আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৮৬১১
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
(٨٦٠٨) مجاہد کہتے ہیں کہ { وَمَنْ کَفَرَ فَإِنَّ اللَّہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعَالَمِینَ } سے مراد وہ شخص ہے کہ جو اگر حج کرے تو اسے نیکی نہ سمجھے اور جو اس کو ترک کرے اور گناہ نہ سمجھے۔
(۸۶۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ {وَمَنْ کَفَرَ فَإِنَّ اللَّہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعَالَمِینَ} مَنْ إِنْ حَجَّ لَمْ یَرَہُ بِرًّا ، وَمَنْ تَرَکَہُ لَمْ یَرَہُ إِثْمًا۔ وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ مِثْلَ مَا قَالَ عِکْرِمَۃُ۔ [صحیح۔ تفسیر طبری: ۳/ ۳۵۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১২
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
(٨٦٠٩) مجاہد فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی { وَمَنْ یَبْتَغِ غَیْرَ الإِسْلاَمِ دِینًا } تو تمام اہل ادیان نے مسلمان ہونے کا دعویٰ کیا، پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت { وَلِلَّہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ } ” لوگوں پر اللہ کی رضا کی خاطر بیت اللہ کا حج فرض ہے۔ “ نازل فرمائی تو مسلمانوں نے حج کیا اور مشرکین نے نہ کیا۔
(۸۶۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ {وَمَنْ یَبْتَغِ غَیْرَ الإِسْلاَمِ دِینًا} قَالَ : لَمَّا نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ قَالَ أَہْلُ الْمِلَلِ کُلُّہُمْ : نَحْنُ مُسْلِمُونَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ {وَلِلَّہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ} قَالَ یَعْنِی عَلَی النَّاسِ فَحَجَّ الْمُسْلِمُونَ وَتَرَکَہُ الْمُشْرِکُونَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৩
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
(٨٦١٠) عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک انتہائی سیاہ بالوں اور بہت ہی سفید کپڑوں والا شخص نمودار ہوا، اس پر نہ تو سفر کے آثار تھے اور نہ ہی ہم اس کو جانتے تھے حتیٰ کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھ گیا اور اس نے اپنے گھٹنے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھٹنوں کے ساتھ ملا دیے اور اپنے ہاتھوں کو اپنی رانوں پر رکھا ، پھر کہا : اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے اسلام کے بارے میں بتائیے کہ اسلام کیا ہے ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام یہ ہے کہ تو اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں اور نماز قائم کرے، زکوٰۃ ادا کرے، رمضان کے روزے رکھے اور اگر استطاعت ہو تو بیت اللہ کا حج کرے تو اس آدمی نے کہا کہ آپ سچ فرماتے ہیں (اس ساری حدیث کو ذکر کیا) ۔ پھر کہا کہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عمر ! کیا تو جانتا ہے، یہ سائل کون تھا ؟ میں نے کہا : اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زیادہ جانتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ جبریل تھے جو تمہیں تمہارا دین سکھانے آئے تھے۔
(۸۶۱۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْدَانَ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا کَہْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ بُرَیْدَۃَ یُحَدِّثُ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ حَدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : بَیْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ذَاتَ یَوْمٍ إِذْ طَلَعَ رَجُلٌ شَدِیدُ بَیَاضِ الثِّیَابِ شَدِیدُ سَوَادِ الشَّعَرِ لاَ یُرَی عَلَیْہِ أَثَرُ السَّفَرِ ، وَلاَ نَعْرِفُہُ حَتَّی جَلَسَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَسْنَدَ رُکْبَتَہُ إِلَی رُکْبَتہُ ، وَوَضَعَ کَفَّیْہِ عَلَی فَخِذَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ : یَا مُحَمَّدُ أَخْبِرْنِی عَنِ الإِسْلاَمِ مَا الإِسْلاَمُ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((الإِسْلاَمُ أَنْ تَشْہَدَ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ وتُقِیمَ الصَّلاَۃَ وَتُؤْتِیَ الزَّکَاۃِ وَتَصُومَ رَمَضَانَ وَتَحُجَّ الْبَیْتَ إِنِ اسْتَطَعْتَ السَّبِیلَ))۔ فَقَالَ الرَّجُلُ : صَدَقْتَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِطُولِہِ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ-ﷺ- : ((یَا عُمَرُ أَتَدْرِی مَنِ السَّائِلُ؟))۔ قُلْتُ : اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ قَالَ : ((ذَاکَ جِبْرِیلَ أَتَاکُمْ یُعَلِّمُکُمْ دِینَکُمْ))۔ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ کَہْمَسٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۸، نسائی۴۹۹۰]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ کَہْمَسٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۸، نسائی۴۹۹۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৪
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
(٨٦١١) سیدنا انس (رض) فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کسی بھی چیز کا سوال کرنے سے منع کیا جاتا تھا اور ہم یہ چاہتے تھے کہ دیہاتیوں میں سے کوئی شخص آئے اور وہ سوال کرے اور ہم سنیں، تو ایک شخص انھیں میں سے آیا اور اس نے کہا : اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قاصد آیا ہے اور وہ یہ سمجھتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ سمجھتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اللہ تعالیٰ نے بھیجا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس نے سچ کہا ہے، اس بدوی نے کہا : آسمانوں کو کس نے پیدا کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے۔ اس نے پوچھا : زمین کو کس نے پیدا کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے، اس نے کہا کہ یہ پہاڑ کس نے نصب کیے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے۔ اس نے کہا : تو ان میں یہ فائدے کس نے رکھے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے۔ تو اس نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا، پہاڑوں کو نصب کیا اور ان میں فوائد رکھے، کیا اللہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھیجا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! اس نے کہا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قاصد یہ گمان کیا ہے کہ ہم پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس نے سچ کہا ہے، اس نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے آپ کو بھیجا ہے کیا اللہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کا حکم دیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! اس نے کہا کہ آپ کے قاصد نے یہ سمجھا ہے کہ ہمارے ذمہ ہمارے مالوں کا صدقہ بھی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس نے سچ کہا ہے۔ اس نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے آپ کو مبعوث فرمایا ہے۔ کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! اس نے کہا : آپ کے قاصد نے یہ گمان کیا ہے کہ ہم میں سے صاحب استطاعت پر حج بیت اللہ فرض ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس نے سچ کہا : اس نے کہا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو رسول بنایا ہے کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! تو وہ کہنے لگا، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے، میں ان میں نہ تو کمی کروں گا، نہ اضافہ۔ جب وہ چلا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اگر اس نے سچ کہا ہے تو یہ ضرور جنت میں جائے گا۔
(۸۶۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی کِتَابِ مَعْرِفَۃِ الْحَدِیثِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ ثَابِتٍ 
عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کُنَّا نُہِینَا أَنْ نَسْأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ شَیْئٍ وَکَانَ یُعْجِبُنَا أَنْ یَأْتِیَہُ الرَّجُلُ مِنْ أَہْلِ الْبَادِیَۃِ فَیَسْأَلَہُ وَنَحْنُ نَسْمَعُ۔ فَأَتَاہُ رَجُلٌ مِنْہُمْ فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ أَتَانَا رَسُولُکَ فَزَعَمَ أَنَّکَ تَزْعُمُ أَنَّ اللَّہَ أَرْسَلَکَ قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَمَنْ خَلَقَ السَّمَائَ ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَمَنْ خَلَقَ الأَرْضَ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَمَنْ نَصَبَ ہَذِہِ الْجِبَالَ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَمَنْ جَعَلَ فِیہَا ہَذِہِ الْمَنَافِعَ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی خَلَقَ السَّمَائَ وَالأَرْضَ ، وَنَصَبَ الْجِبَالَ ، وَجَعَلَ فِیہَا ہَذِہِ الْمَنَافِعَ آللَّہُ أَرْسَلَکَ؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِی یَوْمِنَا وَلَیْلَتِنَا قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا صَدَقَۃً فِی أَمْوَالِنَا؟ قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا صَوْمَ شَہْرٍ فِی سَنَتِنَا قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا حَجَّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَیْہِ سَبِیلاً۔ قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لاَ أَزِیدُ عَلَیْہِنَّ وَلاَ أَنْقُصُ مِنْہُنَّ۔ فَلَمَّا مَضَی قَالَ : ((لَئِنْ صَدَقَ لَیَدْخُلَنَّ الْجَنَّۃَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُحَمَّدٍ النَّاقِدِ عَنْ أَبِی النَّضْرِ ہَاشِمِ بْنِ الْقَاسِمِ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَرَوَاہُ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ وَعَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲]
عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کُنَّا نُہِینَا أَنْ نَسْأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ شَیْئٍ وَکَانَ یُعْجِبُنَا أَنْ یَأْتِیَہُ الرَّجُلُ مِنْ أَہْلِ الْبَادِیَۃِ فَیَسْأَلَہُ وَنَحْنُ نَسْمَعُ۔ فَأَتَاہُ رَجُلٌ مِنْہُمْ فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ أَتَانَا رَسُولُکَ فَزَعَمَ أَنَّکَ تَزْعُمُ أَنَّ اللَّہَ أَرْسَلَکَ قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَمَنْ خَلَقَ السَّمَائَ ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَمَنْ خَلَقَ الأَرْضَ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَمَنْ نَصَبَ ہَذِہِ الْجِبَالَ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَمَنْ جَعَلَ فِیہَا ہَذِہِ الْمَنَافِعَ؟ قَالَ : ((اللَّہُ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی خَلَقَ السَّمَائَ وَالأَرْضَ ، وَنَصَبَ الْجِبَالَ ، وَجَعَلَ فِیہَا ہَذِہِ الْمَنَافِعَ آللَّہُ أَرْسَلَکَ؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِی یَوْمِنَا وَلَیْلَتِنَا قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا صَدَقَۃً فِی أَمْوَالِنَا؟ قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا صَوْمَ شَہْرٍ فِی سَنَتِنَا قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَیْنَا حَجَّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَیْہِ سَبِیلاً۔ قَالَ : ((صَدَقَ))۔ قَالَ : فَبِالَّذِی أَرْسَلَکَ آللَّہُ أَمَرَکَ بِہَذَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لاَ أَزِیدُ عَلَیْہِنَّ وَلاَ أَنْقُصُ مِنْہُنَّ۔ فَلَمَّا مَضَی قَالَ : ((لَئِنْ صَدَقَ لَیَدْخُلَنَّ الْجَنَّۃَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُحَمَّدٍ النَّاقِدِ عَنْ أَبِی النَّضْرِ ہَاشِمِ بْنِ الْقَاسِمِ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَرَوَاہُ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ وَعَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৫
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
(٨٦١٢) سیدنا علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین سے قلم اٹھا لیا گیا ہے : 1 سویا ہوا شخص جب تک وہ بیدار نہ ہو۔ 2 بچہ جب تک وہ بالغ نہ ہو۔ 3 دیوانہ، جب تک اس کو افاقہ نہ ہو۔
(۸۶۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِیِ بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیِ عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاَثَۃٍ : عَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ ، وَعَنِ الصَّغِیرِ حَتَّی یَبْلُغَ الْحِنْثَ ، وَعَنِ الْمَجْنُونِ حَتَّی یُفِیقَ))۔ 
وَرُوِّینَاہُ مِنْ حَدِیثِ أَبِیِ ظَبْیَانَ وَأَبِی الضُّحَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح لغیرہ]
وَرُوِّینَاہُ مِنْ حَدِیثِ أَبِیِ ظَبْیَانَ وَأَبِی الضُّحَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৬
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
(٨٦١٣) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو بچہ بھی حج کرے اور پھر وہ سن بلوغت کو پہنچ جائے تو اس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہے، جو کوئی دیہاتی حج کرے پھر ہجرت کرلے تو اس پر لازم ہے کہ دوسرا حج کرے، جو بھی غلام حج کرلے، پھر وہ آزاد ہوجائے تو اس پر پھر حج کرنا ضروری ہے۔
(۸۶۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَیُّمَا صَبِیٍّ حَجَّ ، ثُمَّ بَلَغَ الْحِنْثَ فَعَلَیْہِ أَنْ یَحُجَّ حَجَّۃً أُخْرَی ، وَأَیُّمَا أَعْرَابِیٍّ حَجَّ ، ثُمَّ ہَاجَرَ فَعَلَیْہِ حَجَّۃٌ أُخْرَی ، وَأَیُّمَا عَبْدٍ حَجَّ ، ثُمَّ أُعْتِقَ فَعَلَیْہِ حَجَّۃٌ أُخْرَی))۔
[صحیح۔ ابن خزیمہ ۳۰۵۰۔ حاکم ۱/ ۶۵۵]
[صحیح۔ ابن خزیمہ ۳۰۵۰۔ حاکم ۱/ ۶۵۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৭
کتاب الحج
صاحبِ استطاعت عاقل، بالغ، آزاد مسلمان پر حج کی فرضیت کا بیان 
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” اور جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہوں ان لوگوں پر اللہ کی خاطر بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اور جو کفر کرے تو اللہ تعالیٰ جہانوں سے بےنیاز ہے۔ “
((٨٦١٤) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : جب دیہاتی حج کرلے پھر ہجرت کرے تو اس پر اسلام کا حج فرض ہے اور اسی طرح غلام اور بچے کا معاملہ ہے۔
۸۶۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا حَجَّ الأَعْرَابِیُّ ، ثُمَّ ہَاجَرَ فَإِنَّ عَلَیْہِ حَجَّۃَ الإِسْلاَمِ ، وَکَذَلِکَ الْعَبْدُ وَالصَّبِیُّ۔ ہَکَذَا رَوَاہُ مَوْقُوفًا ۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ ۴۸۷۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৮
کتاب الحج
حج کے صرف ایک مرتبہ فرض ہونے کا بیان
(٨٦١٥) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : ” ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ ارشاد فرمایا کہ اے لوگو ! تم پر حج فرض کردیا گیا ہے، لہٰذا حج کرو ایک شخص کہنے لگا : ” ہر سال ؟ “ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے حتیٰ کہ اس نے یہ بات تین مرتبہ کہی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اگر میں ہاں کہہ دیتا تو (ہر سال حج کرنا) فرض ہوجاتا اور تم اس کی طاقت نہ رکھ سکتے۔ “ پھر فرمایا : ” جب تک میں تمہیں چھوڑے رکھوں تم مجھے چھوڑے رکھا کرو۔ یقیناً تم سے پہلے لوگ اپنے زیادہ سوالوں اور انبیاء سے اختلاف کی وجہ سے ہلاک ہوگئے اور جب میں تمہیں کسی کام کا حکم دوں تو بقدر استطاعت اس کو سرانجام دو اور جب میں کسی کام سے منع کروں تو اس کو چھوڑ دیا کرو۔
(۸۶۱۵) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ مُسْلِمٍ الْقُرَشِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((أَیُّہَا النَّاسُ قَدْ فُرِضَ عَلَیْکُمُ الْحَجُّ فَحُجُّوا))۔ فَقَالَ رَجُلٌ : أَکُلَّ عَامٍ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَسَکَتَ حَتَّی قَالَہَا ثَلاَثًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ ، وَلَمَا اسْتَطَعْتُمْ))۔ ثُمَّ قَالَ : ((ذَرُونِی مَا تَرَکْتُکُمْ فَإِنَّمَا ہَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِکَثْرَۃِ سُؤَالِہِمْ وَاخْتِلاَفِہِمْ عَلَی أَنْبِیَائِہِمْ ، وَإِذَا أَمَرْتُکُمْ بِشَیْئٍ فَأْتُوا مِنْہُ مَا اسْتَطَعْتُمْ ، وَإِذَا نَہَیْتُکُمْ عَنْ شَیْئٍ فَدَعُوہُ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۳۷]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ مُسْلِمٍ الْقُرَشِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((أَیُّہَا النَّاسُ قَدْ فُرِضَ عَلَیْکُمُ الْحَجُّ فَحُجُّوا))۔ فَقَالَ رَجُلٌ : أَکُلَّ عَامٍ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَسَکَتَ حَتَّی قَالَہَا ثَلاَثًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ ، وَلَمَا اسْتَطَعْتُمْ))۔ ثُمَّ قَالَ : ((ذَرُونِی مَا تَرَکْتُکُمْ فَإِنَّمَا ہَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِکَثْرَۃِ سُؤَالِہِمْ وَاخْتِلاَفِہِمْ عَلَی أَنْبِیَائِہِمْ ، وَإِذَا أَمَرْتُکُمْ بِشَیْئٍ فَأْتُوا مِنْہُ مَا اسْتَطَعْتُمْ ، وَإِذَا نَہَیْتُکُمْ عَنْ شَیْئٍ فَدَعُوہُ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۳۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬১৯
کتاب الحج
حج کے صرف ایک مرتبہ فرض ہونے کا بیان
(٨٦١٦) سیدنا جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم یعنی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کرام نے حج افراد کا تلبیہ کہا۔ انھوں نے یہ ساری ہدیث ذکر کی اور اس میں یہ بھی فرمایا کہ سراقہ بن مالک (رض) کہنے لگے کہ ہمارا یہ حج تمتع اے اللہ کے رسول ! اسی سال کے لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے ہے۔
(۸۶۱۶) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو الْقَاسِمِ : عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِیٍّ الْفَامِیُّ بِبَغْدَادَ فِی مَسْجِدِ الرُّصَافَۃِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ النَّجَّادُ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی عَطَائٌ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : أَہْلَلْنَا أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِالْحَجِّ خَالِصًا۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فِیہِ فَقَالَ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکٍ : مُتْعَتُنَا ہَذِہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ لِعَامِنَا ہَذَا أَمْ لِلأَبَدِ؟ قَالَ : ((لاَ بَلْ لِلأَبَدِ))۔ 
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۹۳۳، مسلم ۱۲۱۳]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۹۳۳، مسلم ۱۲۱۳]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২০
کتاب الحج
حج کے صرف ایک مرتبہ فرض ہونے کا بیان
(٨٦١٧) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ دیا اور فرمایا : اے لوگو ! اللہ نے تم پر حج فرض فرما دیا ہے تو اقرع بن حابس (رض) کھڑے ہوئے اور عرض کرنے لگے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا ہر سال (حج فرض ہے) تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اگر میں کہہ دوں تو (ہر سال حج کرنا) واجب ہوجائے گا اور اگر واجب ہوجائے تو تم کر نہ سکو گے اور نہ ہی اس کی استطاعت تم میں ہوگی، حج ایک مرتبہ (فرض) ہے جو زائد کرلے تو وہ نفلی ہے۔ 
سیدنا جابر بن عبداللہ (رض) کی حدیث میں ہے کہ سراقہ بن مالک (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ فائدہ ہمارے لیے صرف اس سال ہے یا ہمیشہ کے لیے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہمیشہ کے لیے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ (رض) کی حدیث میں ہے کہ سراقہ بن مالک (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ فائدہ ہمارے لیے صرف اس سال ہے یا ہمیشہ کے لیے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہمیشہ کے لیے۔
(۸۶۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْفَضْلِ الْبَجَلِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ سَمِعْتُ ابْنَ شِہَابٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی سِنَانٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ اللَّہَ کَتَبَ عَلَیْکُمُ الْحَجَّ))۔ فَقَامَ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ فَقَالَ : أَفِی کُلِّ عَامٍ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : ((لَوْ قُلْتُہَا لَوَجَبَتْ ، وَلَوْ وَجَبَتْ لَمْ تَعْمَلُوا بِہَا ، وَلَمْ تَسْتَطِیعُوا أَنْ تَعْمَلُوا بِہَا۔ الْحَجُّ مَرَّۃٌ فَمَنْ زَادَ فَتَطَوُّعٌ))۔ 
تَابَعَہُ سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِی حَفْصَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سِنَانٍ وَقَالَ عُقَیْلٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سِنَانٍ وَہُوَ أَبُو سِنَانٍ الدُّؤَلِیُّ۔ وَفِی حَدِیثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ سُرَاقَۃَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ : مُتْعَتُنَا ہَذِہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ لِعَامِنَا ہَذَا أَمْ لِلأَبَدِ؟ قَالَ : ((لاَ بَلْ لِلأَبَدِ))۔ [صحیح۔ سنن ابی داود ۱۷۲۱۔ نسائی ۲۶۲۰]
تَابَعَہُ سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِی حَفْصَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سِنَانٍ وَقَالَ عُقَیْلٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سِنَانٍ وَہُوَ أَبُو سِنَانٍ الدُّؤَلِیُّ۔ وَفِی حَدِیثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ سُرَاقَۃَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ : مُتْعَتُنَا ہَذِہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ لِعَامِنَا ہَذَا أَمْ لِلأَبَدِ؟ قَالَ : ((لاَ بَلْ لِلأَبَدِ))۔ [صحیح۔ سنن ابی داود ۱۷۲۱۔ نسائی ۲۶۲۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২১
کتاب الحج
عورتوں کے حج کا بیان
(٨٦١٨) ام المومنین سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا : ہم بھی آپ کے ساتھ غزوہ و جہاد کریں گے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لیکن احسن و افضل جہاد حج مبرور ہے، سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات سن لی ہے تو میں کبھی بھی حج نہیں چھوڑوں گی۔
(۸۶۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا حَبِیبُ بْنُ أَبِی عَمْرَۃَ حَدَّثَتْنَا عَائِشَۃُ بِنْتُ طَلْحَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قُلْتُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- : إِنَّا نَغْزُو وَنُجَاہِدُ مَعَکُمْ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَکِنْ أَحْسَنُ الْجِہَادِ وَأَفْضَلُہُ الْحَجُّ حَجٌّ مَبْرُورٌ))۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ : فَلاَ أَدَعُ الْحَجَّ أَبَدًا بَعْدَ إِذْ سَمِعْتُ ہَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۶۲]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۶۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২২
کتاب الحج
عورتوں کے حج کا بیان
(٨٦١٩) ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج مطہرات نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جہاد کرنے کی اجازت مانگی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تمہیں حج ہی کافی ہے یا فرمایا : حج تمہارا جہاد ہے۔
(۸۶۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الْجَمَّالُ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَائِشَۃَ بِنْتِ طَلْحَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتِ: اسْتَأْذَنَہُ نِسَاؤُہُ فِی الْجِہَادِ فَقَالَ -ﷺ-: ((یَکْفِیکُنَّ الْحَجُّ أَوْ جِہَادُکُنَّ الْحَجُّ))۔ وَقَالَ الْفِرْیَابِیُّ عَنْ سُفْیَانَ اسْتَأْذَنَّا النَّبِیَّ -ﷺ- فِی الْجِہَادِ فَقَالَ: ((حَسْبُکُنَّ الْحَجُّ أَوْ جِہَادُکُنَّ الْحَجُّ))۔ [صحیح۔ بخاری ۲۷۲۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৩
کتاب الحج
عورتوں کے حج کا بیان
(٨٦٢٠) ایضاً ۔
(۸۶۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو زَکَرِیَّا قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ بِنْتِ طَلْحَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ۔ رَوَاہُمَا الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ عُقْبَۃَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৪
کتاب الحج
عورتوں کے حج کا بیان
(٨٦٢١) سیدنا عمر (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج مطہرات کو حج کرنے کی اجازت دی اور ان کے ساتھ عثمان بن عفان اور عبدالرحمن بن عوف (رض) کو بھیجا تو عثمان (رض) نے اعلان فرمایا کہ کوئی ان کے قریب نہ آئے اور نہ ہی کوئی ان کو دیکھے مگر جہاں تک نظر جائے۔ حالاں کہ وہ اونٹوں پر ہودجوں میں سوار تھیں اور ان کو گھاٹی کے آغاز میں اتارا اور وہ دونوں خود آخری حصہ میں اترے اور کوئی بھی ان کے قریب نہ بیٹھا۔
(۸۶۲۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ یَعْنِی ابْنَ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : إِنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَذِنَ لأَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْحَجِّ فَبَعَثَ مَعَہُنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَنَادَی النَّاسَ عُثْمَانُ : أَنْ لاَ یَدْنُوَ مِنْہُنَّ أَحَدٌ وَلاَ یَنْظُرَ إِلَیْہِنَّ إِلاَّ مَدَّ الْبَصَرِ وَہُنَّ فِی الْہَوَادِجِ عَلَی الإِبِلِ وَأَنْزَلَہُنَّ صَدْرَ الشِّعْبِ وَنَزَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَعُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِذَنَبِہِ فَلَمْ یَقْعُدْ إِلَیْہِنَّ أَحَدٌ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۶۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۶۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৫
کتاب الحج
عورتوں کے حج کا بیان
(٨٦٢٢) سیدنا ابو واقد لیثی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا وہ اپنی ازواج مطہرات کو فرما رہے تھے کہ یہ ہے، پھر چٹائیوں کی پشت ہوگی۔ 
شیخ صاحب فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد سیدہ عائشہ (رض) اور دیگر امہات المومنین کے حج میں اس پر دلالت ہے کہ اس خبر سے مراد ان پر ایک مرتبہ حج کا فرض ہونا ہے جیسا کہ مردوں پر ایک مرتبہ حج کے وجوب کو بیان کیا ہے ، اس سے زائد پر پابندی نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)
شیخ صاحب فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد سیدہ عائشہ (رض) اور دیگر امہات المومنین کے حج میں اس پر دلالت ہے کہ اس خبر سے مراد ان پر ایک مرتبہ حج کا فرض ہونا ہے جیسا کہ مردوں پر ایک مرتبہ حج کے وجوب کو بیان کیا ہے ، اس سے زائد پر پابندی نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)
(۸۶۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَسَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ جَمِیعًا قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ وَاقِدِ بْنِ أَبِی وَاقِدٍ اللَّیْثِیِّ عَنْ أَبِی وَاقِدٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ لأَزْوَاجِہِ فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ : ((ہَذِہِ ثُمَّ ظُہُورُ الْحُصُرِ))۔ 
قَالَ الشَّیْخُ فِی حَجِّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَغَیْرِہَا مِنْ أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُنَّ بَعْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِہَذَا الْخَبَرِ وُجُوبُ الْحَجِّ عَلَیْہِنَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً کَمَا بَیَّنَ وُجُوبَہُ عَلَی الرِّجَالِ مَرَّۃً لاَ الْمَنْعُ مِنَ الزِّیَادَۃِ عَلَیْہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح لغیرہ۔ سنن ابی داود ۱۷۲۲۔ مسند احمد ۲/ ۴۴۶۔ ابویعلی: ۷۱۵۴]
قَالَ الشَّیْخُ فِی حَجِّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَغَیْرِہَا مِنْ أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُنَّ بَعْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِہَذَا الْخَبَرِ وُجُوبُ الْحَجِّ عَلَیْہِنَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً کَمَا بَیَّنَ وُجُوبَہُ عَلَی الرِّجَالِ مَرَّۃً لاَ الْمَنْعُ مِنَ الزِّیَادَۃِ عَلَیْہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح لغیرہ۔ سنن ابی داود ۱۷۲۲۔ مسند احمد ۲/ ۴۴۶۔ ابویعلی: ۷۱۵۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৬
کتاب الحج
اس ” سبیل “ کا بیان جس کی بنا پر حج واجب ہوجاتا ہے، جب ممکن ہو
(٨٦٢٣) سیدنا عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ کہا گیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! سبیل الی الحج سے کیا مراد ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سبیل سے مراد زادراہ اور سواری ہے۔
(۸۶۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنَا حَفْصٌ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ وَأَبُو حُذَیْفَۃَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا السَّبِیلُ إِلَی الْحَجِّ؟ قَالَ : ((السَّبِیلُ : الزَّادُ وَالرَّاحِلَۃُ))۔ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا مِنْ حَدِیثِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً۔ [ضعیف۔ ترمذی ۸۱۳۔ دارقطنی ۲/ ۲۱۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৭
کتاب الحج
اس ” سبیل “ کا بیان جس کی بنا پر حج واجب ہوجاتا ہے، جب ممکن ہو
(٨٦٢٤) حسن بصری فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سبیل کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زادِ راہ اور سواری۔
(۸۶۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ عَلِیِّ بْنِ شَوْذَبٍ الْمُقْرِئُ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ یَعْنِی الْحَفَرِیَّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَنِ السَّبِیلِ۔ قَالَ : ((الزَّادُ وَالرَّاحِلَۃُ))۔ وَہَذَا شَاہِدٌ لِحَدِیثِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ الْخُوزِیِّ وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِنْ قَوْلِہِ مَوْقُوفًا۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৮
کتاب الحج
جو شخص جسمانی طور پر کمزور ہے اور سواری پر نہیں بیٹھ سکتا لیکن اس کے ماتحت یا اجرت پر افراد موجود ہیں اور وہ اس کی طاقت رکھتا ہے تو اس پر بھی حج کے فرض ہونے کا بیان
(٨٦٢٥) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ فضل بن عباس (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے سوار تھے کہ خثعم قبیلہ کی ایک عورت آئی اور فتویٰ پوچھنے لگی اور فضل (رض) اس کو دیکھنے لگے اور وہ فضل (رض) کو دیکھنے لگی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فضل (رض) کا چہرہ دوسری جانب موڑ دیا تو اس عورت نے کہا : اللہ تعالیٰ کے فریضہ حج نے میرے والد گرامی کو اس حالت میں پایا ہے کہ وہ سواری پر نہیں بیٹھ سکتے تو کیا میں ان کی طرف سے حج کروں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہاں “ اور یہ حجۃ الوداع کی بات ہے۔
(۸۶۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : کَانَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِیفَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَجَائَ تْہُ امْرَأَۃٌ مِنْ خَثْعَمَ تَسْتَفْتِیہِ فَجَعَلَ الْفَضْلُ یَنْظُرُ إِلَیْہَا وَتَنْظُرُ إِلَیْہِ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَصْرِفُ وَجْہَ الْفَضْلِ إِلَی الشِّقِّ الآخَرِ قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ فَرِیضَۃَ اللَّہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی الْحَجِّ أَدْرَکَتْ أَبِی شَیْخًا کَبِیرًا لاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَثْبُتَ عَلَی الرَّاحِلَۃِ أَفَأَحُجُّ عَنْہُ؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ وَذَلِکَ فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۵۸۴۸۔ مسلم ۱۳۳۴]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : کَانَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِیفَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَجَائَ تْہُ امْرَأَۃٌ مِنْ خَثْعَمَ تَسْتَفْتِیہِ فَجَعَلَ الْفَضْلُ یَنْظُرُ إِلَیْہَا وَتَنْظُرُ إِلَیْہِ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَصْرِفُ وَجْہَ الْفَضْلِ إِلَی الشِّقِّ الآخَرِ قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ فَرِیضَۃَ اللَّہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی الْحَجِّ أَدْرَکَتْ أَبِی شَیْخًا کَبِیرًا لاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَثْبُتَ عَلَی الرَّاحِلَۃِ أَفَأَحُجُّ عَنْہُ؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ وَذَلِکَ فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۵۸۴۸۔ مسلم ۱۳۳۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬২৯
کتاب الحج
جو شخص جسمانی طور پر کمزور ہے اور سواری پر نہیں بیٹھ سکتا لیکن اس کے ماتحت یا اجرت پر افراد موجود ہیں اور وہ اس کی طاقت رکھتا ہے تو اس پر بھی حج کے فرض ہونے کا بیان
(٨٦٢٦ و ٨٦٢٧) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : خثعم قبیلہ ایک کی عورت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فتویٰ لینے کے لیے حجۃ الوداع والے سال آئی ۔ اس نے کہا : اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بندوں پر اللہ کے فریضہ حج نے میرے والد کو بڑھاپے کی حالت میں پایا ہے کہ وہ سواری پر نہیں بیٹھ سکتے تو کیا میرا ان کی طرف سے حج کرنا انھیں کفایت کر جائے گا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں۔
(۸۶۲۶) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَاسِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَجَائٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ الْمَاجِشُونُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ مِنْ خَثْعَمَ تَسْتَفْتِی النَّبِیَّ -ﷺ- عَامَ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔ فَقَالَتْ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ إِنَّ فَرِیضَۃَ اللَّہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی الْحَجِّ أَدْرَکَتْ أَبِی شَیْخًا کَبِیرًا لاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَسْتَوِیَ عَلَی الرَّاحِلَۃِ۔ فَہَلْ یَقْضِی عَنْہُ أَنْ أَحُجَّ عَنْہُ؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۴۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَاسِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَجَائٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ الْمَاجِشُونُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ مِنْ خَثْعَمَ تَسْتَفْتِی النَّبِیَّ -ﷺ- عَامَ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔ فَقَالَتْ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ إِنَّ فَرِیضَۃَ اللَّہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی الْحَجِّ أَدْرَکَتْ أَبِی شَیْخًا کَبِیرًا لاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَسْتَوِیَ عَلَی الرَّاحِلَۃِ۔ فَہَلْ یَقْضِی عَنْہُ أَنْ أَحُجَّ عَنْہُ؟ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۴۲]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৩০
کتاب الحج
جو شخص جسمانی طور پر کمزور ہے اور سواری پر نہیں بیٹھ سکتا لیکن اس کے ماتحت یا اجرت پر افراد موجود ہیں اور وہ اس کی طاقت رکھتا ہے تو اس پر بھی حج کے فرض ہونے کا بیان
ایضا
(۸۶۲۷) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ رَجَائٍ وَأَبُو سَلَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔

তাহকীক: