ہے یا تو اشعث بھول گئے یا انھوں نے زیادہ قیمت کی بیع کی تو عبداللہ نے کہا : میں نے ٢٠ ہزار کا ہی فروخت کیا ہے تو عبداللہ نے کہا : میرے اور اپنے درمیان کوئی آدمی مقرر کرلو۔ اشعث نے کہا : میں آپ کا انتخاب کرتا ہوں فیصلہ کے لیے۔ تو کہنے لگے : میں تیرے اور اپنے درمیان وہ فیصلہ کروں گا جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سن رکھا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب دو بیع کرنے والے اختلاف کریں اور دونوں کے درمیان دلیل نہ ہو تو معتبر بات سامان کے مالک کی ہے یا پھر دونوں بیع کو چھوڑ دیں تو اشعث نے کہا : میں بیع کو چھوڑتا ہوں تو انھوں نے بھی چھوڑ دی۔
(۱۰۸۱۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الصَّیْدَلاَنِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَیْسٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ یَعْنِی الْمَسْعُودِیَّ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ : بَاعَ الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ رَقِیقًا مِنَ الْخُمُسِ بِعِشْرِینَ أَلْفًا فَأَرْسَلَ إِلَیْہِ فِی أَثْمَانِہِمْ یَتَقَاضَاہُ فَقَالَ : إِنَّمَا بِعْتَنِی بِعَشَرَۃِ آلاَفٍ فَإِمَّا أَنْ یَکُونَ نَسِیَ الأَشْعَثُ أَوِ اسْتَغْلَی الْبَیْعَ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ : إِنَّمَا بِعْتُکَ بِعِشْرِینَ أَلْفًا قَالَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : اجْعَلْ بَیْنِی وَبَیْنَکَ رَجُلاً فَقَالَ : أَمَا إِنِّی سَأَخْتَارُ أَنْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ نَفْسِکَ فَقَالَ : أَمَا إِنِّی سَأَقْضِی بَیْنِی وَبَیْنَکَ بِقَضَائٍ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَیِّعَانِ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیِّنَۃٌ فَہُوَ مَا یَقُولُ رَبُّ السِّلْعَۃِ أَوْ یَتَتَارَکَانِ ۔ فَقَالَ الأَشْعَثُ : فَإِنِّی أُتَارِکُکَ الْبَیْعَ فَتَارَکَہُ۔ 
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخَو الْقَاسِمِ وَأَبَانُ بْنُ تَغْلِبَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَہُوَ وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/۴۶۶۔ الطیالسی ۳۹۹]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخَو الْقَاسِمِ وَأَبَانُ بْنُ تَغْلِبَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَہُوَ وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/۴۶۶۔ الطیالسی ۳۹۹]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৮
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨١٣) قاسم بن عبدالرحمن اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود (رض) نے اشعث بن قیس کو حکومت کے غلاموں میں سے کوئی غلام فروخت کیا، ان دونوں نے قیمت میں اختلاف کیا، حضرت عبداللہ کہتے ہیں : میں نے تجھے غلام ٢٠ ہزار میں فروخت کیا ہے اور اشعث نے کہا : میں نے ١٠ ہزار میں خریدا ہے، تو عبداللہ کہنے لگے : اگر چاہو تو میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث سناؤں جو میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سن رکھی ہے، اشعث کہتے ہیں : لاؤ۔ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب دو بیع کرنے والے اختلاف کرے اور بیع کی اصل موجود ہو اور ان کے درمیان دلیل نہ ہو تو فروخت کرنے والے کی بات معتبر ہے یا دونوں بیع کو ترک کردیں تو اشعث نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ بیع کو رد کردیا جائے۔
(ب) ابن ابی شیبہ کی حدیث کے لفظ ہیں کہ ابن ابی لیلیٰ نے اس حدیث کو بیان کرنے میں ایک جماعت کی مخالفت کی ہے، اس میں اضافہ ہے کہ بیع اپنی اصلی حالت میں قائم ہو۔
(ج) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں : اس میں ہے کہ سامان تجارت ویسے ہی موجود ہو، یعنی اپنی اصل حالت میں۔
(ب) ابن ابی شیبہ کی حدیث کے لفظ ہیں کہ ابن ابی لیلیٰ نے اس حدیث کو بیان کرنے میں ایک جماعت کی مخالفت کی ہے، اس میں اضافہ ہے کہ بیع اپنی اصلی حالت میں قائم ہو۔
(ج) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں : اس میں ہے کہ سامان تجارت ویسے ہی موجود ہو، یعنی اپنی اصل حالت میں۔
(۱۰۸۱۳) کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : بَاعَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ مِنَ الأَشْعَثِ رَقِیقًا مِنْ رَقِیقِ الإِمَارَۃِ فَاخْتَلَفَا فِی الثَّمَنِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : بِعْتُکَہُ بِعشْرِینَ أَلْفًا۔ وَقَالَ الأَشْعَثُ : اشْتَرَیْتُ مِنْکَ بِعَشْرَۃِ آلاَفٍ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : إِنْ شِئْتَ حَدَّثْتُکَ بِحَدِیثٍ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ہَاتِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَیِّعَانِ وَالْبَیْعُ قَائِمٌ بِعَیْنِہِ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیِّنَۃٌ فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ أَوْ یَتَرَادَّانِ الْبَیْعَ ۔ قَالَ الأَشْعَثُ : أَرَی أَنْ یُرَدَّ الْبَیْعُ۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی شَیْبَۃَ خَالَفَ ابْنُ أَبِی لَیْلَی الْجَمَاعَۃَ فِی رِوَایَۃِ ہَذَا الْحَدِیثِ فِی إِسْنَادِہِ حَیْثُ قَالَ عَنْ أَبِیہِ وَفِی مَتْنِہِ حَیْثُ زَادَ فِیہِ : وَالْبَیْعُ قَائِمٌ بِعَیْنِہِ ۔
وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی وَقَالَ فِیہِ : وَالسِّلْعَۃُ کَمَا ہِیَ بِعَینِہَا۔
وَإِسْمَاعِیلُ إِذَا رَوَی عَنْ أَہْلِ الْحِجَازِ لَمْ یُحْتَجَّ بِہِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی وَإِنْ کَانَ فِی الْفِقْہِ کَبِیرًا فَہُوَ ضَعِیفٌ فِی الرِّوَایَۃِ لِسُوئِ حِفْظِہِ وَکَثْرَۃِ خَطَئِہِ فِی الأَسَانِیدِ وَالْمُتُونِ وَمُخَالَفَتِہِ الْحَفَّاظَ فِیہَا وَاللَّہُ یَغْفِرُ لَنَا وَلَہُ۔
وَقَدْ تَابَعَہُ فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ عَنِ الْقَاسِمِ : الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ۔ وَہُوَ مَتْرُوکٌ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔
[صحیح لغیرہ۔ ہذا الطریق عند ابی داود ۳۵۱۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : بَاعَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ مِنَ الأَشْعَثِ رَقِیقًا مِنْ رَقِیقِ الإِمَارَۃِ فَاخْتَلَفَا فِی الثَّمَنِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : بِعْتُکَہُ بِعشْرِینَ أَلْفًا۔ وَقَالَ الأَشْعَثُ : اشْتَرَیْتُ مِنْکَ بِعَشْرَۃِ آلاَفٍ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : إِنْ شِئْتَ حَدَّثْتُکَ بِحَدِیثٍ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ہَاتِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَیِّعَانِ وَالْبَیْعُ قَائِمٌ بِعَیْنِہِ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیِّنَۃٌ فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ أَوْ یَتَرَادَّانِ الْبَیْعَ ۔ قَالَ الأَشْعَثُ : أَرَی أَنْ یُرَدَّ الْبَیْعُ۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی شَیْبَۃَ خَالَفَ ابْنُ أَبِی لَیْلَی الْجَمَاعَۃَ فِی رِوَایَۃِ ہَذَا الْحَدِیثِ فِی إِسْنَادِہِ حَیْثُ قَالَ عَنْ أَبِیہِ وَفِی مَتْنِہِ حَیْثُ زَادَ فِیہِ : وَالْبَیْعُ قَائِمٌ بِعَیْنِہِ ۔
وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی وَقَالَ فِیہِ : وَالسِّلْعَۃُ کَمَا ہِیَ بِعَینِہَا۔
وَإِسْمَاعِیلُ إِذَا رَوَی عَنْ أَہْلِ الْحِجَازِ لَمْ یُحْتَجَّ بِہِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی وَإِنْ کَانَ فِی الْفِقْہِ کَبِیرًا فَہُوَ ضَعِیفٌ فِی الرِّوَایَۃِ لِسُوئِ حِفْظِہِ وَکَثْرَۃِ خَطَئِہِ فِی الأَسَانِیدِ وَالْمُتُونِ وَمُخَالَفَتِہِ الْحَفَّاظَ فِیہَا وَاللَّہُ یَغْفِرُ لَنَا وَلَہُ۔
وَقَدْ تَابَعَہُ فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ عَنِ الْقَاسِمِ : الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ۔ وَہُوَ مَتْرُوکٌ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔
[صحیح لغیرہ۔ ہذا الطریق عند ابی داود ۳۵۱۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮১৯
طب کا بیان
جب دو خریدو فروخت کرنے والے آپس میں اختلاف کریں
(١٠٨١٤) ابوالزناد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ اہل مدینہ کے فقہاء کہتے ہیں : جب دو آدمی بیع کریں اور قیمت میں اختلاف ہوجائے تو دونوں سے قسم طلب کی جائے گی۔ دونوں سے جو رک گیا فیصلہ اس کے خلاف ہوجائے گا۔ اگر دونوں نے قسم اٹھائی تو فروخت کرنے والے کی بات معتبر ہوگی اور خریدار کو اختیار دیا جائے گا اگر چاہے تو لے لے اس قیمت میں، وگرنہ واپس کر دے۔
(ب) اگر دونوں ہی قسم سے رک جائیں تو بیع کو ختم کردیا جائے گا۔
(ب) اگر دونوں ہی قسم سے رک جائیں تو بیع کو ختم کردیا جائے گا۔
(۱۰۸۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفَقَہَائِ الَّذِینَ یُنْتَہَی إِلَی قَوْلِہِمْ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ کَانُوا یَقُولُونَ : إِذَا تَبَایَعَ الرَّجُلاَنِ بِالْبَیْعِ وَاخْتَلَفَا فِی الثَّمَنِ احْتَلَفَا جَمِیعًا فَأَیُّہُمَا نَکَلَ لَزِمَہُ الْقَضَائُ فَإِنْ حَلَفَا جَمِیعًا کَانَ الْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ وَخُیِّرَ الْمُبْتَاعُ إِنْ شَائَ أَخَذَ بِذَلِکَ الثَّمَنِ وَإِنْ شَائَ تَرَکَ۔ 
وَرُوِّینَا عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ قَالَ : فَإِنْ نَکَلاَ عَنِ الْیَمِینِ تَرَادَّا الْبَیْعَ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ قَالَ : فَإِنْ نَکَلاَ عَنِ الْیَمِینِ تَرَادَّا الْبَیْعَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২০
طب کا بیان
فروخت کرنے والے کے ہاتھ میں خریدار کے قبضہ سے پہلے چیز تلف ہوجائے
(١٠٨١٥) محمد بن عبیداللہ ثقفی نے ایک آدمی سے سامان خریدا۔ کچھ قیمت نقد دی اور کچھ باقی تھی۔ اس نے کہا : سامان دو تو فروخت کرنے والے نے انکار کردیا تو خریدار نے جلدی باقی قیمت لا کر دے دی۔ اس نے کہا : آؤ اپنا سامان قبضہ میں کرو۔ اس نے اس کو مردہ پایا، اس نے کہا : میرا مال واپس کرو۔ اس نے انکار کردیا، دونوں جھگڑا لے کر قاضی شریح کے پاس آئے تو قاضی شریح نے کہا : اس کا مال واپس کر اور اپنے مردار کو جا کر دفن کر۔
(۱۰۸۱۵) أَخْبَرَنَا الشَّیْخُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ الثَّقَفِیِّ : أَنَّہُ اشْتَرَی مِنْ رَجُلٍ سِلْعَۃً فَنَقَدَہُ بَعْضَ الثَّمَنِ وَبَقِیَ بَعْضٌ فَقَالَ : ادْفَعْہَا إِلَیَّ فَأَبَی الْبَائِعُ فَانْطَلَقَ الْمُشْتَرِی وَتَعَجَّلَ لَہُ بَقِیَّۃَ الثَّمَنِ فَدَفَعَہُ إِلَیْہِ فَقَالَ : ادْخُلْ وَاقْبِضْ سِلْعَتَکَ فَوَجَدَہَا مَیِّتَۃً فَقَالَ لَہُ : رُدَّ عَلَیَّ مَالِی فَأَبَی فَاخْتَصَمَا إِلَی شُرَیْحٍ فَقَالَ شُرَیْحٌ : رُدَّ عَلَی الرَّجُلِ مَالَہُ وَارْجِعْ إِلَی جِیفَتِکَ فَادْفِنْہَا۔[صحیح۔ اخرجہ ابن الجعد ۲۴۸۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২১
طب کا بیان
جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨١٦) نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ، ان کے بعد میں نے کسی سے نہیں سنا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ حلال و حرام واضح ہے اور جو ان کے درمیان ہے مشتبہ ہے اور بعض اوقات کہا کہ مشتبہ امور ہیں۔ عنقریب میں تمہارے لیے ایک مثال بیان کروں گا کہ بیشک اللہ رب العزت نے ایک چراگاہ مقرر کی ہے اور اللہ کی چراگاہ اس کی حرام کردہ اشیاء ہیں اور جو چراگاہ کے اردگرد چراتا ہے، قریب ہے کہ وہ چراگاہ میں داخل ہوجائیں راوی کہتے ہیں : بعض اوقات فرمایا کہ وہ چراگاہ میں چریں اور جو شک میں پڑجاتا ہے، قریب ہے کہ وہ دلیر ہوجائے۔ راوی کہتے ہیں : میں نہیں جانتا کہ اس حدیث میں کیا ہے۔
(۱۰۸۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَلاَ وَاللَّہِ لاَ أَسْمَعُ أَحَدًا بَعْدَہُ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ الْحَلاَلَ بَیِّنٌ وَإِنَّ الْحَرَامَ بَیِّنٌ وَإِنَّ بَیْنَ ذَلِکَ مُشْتَبِہَاتٌ وَرُبَّمَا قَالَ أُمُورٌ مُشْتَبِہَۃٌ وَسَأَضْرِبُ لَکُمْ فِی ذَلِکَ مَثَلاً إِنَّ اللَّہَ حَمَی حِمًی وَإِنَّ حَمَی اللَّہِ مَا حَرَّمَ وَإِنَّہُ مَنْ یَرْعَ حَوْلَ الْحِمَی یُوشِکُ أَنْ یُخَالِطَ الْحِمَی قَالَ وَرُبَّمَا قَالَ أَوْشَکَ أَنْ یَرْتَعَ وَأَنَّہُ مَنْ یُخَالِطِ الرِّیبَۃَ یُوشِکْ أَنْ یَجْسُرَ ۔ قَالَ : وَلاَ أَدْرِی أَشَیْء ٌ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ أَمْ شَیْئٌ۔
قَالَہُ الشَّعْبِیُّ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عَوْنٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ کَمَا مَضَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۹۴۶]
قَالَہُ الشَّعْبِیُّ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عَوْنٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ کَمَا مَضَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۹۴۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২২
طب کا بیان
جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨١٧) حضرت نعمان بن بشیر منبر پر فرما رہے تھے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ حلال و حرام واضح ہے اور اس کے درمیان مشتبہ چیزیں ہیں، جس نے گناہ سے مشابہ چیز کو چھوڑ دیا اس وجہ سے جو چیز اس سے زیادہ ظاہر تھی اور جس نے مشکوک چیز پر جرأت کی۔ قریب ہے کہ وہ حرام میں واقع ہوجائے اور بیشک ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ ہوتی ہے اور اللہ کی چراگاہ زمین میں اس کی نافرمانیاں ہیں۔
(۱۰۸۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَۃَ الْہَمْدَانِیُّ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِیرٍ عَلَی الْمِنْبَرِ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : حَلاَلٌ بَیِّنٌ وَحَرَامٌ بَیِّنٌ وَشُبُہَاتٌ بَیْنَ ذَلِکَ فَمَنْ تَرَکَ مَا اشْتَبَہَ عَلَیْہِ مِنَ الإِثْمِ کَانَ لِمَا اسْتَبَانَ لَہُ أَتْرَکَ وَمَنِ اجْتَرَأَ عَلَی مَا شَکَّ فِیہِ أَوْشَکَ أَنْ یُوَاقِعَ الْحَرَامَ وَإِنَّ لِکُلِّ مَلِکٍ حِمًی وَحِمَی اللَّہِ فِی الأَرْضِ مَعَاصِیہِ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ۔
[صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ۔
[صحیح۔ انظر قبلہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৩
طب کا بیان
جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨١٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اپنے گھر واپس آتا ہوں، میں اپنے بستر یا گھر ایک کھجور گری پڑی دیکھتا ہوں تاکہ اٹھا کر کھالوں ، لیکن پھر ڈر جاتا ہوں کہیں صدقہ کی نہ ہو۔ میں اس کو پھینک دیتا ہوں۔
(۱۰۸۱۸) حَدَّثَنَا السَّیِّدُ أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنِی أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنِّی لأَنْقَلِبُ إِلَی أَہْلِی فَأَجِدُ التَّمْرَۃَ سَاقِطَۃً عَلَی فِرَاشِی أَوْ فِی بَیْتِی فَأَرْفَعُہَا لآکُلَہَا ثُمَّ أَخْشَی أَنْ تَکُونَ مِنَ الصَّدَقَۃِ فَأُلْقِیہَا ۔ 
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ ہَمَّامُ بْنُ مُنَبِّہٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۳۰۰]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ ہَمَّامُ بْنُ مُنَبِّہٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۳۰۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৪
طب کا بیان
جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨١٩) ابوالحواء کہتے ہیں : میں نے حسن بن علی سے کہا : کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کچھ یاد ہے ؟ اس نے کہا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : اس چیز کو چھوڑ جو شک میں ڈالے دوسری جو شک میں ڈالنے والی نہیں، اس کو اختیار کرو اور سچائی اطمینان کا باعث ہے جبکہ جھوٹ شک کا سبب ہے۔
(۱۰۸۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَوْرَائِ قَالَ قُلْتُ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ : مَا تَذْکُرُ مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : کَانَ یَقُولُ : دَعْ مَا یَرِیبُکَ إِلَی مَا لاَ یَرِیبُکَ فَإِنَّ الصِّدْقَ طُمَأْنِینَۃٌ وَإِنَّ الْکَذِبَ رِیبَۃٌ ۔
[صحیح۔ اخرجہ الترمذی ۲۵۱۸]
[صحیح۔ اخرجہ الترمذی ۲۵۱۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৫
طب کا بیان
جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢٠) عطیہ سعدی کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بندہ نیک لوگوں کے مرتبہ کو حاصل نہیں کرسکتا، جب تک بےضرر چیزوں سے نہ بچے اور ضرر دینے والی اشیاء بدرجہ اولیٰ چھوڑ جائیں گی۔
(۱۰۸۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِیلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الدِّمَشْقِیِّ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ یَزِیدَ وَعَطِیَّۃَ بْنِ قَیْسٍ عَنْ عَطِیَّۃَ السَّعْدِیِّ وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَبْلُغُ الْعَبْدُ أَنْ یَکُونَ مِنَ الْمُتَّقِینَ حَتَّی یَدَعَ مَا لاَ بَأْسَ بِہِ حَذَرًا لِمَا بِہِ بَأْسٌ ۔ [ضعیف۔ ترمذی ۲۴۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৬
طب کا بیان
جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢١) حمید بن ہلال اپنی قوم کے ایک دیہاتی سے نقل فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، آپ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے سکھاؤ۔ جو میں نے یاد کیا اس کے آخر میں تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب آپ اللہ کے ڈر سے کوئی چیز چھوڑ دیتے ہیں تو اللہ اس کے بدلے اس سے بہتر چیز عطا کردیتے ہیں۔
(۱۰۸۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا أَبُو ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ ہِلاَلٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِہِ عَنِ الأَعْرَابِیِّ قَالَ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ یَخْطُبُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ عَلِّمْنِی فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ وَکَانَ فِی آخِرِ مَا حَفِظْتُ أَنْ قَالَ : إِنَّکَ لَنْ تَدَعَ شَیْئًا اتِّقَائَ اللَّہِ إِلاَّ أَبْدَلَکَ اللَّہُ بِہِ مَا ہُوَ خَیْرٌ مِنْہُ ۔ [صحیح]

তাহকীক: