আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مکاتب کرنے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২১৬০৬
مکاتب کرنے کا بیان۔
کن غلاموں سے مکاتبت کرنا جائز ہے 
اللہ کا فرمان : { وَالَّذِیْنَ یَبْتَغُونَ الْکِتٰبَ مِمَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ فَکَاتِبُوْہُمْ اِنْ عَلِمْتُمْ فِیْہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” وہ لوگ جو مکاتبت چاہتے ہیں تمہارے غلاموں میں سے ، ان سے مکاتبت کرلو اگر تم ان
اللہ کا فرمان : { وَالَّذِیْنَ یَبْتَغُونَ الْکِتٰبَ مِمَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ فَکَاتِبُوْہُمْ اِنْ عَلِمْتُمْ فِیْہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” وہ لوگ جو مکاتبت چاہتے ہیں تمہارے غلاموں میں سے ، ان سے مکاتبت کرلو اگر تم ان
(٢١٦٠٠) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین اشخاص سے قلم اٹھا لیا گیا ہے : سونے والا یہاں تک کہ بیدار ہو اور پاگل کہ کچھ آفاقہ ہوجائے اور بچہ کہ بالغ ہوجائے۔
(۲۱۶۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاَثَۃٍ عَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ وَعَنِ الْمَجْنُونِ حَتَّی یَفِیقَ وَعَنِ الصَّبِیِّ حَتَّی یَبْلُغَ ۔ 
وَرُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح لغیرہ]
وَرُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬০৭
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیکھو اور ان کو لوگوں کے سہارے پر نہ چھوڑ دو ۔
(۲۱۶۰۱) رَوَی أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ۳۳] قَالَ : إِنْ عَلِمْتُمْ مِنْہُمْ حِرْفَۃً وَلاَ تُرْسِلُوہُمْ کَلاَّبًا عَلَی النَّاسِ ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬০৮
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٢) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” اگرچہ جان لیں کہ وہ مکاتبت کی رقم ادا کر دے گا۔
(۲۱۶۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ أَن عَبْدَاللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَقُولُ { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ۳۳]  إِنْ عَلِمْتَ أَنَّ مُکَاتَبَکَ یَقْضِیکَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬০৯
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٣) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اگر تم ان میں کوئی حیلہ محسوس کرو تو ان کا خرچہ مسلمانوں پر نہ ڈالو۔
(۲۱۶۰۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : إِنْ عَلِمْتُمْ لَہُمْ حِیلَۃً وَلاَ تُلْقُوا مُؤْنَتَہُمْ عَلَی الْمُسْلِمِینَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১০
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٤) ابن عباس (رض) اس قول { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] سے مراد امانت اور وفا ہے۔
(۲۱۶۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی رَوْقٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ الضَّحَّاکِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ۳۳] قَالَ : أَمَانَۃً وَوَفَائً ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১১
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٥) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ ایسے غلام سے مکاتبت کو ناپسند فرماتے تھے جو کوئی پیشہ نہ جانتا ہو، وہ فرماتے : تو مجھے لوگوں کی میل کچیل کھلائے گا۔
(۲۱۶۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُکَاتِبَ الْعَبْدَ إِذَا لَمْ یَکُنْ لَہُ حِرْفَۃٌ وَیَقُولُ : تُطْعِمُنِی أَوْسَاخَ النَّاسِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১২
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٦) ابن عباس (رض) اس قول { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” اگر تم ان میں کوئی فن یا مال کے بارے میں جانتے ہو۔ “
(۲۱۶۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ سَمْعَانَ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ فِی قَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ۳۳] یَقُولُ : إِنْ عَلِمْتُمْ لَہُمْ حِرْفَۃً أَوْ مَالاً۔
[ضعیف]
[ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৩
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٧) عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ اس سے مال مراد ہے، پھر یہ آیت تلاوت فرمائی : { کُتِبَ عَلَیْکُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَ کُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَکَ خَیْرَ نِ الْوَصِیَّۃُ } [البقرۃ ١٨٠] عطاء کہتے ہیں کہ یہاں خیر سے مراد مال ہے۔ ابن عباس (رض) { اِنْ عَلِمْتُمْ فِیْہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] { وَاِنَّہٗ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیْدٌ} [العادیات ٨] کے متعلق فرماتے ہیں اس سے مراد مال ہے۔ {إِنْ تَرَکَ خَیْرًا } [البقرۃ ] خیر سے مراد مال ہے۔ [ضعیف ]
(۲۱۶۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدٌ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْیَافِعِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَنَّ عَطَائَ بْنَ أَبِی رَبَاحٍ کَانَ یَقُولُ مَا نَرَاہُ إِلاَّ الْمَالَ قَالَ ثُمَّ تَلاَ {کُتِبَ عَلَیْکُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَ کُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَکَ خَیْرَ نِ الْوَصِیَّۃُ} [البقرۃ ۱۸۰] قَالَ عَطَائٌ الْخَیْرُ فِیمَا نَرَی الْمَالُ قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ {إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا} [النور ۳۳] {لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیْدٌ} [العادیات ۸] الْمَالُ {إِنْ تَرَکَ خَیْرًا} الْمَالُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৪
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٨) ابن جریج نے عطاء سے کہا کہ خیر سے مراد مال ہے یا اصلاح یا تمام۔ وہ فرماتے ہیں : میرا خیال ہے کہ مرادمال ہے۔ میں نے کہا : اگر اس کے پاس مال نہ ہو اور آدمی بھی سچا ہو ؟ وہ کہنے لگے کہ خیرا سے مراد مال ہے اور اصلاح بھی ہے،
مجاہد { إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] مال جس کی وجہ سے ان کے اخلاقیات اور ادیان بنتے ہیں۔
قال الشافعی : فرماتے ہیں کہ کلمہ خیر کا معروف وہ ہوتا ہے جو مخاطب کا ارادہ ہو جیسے { إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ } [البینہ ٧] خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ سے مراد ایمان اور نیک عمل ہیں مال مراد نہیں ہے۔ { وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاہَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ لَکُمْ فِیہَا خَیْرٌ } [الحج ٣٦] یہاں خیر سے مراد اجر وثواب ہے، مال مراد نہیں ہے۔ { اِذَا حَضَرَ اَحَدَ کُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَکَ خَیْرَا } [البقرۃ ١٨٠] مراد مال { الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَ } [البقرۃ ١٨٠] { فَکَاتِبُوْہُمْ اِنْ عَلِمْتُمْ فِیْہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ان آیات کے معانی مال کو کمانا اور امانت ہیں۔
مجاہد { إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] مال جس کی وجہ سے ان کے اخلاقیات اور ادیان بنتے ہیں۔
قال الشافعی : فرماتے ہیں کہ کلمہ خیر کا معروف وہ ہوتا ہے جو مخاطب کا ارادہ ہو جیسے { إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ } [البینہ ٧] خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ سے مراد ایمان اور نیک عمل ہیں مال مراد نہیں ہے۔ { وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاہَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ لَکُمْ فِیہَا خَیْرٌ } [الحج ٣٦] یہاں خیر سے مراد اجر وثواب ہے، مال مراد نہیں ہے۔ { اِذَا حَضَرَ اَحَدَ کُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَکَ خَیْرَا } [البقرۃ ١٨٠] مراد مال { الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَ } [البقرۃ ١٨٠] { فَکَاتِبُوْہُمْ اِنْ عَلِمْتُمْ فِیْہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ان آیات کے معانی مال کو کمانا اور امانت ہیں۔
(۲۱۶۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَنَّہُ قَالَ لِعَطَائٍ مَا الْخَیْرُ الْمَالُ أَوِ الصَّلاَحُ أَمْ کُلُّ ذَلِکَ قَالَ : مَا نَرَاہُ إِلاَّ الْمَالَ قُلْتُ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ عِنْدَہُ مَالٌ وَکَانَ رَجُلَ صِدْقٍ قَالَ مَا أَحْسِبُ خَیْرًا إِلاَّ ذَلِکَ الْمَالَ وَالصَّلاَحَ قَالَ۔ وَقَالَ مُجَاہِدٌ { إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } الْمَالُ کَائِنَۃٌ أَخْلاَقُہُمْ وَأَدْیَانُہُمْ مَا کَانَتْ۔ [صحیح] 
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ الْخَیْرُ کَلِمَۃٌ یُعْرَفُ مَا أُرِیدَ بِہَا بِالْمُخَاطَبَۃِ بِہَا قَالَ اللَّہُ تَعَالَی { إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ } فَعَقِلْنَا أَنَّہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ بِالإِیمَانِ وَعَمَلِ الصَّالِحَاتِ لاَ بِالْمَالِ وَقَالَ اللَّہُ تَعَالَی { وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاہَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ لَکُمْ فِیہَا خَیْرٌ } فَعَقِلْنَا أَنَّ الْخَیْرَ الْمَنْفَعَۃُ بِالأَجْرِ لاَ أَنَّ فِی الْبُدْنِ لَہُمْ مَالاً وَقَالَ عَزَّ وَجَلَّ { إِذَا حَضَرَ أَحَدَکُمُ الْمَوْتُ إِنْ تَرَکَ خَیْرًا } [البقرۃ۱۸۰] فَعَقِلْنَا أَنَّہُ إِنْ تَرَکَ مَالاً لأَنَّ الْمَالَ الْمَتْرُوکُ وَبِقَوْلِہِ { الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ } [البقرۃ۱۸۰] فَلَمَّا قَالَ اللَّہُ تَعَالَی {فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا} [النور ۳۳] کَانَ أَظْہَرُ مَعَانِیہَا بِدَلاَلَۃِ مَا اسْتَدْلَلْنَا بِہِ مِنَ الْکِتَابِ قُوَّۃً عَلَی اکْتِسَابِ الْمَالِ وَأَمَانَۃً لأَنَّہُ قَدْ یَکُونُ قَوِیًّا فَیَکْتَسِبُ فَلاَ یُؤَدِّی إِذَا لَمْ یَکُنْ ذَا أَمَانَۃٍ وَأَمِینًا فَلاَ یَکُونُ قَوِیًّا عَلَی الْکَسْبِ فَلاَ یُؤَدِّی قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَلَیْسَ الظَّاہِرُ مِنَ الْقَوْلِ إِنْ عَلِمْتَ فِی عَبْدِکَ مَالاً بِمَعْنَیَیْنِ أَحَدُہُمَا أَنَّ الْمَالَ لاَ یَکُونُ فِیہِ إِنَّمَا یَکُونُ عِنْدَہُ وَلَکِنْ یَکُونُ فِیہِ الاِکْتِسَابُ الَّذِی یُفِیدُ الْمَالَ وَالثَّانِی أَنَّ الْمَالَ الَّذِی فِی یَدِہِ لِسَیِّدِہِ قَالَ وَلَعَلَّ مَنْ ذَہَبَ إِلَی أَنَّ الْخَیْرَ الْمَالَ أَنَّہُ أَفَادَ بِکَسْبِہِ مَالاً لِلسَّیِّدِ فَیُسْتَدَلُّ عَلَی أَنَّہُ یُفِیدُ مَالاً یُعْتِقُ بِہِ کَمَا أَفَادَ أَوَّلاً۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ الْخَیْرُ کَلِمَۃٌ یُعْرَفُ مَا أُرِیدَ بِہَا بِالْمُخَاطَبَۃِ بِہَا قَالَ اللَّہُ تَعَالَی { إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ } فَعَقِلْنَا أَنَّہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ بِالإِیمَانِ وَعَمَلِ الصَّالِحَاتِ لاَ بِالْمَالِ وَقَالَ اللَّہُ تَعَالَی { وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاہَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ لَکُمْ فِیہَا خَیْرٌ } فَعَقِلْنَا أَنَّ الْخَیْرَ الْمَنْفَعَۃُ بِالأَجْرِ لاَ أَنَّ فِی الْبُدْنِ لَہُمْ مَالاً وَقَالَ عَزَّ وَجَلَّ { إِذَا حَضَرَ أَحَدَکُمُ الْمَوْتُ إِنْ تَرَکَ خَیْرًا } [البقرۃ۱۸۰] فَعَقِلْنَا أَنَّہُ إِنْ تَرَکَ مَالاً لأَنَّ الْمَالَ الْمَتْرُوکُ وَبِقَوْلِہِ { الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ } [البقرۃ۱۸۰] فَلَمَّا قَالَ اللَّہُ تَعَالَی {فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا} [النور ۳۳] کَانَ أَظْہَرُ مَعَانِیہَا بِدَلاَلَۃِ مَا اسْتَدْلَلْنَا بِہِ مِنَ الْکِتَابِ قُوَّۃً عَلَی اکْتِسَابِ الْمَالِ وَأَمَانَۃً لأَنَّہُ قَدْ یَکُونُ قَوِیًّا فَیَکْتَسِبُ فَلاَ یُؤَدِّی إِذَا لَمْ یَکُنْ ذَا أَمَانَۃٍ وَأَمِینًا فَلاَ یَکُونُ قَوِیًّا عَلَی الْکَسْبِ فَلاَ یُؤَدِّی قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَلَیْسَ الظَّاہِرُ مِنَ الْقَوْلِ إِنْ عَلِمْتَ فِی عَبْدِکَ مَالاً بِمَعْنَیَیْنِ أَحَدُہُمَا أَنَّ الْمَالَ لاَ یَکُونُ فِیہِ إِنَّمَا یَکُونُ عِنْدَہُ وَلَکِنْ یَکُونُ فِیہِ الاِکْتِسَابُ الَّذِی یُفِیدُ الْمَالَ وَالثَّانِی أَنَّ الْمَالَ الَّذِی فِی یَدِہِ لِسَیِّدِہِ قَالَ وَلَعَلَّ مَنْ ذَہَبَ إِلَی أَنَّ الْخَیْرَ الْمَالَ أَنَّہُ أَفَادَ بِکَسْبِہِ مَالاً لِلسَّیِّدِ فَیُسْتَدَلُّ عَلَی أَنَّہُ یُفِیدُ مَالاً یُعْتِقُ بِہِ کَمَا أَفَادَ أَوَّلاً۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৫
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠٩) حضرت ابن ابی نجی مجاہد اور طاؤس سے اللہ کے اس قول کے بارے میں فرماتے ہیں : { اِنْ عَلِمْتُمْ فِیْہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] اس میں خیر سے مراد مال اور امانت ہیں۔ 
(ب) حضرت یونس حسن سے نقل فرماتے ہیں کہ اس مراد سچائی، پورا پورا ادا کرنا اور امانت ہے۔
(ج) مغیرہ ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ اس سے مراد سچائی اور پورا کرنا ہے۔
(ب) حضرت یونس حسن سے نقل فرماتے ہیں کہ اس مراد سچائی، پورا پورا ادا کرنا اور امانت ہے۔
(ج) مغیرہ ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ اس سے مراد سچائی اور پورا کرنا ہے۔
(۲۱۶۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الْہَرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ وَطَاوُسٍ فِی قَوْلِہِ {إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا} [النور ۳۳] قَالَ : مَالاً وَأَمَانَۃً۔قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : صِدْقًا وَوَفَائً أَدَائً وَأَمَانَۃً۔حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : صِدْقًا وَوَفَائً ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৬
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦١٠) ابو صالح اللہ کے اس قول {إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد ادا کرنا اور امانت ہے۔ [ضعیف ]
(۲۱۶۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی صَالِحٍ فِی قَوْلِہِ {إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا} [النور ۳۳] قَالَ یَقُولُ : أَدَائً وَأَمَانَۃً۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৭
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦١١) مکحول اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں : {إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] اس سے مراد مال کا کمانا ہے۔
(۲۱۶۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدٌ أَنْبَأَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَنْبَأَنَا أَبِی قَالَ سَمِعْتُ الأَوْزَاعِیَّ یَقُولُ بَلَغَنِی أَنَّ مَکْحُولاً کَانَ یَقُولُ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ {إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا} [النور ۳۳] قَالَ : الْکَسْبُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৮
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٢١٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین بندوں کی مدد کرنا اللہ کے ذمے ہے : 1 اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والا۔ 2 پاک دامنی کے لیے نکاح کرنے والا۔ 3 ادا کے ارادے سے مکاتبت کرنے والا۔
(۲۱۶۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الزَّاہِدُ وَأَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو مُسْلِمٍ الْکَجِّیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ثَلاَثَۃٌ حَقٌّ عَلَی اللَّہِ عَوْنُہُمْ الْمُجَاہِدُ فِی سَبِیلِ اللَّہِ وَالنَّاکِحُ یُرِیدُ الْعَفَافَ وَالْمُکَاتَبُ یُرِیدُ الأَدَائَ ۔ [حسن۔ تقدم بالرقم ۷/ ۱۳۴۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬১৯
مکاتب کرنے کا بیان۔
{إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } کی تفسیر 
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٦٠١) یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَکَاتِبُوہُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِیہِمْ خَیْرًا } [النور ٣٣] ” ان سے مکاتبت کرلو، اگر تم ان میں بھلائی دیکھو۔ “ یعنی اگر تم ان میں کوئی فن یا ہنر دیک
(٢١٢١٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ تین بندے جنہوں نے اللہ پر اعتماد اور ثواب کی نیت سے کوئی کام کیا ان کی مدد کرنا اللہ کے ذمے ہے اور اللہ ان کے کاموں میں برکت بھی دے گا۔
1 غلام کو آزاد کروانے کی کوشش کرنے والا۔ اللہ پر بھروسہ اور ثواب کی نیت سے اس کی مدد کرنا اللہ کے ذمہ ہے اور اس کے کام میں برکت دی جائے گی۔
2 جس نے اللہ پر توکل اور ثواب کی نیت سے شادی کی تو اس کی مدد کرنا اللہ کے ذمہ ہے اور اس کے کام میں برکت دی جائے گی۔
3 جس نے بنجر زمین کو آباد کیا اللہ پر توکل اور ثواب کی نیت سے اس کی مدد کرنا بھی اللہ کے ذمہ ہے اور اس کے کام میں برکت دی جائے گی۔
1 غلام کو آزاد کروانے کی کوشش کرنے والا۔ اللہ پر بھروسہ اور ثواب کی نیت سے اس کی مدد کرنا اللہ کے ذمہ ہے اور اس کے کام میں برکت دی جائے گی۔
2 جس نے اللہ پر توکل اور ثواب کی نیت سے شادی کی تو اس کی مدد کرنا اللہ کے ذمہ ہے اور اس کے کام میں برکت دی جائے گی۔
3 جس نے بنجر زمین کو آباد کیا اللہ پر توکل اور ثواب کی نیت سے اس کی مدد کرنا بھی اللہ کے ذمہ ہے اور اس کے کام میں برکت دی جائے گی۔
(۲۱۶۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَہْ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْوَازِعِ حَدَّثَنِی جَدِّی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَازِعِ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ثَلاَثٌ مَنْ فَعَلَہُنَّ ثِقَۃً بِاللَّہِ وَاحْتِسَابًا کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّہِ أَنْ یُعِینَہُ وَأَنْ یُبَارِکَ لَہُ مَنْ سَعَی فِی فَکَاکِ رَقَبَتِہِ ثِقَۃً بِاللَّہِ وَاحْتِسَابًا کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّہِ أَنْ یُعِینَہُ وَأَنْ یُبَارِکَ لَہُ وَمَنْ تَزَوَّجَ ثِقَۃً بِاللَّہِ وَاحْتِسَابًا کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّہِ أَن یُعِینَہُ وَأَنْ یُبَارِکَ لَہُ وَمَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیِّتَۃً ثِقَۃً بِاللَّہِ وَاحْتِسَابًا کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّہِ أَنْ یُعِینَہُ وَأَنْ یُبَارِکَ لَہُ ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬২০
مکاتب کرنے کا بیان۔
جو غلام کمانے کی استطاعت نہیں رکھتا اس سے مکاتبت نہ کی جائے
(٢١٦١٤) ابو لیلیٰ کندی فرماتے ہیں کہ سلمان فارسی (رض) سے ایک غلام نے مکاتبت کرنا چاہی تو سلمان پوچھتے ہیں کہ تیرے پاس کوئی چیز ہے ؟ کہنے لگا : نہیں۔ سلمان فارسی (رض) کہنے لگے : کہاں سے لائے گا۔ جواب دیا : لوگوں سے مانگ کر۔ سلمان فارسی (رض) نے مکاتبت کرنے سے انکار کردیا اور کہنے لگے : تو لوگوں کی میل کچیل مجھے کھلائے گا۔
(۲۱۶۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْفَرَّائُ عَنْ أَبِی لَیْلَی الْکِنْدِیِّ : أَنَّ سَلْمَانَ الْفَارِسِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرَادَ مِنْہُ مَمْلُوکٌ لَہُ أَنْ یُکَاتِبَہُ فَقَالَ أَعِنْدَکَ شَیْئٌ قَالَ لاَ قَالَ مِنْ أَیْنَ لَکَ قَالَ أَسْأَلُ النَّاسَ فَأَبَی أَنْ یُکَاتِبَہُ وَقَالَ : تُطْعِمُنِی مِنْ غُسَالَۃَ النَّاسِ۔ [حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬২১
مکاتب کرنے کا بیان۔
جو کہتا ہے کہ مضبوط اور امانت دار غلام سے مکاتبت کرنا ضروری ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ زبردستی نہ کی جائے یہ جائز ہے لازم نہیں
(٢١٦١٥) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ سیرین نے مجھ سے مکاتبت کا ارادہ کیا۔ میں نے انکار کردیا، وہ حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس گیا اور ان سے تذکرہ کیا تو حضرت عمر (رض) کوڑا لے کر میرے پاس آئے اور کہنے لگے : مکاتبت کرو۔
(۲۱۶۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : أَرَادَنِی سِیرِینُ عَلَی الْمُکَاتَبَۃِ فَأَبَیْتُ عَلَیْہِ فَأَتَی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَأَقْبَلَ عَلَیَّ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَعْنِی بِالدِّرَّۃِ فَقَالَ کَاتِبْہُ۔ [حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬২২
مکاتب کرنے کا بیان۔
جو کہتا ہے کہ مضبوط اور امانت دار غلام سے مکاتبت کرنا ضروری ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ زبردستی نہ کی جائے یہ جائز ہے لازم نہیں
(٢١٦١٦) ابن جریج کہتے ہیں : میں نے عطاء سے کہا کہ کیا مکاتبت کرنا میرے اوپر لازم ہے، اگر غلام کے پاس مال ہو۔ کہنے لگے : میں واجب خیال کرتا ہوں۔ عمرو بن دینار کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے کہا : آپ اسے کسی سے نقل کرتے ہیں ؟ فرمایا : نہیں۔
(۲۱۶۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ أَوَاجِبٌ عَلَیَّ إِذَا عَلِمْتُ أَنَّ فِیہِ خَیْرًا أَنْ أُکَاتِبَہُ؟ قَالَ مَا أُرَاہُ إِلاَّ وَاجِبًا وَقَالَہَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ وَقُلْتُ لِعَطَائٍ تَأْثُرُہَا عَنْ أَحَدٍ؟ قَالَ : لاَ۔  [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬২৩
مکاتب کرنے کا بیان۔
جو کہتا ہے کہ مضبوط اور امانت دار غلام سے مکاتبت کرنا ضروری ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ زبردستی نہ کی جائے یہ جائز ہے لازم نہیں
(٢١٦١٧) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ مکاتبت کرنا ضروری نہیں ہے، اگر چاہے تو مکاتبت کرلے اگر نہ چاہے تو نہ کرے۔
(۲۱۶۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : لَیْسَتْ بِعَزْمَۃٍ إِنْ شَائَ کَاتَبَ وَإِنْ شَائَ لَمْ یُکَاتِبْ۔ 
وَرُوِّینَا مِثْلَہُ عَنِ الشَّعْبِیِّ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا مِثْلَہُ عَنِ الشَّعْبِیِّ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬২৪
مکاتب کرنے کا بیان۔
جو کہتا ہے کہ مضبوط اور امانت دار غلام سے مکاتبت کرنا ضروری ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ زبردستی نہ کی جائے یہ جائز ہے لازم نہیں
(٢١٦١٨) حبان بن ابی جیلہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر ایک اپنے مال کا زیادہ حق دار ہے اپنی اولاد، والدین اور تمام لوگوں سے۔
(۲۱۶۱۸) وَفِیمَا رَوَی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَحْیَی عَنْ حِبَّانَ بْنِ أَبِی جَبَلَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کُلُّ أَحَدٍ أَحَقُّ بِمَالِہِ مِنْ وَالِدِہِ وَوَلَدِہِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ ۔ 
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَذَکَرَہُ ہَذَا مُرْسَلٌ حِبَّانُ بْنُ أَبِی جَبَلَۃَ الْقُرَشِیُّ مِنَ التَّابِعِینَ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَذَکَرَہُ ہَذَا مُرْسَلٌ حِبَّانُ بْنُ أَبِی جَبَلَۃَ الْقُرَشِیُّ مِنَ التَّابِعِینَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬২৫
مکاتب کرنے کا بیان۔
اگر غلام قوی اور امانت دار نہ ہو تو مکاتبت کرنا ناپسندیدہ نہیں ہے
(٢١٦١٩) حرام بن حکیم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عمیر بن سعید کو خط لکھا کہ آپ (رض) مسلمانوں کو منع کریں کہ وہ لوگوں سے سوال کرنے پر غلاموں سے مکاتبت کریں ۔
(۲۱۶۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ سَیْفٍ عَنْ حَرَامِ بْنِ حَکِیمٍ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی عُمَیْرِ بْنِ سَعْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَّا بَعْدُ فَانْہَ مَنْ قِبْلَکَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ أَنْ یُکَاتِبُوا أَرِقَّائَ ہُمْ عَلَی مَسْأَلَۃِ النَّاسِ۔ [ضعیف]

তাহকীক: