আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مساقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪ টি
হাদীস নং: ১১৬২৬
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢١) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل خیبر سے معاملہ کیا کہ پھلوں اور اناج کی پیداوار میں نصف ہمارا اور نصف تمہارا ہوگا۔
(۱۱۶۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَامَلَ أَہْلَ خَیْبَرَ بِشَطْرِ مَا یَخْرُجُ مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۳۲۹]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬২৭
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٢) یحییٰ فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : پھلوں اور اناج کی پیداوار میں نصف ہمارا اور نصف تمہارا ہوگا۔
(۱۱۶۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الإِسْفَرَائِینِیُّ الإِمَامُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ یَزْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : بِشَطْرِ مَا یَخْرُجُ مِنْہَا مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬২৮
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٣) ابن عمر سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے یہودیوں کو حجاز سے جلا وطن کیا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی خیبر کی فتح کے وقت یہودیوں کو وہاں سے نکالنے کا ارادہ کیا اور اس وقت خیبر کی زمین پر اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور تمام مسلمانوں کا قبضہ تھا۔ جب یہودیوں کو نکالنے کا ارادہ کیا تو انھوں نے درخواست کی کہ انھیں یہاں ہی رہنے دیا جائے اور وہ زمین میں محنت کریں گے۔ جس کے صلے میں ان کو نصف پھل ملے گا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم تم کو برقرار رکھتے ہیں اس شرط پر کہ جب تک ہماری مرضی ہوئی۔ پس وہ وہیں رہے یہاں تک کہ حضرت عمر (رض) نے اپنے زمانہ میں انھیں تیماء اور اریحاء کی طرف جلاوطن کردیا۔
(۱۱۶۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُرَحْبِیلَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَجْلَی الْیَہُودَ مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا ظَہَرَ عَلَی خَیْبَرَ أَرَادَ إِخْرَاجَ الْیَہُودِ مِنْہَا وَکَانَتِ الأَرْضُ حِینَ ظَہَرَ عَلَیْہَا لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ وَلِلْمُسْلِمِینَ فَأَرَادَ إِخْرَاجَ الْیَہُودِ مِنْہَا فَسَأَلَتِ الْیَہُودُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُقِرَّہُمْ بِہَا عَلَی أَنْ یَکْفُوا عَمَلَہَا وَلَہُمْ نِصْفُ الثَّمَرِ فَقَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : نُقِرُّکُمْ بِہَا عَلَی ذَلِکَ مَا شِئْنَا ۔ فَقَرُّوا بِہَا حَتَّی أَجْلاَہُمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی إِمَارَتِہِ إِلَی تَیْمَائَ وَأَرِیحَائَ ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬২৯
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٤) حضرت ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ حضرت عمر (رض) نے یہودیوں اور نصرانیوں کو حجاز سے جلاوطن کیا۔
(۱۱۶۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَجْلَی الْیَہُودَ وَالنَّصَارَی مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ ثُمَّ ذَکَرَ الْحَدِیثَ بِمِثْلِ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ شُرَحْبِیلَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فَقَالَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩০
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٥) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ جب خیبر فتح ہوا تو یہودیوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے درخواست کی کہ ان کو وہیں رہنے دیا جائے اس شرط پر کہ وہ خیبر کی زمین میں کام کریں گے اور جو پھل اور اناج ہوگا اس کا نصف ان کو ملے گا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم تمہیں اسی شرط پر بر قرار رکھتے ہیں لیکن جب تک ہماری مرضی ہوگی۔ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، حضرت ابوبکر اور کچھ عر صہحضرت عمر (رض) کے زمانہ میں اسی شرط پر قائم رہے اور خیبر کا نصفمختلف حصوں میں تقسیم کیا جاتا تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے خمس لیتے تھے۔
(۱۱۶۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : لَمَّا افْتُتِحَتْ خَیْبَرُ سَأَلَتْ یَہُودُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُقِرَّہُمْ فِیہَا عَلَی أَنْ یَعْمَلُوا عَلَی النِّصْفِ مِمَّا یَخْرُجُ مِنْہَا مِنَ الثَّمَرِ وَالزَّرْعِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أُقِرُّکُمْ فِیہَا عَلَی ذَلِکَ مَا شِئْنَا ۔ فَکَانُوا فِیہَا کَذَلِکَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَطَائِفَۃٍ مِنْ إِمَارَۃِ عُمَرَ فَکَانَتِ الثَّمَرَۃُ تُقْسَمُ عَلَی السُّہْمَانِ مِنْ نِصْفِ خَیْبَرَ وَیَأْخُذُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْخُمُسَ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩১
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٦) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل خیبر سے لڑائی کی یہاں تک کہ ان کو ایک قلعے کی طرف قید کردیا۔ زمین اور باغات پر فتح پا لی۔ انھوں نے کہا : اے محمد ! ہمیں یہیں رہنے دیا جائے۔ ہم ان باغات کی دیکھ بھال کریں گے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ کے پاس بھی خدام نہ تھے جو وہاں رہتے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر ان کو دے دیا اس شرط پر کہ وہ پھلوں ، اناج یا جو بھی چیز ہوگی اس کا نصف دیں گے اور عبداللہ بن رواحہ ہر سال ان کے پاس جاتے۔ اندازہ لگاتے پھر نصف ان پر لازم کردیتے۔ انھوں نے ایک سال ابن رواحہ کے سختی کے ساتھ فرص لگانے کی شکایت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کی اور انھوں نے رشوت دینے کا ارادہ کیا۔ آپ نے کہا : اے اللہ کے دشمنو ! تم مجھے حرام کھلانا چاہتے ہو، حالانکہ میں نے تمہاری طرف بہترین آدمی کو بھیجا ہے اور تم خنزیر اور بندر سے بھی زیادہ بغض والے ہو۔ میرے نزدیک تمہارا بغض اور اس کی محبت مجھے اس بات پر مجبور نہ کرے گی کہ میں تمہارے ساتھ عدل نہ کروں۔ پھر انھوں نے کہا : اسی عدل کی وجہ سے آسمان اور زمین قائم ہے۔
(۱۱۶۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ فِیمَا یَحْسَبُ أَبُو سَلَمَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَاتَلَ أَہْلَ خَیْبَرَ حَتَّی أَلْجَأَہُمْ إِلَی قَصْرِہِمْ فَغَلَبَ عَلَی الأَرْضِ وَالزَّرْعِ وَالنَّخْلِ فَقَالُوا : یَا مُحَمَّدُ دَعْنَا نَکُونُ فِی ہَذِہِ الأَرْضِ نُصْلِحُہَا وَنَقُومُ عَلَیْہَا وَلَمْ یَکُنْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلاَ لأَصْحَابِہِ غِلْمَانٌ یَقُومُونَ عَلَیْہَا فَأَعْطَاہُمْ خَیْبَرَ عَلَی أَنَّ لَہُمُ الشَّطْرُ مِنْ کُلِّ زَرْعٍ وَنَخْلٍ وَشَیْئٍ مَا بَدَا لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَأْتِیہِمْ فِی کُلِّ عَامٍ فَیَخْرُصُہَا عَلَیْہِمْ ثُمَّ یُضَمِّنُہُمُ الشَّطْرَ فَشَکَوْا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی عَامٍ شِدَّۃَ خَرْصِہِ وَأَرَادُوا أَنْ یَرْشُوہُ فَقَالَ : یَا أَعْدَائَ اللَّہِ تُطْعِمُونِی السُّحْتَ وَلَقَدْ جِئْتُکُمْ مِنْ عِنْدِ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَیَّ وَلأَنْتُمْ أَبْغَضُ إِلَیَّ مِنْ عِدَّتِکُمْ مِنَ الْقِرَدَۃِ وَالْخَنَازِیرِ وَلاَ یَحْمِلُنِی بَغُضِی إِیَّاکُمْ وَحُبِّی إِیَّاہُ عَلَی أَنْ لاَ أَعْدِلَ عَلَیْکُمْ فَقَالُوا : بِہَذَا قَامَتِ السَّمَوَاتُ وَالأَرْضُ۔ [صحیح۔ الطبرانی فی الاوسط ۳۳۲۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩২
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٧) حضرت ابن عمر (رض) سی منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کے یہودیوں سے خیبر کے بارے میں نصف پر معاملہ طے کیا اور ان کے حصے متعین کیے اور ان پر شرط عائد کی کہ ہم جب چاہیں گے تم کو نکال دیں گے۔
(۱۱۶۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سَاقَی یَہُودَ خَیْبَرَ عَلَی تِلْکَ الأَمْوَالِ عَلَی الشَّطْرِ وَسِہَامُہُمْ مَعْلُومَۃٌ وَشَرَطَ عَلَیْہِمْ إِنَّا إِذَا شِئْنَا أَخْرَجْنَاکُمْ۔ [حسن۔ الدارقطنی ۲۹۸۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৩
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٨) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب خیبر فتح ہوا اور ان پر شرط عائد کی زمین کی ہر چیز یعنی ، سونا چاندی پر، خیبر والوں نے کہا : ہم اس زمین کو بہتر جانتے ہیں، لہٰذا ہمیں دے دیں۔ ہم اس میں کام کریں گے اور پھلوں کا نصف ہمارا ہوگا اور نصف تمہارا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شرط پر خیبر کی زمین ان کو دے دی۔ جب پھل تیار ہوگئے تو ابن رواحہ کو ان کی طرف بھیجا۔ انھوں نے پھلوں کا اندازہ لگایا، جسے اہل مدینہ خرص کہتے تھے۔ ابن رواحہ نے کہا : اس اس طرح ہے۔ انھوں نے کہا : اے ابن رواحہ ! آپ زیادہ لے رہے ہیں۔ ابن رواحہ نے کہا : میں پھلوں کا نصف تم کو دوں گا۔ انھوں نے کہا : یہ ہی وہ حق ہے جس سے آسمان اور زمین قائم ہیں، ہم وہ لے کر راضی ہیں جو آپ نے کہا ہے۔
(۱۱۶۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا الْمُعَافَی حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنْ مِقْسَمٍ أَبِی الْقَاسِمِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ حِینَ افْتَتَحَ خَیْبَرَ وَاشْتَرَطَ عَلَیْہِمْ أَنَّ لَہُ الأَرْضَ وَکُلَّ صَفْرَائَ وَبَیْضَائَ یَعْنِی الذَّہَبَ وَالْفِضَّۃَ فَقَالَ لَہُ أَہْلُ خَیْبَرَ : نَحْنُ أَعْلَمُ بِالأَرْضِ فَأَعْطِنَاہَا عَلَی أَنْ نَعْمَلَہَا وَیَکُونُ لَنَا نِصْفُ الثَّمَرَۃِ وَلَکُمْ نِصْفُہَا فَزَعَمَ أَنَّہُ أَعْطَاہُمْ عَلَی ذَلِکَ فَلَمَّا کَانَ حِینَ یُصْرَمُ النَّخْلُ بَعَثَ إِلَیْہِمُ ابْنَ رَوَاحَۃَ فَحَزَرَ النَّخْلَ وَہُوَ الَّذِی یَدَعُوہُ أَہْلُ الْمَدِینَۃِ الْخَرْصَ فَقَالَ فِی ذَا کَذَا وَکَذَا فَقَالُوا : أَکْثَرَتَ یَا ابْنَ رَوَاحَۃَ قَالَ : فَأَنَا آخُذُ النَّخْلَ وَأُعْطِیکُمْ نِصْفَ الَّذِی قُلْتُ قَالُوا : ہَذَا الْحَقُّ وَبِہ قَامَتِ السَّمَائُ وَالأَرْضُ رَضِینَا أَنْ نَأْخُذَہُ بِالَّذِی قُلْتَ۔ [صحیح۔ احمد ۲۲۵۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৪
مساقات کا بیان
کھجوروں کی پیداوار میں نصف پر معاملہ طے کرنا یا دونوں فریق جس پر متفق ہوں
(١١٦٢٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب خیبر فتح کیا تو یہودیوں کو بلایا اور فرمایا : ہم تم کو پھلوں کا نصف دیں گے اس شرط پر کہ تم اس میں کام کرو گے۔ میں تمہیں ٹھہراتا ہوں جیسا کہ اللہ نے تم کو ٹھہرایا ہے۔ ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابن رواحہ کو بھیجا کرتے تھے، وہ اندازہ لگاتے، پھر انھیں اختیار دیتے کہ اسے رکھ لیں یا چھوڑ دیں اور یہودی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ انھوں نے شکایت کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن رواحہ کو بلایا اور بتایا جو انھوں نے بیان کیا تھا۔ عبداللہ نے کہا : یا رسول اللہ ! اس میں انھیں اختیار ہوتا ہے، اگر چاہیں تو پکڑ لیں یا چھوڑ دیں تو ہم اسے رکھ لیں گے۔ پس یہودی راضی ہوگئے اور انھوں نے کہا : اسی کے ساتھ آسمان اور زمین قائم ہیں۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے اس مرض میں فرمایا جس میں آپ کی وفات ہوئی کہ جزیرہ عرب میں دو دین جمع نہیں ہوسکتے۔ جب یہ حضرت عمر (رض) کے پاس پہنچا تو انھوں نے خیبر کے یہودیوں کی طرف پیغام بھیجا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تم کو ان اموال پر عامل بنایا ہے اور شرط لگائی تھی کہ وہ تم کو بر قرار رکھیں گے۔ یعنی جتنی دیر اللہ برقرار رکھے گا اور تحقیق اللہ نے تمہاری جلاوطنی کی اجازت دے دی تھی۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا زمانہ تھا۔ چنانچہ حضرت عمر (رض) نے ان کو جلا وطن کردیا۔ ہر یہودی اور عیسائی کو حجاز کی زمین سے نکال دیا۔ پھر اس کو اہل حدیبیہ کے درمیان تقسیم کردیا۔
(۱۱۶۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُفْیَانَ أَخْبَرَنَا صَالِحٌ وَہُوَ ابْنُ أَبِی الأَخْضَرِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : لَمَّا افْتَتَحَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- خَیْبَرَ دَعَا یَہُودًا فَقَالَ : نُعْطِیکُمْ نِصْفَ الثَّمَرِ عَلَی أَنْ تَعْمَلُوہَا أُقِرُّکُمْ مَا أَقَرَّکُمُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ۔ قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَبْعَثُ عَبْدَ اللَّہِ یَخْرُصُہَا ثُمَّ یُخَیِّرُہُمْ أَنْ یَأْخُذُوہَا أَوْ یَتْرُکُوہَا وَإِنَّ الْیَہُودَ أَتَوْا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَعْضِ ذَلِکَ فَاشْتَکُوا إِلَیْہِ فَدَعَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ رَوَاحَۃَ فَذَکَرَ لَہُ مَا ذَکَرُوا فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہُمْ بِالْخِیَارِ إِنْ شَائُ وا أَخَذُوہَا وَإِنْ تَرَکُوہَا أَخَذْنَاہَا فَرَضِیَتِ الْیَہُودُ وَقَالَتْ : بِہَذَا قَامَتِ السَّمَوَاتُ وَالأَرْضُ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فِی مَرَضِہِ الَّذِی تُوُفِّیَ فِیہِ : لاَ یَجْتَمِعُ فِی جَزِیرَۃِ الْعَرَبِ دِینَانِ ۔ قَالَ : فَلَمَّا أُنْہِیَ ذَلِکَ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْسَلَ إِلَی یَہُودِ خَیْبَرَ فَقَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَامَلَکُمْ عَلَی ہَذِہِ الأَمْوَالِ وَشَرَطَ لَکُمْ أَنْ یُقِرَّکُمْ یَعْنِی مَا أَقَرَّکُمُ اللَّہُ وَقَدْ أَذِنَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ فِی إِجْلاَئِکُمْ حِینَ عَہِدَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَا عَہِدَ فَأَجْلاَہُمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کُلَّ یَہُودِیٍّ وَنَصْرَانِیٍّ فِی أَرْضِ الْحِجَازِ ثُمَّ قَسَمَہَا بَیْنَ أَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ۔ [منکر الاسناد]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৫
مساقات کا بیان
کھجوروں پر معاملہ کرتے وقت اس کھیت میں ہونے والی فصل پر بھی معاملہ کرنا
(١١٦٣٠) حضرت عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر یہودیوں کو دیا کہ وہ اس میں کام اور کھیتی باڑی کریں گے اور ان کے لیے پیداوار کا نصف ہوگا۔
(۱۱۶۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ ہُوَ ابْنُ سُفْیَانَ وَأَبُو یَعْلَی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ حَدَّثَنَا جُوَیْرِیَۃُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ أَعْطَی خَیْبَرَ الْیَہُودَ عَلَی أَنْ یَعْمَلُوہَا وَیَزْرَعُوہَا وَلَہُمْ شَطْرُ مَا یَخْرُجُ مِنْہَا۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ جُوَیْرِیَۃَ۔ [بخاری ۲۳۳۸]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ جُوَیْرِیَۃَ۔ [بخاری ۲۳۳۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৬
مساقات کا بیان
کھجوروں پر معاملہ کرتے وقت اس کھیت میں ہونے والی فصل پر بھی معاملہ کرنا
(١١٦٣١) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل خیبر سے نصف پر معاملہ کیا جو اناج اور پھلوں کی پیداوار ہوگی۔ آپ ہر سال اپنی بیویوں کو ایک سو وسق دیتے تھے۔ اسی وسق کھجوریں اور بیس وسق جو۔ جب حضرت عمر (رض) کا زمانہ تھا تو آپ نے خیبر تقسیم کردیا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں کو اختیار دیا کہ اپنا پانی اور زمین لے لو یا اپنے وسق لے لو۔ بعض نے پانی اور زمین لی اور بعض نے وسق لے لیے۔ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ نے زمین اور پانی اختیار کیا۔
(۱۱۶۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ الْمَنِیعِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی الْفَرْوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَامَلَ أَہْلَ خَیْبَرَ بِشَطْرِ مَا یَخْرُجُ مِنْ زَرْعٍ أَوْ ثَمَرٍ قَالَ فَکَانَ یُعْطِی أَزْوَاجَہُ کُلَّ عَامٍ مِنْہُ مِائَۃَ وَسْقٍ ثَمَانِینَ وَسْقًا تَمْرًا وَعِشْرِینَ وَسْقًا شَعِیرًا فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَسَمَ خَیْبَرَ فَخَیَّرَ أَزْوَاجَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنْ یُقْطِعَ لَہُنَّ مِنَ الأَرْضِ وَالْمَائِ أَوْ یَضْمَنَ لَہُنَّ الْوُسُوقَ کُلَّ عَامٍ فَاخْتَلَفْنَ فَمِنْہُنَّ مَنِ اخْتَارَ الأَرْضَ وَالْمَائَ وَمِنْہُنَّ مَنِ اخْتَارَ الْوُسُوقَ وَکَانَتْ عَائِشَۃُ وَحَفْصَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِمَّنِ اخْتَارَتَا الأَرْضَ وَالْمَائَ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی ضَمْرَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ أَعْطَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- خَیْبَرَ بِشَطْرِ مَا یَخْرُجُ مِنْ ثَمْرٍ أَوْ زَرْعٍ ثُمَّ ذَکَرَ الْبَاقِیَ بِمَعْنَاہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَبِی ضَمْرَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ۔ [صحیح۔ بخاری، مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ الْمَنِیعِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی الْفَرْوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَامَلَ أَہْلَ خَیْبَرَ بِشَطْرِ مَا یَخْرُجُ مِنْ زَرْعٍ أَوْ ثَمَرٍ قَالَ فَکَانَ یُعْطِی أَزْوَاجَہُ کُلَّ عَامٍ مِنْہُ مِائَۃَ وَسْقٍ ثَمَانِینَ وَسْقًا تَمْرًا وَعِشْرِینَ وَسْقًا شَعِیرًا فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَسَمَ خَیْبَرَ فَخَیَّرَ أَزْوَاجَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنْ یُقْطِعَ لَہُنَّ مِنَ الأَرْضِ وَالْمَائِ أَوْ یَضْمَنَ لَہُنَّ الْوُسُوقَ کُلَّ عَامٍ فَاخْتَلَفْنَ فَمِنْہُنَّ مَنِ اخْتَارَ الأَرْضَ وَالْمَائَ وَمِنْہُنَّ مَنِ اخْتَارَ الْوُسُوقَ وَکَانَتْ عَائِشَۃُ وَحَفْصَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِمَّنِ اخْتَارَتَا الأَرْضَ وَالْمَائَ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی ضَمْرَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ أَعْطَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- خَیْبَرَ بِشَطْرِ مَا یَخْرُجُ مِنْ ثَمْرٍ أَوْ زَرْعٍ ثُمَّ ذَکَرَ الْبَاقِیَ بِمَعْنَاہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَبِی ضَمْرَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ۔ [صحیح۔ بخاری، مسلم]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৭
مساقات کا بیان
مساقاۃ میں کام کی شرط عامل پر لگانے کا بیان
(١١٦٣٢) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کے یہویوں کو خیبر کے باغات دیے اور زمین بھی کہ وہ ان میں اپنے مالوں سے کام کریں گے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ان پھلوں کا نصف ہوگا۔
(۱۱۶۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنَجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- دَفَعَ إِلَی یَہُودَ خَیْبَرَ نَخْلَ خَیْبَرَ وَأَرْضَہَا عَلَی أَنْ یَعْتَمِلُوہَا مِنْ أَمْوَالِہِمْ وَأَنَّ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- شَطْرَ ثَمَرَتِہَا۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৮
مساقات کا بیان
مساقاۃ میں کام کی شرط عامل پر لگانے کا بیان
(١١٦٣٣) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ جب مہاجرین مکہ سے مدینہ آئے اور ان کے پاس کچھ نہ تھا اور انصار زمین اور جائیداد والے تھے تو انصاریوں نے ان کو تقسیم کرلیا اس شرط پر کہ وہ ہر سال اپنے پھلوں کا نصف دیں گے اور ان میں کام کریں گے۔
(۱۱۶۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو الْقَاسِمِ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّہُ قَالَ : لَمَّا قَدِمَ الْمُہَاجِرُونَ مِنْ مَکَّۃَ إِلَی الْمَدِینَۃِ قَدِمُوا وَلَیْسَ بِأَیْدِیہِمْ شَیْئٌ وَکَانَ الأَنْصَارُ أَہْلُ الأَرْضِ وَالْعَقَارِ فَقَاسَمَہُمُ الأَنْصَارُ عَلَی أَنْ أَعْطَوْہُمْ أَنْصَافَ ثِمَارَ أَمْوَالِہِمْ کُلَّ عَامٍ وَیَکْفُوہُمُ الْعَمَلَ وَالْمُؤْنَۃَ وَذَکَرُوا بَاقِیَ الْحَدِیثِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ۔ [بخاری ۳۶۳۰، مسلم ۱۷۷۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬৩৯
مساقات کا بیان
مساقاۃ میں کام کی شرط عامل پر لگانے کا بیان
(١١٦٣٤) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ جب مہاجرین مکہ سے مدینہ کی طرف آئے اور ان کے پاس کچھ نہ تھا تو انصاریوں نے اپنی زمینیں تقسیم کردیں۔ اس شرط پر کہ وہ ہر سال ان کو اپنے پھلوں کا نصف دیں گے اور ان میں کام کریں گے۔
(۱۱۶۳۴) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : لَمَّا خَرَجَ الْمُہَاجِرُونَ مِنْ مَکَّۃَ إِلَی الْمَدِینَۃِ وَلَیْسَ بِأَیْدِیہِمْ شَیْئٌ فَقَاسَمَتْہُمُ الأَنْصَارُ عَلَی أَنْ أَعْطَوْہُمْ أَنْصَافَ ثِمَارِ أَمْوَالِہِمْ فِی کُلِّ عَامٍ عَلَی أَنْ یَکْفَوْہُمُ الْمُؤْنَۃَ وَالْعَمَلَ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ 
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ شَبِیبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ شَبِیبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح]

তাহকীক: