আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১১৭০১
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
بٹائی پر کھیت دینے اور زراعت پر کھیت دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٦٩٦) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بٹائی پر کھیت دینے سے منع فرمایا۔
(۱۱۶۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْفَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیِّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ حَدَّثَ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُخَابَرَۃِ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا سَعِیدُ بْنُ مِینَائَ وَأَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [بخاری ۲۶۳۳، مسلم ۱۵۳۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا سَعِیدُ بْنُ مِینَائَ وَأَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [بخاری ۲۶۳۳، مسلم ۱۵۳۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০২
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
بٹائی پر کھیت دینے اور زراعت پر کھیت دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٦٩٧) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جس نے مخابرہ نہ چھوڑا، وہ آگاہ رہے کہ اس نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے لڑائی کی۔
(۱۱۶۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ حَدَّثَنَا ابْنُ رَجَائٍ الْمَکِّیُّ قَالَہُ ابْنُ خُثَیْمٍ حَدَّثَنِی عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ لَمْ یَذَرِ الْمُخَابَرَۃَ فَلْیُؤْذِنْ بِحَرْبٍ مِنَ اللَّہِ وَرَسُولِہِ ۔ [ابو داؤد ۳۴۰۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৩
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
بٹائی پر کھیت دینے اور زراعت پر کھیت دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٦٩٨) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : ہم بٹائی پر زمین کا معاملہ کرتے تھے اور اس میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے، یہاں تک کہ گمان کیا رافع بن خدیج نے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع کیا ہے تو ہم نے چھوڑ دیا۔
(۱۱۶۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ سَمِعَ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ : کُنَّا نُخَابِرُ وَلاَ نَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا حَتَّی زَعَمَ رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ ذَلِکَ فَتَرَکْنَاہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔ [مسلم ۳۹۳۵، ابو داؤد ۳۳۸۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔ [مسلم ۳۹۳۵، ابو داؤد ۳۳۸۹]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৪
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
بٹائی پر کھیت دینے اور زراعت پر کھیت دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٦٩٩) عبداللہ بن سائب فرماتی ہیں : میں نے عبداللہ بن معقل سے مزارعت کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا : مجھے ثابت بن ضحاک نے بیان کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزارعت سے منع فرمایا ہے۔
(۱۱۶۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَعْقِلٍ عَنِ الْمُزَارَعَۃِ فَقَالَ حَدَّثَنِی ثَابِتُ بْنُ الضَّحَّاکِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُزَارَعَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [مسلم ۱۵۳۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَعْقِلٍ عَنِ الْمُزَارَعَۃِ فَقَالَ حَدَّثَنِی ثَابِتُ بْنُ الضَّحَّاکِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُزَارَعَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [مسلم ۱۵۳۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৫
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(٧٠٠ ١١) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سی منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زمین کرایہ پر دینے سے منع فرمایا۔ سلمان بن حرب فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھیتی باڑی کے کرایہ سے منع فرمایا ہے۔
(۱۱۷۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْماعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَارِمٌ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ۔ ہَذَا حَدِیثُ عَارِمٍ وَمُسَدَّدٍ وَقَالَ سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کَامِلٍ عَنْ حَمَّادٍ۔ [مسلم ۱۵۳۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کَامِلٍ عَنْ حَمَّادٍ۔ [مسلم ۱۵۳۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৬
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠١) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سی منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کی زمین ہے، اسے اس میں کھیتی باڑی کرنی چاہیے اگر خود نہ کرنا چاہے تو اپنے بھائی کو دے دے۔
(۱۱۷۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَارِمٌ حَدَّثَنَا مَہْدِیُّ بْنُ مَیْمُونٍ حَدَّثَنَا مَطَرٌ الْوَرَّاقُ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا فَإِنْ لَمْ یَزْرَعْہَا فَلْیُزْرِعْہَا أَخَاہُ ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَارِمٍ۔ [مسلم ۱۵۳۶]ق
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَارِمٍ۔ [مسلم ۱۵۳۶]ق

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৭
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے منقول ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کی زمین ہو وہ اس میں زراعت کرے اگر خود عاجز ہے تو اپنے بھائی کو دے دے جو مسلمان ہو اور اس سے اجرت نہ لے۔
(۱۱۷۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ الْمُخَرِّمِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا فَإِنْ عَجَزَ عَنْہَا فَلْیَمْنَحْہَا أَخَاہُ الْمُسْلِمَ وَلاَ یُؤَاجِرْہَا ۔ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৮
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع کیا کہ زمین پر اجرت وغیرہ لی جائے۔
(۱۱۷۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الطَّرْسُوسِیُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُؤْخَذَ لِلأَرْضِ أَجْرٌ أَوْ عَطَائٍ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ مُعَلَّی بْنِ مَنْصُورٍ۔ وَرَوَاہُ أَیْضًا رَبَاحُ بْنُ أَبِی مَعْرُوفٍ وَہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی وَغَیْرُہُمَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭০৯
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کے پاس زائد زمین ہو وہ اس میں زراعت کرے یا اپنے بھائی کو زراعت کے لیے دے دے اور اسے (کرائے پر) نہ بیچو۔ راوی نے سعید راوی سے پوچھا : لاتبیعوھا کا مطلب کیا ہے، کرائے پر نہ بیچو ؟ تو اس نے کہا : ہاں۔
(۱۱۷۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِیُّ حَدَّثَنَا سَلِیمُ بْنُ حَیَّانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مِینَائَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ کَانَ لَہُ فَضْلُ أَرْضٍ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ لِیُزْرِعْہَا أَخَاہُ وَلاَ تَبِیعُوہَا ۔ فَقُلْتُ لِسَعِیدٍ مَا قَوْلُہُ لاَ تَبِیعُوہَا یَعْنِی الْکِرَائَ قَالَ : نَعَمْ۔ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَلِیمِ بْنِ حَیَّانَ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا أَبُو الزُّبَیْرِ وَأَبُو سُفْیَانَ وَغَیْرُہُمَا عَنْ جَابِرٍ۔ [صحیح۔ مسلم]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَلِیمِ بْنِ حَیَّانَ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا أَبُو الزُّبَیْرِ وَأَبُو سُفْیَانَ وَغَیْرُہُمَا عَنْ جَابِرٍ۔ [صحیح۔ مسلم]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১০
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٥) سالم فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) اپنی زمین کرائے پر دیتے تھے، ان کو پتہ چلا کہ رافع بن خدیج انصاری زمین کرائے پر دینے سے منع فرماتے تھے۔ عبداللہ رافع کو ملے اور پوچھا : اے خدیج ! آپ زمین کرائے پر دینے کے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا نقل فرماتے ہیں ؟ تو رافع نے کہا : میں نے اپنے دو چچوں سے سنا وہ دونوں بدری صحابی ہیں وہ گھر والوں کے بارے میں بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زمین کرایہ پر دینے سے منع کرتے تھے تو عبداللہ نے کہا : اللہ کی قسم ! میں جانتا ہوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں زمین کرایہ پر دی جاتی تھی۔ پھر عبداللہ کو ڈرلاحق ہوا کہ شاید رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی خاص معاملہ میں بیان فرمایا ہو اور عبداللہ کو اس کا علم نہ ہو اہو، پھر انھوں نے بھی کرایہ پر زمین دینا چھوڑ دی۔
(۱۱۷۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ الأَہْوَازِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ہُوَ ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یُکْرِی أَرْضَہُ حَتَّی بَلَغَہُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِیجٍ الأَنْصَارِیَّ کَانَ یَنْہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ فَلَقِیَہُ عَبْدُ اللَّہِ فَقَالَ : یَا ابْنَ خَدِیجٍ مَاذَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی کِرَائِ الأَرْضِ؟ فَقَالَ رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ لِعَبْدِ اللَّہِ : سَمِعْتُ عَمَّیَّ وَکَانَا قَدْ شَہِدَا بَدْرًا یُحَدِّثَانِ أَہْلَ الدَّارِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ۔ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : وَاللَّہِ لَقَدْ کُنْتُ أَعْلَمُ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ الأَرْضَ تُکْرَی ثُمَّ خَشِیَ عَبْدُ اللَّہِ أَنْ یَکُونَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَحْدَثَ فِی ذَلِکَ شَیْئًا لَمْ یَکُنْ عَلِمَہُ فَتَرَکَ کِرَائَ الأَرْضِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ۔
[بخاری ۲۳۴۷، مسلم ۱۵۴۷]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ہُوَ ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یُکْرِی أَرْضَہُ حَتَّی بَلَغَہُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِیجٍ الأَنْصَارِیَّ کَانَ یَنْہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ فَلَقِیَہُ عَبْدُ اللَّہِ فَقَالَ : یَا ابْنَ خَدِیجٍ مَاذَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی کِرَائِ الأَرْضِ؟ فَقَالَ رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ لِعَبْدِ اللَّہِ : سَمِعْتُ عَمَّیَّ وَکَانَا قَدْ شَہِدَا بَدْرًا یُحَدِّثَانِ أَہْلَ الدَّارِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ۔ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : وَاللَّہِ لَقَدْ کُنْتُ أَعْلَمُ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ الأَرْضَ تُکْرَی ثُمَّ خَشِیَ عَبْدُ اللَّہِ أَنْ یَکُونَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَحْدَثَ فِی ذَلِکَ شَیْئًا لَمْ یَکُنْ عَلِمَہُ فَتَرَکَ کِرَائَ الأَرْضِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ۔
[بخاری ۲۳۴۷، مسلم ۱۵۴۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১১
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٦) زھری نے سالم بن عبداللہ سے زمین کرایہ پر دینے کے بارے میں سوال کیا تو سالم نے جواب دیا کہ رافع بن خدیج نے عبداللہ بن عمر (رض) کو خبر دی تھی، اپنے دو چچوں سے جو بدری تھے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع فرمایا ہے تو عبداللہ نے کرایہ پر دینا چھوڑ دیا اور وہ پہلے یاد کرتے تھے۔ زھری نے سالم سے کہا : آپ کرایہ پر دیتے ہیں ؟ اس نے کہا : ہاں اور عبداللہ بھی دیتے تھے، میں نے کہا : رافع کی حدیث کا کیا حکم ہے ؟ تو سالم نے کہا : رافع نے اپنے اوپر زیادتی کی ہے۔
(۱۱۷۰۶) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ حَدَّثَنَا جُوَیْرِیَۃُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَہُ وَسَأَلَہُ عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ فَقَالَ أَخْبَرَ رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ عَنْ عَمَّیْہِ وَکَانَا قَدْ شَہِدَا بَدْرًا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ قَالَ فَتَرَکَ عَبْدُ اللَّہِ کِرَائَ ہَا وَقَدْ کَانَ یُکْرِیہَا قَبْلَ ذَلِکَ۔ قَالَ الزُّہْرِیُّ فَقُلْتُ لِسَالِمٍ فَتُکْرِیہَا أَنْتَ۔ قَالَ : نَعَمْ قَدْ کَانَ عَبْدُ اللَّہِ یُکْرِیہَا قُلْتُ : فَأَیْنَ حَدِیثُ رَافِعٍ فَقَالَ سَالِمٌ : إِنَّ رَافِعًا أَکْثَرَ عَلَی نَفْسِہِ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [بخاری ۴۰۱۳]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [بخاری ۴۰۱۳]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১২
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٧) نافع فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) کرایہ پر زمین لیتے تھے، یہاں تک کہ ان کو رافع کی حدیث ملی۔ نافع کہتے ہیں : میں ان کے پاس گیا ، پھر ہم رافع کے پاس گئے تو رافع نے اپنے بعض چچوں سے بیان کیا کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی تھے کہ آپ نے کرایہ پر زمین دینے سے منع فرمایا تو ابن عمر (رض) نے اسے چھوڑ دیا۔
(۱۱۷۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ہُوَ ابْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یَأْخُذُ کِرَائَ الأَرْضِ حَتَّی بَلَغَہُ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ حَدِیثٌ فَانْطَلَقْتُ مَعَہُ حَتَّی أَتَیْنَا رَافِعًا فَحَدَّثَ عَنْ بَعْضِ عُمُومَتِہِ یَذْکُرُ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ نَہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ فَتَرَکَہُ ابْنُ عُمَرَ بَعْدَ ذَلِکَ۔[صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৩
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٨) پچھلی حدیث کے ہم معنی۔
(۱۱۷۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ بِہَذَا الْحَدِیثِ بِمَعْنَاہُ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৪
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧٠٩) نافع فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، ابوبکر ، عمر ، عثمان اور معاویہ (رض) کی امارت کے شروع میں اپنی زمین کرایہ پر دیتے تھے۔ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ رافع کا خیال ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کرایہ پر زمین دینے سے منع فرمایا ہے۔ نافع کہتے ہیں : میں اور ابن عمر رافع کی طرف گئے۔ ابن عمر (رض) نے کہا : آپ کی طرف سے ایک بات پہنچی ہے، آپ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے زمین کرایہ پر دینے کے بارے میں بیان کرتے ہو تو رافع نے کہا : ہاں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع فرمایا ہے۔ اس کے بعد ابن عمر (رض) سے اس بارے میں جب سوال کیا جاتا تو کہتے : رافع کا خیال ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع فرمایا ہے۔ نافع کہتے ہیں : رافع کے بعد ابن عمر نے (رض) کہا : مجھے یاد ہے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں اپنی کھیتوں کو نالیوں اور تھوڑی گھاس کے بدلے میں دیا کرتے تھے۔
(۱۱۷۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ یُکْرِی مَزَارِعَہُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَصَدْرًا مِنْ إِمَارَۃِ مُعَاوِیَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إِنَّ رَافِعًا یَزْعُمُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ قَالَ نَافِعٌ فَانْطَلَقَ ابْنُ عُمَرَ إِلَی رَافِعٍ وَانْطَلَقْتُ مَعَہُ فَقَالَ لَہُ ابْنُ عُمَرَ : مَا الَّذِی بَلَغَنِی عَنْکَ تَذْکُرُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی کِرَائِ الْمَزَارِعِ قَالَ : نَعَمْ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سُئِلَ عَنْہُ بَعْدَ ذَلِکَ قَالَ : زَعَمَ رَافِعٌ أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْہُ قَالَ نَافِعٌ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَمَّا ذَکَرَ رَافِعٌ مَا ذَکَرَ قَدْ کُنْتُ أَعْلَمُ أَنَّا نُکْرِی مَزَارِعَنَا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا عَلَی الأَرْبِعَائِ وَشَیْئٍ مِنَ التِّبْنِ لاَ أَحْفَظُہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [بخاری ۲۳۴۴]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ یُکْرِی مَزَارِعَہُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَصَدْرًا مِنْ إِمَارَۃِ مُعَاوِیَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إِنَّ رَافِعًا یَزْعُمُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ قَالَ نَافِعٌ فَانْطَلَقَ ابْنُ عُمَرَ إِلَی رَافِعٍ وَانْطَلَقْتُ مَعَہُ فَقَالَ لَہُ ابْنُ عُمَرَ : مَا الَّذِی بَلَغَنِی عَنْکَ تَذْکُرُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی کِرَائِ الْمَزَارِعِ قَالَ : نَعَمْ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سُئِلَ عَنْہُ بَعْدَ ذَلِکَ قَالَ : زَعَمَ رَافِعٌ أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْہُ قَالَ نَافِعٌ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَمَّا ذَکَرَ رَافِعٌ مَا ذَکَرَ قَدْ کُنْتُ أَعْلَمُ أَنَّا نُکْرِی مَزَارِعَنَا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا عَلَی الأَرْبِعَائِ وَشَیْئٍ مِنَ التِّبْنِ لاَ أَحْفَظُہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [بخاری ۲۳۴۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৫
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت کا بیان
(١١٧١٠) رافع بن خدیج کے مولیٰ فرماتے ہیں کہ مجھے رافع نے زمین کرایہ پر دینے سے منع کیا اور خیال کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع فرمایا ہے۔
(۱۱۷۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ ہُوَ ابْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّجَاشِیِّ مَوْلَی رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ قَالَ : نَہَانِی رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ عَنْ کِرَائِ الأَرْضِ وَزَعَمَ أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْہُ۔ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ عَمَّارٍ أَتَمَّ مِنْ ذَلِکَ۔ [مسلم ۱۵۴۷]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ عَمَّارٍ أَتَمَّ مِنْ ذَلِکَ۔ [مسلم ۱۵۴۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৬
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کی پیداوار کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت اور اس کے علاوہ کسی اور چیز کے عوض میں جواز کا بیان
(١١٧١١) حضرت جابر سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں لوگوں کے پاس زائد زمینیں تھیں اور وہ انھیں ثلث، ربع اور نصف تک اجرت پر دیتے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کے پاس زائد زمین ہے وہ خود کھیتی باڑی کرے یا اپنے بھائی کو دے دے۔ اگر وہ انکار کرے تو اسے یوں ہی چھوڑ دے اور عبیداللہ کی روایت کے الفاظ بھی یہی ہیں۔
(۱۱۷۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عِمْرَانَ الْقَاضِی بِہَرَاۃَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ : عَبْدُ الْجَلِیلِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِیُّ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبَی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنَا عَطَائٌ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کَانَتْ لِرِجَالٍ فُضُولُ أَرَضِینَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانُوا یُؤَاجِرُونَہَا عَلَی الثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کَانَتْ لَہُ فَضْلُ أَرْضٍ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ لِیَمْنَحْہَا أَخَاہُ فَإِنْ أَبَی فَلْیُمْسِکْ أَرْضَہُ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ بِشْرٍ
وَفِی رِوَایَۃِ عُبَیْدِ اللَّہِ : کَانَتْ لِرِجَالٍ فُضُولُ أَرَضِینَ فَکَانُوا یُزْرِعُونَہَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ لِیَمْنَحْہَا أَخَاہُ فَإِنْ لَمْ یَفْعَلْ فَلْیُمْسِکْ أَرْضَہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ہِقْلٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ۔
[بخاری ۲۳۴۱، مسلم ۱۵۳۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبَی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنَا عَطَائٌ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کَانَتْ لِرِجَالٍ فُضُولُ أَرَضِینَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانُوا یُؤَاجِرُونَہَا عَلَی الثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کَانَتْ لَہُ فَضْلُ أَرْضٍ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ لِیَمْنَحْہَا أَخَاہُ فَإِنْ أَبَی فَلْیُمْسِکْ أَرْضَہُ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ بِشْرٍ
وَفِی رِوَایَۃِ عُبَیْدِ اللَّہِ : کَانَتْ لِرِجَالٍ فُضُولُ أَرَضِینَ فَکَانُوا یُزْرِعُونَہَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ لِیَمْنَحْہَا أَخَاہُ فَإِنْ لَمْ یَفْعَلْ فَلْیُمْسِکْ أَرْضَہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ہِقْلٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ۔
[بخاری ۲۳۴۱، مسلم ۱۵۳۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৭
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کی پیداوار کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت اور اس کے علاوہ کسی اور چیز کے عوض میں جواز کا بیان
(١١٧١٢) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں ثلث اور ربع پر نہر کے کنارے زمین لیتے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور فرمایا : جس کے پاس زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ کھیتی باڑی کرے، اگر خود نہ کرسکتا ہو تو اپنے بھائی کو دے دے اگر وہ بھی نہ لے تو اسے یونہی چھوڑ دے۔
(۱۱۷۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ حَدَّثَہُ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : کُنَّا فِی زَمَانِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نَأْخُذُ الأَرْضَ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ بِالْمَاذِیَانَاتِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا وَإِنْ لَمْ یَزْرَعْہَا فَلْیَمْنَحْہَا أَخَاہُ فَإِنْ لَمْ یَمْنَحْہَا أَخَاہُ فَلْیُمْسِکْہَا ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عِیسَی۔ [مسلم ۱۵۳۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عِیسَی۔ [مسلم ۱۵۳۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৮
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کی پیداوار کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت اور اس کے علاوہ کسی اور چیز کے عوض میں جواز کا بیان
(١١٧١٣) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں مخابرہ (بٹائی ) کیا کرتے تھے تو اس اناج میں حصہ لیتے تھے سے جو کو ٹنے کے بعد نالیوں میں رہ جاتا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کے پاس زمین ہو وہ اسے کھیتی باڑی پر لگائے یا اپنے بھائی کو کھیتی کرنے دے ورنہ اس کو اسی طرح رہنے دے۔
(۱۱۷۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُوبَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: کُنَّا نُخَابِرُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِنَصِیبٍ مِنَ الْقِصْرِیِّ وَمِنْ کَذَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ فَلْیُحْرِثْہَا أَخَاہُ وَإِلاَّ فَلْیَدَعْہَا۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭১৯
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کی پیداوار کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت اور اس کے علاوہ کسی اور چیز کے عوض میں جواز کا بیان
(١١٧١٤) حضرت رافع فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں محاقلہ کیا کرتے تھے۔ رافع کے چچوں میں سے کوئی آئے، قتادہ کہتے ہیں : ان کا نام ظہیر تھا، کہنے لگے : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے کام سے منع کیا ہے جس میں ہمارے لیے نفع ہے۔ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خوشی ہمارے لیے زیادہ نفع والی ہے۔ لوگوں نے پوچھا : وہ کیا کام ہے ؟ فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا ہے : جس کے پاس زمین ہو، وہ اس میں کھیتی باڑی کرے یا اپنے بھائی کو کرنے دے اور ثلث، ربع اور کھانے کے بدلے کرایہ پر نہ دے۔
(۱۱۷۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ یَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیحٍ قَالَ : کُنَّا نُحَاقِلُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : فَقَدِمَ عَلَیْہِ بَعْضُ عُمُومَتِہِ قَالَ قَتَادَۃُ اسْمُہُ ظُہَیْرٌ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا نَافِعًا وَطَوَاعِیَۃُ اللَّہِ وَرَسُولِہِ أَنْفَعُ لَنَا وَأَنْفَعُ قَالَ الْقَوْمُ : وَمَا ذَاکَ؟ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا أَوْ لِیُزْرِعْہَا أَخَاہُ وَلاَ یُکَارِیہَا بِالثُّلُثِ وَلاَ بِالرُّبُعِ وَلاَ طَعَامٍ مُسَمًّی ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ۔ [مسلم ۱۵۴۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭২০
مزارعت یعنى کھیتى کى بٹائى کا بیان
زمین کی پیداوار کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کی ممانعت اور اس کے علاوہ کسی اور چیز کے عوض میں جواز کا بیان
(١١٧١٥) حضرت رافع بن خدیج فرماتی ہیں : ہم زمین محاقلہ پر لیا کرتے تھے، ہم زمین کرایہ پر دیتے تھے ثلث، ربع اور معلوم کھانے کے بدلے میں اور ان دنوں سونا اور چاندی نہ تھے۔ ایک دن مجھے میرے ایک چچاملے انھوں نے کہا : ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے کاموں سے منع کیا ہے جس میں ہمارے لیے نفع ہے۔ اللہ اور اس کے رسول کی خوشی ہمارے لیے زیادہ نفع مند ہے۔ ہم زمین کا محاقلہ کرتے تھے اور اس کو ثلث ، ربع اور معلوم کھانے کے عوض کرایہ پر دیتے تھے ، پھر آپ نے ہمیں منع کردیا اور زمین کے مالک کو حکم دیا کہ خود کھیتی باڑی کرے یا اس میں کھیتی باڑی کروائے اور اسے کرایہ پر دینا مکروہ قرار دیا۔
(۱۱۷۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَرَابِیسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ قَالَ کَتَبَ إِلَیَّ یَعْلَی بْنُ حَکِیمٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ قَالَ : کُنَّا نُحَاقِلُ بِالأَرْضِ فَنُکْرِیہَا عَلَی الثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالطَّعَامِ الْمُسَمَّی وَلَمْ یَکُنْ یَوْمَئِذٍ ذَہَبٌ وَلاَ فِضَّۃٌ نُکْرِیہَا بِالأَرْضِ فَمَا شَعَرْتُ یَوْمًا إِذْ لَقِیَنِی بَعْضُ عُمُومَتِی فَقَالَ : نَہَانَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا نَافِعًا وَطَوَاعِیَۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنْفَعُ لَنَا وَأَنْفَعُ کُنَّا نُحَاقِلُ بِالأَرْضِ فَنُکْرِیہَا عَلَی الثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالطَّعَامِ الْمُسَمَّی فَنَہَانَا عَنْ ذَلِکَ وَأَمَرَ رَبَّ الأَرْضِ أَنْ یَزْرَعَہَا أَوْ یُزْرِعَہَا وَکَرِہَ کِرَائَ ہَا وَمَا سِوَی ذَلِکَ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَرَادَ بِالطَّعَامِ الْمُسَمَّی مِمَّا یَخْرُجُ مِنْ تِلْکَ الأَرْضِ وَذَلِکَ بَیِّنٌ فِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنْ رَافِعٍ وَکَرِہَ کِرَائَ ہَا۔ یَعْنِی بِذَلِکَ وَمَا فِی مَعْنَاہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [مسلم ۱۵۱۷]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَرَادَ بِالطَّعَامِ الْمُسَمَّی مِمَّا یَخْرُجُ مِنْ تِلْکَ الأَرْضِ وَذَلِکَ بَیِّنٌ فِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنْ رَافِعٍ وَکَرِہَ کِرَائَ ہَا۔ یَعْنِی بِذَلِکَ وَمَا فِی مَعْنَاہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [مسلم ۱۵۱۷]

তাহকীক: