আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب العیدین - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৬১২৩
کتاب العیدین
صحابہ کرام (رض) اسے اپنی زین میں استعمال کرلیتے تھے
(٦١٢٣) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ آئے اور اہل مدینہ کے لیے دو دن مقرر تھے، جن میں وہ کھیلا کرتے تھے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہارے پاس آیا اور تمہارے لیے دو دن زمانہ جاہلیت سے مقرر تھے، جن میں تم کھیلا کرتے تھے۔ ان کے بدلے اللہ نے تمہارے لیے بہتر دن بدل دیے ہیں : ایک عید الفطر اور دوسرا عید الاضحی۔
(۶۱۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحْمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمِشٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْفَضْلِ: عُبْدُوسُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ہِشَامِ بْنِ مَلاَّسٍ النُّمَیْرِیُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ الْفَزَارِیُّ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ: قَدِمَ النَّبِیُّ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ وَلأَہْلِ الْمَدِینَۃِ یَوْمَانِ یَلْعَبُونَ فِیہِمَا بِالْجَاہِلِیَّۃِ فَقَالَ: قَدِمْتُ عَلَیْکُمْ وَلَکُمْ یَوْمَانِ تَلْعَبُونَ فِیہِمَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ ، وَقَدْ أَبْدَلَکُمُ اللَّہُ بِہِمَا خَیْرًا مِنْہُمَا یَوْمَ النَّحْرِ وَیَوْمَ الْفِطْرِ ۔لَفْظُ حَدِیثِ الْفَزَارِیِّ ۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۳۴/۱]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحْمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمِشٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْفَضْلِ: عُبْدُوسُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ہِشَامِ بْنِ مَلاَّسٍ النُّمَیْرِیُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ الْفَزَارِیُّ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ: قَدِمَ النَّبِیُّ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ وَلأَہْلِ الْمَدِینَۃِ یَوْمَانِ یَلْعَبُونَ فِیہِمَا بِالْجَاہِلِیَّۃِ فَقَالَ: قَدِمْتُ عَلَیْکُمْ وَلَکُمْ یَوْمَانِ تَلْعَبُونَ فِیہِمَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ ، وَقَدْ أَبْدَلَکُمُ اللَّہُ بِہِمَا خَیْرًا مِنْہُمَا یَوْمَ النَّحْرِ وَیَوْمَ الْفِطْرِ ۔لَفْظُ حَدِیثِ الْفَزَارِیِّ ۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۳۴/۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১২৪
کتاب العیدین
عیدین کے غسل کا بیان
(٦١٢٤) زاذان فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت علی (رض) سے غسل کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا : اگر تو چاہے تو ہر روز غسل کر۔ عرض کیا : نہیں، اس غسل کے بارے میں سوال نہیں، فرمایا : جمعہ کے دن ‘ عرفہ ‘ عید الفطر اور عید الاضحی کے دن غسل کر۔
(۶۱۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ: قَالَ الشَّافِعِیُّ: أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ زَاذَانَ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ الْغُسْلِ قَالَ: اغْتَسِلْ کُلَّ یَوْمٍ إِنْ شِئْتَ۔فَقَالَ: لاَ الْغُسْلُ الَّذِی ہُوَ الْغُسْلُ قَالَ: یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَیَوْمَ عَرَفَۃَ ، وَیَوْمَ النَّحْرِ ، وَیَوْمَ الْفِطْرِ۔
[جید۔ أخرجہ الشافعی ۱۷۶۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ: قَالَ الشَّافِعِیُّ: أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ زَاذَانَ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ الْغُسْلِ قَالَ: اغْتَسِلْ کُلَّ یَوْمٍ إِنْ شِئْتَ۔فَقَالَ: لاَ الْغُسْلُ الَّذِی ہُوَ الْغُسْلُ قَالَ: یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَیَوْمَ عَرَفَۃَ ، وَیَوْمَ النَّحْرِ ، وَیَوْمَ الْفِطْرِ۔
[جید۔ أخرجہ الشافعی ۱۷۶۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১২৫
کتاب العیدین
عیدین کے غسل کا بیان
(٦١٢٥) (الف) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ عید الفطر کی طرف جانے سے پہلیغسل فرماتے تھے۔ 
(ب) نافع فرماتے ہیں کہ عید الاضحی اور عید الفطر میں غسل فرماتے۔
(ب) نافع فرماتے ہیں کہ عید الاضحی اور عید الفطر میں غسل فرماتے۔
(۶۱۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یَغْتَسِلُ یَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ یَغْدُوَ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ عَجْلاَنَ وَغَیْرُہُ عَنْ نَافِعٍ فَقَالَ فِی الْعِیدَیْنِ الأَضْحَی وَالْفِطْرِ۔ [صحیح۔ مالک ۴۲۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یَغْتَسِلُ یَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ یَغْدُوَ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ عَجْلاَنَ وَغَیْرُہُ عَنْ نَافِعٍ فَقَالَ فِی الْعِیدَیْنِ الأَضْحَی وَالْفِطْرِ۔ [صحیح۔ مالک ۴۲۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১২৬
کتاب العیدین
عیدین کے غسل کا بیان
(٦١٢٦) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الفطر اور عید الاضحی کے دن غسل فرماتے۔
(۶۱۲۶) وَرُوِّینَا فِی ذَلِکَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الأَکْوَعِ ثُمَّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ وَعُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ۔ وَرَوَی حَجَّاجُ بْنُ تَمِیمٍ وَلَیْسَ بِقَوِیٍّ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَغْتَسِلُ یَوْمَ الْفِطْرِ وَیَوْمَ الأَضْحَی۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا جُبَارَۃُ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ تَمِیمٍ حَدَّثَنِی مَیْمُونُ بْنُ مِہْرَانَ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: رِوَایَتُہُ لَیْسَتْ بِمُسْتَقِیمَۃٍ۔ [ضعیف جداً۔ ابن ماجہ ۱۳۱۵]
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: رِوَایَتُہُ لَیْسَتْ بِمُسْتَقِیمَۃٍ۔ [ضعیف جداً۔ ابن ماجہ ۱۳۱۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১২৭
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٢٧) ابن عباس (رض) { وَذَکَرَ اسْمَ رَبِّہِ فَصَلَّی } [الأعلی : ١٥] کے بارے میں فرماتے ہیں کہ وہ اللہ کا ذکر کرتا ہے جب عید کی جانب جاتا ہے۔
(۶۱۲۷) قَالَ الشَّافِعِیُّ: سَمِعْتُ مَنْ أَرْضَی مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ بِالْقُرْآنِ یَقُولُ: فَتُکْمِلُوا عِدَّۃَ صَوْمِ شَہْرِ رَمَضَانَ وَتُکَبِّرُوا اللَّہَ عِنْدَ إِکْمَالِہِ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ وَإِکْمَالُہُ مَغِیبُ الشَّمْسِ مِنْ آخِرِ یَوْمٍ مِنْ أَیَّامِ شَہْرِ رَمَضَانَ۔أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ عَنِ الشَّافِعِیِّ۔ قَالَ الشَّیْخُ وَبَلَغَنِی عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {وَذَکَرَ اسْمَ رَبِّہِ فَصَلَّی} [الأعلی: ۱۵] قَالَ: ذَکَرَ اللَّہَ وَہُوَ یَنْطَلِقُ إِلَی الْعِیدِ۔ [صحیح۔ کتاب الام ۱/۳۸۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১২৮
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٢٨) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ عید الفطر کی رات اور جاتے وقت تکبیریں کہتے تھے۔ رات کا ذکر اس میں غریب ہے۔
(۶۱۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ مُصَفَّی حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْعَطَّارُ ثِقَۃٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ لَیْلَۃَ الْفِطْرِ حَتَّی یَغْدُوَ إِلَی الْمُصَلَّی۔ذِکْرُ اللَّیْلَۃِ فِیہِ غَرِیبٌ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১২৯
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٢٩) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ صبح عید الفطر کے لیے مسجد میں جاتے تو بلند آواز سے تکبیر کہتے ، عید گاہ تک پہنچنے تککہتے رہتے اور امام کے آنے تک بھی تکبیریں کہتے رہتے۔
(۶۱۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ سَعِیدٍ الْقَطَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ حَدَّثَنِی نَافِعٌ: أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یَغْدُو إِلَی الْعِیدِ مِنَ الْمَسْجِدِ ، وَکَانَ یَرْفَعُ صَوْتَہُ بِالتَّکْبِیرِ حَتَّی یَأْتِیَ الْمُصَلَّی وَیُکَبِّرُ حَتَّی یَأْتِیَ الإِمَامُ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ إِدْرِیسَ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ وَقَالَ: یَوْمَ الْفِطْرِ وَالأَضْحَی وَہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہَیْنِ ضَعِیفَیْنِ مَرْفُوعًا۔ أَمَّا أَمْثَلُہُمَا۔ [قوی۔ حاکم ۱/۴۳۸]
وَرَوَاہُ ابْنُ إِدْرِیسَ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ وَقَالَ: یَوْمَ الْفِطْرِ وَالأَضْحَی وَہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہَیْنِ ضَعِیفَیْنِ مَرْفُوعًا۔ أَمَّا أَمْثَلُہُمَا۔ [قوی۔ حاکم ۱/۴۳۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩০
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٣٠) نافع عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین میں فضل بن عباس، عبداللہ عباس، علی، جعفر، حسن، حسین، اسامۃ بن زید، زید بن حارثہ اور ایمنبن ام ایمن (رض) کے ساتھ نکلتے تھے اور وہ تکبیر و تہلیل سے اپنی آواز کو بلند فرماتے تھے۔ مسجد جاتے آتے نیا راستہ اختیار فرماتے اور جب فارغ ہوتے تو حذائیین پر جاتی پھر اپنے گھر پلٹتے۔
(۶۱۳۰) فَأَخْبَرَنَاَہُ أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَہْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَخْرُجُ فِی الْعِیدَیْنِ مَعَ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، وَعَبْدِ اللَّہِ ، وَالْعَبَّاسِ ، وَعَلِیٍّ ، وَجَعْفَرٍ ، وَالْحَسَنِ ، وَالْحُسَیْنِ ، وَأُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، وَزِیدِ بْنِ حَارِثَۃَ ، وَأَیْمَنَ ابْنِ أُمِّ أَیْمَنَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ رَافِعًا صَوْتَہُ بِالتَّہْلِیلِ وَالتَّکْبِیرِ فَیَأْخُذُ طَرِیقَ الْجَدَّادِینَ حَتَّی یَأْتِیَ الْمُصَلَّی۔وَإِذَا فَرَغَ رَجَعَ عَلَی الْحَذَّائِینَ حَتَّی یَأْتِیَ مَنْزِلَہُ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ ۱۴۳۱]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩১
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٣١) (الف) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر سے نکلتے وقت اور عید گاہ تک جاتے وقت تکبیریں کہتے تھے۔ 
(ب) علی بن ابی طالب اور صحابہ کی ایک جماعت ابن عمر (رض) کی مثل بیان فرماتے ہیں کہ وہ صبح سے عیدگاہ پہنچنے تک تکبیر کہتے۔
(ب) علی بن ابی طالب اور صحابہ کی ایک جماعت ابن عمر (رض) کی مثل بیان فرماتے ہیں کہ وہ صبح سے عیدگاہ پہنچنے تک تکبیر کہتے۔
(۶۱۳۱) وَأَمَّا أَضْعَفُہُمَا فَأَخْبَرَنَاَہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خُنَیْسٍ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَطَائٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَہُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُکَبِّرُ یَوْمَ الْفِطْرِ مِنْ حِینِ یَخْرُجُ مِنْ بَیْتِہِ حَتَّی یَأْتِیَ الْمُصَلَّی۔
مُوسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَطَائٍ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ ضَعِیفٌ وَالْوَلِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَوْقَرِیُّ ضَعِیفٌ لاَ یُحْتَجُّ بِرِوَایَۃِ أَمْثَالِہِمَا وَالْحَدِیثُ الْمَحْفُوظُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِنْ قَوْلِہِ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَجَمَاعَۃٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مِثْلَ مَا رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی التَّکْبِیرِ عِنْدَ الْغُدُوِّ إِلَی الْمُصَلَّی۔ [ضعیف جداً۔ الحاکم ۱/۴۳۷]
مُوسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَطَائٍ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ ضَعِیفٌ وَالْوَلِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَوْقَرِیُّ ضَعِیفٌ لاَ یُحْتَجُّ بِرِوَایَۃِ أَمْثَالِہِمَا وَالْحَدِیثُ الْمَحْفُوظُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِنْ قَوْلِہِ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَجَمَاعَۃٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مِثْلَ مَا رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی التَّکْبِیرِ عِنْدَ الْغُدُوِّ إِلَی الْمُصَلَّی۔ [ضعیف جداً۔ الحاکم ۱/۴۳۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩২
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٣٢) (الف) ابو عبد الرحمن سلمی فرماتے ہیں کہ وہ عید الفطر میں عید الا اضحی کی بہ نسبت زیادہ تکبیریں کہتے ۔ 
(ب) تابعین کی ایک جماعت سے امام شافعینقل فرماتے ہیں کہ وہ مسجد میں عید الفطر کی رات بلند آواز سے تکبیریں کہتے اور صبح سے عید گاہ جانے تک بلند آواز سے تکبیریں کہتے۔
(ب) تابعین کی ایک جماعت سے امام شافعینقل فرماتے ہیں کہ وہ مسجد میں عید الفطر کی رات بلند آواز سے تکبیریں کہتے اور صبح سے عید گاہ جانے تک بلند آواز سے تکبیریں کہتے۔
(۶۱۳۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ قَالَ: کَانُوا فِی التَّکْبِیرِ فِی الْفِطْرِ أَشَدَّ مِنْہُمْ فِی الأَضْحَی۔وَرَوَی الشَّافِعِیُّ بِإِسْنَادِہِ عَنْ جَمَاعَۃٍ مِنَ التَّابِعِینَ أَنَّہُمْ کَانُوا یُکَبِّرُونَ لَیْلَۃَ الْفِطْرِ فِی الْمَسْجِدِ یَجْہَرُونَ بِہِ۔وَعَنْ جَمَاعَۃٍ مِنْہُمْ جَہْرُہُمْ بِہِ عِنْدَ الْغُدُوِّ إِلَی الْمُصَلَّی۔
[صحیح۔ الحاکم ۱/۴۳۸]
[صحیح۔ الحاکم ۱/۴۳۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৩
کتاب العیدین
عیدین کے ایام میں اور ان کی طرف جاتے ہوئے تکبیریں کہنے کا بیان 
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
اللہ تعالیٰ نے ماہ رمضان کے بارے میں فرمایا ہے کہ { وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَلِتُکَبِّرُوا اللَّہَ عَلَی مَا ہَدَاکُمْ } [البقرہ : ١٨٥] اور تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بیان کرو جو اس نے ت
(٦١٣٣) تمیم بن سلمہ فرماتے ہیں کہ ابن زبیر عید الاضحی کو نکلے تو انھوں نے لوگوں کو دیکھا، وہ تکبیریں نہیں کہہ رہے تھے، فرمانے لگے : ان کو کیا ہے کہ تکبیریں نہیں کہتے۔ اللہ کی قسم ! صحابہ تو کہا کرتے تھے۔ ہم نے تو لشکروں کو دیکھا ہے کہ ایک طرف سے ایک آدمی تکبیر کہتا۔ پھر اس کے ساتھ والا یہاں تک کہ لشکر میں تکبیر کی گونج پیدا ہوجاتی۔ یقیناً تمہارے درمیان اور ان کے درمیان نیچے والی زمین اور اوپر والے آسمان کے فاصلے جتنا فرق ہے۔
(۶۱۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ تَمِیمِ بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ: خَرَجَ ابْنُ الزُّبَیْرِ یَوْمَ النَّحْرِ فَلَمْ یَرَہُمْ یُکَبِّرُونَ فَقَالَ: مَا لَہُمْ لاَ یُکَبِّرُونَ أَمَا وَاللَّہِ فَعَلُوا ذَلِکَ فَقَدْ رَأَیْتُنَا فِی الْعَسْکَرِ مَا یُرَی طَرَفَاہُ فَیُکَبِّرُ الرَّجُلُ فَیُکَبِّرُ الَّذِی یَلِیہِ حَتَّی یَرْتَجَّ الْعَسْکَرُ تَکْبِیرًا وَإِنَّ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ کَمَا بَیْنَ الأَرْضِ السُّفْلَی إِلَی السَّمَائِ الْعُلْیَا۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৪
کتاب العیدین
عیدین میں عید گاہ کی طرف جانے کا بیان
(٦١٣٤) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الفطر اور عید الاضحی کے دن عید گاہ کی طرف جاتے تو سب سے پہلے نماز سے ابتدا کرتے۔ پھر پھرتے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور لوگ صفوں میں بیٹھے ہوتے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو وعظ و نصیحت فرماتے اور حکم دیتے۔ اگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا لشکر ترتیب دینے کا ارادہ ہوتا تو لشکر ترتیب دیتے یا کسی چیز کا حکم دیتے پھر چلے جاتے۔ ابو سعید (رض) کہتے ہیں کہ لوگ اسی طریقہ پر رہے یہاں تک کہ میں مروان کے ساتھ عید الاضحی یا عید الفطر میں نکلا ۔ جب ہم عید گاہ پہنچے تو وہاں اینٹوں کا بنا ہوا منبر تھا ، جس کو کثیر بن صلت نے بنایا تھا۔ مروان نے اس پر چڑھنا چاہا۔ جب مروان نے نماز سے پہلے اس پر چڑھنے کا ارادہ کیا تو میں نے اس کو ہاتھ سے کھینچا اور لوگ جمع ہوگئے تو اس نے نماز سے پہلے خطبہ دیا تو میں نے کہا کہ تم نے طریقے کو تبدیل کردیا ہے۔ مروان کہنے لگے : اے ابو سعید ! وہ طریقہ ختم ہوچکا جس کو آپ جانتے ہیں۔ میں نے کہا : جس کو میں جانتا ہوں اللہ کی قسم ! وہ بہتر ہے اس سے جس کو اب میں نہیں جانتا۔ مروان کہنے لگا کہ لوگ نماز کے بعد بیٹھتے نہیں اس لیے خطبہ ہم نے نماز سے پہلے شروع کردیا۔
(۶۱۳۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَخْبَرَنِی زَیْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِیَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِی سَرْحٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْرُجُ یَوْمَ الْفِطْرِ وَیَوْمَ الأَضْحَی إِلَی الْمُصَلَّی۔فَأَوَّلُ شَیْئٍ یَبْدَأُ بِہِ الصَّلاَۃُ ، ثُمَّ یَنْصَرِفُ فَیَقُومُ مُقَابِلَ النَّاسِ وَالنَّاسُ جُلُوسٌ عَلَی صُفُوفِہِمْ فَیَعِظُہُمْ وَیُوصِیہِمْ وَیَأْمُرُہُمْ۔ فَإِنْ کَانَ یُرِیدُ أَنْ یَقْطَعَ بَعْثًا قَطَعَہُ وَیَأْمُرَ بِشَیْئٍ أَمَرَ بِہِ ، ثُمَّ یَنْصَرِفُ۔
قَالَ أَبُو سَعِیدٍ: فَلَمْ یَزَلِ النَّاسُ عَلَی ذَلِکَ حَتَّی خَرَجْتُ مَعَ مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَہُوَ أَمِیرُ الْمَدِینَۃِ فِی أَضْحًی أَوْ فِطْرٍ فَلَّمَا أَتَیْنَا الْمُصَلَّی إِذَا مِنْبَرٌ مِنْ لَبِنٍ قَدْ بَنَاہُ کَثِیرُ بْنُ الصَّلْتِ ، وَإِذَا مَرْوَانُ یُرِیدُ أَنْ یَرْتَقِیَہُ قَبْلَ أَنْ یُصَلِّیَ فَجَبَذْتُ بِیَدِہِ فَجَبَذَنِی وَارْتَقَی فَاجْتَمَعَ النَّاسُ فَخَطَبَ قَبْلَ الصَّلاَۃِ فَقُلْتُ لَہُ: غَیَّرْتُمْ وَاللَّہِ فَقَالَ: یَا أَبَا سَعِیدٍ إِنَّہُ قَدْ ذَہَبَ مَا تَعْلَمُہُ فَقُلْتُ: مَا أَعْلَمُ وَاللَّہِ خَیْرٌ مِمَّا لاَ أَعْلَمُ قَالَ: إِنَّ النَّاسَ لَمْ یَکُونُوا یَجْلِسُونَ لَنَا بَعْدَ الصَّلاَۃِ فَجَعَلْنَاہَا قَبْلَ الصَّلاَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۱۳]
قَالَ أَبُو سَعِیدٍ: فَلَمْ یَزَلِ النَّاسُ عَلَی ذَلِکَ حَتَّی خَرَجْتُ مَعَ مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَہُوَ أَمِیرُ الْمَدِینَۃِ فِی أَضْحًی أَوْ فِطْرٍ فَلَّمَا أَتَیْنَا الْمُصَلَّی إِذَا مِنْبَرٌ مِنْ لَبِنٍ قَدْ بَنَاہُ کَثِیرُ بْنُ الصَّلْتِ ، وَإِذَا مَرْوَانُ یُرِیدُ أَنْ یَرْتَقِیَہُ قَبْلَ أَنْ یُصَلِّیَ فَجَبَذْتُ بِیَدِہِ فَجَبَذَنِی وَارْتَقَی فَاجْتَمَعَ النَّاسُ فَخَطَبَ قَبْلَ الصَّلاَۃِ فَقُلْتُ لَہُ: غَیَّرْتُمْ وَاللَّہِ فَقَالَ: یَا أَبَا سَعِیدٍ إِنَّہُ قَدْ ذَہَبَ مَا تَعْلَمُہُ فَقُلْتُ: مَا أَعْلَمُ وَاللَّہِ خَیْرٌ مِمَّا لاَ أَعْلَمُ قَالَ: إِنَّ النَّاسَ لَمْ یَکُونُوا یَجْلِسُونَ لَنَا بَعْدَ الصَّلاَۃِ فَجَعَلْنَاہَا قَبْلَ الصَّلاَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۱۳]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৫
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٣٥) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے بازار میں ایک ریشم کا حلہ دیکھا، وہ اسے پکڑ کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے آئے اور کہنے لگے : اے اللہ کی رسول ! آپ اسے خریدلیں اور عید اور وفد کے لیے اس کے ذریعے زینت اختیار کیا کریں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ان کا لباس ہے جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے ، پھر حضرت عمر (رض) جتنی دیر اللہ نے چاہا ٹھہرے رہے۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی جانب ایک ریشم کا جبہ بھیجا تو حضرت عمر (رض) اس جبہ کو لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کہنے لگے : آپ نے تو فرمایا تھا کہ یہ ان کا لباس ہے جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اس کو بیچ دے یا اس سے اپنی ضرورت پوری کر۔
(۶۱۳۵) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ: وَجَدَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حُلَّۃً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ تُبَاعُ فِی السُّوقِ فَأَخَذَہَا فَأَتَی بِہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ ابْتَعْ ہَذِہِ فَتَجَمَّلْ بِہَا لِلْعِیدِ وَلِلْوَفْدِ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّمَا ہَذِہِ لِبَاسُ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَہُ))۔وَلَبِثَ عُمَرُ مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَلْبَثَ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَیْہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِجُبَّۃِ دِیبَاجٍ فَأَقْبَلَ بِہَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَتَّی أَتَی بِہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ قُلْتَ: إِنَّمَا ہَذِہِ لِبَاسُ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَہُ۔ثُمَّ أَرْسَلْتَ إِلَیَّ بِہَذِہِ الْجُبَّۃِ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((تَبِیعُہَا أَوْ تُصِیبُ بِہَا حَاجَتَکَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۰۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ: وَجَدَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حُلَّۃً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ تُبَاعُ فِی السُّوقِ فَأَخَذَہَا فَأَتَی بِہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ ابْتَعْ ہَذِہِ فَتَجَمَّلْ بِہَا لِلْعِیدِ وَلِلْوَفْدِ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّمَا ہَذِہِ لِبَاسُ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَہُ))۔وَلَبِثَ عُمَرُ مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَلْبَثَ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَیْہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِجُبَّۃِ دِیبَاجٍ فَأَقْبَلَ بِہَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَتَّی أَتَی بِہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ قُلْتَ: إِنَّمَا ہَذِہِ لِبَاسُ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَہُ۔ثُمَّ أَرْسَلْتَ إِلَیَّ بِہَذِہِ الْجُبَّۃِ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((تَبِیعُہَا أَوْ تُصِیبُ بِہَا حَاجَتَکَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۰۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৬
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٣٦) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین اور جمعہ کے دن سرخ چادرپہنا کرتے تھے۔
(۶۱۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَلْبَسُ بُرْدَہُ الأَحْمَرَ فِی الْعِیدَیْنِ وَالْجُمُعَۃِ۔ [ضعیف۔ تقدم ۵۹۸۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَلْبَسُ بُرْدَہُ الأَحْمَرَ فِی الْعِیدَیْنِ وَالْجُمُعَۃِ۔ [ضعیف۔ تقدم ۵۹۸۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৭
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٣٧) جعفر بن محمد اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر عید کو حبر کی بنی ہوئی چادر مہیا کرتے تھے۔
(۶۱۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنِی جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَلْبَسُ بُرْدَ حِبَرَۃٍ فِی کُلِّ عَیْدٍ۔ [ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی ۳۲۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৮
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٣٨) جعفر بن محمد فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر عید کو پگڑی باندھا کرتے تھے۔
(۶۱۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَعْتَمُّ فِی کُلِّ عِیدٍ۔ [ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی فی العم ۱/۳۸۸]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৩৯
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٣٩) جعفر بن عمرو بن حریث اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا اور آپ پر سیاہ پگڑی تھی۔
(۶۱۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: الْعَلاَئُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الإِسْفِرَائِینِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنْ مُسَاوِرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حُرَیْثٍ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَطَبَ النَّاسَ وَعَلَیْہِ عِمَامَۃٌ سَوْدَائُ ۔أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ تقدم ۵۹۷۶]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৪০
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٤٠) (الف) سائب بن یزید فرماتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب (رض) کو پگڑی باندھے ہوئے دیکھا ، انھوں نے پگڑی کا کنارہ پیچھے کی جانب لٹکایا ہوا تھا۔ 
(ب) ابن ابی رزین فرماتے ہیں کہ میں علی بن ابی طالب (رض) کے پاس عید کے دن آیا، انھوں نے پگڑی باندھی ہوئی تھی اور اس کے کنارے کو پیچھے کی جانب چھوڑا ہوا تھا اور لوگ بھی اسی طرح کرتے تھے۔
(ب) ابن ابی رزین فرماتے ہیں کہ میں علی بن ابی طالب (رض) کے پاس عید کے دن آیا، انھوں نے پگڑی باندھی ہوئی تھی اور اس کے کنارے کو پیچھے کی جانب چھوڑا ہوا تھا اور لوگ بھی اسی طرح کرتے تھے۔
(۶۱۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ قَالَ: رَأَیْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُعْتَمٍّا قَدْ أَرْخَی عِمَامَتَہُ مِنْ خَلْفِہِ۔
قَالَ إِسْمَاعِیلُ وَحَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ أَبِی رَزِینٍ قَالَ: شَہِدْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ عِیدٍ مُعْتَمًّا قَدْ أَرْخَی عِمَامَتَہُ مِنْ خَلْفِہِ وَالنَّاسُ مِثْلَ ذَلِکَ کَذَا قَالَ وَقِیلَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ أَبِی رَزِینٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ قَالَ شَہِدْتُ عَلِیًّا۔ [ضعیف۔ أخرجہ المؤلف فی الشعب ۶۲۵۵]
قَالَ إِسْمَاعِیلُ وَحَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ أَبِی رَزِینٍ قَالَ: شَہِدْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ عِیدٍ مُعْتَمًّا قَدْ أَرْخَی عِمَامَتَہُ مِنْ خَلْفِہِ وَالنَّاسُ مِثْلَ ذَلِکَ کَذَا قَالَ وَقِیلَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ أَبِی رَزِینٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ قَالَ شَہِدْتُ عَلِیًّا۔ [ضعیف۔ أخرجہ المؤلف فی الشعب ۶۲۵۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৪১
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٤١) علی بن ربیعہ فرماتے ہیں کہ میں علی بن ابی طالب (رض) کے پاس عید کے دن حاضر ہوا، میں نے ان کو پگڑی باندھے ہوئے دیکھا ، انھوں نے اپنی پگڑی کا کنارہ پیچھے کی جانب چھوڑا ہوا تھا اور لوگ بھی اسی طرح کرتے تھے۔
(۶۱۴۱) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْعَبْدَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ السَّکُونِیُّ یَعْنِی الْوَلِیدَ بْنَ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ یَعْنِی ابْنَ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ عَنْ أَبِی رَزِینٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ قَالَ: شَہِدْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ عِیدٍ فَرَأَیْتُہُ مُعْتَمًّا قَدْ أَرْخَی عِمَامَتَہُ وَالنَّاسُ مِثْلَ ذَلِکَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ৬১৪২
کتاب العیدین
عید کے لیے زینت اختیار کرنے کا بیان
(٦١٤٢) اصبع بن نباتہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی (رض) کو عید کے دن پگڑی باندھے ہوئے نکلتے دیکھا ، وہ پیدل چل رہے تھے اور ان کے ساتھ چار ہزار آدمی پگڑی باندھے پیدل چل رہے تھے۔
(۶۱۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغَلِّسِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو ہَمَّامٍ یَعْنِی السَّکُونِیَّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا رَزِینٌ بَیَّاعُ الأَنْمَاطِ عَنِ الأَصْبَغِ بْنِ نُبَاتَۃَ قَالَ: رَأَیْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَرَجَ یَوْمَ الْعِیدِ مُعْتَمًّا یَمْشِی وَمَعَہُ نَحْوٌ مِنْ أَرْبَعَۃِ آلاَفٍ یَمْشُونَ مُعْتَمِّینَ۔
تَابَعَہُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عِیسَی بْنِ یُونُسَ ہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف جداً]
تَابَعَہُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عِیسَی بْنِ یُونُسَ ہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف جداً]

তাহকীক: