আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১২৫৩৮
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٣) حضرت ابن عباس (رض) سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { یُوصِیکُمُ اللَّہُ فِی أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ } کے بارے میں منقول ہے کہ وراثت اولاد کے لیے تھی اور وصیت والدین کے لیے تھی اور قریبی رشتہ داروں کے لیے تھی۔ اللہ تعالیٰ نے محبوب چیز کی خاطر اسے منسوخ کردیا ۔ مذکر اولاد کے لیے مونث سے دو گنا اور والدین کے لیے سدس اور زوج کے لیے نصف یا ربع اور بیوی کے لیے ربع اور ثمن مقرر کیا۔
(۱۲۵۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {یُوصِیکُمُ اللَّہُ فِی أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ} قَالَ : کَانَ الْمِیرَاثُ لِلْوَلَدِ وَکَانَتِ الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینِ فَنَسَخَ اللَّہُ مِنْ ذَلِکَ مَا أَحَبَّ فَجَعَلَ لِلْوَلَدِ الذَّکَرِ مِثْلَ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَجَعَلَ لِلْوَالِدَیْنِ السُّدُسَیْنِ وَجَعَلَ لِلزَّوْجِ النِّصْفَ أَوِ الرُّبُعَ وَجَعَلَ لِلْمَرْأَۃِ الرُّبُعَ أَوِ الثُّمُنَ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ وَرْقَائَ ۔ [بخاری ۴۵۳۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ وَرْقَائَ ۔ [بخاری ۴۵۳۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৩৯
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٤) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وصیت وارث کے لیے جائز نہیں ہے مگر یہ کہ ورثا چاہیں۔
(۱۲۵۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَجُوزُ الْوَصِیَّۃُ لِوَارِثٍ إِلاَّ أَنْ یَشَائَ الْوَرَثَۃُ ۔ عَطَائٌ ہَذَا ہُوَابْنُ الْخُرَاسَانِیُّ لَمْ یُدْرِکِ ابْنَ عَبَّاسٍ وَلَمْ یَرَہُ قَالَہُ أَبُو دَاوُدَ السَّجِسْتَانِیُّ وَغَیْرُہُ۔وَقَد رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْہُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔ [منکر۔ ارواء الغلیل ۱۶۵۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪০
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٥) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وصیت وارث کے لیے جائز نہیں ہیمگریہ کہ ورثاء چاہیں۔
(۱۲۵۳۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُوبَکْرٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ: عُبَیْدُاللَّہِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُہْتَدِی بِاللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو عُلاَثَۃَ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لاَ تَجُوزُ وَصِیَّۃٌ لِوَارِثٍ إِلاَّ أَنْ یَشَائَ الْوَرَثَۃُ۔عَطَائٌ الْخُرَاسَانِیُّ غَیْرُ قَوِیٍّ۔  [منکر]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪১
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٦) مجاہد سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وصیت وارث کے لیے جائز نہیں ہے۔
(۱۲۵۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ سُلَیْمَانَ الأَحْوَلِ عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ۔ 
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَرَوَی بَعْضُ الشَّامِیِّینَ حَدِیثًا لَیْسَ مِمَّا یُثْبِتُہُ أَہْلُ الْحَدِیثِ بِأَنَّ بَعْضَ رِجَالِہِ مَجْہُولُونَ فَرُوِّینَاہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُنْقَطِعًا وَاعْتَمَدْنَا عَلَی حَدِیثِ أَہْلِ الْمَغَازِی عَامَّۃً أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ عَامَ الْفَتْحِ : لاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ۔ وَإِجْمَاعِ الْعَامَّۃِ عَلَی الْقَوْلِ بِہِ۔ [صحیح لغیرہ]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَرَوَی بَعْضُ الشَّامِیِّینَ حَدِیثًا لَیْسَ مِمَّا یُثْبِتُہُ أَہْلُ الْحَدِیثِ بِأَنَّ بَعْضَ رِجَالِہِ مَجْہُولُونَ فَرُوِّینَاہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُنْقَطِعًا وَاعْتَمَدْنَا عَلَی حَدِیثِ أَہْلِ الْمَغَازِی عَامَّۃً أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ عَامَ الْفَتْحِ : لاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ۔ وَإِجْمَاعِ الْعَامَّۃِ عَلَی الْقَوْلِ بِہِ۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪২
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٧) ابو امامہ کہتے ہیں، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے ہر حق والے کو اس کا حق دیا ہے۔ پس وارث کے لیے وصیت جائز نہیں ہے۔
(۱۲۵۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَیَّاشٍ عَنْ شُرَحْبِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَۃَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ جَلَّ ثَنَاؤُہُ قَدْ أَعْطَی کُلَّ ذِی حَقٍّ حَقَّہُ فَلاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ۔  [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৩
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٨) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔
(۱۲۵۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنِ أَبِی عِصْمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ : أَحْمَدُ بْنُ حُمَیْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ یَقُولُ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ مَا رَوَی عَنِ الشَّامِیِّینَ صَحِیحٌ وَمَا رَوَی عَنْ أَہْلِ الْحِجَازِ فَلَیْسَ بِصَحِیحٍ قَالَ الشَّیْخُ وَکَذَلِکَ قَالَہُ الْبُخَارِیُّ وَجَمَاعَۃٌ مِنَ الْحُفَّاظِ وَہَذَا الْحَدِیثُ إِنَّمَا رَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ عَنْ شَامِیٍّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مِنْ حَدِیثِ الشَّامِیِّینَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৪
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٣٩) عمرو بن خارجہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں منیٰ میں خطبہ دیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری پر تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے میراث سے ہر انسان کا حصہ تقسیم کردیا ہے، پس وارث کے لیے وصیت جائز نہیں ہے۔
(۱۲۵۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَبْدُ الْبَاقِی بْنُ قَانِعٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَۃَ قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّہَ -ﷺ- بِمِنًی وَہُو عَلَی رَاحِلَتِہِ فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ قَسَمَ لِکُلِّ إِنْسَانٍ نَصِیبَہُ مِنَ الْمِیرَاثِ فَلاَ یَجُوزُ لِوَارِثٍ وَصِیَّۃٌ ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَوَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٍ عَنْ عَمْرٍو [صحیح لغیرہ]
وَرَوَاہُ أَیْضًا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَوَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٍ عَنْ عَمْرٍو [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৫
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٤٠) عمرو بن خارجہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وارث کے لیے وصیت درست نہیں ہے مگر کہ ورثاء اس کی اجازت دے دیں۔
(۱۲۵۴۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہَ -ﷺ- قَالَ : لاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ إِلاَّ أَنْ یُجِیزَ الْوَرَثَۃُ ۔ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [منکر]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৬
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٤١) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کے نیچے تھا۔ اس کا لعاب میرے اوپر گر رہا تھا۔ میں نے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے اللہ تعالیٰ نے ہر حق دار کو اس کا حق دیا ہے اور وارث کے لیے وصیت نہیں ہے۔
(۱۲۵۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : إِنِّی لَتَحْتَ نَاقَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَسِیلُ عَلَیَّ لُعَابُہَا فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَعْطَی کُلَّ ذِی حَقٍّ حَقَّہُ وَلاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔
وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ مَزْیَدٍ الْبَیْرُوتِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ شَیْخٌ بِالسَّاحِلِ قَالَ حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ : إِنِّی لَتَحْتَ نَاقَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ۔
وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ کُلُّہَا غَیْرُ قَوِیَّۃٍ وَالاِعْتِمَادُ عَلَی الْحَدِیثِ الأَوَّلِ وَہُوَ رِوَایَۃُ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَلَی مَا ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ مِنْ نَقْلِ أَہْلِ الْمَغَازِی مَعَ إِجْمَاعِ الْعَامَّۃِ عَلَی الْقَوْلِ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ مَزْیَدٍ الْبَیْرُوتِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ شَیْخٌ بِالسَّاحِلِ قَالَ حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ : إِنِّی لَتَحْتَ نَاقَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ۔
وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ کُلُّہَا غَیْرُ قَوِیَّۃٍ وَالاِعْتِمَادُ عَلَی الْحَدِیثِ الأَوَّلِ وَہُوَ رِوَایَۃُ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَلَی مَا ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ مِنْ نَقْلِ أَہْلِ الْمَغَازِی مَعَ إِجْمَاعِ الْعَامَّۃِ عَلَی الْقَوْلِ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৭
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٤٢) طاؤس سے روایت ہے کہ وصیت میراث سے پہلے تھی۔ جب وراثت کے احکام نازل ہوئے تو جو وارث بنا تھا وہ منسوخ ہوگیا اور جو وارث نہ تھا اس کے لیے وصیت باقی رہ گئی وہ ثابت ہے۔ جس نے رشتہ دار کے علاوہ کسی اور کے لیے وصیت کی وہ جائز نہیں ہے۔
(۱۲۵۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: إِنَّ الْوَصِیَّۃَ کَانَتْ قَبْلَ الْمِیرَاثِ فَلَمَّا نَزَلَ الْمِیرَاثُ نُسِخَ مَنْ یَرِثُ وَبَقِیَتِ الْوَصِیَّۃُ لِمَنْ لاَ یَرِثُ فَہِیَ ثَابِتَۃٌ فَمَنْ أَوْصَی لِغَیْرِ ذِی قَرَابَۃٍ لَمْ تَجُزْ وَصِیَّتُہُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৮
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٤٣) حضرت حسن نے وصیت والی آیت کے بارے میں کہا کہ وصیت والدین اور رشتہ داروں کے لیے تھی، پس اسے منسوخ کردیا گیا والدین کے لیے اور سورة نساء میں ان کے لیے ان کا حصہ مقرر کردیا اور رشتہ دار ہر وارث سے منسوخ کردیا گیا اور وہ رشتہ دار جو وارث نہ ہوں ان کے لیے وصیت باقی رکھی۔
(۱۲۵۴۳) قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الْحَسَنِ فِی آیَۃِ الْوَصِیَّۃِ قَالَ : کَانَتِ الْوَصِیَّۃُ الْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ فَنُسِخَ مِنْ ذَلِکَ لِلْوَالِدَیْنِ وَأَثْبَتَ لَہُمَا نَصِیبَہُمَا فِی سُورَۃِ النِّسَائِ وَنُسِخَ مِنَ الأَقْرَبِینِ کُلُّ وَارِثٍ وَبَقِیَتِ الْوَصِیَّۃُ لِلأَقْرَبِینَ الَّذِینَ لاَ یَرِثُونَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৪৯
وصیت کا بیان۔
والدین اور قریبی ورثاء کے لیے وصیت کا منسوخ ہونا
(١٢٥٤٤) حضرت حسن فرماتی تھے کہ جو رشتہ داروں کے علاوہ کے لیے وصیت کرے وہ ایک تہائی کے تیسرے حصے کی وصیت کرے اور جو رشتہ دار کے لیے وصیت کرے وہ ایک تہائی میں سے دو تہائی کی وصیت کرے۔
(۱۲۵۴۴) قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا یُونُسُ وَحُمَیْدٌ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : مَنْ أَوْصَی لِغَیْرِ ذِی قَرَابَتِہِ فَالَّذِینَ أَوْصَی لَہُمْ ثُلُثُ الثُّلُثِ وَلِقَرَابَتِہِ ثُلُثَا الثُّلُثِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫০
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٤٥) حضرت ابن عباس (رض) کھڑے ہو کر (بصرہ میں) لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے۔ سورة بقرہ پڑھی اور اس میں جو تھا اسے واضح کیا۔ جب اس آیت پر پہنچے، { إِنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ } تو فرمایا : یہ آیت منسوخ ہوگئی۔ پھر اس کے بعد والی کا ذکر کیا۔
(۱۲۵۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَہُوَ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ قَامَ فَخَطَبَ النَّاسَ ہَا ہُنَا یَعْنِی بِالْبَصْرَۃِ فَقَرَأَ عَلَیْہِمْ سُورَۃَ الْبَقَرَۃِ یُبَیِّنُ مَا فِیہَا فَأَتَی عَلَی ہَذِہِ الآیَۃِ { إِنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ }فَقَالَ : نُسِخَتْ ہَذِہِ قَالَ ثُمَّ ذَکَرَ مَا بَعْدَہُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫১
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٤٦) حضرت ابن عباس (رض) سے آیت { إِنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ } کے بارے میں منقول ہے کہ پہلے وصیت جائز تھی یہاں تک آیۃ المیراث نے سے منسوخ کردیا۔
(۱۲۵۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَزِیدَ النَّحْوِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ { إِنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ } فَکَانَتِ الْوَصِیَّۃُ کَذَلِکَ حَتَّی نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْمِیرَاثِ۔وَکَذَلِکَ رُوِّینَاہُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِنْ قَوْلِہِ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫২
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٤٧) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ وصیت کو آیۃ المیراث نے منسوخ کردیا، یعنی { الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ }
(۱۲۵۴۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدٍ الشَّعْرَانِیُّ حَدَّثَنَا جَدَّی حَدَّثَنَا سُنَیْدُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ جَہْضَمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بَدْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْمِیرَاثِ یَعْنِی {الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ} 
(ت) وَرُوِّینَا عَنْ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ أَنَّہُ قَالَ نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْمِیرَاثِ۔ [صحیح]
(ت) وَرُوِّینَا عَنْ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ أَنَّہُ قَالَ نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْمِیرَاثِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫৩
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٤٨) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اسی طرح اکثر لوگوں نے کہا، سوائے طاؤس اور کچھ لوگ ان کے ساتھ اور ہیں جو کہتے ہیں : وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ثابت ہے جو وارث نہ ہوں۔ پس جس نے غیر رشتہ دار کے لیے وصیت کی تو جائز نہیں۔ ہم نے رسول اللہ کو پایا، آپ نے چھ غلاموں کے بارے میں فیصلہ کیا، وہ ایک آدمی کے تھے۔ اس کے پاس ان کے علاوہ اور مال نہ تھا۔ اس نے ان کو موت کے وقت آزاد کردیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو تین حصوں میں تقسیم کردیا : دو غلاموں کو آزاد کردیا اور چار کو باقی رکھا۔
(۱۲۵۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَکَذَلِکَ قَالَ أَکْثَرُ الْعَامَّۃِ إِلاَّ أَنَّ طَاوُسًا وَقَلِیلاً مَعَہُ قَالُوا : تَثْبُتُ لِلْقَرَابَۃِ غَیْرِ الْوَارِثِینَ فَمَنْ أَوْصَی لِغَیْرِ قَرَابَۃٍ لَمْ تَجُزْ فَوَجَدْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- حَکَمَ فِی سِتَّۃِ مَمْلُوکِینَ کَانُوا لِرَجُلٍ لاَ مَالَ لَہُ غَیْرُہُمْ فَأَعْتَقَہُمْ عِنْدَ الْمَوْتِ فَجَزَّأَہُمُ النَّبِیُّ -ﷺ- ثَلاَثَۃَ أَجْزَائٍ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ [صحیح۔ الطیالسی ۸۸۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫৪
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٤٩) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمران بن حصین کی حدیث میں دلیل ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی آزادی کے وقت آئے۔ بیماری میں وصیت کی وجہ سے عرب کے اس شخص نے ان کو آزاد کیا تھا اور وہ عربی ان کا مالک تھا، اس کا عربوں اور عجمیوں میں کوئی رشتہ دار نہ تھا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو وصیت کی اجازت دے دی۔
(۱۲۵۴۹) أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَکَانَتْ دَلاَلَۃُ السُّنَّۃِ فِی حَدِیثِ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ بَیَّنَۃً أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنْزَلَ عِتْقَہُمْ فِی الْمَرَضِ وَصِیَّۃً وَالَّذِی أَعْتَقَہُمْ رَجُلٌ مِنَ الْعَرَبِ وَالْعَرَبِیُّ إِنَّمَا یَمْلِکُ مَنْ لاَ قَرَابَۃَ بَیْنَہُ وَبَیْنَہُ مِنَ الْعَجَمِ فَأَجَازَ النَّبِیُّ -ﷺ- لَہُمُ الْوَصِیَّۃَ۔ قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا الْحَدِیثُ ثَابِتٌ مِنْ جِہَۃِ أَبِی الْمُہَلَّبِ وَمُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عِمْرَانَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫৫
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٥٠) حضرت عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کیے، اس کے ورثاء آئے۔ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کے فعل کی خبر دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر ہمیں اس بات کا علم ہوتا تو ہم اس کی نماز جنازہ نہ پڑھتے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان میں قرعہ ڈالا دوکو آزاد کردیا اور چار کو غلام بنادیا۔
(۱۲۵۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ عِنْدَ مَوْتِہِ سِتَّۃَ أَعْبُدٍ فَجَائَ وَرَثَتُہُ مِنَ الأَعْرَابِ فَأَخْبَرُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا صَنَعَ أَوْ فَعَلَ فَقَالَ : لَوْ عَلِمْنَا ذَلِکَ مَا صَلَّیْنَا عَلَیْہِ ۔ فَأَقْرَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫৬
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٥١) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔
(۱۲۵۵۱) وَرَوَاہُ مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ: أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ أَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوکِینَ لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ وَلَمْ یَتْرُکْ مَالاً غَیْرَہُمْ ثُمَّ ذَکَرَہُ حَدَّثَنَاہُ أَبُو جَعْفَرٍ الْمُسْتَمْلِیُّ أَخْبَرَنَا بِشْرٌ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔[صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫৫৭
وصیت کا بیان۔
وصیت ان رشتہ داروں کے لیے ہے جو وارث نہ ہوں اور وصیت اجنبیوں کے لیے جائز ہے
(١٢٥٥٢) طلحہ بن معرف فرماتے ہیں : میں نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے سوال کیا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وصیت کی تھی ؟ اس نے کہا : نہیں، میں نے کہا : لوگوں پر تو وصیت فرض کی گئی یا لوگوں کو تو وصیت کا حکم دیا گیا ہے۔ کہا : اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں وصیت کی ہے۔
(۱۲۵۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ إِمْلاَئً قَالُوا أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ حَدَّثَنَا طَلْحَۃُ بْنُ مُصَرِّفٍ قَالَ : سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أَبِی أَوْفَی ہَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَوْصَی؟ قَالَ : لاَ قَالَ قُلْتُ : فَقَدْ کُتِبَ عَلَی النَّاسِ الْوَصِیَّۃُ أَوْ قَالَ أُمِرُوا بِالْوَصِیَّۃِ قَالَ : أَوْصَی بِکِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَفِی رِوَایَۃِ السُّلَمِیِّ فَکَیْفَ کُتِبَ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ۔
[بخاری، مسلم]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ۔
[بخاری، مسلم]

তাহকীক: