আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

ہبہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ১১৯৪৪
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے مسلمان عورتو ! کوئی ہمسائی اپنے دوسری ہمسایہ کی کسی چیز کو حقیر نہ سمجھے اگرچہ بکری کا کھر ہی کیوں نہ ہو۔
(۱۱۹۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْبَاقَرْحِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : یَا نِسَائَ الْمُسْلِمَاتِ لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَۃٌ لِجَارَتِہَا وَلَوْ فِرْسِنَ شَاۃٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عَلِیٍّ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَعِیدٍ۔

[بخاری ۲۵۶۶۔ مسلم ۱۰۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৪৫
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر مجھے بازو کا ہدیہ دیا جائے تو میں قبول کروں گا اور اگر مجھے پائے کی دعوت دی جائے تو اسے بھی قبول کروں گا۔
(۱۱۹۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیُّ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَوْ أُہْدِیَ إِلَیَّ ذِرَاعٌ لَقَبِلْتُ وَلَو دُعِیتُ إِلَی کُرَاعٍ لأَجَبْتُ ۔ [بخاری ۲۵۶۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৪৬
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤١) ایضا۔
(۱۱۹۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ فَذَکَرَہُ

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৪৭
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٢) عروہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : اللہ کی قسم ! اے میرے بھانجے ! ہم چاند دیکھتے پھر چاند دیکھتے، پھر چاند دیکھتے۔ تین چاند۔ دو مہینوں میں کبھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھروں میں آگ نہ جلتی تھی۔ عروہ کہتے ہیں : میں نے کہا : یا خالہ تمہارا گزر بسر کیسے ہوتا تھا ؟ انھوں نے کہا : دو سیاہ چیزوں سے : کھجور اور پانی۔ مگر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمسائے انصار تھے اور ان کی بکریاں تھیں، وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف ان کا دودھ بھیجتے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں بھی پلا دیتے تھے۔
(۱۱۹۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا کَانَتْ تَقُولُ : وَاللَّہِ یَا ابْنَ أُخْتِی إِنْ کُنَّا لَنَنْظُرُ إِلَی الْہِلاَلِ ثُمَّ الْہِلاَلِ ثُمَّ الْہِلاَلِ ثَلاَثَۃَ أَہِلَّۃٍ فِی شَہْرَیْنِ وَمَا أُوقِدَتْ فِی أَبْیَاتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نَارٌ قَالَ قُلْتُ : یَا خَالَۃُ مَا کَانَ یُعِیشُکُمْ؟ قَالَتْ : الأَسْوَدَانِ التَّمْرُ وَالْمَائُ إِلاَّ أَنَّہُ قَدْ کَانَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- جِیرَانٌ مِنَ الأَنْصَارِ وَکَانَتْ لَہُمْ مَنَائِحُ فَکَانُوا یُرْسِلُونَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ أَلْبَانِہَا فَیَسْقِینَاہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِالْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ عَنِ ابْنِ أَبِی حَازِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[بخاری ۲۵۶۸۔ مسلم ۲۹۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৪৮
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٣) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ لوگ اپنے ہدیوں کو بڑے شوق اور کوشش سے حضرت عائشہ (رض) والے دن لے کر آتے تھے، اس سے وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رضا چاہتے تھے۔
(۱۱۹۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ النَّاسُ یَتَحَرَّوْنَ بِہَدَایَاہُمْ یَوْمَ عَائِشَۃَ یَبْتَغُونَ بِذَلِکَ مَرْضَاۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَبْدَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ عَبْدَۃَ۔

[بخاری ۲۵۸۱۔ مسلم ۲۴۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৪৯
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٤) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی آدمی جس کا نام زاہر بن حرام تھا، وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے دیہات سے ہدیے لے کر آتا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی جب وہ جاتا تو اس کے لیے کوئی چیز تیار کرتے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زاہر ہمارے دیہاتیوں میں سے ہے اور ہم اس کے شہری ہیں۔
(۱۱۹۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَہْلِ الْبَادِیَۃِ کَانَ اسْمُہُ زَاہِرُ بْنُ حَرَامٍ قَالَ : کَانَ یُہْدِی لِلنَّبِیِّ -ﷺ- الْہَدِیَّۃَ مِنَ الْبَادِیَۃِ فَیُجَہِّزُہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَرَادَ أَنْ یَخْرُجَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنَّ زَاہِرًا بَادِیَتُنَا وَنَحْنُ حَاضِرُوہُ ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫০
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٥) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر مجھے پائے کا ہدیہ دیا جائے تو میں قبول کروں گا اور اگر مجھے ایک بازو کی دعوت دی جائے تو میں اسے قبول کروں گا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں ہدیوں کا حکم دیتے لوگوں کے درمیان صلہ رحمی کرنے کے لیے اور فرمایا : اگر لوگ اسلام لے آئیں تو بغیر بھوک کے بھی ہدیے دیا کریں۔
(۱۱۹۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْقَاسِمِ: عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا أَبُو الْجُمَاہِرِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لَوْ أُہْدِیَ إِلَیَّ کُرَاعٌ لَقَبِلْتُ وَلَو دُعِیتُ إِلَی ذِرَاعٍ لأَجَبْتُ ۔ وَکَانَ یَأْمُرُنَا بِالْہَدِیَّۃِ صِلَۃً بَیْنَ النَّاسِ وَقَالَ : لَوْ قَدْ أَسْلَمَ النَّاسُ َہَادَوْا مِنْ غَیْرِ جُوعٍ ۔ [صحیح۔ الی قولہ لا جبت، احمد ۱۳۲۰۹۔ ترمذی ۱۳۳۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫১
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٦) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم آپس میں تحفے دیا کرو تاکہ تمہاری محبت میں اضافہ ہو۔
(۱۱۹۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْحِیرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بُکَیْرٍ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا ضِمَامُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْمِصْرِیُّ عَنْ مُوسَی بْنِ وَرْدَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : تَہَادَوْا تَحَابُّوا ۔

[حسن۔ اخرجہ البخاری فی الادب المفرد ۵۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫২
ہبہ کا بیان
ہبہ کرنے اور ہدیہ دینے پر ابھارنے کا بیان تاکہ لوگوں کے درمیان صلہ رحمی ہو
(١١٩٤٧) ابوعبداللہ بو شنجی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات ” تَہَادَوْا تَحَابُّوا “ کے بارے میں فرماتے تھے کہ اگر تشدید کے ساتھ ہو تو مراد محبت ہے اور تحفیف کے ساتھ ہو تو باہمی محبت مراد ہے۔
(۱۱۹۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنَ مُحَمَّدٍ الْعَنْبَرِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّہِ الْبُوشَنْجِیَّ یَقُولُ فِی قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- : تَہَادَوْا تَحَابُّوا ۔ بِالتَّشْدِیدِ مِنَ الْمَحَبَّۃِ وَإِذَا قَالَ بِالتَّخْفِیفِ فَإِنَّہُ مِنَ الْمُحَابَاۃِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৩
ہبہ کا بیان
ہبہ میں قبضے کی شرط کا بیان
(١١٩٤٨) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ذوجہ محترمہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : کہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے مقام غابہ میں واقع اپنی کھجوروں میں سے بیس وسق کٹائی کے وقت حضرت عائشہ (رض) کو دیے، جب حضرت ابوبکر (رض) کی وفات کا وقت آیا تو انھوں نے فرمایا : اے میری بیٹی ! لوگوں میں سے اور کوئی ایسا نہیں جس کا میرے بعد غنی ہونا تمہاری نسبت زیادہ پسند ہو اور نہ کسی کا محتاج ہونا میرے بعد تم سے زیادہ مجھ پر شاق ہے اور میں نے تمہیں بیس وسق کھجور کٹائی کی عطا کی ہے۔ اگر تو نے اسے کٹوا لیا ہے اور اس پر قبضہ کرلیا ہے تو بہتر ورنہ وہ وارثوں کا مال ہے اور وہ تمہارے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، تم اسے کتاب اللہ کے مطابق تقسیم کرلینا۔ حضرت عائشہ (رض) نے کہا : اے ابا جان ! اللہ کی قسم اگر اتنا زیادہ مال بھی ہوتا تو میں چھوڑ دیتی۔ میری بہن تو صرف اسماء ہے، دوسری کون ہے ؟ فرمایا : خارجہ کے پیٹ والی۔ میرے خیال میں وہ لڑکی تھی۔

قاسم بن محمد بھی اسی طرح بیان کرتے ہیں، مگر انھوں نے کہا کہ زمین کا نام ثمرد تھا جو اس کے پاس تھی لیکن اس کا قبضہ نہ تھا۔
(۱۱۹۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَیُونُسُ بْنُ یَزِیدَ وَغَیْرُہُمَا مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ أَنَّ ابْنَ شِہَابٍ أَخْبَرَہُمْ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتْ : إِنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَحَلَہَا جِدَادُ عِشْرِینَ وَسْقًا مِنْ مَالٍ بِالْغَابَۃِ فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ قَالَ : وَاللَّہِ یَا بُنَیَّۃُ مَا مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَیَّ غِنًی بَعْدِی مِنْکِ وَلاَ أَعَزَّ عَلَیَّ فَقْرًا بَعْدِی مِنْکِ وَإِنِّی کُنْتُ نَحَلْتُکِ مِنْ مَالِی جِدَادَ عِشْرِینَ وَسْقًا فَلَوْ کُنْتِ جَدَدْتِیہِ وَاحْتَزْتِیہِ کَانَ لَکِ ذَلِکَ وَإِنَّمَا ہُوَ مَالُ الْوَارِثِ وَإِنَّمَا ہُوَ أَخَوَاکِ وَأُخْتَاکِ فَاقْتَسِمُوہُ عَلَی کِتَابِ اللَّہِ فَقَالَتْ: یَا أَبَۃِ وَاللَّہِ لَوْ کَانَ کَذَا وَکَذَا لَتَرَکْتُہُ إِنَّمَا ہُوَ أَسْمَائُ فَمَنِ الأُخْرَی قَالَ: ذُو بَطْنِ بِنْتِ خَارِجَۃَ أُرَاہَا جَارِیَۃً۔

قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ بِذَلِکَ۔

قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ سَمِعْتُ حَنْظَلَۃَ بْنَ أَبِی سُفْیَانَ یُحَدِّثُ أَنَّہُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ یُحَدِّثُ بِذَلِکَ أَیْضًا إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : أَرْضًا یُقَالُ لَہَا ثَمْرُدُ وَکَانَتْ عِنْدَہُ لَمْ تَقْبِضْہَا۔ [مالک فی الموطا ۸۰۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৪
ہبہ کا بیان
ہبہ میں قبضے کی شرط کا بیان
(١١٩٤٩) حضرت عمر بن خطاب (رض) نے کہا : لوگوں کا کیا حال ہے کہ اپنے بیٹوں کو عطیہ دیتے ہیں، پھر اسے روک لیتے ہیں۔ اگر کسی کا بیٹا مرجائے تو کہتے ہیں : میرا مال میرے پاس ہے۔ میں نے کسی کو نہیں دیا اور اگر خود مرجائیں تو (موت سے قبل کہتے ہیں) کہ وہ میرے بیٹے کا ہے۔ میں نے اس کو عطا کیا تھا۔ جس نے کسی کو عطیہ دیا اور عطیہ دیے جانے والے نے اس پر قبضہ نہ کیا۔ پھر اس کی موت پر وہ عطیہ وارثوں کا ہے اور عطیہ کرنا باطل ہے۔
(۱۱۹۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی رِجَالٌ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ مِنْہُمْ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَیُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّہُ قَالَ : مَا بَالُ رِجَالٍ یَنْحَلُونَ أَبْنَائَ ہُمْ نِحَلاً ثُمَّ یُمْسِکُونَہَا فَإِنْ مَاتَ ابْنُ أَحَدِہِمْ قَالَ مَالِی بِیَدِی لَمْ أُعْطِہِ أَحَدًا وَإِنْ مَاتَ ہُوَ قَالَ قَدْ کُنْتُ أَعْطَیْتُہُ إِیَّاہُ مَنْ نَحَلَ نُحْلَۃً لَمْ یَحُزْہَا الَّذِی نُحِلَہَا حَتَّی تَکُونَ إِنْ مَاتَ لِوَارِثِہِ فَہِیَ بَاطِلٌ۔ [مالک فی الموطا ۱۴۷۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৫
ہبہ کا بیان
ہبہ میں قبضے کی شرط کا بیان
(١١٩٥٠) سیدنا عمر بن خطاب (رض) سے پچھلی روایت کی طرح منقول ہے۔
(۱۱۹۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُوزَکَرِیَّا وَأَبُوبَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ ابْنِ السَّبَّاقِ عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِذَلِکَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৬
ہبہ کا بیان
ہبہ میں قبضے کی شرط کا بیان
(١١٩٥١) حضرت عمر (رض) نے کہا : عطیہ دی ہوئی چیز قبضہ نہ ہونے تک میراث ہے۔

حضرت عثمان، ابن عمر اور ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ صدقہ اس وقت تک جائز نہیں جب تک قبضہ نہ ہو۔ معاذ بن جبل اور شریح نے کہا : جب تک قبضہ نہ تو عطیہ دیناجائز نہیں ہے۔
(۱۱۹۵۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمَرَ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : الأَنْحَالُ مِیرَاثٌ مَا لَمْ تُقْبَضْ۔

وَرُوِّینَا عَنْ عُثْمَانَ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ أَنَّہُمْ قَالُوا : لاَ تَجُوزُ صَدَقَۃٌ حَتَّی تُقْبَضَ وَعَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَشُرَیْحٍ أَنَّہُمَا کَانَا لاَ یُجِیزَانِہَا حَتَّی تُقْبَضَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৭
ہبہ کا بیان
بچے کے عطیے کا قبضہ باپ کرے گا
(١١٩٥٢) حضرت عثمان بن عفان (رض) نے فرمایا : جس نے اپنے چھوٹے بچے کو عطیہ دیا جو ابھی قبضہ کی عمر کو نہیں پہنچا۔ اس نے اس (عطیہ) کا اعلان کیا اور اس پر گواہ بھی مقرر کیا تو وہ جائز ہے اور اس کا باپ اس کا ولی ہے۔
(۱۱۹۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی رِجَالٌ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ مِنْہُمْ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَیُونُسُ بْنُ یَزِیدَ وَغَیْرُہُمَا أَنَّ ابْنَ شِہَابٍ أَخْبَرَہُمْ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَنَّہُ قَالَ : مَنْ نَحَلَ وَلَدًا لَہُ صَغِیرًا لَمْ یَبْلُغْ أَنْ یَحُوزَ نُحْلَہُ فَأَعْلَنَ بِہَا وَأَشْہَدَ عَلَیْہَا فَہِیَ جَائِزَۃٌ وَإِنْ وَلِیَہَا أَبُوہُ۔

[مالک ۱۵۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৮
ہبہ کا بیان
بچے کے عطیے کا قبضہ باپ کرے گا
(١١٩٥٣) حضرت عمر (رض) نے فرمایا : لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ اپنی اولاد کو عطیہ دیتے ہیں، جب ان میں سے کوئی فوت ہوجاتا ہے تو کہتا ہے : میرا مال میرے پاس ہے۔ اگر خود فوت ہوجائے تو کہتا ہے کہ میں نے اپنے بیٹے کو عطیہ دیا تھا، کوئی عطیہ نہیں ہے مگر جس پر اس کی اولاد قبضہ کرلے، والد کے علاوہ۔ پس اگر وہ فوت ہوجائے تو یہ (عطیہ) اس کی وراثت میں شامل ہوجائے گا۔
(۱۱۹۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی : زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیَی بْنِ أَسَدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِیِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا بَالُ أَقْوَامٍ یَنْحِلُونَ أَوْلاَدَہُمْ نُحْلَۃً فَإِذَا مَاتَ أَحَدُہُمْ قَالَ مَالِی فِی یَدِی وَإِذَا مَاتَ ہُوَ قَالَ : قَدْ کُنْتُ نَحَلْتُہُ وَلَدِی لاَ نُحْلَۃَ إِلاَّ نُحْلَۃً یَحُوزُہَا الْوَلَدُ دُونَ الْوَالِدِ فَإِنْ مَاتَ وَرِثَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫৯
ہبہ کا بیان
بچے کے عطیے کا قبضہ باپ کرے گا
(١١٩٥٤) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان (رض) کی طرف شکایت کی گئی تو آپ نے دیکھا کہ والد اپنی اولاد کو عطیہ دیتا ہے جبکہ وہ چھوٹی ہو۔
(۱۱۹۵۴) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ فَشُکِیَ ذَلِکَ إِلَی عُثْمَانَ فَرَأَی أَنَّ الْوَالِدَ یَحُوزُ لِوَلَدِہِ إِذَا کَانُوا صِغَارًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৬০
ہبہ کا بیان
جس کو عطیہ دیا جا رہا ہے اس کے ہاتھ میں جو چیز ہو اس کے ہبہ کرنے کا بیان
(١١٩٥٥) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : ہم ایک سفر میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے، میں عمر (رض) کے ایک جوان، سرکش اونٹ پر سوار تھا، وہ مجھ پر غلبہ پا جاتا اور سب لوگوں سے آگے گزر جاتا۔ حضرت عمر (رض) اسے واپس پیچھے لوٹا دیتے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر (رض) سے کہا : مجھے بیچ دو ۔ عمر (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ کا ہی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : مجھے بیچ دو ۔ عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بیچ دیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عبداللہ ! یہ آپ کا حصہ ہے جو مرضی ہے اس سے کرو۔
(۱۱۹۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَلِیُّ بْنُ عِیسَی الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی سَفَرٍ فَکُنْتُ عَلَی بَکْرٍ صَعْبٍ لِعُمَرَ وَکَانَ یَغْلِبُنِی فَیَتَقَدَّمُ أَمَامَ الْقَوْمِ فَیُؤَخِّرُہُ عُمَرُ فَیَرُدَّہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لِعُمَرَ : بِعْنِیہِ ۔ فَقَالَ : ہُوَ لَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : بِعْنِیہِ فَبَاعَہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہُوَ لَکَ یَا عَبْدَ اللَّہِ فَاصْنَعْ بِہِ مَا شِئْتَ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [بخاری ۲۱۱۶۔ مسلم ۷۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৬১
ہبہ کا بیان
مشترک چیز کے ہبہ کرنے کا بیان
(١١٩٥٦) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں تھے، راوی کا خیال ہے کہ چاشت کا وقت تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے کہا : نماز پڑھو یا فرمایا : دو رکعتیں پڑھو اور میرا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر کچھ قرض تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے قرض بھی دیا اور زائد بھی کچھ عطا کیا۔
(۱۱۹۵۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الوَرَّاقُ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَابِدُ حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ کِدَامٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- وَہُوَ فِی الْمَسْجِدِ أَظُنُّہُ قَالَ ضُحًی فَقَالَ لِی : صَلِّہْ أَوْ صَلِّ رَکْعَتَیْنِ ۔ وَکَانَ لِی عَلَیْہِ دَیْنٌ فَقَضَانِی وَزَادَنِی۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ثَابِتِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [بخاری ۴۴۳۔ مسلم ۷۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৬২
ہبہ کا بیان
مشترک چیز کے ہبہ کرنے کا بیان
(١١٩٥٧) محارب بن دثار کہتے ہیں : میں نے جابر بن عبداللہ (رض) سے سنا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اونٹ بیچا۔ آپ نے مجھے وزن کر کے پورا دیا اور زائد بھی دے دیا۔ وہ درہم ہمیشہ میرے پاس رہے یہاں تک کہ حرہ کے دن نقصان پہنچا۔
(۱۱۹۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : بِعْتُ بَعِیرًا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَوَزَنَ فَأَرْجَحَ لِی فَما زَالَ بَعْضُ تِلْکَ الدَّرَاہِمِ مَعِیَ حَتَّی أُصِیبَ یَوْمَ الْحَرَّۃِ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ الطیالسی ۱۸۳۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৬৩
ہبہ کا بیان
مشترک چیز کے ہبہ کرنے کا بیان
(١١٩٥٨) بہزی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ کا ارادہ کیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) احرام کی حالت میں تھے ۔ جب روحاء کے مقام پر آئے تو وہاں ایک نیل گائے زخمی پڑی تھی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا ذکر کیا گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اسے چھوڑ دو ، کیونکہ ہوسکتا ہے اس کا شکار کنندہ آجائے۔ پس بہزی آیا اور وہی اس کا شکاری تھا۔ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آکر کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ لوگ یہ لے لیں ۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا تو حضرت ابوبکر (رض) اسے ساتھیوں میں تقسیم کردیا۔ پھر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگے چلے حتیٰ کہ جب مقام اثایہ پر پہنچے جو رویثہ اور عرج کے درمیان ہے تو ایک ہرن سر جھکائے سائے میں کھڑا دیکھا۔ اس میں ایک تیر تھا ۔ راوی نے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو اس کے پاس کھڑا ہونے کا حکم دیا تاکہ لوگ گزر جائیں اور اسے کوئی نہ چھیڑے۔
(۱۱۹۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّیْمِیُّ عَنْ عِیسَی بْنِ طَلْحَۃَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ عُمَیْرِ بْنِ سَلَمَۃَ الضَّمْرِیِّ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ عَنِ الْبَہْزِیِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَرَجَ یُرِیدُ مَکَّۃَ وَہُوَ مُحْرِمٌ حَتَّی إِذَا کَانَ بِالرَّوْحَائِ إِذَا حِمَارٌ وَحْشِیٌّ عَقِیرٌ فَذُکِرَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : دَعُوہُ فَإِنَّہُ یُوشِکُ أَنْ یَأْتِیَ صَاحِبُہُ ۔ فَجَائَ الْبَہْزِیُّ وَہُوَ صَاحِبُہُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ شَأْنَکُمْ بِہَذَا الْحِمَارِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَسَمَہُ بَیْنَ الرِّفَاقِ ثُمَّ مَضَی حَتَّی إِذَا کَانَ بِالأَثَایَۃِ بَیْنَ الرُّوَیْثَۃِ وَالْعَرْجِ إِذَا ظَبْیٌ حَاقِفٌ فِی ظِلٍّ وَفِیہِ سَہْمٌ فَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ رَجُلاً یَثْبُتُ عِنْدَہُ لاَ یُرِیبُہُ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ حَتَّی یُجَاوِزَہُ۔

وَرَوَی مُسْلِمٌ الْبَطِینُ : أَنَّ حُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ وَرِثَ مَوَارِیثَ فَتَصَدَّقَ بِہَا قَبْلَ أَنْ تُقْسَمَ فَأُجِیزَتْ۔

[صحیح۔ مالک فی الموطا ۱۱۳۹]
tahqiq

তাহকীক: